Azam Health Care Center

Azam Health Care Center Improve your health & cure all disease

یکم ستمبر سے تمام سرکاری ہسپتالوں میں نونہال اور نومولود بچوں کی حفاظتی ٹیکوں کا اندراج کمپیوٹرائز ہوگا ۔۔۔جو کہ مستقبل ...
30/08/2023

یکم ستمبر سے تمام سرکاری ہسپتالوں میں نونہال اور نومولود بچوں کی حفاظتی ٹیکوں کا اندراج کمپیوٹرائز ہوگا ۔۔۔
جو کہ مستقبل میں شناختی کارڈ اور فارم بے بنانے میں کام آئے گا اس لئے ٹیکہ لگاتے وقت والد کا شناختی کارڈ اور موبائل نمبر ضرور ساتھ لائے شکریہ

ڈاکٹر نجیب اللہ خان ای پی آئی کوآرڈینیٹر ضلع ملاکنڈ

یہ جو حال اس ہیلمٹ کا ہوا اس سے کئی گنا زیادہ برا حال اس بھائی کے سر کا ہونا تھا اور شائد اب تک اس کے معصوم بچوں کی زندگ...
19/07/2023

یہ جو حال اس ہیلمٹ کا ہوا اس سے کئی گنا زیادہ برا حال اس بھائی کے سر کا ہونا تھا اور شائد اب تک اس کے معصوم بچوں کی زندگیاں تباہ ہو چکی ہوتیں اجڑ چکی ہوتیں اس کی جواں بیوی بیوہ ہو چکی ہوتی ایک مشکل ترین زندگی میں پھنس چکی ہوتی مگر شکر الحمدللہ اس بھائی نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو محفوظ رکھا معمولی زخموں کے بعد اب یہ اپنے بچوں کے ساتھ ہے اور بچے خوش ہیں ہیلمٹ کا لازمی استعمال کریں محفوظ رہیں تاکہ آپ کے بچے خوش گوار زندگی جی سکیں.

گرمی خطرناک ہے ایک اہم معلومات ۔🌎۔گرم لو لگنے سے اچانک موت کیوں ہو جاتی ہے ۔  معلومات ملاحظہ کریں ہم سب دھوپ میں گھومتے ...
24/06/2023

گرمی خطرناک ہے ایک اہم معلومات ۔🌎
۔گرم لو لگنے سے اچانک موت کیوں ہو جاتی ہے ۔ معلومات ملاحظہ کریں

ہم سب دھوپ میں گھومتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو دھوپ لگ جانے کی وجہ سے اچانک موت کیوں ہو جاتی ہے؟

👈 ہمارے جسم کا درجہ حرارت ہمیشہ 37 ° ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہی ہمارے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر پاتے ہیں.

👈 پسینے کے طور پر پانی باہر نکال کر جسم 37 ° سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے، مسلسل پسینہ نکلتے وقت پانی پیتے رہنا انتہائی مفید اور ضروری ہے.

👈 اس کے علاوہ بھی پانی بہت کارآمد ہے، جسم میں پانی کی کمی ہونے پر ہمارا جسم پسینے کے ذریعے ہونے والے پانی کے اخراج کو روکتا ہے. (یعنی بند کر دیتا ہے)

👈 جب باہر درجہ حرارت 45 ° ڈگری سے زائد ہو جاتا ہے اور جسم کا کولنگ سسٹم ٹھپ ہو جاتا ہے، تب جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری سے زیادہ ہونے لگتا ہے.

👈 جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تب خون گرم ہونے لگتا ہے اور خون میں موجود پروٹین پکنے لگتا ہے.

👈 پٹھے کڑک لگتے ہے اس دوران سانس لینے کے لئے ضروری پٹھے بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں.

👈 جسم کا پانی کم ہو جانے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے، بلڈ پریشر low ہو جاتا ہے، اہم عضو (بالخصوص دماغ) تک خون کی رسائی رک جاتی ہے.

👈 انسان کوما میں چلا جاتا ہے اور اس کے جسم کے ایک کے بعد ایک عضو دھیرے دھیرے کام کرنا بند کر دیتے ہیں، اور اس کی موت واقع ہو جاتی ہے.

👈 گرمی کے دنوں میں ایسے مسائل ٹالنے کے لئے مسلسل پانی پیتے رہنا چاہئے، اس سے ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری برقرار رہ پائے گا اس بات پر ہمیں توجہ دینا چاہئے.

آنے والے کچھ دنوں میں Equinox اكونكس کے گہرے اثرات خطے کے موسم پر پڑیں گے. کئی علاقے اس کی زد میں ہوں گے.

براہ مہربانی دوپہر 12 سے 3 کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، کمرے یا آفس کے اندر رہنے کی کوشش کریں.

درجہ حرارت 40 ڈگری کے آس پاس ہوگا.

موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورتحال پیدا کر دے گی.

(یہ اثرات خط استوا کے ٹھیک اوپر سورج چمکنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں.)

براہ مہربانی خود کو اور اپنے متعلقین کو پانی کی کمی میں مبتلا ہونے سے بچائیں.

بلا ناغہ کم از کم 3 لیٹر پانی ضرور استعمال کریں. گردے کی بیماری والے فی دن کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش

رمضان المبارک اور روزے: مذہب کی پسند سادہ اورمتوازن غذارمضان المبارک کی اہمیت و افادیت زندگی کے متعدد پہلوؤں سے ثابت ہے۔...
23/03/2023

رمضان المبارک اور روزے: مذہب کی پسند سادہ اورمتوازن غذا

رمضان المبارک کی اہمیت و افادیت زندگی کے متعدد پہلوؤں سے ثابت ہے۔ اسلام کے اس بابرکت مہینے میں ہمیں الله تعالیٰ کی طرف سے عبادتوں کے ثواب اور گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کا پورا موقع میسر آتا ہے۔ ساتھ ہی تیس دنوں میں ذہنی اور جسمانی نظام مضبوط اور طاقت ور ہوجاتا ہے - اس کے لئے یہ لازم ہے کہ جو غذا ہم افطاری و سحری میں استعمال کرتے ہیں وہ سادہ، متوازن اور صحت بخش ہونی چاہئے۔ افطاری میں صحت بخش جوس ضرور نوش کرنا چاہئے تاکہ جسم میں کمزوری نہ رہے۔

سحری میں پیٹ بھر کر کھانا غلط طرز عمل ہے اس سے معدے کا نظام غیر محرک ہوجاتا ہے اور نظام ہضم کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ ہمارا معدہ ایک خاص مقدار تک کی غذا ہضم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مخصوص مقدار سے زائد غذا اکثر مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہے٬ جیسے ڈائریا، تیزابیت اور معدے کا انفکیشن وغیرہ۔ زیادہ کھانے سے دست شروع ہوجائیں تو شدید کمزوری لاحق ہوتی ہے٬ پھر دستوں کے ساتھ الٹیاں متاثرہ شخص کو مزید لاغر کر دیتی ہیں٬ لہٰذا اول تو کسی بھی قسم کی بھاری و ثقیل غذا کا استعمال ہرگز نہ کریں اور اگر بھاری غذا استعمال کر بھی رہے ہیں تو کم مقدار میں لیں۔ سحری میں گھی میں ڈوبے پراٹھوں کی جگہ کوشش کریں کہ سادہ روٹی یا ڈبل روٹی یا استعمال کریں۔ یہ معدے کے لئے مفید ہے۔ ان کے ساتھ دال یا کم روغن والا سالن استعمال میں کھانے کے بعد توانائی پہنچانے والا کوئی بھی جوس یا تازہ پھلوں کا رس استعمال کرسکتے ہیں۔ ان سب چیزوں کے ساتھ ساتھ سحری میں کوئی سا ایک پھل ضرور استعمال کریں۔ اور اسے اپنی عادت بنا لیں۔ رمضان کے بعد ایسا ہی ناشتہ کرنے کی عادت ڈال لیں ۔ انشاءاللہ کبھی معدے کی کوئی شکایت نہیں ہوگی ۔

