28/03/2020
انفلوئنزا اور کروونا دونوں کی ایک ہی شکل
ایک مرض نام دو۔
کیا طب میں کرونا کا علاج ہے
کئی دوستوں نے، معزز اطباء کرام نے کروونا کے علاج کا دعویٰ کر رہے ہیں، میری طرح بہت سی پوسٹیں فیس بک، یوٹیوب کی زینت بنی ہیں۔
اس سلسلے میں سیدھی سادی بات ہے کہ نا ہی ھم نے مریض دیکھا نہ مرض کے سائن سمپٹم دیکھے، کیفیت سامنے نہیں آئی، اس پر تعجب ہے
جو کچھ ہم سمجھے ہیں وہ ذرائع ابلاغ، الیکٹرانک میڈیا ٹیلی ویژن، پر ماحولیات، سائنس و طب سے منسلک افراد کی معلومات عامہ، انٹرنیٹ سوشل میڈیا سے ملنے والی کیفیات علامات، اطلاعات پر مبنی ہیں۔
ہاں ہماری طب میں جڑی بوٹیوں کے خواص و افعال ایسے ہیں کہ جو کیفیات بتائی جارہی ہیں، ان علامات کیفیات کا علاج یقیناً اب بھی بنایا جاسکتا ہے۔
انفلوئنزا وائرس کی بیماری اسی طرح کی تھی یا گزری وبائیں ایسی تھیں جن میں دیسی طب نے کمال کام کیا اور وباؤں پر قابو پایا۔ اور آج بھی وبائی نزلہ زکام، انفلوئنزا، کھانسی بخار کا قدرتی فطری آسان علاج ہے۔
ہماری پاس طب میں وہی نسخہ جات یا مجربات ہیں جو صدیوں سے نزلہ زکام کھانسی بخار نمونیا کیلیے استعمال کرتے آئے ہیں یا کر رہے ہیں، نئی تحقیق خاص کر اس وباء کی اس کے ساتھ کی جا سکتی ہے،
بشرطیکہ گورنمنٹ سرپرستی کرتی، یہی خسیاندے جوشاندہ شربت سفوف آج بہترین نتیجہ دے رہے ہیں
کسی ملک کسی سائنس دان تحقیقات کرنے والے شخص ادارے سے ایسی خبر ہے کہ کسی نے کسی ایک مریض کا علاج کیا ہو۔ یا کوئی بچاؤ کے لئے حفظ ماتقدم کے طور پر کوئی مستند معالجہ پیش کیا ہو۔
سنی سنائی باتیں بہت گشت کررہی ہیں جیسے افواہیں،
مصدقہ علاج دریافت نہیں ہوا۔ نہ کسی کے پاس ھے۔
کوئی ایک ڈاکٹر یا حکیم کسی ملک کا یہ دعویٰ سے نہیں کر سکا کہ یہ آزمودہ اور مجرب علاج ہے جس سے مریض ٹھیک ہوا ہو۔
انفلوئنزا کی وبا میں مقامی دوائیں استعمال ہوئیں اور کامیاب رہیں، برڈفلو، سوان فلو، سارس ہو، کس کا مستند اور معتبر مصدقہ علاج دریافت ہوا،
اس طب میں نامور حکماء اطباء کرام نے نام کمایا اور بڑے بڑے ڈاکٹروں سائنسدانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ ایسے ایسے انکشافات ادویات کیں اور وباؤں کا کامیاب ترین علاج دئیے۔
عوام الناس آج بھی ان عام استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں اور قدرتی غذائی اجناس سے علاج کر رہے ہیں۔
اج بھی گورنمنٹ حکماء کو اس وباء میں متحرک کرتی اور جو لوگ قرنطینہ میں رکھے گئے ان کو اگر ایسی دوائیں دی جاتیں تجربات کیے جاتے تو اج اس کے نتائج سامنے ہوتے۔
یقین کامل ہے کہ اس کا علاج اور بچاؤ کی تدابیر مل جاتی۔
صرف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات
ہمارے مستند طبیب تو خاموش رہے، حکماء کی کتابیں آج بھی راستہ دکھاتی ہیں۔
لیکن میرے جیسے طبیبوں کا سوشل میڈیا پر تانتا بندھ گیا ہے، اور گھر بیٹھے تحقیق شروع ہوگئی علاج بھی دریافت ہوگیا۔
یہانتک کہ ہمارے اپنے مطب دواخانے کروونا وائرس کے خوف سے بند ہیں۔ اکثر MBBS ڈاکٹرز کے کلینک ھسپتال بند پڑے ہیں۔ اپنے ضلع کی بات کر رہا ہوں۔
لیکن اس کے باوجود ایسا بھی نہیں کہ ہمارا دامن خالی ہے، نامور حکماء، اطباء قدیم نے ان وباؤں کا مؤثر علاج کیا اور رہنما اصول وضع کیے، اور اب بھی حکماء بہترین علاج کرتے آرہے ہیں۔
بے شمار طب کی کتب میں رہنمائے اصول اور تشخیص و بچاؤ اور علاج معالجہ بتایا گیا ہے جو آج بھی ہماری رہنمائی کرتا ہے، اور انسانی خدمت جاری و ساری ہے۔
ہم انہی خطوط اور آج کے دور کے جدید تقاضوں پر مریض کی کیفیت جو سامنے آتی ہیں علاج معالجہ کرتے ہیں۔
یاد رکھیں نمونیا ایک قسم کا بخار ہے اس میں نبض اور سانس کی رفتار بڑھ جاتی ہے، اور یہ انفلوئنزا سے ہی ہوتا ہے، تھوڑی علامات آلات تنفس کے انفکشن پہلے موجود ہوتی ہیں، لیکن 60٪ اچانک ظاہر ہوتا ہے، بخار تیز چڑھ جاتا ہے،
شرابی، کمزور ناتواں، بوڑھے مریض جن لوگوں کو عارضہ خون، دل یا گردہ ہو ان کو مہلک ہے۔
ان ہی حکماء کے قدیم و جدید تحقیقات و تجربات اور موجودہ صورتحال میں جسکو.
نزلہ زکام، کھانسی، ہلکا بخار یا نزلی کیفیت سے سانس میں دشواری، تنگی تنفس یا نمونیا کی کیفیت ہو تو مندرجہ ذیل صورت میں یہ دوا بہترین ثابت ہو گا۔
ابتدائی نسخہ تسکین حرارت کیلئے
بہیدانہ 3 ماشہ، عناب 5 عدد، سپستان 9 عدد, ملٹھی 5 ماشہ، ایک پاؤ پانی میں جوش دے اور شربت بنفشہ دو تولے ملا کر اور خاکشی 7 ماشہ چھڑک کر صبح شام پئیں،
کمزوری کی حالت میں خمیرہ مروارید کھائیں۔
درد حلق کی شکایت ہو تو شربت بنفشہ کی جگہ شربت توت سیاہ 2 تولہ ملائیں۔
ناک کے ذریعے بھاپ لینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھاپ لینے کیلئے،کھولتے ہوے پانی کی دیگچی میں ٹنکچر بنزوئین کمپونڈ 2-3 گرام ڈال کر دن میں دو مرتبہ بھاپ لیں
دیگچی نیچے اتار کر اپنے سر پر تولیہ رکھ کر بھاپ سانس ناک سے کھینچیں اور کچھ منہ سے،
جراثیم وائرس جہاں بھی ہو گا ختم ہو جائے گا، انشاءاللہ
اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو جیسے چائے بنائی جاتی ہے کھولتے پانی کی دیگچی اتار کر تولیہ سر پر لے کر بھاپ لیں،
بھاپ ناک کے ذریعے سانس کھنچیں اور کچھ منہ سے گرم ہوا جائیگی تو فائدا ہو گا۔
نمونیہ کی علامتیں دشواری سانس بخار تو فوری ھسپتال رپورٹ کریں' خاص کر ان حالات میں،
عام حالات میں نمونیا کا طب میں مجرب علاج ہے۔
اس علاج کو مدنظر رکھتے اسے مکمل علاج نہ سمجھیں
گھر میں رہنے کا موقع ملا ہے تو اس کا استعمال جاری رکھیں اس سے نہ صرف مشکلات کم ھونگی بلکہ کروونا کی تباہ کاری سے بھی بچ جائیں گے۔
میں اطباء حضرات سے معذرت خواہ ہوں کوئی بات ناگوار گزری ہو۔
یہ نسخہ جات مسیح الملک حکیم اجمل خان صاحب، حکیم مظفر حسین اعوان،، حکیم نور محمد چوہان، حکیم مولوی محمد یار علوی، حکیم عبدالرحیم جلیل صاحب اور بے شمار حکماء کرام کا مستند مجرب علاج ہے،
میں نے اس وباء کی مناسبت سے پہلے مکمل علاج کی پوسٹ شیئر کر چکا ہوں اور مختلف طبی گروپ میں ہے اور کچھ میرے معزز حکماء بھی کر چکے ہیں،
بار بار پوسٹ کرنے کا مطلب ہے جس نے پہلے نہیں دیکھی ان کی رہنمائی ہو،