Dr Muhammad Ashraf Khawaja Child specialist

Dr Muhammad Ashraf Khawaja                 Child specialist pediatrician

فارمولا دودھ کے بارے میں عام سوالات اور ان کے جوابات1. فارمولا دودھ کے لیے کون سا پانی استعمال کریں؟صاف، فلٹر کیا ہوا یا...
30/05/2025

فارمولا دودھ کے بارے میں عام سوالات اور ان کے جوابات

1. فارمولا دودھ کے لیے کون سا پانی استعمال کریں؟
صاف، فلٹر کیا ہوا یا اُبالا ہوا پینے کے قابل پانی استعمال کریں۔

2.فارمولا دودھ بنانے کے لیے پانی کو ابالنا ضروری ہے؟
جی ہاں، ایک منٹ تک پانی کو ابالیں، خاص طور پر اگر نل کا پانی ہو یا بچہ 6 ماہ سے چھوٹا ہو۔

3. پانی گرم ہونا چاہیے یا ٹھنڈا؟
نیم گرم پانی بہتر ہے۔ انگلی یا کلائی پر ٹیسٹ کریں – گرم محسوس نہ ہو تو درست ہے۔

4. فارمولا میں کتنا پانی ڈالیں؟
فارمولا ڈبے پر دی گئی ہدایات کے مطابق درست مقدار میں پانی شامل کریں۔

5. فارمولا دودھ کب تک قابل استعمال ہے؟

کمرے کے درجہ حرارت پر: 1 گھنٹہ

فریج میں: 24 گھنٹے

اگر بچہ نِپّل سے پی چکا ہو: دوبارہ نہ دیں، 1 گھنٹے میں ضائع کریں۔

6. اگر دودھ فریج یا فریزر میں ہو تو گرم کیسے کریں؟
بوتل کو گرم پانی کے پیالے میں رکھ کر نیم گرم کریں، مائیکروویو استعمال نہ کریں۔

7. ٹِن بمقابلہ کارڈ بورڈ پیکنگ؟
ٹِن زیادہ محفوظ، نمی اور جراثیم سے بچاؤ کے لیے بہتر۔ کارڈ بورڈ ہلکی مگر جلد خراب ہو سکتی ہے۔

8. فارمولا دودھ کتنی بار دیا جا سکتا ہے؟
ہر 2–3 گھنٹے بعد، بچے کی بھوک اور عمر کے مطابق۔

9. کیا فارمولا میں شہد یا چینی ڈال سکتے ہیں؟
نہیں، ایک سال سے کم عمر بچوں کو شہد دینا خطرناک ہے، اور چینی کی ضرورت نہیں۔

10. اگر بچہ فارمولا نہیں پی رہا تو کیا کریں؟
دودھ کا درجہ حرارت، نِپّل کا سائز، اور فارمولا کا ذائقہ چیک کریں۔ اگر مسئلہ برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

11. کیا فارمولا دودھ میں دوا ملائی جا سکتی ہے؟
صرف ڈاکٹر کے مشورے سے۔ کچھ دوائیں فارمولا میں مؤثر نہیں رہتیں۔

12. فارمولا کھلنے کے بعد کتنے دن قابلِ استعمال ہوتا ہے؟
عموماً 4 ہفتے (28 دن)۔ خشک، ٹھنڈی جگہ پر محفوظ کریں۔

13. سفر کے دوران فارمولا دودھ دینا محفوظ ہے؟
جی ہاں، اگر صاف پانی اور جراثیم سے پاک بوتل ساتھ ہو۔ بہتر ہے دودھ موقع پر تیار کریں۔

14. کیا ہر برانڈ کا فارمولا ایک جیسا ہوتا ہے؟
نہیں، ہر برانڈ اور اسٹیج مختلف غذائی اجزاء رکھتا ہے۔ ڈاکٹر کی رہنمائی سے منتخب کریں۔

15. فارمولا دودھ سے گیس یا قبض ہو سکتی ہے؟
کچھ بچوں کو حساسیت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں برانڈ تبدیل کرنے یا ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

16. فارمولا کے ساتھ اضافی پانی دینا ضروری ہے؟
6 ماہ سے کم بچوں کے لیے نہیں۔ 6 ماہ بعد تھوڑا پانی دیا جا سکتا ہے۔

17. کیا فارمولا سے قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے؟
ماں کا دودھ بہترین ہے، لیکن فارمولا بھی محفوظ اور متوازن غذائیت فراہم کرتا ہے۔

18. فارمولا کے ساتھ وٹامنز دینا ضروری ہے؟
بعض اوقات وٹامن D یا آئرن کی کمی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

19. استعمال شدہ فارمولا دوبارہ استعمال ہو سکتا ہے؟
نہیں، ایک بار نِپّل لگنے کے بعد جراثیم داخل ہو جاتے ہیں۔ 1 گھنٹے کے اندر ضائع کریں۔

20. فارمولا خراب ہو تو کیسے پہچانیں؟
عجیب بو، رنگ میں فرق یا نمی لگنے پر فوراً ضائع کریں۔ ایکسپائری تاریخ چیک کریں۔

21. عمر کے ساتھ فارمولا تبدیل کرنا چاہیے؟
جی ہاں، Stage 1, 2, 3 فارمولا بچوں کی عمر اور غذائی ضروریات کے مطابق ہوتے ہیں۔

کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں لمبر پنکچر کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد موجود شفاف مائع (Cerebrospi...
16/05/2025

کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں لمبر پنکچر کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد موجود شفاف مائع (Cerebrospinal Fluid) کے تجزیے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ کئی سنگین بیماریوں کی تشخیص کے لیے نہایت اہم ہے، لیکن اس کی سب سے بڑی اہمیت گردن توڑ بخار یعنی میننجائٹس کی بروقت شناخت میں ہے۔

گردن توڑ بخار ایک خطرناک انفیکشن ہوتا ہے جو دماغ کی جھلیوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بیماری اگر وقت پر پہچانی جائے تو اس کا مؤثر علاج ممکن ہوتا ہے۔ کمر کے پانی کا ٹیسٹ ہی وہ ذریعہ ہے جس سے ڈاکٹر فوری طور پر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بچے کو یہ بیماری لاحق ہے یا نہیں۔ اگر یہ ٹیسٹ تاخیر سے کیا جائے، یا والدین خوف یا غلط فہمیوں کی بنیاد پر اسے کروانے سے انکار کر دیں، تو علاج میں دیر ہو سکتی ہے — اور یہی تاخیر بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

اگر گردن توڑ بخار کی بروقت تشخیص نہ ہو اور وقت پر دوا نہ دی جائے تو بچے کو کئی قسم کی پیچیدگیاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ ان میں سب سے عام قوتِ سماعت سے محرومی، بولنے یا سمجھنے کی صلاحیت میں کمی، ذہنی کمزوری، سیکھنے میں دشواری، مرگی، اور بعض صورتوں میں مستقل دماغی معذوری یا موت شامل ہیں۔ بعض بچے مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو پاتے اور عمر بھر کے لیے متاثر ہو جاتے ہیں۔

بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں اس ٹیسٹ کے بارے میں کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ "کمر سے پانی نکالنے سے بچہ اپاہج ہو جائے گا" یا "یہ ٹیسٹ کروانے سے بچہ بولنا بند کر دیتا ہے"۔ یہ تمام باتیں بے بنیاد اور سائنسی حقیقت کے برعکس ہیں۔ دنیا بھر میں ڈاکٹر میننجائٹس کی فوری تشخیص کے لیے یہی ٹیسٹ کرتے ہیں، اور یہ محفوظ طریقہ ہے۔ تجربہ کار عملے کے ہاتھوں یہ ٹیسٹ کروایا جائے تو اس سے کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا۔ ہلکی پھلکی تکلیف، جیسے عارضی سر درد یا کمر میں درد، ممکن ہے لیکن یہ وقتی ہوتا ہے اور خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔

والدین سے گزارش ہے کہ اگر آپ کے بچے میں گردن توڑ بخار
کی علامات ظاہر ہوں، جیسے تیز بخار، گردن کی اکڑن، غنودگی، جھٹکے یا کمزوری، تو فوراً اسپتال جائیں اور ڈاکٹر کے مشورے پر اعتماد کریں۔ اگر ڈاکٹر کمر کے پانی کا ٹیسٹ تجویز کرے تو اس میں دیر نہ کریں۔ یہ ٹیسٹ آپ کے بچے کی جان بچانے میں مدد دے سکتا ہے اور اس کی زندگی کو لاحق سنگین خطرات سے بچا سکتا ہے۔

میڈیکل سٹور سے علاج – ایک خطرناک رجحانحال ہی میں ایک جاننے والے کے قریبی رشتہ دار کا انتقال ہوا۔ عمر تقریباً پچپن سال تھ...
16/05/2025

میڈیکل سٹور سے علاج – ایک خطرناک رجحان

حال ہی میں ایک جاننے والے کے قریبی رشتہ دار کا انتقال ہوا۔ عمر تقریباً پچپن سال تھی اور وہ بظاہر تندرست نظر آتے تھے۔ بدقسمتی سے انہیں ڈاکٹروں کے پاس جانے سے گریز تھا۔ وہ معمولی بیماری کی صورت میں ہمیشہ محلے کے میڈیکل سٹور سے دوا لے لیا کرتے تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ ڈاکٹر صرف پیسے بٹورتے ہیں اور بالآخر وہی دوا تجویز کرتے ہیں جو میڈیکل سٹور سے مفت مشورے کے ساتھ مل جاتی ہے۔

چند روز قبل انہیں سینے میں معدے کے قریب درد محسوس ہوا۔ حسبِ عادت وہ قریبی میڈیکل سٹور چلے گئے۔ وہاں موجود سیلز مین نے بتایا کہ یہ ہاضمے کا مسئلہ ہو سکتا ہے اور اومیپرازول تجویز کر دی۔ دوا کھا کر وہ گھر آ کر سو گئے، مگر درد برقرار رہا۔ چند گھنٹے بعد دوبارہ سٹور گئے تو میوکین شربت کی صلاح دی گئی۔ وقت گزرتا گیا مگر تکلیف بڑھتی رہی، یہاں تک کہ انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جانچ سے معلوم ہوا کہ انہیں شدید نوعیت کا ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے۔ بدقسمتی سے تاخیر کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکے۔

ایسے واقعات ہمارے اردگرد عام ہو چکے ہیں، جہاں بروقت اور درست تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دوا تجویز کرنا صرف ڈاکٹر کا کام ہے۔

میڈیکل سٹور سے علاج کروانا ایسے ہی ہے جیسے جہاز کا ٹکٹ بیچنے والا کیشئر خود طیارہ اڑا لے۔ کیا آپ اپنی جان اس کے حوالے کریں گے؟ اگر نہیں، تو اپنی صحت کے معاملے میں بھی ایسی غیر ذمہ داری کیوں؟

اکثر میڈیکل سٹورز پر نہ کوئی ماہر فارمیسیسٹ ہوتا ہے، نہ مستند تربیت یافتہ عملہ۔ بعض اوقات ایسی دوائیں تجویز کر دی جاتی ہیں جن سے وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے، مگر طویل المدتی نقصان بہت شدید ہو سکتا ہے۔

یقیناً، زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے، مگر ہمیں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ ڈاکٹر چننے میں بھی ہوشیاری برتنا ضروری ہے۔ اپنے اور اپنے پیاروں کی صحت کے لیے مستند، رجسٹرڈ ڈاکٹر سے مشورہ لینا ہی بہتر ہے۔

اللہ ہم سب کو صحت، شعور اور حفاظت عطا فرمائے۔ آمین۔

12/05/2025
Alas !All the nation is dependent on such advisors in every walk of life....
05/03/2025

Alas !
All the nation is dependent on such advisors in every walk of life....

خون کی بوتل کو ڈھانپنا کیوں ضروری ہے۔ جی ہاں، خون کی بوتل کو ڈھانپنا بہت ضروری ہے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں: * روشنی سے ت...
13/02/2025

خون کی بوتل کو ڈھانپنا کیوں ضروری ہے۔

جی ہاں، خون کی بوتل کو ڈھانپنا بہت ضروری ہے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں:
* روشنی سے تحفظ: خون کی بوتل کو براہ راست سورج کی روشنی یا تیز روشنی سے بچانا چاہیے۔ روشنی خون کے اجزاء کو نقصان پہنچا سکتی ہے، خاص طور پر پلیٹلیٹس اور بعض پروٹینز کو۔ اس سے خون کی افادیت کم ہو سکتی ہے۔
* درجہ حرارت کو برقرار رکھنا: خون کو ایک خاص درجہ حرارت پر محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ زیادہ گرمی یا سردی خون کے اجزاء کو خراب کر سکتی ہے۔

لیکن ہر تھوڑے تھوڑے دیر بعد چیک کرتے رہیں کہ خون کو مکس کر کے لگانا بھی ضروری ہے اور ساتھ کے خون کی بوتل ختم تو نہیں ہوگی۔

خالص دودھ پینے سے زخم خراب کیسے ہو جاتے ہیں؟ایک اور فسانہ جو صرف پاکستانی قوم میں پایا جاتا ہے کہ دودھ پینے سے زخم خراب ...
13/02/2025

خالص دودھ پینے سے زخم خراب کیسے ہو جاتے ہیں؟

ایک اور فسانہ جو صرف پاکستانی قوم میں پایا جاتا ہے کہ دودھ پینے سے زخم خراب ہو جاتے ہیں۔

پرانے زمانوں میں جب کچا دودھ پیا جاتا تھا اور اگر دودھ دینے والی گائے یا بھینس بیمار ہوتی تھی تو اس کا انفیکشن زخم خراب کر سکتا تھا۔ لیکن اج کل کے دور میں جب اپ دودھ کو ابال کے صحیح طریقے سے استعمال کریں تو ایسا کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔
یہ صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے۔ طبی مشورہ یا تشخیص کے لیے، کسی پیشہ ور سے مشورہ کریں۔
نہیں، دودھ پینے سے زخم خراب نہیں ہوتے۔ درحقیقت دودھ پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہو سکتا ہے، جو زخم بھرنے کے لیے ضروری ہے۔ تاہم، انفیکشن سے بچنے کے لیے زخم کو صاف اور خشک رکھنا ضروری ہے۔ اگر آپ کو اپنے زخم کے بارے میں کوئی تشویش ہے تو براہ کرم ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

بچے کا رات کو بار بار رونا اور یہ تمام دوا گلی محلے کے اتائی ( جعلی ) ڈاکٹرز سے خود بھی بچیں اور بچوں کو بھی نا لے کر جا...
11/01/2025

بچے کا رات کو بار بار رونا اور یہ تمام دوا

گلی محلے کے اتائی ( جعلی ) ڈاکٹرز سے خود بھی بچیں اور بچوں کو بھی نا لے کر جائیں یہ لوگ 200-100 لے کر اپکی زندگی خراب کر رہے ہوتے ۔۔۔۔

۔ چھوٹے بچے ایک ماہ سے لے کر 4 ماہ تک رات کو بہت زیادہ روتے ہیں اور اسکی وجہ کوئی بجی نہیں ہوتی ۔۔۔ اسکو COLIC کہیتے ہیں ۔۔۔۔

Difference between X-Ray, CT scan, and MRI?X-rays use electromagnetic radiation to create images of bones and dense stru...
28/12/2024

Difference between X-Ray, CT scan, and MRI?

X-rays use electromagnetic radiation to create images of bones and dense structures within the body. It is commonly used to detect fractures, infections, tumors, and other abnormalities.

X-rays are quick, relatively inexpensive, and readily available.

CT scans use X-rays and advanced computer processing to create cross-sectional images of the body. They provide more detailed information than traditional X-rays and can show bones, organs, blood vessels, and soft tissues.

CT scans are useful in diagnosing conditions such as internal injuries, tumors, infections, and blood clots.

MRI uses a strong magnetic field and radio waves to create detailed images of soft tissues, organs, and structures inside the body. It provides excellent contrast between different types of soft tissues and is particularly useful for imaging the brain, spinal cord, joints, and muscles.

MRI does not involve ionizing radiation, making it a safer option for imaging, especially for pregnant women and children.

However, MRI scans take longer to perform, are more expensive, and may not be suitable for individuals with certain medical implants or metal objects in their bodies

عوامی آگاہی پیغام !پاکستان کے عوام، مریض اور اس کے ساتھ آنے والے لواحقین کیلیے گزارش ہے کہ اب فیصلہ کریں کہ ان کو کس کی ...
08/12/2024

عوامی آگاہی پیغام !
پاکستان کے عوام، مریض اور اس کے ساتھ آنے والے لواحقین کیلیے گزارش ہے کہ اب فیصلہ کریں کہ ان کو کس کی غفلت نے مار دیا ہے؟
ایک نامور سرجن جو کہ مریض کی سرجری کر رہا تھا اور اچانک بے ہوش ہونے کے بعد دنیا سے چل بسے ، اب ان کے بھائی بیوی بچے خاندان والے اس کو کس کے کھاتے میں ڈال لیں؟
کیا ان کو ہسپتال آکر ڈاکٹرز کو تھپڑ مار مار کے واویلا مچانا چاہئے یا نہیں؟
کہ ہسپتال میں ہو کر اپنے اتنے بڑے سرجن کو نہیں بچا پائے۔۔ ایک جوان ڈاکٹر ٹھیک ٹھاک سرجری کرتے ہوئے کیسے وفات ہوئے؟
ان سوالات کا مقصد یہ ہے کہ جب ایک ڈاکٹر خود ہسپتال میں ہوکر نہیں بچ سکا تو اس میں کسی ڈاکٹر کا گریبان پکڑنا نہیں ، ﷲ پاک سے ان کی مغفرت کی دعا اور ڈاکٹرز کوان کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کرنے پر شکریہ ادا کرنا چاہئے۔۔ شکریہ نہ سہی تو گریبان بھی نہ پکڑیں۔۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر نعمان مظفر کوئی ضعیف نہیں تھے بلکہ تصویر میں بھی اچھے خاصے جوان لگ رہے ہیں
اس واقعہ سے صاف ظاہر ہے کہ ڈاکٹر ایک وسیلہ ہے جس کے وساطت سے ﷲ پاک لوگوں کی زندگیاں بچاتا ہے اور درد کا ہمدرد بن کے مسیحائی کرتا ہے
جب ایک سینئر سرجن ہسپتال میں ہوکر، اتنےسارے ڈاکٹرز کو اپنے پاس پاکر بھی نہیں بچ سکا تو اب اپنے عقیدہ کی طرف ایک دفعہ متوجہ ہوکر اس کی تجدید بھی کرنی چاہئے اور یہ ایک پختہ یقین رکھیں کہ زندگی اور موت ﷲ کے ہاتھ میں ہے
اس منافقت سے توبہ کرنی چاہئے جب مریض شفایاب ہوتا ہے تو ﷲ کے ساتھ منسوب کرتے ہیں لیکن اگر افاقہ نہیں ہوتا، یاوفات پا جاتا ہے تو وہ ڈاکٹر کی غفلت ہو جاتی ہے۔۔
ﷲ پاک ہم سب کو علم و ذہانت عطا فرمائیں اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمارے ہاتھوں سے، زبانوں سے اور اعمال سے کسی دوسرے انسان کو کوئی تکلیف نہ پہنچیں ، اورہمارے وفات ہوئے ڈاکٹر صاحب کو ﷲ پاک جنت میں اعلی مقام عطا فرمائیں آمین

یہ بھی یاد رہے کہ ڈاکٹر کی کوئی پنشن بھی نہیں ہوتی، نہ آن ڈیوٹی جان کی بازی ہارنے پر ستارہ جراءت اور شہداء پیکج دیا جاتا ہے
ڈاکٹر کے مرنے کے بعد ان کے بیوی بچے ماں باپ ایک ﷲ کے سہارے زندگی بسر کرتے ہیں
تحریر :
(ڈاکٹر وسیم اکبر خان)
Copied

Address

Multan

Telephone

+923006307571

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Muhammad Ashraf Khawaja Child specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Muhammad Ashraf Khawaja Child specialist:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category