Animal Health Clinic, Mandi Bahauddin.

Animal Health Clinic, Mandi Bahauddin. Animal health clinic provides the quality services regarding health of your animals in premises of M
(1)

31/05/2025
We care for your pets.
31/05/2025

We care for your pets.

14/07/2024

سی سیکشن یا بڑے آپریشن سے مراد ایسی ڈلیوری ہے جس میں آپریشن کے ذریعے ماں کا پیٹ کاٹ کر اس میں سے بچا بچے دانی سے نکالا جاتا ہے ۔اس کی وجوہات مختلف حالات کے مطابق ہوتی ہیں مثال کے طور پر اگر لیبر پین اس درجے کے نہ ہو کہ وہ بچے دانی کا منہ مناسب انداز میں کھول سکے یا بچے کی حالت ٹھیک نہ ہو ، بچے کی پوزیشن درست نہ ہو ۔ ان وجوہات کے سبب ماں کا بڑا آپریشن کر کے بچہ نکالا جاتا ہے -

13/07/2024

IV in Monkey with Oxygenation monitoring

قربانی کے لیے لیا گئے جانور کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے اور اگر خدانخواستہ وہ بیمار ہو جائے تو اُس کی علامات کو دیکھ کر...
28/05/2024

قربانی کے لیے لیا گئے جانور کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے اور اگر خدانخواستہ وہ بیمار ہو جائے تو اُس کی علامات کو دیکھ کر پہچاننا اور اسے ڈاکٹر کو چیک کروانا تاکہ اُس کا مناسب علاج ہو سکے.
بیمار جانور کی نشانیاں
وہ کھانا کھانا چھوڑ دیتے ہیں اور کھانے دینے پر بھی کھانے پر توجہ نہیں دیتے۔
پانی نہیں پیتے اور پلائیں بھی تو مُنہ پھیر لیتے ہیں۔
بلند آواز سے بولتے ہیں اور اپنے معدے پر کاٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ناک سے سبز رنگ کا یا دودھیا رنگ کا مادہ بہنا شروع ہو جاتا ہے۔
تکلیف کی حالت میں وہ اپنے دانت پیستے ہیں۔
پاخانہ اگر مینگنوں کی شکل میں جم کر نہیں خارج ہو رہا اور پتلا ہے تو انہیں ڈآئریا یا معدے کا کوئی اور مسلہ ہو گیا ہے۔
سانس لینے میں تیزی یا آہستہ سانس بھی بیماری کی علامت ہے۔
پیشاب کرنے میں مشکل یا پیشاب کا نہ آنا بھی بیماری کی علامت ہے اور ایسی موقع پر وہ چیختے اور چلاتے ہیں۔
اپنے سر کو دیوار اور قریب پڑی چیزوں سے گھسنا شروع کر دیتے ہیں۔
اپنے جانور کے طرز عمل پر توجہ دے کر رکھیں اور اگر اوپر دی گئی علامات محسوس کرتے ہیں تو فوراً اُسے جانوروں کے ڈاکٹر سے چیک کروائیں۔ 03157127848 03344871354
https://wa.me/message/AFLKPCHKUOK4L1

23/05/2024

🐉جانوروں میں کیڑے اور ڈی وارمنگ🕷

🌟 جانوروں کے پیٹ میں کیڑوں وجہ سے ان کی صحت دودھ اور گوشت کی پیداوار میں کمی آجاتی ہے
🐌جانوروں میں کیڑ ے دو قسم کے ہوتے ہیں

🐉اندورنی کیڑے
🕷 بیرونی کیڑے

اندرونی کیڑے. یہ گول چپٹے فیتانما وار لمبے ہوتے ہیں
👈انکی موجودگی نشانیاں

◀️گوبر پتلا اور بدبودار ہونا
◀️آنکھوں سے پانی اور گند
◀️سستی ہو جانا
◀️جانور کا سوکھ جانا
◀️جبڑے کے نیچے پانی کا جمع ہونا
◀️جوڑوں پر ورم آنا
◀️بالو ں کا جھڑنا
◀️جلد کھردری ہونا

اگر یہ نشیانیاں ہیں جانور کی ڈی وارمنگ کریں

🕷 بیرونی کیڑے
چیچڑ . جوئیں . پسو

اسکے لیےآپ اپنے جانور کا خیال ر کھیں ان کو چیک کرتے رہیں
◀️جانور کاکھجلی کرنا
◀️جسم کا دیوار وغیرہ سے رگڑنا
◀️جانور کے جسم سے خون کاسمنا
👈جانور کو نیگوان پوڈر پانی میں ڈال نیلائیں اور چاٹنے نہ دیں
👈زیر جلد انجکشن آئیورمیکٹن لگائیں

🕷🐉🕷🐉 ڈیوارمنگ 🕷🐉🕷🐉

صبح جانور کو گڑ کہلائیں اور آدھے گھنٹے بعد دوائی پلا دیں اسکے دو گھنٹے کچھ نہ دیں پہر روٹین کی خوراک
👈کوئی بھی دوائی پلائیں جانور کی زبان نہ پکڑیں اور اس کا منہ آسمان کی طرف نہ ہو
ڈیوارمنگ کی دوائ پلانے کے بعد موشن لگ جاتے ہیں انہیں روکنے کی کوشش نہ کریں خودٹھیک ہو جاتے ہیں
👈 15دن کے بعد دوبارہ ڈی وارمنگ کریں کیونکہ کیڑے پہلی ڈی وارمنگ سے مر جاتے ہیں لیکن ان کے انڈے رہ جاتے اسلیے ان کو ختم کرنے کے لیے کرتے ہیں
جب ڈی وارمنگ مکمل ہو جا ئے تو تین مہینے کے بعد ڈی وارمنگ کریں اور دواٙئی کا فارمولہ تبدیل کر دیں

26/01/2024

کینائن ٹرانسمیسیبل وینریئل ٹیومر (سی ٹی وی ٹی) یا جس کو عام طور پر کچرے کہا جاتا ہے
ایک قابل منتقلی کینسر ہے جو کتوں کو متاثر کرتا ہے۔بیمار کتے سے صحت مند کتے کے درمیان ملاپ سے یہ بیماری پھیلتی ہے۔ عام طور پر نر اور مادہ دونوں اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ آوارہ گھومنے والے کتوں کی موجودگی سے ہے۔ اس بیماری کا علاج عام طور پر کیموتھراپی سے کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر کتے علاج اس بیماری سے مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
مکمل علاج کے لیے مستند ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

جانوروں کی خوراک میں استعمال ہونے چند اجزاءجانوروں کے ونڈے میں بڑی مقدار میں استعمال ہونے والے اجزاء دو طرح کے ہوتے ہیں,...
19/12/2023

جانوروں کی خوراک میں استعمال ہونے چند اجزاء

جانوروں کے ونڈے میں بڑی مقدار میں استعمال ہونے والے اجزاء دو طرح کے ہوتے ہیں, ایک اناج دانے جیسے مکئی, گندم, جو, باجرا, جوار وغیرہ اور دوسرا مختلف اقسام کی کھل / کھلیں جیسے کھل بنولہ, کھل سرسوں, سویابین, کینولا, سورج مکھی کی کھل وغیرہ
اناج دانے جسم کو توانائی / انرجی دیتے ہیں, ان میں پروٹین کم ہوتی ہے, تقریباً دس سے بارہ فیصد پروٹین آسانی کے لیے یاد رکھ لیں,

پروٹین والے اجزاء بہت مہنگے ہوتے ہیں, اور آج کل تو بہت زیادہ مہنگے ہیں, کچھ چارہ جات میں زیادہ پروٹین ہوتی ہے, کچھ میں کم,

اس طرح ہر خوراک کے جزو کی اپنی اہمیت اور اپنی کمیاں ہیں, اصل بات یہ ہے جانور کے سامنے کھرلی میں تمام چیزیں مکس ہو کر کیا جا رہیں, جانور کی خوراک متوازن ہونی چائیے,

متوازن خوراک سے مراد ایسی خوراک جس میں تمام غذائی اجزاء (پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، چکنائی ،نمکیات/معدنیات اور حیاتین/وٹامنز) اس تناسب سے موجود ہوں کہ جانور کی تمام ضروریات یعنی زندہ رہنے کے لیے ضروری افعال، نشوونما/بڑھوتری، پیداوار یعنی دودھ/گوشت اور تولیدی نظام کی صلاحیت کو برقرار رہ سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ خوراک کو جانور کی عمر, جانور کے وزن, جانور کی پیداوار، موسم کی شدت اور جانور کی جسمانی کیفیت (آخری مہینے کی حاملہ، حاملہ اور خشک، حاملہ اور دودھ دینے) کے مطابق بھی متوازن ہونا چاہیے
دودھ دینے والے اور زیادہ دودھ دینے والے جانور کو خشک جانور کی نسبت پروٹین، انرجی، وٹامن اور منرلز کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے کیونکہ دودھ میں روزانہ یہ اجزاء خارج ہوتے رہتے ہیں اور دودھ کے بنانے میں جانور کا جسم بھی ان اجزاء کو استعمال کرتا ہے. خشک/دودھ نہ دینے والے جانور کی خوراک میں تقریباً 12 فیصد پروٹین ہوتی ہے اور ٢٠ لیٹر سے زیادہ دودھ دینے والے جانور کی خوراک میں 16-18 فیصد پروٹین ہوتی ہے, یہ ونڈہ کی پروٹین کی بات نہیں ہو رہی بلکہ اس خوراک/راشن کی جو جانور کھرلی سے کھا رہا ہے
تو خشک جانور والی خوراک زیادہ دودھ دینے والے جانور کے لیے متوازن نہیں اور زیادہ دودھ دینے والے جانور کی خوراک خشک جانور کے لیے متوازن نہیں
ایک گائے جس نے پہلی بار بچہ دیا/پہلن گائے اور ایک گائے جس نے تیسری بار بچہ دیا دونوں کی خوراک بلکل ایک جیسی نہیں ہو سکتی، پہلن گائے نے بھی پیٹ میں بچہ کو پالا ہے, اس نے اب دودھ بھی دینا ہے تیسری بار بچہ دینے والی گائے کی طرح, لیکن پہلن گائے کا ابھی بالغ جانور جتنا وزن نہیں ہے, اس نے دودھ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے جسمانی ڈھانچے کو بھی بڑھانا ہے, وزن پورا کرنا ہے. اگر یہاں اس کی خوراک میں کمی ہوئی تو اس کو دودھ دینے، اپنا وزن ڈھانچہ بڑھانے اور اگلی بار گبھن ہونے میں مشکلات کرنی ہیں
ابھی تک ہم نے پڑھا کہ کسی بھی جاندار کو زندہ رہنے، نشوونما/بڑھوتری، پیداوار اور افزائش نسل کے لیے خوراک میں 6 غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے
خوراک کو غذائی اجزاء/ غذائیت سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ متوازن بھی ہونا چاہیے
یعنی خوراک میں غذائی اجزاء جانور کی عمر، وزن، دودھ گوشت کی پیداوار کے مطابق ہوں

جانوروں کی متوازن خوراک میں چھ اجزاء ہوتے ہیں (پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، چکنائی ،نمکیات/معدنیات, حیاتین/وٹامنز اور پانی)

پروٹین / Protein

ہڈیوں کے علاؤہ جانور کے جسم/گوشت کا سب سے بڑا جزو پروٹین ہے
جانور دودھ میں بھی اچھی خاصی مقدار میں پروٹین خارج کرتا ہے
خون میں پانی کے بعد سب سے بڑا حصہ پروٹین پر مشتمل ہے
جانور کی بیماریوں سے لڑنے کی قدرتی صلاحیت/قوت مدافعت بھی پروٹین کی وجہ سے ہوتی ہے
پروٹین کی کمی سے جانور کی بڑھوتری نشوونما رک جاتی ہے، جانور کمزور اور پیداوار کم ہوجاتی ہے
خوراک میں پروٹین کا تناسب عمر اور پیداوار کے لحاظ سے رکھا جاتا ہے۔ کاف سٹارٹر میں 20 فیصد تک پروٹین ہوتی ہے، خشک جانور کی خوراک میں 12 فیصد اور زیادہ دودھ دینے والے جانوروں کی خوراک میں 16-18 فیصد پروٹین ہوتی ہے، یہ ونڈا میں نہیں بلکہ مکمل خوراک راشن میں ہونی چاہیے
زیادہ پروٹین بھی جانور کے لیے اچھی نہیں, اور خرچہ بھی بڑھ جاتا ہے، بہت بار ایسا دیکھا کہ ونڈے کے سبھی اجزاء صرف پروٹین پر مشتمل تھے,
اس پر مزید تفصیلی پوسٹ جلد ہوگی، یہ ابھی تعارفی پوسٹ ہے پروٹین پر

انرجی / Energy

جسم میں ہونے والے ہر کام کے لیے انرجی چاہیے
چلنے پھرنے،کھانے پینے،سانس لینے، جگر، گردوں، پھپھڑوں اور تمام اعضاء کے کام کرنے کے لیے، دوران حمل بچے کی بڑھوتری کے لیے انرجی کی ضرورت ہوتی ہے
دودھ بنانے کے لیے انرجی
مطلب زندہ رہنے کے لیے انرجی کی ضرورت ہے، انرجی کی ضرورت بھی جانور کی عمر, پیدوار، جسمانی کیفیت, حاملہ، خشک, اور موسم کی شدت پر منحصر ہے
خوراک میں انرجی/طاقت کو دو ذرائع سے پورا کیا جاتا ہے

نشاستہ دار اجزاء/کاربوہائیڈریٹ
چکنائی/روغنی اجزاء

حیاتین (Vitamins) وٹامن :
وٹامنز ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جانداروں کے جسم میں ہونے والے کیمیائی عمل کے لئے ضروری ہوتے ہیں، کیلشیم اور فاسفورس کو خوراک سے ہڈیوں کا حصہ بننے کے لیے وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے. وٹامن ای کی کمی سے جسم کی بیماریوں سے لڑنے کی قوت کم ہو جاتی ہے

نمکیات (Minerals) منرلز :
وٹامنز کی طرح منرلز بھی جسم کو توانائی/طاقت تو نہیں دیتے مگر جسم کی بناوٹ یا کارکردگی کے لئے بے حد ضروری ہیں، مثلاً کیلشیم اور فاسفورس سے ہڈیاں بنتی ہیں، آئرن یا فولاد خون میں آکسیجن لے کر جاتا ہے ۔ کاپر/تانبا فولاد کے ساتھ ملکر خون کے خلیے بناتا ہے

کئی بار ہم صرف کھل ڈال کر سمجھتے ہیں کہ ضرورت پوری ہو گئی, کھل پروٹین کے لیے اچھی ہے لیکن انرجی کم ہے
گرمیوں کے چارہ جات میں انرجی تو اچھی خاصی ہوتی ہے لیکن پروٹین کم ہوتی ہے، اس کے برعکس سردیوں کے چارہ جات میں پروٹین کافی زیادہ ہوتی ہے لیکن انرجی بہت کم ہوتی ہے

بکریاں بچے کیوں گرا دیتی ہیں ؟ پیارے بکری فارمر بھائیوں ہم سب یہ جانتے ہیں کہ بکری فارمنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ب...
16/12/2023

بکریاں بچے کیوں گرا دیتی ہیں ؟

پیارے بکری فارمر بھائیوں ہم سب یہ جانتے ہیں کہ بکری فارمنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بکری سے وقت پر صحتمند بچے لینا سب سے زیادہ ضروری کام ہے اگر ہم بکری سے ایک خاص مدت میں بچے حاصل نہیں کر سکتے تو اس سے ہمیں خاصہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ بکری کے حاملہ ہونے سے بچہ پیدہ کرنے کی مدت تقریبن 5 مہینے ہے اگر اس دوران بکری بچہ گرا دیتی ہے تو فارمر کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ مایوسی اور دکھ بھی ہوتا ہے۔
اس لئے آج ہم دیکھیں گے کہ بکری کے وقت سے پہلے بچے گرانے کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے۔
بکری کے بچہ گرا دینے کی کافی وجوہات ہیں جن میں سے کچھ بڑی وجوہات یہ ہیں :

* بکری کو جسم کے کسی حصے میں چوٹ لگ جانے کی وجہ سے خون کی شدید کمی ہو جانا۔
* حاملہ بکری کو کسی دوسری بکری کا پیٹ میں ٹکر مار دینے سے بچےکا نقصان ہونا۔
* حاملہ ہونے کے دوران متناسب اچھی خوراک کا نہ ملنا خاص طور پر آخری دو مہینوں میں۔
* بکری کا حاملہ ہونے کے بعد لمبا سفر کر کے کہیں اور جانا۔
* بکری کی خوراک میں اچانک سے تبدیلی کر دینا یا بار بار تبدیل کرنا۔
* بکری کو کوئی شدید قسم کی بیماری ہو جانا جس میں جانور بچا گرا دیتا ہے۔
* بکری کا کوئی زہریلا پودا یا کسی ایسی خورک کا کھا لینا جس سے زہریلے اثرات جسم میں پھیل جائیں۔
* کسی زہریلے کیڑے یا جانور کا بکری کو کاٹ لینا۔
* بکری کو کوئی ایسی دوا کھلانا یا انجکشن کے زریعے سے لگانا جس سے بچہ ضائع ہونے کا خطرہ ہو۔
* بچہ دانی کی کوئی ایسی بیماری یا انفیکشن ہونا جس میں کچھ عرصے بعد بچہ زایع ہو جاتا ہے۔

بکری کے بچہ گرانے کی علامات:
حاملہ بکری اگر پیشاب والی جگہ سے
* خون گراے
*سرخی مائل مادہ نکالے
* کوئی ایسا مادہ نکالے جو سفید یا پانی کے رنگ کے علاوہ ہو
* کوئ ایسا مادہ نکالے جس میں بدبو ہو
تو ایسی علامت کے ظاہر ہونے کے 24 سے 36 گھنٹے میں بکری بچہ گرا سکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر :
* بکری کے حمل کو قائم رکھنے میں اچھی اور متناسب خوراک کا بہت بڑا کردار ہے خاص طور ور چوتھے اور پانچوے مہینے میں بکری کو معمول سے زیادہ اور اچھی خوراک دینے سے بکری صحتمند بچے پیدہ کرتی ہے۔
* اگر بکری کو حمل ٹھہر جانے کے دوسرے تیسرے اور چوتھے مہینے میں Progesterone کا ٹیکہ وزن کے حساب سے ایک دفع لگا دیا جائے تو حمل گرنے کی شرح میں کمی کی جا سکتی ہے۔
* حمل کے دوران ایسی دواؤں سے پرہیز ضروری ہے جن کے استعمال سے بچہ گرنے کا خدشہ ہوتا ہے جیسے Dexamethasone
* حاملا بکریوں کو دوسری لڑاکا بکریوں سے علیحدہ رکھیں تاکہ انکا نقصان نہ ہو۔
* بکریوں کو لگوانے سے پہلے ان کو کیڑوں والی دوا دیں اور کھال والا ٹیکہ Ivermectin لگائیں.

علاج:
اگر آپ کی بکری اوپر بتائی گئی علامات میں سے کوئی ظاہر کرے تو تو فورن قریبی ڈاکٹر یا ہسپتال سے رابطہ کریں.

جانوروں میں افزائش نسل کے بعد جانور کا حمل نہ ٹھہرنا مینجمنٹ کے مسائل کی وجہ 1۔جانور کا صحیح طور پہ ہیٹ میں نہ ہونا۔2۔جا...
15/11/2023

جانوروں میں افزائش نسل کے بعد جانور کا حمل نہ ٹھہرنا
مینجمنٹ کے مسائل کی وجہ
1۔جانور کا صحیح طور پہ ہیٹ میں نہ ہونا۔
2۔جانور کی ہیٹ کے وقت کا تعین نہ ہونا۔
3۔جانور کی خوراک کا مناسب اور موزوں نہ ہونا
4۔جانور کو وٹامن اور منرل کی کمی
5۔ماحولیاتی مسائل( زیادہ سردی یا زیادہ گرمی۔حبس ) یہ بھی ابتدائی حمل پہ اثرانداز ہوتے ہیں۔
6۔جانور کو ہارمونل پرابلم (ہارمون کی کمی یا زیادتی مثلاً اگر جانور میں ہارمون کی زیادتی ہوگی تو وہ زیادہ دیر تک ہیٹ میں رہے گا اگر کمی ہوگی تو ہیٹ سائیکل پہ اثرانداز ہوگی وہ جانور کبھی کسی ٹائم پہ اور کبھی کسی ٹائم پر ہیٹ میں ہوگا )
7۔اگر مصنوعی نسل کشی سے کراس کرواتے ہیں اور بار بار جانور رپیٹ ہورہا ہے تو سیمن کا پرابلم بھی ہوسکتا ہے۔اور اگر سانڈ سے باربار رپیٹ ہورہی ہے تو سانڈ کا چیک اپ ضروری ہے کہیں اس کے سپرم کمزور یا مردہ تو نہیں۔
ان تمام مسائل سے پہلے جانور کے تولیدی نظام کو سمجھنا ضروری ہے۔
مادہ جانور کا تولیدی نظام بچہ دانی (Uterus ) پہ مشتمل ہے جس کے حصہ باہر والا ولوا (vestibule) اس سے اندر کی طرف ویجائنہ ،سروکس لمبی رسی نما اور اس کے آخر پہ سرویکل رنگ (Cervical rings) ہوتے ہوتے ہیں۔ اس کے بعد بچہ دانی کا اہم حصہ ہوتا ہے جس کو ( Body of uterus ) کہتے ہیں۔یہاں پہ بچہ کی گروتھ ہوتی ہے اس سے آگے دو حصے ہوتے ہیں جن کو یوٹرائن ہارن کہتے ہیں ان کے آخر لمبی دھاگہ نما ٹیوب ہوتی ہے جس کو فلوپین ٹیوب کہتے ہیں۔اس کے سرے پہ چھوٹی چھوٹی دانہ نما اووریز ہوتی ہیں۔جن سے بیضہ ova نکلتا ہے اور وہ بیضہ فلوپین ٹیوب میں آجاتا ہے جہاں پہ سپرم سے اس کا ملاپ ہوتا ہے۔
اب موضوع پہ آتے ہیں:
جانور مکمل صحت مند ہے ہیٹ بھی صحیح ہے۔صحیح ٹائم پہ کراس کروانے کے بعد بھی نہیں ٹہر رہا تو اس کی کئی وجوہات ہیں۔
1۔بیضہ کو اخراج نہ ہونا۔
2۔سپرم کا کمزور ہونا۔
3۔بیضہ کا اوری سے نکل کے فلوپین ٹیوب میں رک جانا(جس کی وجہ فلوپین ٹیوب کی سوزش بھی ہوسکتی ہے۔
4۔سپرم کو ایگ یا بیضہ سے ملاپ کے لیے 6 گھنٹے درکار ہوتے ہیں جس کے دوران سپرم خود کو تیار کرتے ہیںCapacitation )اگر ہیٹ یہ ٹائم نہ ملے تو اور ایگ پہلے نکل آئے تو سپرم سے ملاپ نہ ہوگا اور جانور نہیں ٹہرے گا۔اور اگر سپرم کا بیضہ سے ملاپ ہوبھی جائے لیکن بعض اوقات بیضہ بچہ دانی کی دیوار سے نہیں لگ سکتا اور باہر آجاتا ہے اور جانور. پھر ہیٹ میں آجائے۔

Address

Mandi Bahauddin

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Telephone

+923157127848

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Animal Health Clinic, Mandi Bahauddin. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Animal Health Clinic, Mandi Bahauddin.:

Share

Category