سحری میں چاول سے بنی ہوئی ڈشیز بہت کم استعمال کریں۔ نہاری، سری پائے، بینگن اور گوبھی وغیرہ سے بھی پرہیز کریں۔ اگر مذکورہ غذائیں سحری میں استعمال کی جائیں تو بد ہضمی کی شکایت ہوسکتی ہے ،البتہ کبھی کبھار استعمال کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، لیکن کوشش کریں کہ کم مقدار میں کھائیں ورنہ پورا دن کھٹی ڈکاریں آئیں گی اور تیزابیت کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔ ایک اور بات کا بہت خیال رہے کہ سحری میں انڈا یا اس سے بنی ہوئی چیزیں کم سے کم استعمال کریں یا بالکل ہی نہ کھائیں ایسی غذاؤں سے پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ ان احتیاطی تدابیر سے افطار تک انشاءاللہ بہت اچھا گزرے گا ۔ ہاں، ایک احتیاط اور برتیں، سحری کے بعد آرام بالکل نہ کریں۔ اپنے روزمرہ کام سرانجام دیتے رہیں اور خود کو مصروف رکھیں ۔ سحری کے فوراً بعد آرام سے جسم میں سستی آجاتی ہے جو معدے کا سائز بڑھاتی ہے اور پیٹ بھرا ہوا اور پھولا پھالا سا محسوس ہوتا ہے۔

روزہ ہمیشہ کھجور یا نمک سے افطار کریں٬ طبی اور مذہبی اعتبار سے اسکی بڑی اہمیت ہے۔ یہ دونوں چیزیں صحت کے لئے نہایت مفید ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق کجھور میں کچھ ایسی غذائیت ہوتی ہے جو معدے کے عضلات کو مضبوط کرتی ہے اور دوران خون کی کارکردگی بڑھا دیتی ہے۔ کھجور کے استعمال سے نہ صرف ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں بلکہ یہ جسم کو بھرپور توانائی فراہم کر کے جسم کی کمزوری دور کرتی ہے۔

کھجور کے فوراً بعد تھوڑا سا نیم گرم پانی استعمال کریں، یہ بھی معدے کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور معدے میں موجود تیزاب کو ختم کر نے میں مدد دیتا ہے۔ سحری کی طرح افطاری میں بھی روغنی اشیاء کا استعمال کم سے کم کریں، یا بالکل ہی نہ کریں ۔ افطاری میں دہی بڑے، سبزی کے پکوڑے، فروٹ چاٹ، فریش جوس یا گلوکوز لے سکتے ہیں۔ سموسے اور رول وغیرہ کا استعمال کم سے کم کریں۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پورا رمضان المبارک صحت مند رہیں اور معدے کی بیماریوں سے بچیں تو افطاری کے فوراً بعد کھانا نہ کھائیں، بلکہ دو گھنٹے بعد کھائیں۔ عادت بنا لیں کہ افطاری کے بعد تھوڑی بہت چہل قدمی ضرور کریں۔ مرد حضرات تراویح وغیرہ پڑھتے ہیں تو ان سے ورزش ہوجاتی ہے اور کھانا ہضم ہوجاتا ہے خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ کھانے سے پہلے اور افطاری کے کچھ دیر بعد چہل قدمی کریں، تاکہ کھانا ہضم ہوجائے، ورنہ کھانے کے بعد سونے سے کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوگا اور سحری میں بھی بھاری بھاری سا محسوس ہوگا ۔ یہ طرز عمل صحت کے لئے کسی طور مناسب نہیں ہے۔

سحری اور افطاری کا خاص شیڈول بنائیں اور پھر پورا مہینہ اس پر سختی سے عمل کریں ، تاکہ تمام روز مرہ کے کام بھی متاثر نہ ہوں اور عبادت کا لطف و ثواب بھی پورا حاصل ہو سکے ۔

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟جو کھانے آپ کو  بچپن میں نا پسند لگتے تھے اگر آج کھائیں تو آپ کو لذیذ لگیں گے کیوں کہ ہمارے منہ کا ذا...
09/01/2023

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
جو کھانے آپ کو بچپن میں نا پسند لگتے تھے اگر آج کھائیں تو آپ کو لذیذ لگیں گے کیوں کہ ہمارے منہ کا ذائقہ ہر سات سال بعد تبدیل ہو جاتا ہے

کیا آپ جانتے ہیں۔؟
جب آپ کسی کے ساتھ بہت زیادہ قریب ہو جاتے ہیں تو اس کا پیغام پڑھتے وقت بھی آپ دماغ میں اس کی آواز سن پاتے ہیں

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ جو لوگ کالا رنگ پسند کرتے ہیں وہ ذہنی طور پر بہت رنگین مزاج ہوتے ہیں

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ مرغی انڈے سے پہلے بنی ہے کیوں کہ انڈے کے چھلکے میں جو پروٹین استعمال ہوتی ہے وہ صرف مرغی بنا سکتی ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
زمین پر جتنی چونٹیاں ہیں ان کا وزن زمین پر موجود انسانوں سے زیادہ ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ دکھ تکلیف آپ کو مضبوط بناتے ہیں خوف آپ کو بہادر اور دل کا ٹوٹنا آپ کو ذہین بناتا ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
خواب کی لمبائی زیادہ سے زیادہ بیس منٹ تک ہی ہوتی ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
اپنا نام سننا جب کوئی بھی آپ کو نہ بلا رہا ہو تو یہ اچھی دماغی صحت کی علامت ہے
کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
الاسکا میں سورج اٹھارہ نومبر کو ڈوبتا ہے اور ستائیس نومبر کو ابھرتا ہے اس دوران وہاں صرف اندھیرا رہتا ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
لپ سٹک آج سے چار ہزار سال پہلے ایجاد ہوئی تھی
میسوپوٹیمیا کی خواتین پہلے قیمتی موتیوں کے بورے یا ان کو پیس کر اس پاؤڈر سے ہونٹ سجاتی تھیں

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
مچھروں کو او بلڈ گروپ پینا زیادہ پسند ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
بڑا بیٹا والدین سے زیادہ مخلص ہوتا ہے اور آخری نمبر والا بچہ والدین کو زیادہ تنگ کرتا ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
جیمز فكس وہ آدمی تھا جس نے جوگنگ کا لفظ متعارف کرایا تھا اور ایک دن جوگنگ کرتا ہوا ہارٹ اٹیک سے مر گیا

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
اپنے محبوب شخص کے ساتھ رہنا آپ کی زندگی بڑھا دیتا اور آپ کے ڈپریشن میں کمی لاتا ہے

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
آپ ساری دنیا کو دھوکہ دے سکتے ہیں ۔ لیکن اس شخص کو نہیں جس سے آپ دل سے مخلص ہوں ۔

