Tib-e-Jadeed

Tib-e-Jadeed Easy and usefull herbal treatment

طبِ یونانی ، قانون مفرد اعضاء ، آیورویدک ، عالمی شہرت یافتہ حکمت یا دیسی طریقہ علاج میں گوکھرو، بھکڑا، خارخسک، ٹرائبلس، ...
30/07/2025

طبِ یونانی ، قانون مفرد اعضاء ، آیورویدک ،
عالمی شہرت یافتہ حکمت یا دیسی طریقہ علاج میں گوکھرو، بھکڑا، خارخسک، ٹرائبلس، کے مدمقابل یا متبادل دنیا کی کوئی مفرد دوا نہیں ہوسکتی ھے۔

میرا چیلنج

پوری دنیا کا کوئی میڈیکل اسٹور کوئی نیوٹریشن اسٹور ایسا نہیں ھے جہاں کھار بھکڑا یعنی ٹرائبلس ایسٹریکٹ کسی نا کسی صورت میں دستیاب نا ہو

افعال و اثرات

کھار بھکڑا مرد و عورت دونوں کے تولیدی نظام اور پیشاب کی نالی میں مفید سمجھا جاتا ہے، خصوصاً یونانی، آیورویدک اور ہربل طب میں اس کے فوائد درج ذیل ہیں

ٹیسٹوسٹیرون میں بہتری

ٹرائبلس کا ایک جزو جسم میں لُوٹینائزنگ ہارمون کو بڑھاتا ہے، جس سے ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار بہتر ہوتی ہے۔

یہ بانجھ پن میں بھی معاون سمجھا جاتا ہے۔

منی کی کوالٹی اور مقدار میں بہتری

سپرم کاؤنٹ، حرکت اور کوالٹی بہتر ہو سکتی ہے۔

نطفے کی کمی یا رقتِ منی (پتلا پن) میں مفید

عضو تناسل میں دوران خون بہتر کرتا ہے

نامردی یا سختی کی کمی میں مددگار

عضو میں دوران خون کو بہتر کرکے شہوت میں اضافہ کرتا ہے۔

عورتوں کے لیے فوائد

ہارمونی توازن

پولی سسٹک اووری سنڈروم میں ہارمونز کو بیلنس کرنے میں مددگار PCOS کو بہتر کر سکتا ہے۔

بانجھ پن میں مفید

عورتوں میں انڈے کے اخراج کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

ٹرائبلس ایسٹریکٹ کا استعمال عورتوں میں ہارمونز بہتر کرکے ماہواری کو ریگولر بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

دونوں (مرد و عورت) کے لیے

پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو ختم کرتا ھے

مثانے کی گرمی اور جلن کم کرتا ہے
بار بار پیشاب آنا، جلن، سوزش میں مفید۔

گردے کی پتھری

روایتی طب میں اسے پتھری توڑنے والی جڑی بوٹی سمجھا جاتا ہے۔

گردوں کی صفائی اور پیشاب کی روانی بہتر کرتا ہے۔
بشکریہ
حکیم محمد شہزاد صاحب۔

گردے کی پتھری نکالنے کا آسان طریقہگردے میں پتھری کا ہونا ایک تکلیف دہ مرض ہے جس کی شدت برداشت کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہ...
29/07/2025

گردے کی پتھری نکالنے کا آسان طریقہ

گردے میں پتھری کا ہونا ایک تکلیف دہ مرض ہے جس کی شدت برداشت کرنا ہرکسی کے بس کی بات نہیں ،اس کا علاج تکلیف دہ بھی ہوتا ہے اور اس پر خرچ بھی کافی آتا ہے ۔
اگر آپ درج ذیل نسخہ صرف 1مہینہ مستقل استعمال کریں تو انشاء اللہ گردے کی پتھری ریزہ ریزہ ہوکر نکل جائے گی ، پہلے سات دنوں میں آپ کو اثرات دکھنا شروع ہوجائیں گے ۔
ھوالشافی
گوکھکرو ۔۔۔۔۔۔تیس گرام
سر پھوکا ۔۔۔۔۔۔بیس گرام
خربوزے کے بیج ۔۔۔بیس گرام
سویا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔دس گرام
رائی دانہ ۔۔۔۔۔دس گرام

تمام اجزاء کو پیس کر پاؤڈر بنالیں ۔

آدھ چمچ صبح ناشتے کے بعد اور آدھ چمچ عصر کے وقت سادہ پانی کیساتھ استعمال کریں ۔

نوٹ:-

پانی زیادہ سے زیادہ پئیں ۔
خربوزے اور تربوز کا استعمال کریں ۔

۞جنسی صحت کو قائم رکھنے کا نسخہ۞ایک ج**ع سے دوسرے ج**ع میں وقفہ کتنا ہونا چاہیے جس سے قوت مردانہ میں کمی واقع نہ ہو اور ...
25/07/2025

۞جنسی صحت کو قائم رکھنے کا نسخہ۞
ایک ج**ع سے دوسرے ج**ع میں وقفہ کتنا ہونا چاہیے جس سے قوت مردانہ میں کمی واقع نہ ہو اور جب بھی ج**ع کیا جائے اس سے حقیقی لطف حاصل ہو حقیقی لطف حاصل ہونے سے مرد کی جنسی قوت کمزور نہیں ہوتی اور عورت بھی مطمئین اور خوش رہتی ہے طبی لحاظ 3سے 7 یوم بعد ج**ع کرنا چاہیے 3 دن سپرمز بنتے ہیں اور 4 دن بعد تحلیل ہوکر جسم کا حصہ بن جاتے ہیں کیونکہ دن میں دو بار یا روزانہ ج**ع کرنے سے چند ہی روز میں شدید کمزوری سستی اور بلڈ پریشر کا مسلا لاحق ہو سکتا ہے اور اکثر
جوڑوں کا پانی ختم ہو جاتا ہے جوانی میں گوڈے آواز کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس نقصان کی کسی بھی صورت تلافی نہیں ہو سکتی خلاف ورزی کرتے رہنے سے آخر کو افسوس کرنا پڑتا ہے ذیادہ منی کا اخراج بار بار نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ چیز انسانی جسم میں وافر مقدار میں نہیں بنتی طبی لحاظ 4 سے 7 یوم بعد ج**ع کرنے سے جسم میں کسی قسم کی کمی یا کمزوری نہیں ہوتی اور قدرتی حقیقی لطف حاصل ہوتا ہے
ہمارے ہاں اکثر لوگ منی کی ماہیت یعنی nature کے حوالے سے بہت پریشان دکھائی دیتے ہیں کہ یہ گاڑھی ہے یا پتلی ، تھوڑی ہے یا زیادہ اس کا رنگ کیسا ہے وغیرہ وغیرہ - ہر آدمی کی nature کے لحاظ سے اس کی منی میں بھی فرق ہوتا ہے-اس کا مردانہ قوّت کے ساتھ ہر گز کوئی تعلق نہیں ہوتا- سوائے اولاد پیدا کرنے کے منی کا اور کوئی کام نہیں ہوتا منی کے ذریے صرف نطفہ یعنی سپرمز باھر آتے ہیں جو مباشرت کے دوران عورت کے رحم میں جا داخل ہو کر حمل ٹھہراتے ہیں- اس کے علاوہ منی نطفہ کے لیے زندگی ہوتی ہے جس طرح oxygen انسانوں کے لیے ضروری ہوتی ہے- منی کو جوہر حیات کہا جاتا ہے یا منی کے ایک قطرے کو خون کی سو بوندوں کے برابر بھی کہا جاتا ہے جو کے سراسر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے- میں آپ سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں اگر منی کا ایک قطرہ خون کی سو بوندوں کے برابر ہو تو ایک دن میں تین سے چار بار ma********on کرنے والا بندہ تو زندہ ہی نہ رہے- اس لیے یہ خیال بکل غلط ہے کہ منی کا ایک قطرہ خون کے سو قطروں کے برابر ہے-
جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے معدے میں جا کر ہضم ہوتا ہے خوراک کا کچھ حصّہ فالتو ہو کر نکل جاتا ہے جب کے باقی کا حصّہ پہلے ایک جوس کی شکل اختیار کرتا ہے ، پھر اس سے خون بنتا ہے- خون پورے جسم میں سرکولیٹ کرتا ہے- پھر اس سے گوشت بنتا ہے پھر چربی بنتی ہے اس کے بعد ہڈی اور ہڈی کے بعد ہڈی کا گودا جو اس کے اندر ہوتا ہے وہ بنتا ہے اور سب سے آخر میں منی بنتی ہے- منی ایک لیس دار چیز ہوتی ہے جس میں ایک خاص قسم کی بو پائی جاتی ہے- اگر یہ کپڑے پر لگ جائے تو کپڑا اکر جاتا ہے - ایک بار کی مباشرت سے تقریبا بارہ گرام منی خارج ہوتی ہے- اور اس میں دو سو لاکھ sperms ہوتے ہیں یہ sperms اگر خورد بین سے دیکھے جائیں تو سانپ کی شکل کے ہوتے ہیں اور حرکت کر رہے ہوتے ہیں ایک صحتمند آدمی کے سپرمز تیزی سے حرکت کرتے ہیں جب کے بیمار آدمی کے سپرمز آہستہ آہستہ حرکت کر رہے ہوتے ہیں اور یہ سب ہارمونز کی کمی پیشی یا خوراک کی کمی زیادتی کی وجہ سے ہو جاتا ہے اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ہے- اگر ایسا کبھی ہو بھی جائے توwell qualified سے ہی مشورہ کریں۔
اچھا کھائیں اچھا سوچیں ورزش کو معمول زندگی بنائیں نماز ادا کرنے کی پابندی کریں ج**ع میں تین سے چار دن کا وقفہ کریں اور الله پاک کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرتے رہیں .
منقول۔

سستا ٹوتھ پوڈر منجن دانتوں کو سفید اور چمکدار بنانے کا نسخہآزمودہ اور کامیاب، اس جیسا نسخہ آپ کو نہیں ملے گا۔ ولائتی منج...
21/07/2025

سستا ٹوتھ پوڈر منجن
دانتوں کو سفید اور چمکدار بنانے کا نسخہ
آزمودہ اور کامیاب، اس جیسا نسخہ آپ کو نہیں ملے گا۔
ولائتی منجنوں سے بدرجہا بہتر,

ایک کہاوت ہے دانت ہیں تو سواد ھے,
کہتے ہیں کہ انسان کی پہلی نظر چہرے پر پڑتی ہے اور چہرے پر حسین مسکراہٹ ہی انسان کو حسین سے حسین تر بناتی ہے۔ مسکراہٹ کو حسین بنانے میں خوبصورت دانت ہی بنیادی کردار ادا کرتے ہیں لیکن لوگوں کی اکثریت دانتوں کو صاف اور دیگر بیماریوں سے بچانے میں ناکام رہتی ہیں۔
تاہم ایک نسخ ایسا بھی ہے جس پرعمل کرکے دانتوں کو سفید اور چمکدار بنایا جاسکتا ہے۔.
منجن جو کہ دانتوں کے داغ دھبے اور پیلاہٹ دور کرنے کے لیے خاص ہے دانت ایسے ہو جائیں گے کہ گویا چاندی یا جیسے قلعی کر دی گئی ہو چمکدار اتنے کہ ناقابل یقین سفیدی۔
منجن
برسوں سے زیر استعمال ہے۔ دانت درد کو فوری روکتا ہے۔ مسوڑھے مضبوط اور تندرست ہلتے دانت مستحکم، جو دانت پہلے بھربھرے اور خستہ ہو چکے ہیں، ان میں کبھی درد نہیں ہوگا۔ اس کو اپنے لیے مسلسل استعمال کریں/
دانتوں کی صفائی سگریٹ دھوئیں پان کے نشانات دور کرکے موتیوں کی طرح چمک دار کرتا ہے۔ دانتوں سے خون ریشہ پیپ آتا ہو تو اس کی روک تھام کیلئے نہایت مفید و موثر
نسخہ'
ھوالشافی!
پھٹکڑی سفید پھلا 20 گرام
سمندر جھاگ 100 گرام
لونگ 10 گرام
نمک خوردنی 10 گرام
سب ادویہ کو باریک پیس کر باریک سفوف منجن بنائیں۔
دن بھر میں ایک دفعہ دانت مسوڑھوں پر انگلی یا برش کی مدد سے ملیں اور پانچ منٹ بعد کلی کرلیں۔ درد دانت کو فوری آرام پہنچاتا ہے اور دانتوں سے پیلاہٹ صاف کرتا ہے۔
روزمرہ استعمال کریں'
بشکریہ.
مدنی مطب۔

🍯 تلبینہ — سنت، شفاء اور روح کی غذا!حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ:"میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: تلبین...
18/07/2025

🍯 تلبینہ — سنت، شفاء اور روح کی غذا!

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ:
"میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: تلبینہ مریض کے دل کو تقویت دیتا ہے اور غم کا بوجھ ہلکا کرتا ہے۔"صحیح بخاری ۔ صحیح مسلم

یہ کوئی محض روایتی پکوان نہیں، بلکہ ایک مجرب نسخہ ہے جو نبی کریم ﷺ کی تجویز کردہ غذا بھی ہے اور دل و دماغ کی راحت بھی۔

📜 تلبینہ کیا ہے؟ (معنی اور تعریف)

تلبینہ عربی زبان کا لفظ ہے، جو "لبن" یعنی "دودھ" سے نکلا ہے۔ اسے تلبینہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس کی شکل و رنگ دودھ جیسا ہوتا ہے۔ یہ جو (Barley) کے آٹے یا کچلے ہوئے دانے، دودھ اور شہد سے تیار کی جانے والی ایک نرم، خوش ذائقہ اور پتلی دلیہ جیسی غذا ہے۔

یہ جسم کو طاقت، دل کو سکون، اور روح کو فرحت بخشتی ہے۔ کسی عزیز کے بچھڑنے کا غم ہو یا جسمانی بیماری — تلبینہ میں دونوں کا علاج پوشیدہ ہے۔

---

🥣 تلبینہ کے اجزاء:

1. جو (Barley) — آدھا کپ (50-125 گرام)

2. دودھ — 2-3 کپ (250-500 ملی لیٹر یا حسب ضرورت)

3. شہد یا کھجور — ذائقے اور غذائیت کے لیے

4. اختیاری: پانی، دارچینی یا خشک میوہ جات بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔

---

👩‍🍳 تلبینہ بنانے کا طریقہ:

1. جو کو ہلکا سا کرش یا آٹے کی شکل میں پیس لیں۔

2. دودھ کو ابال کر اس میں جو شامل کریں۔

3. دھیمی آنچ پر پکاتے رہیں، 25-45 منٹ تک چمچ چلاتے رہیں تاکہ گاڑھا نہ ہو۔

4. آخر میں چولہے سے اتار کر حسبِ ذائقہ شہد یا کھجور شامل کریں (یاد رکھیں شہد کو کبھی چولہے پر نہ پکائیں)۔

5. نیم گرم یا ٹھنڈا کر کے نوش فرمائیں۔

یہ سنت نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہے، اور اس میں محبت اور شفاء کی تاثیر بھی چھپی ہے۔

---

🌟 تلبینہ کے حیران کن فوائد:

✅ دل کو تقویت دے: مریض کا دل کمزور پڑ جائے تو تلبینہ اسے حیاتِ نو بخشتا ہے۔
✅ غم اور اداسی کو کم کرے: خاص طور پر کسی قریبی کے انتقال یا کسی صدمے کے وقت دل کو سکون دیتا ہے۔
✅ ہاضمہ بہتر کرے: قبض، گیس، تیزابیت میں مفید ہے۔
✅ دماغی طاقت: یادداشت کو بہتر بناتا ہے، ذہنی کمزوری اور ڈپریشن میں مفید ہے
✅ خون کی کمی دور کرے: آئرن کی کمی کے لیے خاص طور پر خواتین اور حاملہ خواتین کو فائدہ دیتا ہے۔
✅ قوت مدافعت: جسمانی قوت اور بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے
✅ وزن بڑھانے میں مددگار: کمزور اور دُبلا پتلا جسم ہو تو قدرتی طریقے سے وزن بڑھاتا ہے۔
✅ جوڑوں کا درد، ہڈیوں کی کمزوری، یورک ایسڈ اور ہارٹ کے مریضوں کے لیے شفاء ہے

---

🕊 تلبینہ کب اور کیسے استعمال کریں؟

📌 بیماری میں کمزور مریضوں کے لیے بطور دوا
📌 غم، اداسی یا ذہنی دباؤ کے وقت
📌 بچوں، بڑوں اور بزرگوں کے لیے ناشتہ میں
📌 روزانہ کی روٹین میں بطور مکمل، ہلکی پھلکی، آسانی سے ہضم ہونے والی غذا

یہ غذا نہ صرف جسم کو توانائی دیتی ہے بلکہ دل کو اطمینان اور روح کو راحت بھی عطا کرتی ہے۔

---

آئیے! سنتِ نبوی ﷺ کو اپنائیں، تلبینہ کو اپنی زندگی کا
حصہ بنائیں اور دل، دماغ اور جسم کو صحت مند بناٸیں۔
بشکریہ.
ابو موسیٰ۔

انسولین ریزسٹنس ایک خاموش بیماری ہے جو آہستہ آہستہ انسان کی صحت کو کمزور کر دیتی ہے۔ اس میں جسم انسولین نامی ہارمون کی ب...
18/07/2025

انسولین ریزسٹنس ایک خاموش بیماری ہے جو آہستہ آہستہ انسان کی صحت کو کمزور کر دیتی ہے۔ اس میں جسم انسولین نامی ہارمون کی بات ماننا چھوڑ دیتا ہے، جس کی وجہ سے خون میں شکر (گلوکوز) جمع ہونے لگتی ہے۔ یہ حالت آگے چل کر شوگر، دل کی بیماریاں، موٹاپا، خواتین میں بانجھ پن (PCOS)، اور ذہنی کمزوری جیسے مسائل پیدا کرتی ہے۔ لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ اس کا علاج قدرتی اور حکیمی طریقے سے ممکن ہے۔ حکمت میں کئی ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو انسولین کو مؤثر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ ایک کامیاب نسخہ جسے طبِ یونانی اور جدید سائنس دونوں تسلیم کرتے ہیں، وہ سات چیزوں پر مشتمل ہے: دارچینی، میتھی دانہ، کلونجی، جامن کی گھٹلی، کاسنی، برہمی بوٹی اور کریلا۔

دارچینی جسم کے خلیوں کو انسولین کی بات ماننے کے قابل بناتی ہے۔ میتھی دانہ شوگر کے جذب کو آہستہ کرتا ہے تاکہ خون میں اچانک اضافہ نہ ہو۔ کلونجی جسم کی اندرونی سوزش کو کم کرتی ہے، جو انسولین ریزسٹنس کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ جامن کی گھٹلی شوگر کو کنٹرول کرتی ہے اور لبلبے کو طاقت دیتی ہے تاکہ وہ قدرتی انسولین بناتا رہے۔ کاسنی جگر کو صاف کرتی ہے اور بلڈ شوگر کو نارمل رکھتی ہے۔ برہمی بوٹی ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے، کیونکہ ذہنی تناؤ بھی انسولین ریزسٹنس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اور آخر میں کریلا، جس میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو انسولین کی طرح کام کرتے ہیں اور شکر کو خلیوں تک پہنچاتے ہیں۔

ان سب چیزوں کو برابر مقدار میں لے کر باریک پیس لیں اور محفوظ رکھیں۔ صبح نہار منہ اور شام کھانے سے پہلے آدھا چمچ نیم گرم پانی سے استعمال کریں۔ یہ نسخہ صرف شوگر کو نہیں بلکہ وزن، ہارمون، نیند اور جسمانی توانائی کو بھی بہتر بناتا ہے۔
Harvard Medical School، Journal of Diabetes Research،
اور پاکستان کے مشہور کالج
Allama Iqbal Medical College
کی تحقیقات بھی ان چیزوں کو انسولین کے لیے مفید قرار دے چکی ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ چینی، سفید آٹا اور کولڈ ڈرنکس چھوڑ دیں، روزانہ تھوڑی چہل قدمی کریں، اور اچھی نیند لیں تو یہ قدرتی نسخہ آپ کی زندگی بدل سکتا ہے۔
منقول۔

جامن اور اس کی گٹھلی                 سادہ سا پھل، مگر سائنسی خزانہجامن ایک ایسا پھل ہے جو گرمیوں میں بازاروں کی زینت بنت...
17/07/2025

جامن اور اس کی گٹھلی
سادہ سا پھل، مگر سائنسی خزانہ

جامن ایک ایسا پھل ہے جو گرمیوں میں بازاروں کی زینت بنتا ہے۔ اس کا رنگ گہرا جامنی اور ذائقہ کھٹا میٹھا ہوتا ہے، مگر اس کا اصل کمال اس کی گٹھلی میں چھپا ہوا ہے جسے اکثر لوگ بے کار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔ لیکن جدید سائنسی تحقیقات نے ثابت کر دیا ہے کہ جامن کی گٹھلی ایک مکمل قدرتی دوا ہے جو کئی بیماریوں کا شافی علاج بن سکتی ہے۔ سب سے نمایاں فائدہ شوگر (ذیابیطس) کے مریضوں کے لیے ہے، کیونکہ اس میں موجود ایک خاص کیمیکل "جامبولین" خون میں شکر کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے۔ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS Delhi) کی 2020 کی تحقیق کے مطابق جامن کی گٹھلی شوگر کے مریضوں کے لیے انسولین جیسا کردار ادا کرتی ہے۔ اسی طرح یونیورسٹی آف پونے کی 2022 کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ گٹھلی گردے کی پتھری کو قدرتی طریقے سے گھلا کر پیشاب کے ذریعے خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔

یہ گٹھلی نہ صرف جسم کے اندرونی نظام کو بہتر بناتی ہے بلکہ دماغی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اوساکا یونیورسٹی جاپان کی 2023 کی تحقیق کے مطابق جامن کی گٹھلی پارکنسنز، یادداشت کی کمزوری اور ذہنی دباؤ کے مریضوں میں مفید پائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دل کے مریضوں کے لیے بھی یہ ایک نعمت ہے کیونکہ اس میں موجود میگنیشیم اور فائٹو کیمیکل دل کی دھڑکن کو معمول پر رکھتے ہیں اور بلڈ پریشر کو متوازن بناتے ہیں۔ پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (PCSIR) نے 2023 میں ایک ریسرچ میں بتایا کہ جامن کی گٹھلی جگر کو ڈیٹاکس کرنے، چربیلی چکنائی کو کم کرنے اور میٹابولزم کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے جسم میں فالتو چربی بھی گھٹتی ہے، اور وزن میں توازن آتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ گٹھلی بواسیر اور قبض کے مریضوں کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں فائبر اور قابض اجزاء پائے جاتے ہیں جو آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے، کیونکہ اس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات موجود ہیں جو سانس کی بدبو کو ختم کرتی ہیں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ تہران یونیورسٹی کی 2023 کی تحقیق کے مطابق اس گٹھلی میں ایسے اجزاء پائے گئے ہیں جو آنکھوں کی بینائی بڑھانے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو رات کو کم دیکھتے ہیں۔ اسی طرح خواتین میں ہارمونی نظام کے مسائل، جیسے PCOS، ماہواری کی بے ترتیبی اور چہرے کے غیر ضروری بال جیسے مسائل میں بھی گٹھلی مفید ثابت ہوئی ہے۔ یونیورسٹی آف ملايا، ملیشیا کی 2022 کی تحقیق کے مطابق اس گٹھلی کے اجزاء خواتین کے ہارمونز کو قدرتی توازن میں لاتے ہیں۔

مزید یہ کہ یہ گٹھلی خون بنانے کے عمل کو تیز کرتی ہے کیونکہ اس میں آئرن، فولک ایسڈ اور کاپر جیسے اجزاء موجود ہیں، جو ہیموگلوبن بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ بچوں کی دماغی نشوونما کے لیے بھی یہ قدرتی ٹانک ہے، Indian Institute of Integrative Medicine کی 2021 کی تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ گٹھلی میں ایسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو دماغی خلیات کی افزائش میں مدد کرتے ہیں۔ کینسر جیسے مہلک مرض میں بھی یہ فائدہ مند ہے۔ یونیورسٹی آف ٹیکساس کی 2021 کی تحقیق کے مطابق جامن کی گٹھلی بریسٹ اور پروسٹیٹ کینسر کے خلیات کو بڑھنے سے روکتی ہے۔ پھیپھڑوں کے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے؛ چائنا فارماسیوٹیکل یونیورسٹی کی 2022 کی تحقیق نے اس بات کی تصدیق کی کہ گٹھلی سانس کی نالیوں میں سوزش کو کم کرتی ہے اور الرجی و دمہ میں افاقہ دیتی ہے۔

جامن کی گٹھلی مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتی ہے۔ اس میں وٹامن C، زنک اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار موجود ہے جو جسم کو وائرل انفیکشنز اور موسمی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ استعمال کا طریقہ بھی نہایت آسان ہے: گٹھلیوں کو دھو کر خشک کریں، پیس کر سفوف بنا لیں اور روزانہ آدھا چائے کا چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ صبح یا رات کو استعمال کریں۔۔

آخر میں، یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جامن کی گٹھلی کوئی عام چیز نہیں بلکہ ایک سستا، آسان اور قدرتی خزانہ ہے جو آپ کی صحت کی حفاظت کر سکتا ہے، شرط یہ ہے کہ ہم اسے سمجھیں اور اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

🌿 سفوفِ ڈپریشن 🌿ذہنی دباؤ، بے خوابی اور دماغی تناؤ کا مجرب علاجاگر آپ مسلسل ذہنی دباؤ، بے چینی، بے خوابی یا سردرد جیسی ع...
13/07/2025

🌿 سفوفِ ڈپریشن 🌿
ذہنی دباؤ، بے خوابی اور دماغی تناؤ کا مجرب علاج

اگر آپ مسلسل ذہنی دباؤ، بے چینی، بے خوابی یا سردرد جیسی علامات سے دوچار ہیں تو یہ خاص یونانی نسخہ آپ کے لیے بہترین ہے۔
یہ سفوف دماغی سکون، نروس سسٹم کی مضبوطی اور ذہنی تازگی میں بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔

✨ فوائد:
✔️ ڈپریشن، تفکرات اور ذہنی دباؤ میں مفید
✔️ بے خوابی، دماغی کمزوری، آدھے سر کے درد (شقِیقہ) کا علاج
✔️ بند نزلہ، سردرد، چکر آنا، نظر کی کمزوری
✔️ دماغی کمزوری کے اثرات زائل کرتا ہے

اجزاء:
🔹 اسطوخودوس — 50 گرام
🔹 افتیمون — 50 گرام
🔹 گلِ گاؤ زبان — 50 گرام
🔹 گل بنفشہ — 50 گرام
🔹 بادرنجبویہ — 25 گرام
🔹 اسرول — 25 گرام
🔹 مغز بادام — 50 گرام
🔹 کشتہ عقیق — 6 گرام
🔹 کشتہ مرجان — 6 گرام

🧴 ترکیبِ تیاری:
تمام اجزاء کو علیحدہ علیحدہ باریک پیس کر اچھی طرح یکجان کرلیں۔
خشک اور صاف شیشی میں محفوظ رکھیں۔

طریقہ استعمال:
▫️ آدھا چائے والا چمچ سفوف
▫️ 2 چمچ شربت احمد شاہی
▫️ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ملا کر
▫️ دن میں دو بار استعمال کریں (کھانے سے ایک گھنٹہ قبل)
🔹 اگر شربت احمد شاہی موجود نہ ہو تو صرف نیم گرم پانی سے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بشکریہ.
حکیم مصعب علی صاحب۔

اکسیر اٹھرا (انشاءاللہ تین نسل تک اٹھرا نہیں ھوگا)اسگند کلاں جو اسگند بڑا اور جھنڈ کی شکل میں ھوں قد آور ھو  پھل بھی پکے...
09/07/2025

اکسیر اٹھرا (انشاءاللہ تین نسل تک اٹھرا نہیں ھوگا)

اسگند کلاں جو اسگند بڑا اور جھنڈ کی شکل میں ھوں قد آور ھو پھل بھی پکے ھوئے ھوں ان کو زمین سے تھوڑا اوپر یعنی پتے ٹہنی پھل سمیت پورا پودا اکھاڑ لینا ھے اس کا وزن سوا دوکلو ھوں پھر اس کو کلہاڑی یا ٹوکے سے ٹکڑے کرلیں ساگ کی طرح پانچ کلو پانی ڈال کر آگ پر چڑھادیں جب ایک کلو پانی بچ جائیں تو کپڑے سے چھان لیں پھر اسگند والے صاف پانی میں ایک کو چینی ڈال کر شربت بنالیں ایک چمچ صبح شام کھانے کے ایک گھنٹہ بعد دودھ سے یا روح افزا شربت کے ساتھ دیں کیونکہ اس کا ذائقہ تھوڑا تلخ ھوتا ھے یہ اٹھرا کے لیے زبردست ھے جس کے بچے پیدا ھوکر مرجاتے ھوں اس کے لیے زبردست دوا ھے اگر جس عورت کا دوران حمل اسقاط ھوجاے خون یا پانی بہنے لگے تو بھڑ کا بچہ جو 21 دن سے زیادہ نہ ھو یا اوٹنی کا بچہ جو 39 دن سے سے زیادہ نہ ھوں اور بارش نہ ھوئی ھوں اس کے تمام بال کاٹ کر توے پر ڈال کر اوپر اوندا پیالہ رکھ دیں جب دھواں نکلنا بند ھوجاے تو آرام سے پیالہ ہٹالیں پیالے پر زرد رنگ کا روغن جما ھوا ھوگا خیال رکھنا یہ روغن بالوں والے خاک میں نہ گرے پھر کھرچ کر راکھ کھرل کرکے کسی شیشی میں محفوظ کرلیں جس عورت کو حمل کے دوران خون یا پانی یا دردیں شروع ھوجاے اس کے ناک کا ایک نتھا بند کرکے دوسرے نتھے سے یہ نسوار دیں اس کا ایک ذرا دماغ کو جیسے ٹچ ھوگا اسی وقت خون یا پانی رک جاے گا پھر شربت اسگند دیں انشاءاللہ عورت اسقاط سے بچ جاے گی۔
بشکریہ.حکیم اصغر خان صاحب۔

بزرگوں کی کمر درد۔جوڑوں کے درد کے لیے بہترین اورآسان نسخہ۔نسخہ۔نسخہ۔نسخہ۔ہیرا ہینگ 10گرام۔گوگل بھینسیا 25 گرام۔سونٹھ بے ...
06/07/2025

بزرگوں کی کمر درد۔جوڑوں کے درد کے لیے بہترین اورآسان نسخہ۔
نسخہ۔نسخہ۔نسخہ۔
ہیرا ہینگ 10گرام۔
گوگل بھینسیا 25 گرام۔
سونٹھ بے ریش 25 گرام۔
طریقہ۔
تینوں کو اتنا کوٹیں کہ گولی باندھنے کے لیے آسانی ہو اور کالی مرچ کے برابر گولیاں بنا لیں۔
استعمال۔
ایک سے دو گولی ہمراہ پانی صبح شام استعمال کریں۔اللہ کریم کے فضل سے درد ختم ہو جاۓ گی۔نوٹ۔
تمام چیزوں کا خالص ہونا ضروری ہے۔
کوٸ بھی دوا استعمال کرنے سے پہلے قریبی طبیب سے مشورہ کر لیا کریں۔اللہ کریم ہمیں آسانیاں عطا فرماۓ اور آسانیاں تقسیم کرنےکی توفیق عطا فرماۓ۔آمین

ہرن کھری بوٹی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ونڈ ویھڑی    (نباتاتی نام = Convolvulus arvensis)پنجابی میں لیلی بوٹی،  سندھی لیلہ بوٹی...
04/07/2025

ہرن کھری بوٹی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ونڈ ویھڑی
(نباتاتی نام = Convolvulus arvensis)

پنجابی میں لیلی بوٹی، سندھی لیلہ بوٹی
اس کے علاوہ بھی کئی نام ہیں، پنجابی میں ویڑی دیہاتوں میں ونڈ ویھڑی، ڈانگری، کراڑی، بکر بیل وغیرہ بولتے ہیں ۔

عام اور کثرت سے پیدا ہونے والی ایک بیلدار گھاس نما بوٹی ہے جو پودوں ، فصلوں اور بوٹیوں سے لپٹ جاتی ہے، اس کے پتے ہرن کے کھر یا سم کی طرح مثلث نما مگر نوکدار ہوتے ہیں اسی وجہ سے ہرن کھری کہتے ہیں۔ حکیم محمد رمضان خان

پنجاب، سندھ کے علاقوں میں ریتلی ، بھل والی کے علاوہ نہری زمینوں پہ فصل خریف میں بہت عام ہوتی ہے۔ برصغیر کے خاص کر خشک علاقوں میں جہاں چار موسم ہوتے ہیں کثرت سے ملتی ہے ۔ سارا سال اگتی ہے مگر فصل خریف کے موسم میں عام ہوتی ہے ، ہرن کھری کی دھاگہ نما ڈنڈی توڑنے سےڈنڈی پہ دودھ کا قطرہ بنتا ہے، بکریوں کا من بھاتا کھاج ہے، ان کے دودھ میں اضافہ کرتی ہے۔

ہرن کھری کے پھول:- سفید کٹوری نما
ذائقہ :-کسیلہ تلخ
مزاج:- گرم خشک
مقدار خوراک:- دو تا چھ ماشے
افعال و اثرات :ـ مصفی خون ، محلل و منضج مطلب ورموں کو پکانے کے ساتھ مادے کا اخراج کرواتا ہے۔ جلد کے امراض کھجلی کوڑھ میں مفید ہے،

ہرن کھری کو فلفل سیاہ اور منڈی بوٹی کے ہمراہ ملا کے خارش، جزام اور آتشک کے مریض کو خالی پیٹ پلائی جاتی ہے۔ کیونکہ یہ ایسی بوٹی جو ہر چیز کے اثرات اپنے اندر جذب کر کے اسی چیز کا جسم پہ اثر ڈالتی ہے۔ بواسیر ، کھانسی نزلہ بند ، کمزوری نظر میں خاص اثرات کی حامل ہے

استعمال کا طریقہ :-
ایک چھٹاک ہرن کھری پانی میں رگڑ لیں اور ایک تا دو ماشہ فلفل سیاہ ملانے کے بعد معمولی نمک ڈالیے یا میٹھا کیلئے حسب ضرورت چینی ملا کے گلاس کا چوتھا حصہ پلادیں۔ ۔ مریض کے معدے کی جلن، تیزابیت ، قبض اور کئی سوداوی تکالیف جڑ سے ختم کرتی ہے

نوٹ :- جڑی بوٹیوں کو سٹور کریں، کیمیکل اسپرے سے یا مکینکل طریقہ سے تلف نہ کریں بلکہ ان سے دوائیں تیار کرنی چاہیے، جس سے انسانیت کے دکھوں کے مداوا کیلئے معالجات سستے اور نتائج سے بھر پور تیار کیا جا سکیں۔

لیکوریا کیا ہے؟ لیکوریا کا علاجلیکوریا عام طور پر سفید مادہ کے اخراج کے نام سے جانا جاتا ہے جو زنانہ اعضائے تولید کی بیم...
03/07/2025

لیکوریا کیا ہے؟ لیکوریا کا علاج

لیکوریا عام طور پر سفید مادہ کے اخراج کے نام سے جانا جاتا ہے جو زنانہ اعضائے تولید کی بیماری ہے جس میں سفید مادہ زنانہ ستر سے خارج ہوتا ہے۔ اس کا سنکرت نام شویتا پرادرا‘ دو الفاظ مجموعہ ہے شویتا کا مطلب سفید اور پرادرا کا مطلب اخراج۔
لیکوریا کی عام تعریف سفید مادہ ہوتا ہے جو زنانہ اعضائے تولید جنسی عضو سے خارج ہوتا ہے۔ یہ اخراج بالکل ہموار طور پر بہتا ہے یا پھر چپکنے والا اور گاڑھا ہوتا ہے۔ اس کی ہئیت خواتین کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بدلتی ہے یا وہ بہت سفر کریں تو تبدیلی ہوتی ہے۔ زنانہ جنسی مخصوص عضو سے مادہ کا اخراج ایک خاص حد تک صحت مندی کی علامت اور عام بات ہے‘ یہ اخراج اصل میں اعضائے تولید کے مردہ خیلوں کا مائع صورت میں ہوتا ہے اور یہ وہ زہریلے اجزاءہوتے ہیں جو کہ مسلسل عضو سے خارج ہوتے رہتے ہیں۔ عام صحت مند خواتین میں یہ اخراج سفیدی مائل ہوتا ہے لیکن اگر اخراج رنگت میں گاڑھا ‘لیسدار‘سفید رنگ اور جلن دار ہو جائے تو طبی معائنہ کی ضرورت ہے۔ علامات کے مطابق صورتحال جب سنگین اور اخراج میں کوئی غیرمعمولی عمل ہوتو درج ذیل حالات میں لیکوریا کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
۱۔ اگر اخراج بہت زیادہ اور مسلسل ہو اور اس کو روکنا مشکل ہو‘ یہاں تک پیڈ رکھنا پڑے۔
۲۔ اگر اخراج بالکل سفید نہ ہو بلکہ یہ سرمئی مائل سفید ہو‘ پیلا ہو یا سبز ہو‘ بھورا ہو یا زنگ جیسا ہو اور اخراج کے دوران خارش کا احساس ہو۔
اسباب :
درج ذیل کچھ مشہور اسباب ہیں۔
1- کسی قسم کی پھپھوندی سے ہونے والا انفیکشن
کوئی فنگس جیسے کہ خمیر اعضائے تولید یا جنسی اعضاءمیں انفیکشن کا باعث ہوتے ہیں جس کی وجہ سے لیکوریا ہو جاتا ہے جب یہ بیماری فنگس کی وجہ سے ہو تو اخراج گاڑھا ہو گا۔ سفید ہو گا اور اس کے ساتھ جنسی عضو میں خارش کا احساس ہو گا۔ اس قسم کے اخراج کو زنانہ عضو کی پھپھوندی کہا جاتا ہے۔
2- طور پر منتقل شدہ بیماری:
کچھ جنسی طور پر منتقل شدہ بیماریاں خواتین میں لیکوریا کا سبب بنتی ہیں۔ اس میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماری Trichomoniasis ہے جس میں اخراج سبزی مائل یا پیلا ہوتا ہے۔
3 گندے بیت الخلائ سے:
بیت الخلاءکی اشیاءکا مشترکہ استعمال‘ خاص طور پر عوامی بیت الخلاءزنانہ جنسی عضاءکے انفیکشن کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں لیکوریا کا مرض ہو جاتا ہے۔ یہ ان خواتین میں دیکھنے میں آیا ہے جو جنسی عضو کی ادویات کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔
4- بچے دانی کے آخری تنگ حصے کے مسائل :
اس میں بچے دانی کے سرے پر چھالے یا ورم بھی لیکوریا کا باعث ہو سکتا ہے۔ اس حالت میں لیکوریا کا اخراج بہت زیادہ ہوتا ہے بلکہ جنسی ملاپ کے دوران ہونے والے اخراج سے بھی زیادہ ہوتا ہے اور یہ بھورے رنگ کا ہوتا ہے اور جمے ہوئے خون سے مشابہت رکھتا ہے۔
5-کے نچلے حصہ کی سوزش:
پیلوس یا پیٹ کے نچلے (جس میں تولیدی و جنسی اعضاءہوتے ہیں) پیلوس میں انفیکشن کے باعث سوزش ہو سکتی ہے۔ اس حصے میں سوزش بھی لیکوریا کا سبب بنتی ہے
6- مختلف بیماریوں کی وجہ سے:
وہ خواتین جو مختلف بیماریوں کا شکار ہوتی ہیں جیسے کہ تپ دق‘ یا انیمیا (خون کی کمی) ان کے جنسی عضو سے اخراج کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے یہ ان خواتین میں دیکھا گیا ہے جو کہ بیماریوں کے خلاف مدافعت نہیں رکھتیں یا ناقص خوراک استعمال کرتی ہیں۔
7- دباﺅ اور تناﺅ:
لیکوریا کا کچھ سبب نفسیاتی بھی ہوتا ہے جو خواتین بہت دباﺅ میں رہتی ہیں‘ یا پریشانیوں کا شکار رہتی ہیں ان میں لیکوریا کا مرض ہوسکتا ہے۔اور بعض خواتین اتنی خوف زدہ ہوتی ہیں اور کلینک میں آکر کہتی ہیں ڈاکٹر صاحب ہماری ہڈیاں گھل رہی ہیں۔
لیکوریا کی اقسام:
لیکوریا کی مختلف اقسام کی ج**عت بندی اخراج کے رنگ اور اسباب کی بناءپر کی گئی ہے۔ درج ذیل جدول ان اقسام کا خلاصہ واضح کرتا ہے۔
لیکوریا کی قسم
سبب
اخراج کا رنگ
انفیکشن کا لیکوریا
پھپھوندی کے باعث ہونیوالا انفیکشن
گاڑھا اور سفید خارش کا احساس لئے ہوئے
جنسی طور پر منتقل شدہ لیکوریا
جنسی طور پر منتقل شدہ لیکوریا جیسے کہ Trichomoniasis
سبز اور پیلے رنگ کا اخراج
سرویکل لیکوریا
بچہ دانی کے سرے پر چھالے یا ورم آجانا
خون سے مشابہ زنگ کے جیسا بھورا اخراج
پیٹ کے نچلے حصہ ‘ جہاں اعضائے تولید ہوتے ہیں‘ کا لیکوریا
پیٹ کے اس حصے میں خرابی جو اعضائے تولید پر مشتمل ہوتا ہے‘ خاص طور پر اس حصے کی سوزش
سفید رنگ کا اخراج ‘ کمر کے نچلے حصہ میں درد کے ساتھ
ذہنی دباﺅ یا تناﺅ کے سبب ہونے والا لیکوریا
ذہنی دباﺅ اور تناﺅ
پتلا سیفد اخراج ‘ بہت زیادہ مقدار میں
لیکوریا کی علامت :
لیکوریا کی سب سے واضح علامت عام طور پر زنانہ جنسی عضو سے ہونے والے اخراج میں غیرمعمولی پن ہے۔ یہ اخراج درج ذیل علامات جیسا ہوتا ہے:
۱۔ عام حالت سے گہرے رنگ کا اکثر پیلا یا سبز یا بھورا
۲۔ سفید لیکن مقدار میں زیادہ
۳۔ اخراج کے ساتھ خارش کا احساس ہو اور پیٹ کے نچلے حصہ میں درد ہوتا ہے۔
لیکوریا کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں:
لیکوریا ایک معمولی بیماری ہے اگر اس کو ابتداءمیں ہی پکڑ لیا جائے تو اور کسی کو اخراج میں کوئی غیرمعمولی پن محسوس ہو تو وہ فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرے۔ بروقت علاج سے یہ مسئلہ دو دن یا ایک ہفتہ میںحل ہو سکتا ہے۔
ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ لیکوریا میں کوئی بھی دوا ازخود استعمال نہیں کرنی چاہئے۔
بازار میں بہت سی کریمیں‘ مرہم اور گولیاں دستیاب ہیں۔ ان کو ماہر امراض نسواں کے مشورے کے بغیر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ کچھ خواتین لیکوریا میں استعمال ہونے والی ادویات سے الرجی ہوتی ہے اس کی وجہ سے مزید انفیکشن ہو سکتا ہے اور معاملہ مزید بگڑ سکتا ہے اس لئے بہتر ہے اس کی احتیاط کی جائے۔
لیکوریا کی منتقلی:
لیکوریا جو کہ خمیر کی طرح پھپھوندی سے منتقل ہوتا ہے اور عورت سے دوسری عورت میں بہت آسانی سے منتقل ہو جاتا ہے۔ جب ایک متاثرہ خاتون کے کپڑے ایک صحت مند خاتون کے کپڑوں سے ملیں گے اس کی وجہ سے یہ بیماری اسے بھی متاثر کر سکتی ہے۔ لہٰذا اپنے زیر جامہ اچھی طرح اعلیٰ قسم کے ڈیٹرجنٹ سے دھوئیں جو کپڑوں پر لگی فنگس یا داغ کو صاف کر سکے۔ لیکوریا غیرمحفوظ جنسی رابطے کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔ ایک شخص کے گندے اعضائے تولید عورت کے گندے اعضائے تولید کو انفیکشن سے متاثر کر سکتے ہیں جو کہ لیکوریا کا باعث ہوسکتے ہیں۔
لیکوریا سے بچاﺅ:
بہت سی احتیاطی تدابیر ہیں‘ جن پر عمل کرنے سے لیکوریا سے بچا جا سکتا ہے۔
چند رہنماءاصول درج ذیل ہیں:
تولیدی اعضاءکی صفائی ستھرائی بہت اہم ہے۔
اپنے جنسی تولیدی اعضاءکو غسل کے دوران دھوئیں۔
A**s اینس اور ولوا V***a زنانہ اعضائے تناسل کی تہوں پر پانی بہت زیادہ بہائیں۔
نہانے کے بعد اپنے صاف تولئے سے تولیدی اور تناسلی اعضاءکو خشک کریں۔
نہانے کے بعد تولیدی اور تناسلی اعضاءکو گیلا مت چھوڑیں۔
بہت زیادہ پانی پیئیں تاکہ جسم سے زہریلے مادے خارج ہوں۔
اس بات میں بہت باقاعدہ رہیں کہ پیشاب کے بعد اچھی طرح اس حصے کو صاف کرلیں۔
اگر بارش یا کام کے دوران کپڑے بھیگ جائیں تو انہیں فوراً تبدیل کرلیں۔ نائیلون کے کپڑوں سے احتیاط برتیں‘ خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں کیونکہ اس سے جنسی اعضاءمیں پسینہ جمع ہو جاتا ہے‘ زیر جاموں کیلئے سوتی کپڑا بہترین ہے۔
اگر آپ سے جنسی ملاپ کرنے جا رہے ہیںتواس بات کا اچھی طرح یقین کرلیں کہ آپ کا ساتھی کسی بھی قسم کے انفیکشن سے پاک ہو اس عمل کے بعد آپ کو اور آپ کے ساتھی کو اپنے جنسی اعضاءاچھی طرح دھونے چاہئیں‘ اس سے بہت سی بیماریوں سے بچ جائیں گے۔ جنسی عمل کے بعد اسے اپنا معمول بنا لیں۔
انگشت زنی سے مکمل پرہیز کیا جائے۔
تولیدی اعضاءکے اردگرد پاﺅڈر‘ پرفیوم اور دیگر کاسمیٹکس کا غیرضروری استعمال نہ کیا جائے۔ تناﺅ اور دباﺅ کو کم کرنے والی ورزشیں روانہ کی جائیں‘ صبح سویرے سیر کی جائے‘ اگر جسم دباﺅ سے پاک ہو گا تو اس میں بیماری کے خلاف مدافعت زیادہ ہوگی۔
لیکوریا سے بچاﺅ کیلئے خوراک:
لیکوریا سے بچاﺅ خوراک میں تبدیلی لا کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس تبدیلی کا مطلب ہے‘ نقصان دہ غذا کو خوراک میں سے نکال کر کچھ ایسی غذاﺅں کو خوراک میں شامل کرنا جو فائدہ مند ہوں۔
درج ذیل خوراک لیکوریا سے متاثر خاتون کیلئے مثالی ہے:
چینی سے پرہیز کرنا چاہئے اگر اخراج بہت زیادہ مقدار میں ہو‘ اس کا اطلاق تمام میٹھی چیزوں پر ہوتا ہے جیسے کہ مٹھائی‘ پیسٹری‘ کسٹرڈ‘ آئس کریم اور پڈنگ‘ کھمبیاں یا مشروم سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ یہ بھی پھپھوندی کی ایک قسم ہے۔ کچھ کھمبیاں آلودگی پیدا کرتی ہیں۔
گرم اور مصالحہ دار اشیاءجو کہ پیچیدگیاں پیدا کرتی ہیں‘ ان کو خوراک میں کم سے کم استعمال کرنا چاہئیے۔

Address

Sabzazar Lahore
Lahore

Telephone

+923234226763

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tib-e-Jadeed posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Tib-e-Jadeed:

Share