Hk Mian Muhammad Ahsan

معجون دماغون :-دماغی کمزوری کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کا سو 100 فیصد علاجھو الشافی:۔کلونجی:10 گرام، کشنیز خشک 20 گرام...
28/09/2025

معجون دماغون :-
دماغی کمزوری کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کا سو 100 فیصد علاج
ھو الشافی:۔
کلونجی:10 گرام، کشنیز خشک 20 گرام،الائچی خورد20 گرام، بادیان اعلی قسم: 150 گرام،مغز اخروٹ 200 گرام،مغز تربوز 200گرام،مغز کدو 500 گرام,مغز بادام500 گرام,پوست ہلیلہ زرد 500 گرام,خرفہ سیاہ 20گرام، گل سرخ 20گرام، درونج عقربی 10گرام، بہمن سرخ 10 گرام، بہمن سفید 20 گرام،چھڑیلہ 20گرام، صندل سفید 20گرام، چلغوزہ 20 گرام ۔ تودری زرد 20گرام،بادرنجبویہ15 گرام دارچینی 20 گرام زعفران 10 گرام شہد سہہ گنا
ترکیب و تیاری:
مغزیات کے علاوہ دوسری دواؤں کو اچھی طرح گرائینڈ کر لیں پھر مغزیات کو الگ الگ باریک کر کے دوسرے سفوف میں ملا لیں اور اچھی طرح مکس کر لیں۔ پھر تین گناہ خالص شہد ملا کر معجون تیار کر لیں۔

مقدار خوراک:۔ ایک ٹیبل سپون صبح ہمراہ دودھ اور ایک ٹیبل سپون شام سوتے وقت ہمراہ دودھ
افعال و اثرات:
دماغ کو انسانی بدن میں حکمران کی حیثیت حاصل ہے۔ اگر حکمران ہی کمزور ہو گیا تو بدن کو کیسے کنڑول کرے گا۔ دوران مباشرت بھی دماغ ہی سگنل بھیج کر فعل کو کنٹرول کر رہا ہوتا ہے۔ انسانی بدن کی نگرانی صرف اور صرف دماغ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔ اگر یہی کمزور ہو گیا تو گویا ساری قوتیں ہی کمزور ہو گئیں۔ اس لیے دماغ کی حکمرانی کو قائم رکھنے کے لیے اس معجون کو بنا کر ہر شخص استعمال کرے۔ وکیل، ڈاکٹر، حکیم، سائنس دان، سیاستدان، ٹیچرز، بیوروکریٹ، صحافی، کالم نگار، رائٹر، مصنف، تخلیق کار، شاعر، ادیب، اخبار نویس، طلباء، استاد، شاگرد، افسران، پائلٹ حضرات گویا زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والی ہر شخصیت اسے بنا کر استعمال کرے۔ یہ معجون کسی کو بھی مایوس نہیں کرے گی۔ ان شاء اللہ ۔ اس معجون کے استعمال جو خواص ظہور پذیر ہوتے ہیں وہ مختصر ابیان کرنے لگا ہوں۔

(1)دل و دماغ کو طاقت دیتا ہے اور بھولنے والی بیماری کا مفید علاج ہے۔ اعصابی کمزوری اور ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہے۔دو سے اڑھائی نمبر تک عینک سے نجات مل جاتی ہے۔ اس لیے بچوں کو بھی استعمال کروائی جاسکتی ہے۔
(2) اس کے استعمال سے وقت سے پہلے بال سفید نہیں ہوتے۔
(3) نزلہ، زکام، دماغی کیرے سے نجات مل جاتی ہے۔
(4) جسمانی قوتیں بیدار ہو جاتی ہیں۔ تھکاوٹ نام کی کوئی چیز قریب بھی نہیں آتی۔
(5) کام کرتے وقت سر درد سے نہ نجات مل جاتی ہے۔ پرانی بھولی ہوئی یادیں یاد آنے لگتی ہیں۔
(6) پڑھا ہوا سبق بھولتا نہیں اور بھولا ہوا سبق یاد آنے لگتا ہے۔
(7) بڑے اکثر چابیاں بھول جاتے ہیں بھولنے کی بیماری لگ جاتی ہے۔ اس سے یقینی نجات مل جاتی ہے۔
(8) بدن هر وقت چست، توانا، ہوشیار ، اور تروتازہ رہنے لگتا ہے۔
(9) مادہ منویہ باکثرت پیدا ہوتا ہے جس میں جراثیم کثرت سے پیدا ہوتے ہیں اور انسان صاحب اولاد بن جاتا ہے۔
(10) سوکھے ہوئے ہڈیوں کے ڈھانچے بدن ترو تازہ ہو جاتے ہیں خون وافر مقدارمیں بننے لگتا ہے۔
(11) امساک خوب پیدا ہوتا ہے لطف و سرور اور انبساط کی گھڑیاں طویل ہو جاتی ہیں
(12) دماغ اس قدر طاقت ور ہو جاتا ہے کہ نظر تیز ہو جاتی ہے عینک اتر جاتی ہے۔ قوت فیصلہ زیادہ مضبوط اور قوی ہو جاتی ہے۔ یہ فوائد اس کے ادنی سے فوائد ہیں۔ بنا کر استعمال کرنے کے بعد جو راز افشاں ہوں گے آپ حیران بھی ہوں گے اورمسرت بھری زندگی گزاریں گے۔
والسلام
حکیم میاں محمد احسن
03454910265

عمل تکلیس     فن کشتہ سازی قسط نمبر 2 دھاتوں کے کشتہ کی شناخت:-دھاتوں کے کشتہ کی شناخت کیلئے ماہر ان فن نے جو اصول مقرر ...
28/09/2025