کیا آپ جانتے ہیں ۔؟
اگر آپ سارا دن بنا آرام کیے کام کریں تو تو آپ کو سونے میں مسلہ ہوتا ہے کیوں کہ آپ کا دماغ وہ ساری باتیں سوچنے اور کرنے لگتا ہے جو وہ دن کی مصروفیت کی وجہ سے نہیں کر پائے ۔

متوجہ ہوں۔میرا بہت بہت آزمودہ نسخہ ہے آپ بھی لازمی استفادہ حاصل کریں بہت آسان اور بہت کم قیمت اور کمال کا فاٸدہ ہے حیران...
09/01/2023

متوجہ ہوں۔
میرا بہت بہت آزمودہ نسخہ ہے آپ بھی لازمی استفادہ حاصل کریں بہت آسان اور بہت کم قیمت اور کمال کا فاٸدہ ہے حیران کن نتاٸیج ہیں

ھوالشافی
قرنفل (لونگ) چالیس گرام
دارچینی پچاس گرام
بادیان خطائی سو گرام
الائچی خورد دس گرام
پودینہ خشک دس گرام
تمام ادویہ خوب باریک کرلیں تیارہے
معروف طریقے سے قہوہ بنالیں ایک گرام دوا سے دو بندوں کیلئے بنا لیں
خواص
موسمی تبدیلی کے اثرات نزلہ و زکام تر کھانسی ہلکا بخار اور جسمانی تھکاوٹ اور تیزابیت کی زیادتی کو رفع کرے گا کمی بھوک کیلئے مفید ہے طبعیت کی گرانی دور ہو جاتی ہے بچے بڑے سب استعمال کر سکتے ہیں۔سردیوں کے وباٸی امراض میں حفظ ماتقدم بھی ہے۔اور کامیاب علاج بھی۔ سردیوں کے موسم میں گھر کا ہر فرد روزانہ استعمال کرے۔ بے ضرر ہے۔ یہ قہوہ گھر کا ڈاکٹر سمجھیں ابتدائی امراض کیلئے لاجواب ہے
خوشبو دار بنتا ہے منہ کی بدبو کو بہی زائل کرتا ہے مقوی معدہ ہے کثرت البول کے لیے بھی مفید ہے
میٹھے میں شہد میسر آجاے تو فوائد دگنے ہو جاٸیں گے۔
آپ کی آسانی کے لیے نیچے سب چیزوں کی تصویریں بھی دی گٸ ہیں۔

ہُدہُداللہ تعالی نے تمام پرندوں میں سے ہدہد کو یہ شرف کیوں بخشا کہ اس کا ذکر قرآن مجید میں کیایہ وہ واحد پرندہ ہے جو زن...
09/01/2023

ہُدہُد
اللہ تعالی نے تمام پرندوں میں سے ہدہد کو یہ شرف کیوں بخشا کہ اس کا ذکر قرآن مجید میں کیا
یہ وہ واحد پرندہ ہے جو زندگی میں صرف ایک بار شادی کرتا ہے۔۔ اور اپنے جیون ساتھی کی وفات کے بعد بھی اکیلے ہی زندگی گزارتا ہے۔۔۔ یہ اپنی مادہ کو مہر میں کھانے کی کوئی چیز پیش کرتا ہے اگر وہ اسے کھالے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ شادی کے لیے راضی ہے۔۔۔ پھر نر اس مادہ کو اپنے گھونسلے کی طرف لے کر جاتا ہے جو اکثر اوقات کسی درخت میں سوراخ کرکے بنایا ہوتا ہے اگر اسے گھر پسند آجائے تو دونوں رشتہ زواج میں منسلک ہوجاتے ہیں۔۔۔
مادہ عموما ہر موسم میں چھ سے آٹھ انڈے دیتی ہے اور بچے پیدا ہونے کے بعد باری باری بچوں کی خوراک کا بندوبست کرتے ہیں
عجیب بات یہ ہے کہ دونوں میں سے کسی کو بھی کھانے کی کوئی چیز مل جائے وہ اکیلے نہیں کھاتا بلکہ دونوں کے اکھٹا ہونے کے بعد ہی اسے کھاتے ہیں۔۔۔
ہدہد کی چھٹی حس اتنی تیز ہوتی ہے کہ وہ زمین کے اوپر سے ہی پانی کو محسوس کر لیتا ہے اسی وجہ سے سلیمانؑ اس سے زیر زمین پانی ڈھونڈنے کا کام لیتے تھے۔ہدہد ہزاروں میل کا سفر بٖغیر رکے طے کرنے کی طاقت رکھتا ہے اسی وجہ سے سلیمانؑ نے اسے دوسرے ملک ملکہ بلقیس کے پاس خط دے کر بھیجا تھا۔ہدہد کی ازدواجی زندگی آج کے دور کے انسانوں کے لیے ایک مثال ہے۔
جب سلیمان علیہ السلام نے پرندوں سے ان کی خوبیاں پوچھی تو ہدہد نے اپنی خوبیاں بتاٸیں ۔کوا بولا حضور یہ جھوٹ بول رہا ہے اگر اس کی نظر اتنی تیز ہے تو یہ شکاری کے جال میں کیوں پھنس جاتا ہے دانا نظر آتا ہےجال نظر کیوں نہیں آتا۔ تو ہدہد نے جواب دیا حضور یہ بات ٹھیک ہے جال میں دانے میں پھنستے وقت مجھے دانا نظر آتا ہے جال نہیں کیونکہ میری آنکھوں پر تقدیر اور اجل کا پردہ پڑ جاتا ہے اس لیے جال میں پھنس جاتا ہوں۔
رب بڑی حکمتوں والا ہے یہ نظام کاٸنات بڑے احس طریقے سے چلا رہا ہے

جانور اپنا علاج کیسے کرتے ہیں؟پہاڑی چوہے زخمی ہوجائیں تو اپنے زخموں کو جراثیم اور دھول سے بچانے کے لیے ان پر درخت کا گون...
09/01/2023

جانور اپنا علاج کیسے کرتے ہیں؟

پہاڑی چوہے زخمی ہوجائیں تو اپنے زخموں کو جراثیم اور دھول سے بچانے کے لیے ان پر درخت کا گوندھ لگا لیتے ہیں۔ اسی طرح ریچھ بھی اپنے زخموں کو صاف کرنے کے بعد انہیں گوند یا صاف مٹی سے چھپالیتا ہے اور پانی سے بھی بچائے رکھتا ہے۔ماہرین کے مشاہدے کے مطابق ہُدہُد اپنی ٹوٹی ہوئی ہڈی پر گیلی مٹی یا درختوں کی باریک جڑوں کا پلستر سا باندھ لیتا ہے اور چند دن بعد بالکل ٹھیک ہوجاتا ہے۔
جب کوئی جنگلی جانور زخمی ہوجاتا ہے تو وہ وہ اپنا ٹھکانہ تبدیل کرکے کسی پرسکون جگہ پر چلا جاتا ہے اور دوا کے طور پر مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں کھاتا ہے۔ شیر اور بھیڑیئے جیسے گوشت خور جانور بیمار ہونے کی صورت میں گوشت کھانا چھوڑ دیتے ہیں اور سبزیوں پر گزارہ کرتے ہیں، ریچھ کی پرہیزی غذا ان دنوں میں بیر اور جڑیں ہوتی ہے اور ہرن درختوں کی چھال کھاتا ہے۔حیوانوں کی ان حفاظتی تدابیر کا مشاہدہ کرتے ہوئے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ وہ ان پودوں اور جڑی بوٹیوں کا علم رکھتے ہیں جو مختلف بیماریوں میں فائدہ دیتی ہیں۔
یہ نکتہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پرانے زمانے میں انسان نے علم طب کی ابتدائی باتیں جانوروں ہی سے سیکھی تھیں۔ مثلاً نیولا سانپ کومارنے کے بعدایک خاص پودے کی پتیاں کھالیتا ہے جو سانپ کے زہر کو زائل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مرغی برسات کے دنوں میں اپنے بچوں کو (اس موسم کی بیماریوں سے بچانے کی خاطر) نرم نرم گھاس تلاش کرکے کھلاتی ہے۔ بندر کو ’’جلدی‘‘ بیماریوں میں نیم کی کونپلیں توڑ توڑ کر کھاتے دیکھا گیا ہے۔
جب جنگلی جانور بخار میں مبتلا ہوتے ہیں تو ایسی جگہ ڈیرہ ڈالتے ہیں جو نہ صرف سایہ دار ہوتی ہے بلکہ وہاں کی ہوا صاف اور پانی بھی قریب ہوتا ہے۔ بخار کی شدت کم ہونے یا بخار ٹوٹنے تک وہ صرف پانی پیتے ہیں اورکچھ کھاتے نہیں۔ اسی طرح جس جانور کو جوڑوں یا عضلات کی تکلیف ہوتی ہے وہ ایسی جگہ رہائش اختیار کرتے ہیں جہاں سورج کی روشنی براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
آخری عمر میں یعنی بڑھاپے میں ریچھ اور دوسرے کئی جانور گرم چشمے تلاش کرتے ہیں اور روز باقاعدگی سے وہاں جاکر غسل کرتے ہیں۔ جن جانوروں کو جوئیں یا پسو پڑجاتے ہیں وہ مٹی میں لوٹنیاں لگاتے دیکھے گئے ہیں۔ آپ اس عمل کو ’’غسل خاکی‘‘ بھی کہہ سکتے ہیں۔ماہرین کے مشاہدے کے مطابق جانور موسمی تبدیلیوں کے ساتھ اپنی غذائیں بھی تبدیل کرتے ہیں۔ انڈے دینے والی چڑیاں کیلشیم کی کمی پوری کرنے کی غرض سے ساحل سمندر پر جاکر گھونگھے چن چن کر کھاتی ہیں اور ہرنیاں میلوں دور تک ایسے پانی کی تلاش میں جاتی ہیں جس میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو۔
جب کسی زخمی عضو کے ٹھیک ہونے کا امکان صفر ہوجائے تو ڈاکٹر مجبوراً اسے کاٹ دیتے ہیں تاکہ دوسرے جسمانی حصے خطرے سے محفوظ رہیں۔ آپ کو یہ جان کر یقیناً حیرت ہوگی کہ جانور بھی اس آخری طریقہ علاج کی شُدبُد رکھتے ہیں۔ جب وہ ایسی صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں تو اپنے ناقابل علاج عضو کو مختلف طریقوں سے جسم سے علیحدہ کردیتے ہیں۔ جب کسی جانور یا پرندے کا کوئی عضو جال میں پھنس جاتا ہے تو وہ اسے دانتوں یا چونچ کی مدد سے کاٹ کر آزاد ہوجاتا ہے کیونکہ یہ بے زبان بھی جانتے ہیں کہ زندگی ایک عضو سے زیادہ قیمتی ہے۔
اللہ حکمت والا رب ہے جو کاٸنات کے نظام کو بڑے احسن طریقے سے چلا رہا ہے۔

مالٹا۔ایک مالٹے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن سی کی 70 فیصد مقدار مل جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم وٹ...
09/01/2023

مالٹا۔
ایک مالٹے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن سی کی 70 فیصد مقدار مل جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم وٹامن ہے۔

یہ وٹامن آئرن کو جذب کرنے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے جبکہ جسم کو خون کی شریانوں اور مسلز کی تشکیل کے لیے بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

معدے کے لیے بہترین
ایک مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر موجود ہوتا ہے۔

فائبر سے نہ صرف قبض سے بچنے یا اس سے ریلیف میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ غذائی جز آنتوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

5 منٹ کے اندر نیند کو یقینی بنانے میں مددگار طریقے

اسی طرح فائبر سے کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔

مالٹوں میں موجود فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔

ورم کش
ہر مالٹے میں 170 phytochemicals اور 60 فلیونوئڈز ہوتے ہیں، یعنی یہ ورم کش پھل ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ پھل طویل المعیاد ورم سے لڑنے میں ادویات سے زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
کم از کم ایک مالٹا روز ضرور کھاٸیں

دماغ کو کیسے فریش کریںعام طور پر ہمارے دماغ کی فریکوئینسی 14 سے 30 htz ہوتی ہے۔ ہم تقریبا سارا دن اپنے دماغ کو اس فریکو...
09/01/2023

دماغ کو کیسے فریش کریں

عام طور پر ہمارے دماغ کی فریکوئینسی 14 سے 30 htz ہوتی ہے۔ ہم تقریبا سارا دن اپنے دماغ کو اس فریکوئینسی پر چلاتے ہیں۔ دماغ کی اس فریکوئینسی کے ساتھ ہم بات چیت کرتے ہیں، کام کرتے ہیں، جذبات کا ظہار کرتے ہیں اور ضروری سوچ بچار کرتے ہیں۔ دماغ جب اس فریکوئینسی پر ہوتا ہے تو اسے Beta State of mind کہتے ہیں، اور اس حالت میں زہن سے نکلنے والی شعاوں کو Beta waves کہتے ہیں۔
جب دن کے کسی حصے میں ہم اپنے خیالوں میں کھوے ہوے کوی بات یا کوی واقعہ یا کوی Fantasy سوچ رہے ہوتے ہیں تو اس وقت ہمارے دماغ کی فریکوئینسی کم ہو کر 8 سے 14 htz ہو جاتی ہے۔ یا جب ہم نیند کی طرف جا رہے ہوتے ہیں، غنودگی کی کیفیت طاری ہو رہی ہوتی ہے اس وقت بھی ہمارے دماغ کی یہی فریکوئینسی ہوتی ہے۔ اسے Alpha state of mind کہتے ہیں اور اس سٹیٹ میں نکلنے والی شعاوں کو Alpha waves کہتے ہیں۔

ہلکی نیند کی کیفیت کو Theta State of mind کہتے ہیں اور اس کی فریکوئینسی 4 سے 8 htz ہوتی ہے۔ اس فریکوئینسی میں خواب بھی آتے ہیں۔

گہری نیند کی صورت Delta State of Mind کہلاتی ہے، اس کی فریکوئینسی 1 سے 4 htz ہوتی ہے۔ اس فریکوئینسی میں کوی خواب نہیں آتا۔

Characteristics of Alpha State of mind / Alpha waves

آپ لوگوں کو اکثر تجربہ ہوا ہو گا کہ آپ اپنے خیالوں میں کھوے کسی دوست یا چاہنے والے کے بارے میں سوچ رہے ہوں اور اچانک اسی وقت اس دوست کی کال آ جاے یا میسج آ جاے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ اس وقت آپ کا زہن Alpha state of mind میں ہوتا ہے۔ اس فریکوئیسی کی شعاوں میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ ہزاروں میل دور بھی ایک پل میں پہنچ جاتی ہیں اور کسی کے دماغ یا سوچ میں بھی داخل ہو سکتی ہیں۔ جب آپ اپنے خیالوں میں گم کسی کے بارے میں سوچتے ہیں تو آپ کی سوچ کی فریکوئینسی اس کے دماغ میں داخل ہوتی ہے اور اسے آپ کا خیال آتا ہے، تو وہ آپ کو کال یا میسج کرتا ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ آپ غصے میں کسی کے بارے میں سوچیں اور اچانک اس کی کال آ جاے۔ کیونکہ غصے کی کیفیت میں دماغ Beta state of mind میں ہوتا ہے۔

مراقبہ کرنے والے بھی اپنے زہن کو Alpha State of mind میں لے کر جاتے ہیں تاکہ وہ مراقبہ کی دنیا میں داخل ہو سکیں۔ یہ فریکوئینسی ہمیں دوسری دنیا سے روشناس کرواتی ہے، وہ چیزیں جو ظاہری آنکھ سے نہیں دیکھی جا سکتیں، اس state of mind میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ الہام بھی اسی فریکوئینسی میں ہوتا ہے، چھٹی حس بھی اسی فریکوئینسی میں کام کرتی ہے اور کشف بھی اسی فریکوئینسی میں ظاہر ہوتا ہے۔ وجدان ملتا ہے، insight ملتی ہے، رحمانی مدد ملتی ہے اور روحانی علاج یا Energy Healing بھی اسی فریکوئینسی میں ہوتی ہے۔ روحانی دنیا کے عجائبات بھی اسی state of mind میں دیکھے جا سکتے ہیں۔

نظر بھی اسی state of mind سے لگتی ہے۔ کسی کو اختیاری طور پر نظر نہیں لگای جا سکتی۔ یہ نظر بھی تب ہی لگتی ہے جب کوی اس فریکوئینسی پر کسی کے بارے میں سوچے تو۔ اکثر ہم خود بھی خاموشی سے اپنے بچوں کو کھیلتا دیکھ رہے ہوتے ہیں alpha state میں، تو ہماری اپنی نظر بھی لگ جاتی ہے بچوں کو۔

اگر ہم Alpha state of mind میں رہنا اور جینا سیکھ لیں تو ہمیں یہ سب فائدے ہو سکتے ہیں۔

1۔ ہمیں Stress نہیں ہو گی، Depression نہیں ہو گا۔ غصہ نہیں آے گا۔

2۔ سر درد نہیں ہو گا، دماغ فریش رہے گا۔ اور ظاہر ہے دماغ فریش رہے گا تو جسم بھی فریش رہے گا۔ بیماریاں کم آئیں گی۔

3۔ آپ روز مرہ کے کسی کام میں confuse نہیں ہوں گے۔

4۔ Insight ملے گی، جس سے آپ ہمیشہ صحیح فیصلے کریں گے۔

5۔ لوگوں کی نیتیں اور ارادے ایک حد تک آپ پر ظاہر ہوں گے۔ اور آپ کبھی دھوکا نہیں کھائیں گے۔

6۔ آپ کی 6th sense تیز ہو گی اور کافی باتیں آپ کو وقت سے پہلے ہی پتا چل جایا کریں گی۔

7۔ نت نئیے Ideas آپ کے زہن میں آئیں گے، کسی مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مشکل نہیں ہو گی۔

8۔ آپ جو کام بھی کریں گے آپ کو خود پر بہت اعتماد ہو گا۔

9۔ آپ جو بھی بات کریں گے وہ سیدھا لوگوں کے دل میں اترے گی۔ اس فریکوئینسی کی سوچ "پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے"۔

10۔ آپ کی Capacity اور ظرف بڑھے گا۔ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کو تنگ یا ڈسٹرب نہیں کریں گی۔

11۔ آپ کا روحانی دنیا سے اور اپنے رب سے بہت اچھا تعلق بنے گا، آپ کو زندگی اور عبادات کا اصل لطف ملے گا۔ آپ اپنے آپ کو اللہ کے قریب محسوس کریں گے۔

دماغ کی یہ فریکوئینسی کیسے حاصل کی جاے ؟؟

یہ بہت آسان ہے، جس طرح Day dreaming کے وقت آپ کو کوی محنت نہیں کرنی پڑتی، آپ خود سے اس فریکوینسی میں چلے جاتے ہیں۔ اسی طرح آپ یہ state of mind اختیاری طور پر بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

اپنے جسم اور زہن کو ڈھیلا چھوڑیں۔ آپ کے پٹھے ڈھیلے ہوں گے جسم ریلیکس ہو گا۔ پھر اپنے زہن کو مزید ڈھیلا چھوڑیں آپ کو محسوس ہو گا کہ آپ کے زہن سے گرمی نکل کر ہوا میں اڑ رہی ہے اور دماغ ٹھنڈا ہو رہا ہے۔ دماغ میں ہلچل کم ہو رہی ہے اور سکوت ہو رہا ہے۔ neurons کی حرکت آہستہ اور پرسکون ہو رہی ہے۔ جب دماغ ٹھنڈا اور پر سکون محسوس ہو اور مختلف سوچوں سے دماغ خالی ہو جاے تو بس یہی Alpha state of mibd ہے۔ آپ کو ہلکی سی غنودگی بھی محسوس ہو سکتی ہے۔

اب کرنا ہے کہ خود اپنے آپ کو یاد کرواتے رہنا ہے کہ "میں نے اسی state of mind کو برقرار رکھنا ہے، اونچا نہیں بولنا، غصہ نہیں کرنا، شدت سے جذبات کا اظہار نہیں کرنا، ٹینشن نہیں کرنی۔

آپ کچھ دن کی محنت سے اس حالت کو برقراررکھنا سیکھ لیں تو پھر خود ہی آپ کا غصہ، ٹینشن، بے سکونی بے خوابی سب مسئلے حل ہو جائیں گے۔ اپنی زندگی ایک اعلی مقام پر لگنے لگے گی ۔

کان کا درد ہو یا پھر نکسیر پھوٹ جائے٬ پان کے پتے کے جوس میں چند قطرے اس خاص چیز کے ملائيں اور کمال دیکھیں عام طور پر پان...
14/12/2022

کان کا درد ہو یا پھر نکسیر پھوٹ جائے٬ پان کے پتے کے جوس میں چند قطرے اس خاص چیز کے ملائيں اور کمال دیکھیں


عام طور پر پان کھانا تہذیب اور روایات کا ماضی میں حصہ رہا مگر اس کے بعد وقت اور تحقیقات نے پان کو منہ کے کینسر کا ایک بڑا سبب قرار دیا جس کے سبب لوگوں میں اس کے استعمال کو روکنے کی بحث کا آغاز ہو گیا- اس کے بعد پان کھانے کے عادی افراد کو پان کے پتے کے مہنگے ہونے کے سبب گٹکے کی عادت پر ڈال دیا جس میں پان کے ہی اجزا موجود ہوتے سوائے پان کے پتے کے جس کے سبب براہ راست ان خطرناک اشیا کے استعمال نے منہ کے کینسر مین مزید اضافہ کیا- لیکن اس تمام بحث سے قطع نظر یہاں ہم آپ کو پان کے پتے کے حوالے سے کچھ ایسی باتیں بتائيں گے جو کہ پان کے دیگر اجزا کے سبب پس پشت چلے گئے اور عام لوگ پان کے پتے کو بھی بیماریوں کے بننے کا سبب سمجھنے لگا جب کہ حقیقت میں پان کا پتہ حیرت انگیز خوبیوں کا حامل ہے-

پان کا پتہ
پان کا پتہ محقیقین کے نزدیک ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم کے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے اور جسم کو بڑی بڑی بیماریوں سے بچاتا ہے- دوسری جانب پان کا پتہ ایک بہترین ماوتھ فریشنر بھی ہے جو کہ منہ کی بدبو دور کرتا ہے یعنی یہ کینسر کا سبب بھی نہیں ہے بلکہ کینسر کا سبب تو وہ چھالیہ اور چونا کتھا ہوتا ہے جو منہ کی جلد کو کاٹ کر رکھ دیتا ہے اور زخم کے بننے کا باعث بنتا ہے پان کے پتے کے کچھ فوائد اور استعمال کے طریقے ہم آج آپ کو بتائيں گے-

1: نکسیر پھوٹنے کی صورت میں
اکثر گرمی کے موسم میں یا خشک موسم میں ناک سے خون جاری ہو جاتا ہےایسا عام طور پر بچوں کے ساتھ ہوتا ہے اور اکثر لوگ اس حالت میں بچے کے سر پر بہت ٹھنڈا پانی ڈالتے ہیں تاکہ خون بہنا بند ہو جائے مگر اس کے بعد اس کے ضمنی اثرات کے سبب بچہ زيادہ بیمار ہو جاتا ہے-اگر کسی کی نکسیر پھوٹ جائے اور خون بند نہ ہو رہا ہو تو اس کے ناک میں پان کے پتے کو گول کر کے ڈالیں اور کچھ دیر اس کا سر اوپر کر کے لٹا دیں پان کے پتے میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ خون کو جما دیتا ہے تو تھوڑی دیر میں ہی نکسیر کے خون کا بہنا بند ہو جائے گا-



2: کان کے درد کی صورت میں
لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ کان کا درد انسان کو ہونے والے بدترین دردوں میں سے ایک ہوتا ہے اس کو ختم کرنے میں بھی پان کا پتہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے- اس کے لیے پان کے پتے کو نچوڑ لیں اور اس کے 8 سے 10 قطرے ایک چمچ ناریل کے تیل میں شامل کر دیں ان دونوں کو مکس کر کے کسی ڈراپر میں ڈالیں اور اس کی مدد سے کان میں 3 سے 4 قطرے ٹپکائيں درد میں فورا افاقہ ہو جائے گا -

3: پیشاب میں رکاوٹ کو دور کرے
پیشاب کا آنا جسم کے حوائج ضروریہ میں شامل ہے مگر بعض اوقات گردے میں انفیکشن یا کسی بیماری کے سبب پیشاب کے آنے میں رکاوٹ ہو جاتی ہے- ایسا بعض اوقات کم پانی پینے سے بھی ہوتا ہے- پیشاب میں رکاوٹ کے سبب شدید کمر درد اور ٹانگوں میں درد کی شکایت ہو جاتی ہے- اس کے لیے ایک گلاس دودھ میں تازہ پان کے پتے پیس کو شامل کر لیں اور ان کو چھان کر ٹھنڈا کر کے پی لیں- یہ جسم میں فالتو پانی کو جمع ہونے سے روکتا ہے اور پیشاب کو جاری کرتا ہے-

4: تھکان دور کرنے کے لیے پان کے پتے کا جوس
عام طور پر دن کے درمیانی حصے میں اکثر دفاتر میں کام کرنے والے لوگ شدید تھکان کا شکار ہو جاتے ہیں ایسے افراد کو چائے یا کافی چاہیے ہوتی ہے تاکہ وہ دوبارہ چاک و چوبند ہو سکیں- لیکن اگر وہ افراد پان کے پتے کے جوس میں کچھ قطرے شہد کے شامل کر کے پی لیں تو اس سے وہ نہ صرف فوراً فریش محسوس کرنے لگیں گے بلکہ چائے کافی کے ضمنی اثرات سے بھی محفوظ رہ سکیں گے-



5: سانس لینے میں دشواری کا خاتمہ
عام طور پر موسم کی تبدیلی کے سبب ایسے افراد جن کو الرجی ہوتی ہے ان کا سینہ خراب ہونا، ریشہ پیدا ہونا اور سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل ہو جاتے ہیں- ایسا عام طور پر شیرخوار بچوں کے ساتھ شدید مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے-ایسی صورتحال میں پان کے پتے کو ہلکا سا گرم کر لیں اور اس کے اوپر سرسوں کے تیل کو لیپ دیں اور اس نیم گرم پتے کو سینے پر رکھ دیں اور اوپر سے کوئی پٹی باندھ دیں کچھ ہی دیر میں افاقہ ہو جائے گا اور سانس لینے میں آسانی ہو جائے گی۔ تکلیف کی صورت میں یہ عمل دن میں دو سے تین بار بھی کیا جا سکتا ہے-

امید ہے کہ پان کے پتے کے حوالے سے یہ معلومات آپ کے لیے کافی دلچسپ ثابت ہوں گی -

*دیسی گھی میڈیکل سائنس کی نظر میںدیسی گھی دیہاتوں اور گاؤں میں استعمال ہونے والی ایک عام سی چیز ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ...
10/12/2022

*دیسی گھی میڈیکل سائنس کی نظر میں

دیسی گھی دیہاتوں اور گاؤں میں استعمال ہونے والی ایک عام سی چیز ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے انسان نے ترقی کی تو جانوروں کے کم ہونے کے ساتھ ساتھ یہ رواج بھی اب ختم ہونے کو ہے کیونکہ انسان نے قدرتی چیزوں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مصنوعی چیزیں تیار کرلیں جو ناصرف کم وقت میں تیار ہوتی ہیں بلکہ کم لاگت میں زیادہ فائدہ بھی دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ آج بکرے ،گائے اور دیسی مرغی کی جگہ برائلر مرغی نے لے لی ہے اسی طرح دیسی گھی مہنگا ہونے کی وجہ سے آج تقریباً ہر گھر میں مصنوعی بناسپتی گھی ہی استعمال کیا جاتا ہے

اس تحریر میں ہم دیسی گھی سے متعلق بات کریں گئے اور جانے گئے کہ یہ ہمارا لئے کتنا مفید ہے یا پھر ایسے لینے سے کسی قسم کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے تو چلئے شروع کرتے ہیں !

گھی کا لفظ سنسکرت زبان کے لفظ "گرو " سے لیا گیا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے جگمگانا اور اسی سے "گرتھ "لفظ کا مطلب ہوتا ہے ایسی چیز جو جگمگاتی ہے یا پھر کوئی ایسی چیز جیسے لگانے سے جگمگاہٹ آ جاتی ہے ۔

خالص دیسی گھی کسی بھی جانور کے دودھ سے بنایا جا سکتا ہے لیکن وہ دیسی گھی جو گائے کے دودھ سے بنایا جاتا ہے اسے سب سے بہترین مانا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ گائے کا جو دودھ ہوتا ہے اس میں ان تمام پیڑ پودوں کا اثر ہوتا ہے جو اس مخصوص علاقے میں ہوتے ہیں جہاں وہ گائے چرتی ہے کیونکہ گائے تقریباً وہ تمام پیڑ پودے کھاتی ہے جو اس مخصوص علاقے میں اگتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ گائے کے دودھ میں اور اس دودھ سے بنائے ہوئے گھی میں وہ تمام پیڑ پودوں کا اثر موجود ہوتا ہے ۔

*سائنسی پہلو*
اب دیسی گھی کے سائنسی پہلو کی بات کی جائے تو سب سے پہلے یہ چیز سمجھ لیں کہ خالص دیسی گھی میں ہوتا کیا کیا ہے ۔
دیسی گھی اپنے s.c.f.a )short chain fatty acids ) کی وجہ سے جانا جاتا ہے کیونکہ دیسی گھی اس کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے اس کے علاوہ دیسی گھی
canjogated linoleic acid
Butyric acid
Omega 3
Omega 6
Omega 9
کا بہت ہی اچھا سورس مانا جاتا ہے اس کے علاوہ دیسی گھی
Vitamin A
Vitamin D
Vitamin E
Vitamin K
کا بھی بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے ۔

چلئے یہ بات بھی سمجھ لیتے ہیں کہ یہ کام کیسے کرتا ہے شروعات دماغ سے کرتے ہیں ۔

*دماغ۔*
دیکھئے انسان کا 60٪ دماغ فیٹس سے مل کے بنتا ہے اور جس طرح کے فیٹس سے انسانی دماغ بنتا ہے وہ فیٹس انسانی جسم خود سے نہیں بنا سکتا بلکہ انسان خوراک سے حاصل کرتا ہے ۔اس بات کو بھی سمجھ لیں کے جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے اس کے دماغ کے فیٹ سیلز بھی کم ہوتے چلے جاتے ہیں ۔اب کیونکہ دیسی گھی اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ، ایس سی اف اے اور بیوٹیرک ایسڈ کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے اس لئے دیسی گھی انسان کے دماغ کے لئے بہت ہی زیادہ فائدے مند رہتا ہے ۔
اس کے علاوہ دیسی گھی آپ کے دماغ کو آپ کے نروز کو اور آپ کے نیوروٹرانسمیٹرز کو اچھے سے کام کرنے کے لئے ایک بہت ہی اچھا ماحول فراہم کرتا ہے ۔
اس لئے آپ نے اپنی نانی یا دادی کو کئی بار یہ کہتے ہوئے سنا ہو گا کہ دیسی گھی کھایا کرو دماغ میں تراوٹ آئے گی ۔

*آنکھیں۔*
اب بات کرتے ہیں آنکھوں کی ۔ دیسی گھی vitamin A کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ آپ کی آنکھوں کے لئے بہت ہی زیادہ فائدے مند رہتا ہے ۔
اس چیز کو ذرا سا سمجھ بھی لیجئے کہ لمبے عرصے تک موبائل سکرین دیکھتے رہنے کی وجہ سے یا کمپیوٹر سکرین دیکھتے رہنے کی وجہ سے ہوتا یہ ہے کہ ہمارے لیکریمل گلینڈز جہاں آنسو بنتے ہیں وہ صحیح طرح سے کام کرنا بند کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے آنکھوں میں روکھا پن سوکھا پن اور جلن اور دیکھنے جیسی بیماریاں پیدا ہونے لگتی ہیں ۔ اب اگر آپ ان چار میں سے کوئی بیماری ہے یا آپ اپنا زیادہ تر وقت موبائل یا کمپیوٹر سکرین پر بیتاتے ہیں تو آپ کو اپنی ڈائٹ میں دیسی گھی کو ضرور شامل کرنا چاہیے ۔
اس بات کو بھی سمجھ لیجئے کہ جب وٹامن اے کی بات کی جاتی ہے تو جو وٹامن اے دیسی گھی سے حاصل ہوتا ہے وہ گاجر سے نہ صرف زیادہ ہوتا ہے بلکہ زیادہ اثر دار بھی ہوتا ہے ۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کیونکہ دیسی گھی میں جو وٹامن ہوتا ہے یہ دو فارم میں ہوتا ہے جس میں سے ایک Ester ہے جبکہ دوسری catroten ۔ اس لئے جب آپ دیسی گھی کھاتے ہو تو یہ نا صرف آپ کے جسم کو بہت زیادہ مقدار میں وٹامن اے دیتا ہے بلکہ یہ اسے اچھی طرح سے جذب بھی کرواتا ہے ۔

*وٹامن D*
تو دیسی گھی میں جو دوسرا وٹامن ہوتا ہے وہ وٹامن ڈی ہوتا ہے اور وٹامن ڈی کی سب سے بڑی حثیت یہ ہوتی ہے کہ یہ آپ کے جسم میں کیلشیم اور فاسفورس کو جذب کرواتا ہے ۔ اس لئے دیسی گھی بڑھتے بچوں ، حاملہ عورتوں اور کثرت کرنے والے افراد کے لئے بہت زیادہ مفید چیز ہوتی ہے

یہاں یہ بات بھی بتاتا چلوں کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا جسم خوبخود وٹامن ڈی سمپھاتھئز کر لے یا پیدا کر لے تو آپ کو چاہیے کہ صبح صبح باریک کپڑے پہن کے کچھ دیر دھوپ میں تہلیے ۔

*وٹامن E*
اب آ جائیے وٹامن ای پر تو وٹامن ای کا سب سے بڑا فایدہ یہ ہوتا ہے کہ یہ ایک بہت ہی بہترین آنٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے یہ نا صرف آپ کی قوت مدافعت بڑھا دیتا ہے بلکہ آپ کے جسم میں جو ٹاکسنز پیدا ہوتے ہیں انہیں بھی نکال کر باہر پھینکتا ہے
لیکن یہ وٹامن ای کا اصلی فایدہ نہیں ہے وٹامن ای کا اصلی فایدہ یہ ہے کہ وٹامن ای کو مناسب مقدار میں لینے سے آپ کی جلد چکنی ،لچیلی اور چمکدار ہوتی چلی جاتی ہے اس لئے اگر آپ کی عمر تیس سال سے زیادہ ہے تو آپ کو دیسی گھی کھانا بھی چاہیے اور لگانا بھی چاہیے ۔

کچھ مرد جو 6 پیک بنانے کے چکر میں اور کچھ خواتین سلم ٹریم رہنے کے چکر میں دیسی گھی کا استعمال نہیں کرتیں کیونکہ انھیں لگتا ہے کہ دیسی گھی کھانے سے ان کے جسم کی ساخت خراب کو جائے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا بلکہ ایسا کرنے سے ان کی بیماروں کے خلاف قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور آپ نے کئی ایسے 6 پیک والے لڑکے اور سلم سمارٹ لڑکیاں دیکھیں ہوں گی جن کا حال موسم بدلتے ہیں بے حال ہو جاتا ہے اور نزلہ زکام ،کانسی بخار انھیں آ گھیرتا ہے اور ایسا نہیں ہوتا تو آپ ان سے یہ پوچھ کے دیکھ لیجئے گا سال بھر ان کے جسم میں کہیں نہ کہیں درد ضرور ہو رہا ہوتا ہے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ ایسے مسائل نہ ہوں تو آپ کو دیسی گھی ضرور استعمال کرنا چاہیے

*وٹامن کے* :
وٹامن کے ناصرف ہڈیوں کے لئے بہت فائدے مند ہوتا ہے بلکہ یہ کسی بھی قسم کی چوٹ کو ٹھیک کرنے میں بہت مفید ہوتا ہے ۔اس لئے کٹنے پر جلنے پر اور چھپنے پر سب سے بہترین طریقہ یہی ہے کہ وہاں پر دیسی گھی لگا دیا جائے

*کائڈیو ویسکولر سسٹم* :
کیونکہ دیسی گھی میں ایس -سی -ایف -اے اور بیوٹیرک ایسڈ ہوتا ہے اس لئے اگر آپ دیسی گھی لیتے ہیں تو دیسی گھی آپ کے جسم اور خون کی نالیوں میں جمی چربی کو باہر نکال دیتا ہے اس لئے اگر آپ اچھی مقدار میں دیسی گھی لیتے ہیں تو آپ موٹاپے سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور یہی the ketogenic diet کا بنیادی اصول ہوتا ہے ۔ اب اس کا کیا مطلب ہوا ؟

اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں تو آپ کو دیسی گھی ضرور کھانا چاہیے ۔
دیسی گھی لینے کا دوسرا فایدہ یہ ہوتا ہے کہ یہ آپ کی وینز اور آرٹیز کی السٹیسٹی یا لچک بڑھا دیتا ہے اس لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہے جن کی فیملی ہسٹری دل کی بیماریوں کی ہے یا جو لوگ سگریٹ پیتے ہیں اور جو لوگ کسی ایسی جگہ رہتے ہیں جہاں بہت زیادہ پلیویشن ہوتی ہے ۔
اس کے علاوہ کیونکہ دیسی گھی میں بہت ہی اچھی مقدار میں انٹی آکسیڈنٹ کانجوگیٹڈ لینولیک ایسڈ اور فیٹ سالوبل وٹامنز ہوتے ہیں اس لئے یہ قد بڑھانے کے لئے ایک بہت ہی مفید غذا سمجھی جاتی ہے ۔

*ڈئجسٹو سسٹم* :

اگر آپ کا کچھ ٹلا ہوا کھانے کو دل کر رہا ہے تو آپ ایسے دیسی گھی میں ہلکی آنچ پر ٹلیے اور کھائے آپ کو کوئی نقصان نہیں ہو گا ۔ایسا کیسے ہوتا ہے ؟
دیسی گھی کا جو سمکو پوائنٹ کسی بھی طرح کے گھی سے اور کسی بھی طرح کے تیل سے زیادہ ہوتا ہے

*اب سمکو پوائنٹ کیا ہوتا ہے* ؟
سمکو پوائنٹ smoke point کسی خاص چیز کے لئے اس خاص ٹمپریچر کو کہا جاتا ہے جس پوائنٹ پر وہ چیز گرم ہونے پر فری ریڈیکلز چھوڑنا شروع ہو جاتی ہے یعنی ایکسیڈائز ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔
فری زیڈیکلز سے کیا نقصان ہوتا ہے ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر جسم میں فری ریڈیکلز تھوڑے زیادہ بڑھ جائیں تو طرح طرح کی کائیڈیو ویسکولر ڈیزز ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور اگر زیادہ بڑھ جائیں تو کینسر تک ہو سکتا ہے ۔
لیکن دیسی گھی میں جو بیوٹیرک ایسڈ ہوتا ہے یہ ہماری انٹیسٹائینز میں جا کر کیلرلٹی سیلز کی پیداوار بڑھا دیتا ہے اور یہ جو کیلرٹی سیلز ہوتے ہیں وہ ہمارے جسم میں باہر سے آنے والے تمام ہر طرح کے الرجنس اور ٹاکسنز کو ختم کر دیتے ہیں

کیونکہ دیسی گھی میں بہت اچھی مقدار میں کانجوگیٹڈ لینولیک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ بہت ہی بہترین anticarcinogen مانا جاتا ہے اس لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت مفید ہے جن کی فیملی ہسٹری کینسر کی ہے یا وہ لوگ جو کینسر سے ابر چکے ہیں ۔

ڈئجسٹو سسٹم میں دیسی گھی کا دوسرا فایدہ یہ ہوتا ہے کہ یہ کھانے کے کسی بھی ایٹم کا glycemic index کم کر دیتا ہے

*گلاسیمک انڈیکس کیا ہوتا ہے* ؟
گلاسیمک انڈیکس کسی بھی فوڈ ایٹم کی اس ولیو کو کہا جاتا ہے جس کی مدد سے ہم یہ سمجھ پاتے ہیں کہ یہ خوراک ہمارے خون میں کسی تیزی کے ساتھ بلڈ شوگر لیول کو بڑھا دے گا ۔
اور اسی لئے دیسی گھی ان لوگوں کے لئے بہت فایدہ مند ہے جنھیں شوگر کی بیماری ہے ۔
ویسے تو شوگر کے مریض کو ایسا کھانا نہیں کھانا چاہیے جس کا کلاسمک انڈیکس زیادہ ہو لیکن اگر کھانا ہی پڑے تو اسے چاہیے کہ اس میں دیسی گھی ڈال لے ۔

تیسری چیز دیسی گھی ایسینشل فیٹی ایسڈز کا بہت اچھا سورس ہوتا ہے اس لئے دیسی گھی ناصرف آپ کی intestinal walls کو پروٹیکٹ کرتا ہے بلکہ یہ السریٹو کولایٹس ،منہ کے چھالے اور پیٹ کے السر سے بھی آپ کو بچاتا ہے اور اگر یہ بیماریاں آپ کو پہلے سے ہی ہیں تو یہ ان کو ٹھیک کرنے کے لئے سب سے کارآمد اور قدرتی طریقہ ہے ۔

*ایک دن میں کتنا دیسی گھی کھانا چاہیے*

فوڈ اینڈ نیوٹریشن بورڈ آف دی نیشنل ریسرچ کے مطابق ایک صحت مند جوان کی کل خوراک کا 20 ٪ حصہ فیٹس سے لیا جانا چاہیے اس سے آپ ایک دن میں بڑے آرام سے 20 سے 30 گرام دیسی گھی کھا سکتے ہیں ۔یہاں اس بات کو بھی سمجھ لیں کیونکہ فیٹ انٹیک یعنی چکنائی لینے کی اپر لیمٹ 35٪ ہے اس لئے ہم زیادہ دیسی گھی بھی کھا سکتے ہیں لیکن ہم دن بھر میں جو خوراک لیتے ہیں اس میں بھی کہیں نہ کہیں چکنائی ضرور ہوتی ہے اس لئے 30 گرام سے زیادہ دیسی گھی نہیں کھانا چاہیے ۔

اگر آپ چاہیے ہیں کہ آپ جو دیسی گھی کھا رہے ہیں اس کا آپ کو پورا پورا فایدہ ملے تو آپ روزانہ پیدل چلنے کا معمول بنا لیجئے ۔

اور یہاں سب سے ضروری بات کرنا چاہوں گی کہ جو بچپن کے دن ہوتے ہیں یا جوانی کے دن یہ گروتھ ایئرز کہلاتے ہیں اور ان سالوں میں دیسی گھی بنا موٹاپے اور پیٹ بڑھنے کی پروا کیے ضرور لینا چاہے اور ضروری ہے کہ جب بچے بڑھ رہے ہوں ان کی خوراک میں دیسی گھی کو ضرور شامل کیا جائے جس سے نہ صرف وہ لمبے بلکہ چوڑی جسامت بھی حاصل کرتے ہیں

❄️❄️❄️❄️❄️❄️❄️❄️
💕💕💕

Address

Luddan

Telephone

+923081010055

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Azam Health Care Center posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Azam Health Care Center:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram