AlKhair homoeopathic medical college and hospital layyah

AlKhair homoeopathic medical college and hospital layyah we offer 4 year diplomm in homoeopathic medical science ,,basic qualifications is fsc with bio...

I am a homoeopath and working as a medical officer at this college..I also practicing since 1998 ..I believe that all disease were cured by homoeopathy

Admission Alert!Best Oppertunity for *"FSc (Pre-Medical) Pass Students"* Are you passionate about *HOMEOPATHIC SYSTEM OF...
20/09/2025

Admission Alert!

Best Oppertunity for *"FSc (Pre-Medical) Pass Students"*

Are you passionate about *HOMEOPATHIC SYSTEM OF MEDICINE* and eager to make a difference in the world of healthcare?

We're excited to announce that that admissions are now open for our 4-Year Diploma in Homeopathic Medical System (DHMS) program!

APPLY NOW AND SHAPE YOUR FUTURE IN HOMEOPATHY!

Unlock your path to becoming a DOCTOR of HOMOEOPATHY at
*AL KHAIR HOMOEOPATHIC MEDICAL COLLEGE & HOSPITAL LAYYAH*

*
4-year DHMS program (Diploma in Homoeopathic Medical System)

* Eligibility: FSc Pre-Medical

* Age Limit: 45 Years

Join us at our esteemed institution located at muhammadi coloney kachery road near bus stand layyah..

Contact us now via Call/SMS/WhatsApp at 0303 8229900
03006760557
to secure your spot!

Don't miss this opportunity to become a skilled *HOMOEOPATHIC PRACTITIONER*

Enroll now and embark on a rewarding career in *HOMEOPATHIC SYSTEM OF MEDICINE! with RESPECT, WEALTH & FAME*

*Scholarships Available (Need & Merit Based)*

# # # # layyah #

آج کل زیر بحث پاکستان میں 9 سے 14 سال کی بچیوں میں لگنے والی ویکسین مہم کے حوالے سے کچھ حقائق۔یہ ویکسین ایک وائرس سے بچا...
16/09/2025

آج کل زیر بحث پاکستان میں 9 سے 14 سال کی بچیوں میں لگنے والی ویکسین مہم کے حوالے سے کچھ حقائق۔

یہ ویکسین ایک وائرس سے بچاؤ کے لئے لگائی جاتی ہے جس کا نام Human Papilloma Virus ہے اور اسے مختصر کرکے HPV بھی کہا جاتا ہے۔

اس وائرس کی تقریباً 200 اقسام ہیں۔ ان میں سے چند اقسام کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔

یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو چھونے سے منتقل ہوتا ہے۔ اور یہ کہیں بھی انفیکشن کرسکتا ہے مثلاً جلد، ہاتھ، پاؤں، چہرہ، منہ کا اندرونی حصہ، گلہ، سانس کی نالی، جسم کا زیر ناف حصہ، پاخانے کی جگہ (اندرونی اور بیرونی) اور خواتین کے جنسی اعضاء کا اندرونی حصہ۔

اس وائرس سے انفیکشن بعض اوقات انسان کو محسوس بھی نہیں ہوتا یا پھر کچھ جگہوں پر چھوٹے چھوٹے مسے یا دانے بنتے ہیں جنہیں warts کہا جاتا ہے۔

اگر انفیکشن کرنے والا وائرس کینسر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو وہ بعد میں انفیکشن والی جگہ کی میں کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

اس وائرس سے متاثر ہونے والے لوگ منہ، گلہ، پاخانے والی جگہ اور جنسی اعضاء کے کینسر میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ اس وائرس سے ہونے والا سب سے زیادہ کینسر cervical cancer ہے جو خواتین کے اندرونی اعضاء کا کینسر ہے۔

پاکستان میں خواتین میں چھاتی کے کینسر کے ساتھ ساتھ cervical cancer کی شرح بھی کافی زیادہ ہے۔

چونکہ اس کینسر کا زیادہ شکار خواتین ہوتی ہیں اس لئے سب سے پہلے 9 سے 14 سال کی عمر کی بچیوں کو اس کی ویکسین لگائی جاتی ہے تاکہ وہ شادی سے پہلے ہی اس سے محفوظ ہو جائیں۔

ترقی یافتہ ممالک میں بڑی خواتین کو بھی اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جاتی لیکن اس سے پہلے ان کا ٹیسٹ کرکے دیکھا جاتا ہے کہ ان کے اندر وائرس ہے یا نہیں۔

اس ویکسین کی تین اقسام ہیں
1- Bivalent Vaccine

(*Cervarix* by GSK & *Cecolin* by Xiamen Innovax Biotech China)
یہ وائرس کی دو اقسام سے بچاتی ہے اور سب سے سستی ہے۔

2- Quadrivalent Vaccine

(*Gardasil* by Merck & Co/MSD)
یہ وائرس کی چار اقسام سے بچاتی ہے اور نسبتاً مہنگی ہے۔

3- Nonavalent / 9-valent Vaccine

(*Gardasil 9* by Merck & Co/MSD)
یہ وائرس کی نو اقسام سے بچاتی ہے اور سب سے مہنگی ہے۔

دنیا میں تقریباً ایک سو پچاس ممالک میں 2006 سے ان ویکسینز کا استعمال ہو رہا ہے۔

پاکستان میں لگنے والی ویکسین چین میں تیار کی گئی ہے اور اس کا نام Cecolin ہے اور یہ ایک Bivalent ویکسین ہے جس کا مطلب ہے کہ دو اقسام کے وائرس سے بچاؤ کے لئے۔ قسم 16 اور قسم 18۔

چین میں بچیوں کو یہی ویکسین لگی ہے۔ اس کے علاؤہ بیس سے زائد ممالک میں Cecolin منظور شدہ ہے مثلاً تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، نیپال، مراکش، انگولا، کانگو، کمبوڈیا اور اب پاکستان۔

پاکستان سے پہلے یہ جہاں بھی استعمال ہوئی ہے ان ممالک میں اس کے کوئی مضر اثرات نہیں آئے۔ اس کا فیز تھری بھی کامیابی سے ہوا ہے اور اس کے بعد post marketing والے فیز میں بھی یہ محفوظ قرار پائی ہے۔

یہ WHO میں 2021 سے pre-qualified ہے۔

پاکستان میں یہ WHO، UNESCO اور Global Alliance for Vaccines & Immunization کے توسط سے آئی ہے۔ جو بین الاقوامی سطح پر اچھی ساکھ کے ادارے ہیں۔

اس ویکسین میں کوئی زہر نہیں ہے اور اس سے بانجھ پن ہونے کا کوئی کیس نہیں ہوا۔

اس کے سائیڈ ایفیکٹ وہی ہیں جو دیگر عام ویکسینز کے ہوتے ہیں جیسے خسرہ، چیچک، ٹی بی، تشنج، ہیپاٹائٹس بی اور پولیو وغیرہ کی ویکسینز کے ہوتے جو ہم سب نے بچپن میں لگوائی ہوئی ہیں۔

یہ ویکسین ہماری بچیوں کی حفاظت کے لئے ہے۔

یہ تحریر ایک مستند ایم بی بی ایس معالج کی ہے اور اس تحریر میں بیان کردہ حقائق کی تصدیق کسی بھی مستند ذریعے سے کی جا سکتی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب پر اپنا رحم فرمائے۔

تحریر از
ڈاکٹر عبدالہادی
ڈپٹی میڈیکل سپریڈنٹ
گورنمنٹ THQ ہسپتال سمبڑیال سیالکوٹ پاکستان
مورخہ 15 ستمبر 2025
Thanks Dr abdul hadi sahib

گردوں کی خرابی اور مثانے کی کمزوری اور کمر میں درد اور گردہ میں سوزش اور مثانے کی کمزوری کے لیے بھی مفید ہےنسخے کے اجزاء...
15/09/2025

گردوں کی خرابی اور مثانے کی کمزوری اور کمر میں درد اور گردہ میں سوزش اور مثانے کی کمزوری کے لیے بھی مفید ہے

نسخے کے اجزاء

*ھوالشافی*
مغز پستہ 100 گرام ، بھکڑا 100 گرام ، تل سفید 200 گرام ، سنگھاڑا 100 گرام
بھکڑا اور سنگھاڑا کو مشین میں پیس لیں جبکہ پستہ اور تل مشین میں نہیں پیسنے صرف کوٹ لینے ہیں
سب کو اچھی طرح مکس کریں

*استعمال*
پندرہ گرام صبح شام تازہ پانی کے ساتھ
یہ بیس دن کی دوا ہے اس کے بعد 7 دن وقفہ کریں پھر دوبارہ بیس دن استعمال کریں