عمل تکلیس فن کشتہ سازی قسط نمبر 2

دھاتوں کے کشتہ کی شناخت:-

دھاتوں کے کشتہ کی شناخت کیلئے ماہر ان فن نے جو اصول مقرر کئے ہیں اور جن سے معلوم ہو سکتا ہے کہ یہ کشتہ عمدہ اور مفید ہے۔ حسب ذیل ہیں
:۔ کشته طلا :۔
اسے آب لیموں میں حل کریں ۔ اگر سرخ رنگت نمودار ہو تو کشتہ کامل ہے ورنہ خام۔
کشته نقره :۔
قرنفل کے ہمراہ سحق کریں ۔ اگر سیاہ ہو جائے تو کامل ہے ورنہ خام ۔
کشته ابرك :۔
کو آب برگ مورد تازہ کے ساتھ ہاتھ پرمل کر دیکھیں۔ اگر اس میں چمک معلوم ہو تو کامل ہے ورنہ خام۔
کشته تانبه:۔
کو دہی ترش میں ملا کر رکھیں۔ اگر سبزی ظاہر نہ ہو تو کامل ہے ورنہ خام ۔
کشته سیماب :۔
کو آب پر بھیڑہ کے ساتھ ہاتھ پر ملیں ۔ اگر سیماب زندہ ہو جائے یا آگ پر ڈالنے سے دھواں دے تو خام ہے ورنہ کامل ۔
کشته سیسه:۔
کو آگ پر رکھنے سے اگر سرخ ہو جائے تو کامل ہے ورنہ خام۔
کشته جست:۔
کے کھانے سے اگر ا جابت نہ ہو تو کامل ہے ورنہ خام -
کشته هڑتال:۔
تھوڑا جمے ہوئے خون پر ڈالیں۔ اگر خون تحلیل ہو کر اصلی حالت پر سیال بن جائے تو کامل ہے ورنہ خام۔
اگر دھات کے کسی کشتہ کی نسبت یہ شک ہو کہ وہ کس چیز کا کشتہ ہے تو اسے ماء الحیات دے کر زندہ کر لیں۔ وہ دھات زندہ ہو جائے گی جس کا وہ کشتہ ہے ما الحیات یہ ہے بھیڑی کے بال، ماہی خورد، گوگل رائی، قند سیاہ ہر ایک ایک حصہ ۔ سب کو باریک پیس لیں شہد دو حصہ ملالیں ۔ اس میں کشتہ ملا کر گولیاں بنالیں اور بوتہ معمار میں بند کر کے چرخ دیں۔ اصلی دھات نمودار ہو جائے گی۔بعض لوگ صرف شہر روغن گاؤ اور سوہا گہ کو ماء الحیات جانتے ہیں ان میں کشتہ کو ملا کر چرخ دیں۔ کشتہ کی عمدگی کی دوسری شناخت جو عام طور پر مشہور ہے یہ ہے کہ اجساد کا کشتہ پانی پر ڈال دیں تو تیر تار ہے اگر اس پر چند دانہ گیہوں وغیرہ کے ڈالیں تو ان کو بھی اپنے اوپر سہار کر پانی میں ڈوبنے نہ دے۔ بلکہ ان کا خیال ہے کہ جو کشتہ زیادہ دانوں کو سہارے وہ زیادہ عمدہ ہے چنانچہ کہتے ہیں کہ پانی کے کٹورے میں کشتہ کا ایک تیلا ڈال کر اگر باقی ماندہ تمام کٹورہ کو دانوں سے بھر دیا جائے تو سب اس کشتہ پر تیرتے رہیں۔
لیکن یہ محض خیال ہے کیونکہ لکڑی کا بار یک برادہ خاص قسم کی لکڑی کے کوئلہ کی خاکستر اسی طرح پانی پر پھیل جاتی ہے اور دانوں کو سہار سکتی ہے۔ پس یہ شناخت کشتہ کا کوئی معتبر معیار نہیں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ جو کشتہ اجساد پانی میں بیٹھ جائے وہ جزو بدن بننے کے قابل نہیں ہوتا۔ بلکه براد فضلہ خارج ہو جاتا ہے۔ اس کے برخلاف وہ کشتہ جو پانی میں حل ہو جائے خون میں جذب ہونے کی زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ جیسا کہ بعض اجساد کے نمک اور کشتوں میں یہ تاثیر پائی جاتی ہے۔ مثلاً ایک قسم کا کشتہ فولاد پانی میں حل ہو کر اسے برنگ خون بنا دیتا ہے چنانچہ تراکیب ڈاکٹری اور طب کیمیائی میں ایسے کشتے اور نمک مروج ہیں اس سے یہ نہ سمجھ لینا چاہئے کہ پانی پر تیرنے والا کشتہ خون میں جذب نہیں ہو سکتا۔ بلکہ عمدہ اکسیری کشته معدہ میں پہنچتے ہی معدہ کی اس میں حل ہو کر فورا خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ پانی پر تیرتے رہنا اس کی لطافت کو ظاہر کرتا ہے اس کا پانی میں حل ہو جانا بھی اسی بات کی دلیل ہے حاصل یہ ہے کہ پانی پر تیرنے یا اس میں حل ہو جانے سے کشتہ کی لطافت ثابت ہوتی ہے نہ یہ کہ وہ کشتہ کامل اور اکسیری بھی ہے۔
مذکورہ بالا جس قدر شناخت کے طریقے ذکر کئے گئے ہیں ان کا ملحوظ رکھنا بالخصوص اس حالت میں زیادہ ضرور ہے جبکہ کشتہ اس دھات کا ہو جس کا کچا کھانا بسبب سمیت جائز نہیں۔ جیسے تانبہ، قلعی، سیسہ وغیرہ۔
سونے یا چاندی کا کشتہ خواہ خام بھی رہ گیا ہو اس کا استعمال نہیں ۔ اگر ہے تو صرف یہ کہ وہ حسب دل خواہ فائدہ نہ دے گا۔
والسلام
حکیم میاں محمد احسن

جڑی بوٹیوں کی تلاش میں
28/09/2025

جڑی بوٹیوں کی تلاش میں

معجون مقوی جانمادہ تولید گاڑھا کرتی ھے اور مادہ تولید کی پیدائش بڑھ جاتی ھے چہرے کا رنگ نکھر جاتاہے اور جسم کو دیر پا طا...
27/09/2025

