
27/07/2024
ھارون الرشید نے بہلول کو ھدایت کی کہ بازار جائیں اور قصائیوں کے ترازو اور جن پتھروں سے وہ گوشت تولتے ھیں وہ چیک کریں اور جن کے تول والا پتھر کم نکلے انھیں گرفتار کرکے دربار میں حاضر کریں
بہلول بازار جاتے ہیں.
کا تول والا پتھر چیک کرتے ہیں تو وہ کم نکلتا ھے قصائی سے پوچھتے ہیں کہ حالات کیسے چل رھے ھیں..؟
قصائی کہتا ہے کہ بہت برے دن ھیں دل کرتا ہے کہ یہ گوشت کاٹنے والی چھری بدن میں گھسا دوں اور ابدی ننید سو جاوں
بہلول آگے
کے تول والے پتھر کو چیک کرتے ہیں وہ بھی کم نکلتا ھے قصائی سے پوچھتے ہیں کہ کیا حالات ہیں گھر کے وہ کہتا ہے کہ کاش اللہ نے پیدا ھی نہ کیا ھوتا بہت ذلالت کی زندگی گزار رھا ھوں بہلول اگے بڑھے.
کے پاس پہنچے تول والا پتھر چیک کیا تو بلکل درست پایا قصائی سے پوچھا کہ زندگی کیسے گزر رھی ھے.... ؟
قصائی نے کہا کہ اللہ تعالٰی کا لاکھ لاکھ شکر ھے بہت خوش ھوں اللہ تعالٰی نے بڑا کرم کیا ھے اولاد نیک ھے زندگی بہت اچھی گزر رھی ھے
بہلول واپس آتے ہیں سلطان ھارون الرشید پوچھتے ہیں کہ کیا پراگرس ھے..؟
بہلول کہتے ہیں کہ کئی قصائیوں کے تول والے پتھر کم نکلے ھیں.
سلطان نے غصے سے کہا کہ پھر انھیں گرفتار کرکے لائے کیوں نہیں بہلول نے کہا اللہ تعالٰی انھیں خود سزا دے رھا تھا ان پر دنیا تنگ کردی تھی تو یہاں لانے کی کیا ضرورت تھی.
آج ھمارے بھی کچھ یہی حالات ھیں
ھم نے بھی دنیا کو اپنایا ہے اسی کی فکر ھے، حرام حلال اور آخرت کی فکر ھی نہیں.
اس کو شیئر کردیں کیا پتہ اپ کے اک شیئر کی وجہ سے کتنے لوگ سدھر جائے اور آپ کو مرنے کے بعد بھی ایصال ثواب ملتا رہے..