13/09/2025

شوگر کنٹرول ہارٹ بلاکیج بحالی کمزوری جسم
ھوالشافی۔
تخم کنڈیاری 50 گرام
کالی زیری 50 گرام
تخم جرجیر 50 گرام
پیس کر سفوف بنا کر 500 ایم جی کیپسول بھر لیں
ایک کیپسول صبح ،دوپہر ،شام ہمراہ پانی
سات دن کھلا کر یعنی اکیس خوراکیں کھلا کر شام والی خوراک کی جگہ یہ نسخہ استعمال کروائیں۔
ھوالشافی۔
کچلہ مدبر 50 گرام
مغز بادام 100 گرام
پیس کر سفوف بنا کر 500 ایم جی کیپسول بنا لیں اور ایک کیپسول ہمراہ دودھ ادھا کلو یا کم ہلکا نیم گرم اس موسم میں
فوائد!!
پہلا نسخہ سات دن استعمال کرنے سے لبلبہ کی سوزش اتر جائیگی اور ورم لبلبہ بھی دور ہو جائیگا انسولین پیدا ہو گی اور جسم کی شریانوں میں لچک پیدا ہو کر انسولین جسم کے کونے کونے میں پہنچے گی شوگر کے مریض کا بلڈ پریشر اکثر ہائی رہتا ہے جسکی وجہ شوگر کی خشک ادویات کھا کھا کر شریانوں میں سکڑاؤ پیدا ہو جاتا ہے جس سے انسولین کی جسم میں ترسیل کی راہ میں رکاوٹ رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے نتیجہ تن خون کو نالیوں سے گزرنے کے لئے ذیادہ زور لگانا پڑھتا ہے اور کچلہ مدبر اور مغز بادام والا کیپسول کھانے سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں،
شوگر کے مریض کے ہاتھ پاؤں اکثر سن رہتے ہیں بعض اوقات چونڈی کاٹنے کا بھی پتہ نہیں چلتا انکے لئے مفید ترین ہے اس سے جسم میں قوت پیدا ہو گی جسم میں چیونٹیاں دوڑنا بند ہو جائینگی شوگر کی وجہ سے جسم میں پیدا کمزوری دور ہو گی چہرے پہ نیا رنگ و روپ نکل آئیگا ختمی یہ کہ مردا جسم میں جان پڑھ جائیگی اسکے علاوہ کولیسٹرول لیول رہتا ہے۔
نوٹ!اس دوا کے استعمال کے دوران شوگر کی کوئی پہلے سے استعمال کردہ دوا بند کردیں اور اگر انسولین لگا رہے تو وہ بھی بند کر دیں ورنہ شوگر انتہائی کم ہو جائیگی جس سے شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے پہلا نسخہ چالیس دن جاری رکھیں اور دوسرا نسخہ صرف رات کے وقت چالیس دن کھائیں
جب محسوس ہو کہ میٹھا کھانے کو دل کر رہا تو میٹھا فروٹ کھائیں چینی اور میٹھی چائے سے پرہیز کریں
والسلام
Copied

خدا کرے میری ارض پاک پر اترےوہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہویہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوںیہاں خزاں کو گزرنے کی ب...
14/08/2025

خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو

یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو

یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو

گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں
کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو

خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن
اور اس کے حسن کو تشویش ماہ و سال نہ ہو

ہر ایک خود ہو تہذیب و فن کا اوجِ کمال
کوئی ملول نہ ہو کوئی خستہ حال نہ ہو

خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لیے
حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو

(احمد ندیم قاسمی )

ہم روزانہ ایسے مریض دیکھتے ہیں جو کہتے ہیں: "ڈاکٹر نے کہا ہے کہ یہ بیماری اب عمر بھر چلے گی، سو،  دوائیاں لیتے رہو!"کیا ...
02/08/2025

ہم روزانہ ایسے مریض دیکھتے ہیں جو کہتے ہیں:
"ڈاکٹر نے کہا ہے کہ یہ بیماری اب عمر بھر چلے گی، سو، دوائیاں لیتے رہو!"
کیا واقعی ہر بیماری کا صرف "مینجمنٹ" ممکن ہے؟
کیا زندگی بھر دوائیاں کھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں؟
کیا شفا صرف ایک خواب ہے؟
نہیں ۔۔۔۔۔۔ اور یہی جگہ ہے جہاں ہومیوپیتھی اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

ایلوپیتھک میں "لا علاج" کہی جانے والی عام بیماریاں مندرجہ ذیل ہیں ۔۔۔۔
1. دمہ (Asthma)
2. الرجیز (Allergies)
3. جوڑوں کا درد (Rheumatoid Arthritis, Osteoarthritis)
4. ہائی بلڈ پریشر / ہائی کولیسٹرول

5. شوگر (Type 2 Diabetes)

6. گردے کی پتھریاں (Kidney Stones)
7. بانجھ پن (Infertility)
8. پہچان نہ آنے والے درد (Fibromyalgi, IBS)
9. ذہنی بیماریاں (Depression, Panic Attacks, OCD)

10. جلدی امراض (Psoriasis, Eczema, Vitiligo)

11. مائیگرین اور دائمی سر درد
12.Hypothyroidism اور PCOS وغیرہ

ایلوپیتھک سائنس میں ان کا علاج زیادہ تر علامات کو دبانے، ہارمونز دینے یا سائڈ ایفیکٹ والی دواؤں سے وقتی آرام تک محدود ہے۔

ہومیوپیتھی ان بیماریوں کو "علامتی انتظام" (symptomatic management) کی بجائے روٹ لیول ہیلنگ (root-level healing) سے دیکھتی ہے۔
یہ طریقہ مریض کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی کیفیت کو سمجھ کر دوا تجویز کرتا ہے۔
ایلوپیتھک میں دمہ کے مریض کو انہیلر اور اسٹیرائیڈز دیے جاتے ہیں ، لیکن یہ بنیادی حساسیت ختم نہیں کرتے۔
ہومیوپیتھی میں مریض کی علامات، مزاج، مزمن رجحانات اور خاندانی ہسٹری کو ملا کر ایسی دوا دی جاتی ہے جو اس کی مزاجی حساسیت کو بدل دیتی ہے ، اور مریض وقت کے ساتھ دمہ سے مکمل نجات پا سکتا ہے۔
ایک مختصر کیس: ایک بیالیس سالہ لا علاج "Psoriasis" کا مریض جو NIH سے بھی کورس کروا چکا تھا ۔۔۔۔۔ (ایلوپیتھک میں "لا علاج" ،صرف سٹیرائیڈز اور موئسچرائزر کے بعد کچھ نہیں ہے)
*علامات و شکایات:*
مریض کے پورے جسم پر موٹے، خشک، کھردرے دھبے تھے جن میں خارش جو رات کو بڑھتی تھی۔۔۔ مریض سنجیدہ، احساسِ کمتری کا شکار، کم بولنے والا۔۔۔۔۔
ٹھنڈی چیزوں سے الرجک، رات کو پسینہ آتا....
Arsenicum album 200
ہر پندرہ دن بعد لینے کا کہا گیا ۔۔۔۔
2 ماہ میں خارش اور دھبے 70٪ کم۔۔۔۔۔
4 ماہ میں تمام جلد صاف ہو گئی۔۔۔۔۔۔
ایلوپیتھک دوائیاں بند، مریض 3 سال سے مکمل نارمل زندگی گزار رہا ہے۔۔۔
سوال یہ ہے کہ:
* جب ایک مریض صرف دوا نہیں، بلکہ شفا چاہتا ہے...
* جب وہ بیماری کی جڑ کو ختم کرنا چاہتا ہے...
* تو پھر اسے ہومیوپیتھی کو آزمانے سے کس نے روکا ہے؟
* ہومیوپیتھی صرف میٹھی گولیاں نہیں ہیں بلکہ یہ انسان کی فطری طاقت کو جگا کر شفا دینے والا طریقۂ علاج ہے۔
* جہاں ایلوپیتھک میں زندگی بھر کی دوائیں ہیں، وہاں ہومیوپیتھی میں زندگی بدلنے کا امکان ہے۔
* ہومیوپیتھی ایک امید، ایک حقیقی شفا۔۔۔۔۔۔!

کیا آپ جانتے ہیں ہومیوپیتھی کہاں سے آئی اور کیسے مقبول ہوئی؟ 🤔تو اگلی بار جب کوئی پوچھے “یہ ہومیوپیتھی کہاں سے آئی؟”تو ی...
27/07/2025

کیا آپ جانتے ہیں ہومیوپیتھی کہاں سے آئی اور کیسے مقبول ہوئی؟ 🤔

تو اگلی بار جب کوئی پوچھے “یہ ہومیوپیتھی کہاں سے آئی؟”
تو یہ پوسٹ اُسے ٹیگ کر دینا! �

ڈاکٹر سیموئل ہاہنیمن ایک پڑھے لکھے ایلوپیتھک ڈاکٹر تھے — جی ہاں، وہ اسی میڈیکل سسٹم سے وابستہ تھے جس میں آج بھی زیادہ تر ڈاکٹر کام کر رہے ہیں۔

❌ مگر… انہوں نے اُس وقت کی روایتی دواؤں کو ترک کر دیا کیونکہ:
• خون نکالنے جیسی ظالمانہ پریکٹس عام تھی
زہریلی دھاتیں مریضوں کو مزید بیمار کر دیتی تھیں
• مریض صحتیاب ہونے کے بجائے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے تھے

ایک دن انہوں نے “ ” (Cinchona ) پر تحقیق کی اور خود پر آزما کر دیکھا کہ صحت مند انسان میں وہی علامات پیدا ہوئیں جو ملیریا میں ہوتی ہیں۔

🔬 یہی لمحہ تھا ہومیوپیتھی کی شروعات کا!
انہوں نے اصول بنایا:
“جیسے کا علاج ویسا” — یعنی جو دوا کسی صحت مند شخص میں مرض کی علامات پیدا کرے، وہی دوا بیمار کو ٹھیک بھی کر سکتی ہے۔

📘 پھر آئے سال 1810، جب ہاہنیمن نے اپنی شہرہ آفاق کتاب Organon of Medicine لکھی، جس نے طب کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔

🌍 کامیابی کا سفر:
ہومیوپیتھی نے جلد ہی یورپ، برطانیہ، امریکہ اور پھر ایشیا میں اپنی جڑیں مضبوط کر لیں۔ کم مقدار میں دوا، بغیر سائیڈ افیکٹس، اور مریض کے مکمل مزاج کا خیال رکھنے والا یہ نظام علاج تیزی سے مقبول ہوتا گیا۔



💊 آج ہومیوپیتھی دنیا کے لاکھوں ڈاکٹرز اور کروڑوں مریضوں کا اعتماد بن چکی ہے

🧠 سائنس، تحقیق اور تجربے کی بنیاد پر

ہاہنیمن نے دواؤں کی “proving” یعنی آزمائش انسانوں پر خود کی — جانوروں یا اندازوں پر نہیں۔
یہ پہلا قدم تھا ایک محفوظ، قدرتی اور مؤثر طریقہ علاج کی طرف۔



🚫 Homoeopathy ko dabane ki koshish hui!

جب ہومیوپیتھی نے دنیا میں شہرت حاصل کرنا شروع کی

• بہت سی بڑی میڈیکل لابیوں نے اسے “جھوٹ” کہا
• ڈاکٹرز اور دوا ساز ادارے اس کے خلاف ہو گئے
• کُچھ جگہوں پر اسے قانوناً بند کرنے کی کوشش کی گئی

✅ مگر پھر بھی لوگ ہومیوپیتھی کی طرف پلٹے، کیونکہ:

✔️ یہ انسانی جسم کو مکمل طور پر سمجھ کر علاج کرتی ہے
✔️ بغیر سائیڈ ایفیکٹس علاج ممکن ہے
✔️ ایسی کئی بیماریاں، جن میں ایلوپیتھی صرف درد کم کرتی ہے، ہومیوپیتھی اصل جڑ پر کام کرتی ہے!



🌿 آج لاکھوں لوگ الرجی، بانجھ پن، جلدی امراض، دمہ، ذہنی تناؤ، بچوں کی بیماریاں جیسے مسائل کا کامیاب علاج ہومیوپیتھی سے حاصل کر رہے ہیں۔



📢 حقیقت کو پہچانیے!
ہومیوپیتھی کوئی “متبادل” نہیں، بلکہ ایک مکمل سسٹم ہے جو تحقیق، تجربے اور انسان دوستی پر مبنی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر فیصل سلیم صاحب کو پاکستان ہومیوپیتھک میڈیکل ایسوسی ایشن کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے صوبہ پنجاب کا صدر نامزد...
20/07/2025

پروفیسر ڈاکٹر فیصل سلیم صاحب کو پاکستان ہومیوپیتھک میڈیکل ایسوسی ایشن کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے صوبہ پنجاب کا صدر نامزد کر دیا۔بہت بہت مبارک ہو

ڈاکٹر راؤ غلام مرتضی کو مرکزی صدر پی ایچ ایم پاکستان منتخب ہونے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
20/07/2025

ڈاکٹر راؤ غلام مرتضی کو مرکزی صدر پی ایچ ایم پاکستان منتخب ہونے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

اگر آپ Type 2 ڈائیبیٹک  ہو چکے ہیں اور ادویات اور انسولین لینے کے باوجود 350 سے کم شوگر نہیں آ رہی، کیونکہ آپ صبح دوپہر ...
15/07/2025

اگر آپ Type 2 ڈائیبیٹک ہو چکے ہیں اور ادویات اور انسولین لینے کے باوجود 350 سے کم شوگر نہیں آ رہی، کیونکہ آپ صبح دوپہر شام گندم کی روٹیاں کھا رہے ہیں۔ لیکن آپ کا ڈاکٹر کے آگے دعوی صرف یہ ہے کہ میں میٹھا نہیں کھا رہا۔۔تو یہ بے فضول ہے۔۔اصل شوگر تو آپ کی گندم کی روٹی ، چاول اور آلو بڑھا رہے ہیں۔

اس کی بجائے آپ صبح ناشتے میں جو white oats کا دلیہ کھائیں۔ اور دوپہر کو یہ تصویر میں نظر آ رہا ایک meal ہے۔ اس کو آپ سلاد نا بولیں۔ اس کے اجزاء، ابلا ہوا راجمہ(لال لوبیا)، کھیرا، ٹماٹر، پیاز، زیتون، حسب ذائقہ نمک، کالی مرچ، لیموں کا رس ، یہ سب ملا کر آپ دوپہر کے لنچ کے طور ایک پلیٹ پیٹ بھر کے کھائیں۔

آپ لال لوبیے کی جگہ، سفید ابلے چنے، یا کالے چنے، سفید یا براون لوبیا ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں آپ کو plant based پروٹین ، کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ بہترین antioxidant اور وٹامنز کے ساتھ محفوظ انرجی ملے گی۔

رات کو آپ ملٹی گرین آٹے کی 100 گرام کی پکی چپاتی کے ساتھ کوئی بھی ایسا سالن کھا سکتے ہیں جس میں آلو نا ہوں۔ چاول بھی آپ لے سکتے ہیں لیکن پکے ہوئے صرف 120 گرام۔

اس کے ساتھ سالن یا سلاد کی مقدار زیادہ رکھ لیں ، تا کہ پیٹ بھر جائے۔ رات کا یہ کھانا سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کھا لیں۔ اور کھانے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد 30 سے 45 منٹ واک یا کوئی فزکل ایکٹیویٹی کریں۔

صرف دو دن میں آپ کی شوگر دھڑم سے نیچے آ گرے گی۔
آپ کو شوگر کی ادویات کم یا بالکل چھوڑنا پڑ جائیں گی۔

کیونکہ آپ کے لبلبے کے beta cells پر سے گندم کے ہیوی glycemic کا لوڈ انتہائی کم کر دیا گیا ہے۔ beta cells ریلیکس ہوتے ہیں اور دوبارہ اتنی انسولین بنانا شروع کر دیتے ہیں کہ آپ کی خوارک کو انرجی میں بدل کر آپ کے جسم میں دوبارہ پہنچنا شروع ہو جاتی ہے۔ اگر آپ ایسا دو ماہ کر لیتے ہیں تو آپ کی diabetes ریورس ہو سکتی ہے۔ آپ ایک نارمل انسان کی طرح سو فیصد تندرست ہو جائیں گے۔

پاکستان diabetes میں بد ترین پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔۔لوگ 30 سال میں ہی ڈائیبیٹک ہو رہے ہیں۔۔اور کچھ پتا نہیں کیا کھانا ہے کیا نہیں اور 50 تک جاتے جاتے امراض دل و گردوں کے عارضوں میں مبتلا ہوکر فوت ہو جاتے ہیں۔

پری میچور ڈیتھ سے ایک پورا خاندان اجڑ جاتا ہے۔
اپنے اردگرد بہت سے لوگوں کو کھانے پینے کا لائف سٹائل دیکر ان کی جانیں بچائیں ہیں۔ جو اپنے taste buds ہر سمجھوتہ نہیں کرتے تو ان کو اپنی صحت تباہ کرکے قیمت چکانی ہوتی ہے۔
باقی آپ کا جسم آپ کی مرضی

Date sheet for annual exam 2025
10/07/2025

Date sheet for annual exam 2025

Yaa ALLAH madad....
07/05/2025

Yaa ALLAH madad....

Address

Leiah
31200

Opening Hours

Monday 09:00 - 15:00
Tuesday 09:00 - 15:00
Wednesday 09:00 - 15:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 13:00
Saturday 09:00 - 15:00

Telephone

+923038229900

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AlKhair homoeopathic medical college and hospital layyah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to AlKhair homoeopathic medical college and hospital layyah:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram