
21/07/2025
مجھے ایک چیز پہ اعتراض ہے
یہاں بار بار کہا جا رہا ہے عورت کو قتل کر دیا گیا
عورت کے حوالے سے سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے
ہم کیوں بھول رہے ہیں ساتھ ایک مرد بھی قتل ہوا ہے
صرف ایک عورت نہیں قتل کی گئی
مرد کے لہو کا رنگ بھی سرخ ہی ہے اور اتنا ہی قیمتی جتنی ایک عورت کی جان
ہمیں مرد اور عورت دونوں کے قتل کیے جانے پہ افسوس کرنا چاہیے
محبت کا قرض مرد نے بھی چکایا اپنی جان دے کر
رسم و رواجوں سے بغاوت کی سزا موت ہی رہی ہے بغاوت چاہے مرد ا
مگر جب وہ اپنی زندگی میں خوش تھے تو جینے کا حق نہیں چھیننا چاہیے تھا
ہم مذہب ہم اسلام کی بات کرتے ہیں
مگر جب بہن بیٹی کی پسند کی بات آتی ہے جس کی اجازت مذہب دیتا ہے کہ اس کی مرضی جانو پھر ہماری غیرت جاگ جاتی ہے
یہ بغاوت ہمارے قبیلوں میں پلتی رہے گی
محبت کرنے والے ایک ہونے کے بعد جان قربان کر کے اس بغاوت کا خمیازہ بھگتے رہیں گے ۔
ایک اور سچ جو انتہائی کڑوا ہے
ہم ان پسند کی شادی کرنے والوں کے مارے جانے پہ سب فلسفہ جھاڑ رہے ہیں
مگر ہم میں سے کسی میں بھی اخلاقی جرات نہیں کہ شادی کے وقت ہم اپنی بہن بیٹی سے پوچھیں کہ آپ کی اپنی کوئی پسند ہے تو بتائیں
یا وہ اپنا انتخاب بتائے تو ہم اس کو خوش دلی سے قبول کریں
یہاں 85٪ لوگ غیرت کے نام پہ قتل کو ہی ترجیح دیں گے
بہن بیٹی بھاگ جائے اس کو قبول نہیں کریں گے
کتنی عورتیں عدالت کے احاطے میں قتل کر دی جاتی ہیں
اس سے پہلے کہ ہمارے گھر کی عزت خاک میں ملے
بہن بیٹی گھر سے بھاگ کے پسند کی شادی کرے اور ہم اس کے خون سے ہولی کھیلیں ، بہتر ہے ہم عورت کو انتخاب کی آزادی دیں
بہترین حل یہی ہے
ورنہ ہمارے چہروں پہ ملی کالک ہمیں قاتل بننے پہ مجبور کر دے گی ۔