معجون مقوی جان

مادہ تولید گاڑھا کرتی ھے اور مادہ تولید کی پیدائش بڑھ جاتی ھے چہرے کا رنگ نکھر جاتاہے اور جسم کو دیر پا طاقت و توانائی حاصل ہوتی ھے۔مادہ تولید کی کمی اور جنسی اعضاء کی کمزوری کیلئے مفید ھے۔اعضاء رئیسہ-باہ اور گردہ اور مثانہ کو طاقت دیتا ھے
عام جسمانی واعصابی اور مردانہ کمزوری ختم کرتی ھے۔انتشار تناٶ سختی بے مثال ۔سرعتِ انزال کا خاتمہ ۔امساک بے تحاشہ پیدا کرتی ھے ۔یہ معجون بالکل ناکارہ کمزور مردوں کے لئے مزدہ حیات ہے۔ ہر قسم کی بے اعتدالیوں کے زمانے کی کمزوریوں کی رفع کرتی ہے۔مشت زنی اور کثرت ج**ع کے نتیجہ میں ھونے والی نامردی کا مکمل علاج ھے ۔ خون اور مادہ تولید کی پیدائش کو بڑھاتی ہے۔ قوت باہ کے لئے مجرب ہے۔ غلط کاریوں کی وجہ سے تمام پیدا شدہ نقائص اور کمزوری کا بہترین علاج ہے
ھوالشافی
مغز بنولہ۔ 10 تولہ
مغز اخروٹ۔ 10 تولہ
مغز_ پستہ۔ 10 تولہ
مغز بادام۔ 10 تولہ
کنجد سیاہ۔ 10 تولہ
خولنجان۔ 10گرام
مغز تربوز۔ 5 تولہ
مغز کدو۔ 5 تولہ
مغز خیارین 5 تولہ
مغز خربوزہ۔ 5 تولہ
تخم پیاز۔ 5 تولہ
ثعلب مصری۔ 5 تولہ
خشخاش۔ 2 تولہ
مگھاں 2 تولہ
سبز الائچی۔ 2 تولہ
فلفل سیاہ۔ 2 تولہ
مصطگی۔ 2 تولہ
دارچینی۔ 2 تولہ
زیرہ سفید۔ 2 تولہ
زعفران۔ 2 تولہ
کچلہ مدبر آدھا تولہ
ورق طلاء یک صد
ورق نقرہ دو صد
خالص شہد 3 گنا
تمام اشیاء کو مقشر کر کے سفوف بنا لیں پھر شہد ملا کر ہلکی آنچ پر سات، آٹھ منٹ پکائیں 200 گرام روغن زرد شامل کریں نیچے اتار کر سفوف شامل کریں
ٹھنڈا ہونے پر محفوظ کر لیں ۔بس تیار ہے
خوراک: ایک چمچ صبح و شام ہمراہ دودھ استعمال کریں
والسلام
حکیم میاں محمد احسن
03454910265
Cod available

خارش۔ الرجی۔پھنسی پھوڑا۔کیل مہاسے ۔چھائیوں کا علاج
27/09/2025

خارش۔ الرجی۔پھنسی پھوڑا۔کیل مہاسے ۔چھائیوں کا علاج

سفوف کثیر النفع:-ریوند خطائی زیرہ سفید قلمی شورہ جوکھاردانہ مکو                 ہر ایک 5 تولہکشتہ فولاد 2 تولہ پھٹکڑی بر...
27/09/2025

سفوف کثیر النفع:-
ریوند خطائی
زیرہ سفید
قلمی شورہ
جوکھار
دانہ مکو
ہر ایک 5 تولہ
کشتہ فولاد 2 تولہ
پھٹکڑی بریاں ڈیڑھ تولہ
کوٹ کر باریک پیس لیں
2۔3 گرام ہمراہ لسی دن میں 3 بار
یرقان کےلیے 7 دن کافی ہے
عورتوں کے امراض بالخصوص عسر الطمث یا حیض کا درد سے آنا ۔پیشاب میں جلن۔کمی خون
ضعف جگر۔چہرے پہ چھائیاں پڑ جانا ۔رنگت زرد ہو جانا ۔ان امراض کےلیے مفید ہے
والسلام
میاں محمد احسن

اکسیر خاص:شنگرف۔گندھک آملہ سار ۔پارہ ۔ہڑتال ورقیہ ۔مغز کول ڈوڈا ۔مغز ریٹھہ ۔مغز حب الملک ہر ایک تولہ ۔تریاق 3 ماشہ ۔گندھ...
27/09/2025

اکسیر خاص:
شنگرف۔گندھک آملہ سار ۔پارہ ۔ہڑتال ورقیہ ۔مغز کول ڈوڈا ۔مغز ریٹھہ ۔مغز حب الملک ہر ایک تولہ ۔تریاق 3 ماشہ ۔
گندھک اور پارہ کو 3 گھنٹے تک کھرل کریں اور اسی طرح شنگرف اور ہڑتال کو بھی 3 گھنٹے تک کھرل کریں پھر دونوں کو اکٹھا کرکے آب پیاز میں گولیاں بنا لیں پھر دیگر ادویہ کو باریک کرکے شیر مدار میں کھرل کر کے مذکورہ گولیوں پہ تہہ چڑھا دیں اور 10 تولہ برگ ببول کا نغدہ بنا کر گولیاں اس نغدہ میں لپیٹ دیں
ایک کڑاہی میں ریت بھر لیں نغدہ درمیان میں رکھ لیں اوپر جوار کے چند دانے بکھیر دیں
آگ دیں جب جوار کے دانےبریاں ہو جائیں تو آگ بند کر دیں سرد ہونے پہ گولیاں نکال کر پیس لیں
1 برنج ہمراہ مسکہ دیں ۔دوران دوا دیسی گھی دودھ کا استعمال زیادہ کریں
آتشک ۔سوزاک۔اور نامردی کے لیے نہایت جید الاثر دوا ہے
تیل۔ترش۔ج**ع۔اور سرخ مرچ سے پرہیز دوران دوا واجب ہے
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر
میاں محمد احسن

26/09/2025

پتہ کی پتھری
گردہ مثانہ کی پتھری
پروسٹیٹ گلینڈز
فیٹی لیور
کولیسٹرول
موٹاپا/بدہضمی

حب شنگرف نقرئی :- هو الشافی:۔ لوبان کوڈیہ تین ماشہ جدوار خطائی نو ماشہ جوز بوا پانچ ماشہ کشتہ شنگرف چھ ماشہ سم الفار صلا...
26/09/2025

حب شنگرف نقرئی :-
هو الشافی:۔
لوبان کوڈیہ تین ماشہ
جدوار خطائی نو ماشہ
جوز بوا پانچ ماشہ
کشتہ شنگرف چھ ماشہ
سم الفار صلایہ تین ماشہ
مومیائی کانی تین ماشہ
مغز جوز هندی چھ ماشہ
مغز پستہ چھ ماشہ
زعفران تین ماشہ
کشتہ نقرہ در کھٹکل بوٹی دو ماشہ
عرق گلاب 125 ملی لیٹر
چھوہارے حسب ضرورت
ترکیب تیاری: تمام ادویات کو (نقرہ کے علاؤہ )عرق گلاب میں خوب کھرل کیجئے اور پھر چھوہاروں کی گٹھلیاں نکال کر ان میں بھر دیجئے اوپر آٹا لیٹ کر روغن زرد میں خوب بریاں کیجئے پھر نکال کر کشتہ نقرہ شامل کرکےخوب کوٹ کر نخودی حبوب تیار کر لیجئے۔
تركيب استعمال: ایک گولی روزانہ رات سوتے وقت ہمراہ شیر گاو شیریں کھلا دیجئے۔
فائده:۔
یہ نسخہ خاص مولد خون، ،مقوی اعضاۓ ریئسہ شہوت انگیز اور ممسک خاص هے. جسکے چند دن کے استعمال سے بدن میں جوانی کی لہریں موجزن ھوجاتی ھیں .مدتوں سے چلی آرهی نقاهت کمزوری کا قلع قمع کر کے جسم میں طاقت و قوت خاص کا طوفان پیدا کرتا هےضعفِ باہ کے پرانے مریضوں کے لیے آب حیات کا کام دیتا هے ۔مردانہ کمزوری کی اکسیر الااثر دوا جس سے جوهر حیات بکثرت پیدا هوتا هے .رقت منی کو ختم کرکےلمحات خاص کو دیر تک طولانی کر کے حقیقی شباب سے همکنار کرتا هے۔
ایک گولی بوقت ضرورت ھمراہ دودھ استعمال کر کے وہ فائدہ حاصل کرین جس کا آپ نے تصّور بھی نہ کیا ھو گا۔۔۔ اس کا ھر گز یہ مطلب نہیں کہ یہ صرف وقتی امساک کے لیۓ ھے یہ سرعتِ انزال ،زکاوتِ حس کے ساتھ ساتھ شوگر زیابیطیس اور کثرتِ ج**ع کے نتیجہ میں ھونیوالی جسمانی و اعصابی اور مردانہ کمزوری کا مکمل علاج ھے ۔30 دن استعمال براۓ مستقل علاج ایک گولی روزانہ ھمراہ دودھ ۔ انتشار تناؤ شہوت زبردست ۔۔امساک اعلیٰ ۔۔ قوّتِ بَاہ کا بادشاہ نسخہ ھے ۔۔
مولد خون مقوی باؤ محرک اعصاب مشتہی و مقوی اعضائے رئیسہ ممسک لا جواب ہے۔
پرهیز: چاول دال چنا ، بیکری کی اشیاء ،بادی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں
والسلام
میاں محمد احسن

جوارش کمونی کبیر:-      زیرہ سیاہ مدبر بریاں 500 گرام فلفل سیاہ 20 گرام زنجبیل 28 گرامبرگ سداب 15 گرام تج قلمی  15 گرام ...
26/09/2025

جوارش کمونی کبیر:-
زیرہ سیاہ مدبر بریاں 500 گرام
فلفل سیاہ 20 گرام
زنجبیل 28 گرام
برگ سداب 15 گرام
تج قلمی 15 گرام
دار چینی 15 گرام
حب بلسان 15 گرام
مصطگی رومی 15 گرام
سنبل الطیب 15 گرام
لونگ 15 گرام
بورہ ارمنی 8 گرام
شہد خالص 2 کلو
ترکیب:-
زیرہ کو 3 شب و روز تک سرکہ انگوری میں اس قدر تر رکھیں کہ سرکہ زیرہ سے 4 انگل اوپر رہے ۔پھر نکال کر خشک کرکے توےپہ براوں کر لیں یہی زیرہ مدبر و بریاں ہے اب اسکا سفوف بنا لیں
باقی تمام ادویہ کا سفوف بنائیں ۔شہد کا قوام تیار کرکے سفوف شامل کریں۔
ٹھنڈا ہونے پہ سوڈیم بینزویٹ 2 گرام شامل کرکے محفوظ کر لیں
فوائد:-
برودت معدہ کو زائل کرتی ہے ۔کٹھی ڈکاریں ۔بدہضمی اور اس بخار کو ختم کرتی ہے جو خرابی معدہ کی وجہ سے ہو ۔ہچکی اور قبض کےلیے بہترین ہے ۔نفخ شکم ۔قولنج ریاحی۔استسقاء طبلی کے لیے بھی موثر و مفید ہے
والسلام
میاں محمد احسن

ایزوسپرمیا کیا ہے؟ ایزوسپرمیا (Azoospermia) پر بات کرنے سے پہلے مادہ تولید  (S***m) کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ بنت...
26/09/2025

ایزوسپرمیا کیا ہے؟

ایزوسپرمیا (Azoospermia) پر بات کرنے سے پہلے مادہ تولید (S***m) کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ بنتا کیسے ہے اور کس طرح سے کام کرتا ہے جسامت کے لحاظ سے سر(Head) جس میں (Nucleus) موجود ہوتا ہے اس کے بعد گردن (Neck) اور آخر میں دُم (Tail) ہوتی ہے یعنی کہ سر سے دُم تک اس کی لمبائی 1/500 انچ ہوتی ہے (S***m) کا سر نوک دار ہوتا ہے جس کے ذریعے یہ عورت کے بیضے میں باآسانی داخل ہوسکتا ہے۔

اب بات کرتے ہیں کہ مادہ تولید (S***m) کیسے بنتا ہے کہاں بنتا ہے اور کیسے بیضے تک رسائی پاتا ہے۔ مرد کے خصیوں (Te**es) میں مسلسل مادہ تولید (S***m) پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ خصیے (Te**es) جہاں (S***m) پیدا ہوتے ہیں اور اس عمل کو (S***matogenesis) کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد (Epididymis) ہے جو کہ ایک نالی نما تھیلی ہوتی ہے اور یہ دونوں خصیوں پر لگی ہوتی ہے جہاں پر پختہ مادہ تولید (Mature S***m) منتقل یا جمع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد ہمارے پاس (Vas Deferens) کی نالی نما ساخت ہے جو کہ (Epididymis) کے ساتھ لگی ہوتی ہے اور یہاں سے پختہ مادہ تولید (Mature S***m) لے کر (Seminal Vesicle) تک پھیلی ہوئی ہے اور یہاں سے (Ejaculatory Duct) اور (Urethra) کے ذریعے (S***m) جسم سے نکل جاتے ہیں۔ اب اگر کسی شادی شدہ جوڑے میں جنسی تعلقات قائم ہونے کے باوجود بچے کی پیدائش نہیں ہورہی تو اس مسئلے کو بے اولادی ، بانجھ پن (Infertility) کا نام دیا جاتا ہے جس کے پیچھے بہت ساری وجوہات کارفرماہیں۔ ایک عورت کے بیضے (Ovaries) یا دیگر خرابیاں جبکہ مرد کے مادہ تولید (S***m) یا اس کے علاوہ دیگر مسائل شامل ہوسکتے ہیں جن میں (Azoospermia) بھی ایک خطرناک مسئلہ ہے جہاں پر مرد میں مادہ تولید (S***m) بالکل موجود ہی نہیں ہوتا یعنی (S***m Count Zero) آرہا ہوتا ہے۔

