Lady Dr-Durri Shahwar

Lady Dr-Durri Shahwar Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Lady Dr-Durri Shahwar, Obstetrician-gynaecologist, Dargai Fort.

آپکی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔
لہذا اپنی صحت پر کبھی بھی کمپرومائز نہ کریں۔
بہترین اور تیز ترین علاج معالجے کیلئے ہماری خدمات کا انتخاب کریں۔
لیڈی ڈاکٹر درِ شہوار
کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ
ٹی ایچ کیو ہسپتال درگئ ملاکنڈ ایجنسی ۔
🩺🥼🩻🌡️💉💊🌡️🫁🧠🩺

21/08/2025
18/06/2025
22/03/2025
22/03/2025

ایک ماں کی موت ذمہ دار کون؟؟؟

A Mother should not die
"ایک ماں کو نہیں مرنا چاہیئے "
میں بحیثیت ایک گائنی ڈاکٹر آج بہت بھاری دل کے ساتھ یہ باتیں لکھنا بہت ضروری سمجھتی ہوں اسکا مقصد یہ ہے کہ ہر عام و خاص شخص کو میرا یہ پیغام پہنچ جائے اور آئندہ ایک ماں کا مرنا اتنا آسان نہ ہو۔
میں لیڈی ڈاکٹر درِ شہوار ٹی ایچ کیو ہسپتال درگئ میں بطور کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ کام کر رہی ہو پچھلے سالوں سے،اور میں اپنی ہر ڈیوٹی میں ایسے بہت سے مریضوں کو دیکھتی ہوں جو کہ Under qualified Doctor's اور Touts کے ہاتھوں موت کے منہ تک پہنچ کر ہمارے پاس پہنچتی ہیں۔اور پھر وہی سرکاری ہسپتال وہی سرکاری ڈاکٹرز اور باقی عملہ اپنی خون پسینہ ایک کر کے اس مریض کی جان بچانے میں لگ جاتے ہیں۔اپنی ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کے باوجود ہم گھنٹوں اس مریضہ کی خدمت میں گزار دیتے ہیں تاکہ اسکی قیمتی جان بچائی جاسکے ۔
ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے سرکاری ہسپتال کے اندر بہت سے انسان نما حیوان پھرتے رہتے ہیں اور سرکاری ہسپتال کو آنے والے ہر مریض کو باہر Under qualified Doctor's کے پاس لے جانے پر تلے ہوئے ہوتے ہیں تاکہ وہ اپنا کمیشن وصول کر سکیں اور چند سو روپوں ایک ماں کی جان بیچ سکیں۔پھر چاہئیے وہ مریضہ اسی Under qualified Doctor's کے ہاتھوں خراب ہو کر دوبارہ سرکاری ہسپتال کیوں نہ آجائے اور چاہئیے اسکی جان ہی کیوں نہ چلی جائے انکو ان سب میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی، وہ اپنا دوسرا شکار ڈھونڈ نے میں مشغول ہوتے ہیں۔
یہ Calinders /Touts ہر وہ خوش اخلاق شخص ہے جو اپکو سرکاری OPD اور لیبر روم کے باہر ملے گا اور اپکو اپنا ہمدرد بنا کر پیش کرے گا۔اپکو یقین دلائے گا کہ یہاں مریضہ کا کام نہیں ہوگا یہاں پر رش ہے اپکا نمبر نہیں آئے گا یا اپکا مریضہ/بچہ خراب ہوجائے گا فلاں فلاں،اور یہ بھی کہے گا کہ میں اپکو بہت قابل اور اچھے ڈاکٹر کے پاس لے جاتا ہوں۔میں ہاتھ جوڑ کر آپ سب سے درخواست کرتی ہوں کہ ایسے لوگوں کے چال میں نہ آئیں۔ذرا سا صبر ذرا سا حوصلہ رکھیں سرکار میں بھلے اپکا نمبر لیٹ آجائے گا مگر اپکا مریض کم سے کم اتنا خراب نہیں ہوگا کہ اس کے پاس موت کے علاوہ کوئی راستہ نہ ہوگا۔
آخر میں ایک اور ضروری بات کرنا چاہتی ہوں ہمارے یہاں ایک گولی پیناڈول سے بھی زیادہ مریضوں کو دی جاتی ہے وہ Tab Breeky/Tab Miso /Tab Rotec کے نام سے آتے ہیں۔یہ گولی حاملہ عورت کے لیے ایٹم بم کا کام کرتی ہے اور اگر یہ گولی حاملہ خاتون کو کھلائی جائے تو وہ منٹوں میں اسکی بچہ دانی کو اتنا Stimulate کر دیتی ہے کہ بچہ دانہ پھٹ جاتی ہے۔بچہ پیٹ کے اندر مر جاتا ہے اور مریضہ موت کے منہ میں داخل ہو جاتی ہے۔
پھر اسکا بچنا/مرنا اسکی قسمت اور نقصان کی نوعیت پر ہوتا ہے۔ہم بہت کوشش کر کے بھی بہت سی مائوں کو بچا نہیں پاتے اور یوں محض چند سو یا ہزار روپو کی خاطر ایک ماں مار دی جاتی ہے اور ایک خاندان اجڑ جاتا ہے۔مجھے کسی طرح اپ سب عوام تک یہ بات پہنچانی ہے کہ خدارا اس قسم کی اموات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کیجئے انسانیت کی خاطر۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیڈی ڈاکٹر درِ شہوار
کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ
ٹی ایچ کیو ہسپتال درگئ ملاکنڈ ایجنسی ۔

22/03/2025

حمل کے دوران ڈپریشن .

حمل خوشی اور تناؤ کا وقت ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ جیسے اعلی آمدنی والے ممالک میں تقریباً 7% سے 9% حاملہ افراد دورانِ حمل ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں شرحیں زیادہ ہو سکتی ہیں۔

مزید یہ کہ ڈپریشن میں مبتلا کچھ حاملہ افراد یہ نہیں جانتے کہ ان کے مزاج کی خرابی ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد حاملہ لوگوں میں ڈپریشن کی نشاندہی کر سکتے ہیں، جسے تشخیص بھی کہا جاتا ہے، حاملہ لوگوں کے مقابلے میں کم کثرت سے ڈپریشن دیکھ سکتے ہیں۔ وہ حمل کے دوران ڈپریشن کی تشخیص نفلی ڈپریشن کے مقابلے میں بھی کم کر سکتے ہیں۔

حمل کے دوران ڈپریشن کو اکثر کیوں نظر انداز کیا جاتا ہے؟
حاملہ افراد اور ان کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد دونوں کے لیے ڈپریشن کو نظر انداز کرنا ممکن ہے۔ موڈ ڈس آرڈر کی کچھ علامات حمل کی طرح لگ سکتی ہیں۔ افسردگی کی علامات میں نیند، توانائی کی سطح، بھوک اور جنسی خواہش میں تبدیلیاں شامل ہو سکتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، آپ یا آپ کا صحت کی دیکھ بھال کرنے والا پیشہ ور یہ سوچ سکتا ہے کہ یہ علامات ڈپریشن کی بجائے آپ کے حمل کی وجہ سے ہیں۔

کچھ حاملہ لوگ بھی حمل کے دوران موڈ کی تبدیلیوں کے بارے میں اپنے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہو سکتے۔ کچھ کمیونٹیز میں، دماغی صحت کے حالات کے بارے میں یقین لوگوں کو ڈپریشن کی علامات کو مسترد کرنے یا ان کے بارے میں شرمندگی محسوس کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کچھ حاملہ افراد یا ان کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد حمل کے دوران ذہنی صحت کے بجائے جسمانی صحت پر زیادہ توجہ دے سکتے ہیں۔

حمل کے دوران ڈپریشن کے خطرے کے عوامل کیا ہیں؟
حمل کے دوران ڈپریشن کے کچھ خطرے والے عوامل میں شامل ہیں:

بے چینی۔
زندگی کا تناؤ۔
ڈپریشن کی ذاتی یا خاندانی تاریخ۔
ڈپریشن کی تجویز کردہ دوا کا استعمال روکنا۔
ناقص سماجی تعاون۔
غیر ارادی حمل۔
مباشرت پارٹنر تشدد یا ماضی کی بدسلوکی۔
حمل کے دوران صحت کے حالات۔
پیٹ میں خرابی اور الٹی جو دیر تک رہتی ہے، یا طویل عرصے تک بیمار محسوس کرنا۔
پری مینسٹروئل سنڈروم (PMS) کی تاریخ یا اس سے زیادہ سنگین شکل جسے پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کہتے ہیں۔
خراب نیند۔
چھوٹی عمر۔
حمل کے دوران ڈپریشن کی علامات کیا ہیں؟
ڈپریشن کی علامات حمل کے معمول کے اتار چڑھاو کی طرح لگ سکتی ہیں۔ لیکن کچھ اشارے جو حمل کے دوران ڈپریشن کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں ان میں شامل ہو سکتے ہیں:

آپ کے بچے کے بارے میں بہت زیادہ پریشانی۔
کم خود اعتمادی، جیسے شک ہے کہ آپ اچھے والدین ہوں گے۔
حمل میں دلچسپی کا فقدان۔
پیاروں یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی مدد کے لیے بہت کم جواب۔
قبل از پیدائش کی دیکھ بھال نہ کرنا یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور کی ہدایات پر عمل نہ کرنا۔
تمباکو نوشی، شراب پینا یا غیر قانونی منشیات کا استعمال۔
کافی نہ کھانے یا مناسب غذائیت نہ ملنے کی وجہ سے وزن میں کمی۔
حاملہ لوگوں میں ڈپریشن بھی وہی علامات پیدا کر سکتا ہے جو ان لوگوں میں ہوتا ہے جو حاملہ نہیں ہیں۔ اپنے ہیلتھ کیئر پروفیشنل کو بتائیں اگر آپ کو دو ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے تک درج ذیل علامات میں سے کوئی علامت ہے:

اداس موڈ زیادہ تر دن، تقریباً ہر روز۔
ان سرگرمیوں میں دلچسپی کا نقصان جس سے آپ لطف اندوز ہوتے تھے یا کام میں۔
احساس جرم، ناامیدی یا بیکار پن۔
سونے میں پریشانی یا معمول سے زیادہ سونا۔
کافی نہ کھانے یا مناسب غذائیت نہ ملنے، یا معمول سے زیادہ کھانے اور بہت زیادہ وزن رکھنے کی وجہ سے وزن میں کمی۔
تھکاوٹ یا توانائی کی کمی۔
توجہ مرکوز رکھنے یا انتخاب کرنے میں دشواری۔
بے سکونی۔
خودکشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات — فوراً 911 یا اپنے مقامی ایمرجنسی نمبر پر کال کریں۔
حمل کے تین سہ ماہیوں میں سے ہر ایک کے دوران ڈپریشن کا خطرہ یکساں لگتا ہے۔

حمل کے دوران ڈپریشن کا علاج کیوں ضروری ہے؟
متعلقہ مضمون
اینٹی ڈپریسنٹس: حمل کے دوران محفوظ ہے؟
اگر آپ کو ڈپریشن کا علاج نہیں ملتا ہے، تو ہو سکتا ہے آپ مثالی پیدائش سے پہلے کی دیکھ بھال نہ کریں۔ آپ اپنے بچے کو درکار صحت بخش غذائیں بھی نہیں کھا سکتے ہیں یا آپ کے پاس اپنی دیکھ بھال کے لیے توانائی نہیں ہے۔ آپ کے زچگی کے بعد ڈپریشن اور آپ کے بچے کے ساتھ مشکل تعلقات کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کا ڈپریشن کتنا سنگین ہے، علاج کے اختیارات میں ٹاک تھراپی، اینٹی ڈپریسنٹ دوا، یا دونوں شامل ہو سکتے ہیں۔
آگاہی پیغام
لیڈی ڈاکٹر درشہوار

21/03/2025

مشہور بیماریاں جو خواتین میں عام ہیں۔
خواتین کی صحت کے مسائل منفرد ہوتے ہیں اور ان پر گہری توجہ کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ عورت کا جسم بچپن، بچے پیدا کرنے کی عمر، جوانی اور رجونورتی سے مسلسل بدلتا رہتا ہے، بعض اوقات جسم میں ہونے والی تبدیلیاں اسامانیتاوں کا باعث بنتی ہیں اور یہ مختلف بیماریاں لاتی ہیں اور اکثر کوئی انتباہی علامات نہیں ہوتیں۔ یہاں ایک مشہور بیماری ہے جو خواتین میں عام ہے۔

1)چھاتی کا کینسر: یہ نمبر ایک کینسر ہے جو تھائی خواتین میں سب سے زیادہ عام ہے۔ بیماری کی وجہ جینیاتی ہے۔ زیادہ وزن ہونا، ورزش نہ کرنا اور شراب پینا بھی محرکات ہیں۔ بیماری کا خطرہ عمر کے ساتھ بڑھتا ہے۔ خاص طور پر 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین۔
2) سروائیکل کینسر: HPV کی وجہ سے ہوتا ہے، ایک وائرس جو جنسی اور غیر جنسی طور پر منتقل ہوتا ہے، جیسے کہ چھوٹی عمر میں جنسی تعلقات قائم کرنا، جنسی ساتھیوں کو کثرت سے تبدیل کرنا، بہت سے بچے پیدا کرنا، سگریٹ نوشی اور مدافعتی نظام کا کمزور ہونا۔
3)ویجینائٹس: اندام نہانی اور وولوا کے اندر ہوتا ہے۔ سب سے عام علامات اندام نہانی سے غیر معمولی مادہ، خارش، بدبو، خونی اندام نہانی خارج ہونا، اندام نہانی میں جلن کا احساس ہے۔
4) ڈمبگرنتی سسٹ: یہ ایک بیماری ہے جو ماہواری کے خون کے ساتھ ہوتی ہے اور تولیدی عمر کی خواتین میں عام ہے۔ بیماری کی وجہ ابتدائی اور طویل حیض ہے، بشمول endometriosis.
5) ڈمبگرنتی کا کینسر: یہ خواتین کے تولیدی اعضاء کے کینسر میں دوسرا سب سے عام کینسر ہے۔ 40-60 سال کی عمر میں، 10 سال کی عمر سے پہلے یا اس کے بعد کے بچوں میں اس کی وجہ واضح طور پر جاننے کے بغیر پایا جا سکتا ہے۔
خواتین کی صحت ایک بڑا مسئلہ ہے، اس لیے خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی حفظان صحت کا خیال رکھیں، باقاعدگی سے خود معائنہ کریں اور خطرات سے بچنے کے لیے سالانہ اندرونی چیک اپ کریں۔
ڈاکٹر درِ شہوار ۔

صبح کی بیماری کیا ہے؟ صبح کی بیماری (جسے حمل کی متلی اور الٹی بھی کہا جاتا ہے) متلی (آپ کے پیٹ میں بیمار محسوس ہونا) اور...
18/12/2024

صبح کی بیماری کیا ہے؟

صبح کی بیماری (جسے حمل کی متلی اور الٹی بھی کہا جاتا ہے) متلی (آپ کے پیٹ میں بیمار محسوس ہونا) اور الٹی ہے جو حمل کے پہلے چند مہینوں میں ہوتی ہے۔ اگرچہ اسے صبح کی بیماری کہا جاتا ہے، یہ سارا دن چل سکتا ہے اور دن کے کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔

حمل کے پہلے سہ ماہی (پہلے 3 ماہ) میں 10 میں سے کم از کم 7 حاملہ خواتین کو صبح کی بیماری ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر حمل کے تقریباً 6 ہفتوں میں شروع ہوتا ہے اور تقریباً 9 ہفتوں میں اس کی بدترین حالت ہوتی ہے۔ زیادہ تر خواتین اپنے دوسرے سہ ماہی میں بہتر محسوس کرتی ہیں، لیکن کچھ کو حمل کے دوران صبح کی بیماری ہوتی ہے۔ اگر آپ کو صبح کی بیماری ہے تو اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر کو بتائیں۔

ہلکی صبح کی بیماری آپ کو یا آپ کے بچے کو نقصان نہیں پہنچاتی ہے۔ لیکن اگر متلی اور الٹی شدید ہو جائے (جسے ہائپریمیسس گریویڈیرم کہا جاتا ہے)، یہ حمل کے دوران سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ آپ کو علاج کے لیے ہسپتال میں رہنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

Hyperemesis gravidarum کیا ہے؟

تقریباً 100 میں سے 3 خواتین کو ہائپریمیسس گریویڈیرم ہو سکتا ہے۔ حمل کے دوران یہ انتہائی، ضرورت سے زیادہ متلی اور الٹی ہے۔ یہ آپ کا وزن کم کرنے اور پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے (آپ کے جسم میں کافی پانی نہیں ہے)۔ یہ حمل کے شروع میں شروع ہو سکتا ہے اور پورے حمل تک چل سکتا ہے۔ اگر آپ کو hyperemesis gravidarum ہے، تو آپ کو اپنے اور آپ کے بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے علاج کی ضرورت ہے۔

آپ کو hyperemesis gravidarum کا خطرہ ہو سکتا ہے اگر آپ:

پہلی بار حاملہ ہیں۔
ایک لڑکی سے حاملہ ہیں۔
ضرب کے ساتھ حاملہ ہیں (جڑواں، تین یا اس سے زیادہ)۔ ایک سے زیادہ بچوں کے حاملہ ہونے سے آپ کو صبح کی شدید بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے کیونکہ آپ کے پاس بڑی نال اور حمل کے ہارمونز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نال آپ کے رحم (رحم) میں بڑھتی ہے اور آپ کے بچوں کو نال کے ذریعے خوراک اور آکسیجن فراہم کرتی ہے۔
پچھلے حمل میں صبح کی ہلکی یا شدید بیماری تھی، یا آپ کی ماں یا بہن کو حمل کے دوران صبح کی شدید بیماری تھی۔ آپ کے خاندان میں صحت کی حالتوں کے بارے میں جاننے میں مدد کے لیے اپنی خاندانی صحت کی تاریخ لیں۔
حرکت کی بیماری یا درد شقیقہ ہے۔ درد شقیقہ ایک شدید سر درد ہے جو آپ کو روشن روشنی اور آواز کے لیے حساس بنا سکتا ہے۔
زیادہ وزن والے ہیں۔
ٹرافوبلاسٹک بیماری ہے، ایسی حالت جو رحم (رحم) میں خلیات کی غیر معمولی نشوونما کا باعث بنتی ہے۔
Hyperemesis gravidarum کی علامات اور علامات میں شامل ہیں:

دن میں 3 سے 4 بار سے زیادہ قے آنا۔
الٹی جو آپ کو چکرا دیتی ہے یا ہلکے سر میں آتی ہے۔
قے جو آپ کو پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے۔ پانی کی کمی کی علامات اور علامات میں پیاس لگنا، منہ خشک ہونا، دل کی تیز دھڑکن یا کم پیشاب کرنا شامل ہیں۔
حمل میں 10 پاؤنڈ سے زیادہ وزن کم کرنا
اگر آپ کو hyperemesis gravidarum ہے تو، آپ کا فراہم کنندہ آپ کو متلی اور الٹی کو دور کرنے میں مدد کے لیے دوا سے آپ کا علاج کر سکتا ہے۔ آپ کو ہسپتال میں نس کے ذریعے (جسے IV بھی کہا جاتا ہے) سیالوں کے ساتھ علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ IV سیال آپ کی رگ میں سوئی کے ذریعے جاتے ہیں۔ وہ آپ کو ہائیڈریٹ رہنے میں مدد کرتے ہیں اور آپ کو غذائی اجزاء دے سکتے ہیں جو آپ کو عام طور پر کھانے سے حاصل ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنا وزن کم کرنا جاری رکھتے ہیں، تو آپ کو یہ یقینی بنانے کے لیے فیڈنگ ٹیوب کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ آپ اپنے اور آپ کے بچے کے لیے کافی غذائی اجزاء حاصل کر رہے ہیں۔

صبح کی بیماری کا کیا سبب ہے؟

ہم یقینی طور پر نہیں جانتے کہ صبح کی بیماری کا کیا سبب ہے۔ یہ کم بلڈ شوگر یا حمل کے ہارمون میں اضافے کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ صبح کی بیماری اس صورت میں بدتر ہو سکتی ہے اگر آپ تناؤ کا شکار ہیں یا بہت زیادہ تھکے ہوئے ہیں، اگر آپ کچھ کھانے کھاتے ہیں یا اگر آپ سفر کر رہے ہیں (اگر آپ کو اکثر حرکت کی بیماری ہوتی ہے)۔

کیا آپ صبح کی بیماری کو روک سکتے ہیں یا اس سے نجات دے سکتے ہیں؟

جی ہاں آپ کو بہتر محسوس کرنے اور صبح کی بیماری کو روکنے کے لیے آپ کیا کر سکتے ہیں:

حاملہ ہونے سے پہلے قبل از پیدائش وٹامن لیں۔ اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے بات کریں کہ کون سا لینا ہے۔ بعض اوقات وٹامنز آپ کے معدے کو خراب کر سکتے ہیں، اس لیے اسے ناشتے کے ساتھ لیں۔
اپنے بستر کے پاس نمکین رکھیں۔ اپنے پیٹ کو ٹھیک کرنے میں مدد کے لیے صبح اٹھنے سے پہلے چند کریکر کھائیں۔
3 بڑے کھانے کے بجائے ہر دن 5 یا 6 چھوٹے کھانے کھائیں۔
ایسی غذائیں کھائیں جن میں چکنائی کم ہو اور ہضم کرنے میں آسان ہو، جیسے اناج، چاول اور کیلے۔ مسالیدار یا چکنائی والی غذائیں نہ کھائیں۔
کھانے کے درمیان صحت مند نمکین کھائیں۔ یہ آپ کے پیٹ کو خالی رکھنے میں مدد دے سکتا ہے اور متلی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
لیڈی ڈاکٹر درشہوار

حمل کی ذیابیطس وہ ذیابیطس ہے. جو حمل (حمل) کے دوران پہلی بار تشخیص کی جاتی ہے۔  ذیابیطس کی دیگر اقسام کی طرح، حمل کی ذیا...
26/11/2024

حمل
کی ذیابیطس وہ ذیابیطس ہے.
جو حمل (حمل) کے دوران پہلی بار تشخیص کی جاتی ہے۔ ذیابیطس کی دیگر اقسام کی طرح، حمل کی ذیابیطس اس بات پر اثر انداز ہوتی ہے کہ آپ کے خلیات چینی (گلوکوز) کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ حمل کی ذیابیطس ہائی بلڈ شوگر کا سبب بنتی ہے جو آپ کے حمل اور آپ کے بچے کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔

اگرچہ حمل کی کسی بھی پیچیدگی سے متعلق ہے، اچھی خبر ہے۔ حمل کے دوران آپ صحت مند غذائیں کھانے، ورزش کرنے اور اگر ضروری ہو تو دوا لے کر حملاتی ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا آپ کو اور آپ کے بچے کو صحت مند رکھ سکتا ہے اور مشکل ڈیلیوری کو روک سکتا ہے۔

اگر آپ کو حمل کے دوران حمل ذیابیطس ہے، تو عام طور پر آپ کا بلڈ شوگر پیدائش کے فوراً بعد اپنی معمول کی سطح پر آجاتا ہے۔ لیکن اگر آپ کو حمل کی ذیابیطس ہے تو آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔ بلڈ شوگر میں تبدیلیوں کے لیے آپ کو زیادہ کثرت سے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہوگی۔........

علامات.

زیادہ تر وقت، حمل کی ذیابیطس نمایاں علامات یا علامات کا سبب نہیں بنتی ہے۔ زیادہ پیاس اور زیادہ بار بار پیشاب ممکنہ علامات ہیں....

ڈاکٹر کو کب دیکھنا ہے۔
اگر ممکن ہو تو، جلد صحت کی دیکھ بھال حاصل کریں - جب آپ پہلی بار حاملہ ہونے کی کوشش کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں - تاکہ آپ کا صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا آپ کی مجموعی صحت کے ساتھ حاملہ ذیابیطس کے خطرے کی جانچ کر سکے۔ آپ کے حاملہ ہونے کے بعد، آپ کا صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا آپ کی قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کے حصے کے طور پر آپ کو حملاتی ذیابیطس کے لیے چیک کرے گا۔

اگر آپ کو حمل کی ذیابیطس ہوتی ہے، تو آپ کو اکثر چیک اپ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ حمل کے آخری تین مہینوں کے دوران ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جب آپ کا صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا آپ کے بلڈ شوگر کی سطح اور آپ کے بچے کی صحت کی نگرانی کرے گا۔
روک تھام....
حمل سے متعلق ذیابیطس کو روکنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے - لیکن آپ حمل سے پہلے جتنی زیادہ صحت مند عادات اپنا سکتے ہیں، اتنا ہی بہتر ہے۔ اگر آپ کو حمل کی ذیابیطس ہو چکی ہے، تو یہ صحت مند انتخاب آپ کے مستقبل کے حمل میں دوبارہ ہونے یا ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے خطرے کو بھی کم کر سکتے ہیں۔

صحت مند غذائیں کھائیں۔ ایسے کھانے کا انتخاب کریں جن میں فائبر زیادہ ہو اور چربی اور کیلوریز کم ہوں۔ پھلوں، سبزیوں اور سارا اناج پر توجہ دیں۔ ذائقہ یا غذائیت سے سمجھوتہ کیے بغیر اپنے اہداف حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے مختلف قسم کی کوشش کریں۔ حصے کے سائز دیکھیں۔
متحرک رہیں۔ حمل سے پہلے اور اس کے دوران ورزش آپ کو حمل کی ذیابیطس سے بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔ ہفتے کے بیشتر دنوں میں 30 منٹ کی اعتدال پسند سرگرمی کا مقصد بنائیں۔ روزانہ تیز چہل قدمی کریں۔ اپنی موٹر سائیکل پر سوار ہوں۔ تیرنا گود۔ مختصر سرگرمیاں — جیسے کہ جب آپ کام چلاتے ہیں تو اسٹور سے مزید دور پارکنگ کرتے ہیں یا چہل قدمی کا مختصر وقفہ کرتے ہیں — یہ سب شامل ہو جاتے ہیں۔
صحت مند وزن سے حمل شروع کریں۔ اگر آپ حاملہ ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، تو پہلے سے اضافی وزن کم کرنا آپ کو صحت مند حمل میں مدد دے سکتا ہے۔ اپنی کھانے کی عادات میں دیرپا تبدیلیاں کرنے پر توجہ دیں جو حمل کے دوران آپ کی مدد کر سکتی ہیں، جیسے زیادہ سبزیاں اور پھل کھانا۔
تجویز کردہ سے زیادہ وزن نہ بڑھائیں۔ حمل کے دوران کچھ وزن بڑھنا عام اور صحت مند ہے۔ لیکن بہت تیزی سے بہت زیادہ وزن حاصل کرنا آپ کے حمل ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ اپنے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے سے پوچھیں کہ وزن میں اضافہ آپ کے لیے کیا ہے۔
لیڈی ڈاکٹر درشہوار ۔

Anemia/ IDA     انیمیا / خون کی کمی کی وجہ اور حل؟انیمیا یعنی خون کی کمی کا مسلئہ بہت ہی عام مسلئہ ہے، پاکستان میں تقریب...
16/10/2024

Anemia/ IDA
انیمیا / خون کی کمی کی وجہ اور حل؟
انیمیا یعنی خون کی کمی کا مسلئہ بہت ہی عام مسلئہ ہے، پاکستان میں تقریباً ہر تیسرا بندہ خون کی کمی کاشکار ہوتا ہے، اور خون کی کمی زیادہ تر چھوٹے بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں میں ہوتی ہے، ہمارے ہاں خون کی کمی کے علاج کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا جاتا, لیکن خون کی کمی چاہے معمولی بھی ہو، انتہائی اہم اور قابل توجہ میڈیکل مسئلہ ہے۔ یوں تو انیمیا کی بہت سی قسم ہوتی ہیں، لیکن دنیا بھر میں انیمیا کی سب سے بڑی وجہ آئرن کی کمی ہوتی ہے اور دوسری بڑی وجہ وٹامنز کی کمی جیسے وٹامن B12 اور فولک ایسڈ ہوتی ہے ،
ہمارے ہاں آئرن کی سب سے بڑی وجہ غیر متوازن غذا ہوتی ہے اور بھی خون کی کمی کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے معدے کا السر، مثانے اور گردوں کا مسلئہ ، بواسیر ،موشن ،گندم الرجی ، آنتوں کی سوزش ، ایچ پیلوری انفیکشن ، آنتوں کی ٹی بی ، پیٹ کے کیڑے، بون میرو کا مسلئہ اور حادثہ یا چوٹ کی وجہ سے خون ضائع ہونا شامل ہے،

آئرن / خون کی کمی کی عام علامات:
خون کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ انسان کے پورے جسم میں خون کے سرخ خلیے (RBC / Hct /HB)کافی نہیں ہیں۔
کیونکہ خون کے سرخ خلیے انسان کے پورے جسم میں آکسیجن لے جاتے ہیں، لیکن خون کی کمی کی صورت میں مریض کے دماغ ،دل، پھپڑوں، پٹھوں ، بچہ دانی اور جسم کی ہر چیز تک کافی آکسیجن نہیں مل پاتی ،اور مریض کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہو جاتا ہے ،جس کی وجہ سے مریض کو علامتیں آتی ہیں ، جیسے

1:بے چینی ، جسمانی کمزوری اور تھکاوٹ کا ہونا
2: ہلکا سا کام کرتے ٹائم سینے میں درد، دل کی دھڑکن تیز یا سانس کی قلت کا ہونا
3:سر درد، چکر آنا یا ہلکا سر درد ہونا
4:ٹھنڈے ہاتھ پاؤں کا ہونا
5:زبان اورمنہ میں سوزش کا ہونا(glossitis stomatitis)
6: پیلی جلد ،بالوں کا گرنا اور پتلا ہونا اور ناخن کا ٹوٹنا
7: غیر غذائی اشیاء جیسے برف، گندگی یا مٹی وغیرہ کو کھانے کی غیر معمولی خواہش کا ہونا (pica)
8:بھوک میں کمی ہونا، خاص طور پہ چھوٹے بچوں میں
9: کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے بار بار وائرل بیماریوں جیسے کہ فلو، الرجی اور بدلتے موسم کے بخار کا زیادہ شکار ہونا ،
10:آئرن اور خون کی کمی کے کچھ مریض رات کو بستر پر لیٹتے ہیں تو انہیں ٹانگوں یا جسم میں بے چینی ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ اچھی طرح سو نہیں پاتے۔ (RLS-) (Restless Leg Syndrome) اور مزید خون کی کمی نفسیاتی مسائل کی شدت کو بڑھا سکتی ہے ، جیسے انزائٹی ، مایوسی ، ڈیپریشن ،لو موڈ وغیرہ
(شدید خون کی کمی میں مریض کے دل کا سائز بڑا یا دل فیل ہو سکتا ہے, ایسی صورت میں موت بھی ہو سکتی ہے )


(وٹامن B12 کی کمی کی خاص علاماتِ
اوپر والی علاماتِ کے ساتھ ساتھ مریض کو یاداشت کی کمی اور اعصابی کمزوری یا بیماری کا ہونا، ھاتھ پاوں کا سن ہونا ،سوتے ھوے جسم یا ساٸیڈ کا سن ھو جانا اور ہاتھ ،پیروں کا جلنا وغیرہ شامل ہو سکتے ہیں)

آئرن یا خون کی کمی کی تشخیص و علاج،
1) CBC, peripheral smear and Serum ferritin
یہ خون کی کمی کی تشخیص کے بنیادی ٹیسٹ ہیں،
2) vitamin B12/ folic acid
یہ ٹیسٹ وٹامنز کی کمی کی تشخیص کے لیے ہیں ،
3) ultrasound / Endoscopy / LFT / LDH
یہ ٹیسٹ معدے اور جگر کے مسلئے کی تشخیص کےلئے کیے جا سکتے ہیں،
نوٹ:سب سے پہلے خون کی کمی کی تشخیص لیب ٹیسٹ سے کرنا چاہیے کہ مریض کو کس وجہ یا بیماری سے جون کی کمی کا مسلئہ آ رہا ہے، اور مریض کو خون کی ہلکی ، درمیانی یا شدید کمی تو نہیں ،پھر اس وجہ یا بیماری کا علاج کروانا چاہئے۔ اور خون یا آئرن کی کمی کو آئرن والی غذا، سپلیمینٹ، آئرن کے انجیکشن، اور خون چڑھا کر پورا کیا جا سکتا ہے۔
(ہموگلوبین کا نارمل لیول عموماً 12 سے 16 تک ہوتا ہے)

1: خون کی ہلکی کمی:ہموگلوبین (HB) لیول 9 سے 11: اس لیول پر آئرن والی غذاوں: جیسے لال گوشت، آنڈہ ، مچھلی ، ہرے پتوں والی سبزیاں، لوبیا، گاجر، چقندر وغیرہ کے زیادہ استعمال سے خون کی کمی دور کی جا سکتی ہے۔

2:خون کی درمیانی کمی:ہموگلوبین (HB) لیول 7 اور 8:
اس لیول پر مریض کو آئرن سپلیمنٹ یا آئرن انجیکشن ہی لینے سے خون کی کمی دور کی دور کی جا سکتی ہے، اس لیول کی خون کی کمی کو خذا سے پورا نہیں کیا جا سکتا۔

3:خون کی شدید کمی:ہموگلوبین(HB) :6 یا 5 سے زیادہ:
اس لیول پر آئرن یا خون کی ڈرپ ہی اسکا حل ہے۔ لیکن میڈیکل گائیڈ لائن کے مطابق 7 سے کم ہموگلوبین والے کو بھی خون کی ڈرپ لگا نا چاہیے ،

4: خون کی بہت شدید کمی: ہیموگلوبین 5 اور اس سے کم: اس سے نیچے کے ہیموگلوبین لیول ایمرجنسی ہوتے ہیں۔ کیونکہ اس لیول پر مریض کا دل اور گردے ناکارہ ہو سکتی ہیں اور مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے ،اتنا کم لیول عموما کسی خاص بیماری یا حادثہ کی وجہ سے ہوتی ہیں، اور اس لیول پر مریض کو 2 سے 4 خون کی بوتلیں لگائی جا سکتی ہیں۔
Dr-Durri Shahwar 🩺

فالج (Stroke) ایک طبی حالت ہے جس میں دماغ کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے، جس سے دماغ کے حصے کو آکسیجن اور غذ...
16/10/2024

فالج (Stroke)
ایک طبی حالت ہے جس میں دماغ کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے، جس سے دماغ کے حصے کو آکسیجن اور غذائی اجزاء کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔ اگر فوری علاج نہ ہو تو دماغ کے خلیات مرنا شروع ہو جاتے ہیں، جس سے جسم کے مختلف حصوں پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

فالج کی اقسام:

فالج کی تین بنیادی اقسام ہیں:

1. اسکیمک فالج (Ischemic Stroke):

یہ سب سے عام قسم ہے اور 85 فیصد کیسز میں ہوتا ہے۔

یہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کی کسی شریان میں خون کا بہاؤ رک جاتا ہے، جو زیادہ تر خون کے لوتھڑے (clots) یا شریانوں کی تنگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

2. ہیمرجک فالج (Hemorrhagic Stroke):

یہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کی شریان پھٹ جاتی ہے اور خون دماغ کے اندر یا اردگرد بہہ جاتا ہے۔

یہ عموماً بلند فشارِ خون (high blood pressure) یا شریانوں کی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے۔

3. عابر فالج یا عارضی اسکیمک اٹیک (Transient Ischemic Attack - TIA):

یہ عارضی ہوتا ہے اور اسے "منی سٹروک" بھی کہا جاتا ہے۔

اس میں خون کی عارضی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور علامات جلدی ختم ہو جاتی ہیں، لیکن یہ مستقبل میں بڑے فالج کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔

فالج میں پرہیز:

فالج سے بچنے یا اس کے بعد صحت بہتر کرنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے:

1. غذا کا خیال رکھنا:

زیادہ چکنائی اور نمک سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو بڑھا سکتے ہیں۔

پھل، سبزیاں، اور فائبر والی غذا زیادہ کھائیں۔

پراسیسڈ اور جنک فوڈ سے گریز کریں۔

2. تمباکو نوشی اور الکحل سے بچاؤ:

سگریٹ نوشی خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور فالج کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔

الکحل کا زیادہ استعمال بھی بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، اس لیے اس سے پرہیز کریں۔

3. بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا:

بلند فشارِ خون (ہائی بلڈ پریشر) فالج کا ایک بڑا سبب ہے، اسے کنٹرول میں رکھنے کے لیے ادویات استعمال کریں اور باقاعدہ چیک اپ کروائیں۔

4. ذیابیطس کا علاج:

ذیابیطس سے خون کی شریانیں متاثر ہوتی ہیں، اس لیے ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے۔

5. جسمانی سرگرمی:

باقاعدہ ورزش کریں تاکہ دل اور شریانیں صحت مند رہیں۔

وزن کو مناسب حد میں رکھیں تاکہ فالج کا خطرہ کم ہو۔

6. تناؤ اور ڈپریشن سے بچنا:

ذہنی دباؤ اور ڈپریشن بھی بلڈ پریشر کو بڑھا سکتے ہیں، لہٰذا انہیں کنٹرول کرنے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔

فالج کی علامات:

اچانک چہرے، بازو، یا ٹانگ میں کمزوری یا بے حسی (اکثر ایک طرف)

بولنے میں مشکل یا سمجھنے میں دقت

ایک یا دونوں آنکھوں سے دیکھنے میں دشواری

اچانک چکر یا جسم کا توازن بگڑنا

اگر ایسی علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر طبی مدد حاصل کرنی چاہیے کیونکہ فالج کے علاج میں تاخیر سے نقصان بڑھ سکتا ہے۔
Dr-Durri Shahwar 🩺

Address

Dargai Fort

Telephone

+923465184179

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Lady Dr-Durri Shahwar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Lady Dr-Durri Shahwar:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram