02/03/2025
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ جہاں روحانی ترقی کا ذریعہ ہے، وہیں شوگر (ذیابیطس) کے مریضوں کے لیے خصوصی احتیاط کا متقاضی بھی ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو انسولین استعمال کرتے ہیں، انہیں اپنی خوراک اور دوا کے حوالے سے خاص توجہ دینی چاہیے تاکہ روزے کے دوران کوئی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔
1. انسولین کے استعمال میں احتیاط
افطار کے وقت انسولین کی مقدار زیادہ رکھنی چاہیے تاکہ کھانے کے بعد خون میں شوگر کا لیول متوازن رہے۔
سحری کے وقت انسولین کی مقدار کم رکھنی چاہیے تاکہ روزے کے دوران شوگر کی سطح خطرناک حد تک کم نہ ہو۔
دن کے وقت اپنی شوگر لیول چیک کرتے رہیں اور کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کی صورت میں فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔
2. روزے کے دوران شوگر لیول کا معائنہ
رمضان میں شوگر کے مریضوں کو دن میں چند بار اپنی شوگر چیک کرنی چاہیے، خاص طور پر ظہر اور عصر کے وقت۔ اگر درج ذیل صورتِ حال ہو تو فوراً روزہ افطار کر لینا چاہیے:
اگر شوگر کا لیول 300 mg/dl سے زیادہ ہو تو روزہ توڑ دینا چاہیے، کیونکہ زیادہ شوگر ڈی ہائیڈریشن اور دیگر پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔
اگر شوگر کا لیول 70 mg/dl سے کم ہو تو بھی روزہ افطار کر لینا ضروری ہے، کیونکہ کم شوگر (Hypoglycemia) بے ہوشی یا شدید کمزوری کا باعث بن سکتی ہے۔
3. متوازن غذا کا انتخاب
شوگر کے مریضوں کو رمضان میں ایسی غذا کا انتخاب کرنا چاہیے جو دیرپا توانائی فراہم کرے اور خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھے:
✅ کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس کا زیادہ استعمال کریں:
چکی کا آٹا، دلیہ، جو، دالیں اور سبزیاں کھائیں، کیونکہ یہ آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں اور طویل عرصے تک توانائی فراہم کرتے ہیں۔
✅ فائبر والی غذا کھائیں:
زیادہ ریشے والی غذائیں جیسے پھلیاں، سبز پتوں والی سبزیاں، اور چیا سیڈز شوگر کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
❌ میٹھے مشروبات اور ریفائنڈ چینی سے پرہیز کریں:
کولڈ ڈرنکس، فروٹ جوس، اور زیادہ میٹھے شربتوں سے اجتناب کریں، کیونکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو تیزی سے بڑھا سکتے ہیں اور انسولین کے توازن کو بگاڑ سکتے ہیں۔
4. پانی اور نمکیات کا متوازن استعمال
افطار اور سحری کے درمیان زیادہ پانی پییں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
کیفین والے مشروبات (چائے، کافی) کم مقدار میں لیں، کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتے ہیں۔
زیادہ نمکین اور چٹ پٹے کھانوں سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ پیاس بڑھاتے ہیں اور ڈی ہائیڈریشن کا سبب بن سکتے ہیں۔
شوگر کے مریضوں کے لیے رمضان میں روزے رکھنا ممکن ہے، لیکن مکمل احتیاط اور ڈاکٹر کے مشورے کے ساتھ۔ انسولین کا درست استعمال، متوازن غذا، اور شوگر لیول کی باقاعدہ نگرانی روزے کو آسان اور محفوظ بنا سکتی ہے۔ اگر کسی بھی وقت شوگر کی سطح بہت زیادہ کم یا زیادہ ہو جائے، تو روزہ توڑ دینا چاہیے، کیونکہ اسلام میں جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحت و ایمان کے ساتھ رمضان المبارک گزارنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
ڈاکٹر محمد صادق
میڈیکل و شوگر اسپیشلسٹ