20/11/2025
کیا MBBS ڈاکٹر نسخہ نہیں لکھ سکتا؟
یہ فیس بُک کی سب سے بڑی غلط فہمی ہے۔
فیس بُک پر پھیلنے والا مغالطہ
آج کل کچھ لوگ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ:
“ڈاکٹر صرف تشخیص کرے، نسخہ فارماسسٹ لکھے!”
یہ نہ قانون ہے، نہ میڈیکل سائنس، نہ عقل۔
---
اصل حقیقت اور قانون
- پاکستان میں صرف MBBS/BDS + PMC رجسٹرڈ ڈاکٹر کو علاج اور نسخہ لکھنے کا قانونی حق حاصل ہے۔
- تشخیص (Diagnosis) اور علاج (Treatment) دونوں ڈاکٹر کی بنیادی ذمہ داری ہیں۔
- فارماسسٹ کا کردار دواؤں کی جانچ، ڈسپنسنگ اور سیفٹی تک محدود ہے۔
- نسخہ لکھنے کا حق صرف clinician کے پاس ہے، چاہے وہ GP ہو، specialist ہو یا dentist۔
---
فارماسسٹ کا مقام اور کردار
- فارماسسٹ صحت کے نظام کا لازمی حصہ ہیں۔
- ان کی ذمہ داری یہ ہے کہ دوا کی کوالٹی، ڈوز، انٹریکشن اور سیفٹی کو یقینی بنائیں۔
- لیکن وہ کسی بھی ملک میں MBBS کا متبادل نہیں۔
- چاہے پاکستان ہو، برطانیہ ہو یا امریکہ، Prescription ہمیشہ ڈاکٹر لکھتا ہے۔
---
عالمی معیار
- دنیا کے ہر ملک میں علاج کا بنیادی اصول یہی ہے:
- Doctor = Diagnosis + Prescription
- Pharmacist = Dispensing + Safety
- اگر ڈاکٹر نسخہ نہ لکھے تو دوا دی ہی نہیں جا سکتی۔
- یہی قانون ہے، یہی سائنس ہے، یہی دنیا کا معیار ہے۔
---
مریض کے لیے پیغام
- مریض کو چاہیے کہ وہ دونوں کا احترام کرے:
- ڈاکٹر جو تشخیص اور علاج کرتا ہے۔
- فارماسسٹ جو دوا کی فراہمی اور حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔
- دونوں مل کر ہی صحت کے نظام کو مکمل کرتے ہیں۔
---
خلاصہ
فیس بُک پر بحثیں چلتی رہیں گی، لیکن حقیقت ایک جملے میں:
نسخہ ڈاکٹر لکھتا ہے، فارماسسٹ دیتا ہے، اور مریض دونوں کا احترام کرتا ہے۔