Dr Ajmal Sayyal

Dr Ajmal Sayyal Infertility Specialist

آٹزم (Autism)آٹزم (Autism)ایک پیچیدہ اعصابی عارضہ ہے جو بچوں میں ان کی زندگی کے ابتدائی تین سالوں میں پایا جاتا ہے،اور آ...
14/01/2025

آٹزم (Autism)

آٹزم (Autism)ایک پیچیدہ اعصابی عارضہ ہے جو بچوں میں ان کی زندگی کے ابتدائی تین سالوں میں پایا جاتا ہے،اور آج کل پاکستان میں بہت تیزی سے بچوں میں پھیل رہا ہے۔ جو دماغ کے کام کرنے کی خرابی کا نتیجہ ہے، جو سماجی اور مواصلاتی صلاحیتوں کی عدم دستیابی، دانشورانہ فیکلٹی کی کمزوری اور اس وجہ سے خود کو ظاہر کرتا ہے۔ بچے کی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔ آٹزم کی صحیح وجہ ابھی تک پوری طرح سے سمجھ میں نہیں آئی ہے۔

آٹزم کی وجوہات

آٹزم کے مریضوں میں دماغ میں ساختی اور فعال تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ تاہم، ان تبدیلیوں کی صحیح وجہ پوری طرح سے سمجھ میں نہیں آئی ہے۔

آٹزم کے لیے ذمہ دار سمجھے جانے والے محرک عوامل میں سے کچھ یہ ہیں:

جینیاتی تبدیلی
ماحولیاتی کیمیکلز آلودگی
حمل کے دوران ادویات کا استعمال
میٹابولک عدم توازن
ویکسینیشن
حمل کے دوران ذہنی تناؤ
موبائل کا استعمال

آٹزم علامات کے ایک وسیع میدان کے ساتھ ظاہر ہو سکتا ہے، مختلف شدت، ہلکے، اعتدال پسند سے شدید میں بھی۔ علامات مختلف مجموعوں میں ظاہر ہوسکتی ہیں۔ سے متعلق اہم علامات:

حکم کی پیروی نہ کرنا

تنہائی پسند

غیر معمولی رویہ، جیسے دہرائی جانے والی حرکتیں اور کچھ چیزوں جیسے کار، گڑیا، چابیاں پر ضرورت سے زیادہ ملکیت

ذہنی خرابی

کوئی/کم آنکھ سے رابطہ

چڑچڑاپن

لفظ کی تکرار

کمزور یادداشت

عام اختتامی علامات درج ذیل میں سے کچھ یا بہت سی ہو سکتی ہیں:

رویے میں پریشان کن ضد

ناقص زبانی اظہار اپنی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے لیے اشارے کا استعمال کرتا ہے۔

الفاظ یا جملے دہرانا

بغیر کسی وجہ کے ہنسنا، رونا

تنہائی پسند کرتا ہے۔

غصہ پھینکتا ہے۔

اپنی عمر یا بزرگوں کے ساتھ سماجی میل جول میں دشواری

بات کرتے وقت آنکھیں نا ملانا۔

غیر ذمہ دارانہ تعلیم

خطرے کے خوف کو سمجھنے میں ناکامی، اونچی جگہ سے چھلانگ لگانا، نوکیلی چیزوں سے کھیلنا

جسمانی انتہائی سرگرمی یا کم سرگرمی

کم ترقی یافتہ عمدہ موٹر مہارت

عام سماعت کے ساتھ زبانی ہدایات کے لیے جوابدہ نہ ہونا

اشیاء کے لیے نامناسب ملکیت

درد سے زیادہ حساسیت یا کم حساسیت

چیخنا اور چیخنا تناسب سے باہر ہے۔
وہی الفاظ دہرائںیں

آٹزم کی تشخیص

آٹزم کے لیے کوئی لیبارٹری ٹیسٹ نہیں ہیں۔ تشخیص کلینیکل تشخیص اور بچے کی تفصیلی نشوونما کے کیس کی تاریخ کے ذریعے ہوتی ہے۔ نفسیاتی تشخیص اس طرح کے معاملات سے نمٹنے میں مہارت رکھنے والے پیشہ ور کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔ تشخیص کا نتیجہ اخذ کرنے کے لیے کئی آٹزم اسکریننگ ٹیسٹ ہیں۔

آٹزم کے لیے خوراک

نظریہ یہ ہے کہ آٹزم کے شکار کچھ لوگ گلوٹین اور کیسین کو صحیح طریقے سے ہضم نہیں کر پاتے، جو ان کے جسم میں افیون کی طرح کام کرتے ہیں۔ اس نظریہ کے مطابق یہ "منشیات" مادہ انسان کے رویے، تاثرات اور اس کے ماحول کے بارے میں ردعمل کو بدل دیتا ہے۔ امریکہ اور یورپ میں ہونے والی تحقیق میں آٹزم کے شکار بچوں کی نمایاں تعداد کے پیشاب میں افیون کی سرگرمی والے مادے پائے گئے ہیں۔

کچھ والدین، ڈاکٹروں اور محققین کا کہنا ہے کہ بچوں نے گلوٹین فری، کیسین فری (GFCF) غذا کے بعد تقریر اور/یا رویے میں ہلکی سے ڈرامائی بہتری دکھائی ہے۔

آٹزم کے لیے ہومیوپیتھک میڈیسن

ہومیوپیتھک نظام واحد طبی نظام ہے جو مریض کی ذہنی علامات پر عمل کرتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج مریض کے جسمانی اور ذہنی رویے پر منحصر علامات کی مکمل بنیاد پر ہوتا ہے۔

آٹزم کے شکار بچے کے ہومیوپیتھک کیس کی تشخیص میں سنگین بیماریوں کی خاندانی تاریخ کا تفصیلی مطالعہ شامل کیا جاتا ہے، جو آٹزم کے لیے جینیاتی بنیاد کے طور پر جانا جاتا ہے۔ کیس کا تجزیہ رویے، سماجی مہارتوں، مواصلات، تقریر، غصہ وغیرہ کے لحاظ سے خراب افعال کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔

آٹزم میں استعمال ھونے والی ادویات جن کی بدولت میں نے بہت سے بچوں میں بہت زیادہ بہتری پایی ھے۔

BAYTA CARB:
کمزور یادداشت والے بیوقوف بچے کے لیے بہت مفید دوا۔ کم اعتمادی کے ساتھ کرسی کے پیچھے چھپے ہوئے اجنبیوں سے نفرت کے ساتھ شرم و حیا بھی ہے۔ سرد موسم۔ان بچوں کے لیے بہترین دوا جن کا آئی کیو کم ہو، یادداشت کی کمی ہو، ذہنی کمزوری ہو۔ان بچوں کے لیے موزوں ہے جو جسمانی اور ذہنی طور پر پسماندہ ہیں۔

HYOSCYAMUS :
ان بچوں میں آٹزم کے لیے بہت مفید ہے جن کی بول چال کم ہوتی ہے۔ اس وقت موزوں ہے جب بچہ بہت مشتبہ، باتونی، فحش، حسد کرنے والا، احمق ہو، ہر چیز پر ہنسنے کی طرف مائل ہونے کے ساتھ زبردست مزاح ہوتا ہے۔ بے مقصد حرکتیں ہوتی ہیں اور قریب سے محبت نہیں ہوتی۔ ایک بار

SILICEA :
ان بچوں کے لیے آٹزم کے مسئلے کے لیے بہت مفید ہے جو ضدی ہیں، ہر چیز کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ان بچوں کو دیا گیا جو ذہین ہیں (تعلیم میں اچھے)، ڈانٹ ڈپٹ کے لیے حساس، فرمانبردار ہر چیز کے لیے مخصوص خیالات رکھتے ہیں۔ ہتھیلی اور تلووں میں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے۔ عیب دار غذائیت ہے، وہ جو کھاتا ہے اسے ضم نہیں کر سکتا۔ جب ضدی قبض ہو تو بھی دیا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ سفارش کی جاتی ہے جب ویکسینیشن کے بعد آوٹزم واقع ہو

Tarantula Hispania:
آٹزم کے لیے بہت مفید ہے جو انتہائی متحرک، انتہائی بے چین ہے، مستقل حرکت میں رہنا چاہیے۔ اچانک موڈ میں تبدیلی جس میں کمپنی سے نفرت ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ سفارش اس وقت کی جاتی ہے جب تباہ کن رویہ ہو۔ جب بچہ روشن رنگ، موسیقی اور رقص پسند کرتا ہے
Bufo:
آٹزم کے لیے بہت مفید ہے جو انتہائی متحرک، انتہائی بے چین ہے، مستقل حرکت میں رہتا ہے
اس کے علاوہ
Agaricus
Aurum Mur
Carcinocine
Acid Nit
Mephitis

پتہ کی پتھریاں (Gallstones)یہ پتھریاں پتہ کے کیمیکلز کے نامناسب توازن کی وجہ سے بنتی ہیں، جو کہ عام طور پر کولیسٹرول یا ...
06/12/2024

پتہ کی پتھریاں (Gallstones)

یہ پتھریاں پتہ کے کیمیکلز کے نامناسب توازن کی وجہ سے بنتی ہیں، جو کہ عام طور پر کولیسٹرول یا بلیروبن سے بنی ہوتی ہیں۔ پتہ کی پتھریاں مختلف سائز میں ہو سکتی ہیں، اور یہ پتہ کی تھیلی میں یا اس کے قریب بن سکتی ہیں۔
یہ پتھریاں مختلف علامات پیدا کر سکتی ہیں، جیسے کہ درد، متلی، یا ہاضمے کی مشکلات۔ اگر پتھریاں بڑی ہوں یا پتہ کی نالیوں کو بلاک کر دیں، تو یہ زیادہ سنگین مسائل بھی پیدا کر سکتی ہیں۔
تشخیص کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جیسے الٹرا ساؤنڈ یا CT سکین، تاکہ پتھریوں کی موجودگی اور ان کی نوعیت کا پتہ چل سکے۔
پتہ کی پتھریوں کے علاج میں سرجری کے عمل سے پتہ ہی نکال دیا جاتا ہے۔
پتہ (Gallbladder) کو سرجری کے ذریعے نکالنے (cholecystectomy) کے بعد کچھ مریضوں میں ذیابیطس (Diabetes) ہونے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج:
"فیل ٹوری" کو پتہ کی پتھریوں(Gallstones) کے لیے موثر خیال کیا جاتا ہے، لیکن
پتہ کی پتھریوں کے علاج کے لیے ہومیوپیتھی میں اور بھی مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں، ان کا انتخاب مریض کی علامات اور حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ کچھ مشہور ہومیوپیتھک دوائیں جو پتہ کی پتھریوں کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں، ملاحظہ فرمائیں:

1۔ (Calcarea Carbonica): یہ دوا پتہ کی پتھریوں کی صورت میں درد اور دیگر علامات کے لیے مفید ہو سکتی ہے۔
2۔(Cholesterinum):
یہ دوا کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے اور پتہ کی پتھریوں کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔
3۔ (Silybum marianum): یہ جڑی بوٹی پتہ کی صحت کو بہتر بنانے اور پتہ کی پتھریوں کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

4۔بربرسBerberis۔
یہ دوا اکثر پتھری کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے، خاص طور پر جب پیٹ کے دائیں اوپری حصے میں تیز، چھرا گھونپنے والا درد ہو۔
5.چیلیڈونیم۔Chelidonium)
چیلیڈونیم پتھری کے لیے ایک بہترین دوا ہے، خاص طور پر جب پیٹ کے دائیں اوپری حصے میں ہلکا، دردناک درد ہو۔
6۔لائکو Lycopodium
یہ دوا اکثر پتھری کی علامات، جیسے درد، اپھارہ، اور گیس کے لیے استعمال کی جاتی ہے، خاص طور پر اگر علامات شام 4-8 بجے کے درمیان بگڑ جائیں۔
7۔کلکیریا Calcarea carbonica
یہ ایک ایسی دوا ہے جو پتھری کی علامات، جیسے پیٹ میں درد، اپھارہ، اور ہاضمے کے مسائل میں مدد کرسکتا ہے۔
8۔کارڈس Carduus marianus
یہ دوا جگر اور پتہ کے مسائل بشمول پتھری کے مسائل میں مدد کرسکتی ہے۔
9.چائنا (China)
چائنا ایک ایسی دوا ہے جو ہاضمہ کے مسائل بشمول اپھارہ، گیس اور پیٹ کے درد میں مدد کر سکتی ہے جو کہ پتھری سے منسلک ہو سکتی ہے۔
10۔ڈائیسکوریا Dioscorea
یہ دوا پیٹ میں درد، درد، اور پتھری سے متعلق ہاضمہ کے مسائل میں مدد کرسکتی ہے۔
علاوہ ازیں
Nux vomica, Phosphorus
Hydrangea,, Chionanthus virginica, Fabiana imbricata, Ocimum canum.
یہ سب ادویات اپنی اپنی مخصوص علامات پر نہایت موثر ہیں۔

Viburnum opulus (کریب اپپل) ایک اہم ہومیوپیتھک دوا ہے جو بنیادی طور پر خواتین کے امراض، پٹھوں کی اینٹھن، اعصابی درد، اور...
04/12/2024

Viburnum opulus (کریب اپپل) ایک اہم ہومیوپیتھک دوا ہے جو بنیادی طور پر خواتین کے امراض، پٹھوں کی اینٹھن، اعصابی درد، اور دیگر جسمانی تکالیف کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کے فوائد اور علامات کی مکمل تفصیل درج ذیل ہے:
Viburnum opulus کی علامات کی تفصیل:
1. خواتین کے امراض (Gynaecological Issues):
a. ماہواری کی بے قاعدگی (Irregular Menstruation):
ماہواری وقت سے پہلے آتی ہے اور خون زیادہ مقدار میں نکلتا ہے۔
ماہواری کے دوران شدید درد جو پیڑو سے ٹانگوں تک پھیلتا ہے۔
خون کا رنگ ہلکا سرخ یا گہرا ہو سکتا ہے، جس کے ساتھ تھکن اور کمزوری محسوس ہوتی ہے۔
b. ماہواری سے پہلے کی تکالیف (PMS):
ماہواری کے شروع ہونے سے پہلے شدید پیڑو اور کمر کا درد۔
پیٹ میں پھولنے اور کھچاؤ کا احساس۔
موڈ میں چڑچڑاپن اور ذہنی بے چینی۔
c. اسقاط حمل کا رجحان (Tendency for Miscarriage):
حمل کے دوران رحم میں اینٹھن یا جھٹکے کی کیفیت، جس سے اسقاط حمل کا خطرہ ہوتا ہے۔
رحم کی کمزوری اور حمل برقرار رکھنے میں دشواری۔
d. بلغم کا اخراج (Leucorrhea):
سفید یا پیلے رنگ کی رطوبت کا اخراج، خاص طور پر ماہواری کے بعد۔
اندام نہانی میں جلن اور خارش۔
2. اعصابی اور پٹھوں کے مسائل:
a. پٹھوں کی اینٹھن (Muscle Cramps):
ٹانگوں، رانوں، اور پیڑو میں شدید کھچاؤ یا اینٹھن۔
حرکت کرنے سے درد بڑھتا ہے اور آرام سے کمی ہوتی ہے۔
b. اعصابی درد (Neuralgic Pain):
پیڑو یا کمر کے نیچے شدید اور اچانک درد۔
اعصاب میں جلن یا سن ہونے کی کیفیت۔
c. پیڑو کا درد (Pelvic Pain):
خواتین میں رحم کے ارد گرد اور پیڑو میں مسلسل یا بار بار درد۔
بیٹھنے یا کھڑے ہونے سے درد بڑھ سکتا ہے۔
3. نظام تنفس کے مسائل (Respiratory Issues):
a. دمہ (Asthma):
سانس لینے میں دشواری، خاص طور پر رات کے وقت یا سردی لگنے کے بعد۔
سینے میں جکڑن اور کھانسی۔
b. کھانسی (Cough):
خشک کھانسی جو سرد موسم یا ہوا لگنے سے بڑھ جاتی ہے۔
4. اعصابی نظام کی خرابیاں (Nervous System Disorders):
a. بے چینی (Anxiety):
ذہنی دباؤ اور اعصابی تھکن۔
دل کی دھڑکن کا تیز ہونا۔
b. تھکن اور کمزوری (Fatigue and Weakness):
جسمانی اور ذہنی تھکن، جو آرام کرنے سے بھی بہتر نہ ہو۔
بیماری کے بعد سستی اور کام کرنے کی صلاحیت میں کمی۔
5. دیگر علامات:
a. گردوں کے مسائل (Kidney Problems):
پیشاب میں جلن اور مقدار میں کمی۔
پیشاب کرتے وقت درد۔
b. سردی کے اثرات (Effects of Cold):
سرد ہوا لگنے سے کمر یا پیڑو میں درد۔
ٹھنڈی جگہ پر رہنے سے علامات بڑھ جاتی ہیں۔
c. جلد کے مسائل (Skin Issues):
جلد پر سرخی، خارش، اور جلن۔
Viburnum opulus کے فوائد:
خواتین کی صحت کے لیے بہترین:یہ دوا خواتین میں ماہواری کی بے قاعدگی، درد، اور رحم کی کمزوری کو دور کرنے میں مددگار ہے۔
پٹھوں کے درد کے لیے مؤثر:ٹانگوں اور پیڑو کی اینٹھن اور اعصابی درد میں فوری آرام فراہم کرتی ہے۔
اعصابی نظام کو تقویت دیتی ہے:ذہنی بے چینی، اعصابی تھکن، اور دل کی دھڑکن کے مسائل میں مفید ہے۔
دمہ اور سانس کی بیماریوں میں مددگار:دمہ، خشک کھانسی، اور سینے کی جکڑن کے مسائل کو کم کرتی ہے۔
پیشاب کی بیماریوں میں فائدہ مند:پیشاب کی جلن اور گردوں کے مسائل کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔
جلد کی حالت بہتر بناتی ہے:جلد پر خارش، جلن، اور سرخی کو کم کرتی ہے۔
ماہواری سے پہلے کی تکالیف کا علاج:PMS کی علامات، جیسے موڈ کی تبدیلی اور پیٹ کے درد کو کم کرتی ہے۔
خوراک اور استعمال کا طریقہ:
پوٹنسی:
30C یا 200C عام طور پر زیادہ استعمال کی جاتی ہیں۔
خوراک:30C: دن میں 2-3 بار، 5 قطرے پانی میں۔ 200C: ہفتے میں 1-2 بار، علامات کے مطابق۔
مدر ٹنکچر (Q):
10-15 قطرے آدھے گلاس پانی میں، دن میں 2 بار۔
استعمال کا وقت:
علامات کے ظاہر ہونے پر یا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق۔
احتیاطی تدابیر:
حاملہ خواتین اور بچے ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر استعمال نہ کریں۔
دوا کی زیادہ مقدار سے گریز کریں۔
علامات میں بہتری نہ ہونے کی صورت میں ماہر سے رجوع کریں۔
Viburnum opulus ایک مکمل اور مؤثر دوا ہے، خاص طور پر خواتین کے مسائل اور پٹھوں کی اینٹھن کے علاج کے لیے۔ یہ قدرتی اور محفوظ طریقے سے جسمانی و ذہنی صحت میں بہتری لاتی ہے۔

TORCH testخواتیں کے بانجھ پن کے حوالے سے ایک بہت عام قسم کا ٹیسٹ(Test)ہوتا ہے.آج ہم اُس ٹیسٹ کے اوپر بات کریں گے. اُس ٹی...
10/11/2024

TORCH test

خواتیں کے بانجھ پن کے حوالے سے ایک بہت عام قسم کا ٹیسٹ(Test)ہوتا ہے.آج ہم اُس ٹیسٹ کے اوپر بات کریں گے. اُس ٹیسٹ کا نام ہے" ٹارچ پروفائل (Torch Profile)" اُس کو "ٹارچ ٹیسٹ" بھی کہتے ہیں,"ٹارچ انفیکشن" بھی کہتے ہیں.اب ہم اس میں سے یہ ڈسکس(Discuss) کرتے ہیں کہ ٹارچ ٹیسٹ کیا ہے? یہ کیوں کروایا جاتا ہے? ٹارچ انفیکشن کی وجہ سے کیا کیا مسائل پیدا ہو سکتے ہیں? اس کی کون کون سی اقسام ہیں اور اس کا ہومیوپیتھک علاج کیا ہے? سب سے پہلےہم یہ دیکھتے ہیں کہ ٹارچ ٹیسٹ کیا ہوتا ہے? ٹارچ ٹیسٹ بنیادی طور پر پانچ الفاظ کا مجموعہ ہے. (Torch) ٹی(T) سے بنتا ہے Toxoplasmosis یہ بیسیکلی (Basically) ایک وائیرس ہوتا ہے. دوسرے نمبر پہ ہوتا ہے او(O) فار (For) اودر ڈزیزز(Other Disease) اس میں ایچ-آئی-وی (HIV) ہوتا ہے. سفلس (Syples) ہوتا ہے. ہیباٹائٹس ( Hepatitis) وغیرہ ہوتا ہے اور اس کے علاوہ دو, تین قسم کی بیماریاں بھی اس میں شامل ہوتی ہیں.تیسرے نمبر پہ ہے آر(R). آر(R) فار (For) روبیلا وائیرس (Robela Virus). یہ بیسیکلی (Basically)جرمن میزل ہوتا ہے.یہ جو عام خسرا ہوتا ہے,اس کو بیسیکلی(Basically) روبیلا وائیرس کہتے ہیں. چوتھے نمبر پہ ہوتا ہے سی (C). سی (C) فار (For) سائیٹوموگیلی وائیرس (Cytomoegely Virus).پانچویں نمبر پہ ہوتا ہے ایچ(H).ایچ(H) فار(For) ہرپیکس سمپلکس وائیرس (Herpex Simplex Virus) ہوتا ہے.تو یہ جوٹارچ کی پانچ قسم کی بیماریاں ہے یہ بہت اہم (Important) ہیں ان کی اہمیت (Impotance) بہت زیادہ ہے . ٹارچ کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ یہ ٹارچ ٹیسٹ کیوں کرایا جاتا ہے جب بھی خواتیں کے اندر بانجھ پن ہوتا ہے تو سب سے پہلےاس میں جب دیر تک خاتون کا بچہ نہیں ہو رہا ہوتا تو اکثر ٹارچ ٹیسٹ بھی کروا لیا جا تا ہے تا کہ یہ پتا چلےکہ اس خاتون کو کسی قسم کا بیکٹیریاوائرس (Bacteria Virus ) یا کسی قسم کا پیراسائٹ ( Parasite ) وغیرہ کا مسئلہ تو نہیں ہے. دوسرے نمبر پہ پریگننسی ( Pregnancy ) سے پہلے اس لیے بھی کروایا جاتا ہے تا کہ بچےکی صحت صحیح رہے تا کہ پریگننسی ( Pregnancy ) کے دوران کسی قسم کے مسائل پیدا نہ ہوں. دوسرے نمبر پہ جو ٹارچ ٹیسٹ کی زیادہ اہمیت ہےاس ہیں یہ ہوتا ہےکہ پریگننسی( Pregnancy ) کے دوران اکثر دیکھا گیا ہے کہ خواتیں کی ہسٹری( History ) میں آتا ہے کہ ان کے آبورشن( Abortion ) یا مس-کیرج( Miscarriage ) ہوتے رہتے ہیں.تو اُن مس-کیرج (Miscarriage ) یا آبورشن ( Abortion ) ہسٹری ( History ) کی وجہ سے ٹارچ ٹیسٹ جو ہوتا ہےوہ لازمی کروایا جاتاہے تا کہ پتا چلے کے کیا مسئلہ ہے , یہ آبورشن ( Abortion ) کیوں ہورہا ہے. اُس میں سے کوئی ایک, دو,تین قسم کے جو انفیکشن وہ ہوسکتے ہیں. تو اُن انفیکشن کا پھر علاج کیا جاتا ہے تا کہ اُن بچوں کا نقصان نہ ہو. اسی طرح کر کے تیسرے نمبر پہ اس کی ضرورت تب محسوس کی جاتی ہےجب بچے پیدا ہوتے ہیں چھوٹے بچے پیدا ہوتےہیں تو ہسٹری ( History ) میں اکثر یہ بتایا جاتاہے کہ بچہ پیدا ہونے کے ایک ,دو,تیں ماہ بعد یا کچھ عرصے بعد بچے فوت( Death) ہوجاتے ہیں. تو اُن حالات کی صورت میں ہمیں یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ وہ جو وائرس ہوتا ہے, بیکٹیریا ہوتا ہے یاوہ جو کوئی بھی انفیکشن ہے بچے کے اندر ٹرانسفر ( Transfer ) تو نہیں ہوا. تو اس کی بنیادی طور پے یہ جو تین,چار مقاصد ہوتے ہیں اس کے لئےیہ ٹیسٹ کروایا جاتاہے. اب اس کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ اس کی ضرورت. یعنی بیسیکلی ( Basically ) یہ کہیں کہ ٹارچ انفیکشن کی وجہ سے کون کون سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں یہ جو نقطہ ہے یہ بہت ہی عام ہے جن خواتین کے اندر ٹارچ انفیکشن کے حوالے سے کوئی بھی ایک ,دو یا تین یا کوئی بھی اس کے اندر انفیکشن پوزیٹو ( Positive ) آتا ہے تو اس میں فیٹس( Fitous) کے اندر بچے کے اندر پریگننسی( Pregnancy ) کے دوران بہت سارے مسائل پیدا یو سکتے ہیں مثال کے طور پر سب سے پہلے مسئلہ تو یہ ہو سکتا ہےاس بات کا خطرہ ہوتا ہے کہ آبورشن( Abortion ) نہ ہو جائے, یا مس-کیرج (Miscarriage ) نہ ہو جائے, پرئی-میچور ( Pre-Mature) ڈلیوری ( Delivery ) نہ ہوجائے,بچے کی گروتھ نہ ہو, اس کے علاوہ یہ دیکھا گیا ہے کہ بچوں کے اندر ہائی ڈرو سیفائلس( Hydrosyphillus ) دماغ ( Brain) کے بہت زیادہ مسائل پیدا ہو جاتے ہیں. بچے کا جو دماغ( Brain) ہوتا ہے اس کی گروتھ نہیں ہوتی یعنی کے دماغ چھوٹا رہ جاتا ہے, دماغ پوری طرح گروتھ نہیں کرتا اس کے علاوہ ٹارچ انفیکشن کی وجہ سے بچے کا ہارٹ ( Heart ) کا مسئلہ ہو سکتا ہے اس کے علاوہ بچے کے اندر جوائنٹس ( Joints )کا مسئلہ ( Issue ) ہوتا ہے. ہڈیوں( Bones) کا مسئلہ ہو سکتا ہے. اس کے بعدبہت خاص نقطہ ایک یہ بھی ہے کہ بچے کے کانوں کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے یعنی وہ بہرہ پیدا ہو سکتا ہے.اس کے علاوہ نظرکا مسئلہ ہوسکتا ہے یعنی اس کی آنکھوں کے اندر مسائل پیدا ہو سکتےہیں یعنی لاس-آف-وئین( Loss of Viewion) ہو سکتا ہے .اس کے علاوہ اس کی زبان کا بھی مسئلہ ہو سکتا ہے یعنی وہ بچہ بول بھی نہیں سکتا. گونگے بہرے بچے جو پیدا ہوتے ہیں ان کے کیئسس( Cases) حل کرنے کے لئے بھی ٹارچ انفیکشن کے اوپر بلخوص نظر ہونی چاہیے.اُس کے علاوہ جو چھوٹے موٹے مسائل ہوتے ہیں ٹارچ انفیکشن کے حوالے سےاُس میں بچوں کا جو یرکان وغیرہ ہوتا ہے یا اور اِس طرح کے جو مسائل ہوتے ہیں تو یہ جو سارے مسئلے ( Issues ) ہیں یہ ٹارچ انفیکشن کے حوالے سے ہو سکتے ہیں. اس لئےاس ٹیسٹ کو لازمی کرانا چاہیےیہ ٹیسٹ کوئی زیادہ مہنگانہیں ہوتاہے. دو یا تین ہزار کا یہ ٹیسٹ ہوجاتا ہے . اس ٹیسٹ کی بنیادی طور پر دو اقسام ہوتی ہیں.ایک( IGM ) آئی-جی-ایم اور ایک( IGG ) آئی-جی-جی ہوتا ہے( IGM ) آئی-جی-ایم سے مراد یہ ہے کہ یہ جو انفیکشن ہے یہ بلکل تازہ ہے کچھ عرصے سے چند ماہ سے یہ انفیکشن موجود ہے اور ( IGG ) آئی-جی-جی سے مراد ہے کہ یہ انفیکشن ہوا تھا اس کے بعد اس کا علاج کیا گیا ہے. اُس کی وجہ سے جسم کے اندر انٹی باڈیز ( Anti-bodies ) پیدا ہو چکی ہیں. تو ہومیو پیتھک طریقہ علاج کے اندر ایسے انفیکشن کا بہترین قسم کا علاج موجود ہے.اب ہم علاج پہ بات کر لیتے ہیں.جتنے بھی ٹارچ انفیکشن ہیں اُن میں سے ہر ایک انفیکشن کی اسی نام سے الگ الگ پوٹینسی ( Potancy) بھی موجود ہے. پوٹنسیاں( Potancies ) بنائی گئی ہیں. مثال کے طور پر ٹوگزوپلازموسز ( Toxoplasmosis ) کی پوٹینسی ( Potancy )بھی موجود ہے. اودرز ( Others ) کے اندر سیفنس( Sypnis) کی پوٹینسی( Potancy ) بھی موجود ہے. اس کے علاوہ ہیپاٹائٹس( Hepatits ) وغیرہ کی پوٹینسی ( Potancy) بھی موجود ہے. روبیلا( Robella) کی پوٹینسی ( Potancy) بھی موجود ہے. سائیٹوموگیلی ( Cytomogelly ) کی پوٹینسی ( Potancy) بھی موجود ہے اور ہرپکس( Herpex) کی پوٹینسی ( Potancy) بھی موجود ہے. یہ میڈیسن( Medicine ) مل جاتی ہیں. ان کا بلخصوص ان ادویات سے خاص علاج کیا جا سکتا ہے. اگر ان دوائیوں کی آویلبلٹی( Availability ) نہیں ہے تو ہومیوپیتھک کے اندر بہت سارے ایسے نوسوڈز ( Nosodes ) ہیں. کچھ ایسی میڈیسں ( Medicine ) ہیں جو ٹارچ انفیکشن کو اچھے سے ٹھیک کر سکتی ہیں جس میں سب سے زیادہ ھو درجہ ہے وہ ٹیوبرکولائینم ( Tubercolinum ) کا ہے .ٹیوبر( Tuber) ہر قسم کے انفیکشن کو ٹھیک کرتی ہے. اس کے علاوہ بیسلینیم ( Baclinium ) ہے. یہ بھی بہت عام دوائی ہے. میڈورینم ( Medorrhinum ) کا بھی اس میں استعمال کیا جاتا ہے. کارسینوسم ( Carcinosum ) کا بھی استعمال کیا جاتا ہے. پائیروجینم ( Pyrogenium ) کا استعمال کیا جاتا ہے. ایگنیشیا ( Echinacea) اور کیلینڈولا ( Calendula) کا بھی استعمال کیا جاتا ہے. اور بھی کچھ دائیاں ہیں جو مختلف انفیکشن کے حوالےسےاس میں استعمال کی ھا سکتی ہیں لیکن جو مین ( Main) ادوئیات ٹارچ انفیکشن کے حوالے سے ہیں میں نےآپ سے ڈسکس( Discuss ) کردی ہیں.رو اس لیےبانجھ پن کے حوالے سے ٹارچ جو ٹیسٹ یوتا یے اس کی اہمیتبہت زیادہ ہوتی ہے اس پہ بھی غوروفکرہونی چاہیے. اکثر کیسس آتے رہتے ہیں تو آج بھی دو, تین کیسس آئے تھے تو میں نے کہا کہ ٹارچ کو ہم تھوڑا سا فوکس( Focus ) کر لیتے ہیں , ٹارچ کو ڈسکس کر لیتے ہیں. روز انشاءاللہ ملاقات رہے گی بہت شکریہ....

Ocimum Canum (اوسیوم کینم) ہومیوپیتھک دوا ایک جڑی بوٹی "جنگلی تلسی" یا "ولایتی تلسی" سے تیار کی جاتی ہے۔ اس کو ہومیوپیتھ...
07/11/2024

Ocimum Canum (اوسیوم کینم) ہومیوپیتھک دوا ایک جڑی بوٹی "جنگلی تلسی" یا "ولایتی تلسی" سے تیار کی جاتی ہے۔ اس کو ہومیوپیتھی میں مختلف بیماریوں اور علامات کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خصوصاً وہ علامات جو گردوں اور مثانے کی بیماریوں سے متعلق ہوں۔

خصوصیات اور استعمال:
1. گردے اور مثانے کے مسائل:
اس دوا کو خاص طور پر گردوں میں پتھری یا مثانے کی پتھری سے پیدا ہونے والے مسائل کے علاج میں مفید سمجھا جاتا ہے۔
یہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جنھیں پیشاب کرتے وقت شدید جلن، درد اور پیشاب میں خون آتا ہو۔
وہ مریض جنھیں بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہو اور مثانے میں سنسناہٹ یا چبھن ہو، ان کے لیے یہ دوا موثر سمجھی جاتی ہے۔

2. معدے کے مسائل:
جن لوگوں کو کھانا ہضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو اور معدے میں گیس، جلن، یا تیزابیت کی شکایت ہو، ان کے لیے بھی یہ دوا مددگار ہو سکتی ہے۔
ہاضمہ میں بہتری لا کر بھوک کو بڑھاتی ہے اور غذائیت کے جذب کو بہتر کرتی ہے۔

3. جلن اور سوزش:
جسم میں جلن اور سوزش جیسے مسائل مثلاً گردے اور مثانے میں تیزابیت کی زیادتی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے یہ دوا مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

4. پیشاب کی بدبو:
وہ مریض جن کے پیشاب میں بدبو آتی ہو، خاص طور پر اگر پیشاب میں "بلی" کی طرح کی تیز بدبو ہو، ان کے لیے یہ دوا فائدہ مند ہو سکتی ہے۔

علامات:
پیشاب کرتے وقت جلن اور درد۔
مثانے میں چبھن یا سنسناہٹ۔
بار بار پیشاب کرنے کی حاجت محسوس ہونا۔
گردے میں پتھری سے ہونے والا درد۔
پیشاب میں بدبو یا پیلا پن۔

پوٹینسی اور خوراک:
یہ دوا عموماً 30C یا 200C کی پوٹینسی میں استعمال کی جاتی ہے، مگر خوراک اور پوٹینسی کا انتخاب مریض کی حالت اور علامات کے مطابق ہونا چاہیے۔
اس کو دن میں دو بار استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن بہتر ہے کہ کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے اس کی خوراک لی جائے۔

احتیاط:
یہ دوا بغیر مشورے کے استعمال نہ کریں، خاص طور پر اگر گردے میں پتھری کے مسائل ہوں تو ماہر ہومیوپیتھ سے ضرور مشورہ کریں۔
بچوں اور حاملہ خواتین کو استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے رائے لینی چاہیے۔

اختتامیہ:
Ocimum Canum ہومیوپیتھی میں گردے اور مثانے کے امراض کے علاج کے لیے مفید دوا سمجھی جاتی ہے۔ یہ پیشاب کے مسائل، جلن، درد اور پتھری کے باعث ہونے والی تکالیف کو کم کرتی ہے۔ اس کو احتیاط سے اور ڈاکٹر کی نگرانی میں استعمال کرنا چاہئے۔
ساتھ ساتھ پروفائل کو فالو بھی کرتے جائیں۔ شکریہ 🌹

06/11/2024

نوجوانوں کے لیے میرا مشورہ:

1. اپنی جنسی خواہشات پر قابو رکھیں، یہ آپ کی کامیابی یا ناکامی کا بڑا سبب بنے گا۔

2. فحاشی اور خود لذتی کامیابی کی سب سے بڑی قاتل ہیں۔ یہ آپ کے دماغ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

3. شراب سے پرہیز کریں، ورنہ آپ کی عقل ختم ہو جائے گی اور آپ احمقانہ حرکات کریں گے۔

4. اپنے معیار بلند رکھیں اور صرف دستیاب چیزوں پر سمجھوتہ نہ کریں۔

5. اگر آپ کو اپنے سے زیادہ ذہین شخص ملتا ہے، تو اس کے ساتھ مل کر کام کریں، مقابلہ نہ کریں۔

6. آپ کی زندگی کی پوری ذمہ داری آپ پر ہے۔ کوئی اور آپ کے مسائل حل کرنے نہیں آئے گا۔

7. صرف ان لوگوں سے مشورہ لیں جو وہاں ہیں جہاں آپ جانا چاہتے ہیں۔

8. پیسے کمانے کے نئے طریقے ڈھونڈیں۔ پیسہ کمائیں اور ان لوگوں کو نظر انداز کریں جو مذاق اڑاتے ہیں۔

9. آپ کو 100 خود اعتمادی کی کتابوں کی ضرورت نہیں، صرف عمل اور خود نظم کی ضرورت ہے۔ خود کو منظم کریں!

10. منشیات اور نشہ سے پرہیز کریں۔

11. یوٹیوب پر ہنر سیکھیں، بجائے اس کے کہ نیٹ فلکس پر فضول مواد دیکھ کر وقت ضائع کریں۔

12. کسی کو آپ کی پرواہ نہیں، اس لیے شرم چھوڑیں، باہر نکلیں اور مواقع پیدا کریں۔

13. آرام سب سے بڑی لت ہے اور ڈپریشن کا سستا راستہ ہے۔

14. اپنے خاندان کو ترجیح دیں۔ ان کی عزت اور پردہ رکھیں۔

15. نئے مواقع تلاش کریں اور اپنے سے آگے لوگوں سے سیکھیں۔

16. کسی پر بھی بھروسہ نہ کریں۔ خود پر یقین کریں۔

17. معجزے کا انتظار نہ کریں، انہیں حقیقت بنائیں۔ آپ ہمیشہ اکیلے سب کچھ نہیں کر سکتے لیکن لوگوں کی رائے نہ سنیں۔

18. محنت اور عزم سے آپ کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ عاجزی آپ کو بلند مقام تک پہنچاتی ہے۔

19. اپنے آپ کو دریافت کرنے کا انتظار نہ کریں، خود کو تخلیق کریں۔

20. دنیا آپ کے لیے رکنے والی نہیں۔

21. کوئی بھی آپ پر کچھ واجب نہیں رکھتا۔

22. زندگی ایک واحد کھلاڑی کا کھیل ہے۔ آپ تنہا پیدا ہوئے اور تنہا دنیا سے جائیں گے۔

23. آپ کا زندگی کا راستہ ایسے بنایا گیا ہے کہ آپ کو ضرورت مند، مایوس اور کمزور محسوس ہو، اور اس سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ آپ خود اس سے نکلنے کا فیصلہ کریں۔

24. ہر کوئی آپ کی طرح مخلص اور سچا نہیں ہوگا۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں جو آپ کو استعمال کریں گے اور پھر چھوڑ دیں گے۔

05/11/2024

Muscular Spasm

گردن کی قدرتی خمیدگی کی واپسی، جس کا سبب ممکنہ طور پر پٹھوں کی کھچاؤ (muscular spasm) ہو، کے علاج کے لیے ہومیوپیتھک دوائیں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس حالت میں گردن کے عضلات میں کھچاؤ اور درد کی کیفیت پیدا ہوتی ہے، جس سے گردن کی ریڑھ کی ہڈی کی قدرتی ساخت متاثر ہو سکتی ہے۔

ہومیوپیتھک علاج:
رُس ٹاکسیکوڈینڈرون (Rhus Toxicodendron):

استعمال کی تفصیل: یہ دوا خاص طور پر پٹھوں اور جوڑوں کے درد، سختی، اور کھچاؤ کے لیے استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر جب درد آرام کرنے سے بڑھتا ہو اور حرکت کرنے سے کم ہو۔
طاقت (Potency): 30C یا 200C، دن میں 2-3 مرتبہ استعمال کریں، لیکن بہتر ہے کہ ماہر ہومیوپیتھ کی نگرانی میں استعمال کریں۔
بریونیا ایلبا (Bryonia Alba):

استعمال کی تفصیل: اگر گردن کے پٹھوں کی کھچاؤ اور درد حرکت کرنے سے بڑھتا ہو اور آرام کرنے سے کم ہوتا ہو تو یہ دوا مفید ہے۔
طاقت: 30C، دن میں 2 مرتبہ۔
گیلسیمیم (Gelsemium):

استعمال کی تفصیل: یہ دوا ان حالات میں استعمال ہوتی ہے جب پٹھوں میں کمزوری اور تھکاوٹ کے ساتھ گردن کی سختی ہو اور مریض کو بوجھل پن محسوس ہوتا ہو۔
طاقت: 30C یا 200C، روزانہ ایک یا دو مرتبہ۔
ماگنیشیا فاس (Magnesia Phosphorica):

استعمال کی تفصیل: یہ پٹھوں کے کھچاؤ اور درد کو دور کرنے کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہے، خاص طور پر جب درد گرمی سے آرام پاتا ہو۔
طاقت: 6X یا 12X، دن میں 3-4 مرتبہ۔
عمومی احتیاطی تدابیر:
گردن کی فزیو تھراپی اور ہلکی ورزش سے پٹھوں کی سختی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
گردن کی صحیح پوزیشن کو برقرار رکھنا اور زیادہ دیر تک ایک ہی پوزیشن میں نہ بیٹھنا مفید ثابت ہوتا ہے۔
ڈاکٹر یا ہومیوپیتھ کی ہدایت کے بغیر دواؤں کا استعمال نہ کریں۔
مزید مشورہ اور بہترین علاج کے لئے وزٹ کریں
سہارا ہومیوپیتھک فیملی کلینک چشمہ بیراج میانوالی ۔
(ہر اتوار ) دریا خان
شکریہ 🌹

نمونیہ کا ہومیوپیتھک علاج🛑 Pneumonia Treatmen🌀پھیپھڑوں کی سوزش کو نمونیہ کہتے ھیں۔🌀 ایک پھیپھڑے کی سوزش ھو تو سنگل نمونی...
01/11/2024

نمونیہ کا ہومیوپیتھک علاج🛑 Pneumonia Treatmen

🌀پھیپھڑوں کی سوزش کو نمونیہ کہتے ھیں۔
🌀 ایک پھیپھڑے کی سوزش ھو تو سنگل نمونیہ کہلاتا ہے
🌀دونوں پھیپھڑوں کی سوزش ھو تو ڈبل نمونیہ کہلاتا ھے۔
👈 بچوں اور بڑوں میں عموماً سردی میں ٹھنڈ لگنے کی وجہ سے نمونیہ کا مرض لاحق ھو جاتا بے۔
👈نمونیا میں درج ذیل ادوایات علامات کے مطابق استعمال ہوتی ہیں ۔

علامات۔

بلغم پیدا کرنے والی کھانسی

بخار

پسینہ آ رہا ہے۔

تیز سانس لینا

سانس میں کمی

سردی لگنا، دانت پیسنا

کھانسی کے دوران سینے میں درد

تیز دل کی دھڑکن

بہت تھکا ہوا یا بہت کمزور محسوس کرنا

متلی اور الٹی

اسہال

بھوک نہ لگنا

جسم میں درد

شدید متاثرہ مریضوں کو اپنی کھانسی سے خون آتا ہے یا سائانوس ظاہر ہوتا ہے (آکسیجن کی کمی کی وجہ سے منہ کے گرد نیلا رنگ ہوتا ہے)
👈ایکونائٹAconitine

نمونیہ کے ابتدائی دوا -تیز بخار ہو ۔ بے چینی۔ موت کا خوف۔ کھانسی خشک اور پر دود۔ سانس کی دشواری۔ شدید پیاس۔

👈فیرم فاس۔ Ferum Phos
نمونیا کےلیے بائیوکیمک میں اولین دوا۔یہ خاص طور پر کمزور اور بوڑھے لوگوں کی دوا ہے۔ اس دوا کی علامات میں ذیادہ شدت نہیں پائی جاتی ۔

بیلاڈونا Belladonna
بخار تیز۔ سر گرم پیر ٹھنڈے۔ خشک کھانسی۔ کھانستے ہوئے چہرہ سرخ۔

👈برائی اونیا۔ Bryonia
دائیں پھیپھڑے کا نمونیہ۔ حرکت سے تکلیف میں اضافہ۔ درد والی جگہ کے بل لیٹنے سے افاقہ۔چبھن دار دردیں۔ قبض۔ کھانسی کے ساتھ سینے میں چھبن۔ منہ خشک۔ پیاس زیادہ۔
👈فاسفورس۔ Phosphorus
برائی اونیا کی مدگار دوا۔ زنگاری رنگ کا تھوک۔ چھاتی کے اوپر بوجھ ۔تیز بخار ۔برف کی طرح ٹھنڈے پانی کی پیاس ۔ پچوں کی چھاتی کی تکلیف میں بہترین دوا ہے

👈اینٹی مونیم ٹارٹ Antimonium tart
چھاتی بغلم سے بھری ہوئی ۔سینہ میں بلغم کا جماؤ۔ چھاتی میں خرخراہٹ کی آوازیں۔ بلغم آسانی سے باہر نہ نکلے ۔ذیادہ کھانسنے سے بھی بغلم کا اخروج نہ ہو۔ صبح کے وقت سانس کی تنگی۔
👈ایپی کاک۔ Ipecac
بچوں کے نمونیہ کے لیے بہترین دوا ۔ جب سانس تیز مگر مشکل سے نکلے۔ چہرہ زرد ہو ۔ چھاتی سے آوازیں نکلیں ۔ قے کے ساتھ بلغم آئے۔
👈آرسینک البم Arseic Album
پیاس اتنی کہ صرف حلق تر کرنا ہو بخار۔ گھبراہٹ۔ بے چینی۔ موت کا خوف۔ خشک کھانسی۔ انتہائی نقاہت مریض سر کر ادھر ادھر مارے۔
یہ دوا قوت مدافعت کو بڑھا کر مرض کو کنٹرول کرتی ھے۔ یہ دوا ورم تحلیل نہیں کرسکتی ۔اس لیے جب قوت حیات بیدار ہوجائے تو سلفر اور فاسفورس علامات کے متابق استعمال کروائیں ۔
👈ہائیوسائمس
Hyoscyamus
مسلسل خشک کھانسی جو لیٹنے سے زیادہ ھو۔ بیٹھنے اور آگے جھکنے پر افاقہ ھو۔
👈 چیلیڈونیم۔
دائیں جانب شانہ کی ہڈی کو کونے میں چبھن دار درد۔ نمونیا کے ساتھ یرقانی کیفیت۔ اس دوا کی خاص علامات ہیں ۔
👈کالی کارب۔Kali Carb.
چھاتی میں چبھن دار درد جوکہ حرکت کرنے سے بڑھیں ۔ مگر سکون کرنے سے کم نہیں ہوتے۔ اس دوا کی یہ خاص علامت ہے کہ درد ہر حال میں واقع ہوتے رھتے ہیں ۔جوکہ اس دوا کو برائی اونیا سے اسے منفردکرتے ہیں ۔

01/11/2024
لیڈم پیل (Ledum Palustre)ہومیوپیتھک دوا لیڈم پیل کے استعمال، خصوصیات اور علاج کی تفصیلتعارفلیڈم پیل ایک اہم ہومیوپیتھک د...
01/11/2024

لیڈم پیل (Ledum Palustre)

ہومیوپیتھک دوا لیڈم پیل کے استعمال، خصوصیات اور علاج کی تفصیل

تعارف
لیڈم پیل ایک اہم ہومیوپیتھک دوا ہے جو خاص طور پر زخموں، دردوں اور سوزش کے علاج میں مفید ہے۔ یہ دوا ان صورتوں میں بھی استعمال ہوتی ہے جہاں کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے، زخموں یا چوٹوں کی وجہ سے سوزش یا سوجن ہو۔ اس دوا کو مارش ٹی یا وائلڈ روز میری کے پودے سے تیار کیا جاتا ہے۔

اہم علامات اور استعمالات
لیڈم پیل کی مخصوص علامات اور مسائل کے علاج میں اس کا استعمال کچھ اس طرح ہے:

جوڑوں کا درد اور گٹھیا (Arthritis):

جب جوڑوں میں درد ہو، خاص طور پر ٹھنڈے یا نم ماحول میں۔
چھوٹے جوڑوں (جیسے کہ ہاتھ، پاؤں) میں شدید درد اور سوزش۔
جب درد کو ٹھنڈا کرنے پر آرام ملتا ہو، یعنی ٹھنڈی چیزیں یا پانی سے سکون ملتا ہو۔
کیڑے مکوڑوں کے کاٹے اور زخم:

اگر کوئی مچھر، بچھو، شہد کی مکھی یا کوئی اور کیڑا کاٹ لے اور جلد پر خارش، سوجن یا سرخی ہو۔
کاٹنے کے بعد متاثرہ جگہ پر ٹھنڈا پن محسوس ہوتا ہے اور ٹھنڈا کرنے سے راحت ملتی ہے۔
اگر جلد پر زخم ٹھیک نہ ہو رہے ہوں اور سوزش برقرار ہو۔
چوٹ اور گھاؤ:

جب زخم یا چوٹ کی جگہ پر شدید درد اور سوزش ہو۔
زخم کی جگہ پر نیلاہٹ، خون جمنے یا اس جگہ پر خارش کی شکایت ہو۔
خاص طور پر وہ زخم جو ٹھنڈی چیزوں سے بہتر محسوس ہوں۔
پاؤں اور ٹخنوں کی سوزش:

پاؤں یا ٹخنے کی چوٹوں اور سوجن کے علاج میں مفید۔
اگر ٹخنوں میں ٹھنڈک محسوس ہو اور درد ہو۔
جب کھڑے ہونے یا چلنے سے پاؤں کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔
رمٹی کا درد (Rheumatism):

جب پٹھوں اور جوڑوں میں درد ہو اور سوزش ہو۔
جب جوڑوں کا درد ٹھنڈے ماحول میں بہتر محسوس ہو اور گرم ماحول میں بڑھ جائے۔
پوٹینسی اور استعمال
پوٹینسی: لیڈم پیل عام طور پر 30C یا 200C پوٹینسی میں دی جاتی ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ معالج کی مشاورت کے بغیر استعمال نہ کریں۔
خوراک: اکثر معالج دن میں دو یا تین مرتبہ دوا دیتے ہیں، لیکن یہ مرض کی شدت اور مریض کی حالت پر منحصر ہے۔
اہم احتیاطی تدابیر
لیڈم پیل کی خوراک لینے سے پہلے اور بعد میں کھانا یا پینا نہ کریں، تاکہ دوا کا اثر بہتر ہو۔
دوا لینے کے دوران کیفین یا پودینہ کا استعمال نہ کریں۔
کسی بھی ہومیوپیتھک علاج سے قبل ڈاکٹر یا معالج سے مشورہ کریں تاکہ صحیح دوا اور خوراک کا تعین کیا جا سکے۔
لیڈم پیل کے فوائد
کیڑے مکوڑوں کے کاٹے اور چوٹوں کے علاج میں موثر۔
جوڑوں کے درد، گٹھیا، اور رمٹی کا درد میں آرام دیتی ہے۔
سوزش اور زخموں کی شفایابی کو تیز کرتی ہے۔
نوٹ: لیڈم پیل کو مخصوص مسائل کے حل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، مگر ہر مریض کے لیے علامات اور اثرات مختلف ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کسی بھی ہومیوپیتھک دوا کو لینے سے پہلے ماہر معالج سے مشورہ کریں.

25/10/2024


پرہیز کیا ہیں؟ (Signs of IBS) اور اس کی ممکنہ ہومیوپیتھک ادویات ۔
آج کے دور میں یہ بھی پیٹ کا ایک عام مسلئہ بن چکا ہے،

آئی بی ایس یعنی (Irritable Bowel Syndrome) ایک دائمی، غیر سوزش اور تکلیف دہ بیماری ہے,
جو کسی وجہ سے جیسا کہ غیر متوازن غذا، ڈیپریشن، سٹرس، تنائو، انزائٹی، غلط عادات، نیند کی کمی، اور پیٹ کے انفیکشنز وغیرہ سے ہو سکتی ہے۔
پاکستان میں لاکھوں افراد IBS کے مرض میں مبتلا ہیں۔
آئی بی ایس کو لوگ سنگرہنی ، گیس یا آپھارا کا مسلئہ بھی کہتے ہیں۔
باقی آی بی ایس کی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ۔ مریض میں آی بی ایس کی علامتیں آتی ہیں پھر چلی جاتی ہیں، کبھی قبض توکبھی لوز موشن، تو کبھی مریض نارمل محسوس کرتا ہے۔ کبھی آی بی ایس کی علامتیں کچھ دن رہتی ہیں تو کبھی مہینوں سالوں چلتی ہیں۔

خاص خاص علامات ۔۔۔
1:۔۔ کھانے کے بعد فوری پاخانہ انا۔

2:۔۔ پیٹ میں درد ، مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے
توکبھی مہینوں تک ،

3:۔۔ تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالےبھی پڑ جاتے ہیں،

4:۔۔ معدے میں درد ھونا ۔

5:۔۔ اپھارہ۔یا پیٹ میں گیس بھرنا۔

6:۔۔ متلی ھونا ۔

7:۔۔ معدے سکڑتا ھوا محسوس ھونا ۔

8:۔۔ الٹی یا قے انا ،بد ہضمی کا ہونا ۔

9؛۔۔ دائمی قبض کی صورت میں بواسیر بھی ہو سکتی ہے۔

10:۔۔ کبھی قبض ھونا تو کبھی موشن ہونا۔

11:۔۔ موشن ۔ڈاٸریا ۔پتلے پاخانے انا۔

12:۔۔ روزنہ تین چار بار یا اس سے زیادہ پاخانہ انا۔

13:۔۔ بھوک نہ لگنا یا کم بھوک لگنا۔

14:۔۔ بدبودار اور مختلف رنگوں میں پاخانہ انا۔

15:کچھ ٹھوس اور کچھ نرم پاخانہ انا۔

16:۔۔ جل کر پاخانہ ھونا اور پاخانے میں بلغم کا ہونا۔

17:۔۔ ایسا محسوس کرنا جیسے آنتوں کی حرکت نے آنتوں کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا ، مطلب ، ٹوائلٹ کی حاجت ٹوائلٹ سے فارغ ہونے کے بعد بھی رہنا۔

18:۔۔ بار بار آنتوں کو خالی کرنے کی فوری ضرورت کا سامنا کرنا ۔

19:۔۔ وزن کا کم ہونا خصوصاً زیادہ موشن کی وجہ سے ،

20:۔۔ مزید آی بی ایس کے مریضوں میں ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں بھی ہو سکتی ہے ۔ جیسا کہ نیند کا مسلئہ ، ڈر خوف اور گھبراہٹ کا ہونا ، موت کا ڈر لگنا،کسی کام کو کرنے کا دل نہ کرنا، ہر ٹائم کمزوری تھکاوٹ محسوس کرنا۔ منفی سوچ اور خودکشی کے خیالات کا آنا، نفسیاتی مردانہ کمزوری کا ہونا ، چڑچڑاپن وغیرہ وغیرہ

۔IBS کی تشخیص و ہومیوپیتھک علاج ؟
آئی بی ایس کی تشخیص کے لیے کوئی عام سپیشل ٹیسٹ نہیں ہوتا , لیکن پھر بھی کچھ ضروری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ تا کہ مریض کو کوئی اور بیماری یا مسلئہ تو نہیں
کیونکہ یہی آئی بی ایس کی علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہو سکتی ہیں۔ ڈاکٹر عموماً آئی بی ایس کی کلینیکل تشخیص کرتے ہیں۔
باقی اٸی بی ایس ایک سینڈروم ہے جو لمبے عرصے تک رہتا ہے۔ اور اسکی تشخیص کے بعد مریض کو ہر اس چیز سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے جس سے IBS کی علامتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
خصوصاً دودھ سے بنی ہوئی ہر چیز سے، چائے، کافی سے ، تمام بوتلوں سے، میٹھی اشیاء سے، کھٹی اور زیادہ مرچ مسالے والی چیزوں سے پرہیز کرنی چاہیے،
اور مزید سٹرس، تنائو کو بھی کم کرنا چاہیے ۔ آئ بی ایس کے کافی مریض تو بس پرہیز سے نارمل زندگی گزار سکتے ہیں، یاد رکھیں اس میں مستقل پرہیز کرنی ہوتی ہے، اور آپ پراپر کسی Dietitian یعنی ماہر غذائیت سے بھی مدد لے سکتے ہیں،
جس مریض کو آئی بی ایس کا زیادہ مسلئہ ہو تو پھر اس کو پراپر میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اور میڈیسن باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے۔

Irritable Bowel Syndrome (IBS) یا سنگرہنی ایک طویل المدتی بیماری ہے جس کی علامات کو کم کرنے کے لیے ہومیوپیتھک علاج مؤثر ہو سکتا ہے۔ تاہم، ہر مریض کی حالت کے مطابق علاج تجویز کیا جاتا ہے۔ IBS کی مخصوص علامات جیسے قبض، ڈائریا، گیس، اور پیٹ میں درد کے لیے مختلف ہومیوپیتھک ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔

ممکنہ ہومیوپیتھک ادویات:

1. Nux Vomica:۔۔
یہ دوا پیٹ میں گیس، تیزابیت، بدہضمی، اور قبض کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔ خاص طور پر ان مریضوں کے لیے جو زیادہ مرچ مسالے کھاتے ہیں اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔

2. Lycopodium:۔۔
یہ دوا پیٹ کے اپھارے اور گیس کے ساتھ کمزوری محسوس کرنے والے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ خاص طور پر اگر مریض کو شام کے وقت زیادہ بھوک لگے اور ہاضمے میں مسئلہ ہو۔

3. Argentum Nitricum:۔۔
اگر مریض کو کھانے کے بعد فوری طور پر پاخانہ آتا ہے اور اسے میٹھا کھانے کی خواہش ہوتی ہے، تو یہ دوا مددگار ہو سکتی ہے۔

4. Aloe Socotrina:۔۔
زیادہ ڈائریا اور پاخانے میں بلغم ہونے کی صورت میں یہ دوا تجویز کی جاتی ہے۔

5. Colocynthis۔۔:
اگر مریض کو پیٹ میں مروڑ اور درد ہوتا ہے جو موڑنے یا دبانے سے کم ہوتا ہے تو یہ دوا مؤثر ہو سکتی ہے۔

6. Pulsatilla:۔۔
یہ دوا ان لوگوں کے لیے مفید ہے جنہیں چکنائی والی غذا کھانے کے بعد بدہضمی ہوتی ہے، اور جو ذہنی یا جذباتی دباؤ کا شکار ہوں۔

علامات کے مطابق علاج:

قبض: Nux Vomica یا Bryonia۔

ڈائریا: Aloe یا Podophyllum۔

گیس: Carbo Veg یا Lycopodium۔

احتیاط:

ہومیوپیتھک علاج کو کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی نگرانی میں ہی شروع کرنا چاہیے تاکہ صحیح دوا کا انتخاب کیا جا سکے جو مریض کی علامات اور حالت کے مطابق ہو۔
نوٹ۔۔۔
یاد رکھیں اگر پرہیز نہیں کرو گے تو پھر میڈیسن لینے سے بھی زیادہ فائدا نہیں ہوگا۔ لہذا پرہیز لازمی کریں, شکریہ

Address

Mianwali

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Ajmal Sayyal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category