Homeopath Abdulmojood Wajidullah

Homeopath Abdulmojood Wajidullah Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Homeopath Abdulmojood Wajidullah, Medical and health, behind Government Technology College for boys, Rahman Town, Multan Road, Mailsi.

25/09/2025

●حمل ٹھہرانے کیلئے بہترین دن●

حمل ٹھہرنے کے لئے عورت کے ماھواری (پیریڈز) کا نظام سمجھنا بہت ضروری ھے۔ قدرت نے عورت کے جسم میں ہر مہینے ایک ایسا وقت رکھا ھے جب انڈہ خارج ھوتا ھے اور اگر اس وقت شوہر کے سپرم سے مل جائے تو حمل ٹھہر سکتا ھے۔ اس عمل کو اوویولیشن کہا جاتا ھے۔

اوویولیشن کب ھوتا ھے؟

عورت کا اوسط ماھواری کا چکر تقریباً 28 دن کا ہوتا ہے۔
• پیریڈز کے پہلے دن کو Day 1 شمار کیا جاتا ہے۔
• عام طور پر انڈہ سائیکل کے 14ویں دن کے قریب خارج ہوتا ہے۔
• انڈہ کے نکلنے کے آس پاس کے دنوں کو فرٹائل ونڈو (Fertile Window) کہا جاتا ہے۔

یہ فرٹائل ونڈو عموماً 10ویں دن سے 16ویں دن تک ہوتی ہے (یعنی ماہواری شروع ہونے کے بعد کا درمیانی حصہ)۔

حمل ٹھہرانے کے لئے بہترین دن

میاں بیوی کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ ازدواجی تعلق:
• 10ویں دن سے 16ویں دن کے درمیان قائم کریں۔
• خاص طور پر 12ویں، 13ویں اور 14ویں دن سب سے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

چند مفید مشورے
• ہر عورت کا سائیکل مختلف ہو سکتا ہے، اس لیے اپنے پیریڈز کا ریکارڈ رکھنا ضروری ہے۔
• بہت زیادہ ذہنی دباؤ، کمزوری یا بیماری اوویولیشن کو متاثر کر سکتے ہیں۔
• صحت مند خوراک، مناسب نیند اور ورزش سے جسم کو توازن ملتا ہے۔
• اگر ایک سال تک کوشش کے باوجود حمل نہ ٹھہرے تو کسی مستند ماہر امراض نسواں (Gynecologist) سے رجوع کریں۔

25/09/2025

ڈاکٹر کو معائنہ کروانے سے قبل برائے مہربانی اس کو ایک بار پڑھ لیں۔

آپ کو دو یا تین دن بخار رہا۔ اگر آپ نے کوئی دوا نہ بھی لی ہوتی، تو کچھ دنوں میں آپ کا جسم خود بخود ٹھیک ہو جاتا۔
لیکن آپ ڈاکٹر کے پاس چلے گئے۔
شروع میں ہی ڈاکٹر نے کئی ٹیسٹ لکھ دیے۔

ٹیسٹ کے نتائج میں بخار کی کوئی خاص وجہ نہیں ملی۔ البتہ، کولیسٹرول اور شوگر کی سطح تھوڑی سی زیادہ نظر آئی.. جو کہ عموماً عام ہے..

بخار تو اتر گیا، لیکن اب آپ صرف بخار کے مریض نہیں رہے....
ڈاکٹر صاحب نے آپ کو بتایا:

> "آپ کا کولیسٹرول زیادہ ہے۔ شوگر بھی تھوڑی بڑھی ہوئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ *پری-ڈائیبیٹک* ہیں۔ آپ کو کولیسٹرول اور شوگر کنٹرول کرنے کی دوائیں لینی پڑیں گی۔"

اس کے ساتھ ہی کھانے پینے کی متعدد پابندیاں لگ گئیں....
ہو سکتا ہے آپ نے کھانے کی پابندیاں سختی سے نہ بھی مانی ہوں — لیکن دوائیں کھانا آپ نے نہیں بھولنا تھا......

تین ماہ گزر گئے۔ پھر ٹیسٹ ہوئے۔
آپ کا کولیسٹرول تھوڑا کم ہوا، لیکن اب آپ کا **بلڈ پریشر** تھوڑا بڑھ گیا۔
ایک اور دوا لکھ دی گئی۔
اب آپ **تین دوائیں** کھا رہے تھے۔

یہ سب سن کر آپ کی پریشانی بڑھ گئی۔

> "اب کیا ہوگا؟"
> اس فکر کی وجہ سے آپ کی نیند اڑ گئی۔
> ڈاکٹر نے **نیند کی گولی** لکھ دی — اور اب آپ کی دوائیں **چار** ہو گئیں۔

یہ سب دوائیں کھانے کے بعد آپ کو **تیزابیت اور سینے کی جلن** ہونے لگی۔
ڈاکٹر نے مشورہ دیا:

> "کھانے سے پہلے خالی پیٹ گیس کی گولی کھا لیا کریں۔"
> اب آپ **پانچ دوائیں** کھا رہے تھے۔

چھ ماہ گزر گئے۔ ایک دن آپ کو **سینے میں درد** ہوا اور آپ ایمرجنسی میں پہنچ گئے۔
مکمل چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے کہا:

> "اچھا ہوا آپ بروقت آ گئے۔ ورنہ سنگین ہو سکتا تھا۔"

مزید ٹیسٹ تجویز کیے گئے۔
کئی مہنگے ٹیسٹ کروانے کے بعد ڈاکٹر نے بتایا:

> "اپنی موجودہ دوائیں جاری رکھیں۔ لیکن اب دل کے لیے دو مزید دوائیں شامل کر لیں۔ نیز، آپ کو اینڈوکرائنولوجسٹ کو بھی دکھانا چاہیے۔"
> اب آپ **سات دوائیں** کھا رہے تھے۔

کارڈیالوجسٹ کے مشورے پر آپ اینڈوکرائنولوجسٹ کے پاس گئے۔
انہوں نے ایک اور **شوگر کی دوا** اور تھائیرائیڈ کی گولی شامل کر دی، کیونکہ تھائیرائیڈ کی سطح تھوڑی بڑھی ہوئی تھی۔

اب آپ کی کل دوائیں **نو** ہو گئیں۔

آہستہ آہستہ آپ یہ ماننے لگے کہ آپ واقعی بیمار ہیں:

* دل کے مریض
* ذیابیطس
* بے خوابی
* گیس کے مسائل
* تھائیرائیڈ کے مسائل
* گردے کے مسائل
... اور فہرست جاری رہی۔

کسی نے آپ کو نہیں بتایا کہ آپ **ارادہ، خود اعتمادی اور طرزِ زندگی** میں تبدیلی لا کر اپنی صحت بہتر بنا سکتے ہیں۔
بلکہ آپ کو بار بار بتایا گیا کہ آپ ایک **سنگین مریض** ہیں، کمزور ہیں، ناکارہ ہیں اور ٹوٹے ہوئے انسان ہیں۔

چھ ماہ بعد، ان تمام دواؤں کے مضر اثرات کی وجہ سے آپ کو **پیشاب کے مسائل** ہونے لگے۔
مزید ٹیسٹ سے **گردوں کے مسائل** کا پتہ چلا۔

ڈاکٹر نے مزید ٹیسٹ کیے۔ رپورٹ دیکھ کر کہا:

> "کریٹینین کی سطح تھوڑی بڑھ گئی ہے۔ لیکن فکر نہ کریں — جب تک آپ باقاعدگی سے دوائیں لیتے رہیں گے۔"
> انہوں نے **دو مزید دوائیں** شامل کر دیں۔

اب آپ **گیارہ دوائیں** کھا رہے تھے۔

اب آپ **کھانے سے زیادہ دوائیں** کھا رہے تھے، اور ان دواؤں کے مضر اثرات کی وجہ سے آپ آہستہ آہستہ **موت** کی طرف بڑھ رہے تھے۔

اگر ابتدا میں، جب آپ پہلی بار بخار کی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس گئے تھے، ڈاکٹر نے صرف یہ کہہ دیا ہوتا:

> "پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ یہ صرف ہلکا بخار ہے۔ دوائی کی ضرورت نہیں۔ آرام کریں، زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں، صبح کی سیر کریں — بس۔ کسی دوا کی ضرورت نہیں۔"

لیکن پھر… ڈاکٹر اور دواساز کمپنیاں اپنی روزی کیسے کماتیں؟

* # # # سب سے بڑا سوال:*

ڈاکٹر کس بنیاد پر مریضوں کو ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماری یا گردے کی بیماری کا مریض قرار دیتے ہیں؟یہ معیارات کون طے کرتا ہے؟

*آئیے اس پر تھوڑا گہرائی سے جائیں:*

* **1979 میں**، شوگر کی سطح **250 mg/dl** کو ذیابیطس سمجھا جاتا تھا۔ اس وقت دنیا کی صرف **3.5%** آبادی ٹائپ 2 ذیابیطس میں شمار ہوتی تھی۔

* **1997 میں**، انسولین بنانے والی کمپنیوں کے دباؤ میں، ذیابیطس کی حد۔ *200 mg/dl** تک گرا دی گئی، جس سے اچانک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد **3.5% سے 8%** ہو گئی — یعنی **4.5% زیادہ لوگوں کو بغیر کسی اصل علامت کے ذیابیطس کا لیبل لگا دیا گیا**۔
* 1999 میں دوا ساز کمپنیوں کے اصرار پر 126 کردیا گیا
**1999 میں**، عالمی ادارہ صحت (WHO) نے اس گائیڈلائن کو قبول کر لیا۔

انسولین کمپنیوں نے بھاری منافع کمایا اور مزید فیکٹریاں کھول لیں۔

**2003 میں**، **امریکن ڈائیبیٹز ایسوسی ایشن (ADA)** نے فاسٹنگ شوگر کی سطح کو **100 mg/dl** تک کم کر کے پری-ڈائیبیٹک کا معیار بنا دیا۔
نتیجے میں، **27%** لوگ بلاوجہ ذیابیطس کے زمرے میں آ گئے۔

* فی الحال، ADA کے مطابق، **کھانے کے بعد شوگر 140 mg/dl** کو ذیابیطس سمجھا جاتا ہے۔
اس کی وجہ سے، دنیا کی تقریباً **50% آبادی** کو اب ذیابیطس کا لیبل لگ چکا ہے... جن میں سے بہت سے واقعی بیمار نہیں ہیں۔

بھارتی دوا ساز کمپنیاں اسے مزید کم کر کے **HbA1c 5.5%** کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ مزید لوگوں کو مریض بنا کر دواؤں کی فروخت بڑھائی جا سکے..

بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ HbA1c **11%** تک کو ذیابیطس نہیں سمجھنا چاہیے..

* # # # ایک اور مثال:*

**2012 میں**، ایک بڑی دوا ساز کمپنی پر **امریکی سپریم کورٹ** نے **3 بلین ڈالر** کا جرمانہ عائد کیا.. ان پر الزام تھا کہ 2007–2012 کے درمیان، ان کی ذیابیطس کی دوا نے **دل کے دورے کا خطرہ 43%** تک بڑھا دیا تھا۔

کمپنی کو **یہ پہلے سے معلوم تھا** لیکن **منافع کے لیے جان بوجھ کر چھپایا گیا**۔
اس عرصے میں انہوں نے **300 بلین ڈالر** کا منافع کمایا۔

---

**یہ آج کا"جدید ترین میڈیکل سسٹم" ہے!**

**سوچیں… غور کرنا شروع کریں…**

25/09/2025

◆ چند مفید مشورے ◆

اگر آپ 35 سال سے اوپر کے ھو چکے ھیں تو۔

●یہ چیزیں قابو میں رھیں۔
▪︎ فشار خون (بلڈ پریشر)۔
▪︎ خون میں شکر کا تناسب۔

● ان چیزوں کا استعمال کم سے کم ھو۔
▪︎ نمک۔
▪︎ چینی۔
▪︎ گوشت یا دیگر محفوظ کردہ غذائیں۔
▪︎ سرخ گوشت۔
▪︎ دودھ اور اس کی بائی پروڈکٹس۔
▪︎ نشاستہ دار غذائیں۔
▪︎ كاربونيٹیڈ گیسوں والے مشروبات۔

● ان اشیاء کی کثرت ھو۔
▪︎ سبزیاں۔
▪︎ پھل۔
▪︎ خشک میوہ جات۔

●ان کو بھلانے کی کوشش کرنا۔
▪︎ عمر۔
▪︎ ماضی۔
▪︎ اگر کوئی ظلم یا زیادتی ھوئی ھو تو۔

● ان چیزوں کو اپنے پاس رکھنا۔
▪︎ اپنے محبین اور دوستوں سے تعلق۔
▪︎ اپنے خاندان کا خیال۔
▪︎ مثبت سوچ۔
▪︎ مشاغل کو اپنے گھر سے دور۔

● صحت کے لیے ان کا اہتمام رکھنا۔
▪︎ روزے۔
▪︎ ہنسی مذاق اور مسکراہٹیں۔
▪︎ مسلسل سفر و سیاحت۔
▪︎ جسمانی ورزش۔
▪︎ وزن کم کرنے کےلئے محنت کرنا۔

● ان باتوں کو کبھی نظر انداز نہ کرنا۔
▪︎پانی پینے کیلئے پیاس کا۔
▪︎ نیند کیلئے جمائیوں کا۔
▪︎آرام کیلئے تھکاوٹ ھونے کا۔
▪︎ میڈیکل ٹیسٹ کیلئے بیمار ھونے کا۔
انتظار نہ کرنا۔

● اللہ تبارک و تعالی کے ساتھ
اپنا روحانی تعلق مضبوط بنا کر رکھنا، تلاوت کا اہتمام، تہجد کی کوشش اور دعاء و مناجات کی کثرت۔

▪︎ ذات باری سے استغفار اور آقا حبیبنا مصطفی علیہ السلام پر درود و سلام کی کثرت۔اس سے صحت ، فقر وفاقے اورمال میں خیر ہوگی۔ اور دارین کی خوشیاں ملیں گی۔

27/08/2025

●حیض کے رنگ●

صرف خون کا رنگ کس طرح بہت کچھ ظاہر کرتا ھے، ایک مدت آپ کے ھارمون کی سطح کے لیے مفت لیب کے کام کی طرح ھے۔ یہاں خون کے مختلف رنگوں کا کیا مطلب ھے۔

گلابی ھلکے رنگ کا دورانیہ •
ان لوگوں کا ھوتا ھے جن کا دورانیہ مختصر ھوتا ھے اور یہ ایسٹروجن کی کم سطح کی نشاندھی کر سکتا ھے۔ کم ایسٹروجن کا امکان مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی اور/یا ایڈرینل برن آؤٹ کی وجہ سے ھے۔ ایسا ھو سکتا ھے یہاں تک کہ اگر آپ کچھ عادات کی وجہ سے سب کچھ ٹھیک کر رھے ھیں جیسے کیفین پینا، اکثر الکوحل پینا، گولی لینا، غذا، زیادہ ورزش کرنا یا دباؤ ڈالنا۔

براؤن رنگ کا دورانیہ •
پرانا آکسائڈائزڈ خون ھے جو آپ کے آخری چکر کے دوران آپ کے رحم سے باہر نہیں نکلا، یہ پروجیسٹرون کی کم سطح کی وجہ سے ھے۔ یہ نچلی سطح آپ کی ماھواری کی علامات کی جڑ میں ھوسکتی ھے اور آپ کو باقاعدہ بیضہ دانی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا سبب بھی بن سکتی ھے۔

نارنجی خون اکثر انفیکشن کی نشاندھی •
کرتا ھے، جیسے بیکٹیریل وگینوسس یا ٹرائیکومونیاس۔ کسی کو دیگر بتانے والی علامات کی جانچ کرنی چاہیے، جیسے کہ اندام نہانی میں خارش، تکلیف، اور بدبو دار مادہ اس کا سامنا کرتے وقت۔

گہرا سرخ خون صرف وہ خون ھے•
جو اندام نہانی میں زیادہ دیر تک رہتا ھے اور اسے خون کے لوتھڑے کے ساتھ بھی دیکھا جا سکتا ھے۔ جمنا بھی معمول کی بات ھے جب تک کہ لوتھڑے سائز میں بڑے نہ ھوں۔

روشن سرخ خون تازہ خون اور مستقل•
بہاؤ کی نمائندگی کرتا ھے۔ یہ آپ کی مدت کے اختتام تک گہرا ھو سکتا ھے۔ تاھم کچھ کو معلوم ھو سکتا ھے کہ ان کا خون اپنی مدت کے دوران چمکدار سرخ رہتا ھے۔

گہرا جامنی یا نیلا رنگ خون •
ایسٹروجن کی اعلی سطح کی نشاندھی کرتا ھے۔ اس میں لوتھڑے بھی ھوسکتے ھیں اور آپ کی مدت ایک ہفتہ سے زیادہ رہ سکتی ھے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو، ھائی اعلی ایسٹروجن کی سطح اینڈومیٹرائیوسس، فائبرائڈز، یا بیضہ دانی سسٹوں کی نشوونما کا باعث بن سکتی ھے۔

سیاہ رنگ کا دورانیہ عام طور پر•
خون کی علامت ھے جس نے بچہ دانی کو چھوڑنے میں زیادہ وقت لیا ھے اور اسے آکسیڈائز ھونے میں وقت ملا ھے۔ یہ خطرناک نظر آ سکتا ھے لیکن یہ ہمیشہ تشویش کی وجہ نہیں ھے اور یہ آپ کی مدت کے آغاز یا اختتام کے دوران ظاہر ھو سکتا ھے۔

انتباہ
یہ معلومات مفاد عامہ ایجوکیشنل مقاصد کے لیے ھے، برائے مہربانی صحت کے مسائل کے کسی بھی علاج کے لیے اپنے قریبی مستند معالج سے رجوع کریں۔

26/08/2025

سائنس کہتی ھے کہ ایک بالغ صحت مند آدمی کے ایک بار جنسی تعلقات کے بعد جتنی منی خارج ہوتی ہے اس میں 400 ملین سپرمز ہوتے ہیں۔ منطقی طور پر، اگر ایک عورت کے رحم میں سپرم کی اتنی مقدار مل جائے تو 400 ملین بچے پیدا ہوں گے! یہ 400 ملین سپرمز ماں کی بچہ دانی کی طرف پاگلوں کی طرح دوڑتے رہتے ہیں، صرف 300-500 سپرمز زندہ رہ پاتے ہیں۔ اور باقی؟ وہ راستے میں تھک جاتے ہیں یا مر جاتے ہیں۔ ان 300-500 سپرموں میں سے جو انڈے تک پہنچنے کا انتظام کرتے ہیں، صرف ایک انتہائی طاقتور سپرم انڈے کو کھاد دیتا ہے یا انڈے میں بیٹھ جاتا ہے۔ وہ خوش قسمت سپرم آپ یا میں یا ہم سب ہیں۔ کیا آپ نے کبھی اس عظیم جنگ کے بارے میں سوچا ہے؟

❒ جب آپ بھاگے - آپ کی آنکھیں، ہاتھ، پاؤں، سر نہیں تھا، پھر بھی آپ جیت گئے۔

❒ جب آپ بھاگے - آپ کے پاس کوئی سرٹیفکیٹ نہیں تھا، دماغ نہیں تھا، پھر بھی آپ جیت گئے۔

❒ جب آپ بھاگے - آپ کی تعلیم نہیں تھی، کسی نے آپ کی مدد نہیں کی، پھر بھی آپ جیت گئے۔

❒ جب آپ بھاگے - آپ کی ایک منزل تھی اور آپ نے اپنا مقصد اس منزل کی طرف متعین رکھا اور آخر تک ایک دماغ کے ساتھ بھاگا اور آپ جیت گئے۔

❒ بہت سے بچے اپنی ماؤں کے پیٹ میں مر جاتے ہیں لیکن آپ کی موت نہیں ہوئی، آپ پورے 10 مہینے پورے کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

❒ بہت سے بچے پیدائش کے دوران مر جاتے ہیں لیکن آپ بچ گئے۔

❒ بہت سے بچے پیدائش کے پہلے 5 سال میں مر جاتے ہیں لیکن آپ ابھی تک زندہ ہیں۔

❒ بہت سے بچے غذائی قلت سے مر جاتے ہیں لیکن آپ کو کچھ نہیں ہوا۔

❒ بہت سے لوگ بڑے ہونے کے راستے میں اس دنیا کو چھوڑ چکے ہیں لیکن آپ ابھی تک یہیں ہیں۔

اور آج جب بھی کچھ ہوتا ہے، آپ گھبرا جاتے ہیں، مایوس ہو جاتے ہیں، لیکن کیوں؟ آپ کو کیوں لگتا ہے کہ آپ ہار گئے ہیں؟ آپ نے اعتماد کیوں کھو دیا ہے؟ اب آپ کے پاس دوست، بھائی بہن، سرٹیفکیٹ، سب کچھ ہے۔ آپ کے پاس بازو اور ٹانگیں ہیں، تعلیم ہے، منصوبہ بندی کے لیے دماغ ہے، مدد کے لیے لوگ ہیں، پھر بھی آپ نے امید کھو دی ہے۔ جب آپ نے اپنی زندگی کے پہلے دن ہمت نہیں ہاری۔ آپ 400 ملین سپرمز کے ساتھ موت سے لڑے اور کسی کی مدد کے بغیر اکیلے ہی مقابلہ جیت گئے۔ پھر مایوسی کیوں؟

❒ جب کوئی آپ کی زندگی سے چلا جائے تو آپ قبول کیوں نہیں کرتے؟

❒ جب کچھ ہوتا ہے تو آپ کیوں ٹوٹ جاتے ہیں؟

❒ تم کیوں کہتے ہو کہ میں اب جینا نہیں چاہتا؟

❒ تم کیوں کہتے ہو کہ میں ہار گیا ہوں؟

ایسی ہزاروں باتوں کا تذکرہ کیا جا سکتا ہے لیکن مایوس کیوں ہوتے ہو؟ کیوں ہارتے ہو؟ تم کیوں ہار مانتے ہو؟ آپ شروع میں جیت گئے، آپ آخر میں جیت گئے، آپ بیچ میں بھی جیتیں گے۔ اپنے آپ کو وقت دیں، اپنے دماغ سے پوچھیں - آپ کے پاس کیا ٹیلنٹ ہے؟ ہمیشہ اپنے دل کی خواہشات کی قدر کریں، اللہ کو ہمیشہ یاد رکھیں۔ آپ دیکھیں گے کہ آپ جیت جائیں گے، بس اپنے دماغ کی طاقت سے لڑتے رہیں، آپ خود ہی جیت جائیں گے۔

25/08/2025

مسلمان عورت زمین کی سب سے صاف ستھری عورت ھے۔

جس عورت کو اس کے شوہر نے طلاق دی ھے اسے (کم از کم) تین ماھانہ حیض کا انتظار کرنا ھوگا اور جس عورت کا شوہر فوت ھوگیا ھے اسے دوبارہ شادی کرنے سے پہلے (کم از کم) چار ماہ اوردس دن انتظار کرنا ھوگا۔

اگر وہ حاملہ ھو جائے تو اس کی عدت بچے کی پیدائش تک رہتی ھے۔

اس نئے (امپرنٹ مین واٹر) کی دریافت کے بعد جدید سائنس کو حیران کر دیا ھے۔

ایک آدمی کے مائع نقوش میں 62 پروٹین ھوتے ھیں، اور یہ ہر انسان کے دوسرے انسان میں مختلف ھوتا ھے، بالکل ھماری انگلیوں کے نشانات کی طرح۔ یہ ہر مرد کے لیے ایک ذاتی کوڈ کی طرح ھے اور عورت کا جسم کمپیوٹر ھے جہاں کوڈ ڈالا جا سکتا ھے۔

اگر کوئی عورت طلاق کے فوراً بعد کسی دوسرے مرد سے شادی کر لیتی ھے، یا دوسرے کوڈز اسے داخل کرنے کی اجازت دیتی ھے، تو یہ کمپیوٹر میں وائرس کے داخل ھونے کی طرح ھے۔ یہ عدم توازن کا سبب بنے گا، اور یہ خطرناک متعدی بیماریاں لائے گا۔ یہ سائنسی طور پر ثابت ھو چکا ھے کہ طلاق کے بعد پہلی ماہواری کے دوران عورت یہ
32 سے 35 فیصد
تک نکال دیتی ھے۔

دوسری مدت میں 67 سے 72 فیصد

اور تیسری مدت 99.9% آدمی کی امپرنٹ۔

3 ماھواری کے بعد رحم کو پچھلے نشان سے صاف کیا جاتا ہے، اور یہ بغیر کسی چوٹ یا نقصان کے نئے نقوش حاصل کرنے کے لیے تیار ھو جائے گا۔

اس لیے جسم فروشی کا رواج، یا ایک سے زیادہ مردوں کے ساتھ سونا رحم میں نطفہ کے سیال کے اختلاط کے نتیجے میں خطرناک بیماریوں کا سبب بنتا ھے۔ بیوہ کی عدت کو اس کوڈ کو ہٹانے کے لیے مزید وقت درکار ھے۔ کیونکہ غم بہت مضبوط طریقے سے رحم کے اندر نقش کو جما دیتا ھے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (چار مہینے دس دن)۔

یہ مدت بیوہ کے رحم میں آدمی کے پانی کے نشان کے مکمل طور پر ختم ھونے کے لیے ھے۔
اس حقیقت نے ایک ایمبریولوجسٹ کو امریکہ میں افریقی مسلمانوں میں تحقیقات کرنے پر مجبور کیا۔ اسے پتہ چلا کہ تمام مسلم عورتیں اپنے شوہروں کا نشان ھی رکھتی ھیں۔ غیر مسلم خواتین کے ایک اور محلے میں کی گئی تحقیقات سے پتہ چلتا ھے کہ ان میں دو سے تین تک مردوں کے متعدد نقوش ھیں۔

اس سے انہوں نے دریافت کیا کہ اسلام ھی واحد مذہب ھے جو خواتین کے استثنیٰ اور معاشرے کے انعقاد کی ضمانت دیتا ھے۔

اس لیے مسلمان عورتیں دنیا کی سب سے پاکیزہ ھیں۔

اللہ تعالیٰ ان تمام مسلم خواتین کو جزائے خیر عطا فرمائیں جو اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے ھوئے ھیں۔ آمین

24/08/2025

اوور تھنکنگ کا مطلب ھے بار بار ایک ھی بات، واقعے یا مسئلے کو دماغ میں دہرانا، اس پر زیادہ غور و فکر کرتے رہنا اور خیالات کے جال میں پھنس جانا۔ یہ عادت انسان کے ذہن کو سکون نہیں لینے دیتی اور چھوٹی بات کو بھی بڑا مسئلہ بنا دیتی ھے۔

اوور تھنکنگ کے نقصانات●

1- ذہنی دباؤ اور بے چین
ہر وقت سوچنے سے دماغ تھک جاتا ھے اور انسان بے سکون رہتا ھے۔

2- نیند کے مسائل
زیادہ سوچنے والے افراد کو اکثر نیند نہیں آتی یا بار بار جاگ جاتے ھیں۔

3- فیصلہ کرنے میں مشکل
اوور تھنکنگ کرنے والا شخص کسی بھی فیصلے میں زیادہ دیر لگاتا ھے یا بالکل فیصلہ نہیں کر پاتا۔

4- خود اعتمادی میں کمی
بار بار سوچنے سے انسان خود کو شک کی نظر سے دیکھنے لگتا ھے۔

5- صحت کے مسائل
مسلسل ذہنی دباؤ سے بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن تیز ھونا، معدے کی خرابی جیسے مسائل پیدا ھو سکتے ھیں۔

6- وقت اور توانائی کا ضیاع
جس وقت اور توانائی کو عملی کام میں لگنا چاہیے، وہ سوچوں میں برباد ھو جاتی ھے۔

7- منفی سوچ میں اضافہ
اوور تھنکنگ عموماً مثبت کی بجائے منفی رخ اختیار کر لیتی ھے، جس سے ڈپریشن یا پریشانی بڑھ سکتی ھے۔

24/08/2025

●مرد اور عورت کی نفسیات●

مرد اور عورت کا کسی بھی مسئلے کو ڈیل کرنے کا طریقہ بالکل مختلف ھے۔ مرد جب سنتا ھے تو فوراً سوچتا ھے "یہ مسئلہ کیسے حل ھوگا؟" عورت جب بولتی ھے تو اس کا مقصد ھوتا ھے "کوئی میری کیفیت سمجھے اور میرا ساتھ دے۔"

مرد کے دماغ میں یہ پروگرامڈ ھے کہ اگر کوئی مشکل ھے تو اس کا حل نکالو۔ اس لیے جب عورت اپنی بات سناتی ھے تو مرد فوراً مشورہ دینے لگتا ھے۔ مرد سمجھتا ھے کہ یہی محبت ھے، لیکن عورت کو لگتا ھے کہ "اس نے میری بات دل سے سنی ھی نہیں۔"

عورت جب بولتی ھے تو اس کا مقصد زیادہ تر یہ ھوتا ھے کہ وہ اپنا بوجھ ھلکا کرے۔ اسے سکون ملتا ھے جب کوئی اس کی بات توجہ اور ہمدردی سے سنے۔ عورت اکثر حل خود بھی جانتی ھے، لیکن وہ صرف چاہتی ھے کہ کوئی اس کے احساسات کو تسلیم کرے۔

مثال کے طور پر بیوی کہتی ھے کہ آج بازار میں اتنا رش تھا، میں بالکل تھک گئی۔
شوہر صاحب فوراً بولتا ھے اگلی بار نہ جانا، میں خود چیزیں لے آؤں گا۔
بیوی چاہتی تھی کہ وہ بس کہے ھاں، واقعی مشکل ھوا ھوگا، تم نے محنت کی۔
یہاں عورت کو لگتا ھے کہ شوہر نے اس کے جذبات کی قدر نہیں کی، اور شوہر سمجھتا ھے کہ اس نے تو فوراً بہترین حل پیش کر دیا ھے۔

مرد کو سمجھنا چاہئے کہ جب عورت بات کر رھی ھو تو پہلے سنے، پھر کہے میں سمجھ رھا ھوں، تم نے واقعی محنت کی ھے۔حل اس ٹائم بتائیں جب وہ خود مشورہ مانگے۔

عورت کو چاہئے کہ شوہر کا مشورہ دینا محبت کی کمی نہیں، بلکہ اس کا اندازِ فکر ھے۔ اگر آپ کو صرف سننے والا چاہیئے تو صاف کہیں مجھے ابھی صرف بات شیئر کرنا ھے۔

رشتہ تب مضبوط ھوتا ھے جب مرد اور عورت ایک دوسرے کے فرق کو تسلیم کریں۔ مرد کو سننا سیکھنا ھے، اور عورت کو یہ ماننا ھے کہ مشورہ دینا بھی محبت کا اظہار ھے۔
یوں دونوں ایک دوسرے کی زبان سمجھ کر ایک دوسرے کے قریب آ سکتے ھیں۔

24/08/2025

سٹریس یا ڈپریشن کی صورت مرد غار میں چلے جاتے ھیں،جبکہ عورت بات کرنا چاہتی ھے۔

آج ھم اس دلچسپ فرق پر بات کریں گے جو رشتوں میں سب سے زیادہ غلط فہمی پیدا کرتا ھے۔
جب مرد دباؤ یا ٹینشن میں ھوتے ھیں تو وہ خاموش ھو جاتے ھیں اور ایک طرح کی "ذہنی غار" میں چلے جاتے ھیں۔ جب عورت دباؤ میں ھوتی ھے تو وہ بات کرنا چاہتی ھے تاکہ دل ھلکا ہو سکے۔ یہ دونوں قدرتی ردِعمل ھیں، لیکن چونکہ یہ ایک دوسرے کے بالکل اُلٹ ھیں، اس لیے اکثر ٹکراؤ پیدا ھوتا ھے۔

غار۔ ایک مثال ھے اس ذہنی کیفیت کی، جب مرد کسی مسئلے پر سوچنے کے لیے خود کو الگ کر لیتے ھیں۔ وہ زیادہ بات نہیں کرتے، کسی سے مشورہ نہیں لیتے، بلکہ اکیلے بیٹھ کر حل نکالنے کی کوشش کرتے ھیں ان کی یہ خاموشی عورت کو لگتا ھے کہ شاید وہ ناراض ھیں یا محبت کم ھو گئی ھے، لیکن حقیقت میں وہ صرف اپنے دماغ کو ترتیب دے رھے ھوتے ھیں۔

عورت جب ٹینشن میں ھوتی ھے تو اسے سکون ملتا ھے جب کوئی اس کی بات توجہ سے سنے۔ وہ حل مانگنے سے زیادہ یہ چاہتی ھے کہ کوئی اس کے جذبات کو سمجھے اور ساتھ ہمدردی کرے۔ اگر اس وقت اسے نظرانداز کیا جائے یا ٹوکا جائے، تو وہ مزید اداس یا ناراض ھو سکتی ھے۔

بیوی: "آج ساسو امی مجھ پر ناراض ھو گئی، مجھے برا لگا۔"
شوہر (غار والے موڈ میں): "چھوڑو نا، تم نے کچھ غلط نہیں کیا، بس آرام کرو۔" بیوی کو لگتا ھے کہ شوہر نے سنجیدگی سے بات نہیں لی، جب کہ شوہر کا مقصد تھا کہ وہ فوراً سکون محسوس کرے۔ اسی طرح، شوہر جب غار میں ھوتا ھے تو بیوی پوچھتی ھے کیا ھوا؟ کیوں چپ ہو؟ کیا میں نے کچھ کہا؟ شوہر کو لگتا ھے کہ وہ تنگ کر رھی ھے، لیکن بیوی صرف فکر مند ھوتی ھے۔

کیا کرنا چاہئے؟؟
جب عورت سٹریس میں ھو تو صرف توجہ سے سنیں، فوراً حل نہ بتائیں۔ میں تمہاری بات سن رھا ھوں، جیسے جملے عورت کو اعتماد دیتے ھیں۔

جب شوہر خاموش ھو تو اسے تھوڑا وقت اور اسپیس دیں خاموشی کا مطلب یہ نہیں کہ وہ محبت نہیں کرتا، بلکہ وہ اندر ھی اندر مسئلہ سلجھا رھا ھوتا ھے۔

رشتے میں سکون تب آتا ھے جب دونوں ایک دوسرے کے قدرتی ردِعمل کو سمجھ لیں۔ مرد کو عورت کی بات سننے کی عادت ڈالنی چاہیے، اور عورت کو مرد کی خاموشی کو برداشت کرنے کی۔ یہی سمجھ بوجھ محبت کو گہرا کرتی ھے اور اعتماد کو مضبوط۔

09/08/2025

پستان (Breasts)

نسوانی حسن پستان
اکثر خواتین کے پستان ایک دوسرے سے مختلف ھیں۔
ایک پستان چھوٹا ھے اور دوسرا بڑا لٹکا ھوا۔
بہت زیادہ فرق ھے ایک دوسرے میں،
ظاہری حسن کا فقدان اور اعتماد میں کمی ھو جاتی ھے۔
کیا وجوھات ھو سکتی ھیں۔

عورت کے پستان بھی جنسی طور پر بہت حساس ھوتے ھیں۔ پستان چھوٹے بڑے ھو سکتے ھیں مگر چھاتیوں کے سائز کا عورت کی جنسی حساسیت سے کوئی تعلق نہیں چھوٹی چھاتیاں‌ زیادہ اور بڑی کم حساس ھو سکتی ھیں

بریزر۔ ایک پراسرار راز جو ہر عورت کو نقصان پہنچا رھا ھے۔

اگر بریزر عورت کے پستان کی بناوٹ اور سائز کے مطابق پہنی جائے تو ایک سہولت ھے۔ یہ سہولت زندگی کو آرام دہ اور صحت بخش بناتی ھے۔
اس کے مقابلے میں، اگر بریزر عورت کے سینے کی بناوٹ یا سائز کے مطابق نہ ھو تو اس سے بڑی مصیبت کوئی نہیں۔
یہ کئی بیماریوں کا سبب بنتی ھے۔

خواتین کو یہ علم ھی نہیں کہ چھاتیوں کی 9 الگ الگ طرح کی شکل ہوتی ھے اور ہر عورت کو اپنی چھاتی کی بناوٹ کے اعتبار سے بریزر لینی چاہیے۔
شاید آپ کو یہ علم نہ ھو کہ دنیا کی ہر عورت کی چھاتی منفرد ھوتی ھے اور ہر عورت کی چھاتی، زمین پر موجود کسی دوسری عورت سے نہیں ملتی۔ عورت کے وجود کا یہ انتہائِی اھم، زندگی بخش اور خوبصورت حصہ، ھم نے نہایت لاپرواہی سے جہالت کی نذر کردیا گے۔
ھماری بیشتر عورتیں یہ سمجھتی ھیں کہ ساری بریزر ایک جیسی ھوتی ھیں کیونکہ ساری چھاتیاں ایک جیسی ھوتی ھیں لہٰذا بازار جاکر کوئی سی بھی بریزر خرید لیں اور پہن لیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہیں چھاتی کی 9 مختلف شکلوں کا کوئی علم نہیں ھوتا۔

انہیں یہ بھی نہیں پتا کہ اگر بریزر غلط سائز یا شکل کی ھو تو اس سے سینے میں خون کی روانی رک جاتی ھے اور دودھ پلانے والی ماؤں کے سینے میں دودھ کی نالیاں سکڑنے لگتی ھیں۔ جس سے سینے میں گلٹیاں بھی بن سکتی ھیں جن سے کینسر بھی ھوسکتا ھے۔
اسی طرح، ھماری تمام ماؤں کو، اس بات کی اہمیت کا اندازہ ھی نہیں کہ جوان ھوتی ھوئی بچیوں کو اگر غلط سائز کی بریزر مستقل پہنائی جائے تو بہت ممکن ھے کہ ان کے پستان بڑے ھی نہ ھوں اور چھوٹے رہ جائیں۔
یا پھر یہ کہ ان کی بناوٹ بگڑ جائے۔
یا پھر ایک چھوٹا اور ایک بڑا ھوجائے، جو کہ پاکستان میں ایک عام بات ھے۔

نمبر 1 بریزر کا مسئلہ
نمبر 2 دودھ پلانے والی خواتین کا طریقہ دودھ پلانا درست نہیں ھوتا۔ فیڈنگ
نمبر 3 پریکٹس
نمبر 4 گروتھ بڑھوتری کسی ایک پستان میں نادیدہ گلٹیاں
نمبر 5 حیض کے مسائل
نمبر 6. کھولے ہوئے پستان اور سونے کا انداز
نمبر 7. دودھ کی افزائش ہو اور نکلنے کا راستہ بند

پستان خواتین کے لئے درد سینہ نہیں بلکہ بہت بڑا درد سر ھیں. چھوٹے ھو جائیں تو پرابلم. زیادہ بڑے ھو جائیں تو مصیبت. ناپید رہ جائیں تو نالاں.
ایک پستان چھوٹا اور دوسرا بڑا ھو جائے یا لٹک جائے تو عجوبہ.
ایک ھے زندگی اور سو سو طوفان. جائیں تو کہاں جائیں۔

ھومیوپیتھی کا دامن بڑا وسیع ھے. نہ کاٹ نہ تراش، نہ چیر نہ پھاڑ، نہ تیر نہ تلوار، نہ نشتر، نہ ٹانکے. نہ سوئیاں نہ سانچے
کھلا ھے فیض کا چشمہ۔

برسٹ سائز کا مسئلہ کوئی بھی ھو آپ ہومیوپیتھک علاج سے خود کو شفایاب کر سکتے ھیں اور اپنی مرضی کا بریسٹ سائز بھی حاصل کر سکتے ھیں۔
علاج کے لیے کسی مستند ھومیوپیتھ سے رابطہ کریں۔

09/08/2025

★‏میاں بیوی کے درمیان مباشرت!★

محبت، فطرت اور عبادت کا حسین امتزاج

●1- نکاح:

تعلق کا فطری، روحانی اور جسمانی بندھن!
نکاح صرف قانونی یا معاشرتی معاھدہ نہیں، بلکہ دو روحوں، جسموں اور ارادوں کا پاکیزہ ملاپ ھے۔ شریعت نے میاں بیوی کے تعلق کو صرف ضرورت کی بنیاد پر نہیں، بلکہ محبت، سکون اور رحمت کی بنیاد پر قائم کیا ھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“اور اُس کی نشانیوں میں سے ھے کہ اُس نے تمہارے لیے تم ھی میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو” (الروم:21)
یہ سکون صرف روحانی یا ذہنی نہیں، بلکہ جسمانی بھی ھے۔ جنسی تعلق یا مباشرت کو اللہ نے ناپاک نہیں بلکہ بابرکت بنایا۔ اسلام نے اس تعلق کو پاکیزہ دائرے میں رکھا تاکہ انسانی فطرت دبی نہ رھے، اور نہ ھی بے راہ روی کی نذر ھو۔ اس لیے مباشرت صرف شہوت کا کھیل نہیں، بلکہ محبت کا اظہار اور عبادت کی شکل ھے۔ ایک حدیث میں فرمایا:
“تم میں سے ہر ایک کے مباشرت میں بھی صدقہ ھے” (مسلم)

‏●2- محبت اور مباشرت کا گہرا تعلق!

مباشرت میاں بیوی کے درمیان جسمانی تعلق سے بڑھ کر جذباتی ھم آہنگی پیدا کرتی ھے۔ اگرچہ مرد کی جسمانی خواہش عورت سے زیادہ اور تیز ھوتی ھے، لیکن عورت کے لیے جذباتی ماحول زیادہ اھم ھے۔ ایک مرد اگر بیوی کے دل کو محبت، عزت اور توجہ سے بھر دے تو عورت کا جسم خود بخود اس کی طرف متوجہ ھوتا ھے۔ اگر شوہر صرف جسمانی ضرورت پوری کرنے کو ھی مقصد سمجھے اور بیوی کے جذبات کو نظر انداز کرے تو یہ تعلق ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھو جاتا ھے۔ مباشرت سے پہلے عورت کی ذہنی تیاری، گفتگو، پیار بھری نظروں، چھونے اور ماحول کی دلکشی انتہائی اھم ھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جانور کی طرح نہ جائے، بلکہ درمیان میں کچھ تمہید کرے" (بیہقی)
یعنی پیشگی محبت، دل لگی، اور دل جوئی ضروری ھے۔ ایسا تعلق عورت کو محبت، تحفظ اور قربت کا احساس دلاتا ھے۔

‏●3- مباشرت کا وقت، مقدار اور میعار، ایک توازن!

اسلام نے میاں بیوی کے تعلق میں اعتدال کی تعلیم دی ھے۔ نہ افراط اور نہ تفریط۔ اگر شوہر بیوی کی جسمانی ضرورت کا خیال نہ رکھے، یا بار بار اس پر دباؤ ڈالے تو یہ زیادتی ھے۔ حدیث میں ھے:
"تمہارے جسم کا تم پر حق ھے، اور تمہاری بیوی کا تم پر حق ھے" (بخاری)
ہر انسان کی فطرت، مزاج اور طبیعت الگ ھوتی ھے۔ کچھ مرد یا عورتیں زیادہ خواہش رکھتے ھیں، کچھ کم۔ یہاں توازن اور باہمی مشورہ ضروری ھے۔ بیوی کی رضامندی اور راحت کے بغیر بار بار مباشرت زبردستی کے زمرے میں آ سکتی ھے، جو کہ سراسر ظلم ھے۔ اسی طرح بیوی کا مسلسل انکار کرنا بھی ظلم ھے اگر شوہر جائز طریقے سے محبت چاہ رھا ھو۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جب شوہر اپنی بیوی کو بلائے اور وہ بغیر عذر کے انکار کرے تو فرشتے اس پر لعنت کرتے ھیں" (بخاری)
لہٰذا توازن، باہمی محبت، اور رضامندی اس تعلق کو عبادت بناتی ھے۔

‏●4- نفسیاتی اور جسمانی پہلو: سمجھ اور شعور کی ضرورت!

مباشرت کے حوالے سے سب سے بڑا مسئلہ لاعلمی اور شرم ھے۔ نہ لڑکوں کو سکھایا جاتا ھے نہ لڑکیوں کو۔ نتیجہ یہ ھوتا ھے کہ شادی کے بعد الجھنیں، غلط فہمیاں، تکلیفیں اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ھیں۔ مرد بیوی کو صرف جسم سمجھتا ھے، عورت مرد سے صرف رومانس چاہتی ھے۔ اگر دونوں ایک دوسرے کی ساخت، فطرت، جذبات اور جسمانی نظام کو سمجھ لیں تو مسائل ختم ھو جائیں۔ عورت کی شرم اور حیا کو نرمی سے تسلیم کیا جائے، اور مرد کی فطری طلب کو نظرانداز نہ کیا جائے۔ مباشرت میں عورت کی رضامندی، ذہنی سکون، اعتماد اور جسمانی آمادگی ضروری ھے۔ جبر، جلد بازی اور صرف مرد کی تسکین تعلق کو زہر آلود کر دیتی ھے۔ سمجھداری، تعلیم اور گفتگو ھی اس رشتے کو مضبوط بناتی ھے۔

‏●5- ازدواجی تعلقات میں خرابی: اسباب اور علاج!

مباشرت میں مسائل پیدا ھونے لگیں تو یہ پورے رشتے کو متاثر کرتے ھیں۔ اگر بیوی مسلسل تھکن، بے دلی یا جسمانی درد کا شکار ھے تو شوہر کو سنجیدگی سے سننا چاہیے۔ اور اگر شوہر بے رغبتی، ٹھنڈے پن یا کمزوری کا شکار ھے تو اسے شرمندہ کیے بغیر بات کی جائے۔ انکار، تنقید اور تضحیک رشتے کی موت ھوتی ھے۔ کچھ مسائل ھارمونل، ذہنی دباؤ، بیماری یا ادویات کی وجہ سے بھی ھوتے ھیں۔ کسی ماہر سے مشورہ لینا عیب نہیں۔ اصل عیب لا علمی، ضد اور ضدی خاموشی ھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"تم میں سب سے بہتر وہ ھے جو اپنے اھلِ خانہ کے لیے بہتر ھو" (ترمذی)
تو بہتر شوہر وہ ھے جو اپنی بیوی کی ذہنی، جسمانی اور جذباتی حالت کو سمجھ کر محبت دے۔

‏●6-اسلام میں مباشرت کی حدود، آداب اور ممنوعات!

اسلام میں مباشرت کو پاکیزہ دائرے میں رکھا گیا ھے۔ چند اصولوں کی پاسداری ضروری ھے:
•1-حیض و نفاس کے دوران مباشرت حرام ھے۔ (البقرہ: 222)
•2-پچھلے راستے سے ج**ع (A**l in*******se) سختی سے منع ھے (ترمذی)
•3-دوسروں کے سامنے یا ایسی جگہ جہاں پردہ نہ ھو، مباشرت ناپسندیدہ ھے۔
•4-بیوی کو اذیت دینا یا اس کی رضامندی کے بغیر کوئی غیر معمولی عمل کرنا ناجائز ھے۔
•5-فحش گفتگو یا غیر فطری حرکات سے اجتناب ضروری ھے۔
•6میاں بیوی کے تعلقات راز ھوتے- ھیں، کسی کو بتانا یا مذاق بنانا گناہ ھے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے برا انسان وہ ھوگا جو اپنی بیوی کے ساتھ خلوت کرے، پھر اس کا راز ظاہر کرے۔" (مسلم)

‏●7- مباشرت: ایک محبت بھرا روحانی عمل!

جب میاں بیوی کا تعلق محبت، عزت، اور توجہ پر مبنی ھو، تو مباشرت صرف جسمانی نہیں رہتی بلکہ روحانی بن جاتی ھے۔ یہ تعلق صرف اولاد پیدا کرنے یا شہوت مٹانے کے لیے نہیں، بلکہ ایک دوسرے کا دل جیتنے، قربت بڑھانے اور نفسیاتی سکون حاصل کرنے کا ذریعہ ھے۔ یہ تعلق وہ مقام ھے جہاں دونوں ایک دوسرے کو مکمل کرتے ھیں، ایک دوسرے کی تکمیل بنتے ھیں۔ مباشرت کا ہر لمحہ اگر شرعی دائرے، محبت اور شعور کے ساتھ ھو تو یہ صرف تعلق نہیں رہتا بلکہ "صدقہ" بن جاتا ھے۔ ایک ایسا صدقہ جو صرف دلوں کو نہیں، جسموں کو بھی راحت دیتا ھے۔

30/11/2024

Address

Behind Government Technology College For Boys, Rahman Town, Multan Road
Mailsi

Opening Hours

Monday 10:00 - 16:00
Tuesday 10:00 - 16:00
Wednesday 10:00 - 16:00
Thursday 10:00 - 16:00
Saturday 10:00 - 16:00
Sunday 10:00 - 16:00

Telephone

+923004339293

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Homeopath Abdulmojood Wajidullah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Homeopath Abdulmojood Wajidullah:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram