Al Nazeer Medicine Point and Clinics

Al Nazeer Medicine Point and Clinics Get information of all types medicine

17/03/2024

🥀🍃💕🤍💕🌿✨️






19/02/2024

مستقل رہنے والا نزلہ، کھانسی، polyps، دمہ یہ سب جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی کمی کے سبب سے ہوتے ہیں۔ یہ مسائل جسم کا ڈیفینس میکنزم ہوتے ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی کمی کی وجہ سے جسم میں ہونے لگتے ہیں۔ ناک کا بند ہونا یا دمہ کی وجہ سے سانس کا اٹیک آنے کے بعد ہمیں سانس لینے میں دقت اس لیے ہوتی ہے تاکہ ہم سانس کم لیں اور جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بڑھا سکیں۔ ایسی حالت میں ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے کہ گہرے سانس لو، لیکن گہرے سانس لینے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا مزید اخراج ہوتا ہے، جس سے نزلہ اور تیز ہوتا ہے اور سانس بھی بحال نہیں ہوتا۔ اس مسئلہ کا حل سانس روکنے میں ہے نہ کہ گہرے سانس لینے میں۔ جو افراد بھاری بھرکم سانس یعنی آواز کے ساتھ سانس لیتے ہیں، ٹھنڈی آہیں زیادہ بھرتے ہیں، جمائیاں زیادہ لیتے ہیں ان سب کے جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا لیول کم ہوتا ہے۔ ہمارے جسم میں آکسیجن کم نہیں ہوتی، ہمارے جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے الرجیز اور سینے اور سانس کے مسائل ہوتے ہیں۔
اگر کبھی آپ کی آدھی رات کو نیند سے آنکھ کھُلے تو اپنی سانس کا مشاہدہ کیجیے گا، اگر وہ بھاری آواز کے ساتھ آ رہی ہے تو یہ اس بات کا الارم ہے کہ آپ ہائپر ٹینشن، ذیابطیس، دل، الرجیز، اور دمہ کے امراض کا شکار ہیں۔ سانس لیتے ہوئے آواز کا مزید بڑھ جانا اس بات کی وارننگ ہے کہ آپ کو اٹیک آنے والا ہے۔ صحتمند انسان کے سانس کی آواز نہیں ہوتی۔آدھی رات کے چار سے صبح سات بجے کے دوران ہارٹ اٹیک اور دمہ کی وجہ سے اموات زیادہ ہوتی ہیں اور یہ وہی وقت ہے جب انسان سوتے ہوئے گہرے سانس لے رہا ہوتا ہے، اس لیے سانس کو بنا آواز نکالنے کی پریکٹس کریں، اس سے بلڈ شوگر بھی نیچے آنے لگتی ہے۔
اور سانس کو روکنے کی مشقیں بھی کریں۔ اس ضمن میں ایک نہایت آسان مشق steps ہے۔ آپ چہل قدمی کریں اور ایک منٹ تک نارمل inhale and exhale کریں۔
پھر ناک کو انگلیوں سے pinch کر کے سانس روک کر چہل قدمی جاری رکھیں، جتنے قدم چل سکتے ہیں اتنے قدم چلیں، جب جسم گھٹن کا پہلا سائن دے جو کہ پیٹ کے مسلز کے سکڑنے کی صورت آتا ہے تو ناک چھوڑ دیں۔ اگلے تین inhales and exhales میں آپ کو سانس ریکور کر لینا چاہئیے۔ ایک منٹ سے تیس سیکنڈز تک سانس لیتے اور خاتج کرتے ہوئے چہل قدمی جاری رکھیں اور پھر دوبارہ ناک انگلیوں سے pinch کر کے سانس روک کر جتنے قدم لے سکتے ہیں، لیں۔ یہ مشق دس سے پندرہ منٹس تک کریں۔ اسّی قدم لینے پہ سانس اور نزلے کے مسائل تو ختم ہوں گے ہی، اس کے ساتھ ساتھ جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بھی بڑھے گی جس کے بعد آپ کا جسم آکسیجن کو optimally استعمال کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔
نوٹ: دل اور گردے کے امراض کا شکار افراد یہ مشق کرنے سے گریز کریں۔

06/02/2024
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَچوہدری راشد رفیق صاحب چوہدری شاہد رفیق صاحب کے بھائی چوہدری شماس کہ والد چوہدر...
23/01/2024

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
چوہدری راشد رفیق صاحب چوہدری شاہد رفیق صاحب کے بھائی چوہدری شماس کہ والد چوہدری خالد رفیق الہلال کارپوریشن والے قضائے الٰہی سے وفات پا چکے ہیں ۔۔اللہ پاک مرحوم کی کامل بخشش و مغفرت فرمائے آمین💔💔 ۔

آی بی ایس (IBS) / سنگرہنی / گیس !! آئی بی ایس کا پورا نام Irritable Bowel Syndrome ہے، اور کچھ لوگ تو اسے گیس کی بیماری ...
20/01/2024

آی بی ایس (IBS) / سنگرہنی / گیس !!
آئی بی ایس کا پورا نام Irritable Bowel Syndrome ہے، اور کچھ لوگ تو اسے گیس کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
باقی یہ ایک دائمی، غیر سوزش اور تکلیف دہ بیماری ہے, جو کسی وجہ سے جیساکہ ڈیپریشن، تنائو، سٹرس،انزائٹی، غلط غذا، اور عادات،اور ماضی کے نفیکشنز جیسے ٹائفائیڈ وغیرہ سے آنتوں کے اندرونی اعصابی نظام خاص طور پر بڑی آنت (Colon) میں نیورو ٹرانسمیٹر کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے،مطلب دماغی۔زھنی یا نفسیاتی خرابی سے معدے اور آنتوں کا درست طور پر کام نہ کرنے کو IBS کہہ سکتے ہیں۔
اور مزید اس میں سب ٹیسٹ بالکل نارمل آتے ہیں جیساکہ الٹراساؤنڈ ،بلڈ اور پاخانے کے ٹیسٹ ، ایچ پئلوری وغیرہ وغیرہ مطلب اس میں کوئی خاص جسمانی بیماری یا وجہ نہیں ملتی،
اور آئی بی ایس تین قسم کا ہوسکتا ہے
پہلی قسم(IBS-D) میں مریض کو موشن زیادہ ہوتے ہیں، اور کھانا کھانے کے فوراً بعد حاجت ہوتی ہے۔
دوسری قسم(IBS-C) میں قبض زیادہ ہوتی ہے۔
اور تیسری قسم میں(IBS-Mixed)دونوں یعنی مکسڈ کبھی موشن تو کبھی قبض ہوتی ہے۔

آئی بی ایس کی علامات کیا ہیں ؟
یوں تو آی بی ایس کی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ۔مریض میں آی بی ایس کی علامتیں آتی ہیں پھر چلی جاتی ہیں،کبھی قبض توکبھی لوز موشن،تو کبھی مریض نارمل محسوس کرتا ہے۔ کبھی آی بی ایس کی علامتیں کچھ دن رہتی ہیں تو کبھی مہینوں سالوں چلتی ہیں ۔

1:کھانے کے بعد فوری پاخانہ انا
2: پیٹ میں درد ، مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے
توکبھی مہینوں تک ،
3:تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالےبھی پڑ جاتے ہیں،
4:معدے میں درد ھونا
5:اپھارہ۔یا پیٹ میں گیس بھرنا
6:متلی ھونا
7:معدے سکڑتا ھوا محسوس ھونا
8:الٹی یا قے انا ،بد ہضمی کا ہونا
9؛دائمی قبض کی صورت میں بواسیر بھی ہو سکتی ہے۔
10: کبھی قبض ھونا تو کبھی موشن ہونا
11:موشن ۔ڈاٸریا ۔پتلے پاخانے انا
12:روزنہ تین چار بار یا اس سے زیادہ پاخانہ انا
13: بھوک نہ لگنا یا کم بھوک لگنا
14:بدبودار اور مختلف رنگوں میں پاخانہ انا
15:کچھ ٹھوس اور کچھ نرم پاخانہ انا
16:جل کر پاخانہ ھونا اور پاخانے میں بلغم کا ہونا
17:ایسا محسوس کرنا جیسے آنتوں کی حرکت نے آنتوں کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا ، مطلب ، ٹوائلٹ کی حاجت ٹوائلٹ سے فارغ ہونے کے بعد بھی رہنا۔
18:بار بار آنتوں کو خالی کرنے کی فوری ضرورت کا سامنا کرنا ۔
19:وزن کا کم ہونا خصوصاً زیادہ موشن کی وجہ سے ،
20: مزید آی بی ایس کے مریضوں میں ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں بھی ہو سکتی ہے ۔ جیسا کہ نیند کا مسلئہ ، ڈر خوف اور گھبراہٹ کا ہونا ، موت کا ڈر لگنا،کسی کام کو کرنے کا دل نہ کرنا، ہر ٹائم کمزوری تھکاوٹ محسوس کرنا۔ منفی سوچ اور خودکشی کے خیالات کا آنا، نفسیاتی مردانہ کمزوری کا ہونا ، چڑچڑاپن وغیرہ وغیرہ

آئی بی ایس کی وجوہات کیا ہیں؟
عام وجوہات یا رسک فیکٹر جیسے
1:مائکروبیل فلورا یا انفیکشن میں تبدیلیوں کا ہونا
2: نفسیاتی مسئلے جیساکہ ڈپریشن۔سٹریس ۔انزاٸٹی ۔ او سی ڈی کا ہونا
3: مزید وٹامن بی بارہ ,وٹامن ڈی یا کلیشیم کی کمی کا ہونا
4:اور غلط لائف اسٹائل ، نیند کی کمی ، کھانے پینے کے غلط اوقات کا ہونا
5: مزید گندی ویڈیوز دیکھنے اور مشتزنی سے بھی آئی بی ایس ہو سکتی ہے ، اور ان سے لوگوں کو ڈیپریشن انزائٹی بھی ہو سکتی ہیں ،( لیکن سائنس اس کو نہیں مانتی) لیکن اس میں نفسیات کا اہم کردار ہوتا ہے، مطلب جیسا سوچو گئے ویسا پاؤ گئے،

اور یاد رھے اٸی بی ایس کیلیے ڈپریشن ، انزئٹی کی ظاھری علامات کا ھونا بھی لازم نھیں ھے۔ بعض اوقات ڈپریشن انزاٸٹی کی علامات پیٹ کی خرابی کے بعد بھی ظاھر ہو سکتی ھیں۔
لیکن میڈیکل میں آئی بی ایس کی صحیح (exact) وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ اور نہ ہی آی بی ایس کی تشخیص کے لیے کوئی سپیشل ٹیسٹ ہے۔

ہ IBS کا علاج کیا ہے ؟
پہلے اس کی تشخیص کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ کیونکہ یہی آئی بی ایس کی علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہو سکتی ہیں۔ اور اس کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے کچھ ضروری ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں ، تا کہ مریض کو کوئی اور بیماری تو نہیں۔
باقی اٸی بی ایس ایک سینڈروم ہے جو لمبے عرصے تک رہتا ہے۔اور اسکی تشخیص کے بعد مریض کو ہر اس چیز سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے،جس سے IBS کی علامتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً دودھ سے بنی ہوئی ہر چیز سے، چائے،کافی سے ،تمام بوتلوں سے، میٹھی اشیاء سے، کھٹی اور زیادہ مرچ مسالے والی چیزوں سے پرہیز کرنی چاہیے،اور مزید سٹرس،تنائو کو بھی کم کریں۔ آئ بی ایس کے کافی مریض تو بس پرہیز سے نارمل زندگی گزار سکتے ہیں، یاد رکھیں اس میں مستقل پرہیز کرنی ہوتی ہے، اور آپ پراپر Dietitian سے بھی مدد لے سکتے ہیں،
جس مریض کو آئی بی ایس کا زیادہ مسلئہ ہو تو پھر
میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ میڈیسن کی قسم اور مقدار ہر مریض میں مختلف دی جاتی ہے ۔ اور علاج کا دورانیہ بھی ہر مریض میں مختلف ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر ظہیر احمد ساحل

20/01/2024


اللہ تعالی نے انسانی جسم اس طرح بنایا ہے کہ یہ اپنے زخم خود ہی مندمل کرتا اور اپنی repairing خود کرتا ہے۔جب ہمارے جسم پر...
17/01/2024

اللہ تعالی نے انسانی جسم اس طرح بنایا ہے کہ یہ اپنے زخم خود ہی مندمل کرتا اور اپنی repairing خود کرتا ہے۔

جب ہمارے جسم پر کوئی زخم آتا ہے تو سارا جسم اس زخم کو مندمل کرنے کے لئے جدوجہد شروع کر دیتا ہے۔

شاید یہی وجہ ہے کہ مایوسی کفر ہے، جب اللہ تعالی نے ہمیں اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ ہم خود کو heal کر سکتے ہیں تو مایوسی کیوں؟ اس مایوسی کے نتیجے میں الٹے پلٹے حتیٰ کہ خود کشی کیوں؟

اللہ تعالی ہم پر اتنا بوجھ ڈالتا ہے جتنا ہم اٹھانے کی سکت رکھتے ہیں، لہٰذا اپنے آپ کو heal کرنے کی جو نعمت اللہ تعالیٰ نے ہمیں عنایت کی ہے، اس پر شکر ادا کرنا چاہیے اور اسے پورا وقت دینا چاہیے تاکہ وہ اپنا کام کر سکے۔

زندگی میں آنے والی مایوسیاں، ناکامیاں، درد، غم، راستے کی بھول بھلیاں خود کو heal کر سکتی ہیں، لیکن اس کام کو مطلوبہ وقت درکار ہوتا ہے جو کہ ہم دینے کو تیار نہیں ہوتے، اور panic کر جاتے ہیں.

"بے شک مشکل کے بعد آسانی ہے" اس آیت پر کامل ترین یقین ہونا چاہیے اور وقت کو تھوڑا وقت دینا چاہیے تاکہ ہمارا وقت بدل سکے لہٰذا صبر، صبر اور صبر لیکن ساتھ میں مستقل مزاجی!!!
ڈاکٹر ظہیر احمد ساحل

سپروفلاکساسین کا استعمال اور اسکے اثرات کے بارے میں جانئے اس ویڈیو میں
10/01/2024

سپروفلاکساسین کا استعمال اور اسکے اثرات کے بارے میں جانئے اس ویڈیو میں

it is an allied channel to provide medicine and healthcare awareness. Ciprofloxacin is an antibiotic. It belongs to a group of antibiotics called fluoroqu...

الزائمر کو اب ذیابطیس کی تیسری قسم کہا جا رہا ہے، کیونکہ ریسرچز سے ثابت ہوتا جا رہا ہے کہ الزائمر ہونے کی وجوہات وہی ہیں...
09/01/2024

الزائمر کو اب ذیابطیس کی تیسری قسم کہا جا رہا ہے، کیونکہ ریسرچز سے ثابت ہوتا جا رہا ہے کہ الزائمر ہونے کی وجوہات وہی ہیں جو ذیابطیس کی وجوہات ہیں۔
لیکن اپنی خوراک اور لائف سٹائل سے ہم ان بیماریوں کا شکار ہونے سے بچ سکتے ہیں، اب تو ٹائپ ٹو ذیابطیس بھی reversible ثابت ہو رہی ہے، ہمارے پاکستان میں ہی کتنے لوگ ہیں جو ٹائپ ٹو ذیابطیس کو reverse کر رہے ہیں۔ لیکن یہ ایک لائف ٹائم جدوجہد ہے، بالکل ویسے جیسے خوراک کا حصول ہماری لائف ٹائم جدوجہد ہے۔
صرف دو کام کرنے ہیں؛
خوراک عقلمندوں والی کھانی ہے
اور
فزیکلی ایکٹیو ہونا ہے۔

صبح کا ناشتہ یا دن کا پہلا کھانا رات بھر کی فاسٹنگ کے بعد کیا جاتا ہے اس لیے اس کا اثر سارے دن کی بلڈ شوگر پہ زیادہ ہوتا...
09/01/2024

صبح کا ناشتہ یا دن کا پہلا کھانا رات بھر کی فاسٹنگ کے بعد کیا جاتا ہے اس لیے اس کا اثر سارے دن کی بلڈ شوگر پہ زیادہ ہوتا ہے۔ اگر آپ ناشتے میں اپنا رات بھر کا روزہ میٹھے سے یا کاربز سے کھولیں گے تو بلڈ شوگر تیزی سے بڑھے گی اور سارا دن بلڈ شوگر بڑھتی اور گرتی رہے گی۔ بلڈ شوگر کو اس اتار چڑھاؤ سے بچانے کے لیے ناشتہ ہمیشہ empty calories کی بجائے nutrient dense خوراک کا کرنا چاہئیے۔ ناشتے میں پہلا نوالہ ہمیشہ فیٹ کا ہونا چاہئیے، اور پھر پروٹین۔ میٹھا اور ریفائنڈ کاربز جیسا کہ میٹھی چائے، چینی سے بھرے ملک شیک، فروٹس، بریڈ، بران بریڈ، croissant، باقر خانی، رس یا بند کو مونہہ ہی نہیں لگانا چاہئیے کیونکہ یہ سب گلوکوز سپائک دیتے ہیں۔ آپ ناشتے میں نٹس کھائیں، seeds کھائیں، انڈے کھائیں، دہی کھائیں، دیسی گھی کا پراٹھا ریفائنڈ کاربز کھانے سے تو بہت بہتر ہے اگر اسے آملیٹ کے ساتھ یا رات کے بچے سالن کے ساتھ کھایا جائے، جو بھی nutrient dense خوراک ہے وہ کھائیں بس میٹھا اور کاربز ناشتے میں مت کھائیں تو آپ کی بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنا آپ کے لیے آسان ہو گا۔
بران/براؤن بریڈ کے جھانسے میں تو بالکل مت آئیں، یہ ایک gimmick ہے، ذیابطیس اور موٹاپے کے مریضوں کو گھیرنے کے لیے۔ اس کو صحت بخش سمجھ کر تو بالکل مت کھائیں۔

Address

Ghala Mandi Road Near HBL Micro Finance Bank Liaquat Pur District Rahim Yar Khan
Liaquatpur
64000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al Nazeer Medicine Point and Clinics posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Al Nazeer Medicine Point and Clinics:

Share