ایزوسپرمیا (Azoospermia) کی مختلف اقسام ہیں جن میں
Pre-Testicular Azoospermia
Testicular Azoospermia
Post Testicular Azoospermia
شامل ہیں

ان اقسام کے پیچھے مختلف وجوہات ہوتی ہیں جیسا کہ Pre-Testicular Azoospermia وہ قسم ہے جس میں خصیوں (Te**es) سے لے کر (Ejaculatory Duct) یا (Urethra) تک مادہ تولید کی نالیوں میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوتی بلکہ مادہ تولید (S***m) کے پیدا ہونے کے عمل میں مسئلہ ہوتا ہے جو کہ موروثی بیماریوں (Genetic Disorders) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ان بیماریوں میں (Kallman Syndrome) شامل ہے جہاں پر جسم (Gondotropin Releasing Hormone) بنانے کے عمل میں رکاوٹ یا نقص پیدا کردیتا ہے۔ دماغی مسائل (Brain Disorders) اور خاص طور پر پچوٹری غدود (Hypothalamus/Pituitary Gland)کی خرابیاں، تابکاری (Rays/Chemotherapy) یا پھر کچھ ادویات اس قسم کا مسئلہ (Azoospermia)
پیدا کرسکتا ہے۔

Testicular Azoospermia
یہ بھی وہ قسم ہے جس میں مادہ تولید کی نالیوں میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوتی بلکہ اس میں خصیوں (Te**es) کے اندر بذات خود مسائل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے تولیدی مادے (S***m) پیدا ہی نہیں ہوپاتے کیونکہ خصیے ہی تو مادہ تولید (S***m) کا کارخانہ ہوتا ہے۔
اس کی وجوہات میں (Anorchia) یعنی کہ خصیے (Te**es) موجود ہی نہیں یا پھر (Cryptorchidism) ہے جس کا مطلب کہ خصیے (Te**es) نیچے تھیلی (Sc***um) میں ہی نہیں اترے، (Sertoil Cell-Only Syndrome) جس میں خصیے (Te**es) تولیدی مادے (S***m) نہیں بنا پارہے ہوتے، (S***matogenic Arrest) جس میں خصیے (Te**es) (Mature S***m) نہیں بنا سکتے، (Y Chromosome Deletion) جس میں (Y) جینیاتی خلیے chromosome پر مادہ تولید (S***m) پیدا کرنے والے جین (Genes) کے اہم حصے غائب ہوتے ہیں،
(Klinefelter Syndrome)
جو کہ پیدائشی بیماری ہے جس میں جنیاتی مسئلہ ہوتا ہے یعنی (XY)کروموسومز کی جگہ (XXY) کروموسومز ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے افراد میں مردانہ صلاحیتوں کا فقدان ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر پیدائشی وجوہات میں (Mumps Orchitis), (Malaria), (Radiation), (Chemotherapy),
(Tumors), (Chemicals), (Vericocele)
یا ادویات وغیرہ اس کی ممکنہ وجوہات میں ہوسکتی ہیں۔

Post Testicular Azoospermia
جیسے (Obstructive Azoospermia)
بھی کہا جاتا ہے جو کہ 40% کیسوں میں موجود ہوتا ہے اس میں عام طور پر(Epididmis)، (Vas Deferens) یا پھر (Ejaculatory Duct) میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہوتی ہے جس کے زریعے مادہ تولید (S***m) خصیوں (Te**es) سے آگے سفر کرتی ہے۔ جب ان نالیوں یا راستے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیدا ہوگی تو مادہ تولید (S***m) کانکلناممکن نہیں ہوسکے گا جس کے پیچھے بہت ساری وجوہات ہیں جن میں چوٹ (Injury)، زخم یا سوزش
(Infection or Inflammation)،
مثانے کی سرجری(Pelvic Surgery)، رسولی (Cyst)، مردوں میں (Vesectomy) جس میں مادہ تولید کی نالی (Vas Deferens) کو بند کردیا جاتا ہے، یا اس کے علاوہ ایک پیدائشی بیماری ہے (Cystic Fibrosis) جس میں (Vas Deferens) یا تو موجود نہیں ہوتا یا پھر اس کی بناوٹ یا کوئی رکاوٹ موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے مادہ تولید (S***m) کا راستہ بند ہوتا ہے۔

روایتی ادویات میں میں اگر تو (Azoospermia) کے پیچھے کوئی رکاوٹ ہو تو جراحی کے ذریعے اسے کھولنے کی کوشش کی جاتی ہے اس کے علاوہ اگر (Hormone) کی کمی ہو تو اس کی کمی پوری کرنے کے لیے ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ دیگر مسائل کا کوئی خاص علاج موجود نہیں ہے۔

متبادل کے طور پر ہربل ادویات جو کہ پوری دنیا میں دوسرا بڑا طریقہ علاج ہے اس میں بھی دنیا بھر کے ہومیوپیتھ (Azoospermia) پر ریسرچ کررہے ہیں اس میں بھی مختلف وجوہات کو مدنظر رکھ کر ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جن میں اگر ہم بات کریں (Pre-Testicular Azoospermia) کی تو اس کی وجوہات کو ہربل ادویات سے دور کیا جاسکتا ہے اور ایسے کیسز میں کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے یعنی کہ اگر اس قسم میں وجہ معلوم کی جائے کہ آیا (Hypothalamus/Pituitary Gland) یا تابکاری شعاعوں کی وجہ سے مسئلہ ہے تو ان وجوہات کو ہربل ادویات سے دور کیا جاسکتا ہے۔

اس کے بعد (Testicular Azoospermia) ہے جس میں خصیوں (Te**es) کے اندر نقص ہوتا ہے اب اگر یہ نقصان (Mumps Orchitis)، (Malaria)،(Radiation)،(Tumors) کی وجہ سے ہے تو اس میں کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے یعنی ان وجوہات کی وجہ سے پیدا شدہ (Azoospermia) کو ہربل ادویات سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے اگر پیدائشی (Genetic Disorders) کی وجہ سے ہے تو اس میں کامیابی کی شرح کم ضرور ہوجاتی ہے لیکن اُمید موجود ہے کہ کیسز ٹھیک کیے جاسکتے ہیں جس پر پاکستان، ہندوستان سمیت دنیا بھر کے ہربلسسٹ بھی کام کررہے ہیں۔

آخر میں اگر (Post Testicular Azoospermia)کی بات کی جائے جیسے (Obstructive Azoospermia) یعنی کہ رکاوٹی ایزوسپرمیا بھی کہا جاتا ہے اور زیادہ تر کیسز اسی کے ہوتے ہیں یعنی کہ 40%کیسز میں یہ قسم پایا جاتا ہے جس کیا علاج ہومیوپیتھک ادویات کے ذریعے بالکل کیا جاسکتا ہے اور اس کی کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے صرف (Cystic Fibrosis) کے اگر اس پیدائشی بیماری میں محض رکاوٹ ہو تو دور کی جاسکتی ہے لیکن اگر منی کی نالی (Vas Deferens) ہی موجود نہیں تو پھر کوئی اُمید نہیں۔ اس قسم میں جہاں بھی رکاوٹ ہو وہ دور کی جاسکتی ہے چاہے یہ رکاوٹ پیدائشی ہو، کسی زخم یا جنسی منت شدہ (Sexually Transmitted Disease) کی وجہ سے ہو جو کہ ان معاملات میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے، یا اگر چوٹ، رسولی یا کسی اور وجہ سے ہو تو کسی بھی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی زیرنگرانی میں ادویات کا استعمال کرکے ان مسائل کو دور کیا جاسکتا ہے۔

●☆ اولاد نہ ھونا ..
وجوہات /علامات ☆●
اولاد نہ ھونے کی وجوھات۔۔
1-: کمی سپرمز ۔
2-:بانجھ پن -
3-: سپرمز کا مردہ ھونا
4-: بے اولادی -
بانچھ پن کا مطلب۔۔۔
بانجھ پن یا عقر کا مطلب بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت میں کمی یا بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا نہ ہونا،
تعریف-:
بانجھ پن کی تعریف اس طرح کی جاتی ہے کہ 1سال کے عرصے تک نارمل مباشرت ہوتے رہنے کے باوجود اور مانع حمل ادویات استعمال کئے بغیر حمل قرار نہ پانا ھے۔
بانجھ پن کا شکار مرد بھی ہو سکتا ہے اور عورت بھی اس مرض میں مبتلا ہو سکتی ہے۔
بانجھ پن کی اقسام-:
بانجھ پن ابتدائی اور ثانوی دو طرح کا ہوتاھے۔
1-: عمرانیھ پن(Primary Infertility)
عمرانیہ پن سے مراد وہ مریض ہیں جن میں پہلے کبھی حمل نہیں ہوا۔۔۔۔۔
2-: ثانوی بانجھ پن (Secondary Infertility)
--ثانوی بانجھ پن سے مراد وہ مریض جن کے ہاں پہلے حمل واقع ہو چکا ہو
جبکہ ایک اور اصطلاح سٹرلٹی(Sterility)سے مراد بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا مرد یا عورت میں مکمل طور پر ختم ہو جانا ہے۔
ماضی میں بانجھ پن کے شکار جوڑوں میں بچہ پیدا ہونے کی صلاحیت کم ہوتی تھی
مگر آج جدید دور میں مناسب تشخیص اور علاج سے 85 فیصد جوڑے بچہ پیدا ہونے کی اُمید کرسکتے ہیں۔
بانچھ پن میں مبتلا جوڑوں کو بہت زیادہ پریشانی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
عورت کے لیے تو بانچھ گالی بن جاتی ہے۔
ایسے جوڑے جن کے ہاں بچہ پیدا نہ ہوا ہو سارے کا سارا قصور عورت کا ہی بن جاتا ہے
بچہ نہ پیداکرنے پرطعنے ملتے رہتے ہیں اور لعنت ملامت ہوتی رہتی ہے۔
حالانکہ بانجھ پن کا شکار مرد بھی ہو سکتے ہیں۔
بانجھ پن کی 40فیصد وجوہات مردوں میں پائی جاتی ہیں
آج کل تو بہت جلد اس کی تشخیص ہو سکتی ہے
کہ بانجھ پن کی شکار کون ہے مرد یا عورت؟

حمل کے لیے شرائط
Conditions For
Pregnancy

1-: مرد اور عورت دونوں کا تندرست ہونا بہت ضروری ہے۔
2-: مرد کو سرعت انزال اور ضعف باہ کا مریض نہیں ہونا چاہئے ۔
3-: مرد کی طرف سے اس کے مادہ منویہ نارمل اورمناسب جرثومہ منویہ(S***matozoon) )پیدا ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
سپرمز کی صورتِ حال-:
سپرم کی صورت حال کچھ اس طرح سے ہونی چاہئے کہ کم ازکم 72 گھنٹے کے پرہیز کے بعد مرد میں (حاصل ہونے والے) مادہ منویہ کا تجزیہ کرنے پر مادہ منویہ کی مقدار 1.5ملی لیٹر سے 5 ملی لٹر تک ، ایک ملی لٹر مادہ منویہ میں 20 ملین یا اس سے زائد سپرم 50 سے 60 فیصد تک حرکت کرنے والے (Motile) اور 60 فیصد سے زائد نارمل شکل و صورت والے سپرم ہونے چاہئیں ۔۔
مر د کو سپرم کی تعداد میں کمی (Oligospermia)یعنی سپرم کی تعداد کا ایک ملی لیٹر میں 20 ملین سے کم ہونا یا مادہ منویہ میں سپرم کا موجود نہ ہونا(Azoospermia)کا مریض نہیں ہونا چاہئیے۔
عورت-:
’’عورت کو بھی صحت مند اور توانا ہونا چاہئیے عورت کو
* ورم رحم،
* سیلان الرحم،
* ماہواری کی بے قاعدگی،
* ہارمونز کے توازن میں خرابی،
* ماہواری یا حیض کی بندش،
* حیض کی تنگی وغیرہ کا شکار نہ ہونا چاہئیے۔
* عورت کی طرف سے اس کی میض یا اووری (Ovary)سے ایک مکمل نمو یافتہ اور صحت مند بیضہ (Oocyte)پیدا ہو کر اسے قاذف نالی(Uterine Tube)میں پہنچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
* عورت میں بیضہ خارج ہونے کے عمل کو عمل تبویض (Ovulation)کہتے ہیں۔
* ہر ماہ بیضہ ایک یا دوسری اووری سے خارج ہو کر قاذف نالیوں(Fallopian Tubes)میں پہنچتا ہے۔
* بیضہ خارج ہونے پر عورت کچھ اس طرح کے احساسات کا تجربہ کرتی ہے۔
* جسم کادرجہ حرارت 1oF تک بڑھ جاتا ہے۔
*اگر حمل قرار نہ پائے تو ماہواری آنے تک) 13سے 14دن تک( بڑھتا رہتا ہے۔
* چھاتیوں میں بھراؤ اور وزنی پن محسوس کرتی ہے۔
* مہبلی(Vaginal)رطوبت کم ہوجاتی ہیں۔
* معمولی سا محیطی اوذیما(Peripheral Odema) جسکے ساتھ وزن میں معمولی سا اضافہ محسوس ہوتا ہے۔
*ایسی علامات ان عورتوں میں نہیں پائی جاتی جوبیضہ خارج نہیں کرتی ہیں۔
* بیضہ خارج ہونے پر عورت کے رحم کے منہ میں لگے ہونے بلغم کا پلگ پروجیسٹرون (Progesteron)ہارمون کے اثر سے چمکدار اور نرم مخاط میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
* ایسا ہو نا ضروری ہوتا ہے
* تاکہ سپرم آسانی سے رحم کے منہ میں داخل ہو سکے۔
* حمل ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ صحبت اس وقت کی جائے جب بیضہ خارج ہو چکا ہو پھر سپرم اور بیضہ کا کامیابی سے ملاپ ہونا چاہئیے
* سپرم کو اس قابل ہو نا چاہئے کہ وہ بیضہ کی بیرونی جھلی کو اپنے خامروں سے توڑ کر بیضہ میں داخل ہو سکے جب بیضہ بار آور (Fertilize)ہو چکا ہو تو اسی دوران نسوانی جنسی ہارمونز ایسٹروجن (Estrogen)اور پروجیسٹرون کے زیر اثر رحم کی اندرونی جھلی بطانہ رحم (Endometrium) کی لائنگ مکمل ہو چکی ہو۔
* تاکہ بار آور بیضہ رحم میں پہنچ کر آسانی سے دھنس (Implant) ہو سکے
* اور یہاں تقریباف 9ماہ اور دس دن اپنی نشوونما جاری رکھے بیضہ کا رحم کے اندر صحیح طرح امپلانٹ نہ ہونے سے ضائع ہو جاتے ہیں۔
بانجھ پن کے اسباب -:
بانجھ پن کے مردوں اور عورتوں میں علیحدہ علیحدہ اسباب ہوتے ہیں۔
عورتوں میں بانجھ پن کے اسباب-:

عورتوں میں 60فیصد اسباب بانجھ پن کا سبب بنتے ہیں۔جس میں سے 30فیصد اسباب عمل تبویض نہ ہونا یعنی بیضہ خارج نہ ہونا (Anovulation)اور 30فیصد عورت کے تو لیدی اعضاء کی ساختی / تشریحی خرابیاں (Anatomic Defects) شامل ہیں۔
بیضہ کی خارج ہونے کی سب سے عام وجہ پیچوٹری گلینڈ(Pitutary Gland)کے اگلے حصے (Adenohypophsis) سے گونیڈوٹرافک (Gonadotrophic) ہارمونز کا کم خارج ہونا ہے
ایسی ماہواری جس میں بیضہ نہ ہو(Anovulatory Cycle) کی شناخت عورت میں پیشاب میں (Pregnanedoil) کی شناخت سے ہوسکتی ہے۔
جو کہ پروجیسٹرون میٹا بولزم کی پیدا وارہوتی ہے۔
عام طور پر بیضہ خارج ہو نے کے وقت عورت کے خون میں پروجیسٹرون کے ارتکاز میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
حیضی دور کے بعد کے حصے میں پیشاب میں پریگنے نی ڈول کا اضافہ نہ ہونا بیضہ خارج نہ ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
اس کے بعد زنانہ بانچھ پن کی ایک اور عام وجہ ورم درون رحم (Endometriosis) ہے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی تبدیلیاں عورت کے تولیدی اعضاء کی تشریحی ساخت میں خرابی پیدا کرتی ہیں۔
اینڈومیٹری اوسس میں رحم کے اندر کی طرح کی ساخت جہاں سے حیض خارج ہوتا ہے
رحم کے باہر پیٹرو میں بھی پیدا ہو جاتی ہے۔
حیض کے دوران رحم کی اندرونی اینڈومیٹریم کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے قاذف نالیوں سے گذر کر پیٹرومیں آسکتے ہیں۔
پیٹرو میں اس ساخت پر نسوانی جنسی ہارمونز کے وہی اثرا ت ہوتے ہیں۔ جو رحم کی اندر کی ساخت پر ہوتے ،
رحم میں تو حیض جاری ہونے کا ایک قدرتی راستہ ہوتا ہے
مگرپیٹرو میں چونکہ خون خارج ہونے کا کوئی راستہ نہیں ہوتا اس لئے خون اندرہی جمع ہوتا رہتا ہے۔
پیٹرو میں جریان خون درد کا سبب بنتا ہے
اس سے پیٹرو کے اعضاء میں لیفی ساخت (Fibrosis) بننے کو تحریک ملتی ہے۔
یہ اوریزکا مکمل (encase) بندکرتا ہے
اور بیضہ خارج نہیں ہونے دیتا اینڈو میٹری اوسس کے نتیجے میں پیٹرو کے اعضاء میں باہمی چپکاؤ (Adhesion) واقع ہو جاتا ہے اور قاذف نالیاں بند ہو جاتی ہیں۔
بعض عورتوں میں کسی پیلوک انفلے میٹری ڈزیز (PID) یا سوزاک وغیرہ کے نتیجے میں قاذف نالیاں بند ہو جاتی ہیں
انفکشن رحم کے منہ میں لگے ہوئے لیسدار بلغم کی پیدائش کو بھی تحریک دیتا ہے
جس کے نتیجے میں سپرم رحم کے منہ میں داخل نہیں ہو پاتے یہ بھی قابل غور بات ہے کہ بہت زیادہ کم عمر اور بہت زیادہ عمر والی خواتین میں بھی حمل قرار نہیں پاتا اگر ویجائنہ کی پی ایچ (PH)بہت کم ہو تو بھی سپرم ایسے ماحول میں زندہ نہیں رہ پاتے اور حمل قرار نہیں پاتا
اسکے علاوہ ایسی کریمیں، جیلی اور لبریکنٹس جو سپرم کو ہلاک کردیں۔
ورم رحم (Metritis) یا رحم کی لیفی رسولیاں (Fibroids) کی موجودگی مبیضی کیسے (Ovarian cyst) کی وجہ سے ایک یا دونوں اووریز متاثر ہو سکتی ہیں۔
جس کی وجہ سے وہ ہارمونز کا توازن برقرار نہیں رکھ پاتی جو کہ ایک فولیکل کے میچور ہونے اور رحم کی اندرونی لائنگ کے لیے ضروری ہوتے ہیں
اور ایک متاثرہ اووری ایک صحت مند بیضے کو قاذف نالی میں خارج کرنے میں ناکام رہتی ہے۔
اسکے علاوہ دباؤ (Stress)غذا کی کمی ،وزن کی کمی، وزن کی زیادتی کی وجہ سے ہارمونز کا توازن قائم نہیں رہتا جس سے رحم کی اندرونی لائنگ اور فم رحم کی بلغم متاثر ہوتی ہے۔ مانع حمل (Contracepives) بھی ہارمون کے قدرتی توازن کو غیر متوازن کردیتی ہیں۔ اور ماہواری کو بے قاعدہ کردیتی ہیں۔ ان ادویات کو چھوڑنے کے کافی عرصے بعد تک بھی ماہواری بے قاعدہ رہ سکتی ہے۔
انٹرایوٹرائن ڈیواسز (IUDs) رحم اور قاذف نالیوں میں سوزش اور سیلان الرحم کا سبب بنتی ہیں ۔
جسکے نتیجے میں ورم کے ٹھیک ہونے کے بعد سکارنگ (Scarring)کی وجہ سے نالیاں بند ہوسکتی ہیں۔سگریٹ نوشی بھی تولیدی نظام کے نارمل فعل کو خراب کر سکتی ہے
اس سے تولیدی اعضاء میں خون کی سپلائی کی کمی اور قاذف نالیوں کے اندر لگے ہوئے بال نما ابھار (Cilia) کی حرکت متاثر ہوتی ہے ان بال نما ابھاروں کی حرکت سے بیضہ کو قاذف نالیوں میں حرکت کرنے اور آگے جانے میں مدد ملتی ہے۔ بواسیر الرحم (Polyps) یاکسی جراحی کے نتیجے میں رحم کی خرابی، رحم نہ ہونا، رحم کا میلان خلفی(Retoversion)بھی بانجھ کا سبب بنتے ہیں۔ کیفین کا لگا تار استعمال تھائرائیڈ گلینڈ کے فعل میں کمی غذائی اجزاء مثلاً وٹامن B12, E, A, B2, B6زنک (Zinc) فولک ایسڈ ضروری امینوترشے میگنیشیم کی کمی جو فرٹیلٹی کے لیے ضروری ہیں۔ دباؤ نہ صرف ہارمونز کے توازن کو خراب کرتا ہے بلکہ قاذف نالیوں کے سکڑنے کا سبب بھی بنتا ہے جس سے بیضے کو ان نالیوں سے گذرنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور پیٹرو میں خون کی سپلائی کی وجہ سے رحم کی اندرونی لائنگ بھی متاثر ہوتی ہے اور ویجائنہ کے سکڑنے سے سیکس کاعمل بھی متاثر ہوتا ہے.......

🪀🧕زنانہ بانجھ پن / INFERTILITY 🧕🪀

🌐👈 عورتوں میں بانجھ پن کے عام عوامل / مسائل 👉🌐

📌انفیکشن یا سرجری کے نتیجے میں نَلوں کو نقصان پہنچنا۔
📌بچّہ دانی کے اندر رسولی ہونا۔
📌یا غیر عامل ٹیومرز ہوتے ہیں جو بچّہ دانی کے عضلات کی تہوں سے پیدا ہوتے ہیں ۔
📌 Endometriosis
اِس کیفیت میں بچّہ دانی کی اندرونی تہوں سے مماثلت رکھنے والے عضلات بچّہ دانی سے باہر پیدا ہو جاتے ہیں اور اِسی وجہ سے درد پیدا ہوتا ہے خاص طور پر ماہواری کے دِنوں میں یا جنسی ملاپ کے دوران۔
📌 بچّہ دانی کے مُنہ سے خارج ہونے والی خلافِ معمول رطوبت۔
📌 اِس کیفیت میں بچّہ دانی کے مُنہ سے خارج ہونے والی رطوبت بہت گاڑھی ہوجاتی ہے ،جس کی وجہ سے منی کے جرثومے بچّہ دانی میں داخل نہیں ہوپاتے۔
📌 منی کے جرثوموں کے لئے اینٹی باڈیز کاپیدا ہوجانا، یعنی عورت میں اپنے ساتھی کے منی کے جرثوموں کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہو جاتی ہیں۔
📌 یوٹرس کی خرابیاں، ہارمونز کی خرابی، اووری سسٹ، لیکوریا، موٹاپا،منسز کے مسائل، اووم کا کمزور ہونا۔
📌 جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض مثلاً کلیمائیڈیا ، سوزاک، وغیرہ ۔

🪀 👈 بانجھ پن کے اِن اسباب کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
اگر جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض کا علاج نہ کروایا جائے تو عورتوں میں 40 فیصد تک نچلے پیٹ کی سُوجن (PID) کا مرض پیدا ہو سکتا ہے، جو بانجھ پن کا سبب بنتا ہے اور نَلوں کے عضلات کی بناوٹ میں خرابی پیدا ہوتی ہے۔
حیض کے مسائل ، حیض کے پہلے یا دوران شدید درد ہونا ، انفیکشن کے وجہ سے جلن اور اور مسلسل نیچے کی طرف دباؤ محسوس کرنا
مسلسل انفیکشن کی وجہ سے فلوپین ٹیوب کا بلاک ہونا
اندام نہانی کی رطوبت میں جب تیزابیت بڑھ جاتی ہے تو بھی کرم منی تیزابیت کی وجہ سے تباہ ہو جاتے ہیں اور اس سے حمل نہیں ٹھہر سکتا ہے.
CP

Address

Bahawalpur
50400

Website

http://www.matabahsan.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hk Mian Muhammad Ahsan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Hk Mian Muhammad Ahsan:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram