The Parenting Path: Raising Healthy Minds

The Parenting Path: Raising Healthy Minds "Raising a child is like planting a seed and watching it grow into a beautiful flower."

24/05/2025
بچے کے ساتھ پیار اور محبت سے پیش آئیں اسکے ساتھ کھیلیں ۔۔اسے اپنے ہونے کا احساس دلائیں اسکی غلطی پر اسے ماریں نہیں پیار ...
21/04/2025

بچے کے ساتھ پیار اور محبت سے پیش آئیں اسکے ساتھ کھیلیں ۔۔اسے اپنے ہونے کا احساس دلائیں اسکی غلطی پر اسے ماریں نہیں پیار سے سمجھائیں اسے برا محسوس نہ کروایئں اور نہ ہی اسکو کسی کے سامنے بے عزت کریں۔۔!
asmm_writes

اگر آپ کا بیٹا ہے اور آپ چاہتی ہیں کہ وہ بڑا ہو کر ایک ایسا مرد بنے جو باوقار ہو باادب ہو دیندار ہو غیرت مند ہو اور اصل ...
16/04/2025

اگر آپ کا بیٹا ہے اور آپ چاہتی ہیں کہ وہ بڑا ہو کر ایک ایسا مرد بنے جو باوقار ہو باادب ہو دیندار ہو غیرت مند ہو اور اصل مردانگی رکھتا ہو تو یہ سات باتیں آپ کی بہت مدد کر سکتی ہیں

1 گھر کے ایسے کام کروائیں جن میں تھوڑی جسمانی مشقت ہو
جیسے پانی کی بوتل تبدیل کرنا کوڑا باہر پھینکنا کسی بھاری چیز کو دھکیلنا یا بازار کے سامان کو اٹھانا
اور اسے یہ سمجھائیں کہ اصل میں عورتیں پردے میں ہوتی ہیں اور باہر کم نکلتی ہیں اور یہ کام اس کے لیے آسان بھی ہیں
یہ بھی سمجھائیں کہ تمہارا جسم تمہیں ان کاموں کے لیے بہتر بناتا ہے
تو اگر جسم مضبوط ہے تو اس پر کچھ ذمہ داریاں بھی آتی ہیں
یوں اس کے ذہن میں تصور بنے گا کہ جسمانی طاقت کے ساتھ ذمہ داری بھی آتی ہے

2 باہر کے معاملات میں اُسے آگے کریں
کسی بھی معاملے میں جیسے دکان پر کچھ خریدنا یا کسی سے بات کرنا
لیکن پہلے سے اس کے ساتھ پلان طے کر لیں کہ کیا کہنا ہے اور کیسے کہنا ہے
پھر جب وہ بات کرے تو پیچھے خاموشی سے کھڑی رہیں یہاں تک کہ اگر وہ غلط بولے
کیوں خاموش رہیں گی؟
دو وجہ سے
پہلی یہ کہ وہ سمجھے کہ غلطی ہو جانا کوئی مسئلہ نہیں اگر وہ آگے بڑھ کر ذمہ داری لیتا ہے
دوسری یہ کہ وہ سیکھے کہ اگر قیادت لی ہے تو پیچھے سے کوئی آواز نہ آئے جو ہر بات ٹھیک کرے

اگر وہ کچھ غلط کرے تو اسے مکمل بات کرنے دیں
بعد میں نرمی سے کہیں کہ اصل میں یہ یوں ہونا چاہیے تھا لیکن میں اس وقت نہیں بولی کیونکہ تم مردوں سے بات کر رہے تھے
اگر وہ آپ کی مدد مانگے تو آہستہ اور پیار سے بات کریں
اور اسے اعتماد دیں کہ وہ یہ کام پورا کر سکتا ہے
جب بھی آپ اُسے آگے کریں تو ساتھ یہ احساس بھی دیں کہ وہ اس قابل ہے کہ ذمہ داری اٹھا سکے
اور اگر کچھ غلط ہو بھی گیا تو کوئی مسئلہ نہیں ہم سب سیکھ رہے ہیں

3 اُسے لڑنے کی اور گھڑ سواری جیسی جسمانی مہارتیں سیکھنے دیں
تاکہ اس کا جسم سخت ہو دل مضبوط ہو اور حوصلہ بڑھے

4 چھوٹی عمر سے اُسے کام کی عادت ڈالیں
اگر کوئی محفوظ جگہ ہو تو اسے وہاں کام کے لیے بھیجیں
کام سے ذہن کھلتا ہے تجربہ آتا ہے اور بچہ اپنی عمر سے پہلے باشعور بن جاتا ہے

5 اسے مردوں کی مجلسوں میں بٹھائیں
استاد اگر ہو تو مرد ہو قاری اگر ہو تو مرد ہو
تاکہ وہ مردوں کے مزاج اور انداز کو بچپن سے سمجھ سکے
اور ان کی بات چیت کا طریقہ سیکھ سکے

6 اس کے دماغ کو مضبوط بنانے کے لیے اُس سے عام باتوں پر مشورہ کریں
اس سے کہیں کہ تمہارا مشورہ چاہیے تم کیا کہتے ہو
ایسا سمجھائیں جیسے وہ کوئی بڑا آدمی ہو
اس سے وہ خود کو قابل محسوس کرے گا اور سمجھے گا کہ سوچنا غلط نہیں ہے

7 جب وہ آپ سے کوئی ذاتی بات کرے یا کوئی مسئلہ بتائے
اور اگر آپ کو لگے کہ وہ غلط ہے
تو فوری طور پر حل مت بتائیں
کیونکہ ہم ایسے مرد نہیں چاہتے جو ہر وقت ماں کی مدد کے منتظر ہوں
ہم ایسے مرد چاہتے ہیں جو خود فیصلہ کریں

اس سے پوچھیں
تم نے اس لمحے کیا محسوس کیا
تمہارا دل کیا کہہ رہا ہے
اس کا کیا حل سوچا ہے

اسے سوچنے پر مجبور کریں
اسے اُکسائیں کہ وہ خود قدم اُٹھائے
اگر وہ کہے کہ اماں آپ میسج کر دیں
تو کہیں نہیں بیٹا تم خود کرو
کسی سے بات کرنی ہے تو تم خود کرو
اور ہمیشہ یہ احساس دلاتی رہیں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں لیکن تمہارے پیچھے ہوں تمہارے آگے نہیں

اگر ہم چاہتے ہیں کہ بچے اپنی اہمیت اور عزت کے قائل ہوں تو پھر انہیں ان کی تمام خامیوں اور کمزوریوں کے ساتھ قبول کریں۔ ان...
25/03/2025

اگر ہم چاہتے ہیں کہ بچے اپنی اہمیت اور عزت کے قائل ہوں تو پھر انہیں ان کی تمام خامیوں اور کمزوریوں کے ساتھ قبول کریں۔ ان کی خامیوں کا ان کے سامنے بار بار تکرار کرنا منفی اثر رکھتا ہے اور ان کا حوصلہ توڑ دیتا ہے کیونکہ یہ انہیں عزت نفس سے محروم کر دیتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو روزانہ آپ کی غلطیوں سے آگاہ کیا جائے یا آپ کے عیب آپ کے سامنے بیان کیے جائیں تو کیا آپ اپنی اہمیت اور صلاحیت کے قائل رہیں گے؟ اس سے آپ کی عزت نفس مجروح ہو جائے گی اور جلد ہی آپ کا دل ہر کام سے اکتا جائے گا۔

22/03/2025

ہر وہ کمی جو آپ اپنے بچے کے حقوق میں کرتے ہیں، وہ ایک دن آپ پر لوٹے گی، اور آپ کو اس پر افسوس ہوگا۔

اسے موبائل کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا۔

اسے بغیر کھانے کے رہنے دینا۔

اسے سماجی تعلقات سے دور رکھنا۔

اسے اپنے لیے کچھ کرنے سے محروم رکھنا۔

اسے جسمانی اور حرکی سرگرمیوں سے دور رکھنا۔

اسے فیصلے کرنے اور ذمہ داری اٹھانے کا موقع نہ دینا۔

اسے اپنا دفاع کرنے اور مشکلات کا سامنا کرنے سے محروم رکھنا۔

اسے خطرات مول لینے اور غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے محروم رکھنا۔

والدین کا اصل کردار:

آپ کا کردار صرف کھانے، پینے، اور سونے کا انتظام کرنے تک محدود نہیں ہے۔
آپ کا اصل فرض یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کو زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنا سکھائیں۔

آپ کا حوصلہ افزائی کرنا اس کی زندگی کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

اس کے ساتھ کھیلنا کوئی اضافی کام نہیں بلکہ بنیادی ضرورت ہے۔

آپ کا بچہ آپ سے کیا چاہتا ہے؟

آپ کا بچہ آپ سے بہت سی امیدیں رکھتا ہے۔

وہ آپ کے وقت، محبت، اور رہنمائی کا انتظار کر رہا ہے۔

اسے آپ کی توجہ اور ساتھ کی ضرورت ہے۔

اپنے بچے کو مایوس نہ کریں۔
اسے وہ سب کچھ دیں جو اس کی شخصیت کو مضبوط اور مکمل بنائے، تاکہ وہ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب ہو سکے۔

Don't compare your child with anyone..
21/03/2025

Don't compare your child with anyone..

1. دوسروں کے بچوں کے سامنے اپنے بچوں کی برتری ظاہر کرنے والے جملے کسی ماں کے دل کو دکھ پہنچا سکتے ہیں۔2. ہر بچہ اپنی فطر...
18/03/2025

1. دوسروں کے بچوں کے سامنے اپنے بچوں کی برتری ظاہر کرنے والے جملے کسی ماں کے دل کو دکھ پہنچا سکتے ہیں۔

2. ہر بچہ اپنی فطرت، صلاحیت اور ترقی کے مختلف مراحل سے گزرتا ہے، اس کا موازنہ غیر مناسب ہے۔

3. کسی ماں کے سامنے اس کے بچے کی کمزوری کی نشاندہی کرنا اس کی نیندیں اڑا سکتا ہے۔

4. بچوں کی صلاحیتیں ان کے والدین کی نہیں بلکہ رب کی عطا کردہ نعمت ہیں۔

5. والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی خوش نصیبی پر شکر ادا کریں، نہ کہ دوسروں کو احساس کمتری میں مبتلا کریں۔

6. اگر آپ اپنے بچوں کی کامیابی کا ذکر کرنا چاہتے ہیں تو محتاط رہیں کہ کسی اور کو دکھ نہ پہنچے۔

7. جن کے بچے سلو لرنر ہیں، اس میں والدین کی کوئی کوتاہی نہیں، بلکہ یہ بھی رب کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔

8. اللہ کی تقسیم کو تسلیم کریں اور دوسروں کے امتحان کو کمتر نہ سمجھیں۔

9. حقیقی شکرگزاری کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اپنی زبان سے کسی ماں کے دل کو تکلیف نہ پہنچائیں۔

10. دوسروں کی ممتا کا احترام کریں، کیونکہ ہر ماں اپنی بساط کے مطابق بہترین کوشش کرتی ہے۔

18/03/2025

14/03/2025

13/03/2025

اپنی زبان سے کوئی ایسا جملہ نہ نکالیں جس سے کسی دوسری ماں کی کوئی کمزوری آشکارا ہوتی ہو..

"آپ کا بچہ سال بھر کا ھوگیا ابھی کھڑا نہیں ہوتا میرا بیٹا تو دس ماہ میں چل پڑا تھا۔"
"آپ کی چار برس کی بیٹی کو حرفوں یا رنگوں کی شناخت نہیں میری ڈھائی برس کی بچی ماشاءاللہ رنگوں اور حروف کی شناخت رکھتی تھی۔"

"آپ کا ڈیڑھ برس کا بیٹا اب تک نہیں بولتا میرے تو چاروں بچے سال بھر سے پہلے ہی باتیں کرنے لگے۔ "

۔۔۔۔فلاں کا بچہ کمزور یا سلو لرنر لگتا ہے,ماں ملازمت کرتی ہے توجہ ہی نہیں ملتی ہوگی۔۔

"آپ کا بچہ کمزور لگ رہا ہے چھ ماہ پہلے آپ سے ملی تو اچھی صحت تھی۔"
"اوہو, آپ کا دس ماہ کا بچہ سیریل نہیں لیتا میں تو چھ ماہ کی عمر سے کیلا,کھچڑی سب کھلاتی ہوں۔"
"آپ کی بچی دس ماہ کی ہوگئی اب تک بیٹھتی نہیں ہے بچے تو چھ ماہ میں بیٹھنے لگتے ہیں بچوں کے فلاں اچھے ڈاکٹر کو دکھائیں۔"

"فلاں کے بچے کھانا دیکھ کر ٹیبل کے قریب نہیں آئے۔۔فلاں کے بچے اتنے خوش خوراک کہ منٹوں میں ڈش صاف کرگئے پیزا کی۔"

دوسروں کے بچوں کے پیٹھ پیچھے جو تبصرے ہوں وہ ہونا چاھئیں یا نہیں یہ ایک الگ موضوع ہے مگر۔۔۔۔
کسی بچے کی ماں کے سامنے آپ کا ایک غیر محتاط جملہ اس کی راتوں کی نیند اڑا دیتا ہے۔
ہر ماں بچے کے لیے جیتی ہے۔
قدرت کی تقسیم مختلف ہے۔
بہت سے بچے بچپن سے ذھین ہوتے ہیں, بہت سے جسمانی لحاظ سے زیادہ پھرتیلے ہوتے ہیں۔
یہ جان رکھیں آپ کے بچے کی کوئی اضافی خوبی اس وجہ سے نہیں ہے کہ وہ "آپ" کا بچہ ہے۔
نہ دوسرے کے بچے کی کمزوری کی وجہ یہ ہے کہ وہ" ان" کا بچہ ہے۔
آپ کا بچہ زیادہ صحت مند,خوش خوراک,چاق وچوبند ہے تو اس کا ذکر اس ماں کے سامنے مت کیجیے جس کا اسی عمر کا بچہ بظاہر آپ کے بچے جیسا نہیں۔
آپ غور کریں آپ کے دو بچے ایک جیسے نہیں پھر آپ کیسے موازنہ کرسکتے ہیں اپنے بچوں کا دوسروں کے بچوں سے۔۔
تقریب میں میرا ببلو تو لپک لپک کر ھاتھ ملا رہا تھا سب سے۔ان کا گپلو جھینپتا ہی رہا۔۔
فلاں کے بچے میں سوشلائزیشن نام کو نہیں, میرا بچہ تو اتنا خوش ہوا اپنے ہم عمروں میں۔

اگر آپ اپنے بچے کی مہارتوں کا تقابل دوسرے بچوں سے کرتی ہیں اور پھر شکر کے طریقے سوچتی ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔
اگر آپ دوسرے بچوں کی کمزوریوں کو سسرال والوں اور اپنے میاں کے سامنے اپنی قوت کے طور پر پیش کرتی ہیں تو یہ کبر ہے۔
چونکہ "میرا بچہ" ہے اس لیے لائق ہے۔۔
چونکہ نند یا جٹھانی کا بچہ ہے اسے نالائق ہی ہونا چاہیے تھا۔
"ساری زندگی مجھ سے جلتی کڑھتی رہیں۔۔ آج میرے بچے کس مقام پر ہیں ان کے بچے کہاں؟"

یہ چھوٹے چھوٹے جملے بھی بڑا گناہ ہوتے ہیں۔حدیث مبارکہﷺ کے مطابق تو "کوئی ایسا جملہ بھی ہوتا ھے جو جہنم کے قریب پہنچا دیتا ہے۔"

اس لیے دوسرے کی ممتا کا احترام کیجیے۔
یہ ایک جملہ کہ۔۔۔ " بچہ کچھ سست لگ رہا ہے آپ کا"
۔۔۔ *اس ماں کی راتوں کی نیند اڑا دیتا ہے* ۔
ہرماں کی سمجھ مختلف,کوششیں مختلف,وسائل مختلف۔۔
*آپ کے بچے کی فعالیت یا غیر معمولی کارکردگی کی وجہ آپ نہیں ,یہ محض رب کا احسان ہے۔
بچے کی کامیابی کو دوسرے آپ کے کھاتے میں ڈالیں انھیں ایسا کرنے دیں اس لیے کہ بحثیت ماں آپ نے بہت محنت کی ہے مگر۔۔۔۔ خود اللہ کا شکر ادا کریں اور کبھی آپ کی گفتگو میں یہ امتیازی شان نہ جھلکے کہ "میرے بچے" اور "میری تربیت"
۔۔ *جن کے بچے سلو لرنر ہیں اس میں ان کے والدین کا رتّی برابر قصور نہیں۔*
جن کے ذھنی یا جسمانی معذور بچے ہیں ان کے پیکیج کو ادھورا نہیں چھوڑا گیا ہے۔المصّور کی شان سے عبث ہے کہ وہ ادھورا کام کرے۔
یہ امتحان گاہ۔۔کسی کو بہت لائق فائق بچے دے کر آزمایا گیا کسی کی کمزور مخلوق سے دست گیری کرکے اس کے لیے جنت کے راستے آسان کیے گیے۔
*اس لیے شکر کا طریقہ یہ ہے کہ اپنی زبان سے کوئی ایسا جملہ نہ نکالیں جس سے دوسری ماں کی کوئی کمزوری آشکار ہوتی ہو بالخصوص جب سامنے والی ماں کے بچے آپ کے بچوں کے ہم عمر ہوں تو اپنے بچوں کی "عمدہ" کارگزاری بتانے سے گریز کریں ۔

آپ بظاہر اپنے بچوں کی تعریف کررہی ہیں لیکن دوسری ماں اپنے بچوں کو اس معیار کا نہ پاکر شاید احساس کمتری میں مبتلا ھورہی ہو۔ماں ایک کمزور وجود ہے اس حوالے سے کہ ممتا بس ممتا ہے۔
ہم جی بھی ایسے دور میں رہے ہیں جب بچوں کو اچھا انسان بننے کے بجائے چیمپئین بنانے کے گر سکھائے جاتے ہیں۔

16/02/2025

Address

Multan

Opening Hours

Saturday 17:00 - 22:00
Sunday 10:00 - 17:00

Telephone

+923007518789

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Parenting Path: Raising Healthy Minds posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to The Parenting Path: Raising Healthy Minds:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram