
02/01/2024
Nakseer (naak say khoon ana) ka ilaaj chand he minton main.
نکسیر نسک سے خون آنے کا علاج چند منٹوں میں!
For more information visit https://sulemani.com.pk/
When health is absent, wisdom cannot reveal itself, art cannot manifest, strength cannot fight, wealth becomes useless, and intelligence cannot be applied.
اِدارہ مطبوعات سلیمانی رحمان مارکیٹ غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور
Lahore
54000
Monday | 10:00 - 19:00 |
Tuesday | 10:00 - 19:00 |
Wednesday | 10:00 - 19:00 |
Thursday | 10:00 - 19:00 |
Friday | 10:00 - 19:00 |
Saturday | 10:00 - 19:00 |
Be the first to know and let us send you an email when Sulemani - سلیمانی posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Send a message to Sulemani - سلیمانی:
حکیم محمد عبداللہ کے صاحبزادے حکیم عبدالوحید سلیمانی نے 1968ء میں پنجاب یونیورسٹی ، لاہور سے فارمیسی اور اسلامیات کی تعلیم کے حصول کے بعد جہانیاں سے عملی زندگی کا آغاز کیا اور کتب و ادویہ کی فروخت اور ترسیل کے لیے ادارہ سلیمانی کی بنیاد رکھی ۔26 مارچ 1971ء کو نئے انتظامات کے ساتھ خواص شہد سے سلسلہ طباعت کا دوبارہ آغاز ہوا، خواص شہد اپنی اشاعت کے بعد دو ماہ کی قلیل مدت میں فروخت ہو گئی۔ اپریل 1971ء میں حکیم محمد عبداللہؒ نے اپنی کتب کے اشاعتی حقوق ادارہ سلیمانی کے ذیلی شعبہ مطبوعات کو منتقل کر دیے۔ یوں دارالکتب سلیمانی )روڑی ، ہندوستان( اور مکتبہ سلیمانی )جہانیاں( کے ناموں سے ہوتے ہوئے’’ادارہ مطبوعات سلیمانی‘‘ وجود میں آیا۔ اگست 1974ء میں انتظامی امور کے باعث ادارہ لاہور منتقل ہو گیا۔ اپنے والد گرامی کے فروغ علم و طب کے مقاصد کے پیش نظر حکیم عبدالوحیدسلیمانی نے حکیم محمد عبد اللہ اور دیگر اطباء کی تصانیف کو اضافہ جات و ترامیم کے ساتھ دیدہ زیب اور جدید انداز میں طبع کروایا۔ان گراں قدر اور نایاب طبی کتب کی اشاعت سے ادارہ نے ملک کے طبی اداروں میں نمایاں ترین مقام حاصل کر لیا۔ آپکی پچاس سالہ محنت شاقہ کے نتیجے میں اعتماد اور معیار ادارہ مطبوعات سلیمانی کی شناخت بن گئے۔ اپنے اسلاف کی پیروی میں 1971ء سے آپ نے مطب کا آغاز کیا اور خوشنودی رب کے لیے فی سبیل اللہ طبی مشورہ کے ذریعے خدمت خلق کو ہمیشہ اپنا شعار بنائے رکھا۔ آپ پاکستان کے مختلف علاقوں میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوں کی تحقیق کے لیے سیر و سیاحت میں بہت دلچسپی رکھتے تھے۔ آپکے عام فہم طبی مضامین اردو ڈائجسٹ، روزنامہ اسلام وغیرہ میں چھپتے رہے۔ یہ مضامین بعد ازاں انڈیا، بنگلہ دیش، دبئی، امریکہ اور فلپائن کے رسائل و جرائد میں ترجمہ ہوکر شائع ہوئے۔
اللہ کے فضل اور اطباء کے تعاون سے ادارہ کے قیام سے اب تک ہمیں جو شہرت اور نیک نامی نصیب ہوئی ہے، وہ بہت کم اداروں کے حصے میں آتی ہے۔ آپ کا یہی اعتماد بفضلہ تعالی ہماری بقا کا ضامن ہے۔ حکیم محمد عبداللہؒ مرحوم نےفروغ ِعلم و طب کو عبادت سمجھا اور یہی فکر انکے ورثاء میں بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔ ادارہ کی شائع کردہ کتب اور تیار کردہ ادویات کی مقبولیت اللہ جل شانہ کی عطا ہے۔ محدود وسائل و ذرائع کے باوجود ادارہ پختہ عزم اور لگن کے ساتھ اپنے مقاصد پر کاربند ہے۔ ادارہ اپنی اساس میں علم و حکمت کے فروغ کو جلب زر اور منافع پر مقدم رکھتا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ طب یونانی پر تن تنہا ہمارا کام کسی بڑے ادارے سے کم نہیں۔ اور ان شاء اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
فن طب، معیاری ادویات اور اشاعت طب ہمارا خاندانی ورثہ اور ہماری تخصیص ہے۔ ادارہ سلیمانی کا اساسی مقصد ہر خاص و عام کوارزاں، معیار ی اور مستند ادویات اور طبی و علمی کتب کی فراہمی کے ذریعے علم و صحت کا فروغ ہے۔ ہماری ادویات قدرتی جڑی بوٹیوں، جواہرات، سونا، چاندی، عنبر، کستوری اور زعفران جیسے قیمتی اجزا سے تیار ہوتی ہیں. ہماری مطبوعات میں مجربات‘ مرکبات‘ معالجات‘ دوا سازی‘ آیورویدک‘ کشتہ جات اور طبی نصاب اور دیگر علمی ادبی موضوعات پر 300 کے قریب معیاری کتب شامل ہیں۔ اس طرح ادارہ احیائے طب یونانی کا سرخیل ثابت ہوا ہے۔ جون 2009 سے ہم نے ادبیات کے نام سے ایک نئے ادارہ کا آغاز کر دیا ہے۔ ادبیات کے تحت اسلامی، علمی و ادبی، تاریخی اور ادب اطفال کے موضوعات پر اب تک دو درجن سے زائد کتب شائع کی جا چکی ہیں۔ ان شاء اللہ اس میدان میں بھی ہم اپنی روایات قائم رکھیں گے۔ ادارہ مقصدی اور تعمیری ادب کا قائل ہے اورایسی کتب کی اشاعت کرتا ہے جس سے مطالعہ کا صحیح ذوق، فن میں ترقی، صحت فکری و جسمانی اور سماجی شعور میں اضافہ ہو۔ہمارا زاویہء نگاہ یہ ہے کہ اعلی تحقیقی اور تصنیفی مواد پر مشتمل کتاب عام فہم، دلچسپ نفس مضمون کی حامل اور اغلاط سے پاک ہو، کتابت دلکش، طباعت دیدہ زیب، کاغذ نفیس و عمدہ، جلد مضبوط اور گردپوش جاذب نظر ہو۔ گویا کہ کتاب ظاہری و باطنی حسن کا ایک پیکر جمیل ہو۔ ادارہ کے کار پردازان کا حسن ذوق انہیں استناد اور معیار عطا کرنے کی ہرممکن کوشش کرتا ہے.