Easy Marriage Bureau Multan

Easy Marriage Bureau Multan اندرون و بیرون ملک سنی رشتوں کا با اعتماد ادارہ صرف سنجیدہ اور رجسٹریشن کروانے والے خواتین و حضرات رابطہ کریں۔۔۔

عمرہ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے؛  کہ اگر ممکن ہو تو میقات پر ورنہ گھر میں پہلے آپ غسل کرکے احرام کی چادریں باندھ لیں اور دو...
17/09/2025

عمرہ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے؛
کہ اگر ممکن ہو تو میقات پر ورنہ گھر میں پہلے آپ غسل کرکے احرام کی چادریں باندھ لیں اور دونوں کاندھے ڈھانپتے ہوۓ 2 رکعت نفل ادا کریں، پھر اگر میقات پر احرام باندھا ہو تو وہیں تلبیہ پڑھ کر عمرہ کی نیت کریں، اور گھر یا اپنے شہر میں غسل کرکے احرام باندھا ہو تو فی الحال نیت نہ کریں، یہاں تک کہ جب جہاز پرواز کر جائے تو میقات آنے سے پہلے عمرے کی نیت کر کے تلبیہ پڑھیں، اور پھر دوران سفر مسجد الحرام تک تلبیہ کا ورد کرتے رہیں، بیت اللہ میں داخل ہوتے ہوئے اگر فرض نماز کی جماعت کا وقت نہ ہو تو پہلا کام طواف کا ہی کریں ,
مطاف میں داخل ہوتے ہوئے اضطباع (دائیاں کاندھا ننگا) کرلیں، طواف حجر اسود سے شروع کریں، طواف شروع کرنے سے پہلے طواف کی نیت کریں، پھر حجر اسود کی سیدھ میں کھڑے ہوکر جیسے نماز میں تکبیر تحریمہ کے لیے ہاتھ اٹھاتے ہیں اسی طرح دونوں کانوں تک ہاتھ اٹھا کر تکبیر وتہلیل کہیں،
بسم الله , الله أکبر
کہہ کر حجر اسود کو بوسہ دیں (اگر ممکن نہ ہو تو ) اسے ہاتھ لگا کر چوم لیں، (اور اگر یہ بھی ممکن نہیں) تو صرف ہاتھ سے اشارہ کر دیں ، (آج کل چوں کہ حجر اسود پر خوشبو لگی ہوتی ہے اس لیے احرام کی حالت میں اسے ہاتھ نہ لگائیں) اور پھر کل سات چکر کعبۃ اللہ کے لگائیں , پہلے تین چکروں میں ممکن ہو تو رمل کریں ( یعنی کاندھے ہلاتے ہوئے آہستہ دوڑیں )، ہر چکر کی کوئی خاص دعا تو نہیں، لیکن آپ چند ایک دعائیں ضرور یاد کر لیں، اور دورانِ طواف اللہ “وحدہ لا شریک” کی زیادہ سے زیادہ تسبیح بیان کریں، ہر چکر میں رکنِ یمانی کا استلام کریں (یعنی صرف دائیں ہاتھ سے رکن یمانی کو چھوئیں), اگر موقعہ نہ ملے تو اور کچھ نہ کریں (یعنی اشارہ کرنا یا اسے بوسہ دینا درست نہیں)، رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دعا پڑھیں:
'' ربنا آتنا في الدنیا حسنةً وفي الآخرة حسنةً وقنا عذاب النار''۔
طواف کے سات چکروں کے بعد مقامِ ابراہیم علیہ السلام کے پاس دو رکعتیں نماز برائے طواف ادا کر لیں، پھر آبِ زم زم (خوب) سیر ہو کر پییں، ممکن ہو تو ملتزم سے چمٹ کر خوب دعائیں کریں، (آج کل یہاں بھی خوشبو لگی ہوئی ہوتی ہے، اس لیے ملتزم سے چمٹے بغیر اس کی سیدھ میں کھڑے ہو کر دعا مانگ لیں) پھر حجر اسود کا استلام کر کے سعی کرنے کے لیے صفا کا رخ کریں
اور اس پر چڑھتے ہوئے پڑھیں '' إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللهِ، أَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ اللهُ بِه''،صفا پر چڑھ کر قبلہ رخ ہوکر تین مرتبہ " الله أکبر " کہیں ۔ پھر تین مرتبہ یہ دعاپڑھیں : "لا إله إلا الله وحده لا شریک له، له الملک وله الحمد یحيي ویمیت وهو على کل شيءٍ قدیر، لا إله إلا الله وحده، أنجز وعده، ونصر عبده، وهزم الأحزاب وحده" ،
پھر جو دل چاہے دنیا و آخرت کی بھلائی کی دعائیں کریں-
صفا سے نیچے اتریں اور چلنا شروع کریں، جب سبز رنگ کی لائٹ کے پاس پہنچیں تو وہاں سے لے کر دوسری سبز رنگ کی لائٹ تک مرد حضرات دوڑیں- پھر چلتے ہوئے مروہ پہنچیں اور وہاں وہی کچھ کریں جو صفا پر کیا تھا، صفا سے مروہ تک ایک چکر شمار ہوتا ہے، کل سات چکر لگائیں، سعی کرنے کے بعد بال کتروائیں یا منڈوائیں اور احرام کھول دیں۔
عمرہ مبارک ھو ♥️

میں نے ایک کہانی سنی تھی کہ اسلام آباد کے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی  میں  کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ کے ایک  پروفیسر کی بی...
14/09/2025

میں نے ایک کہانی سنی تھی کہ اسلام آباد کے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ کے ایک پروفیسر کی بیوی کو کینسر کی بیماری لاحق ہوگئی ۔
تشخیص کے ساتھ ہی ڈاکٹرز نے معذرت کی اور یہ کہہ کر مذکورہ پروفیسر کو چلتا کیا کہ آپ کی بیوی صرف پندرہ بیس دنوں کی مہمان ہے ۔۔ اس کا علاج اب کسی کے بس کی بات نہیں ۔
یہ بات عام طور پر قیامت ڈھاتی ہے اور جس کا مجھے خود بھی پتا ہے کیونکہ اس قیامت سے میں ہزار بار گزرا ہوں ۔
اتنی آسانی سے کوئی کیسے مان لیں کہ مریض چند دنوں کا مہمان ہے اس لئے اس کو گھر میں رکھنا ہی بہتر ہے ۔۔بہرحال ڈاکٹرز بھی علمی بنیادوں پر فیصلے کرتے ہیں ۔۔
دوسرے عام لوگوں کی طرح پروفیسر بھی مان نہیں رہا تھا اور منت سماجت میں لگ گیا ۔۔ ڈاکٹروں نے لاکھ سمجھایا لیکن نتیجہ " وہی ڈھاک کے تین پات '' والی صورتحال ۔۔
خیر ڈاکٹرز نے مریض کو داخل کیا اور وہ بھی صرف خون کی منتقلی کے لئے ۔۔ پروفیسر صاحب کو لیگل ڈاکومینٹیشن کا کہا گیا اسی لئے وہ اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کی طرف پلک جھپکتے ہی پہنچ گیا ۔
اب یہاں سے اصل کہانی شروع ہوتی ہے ۔۔.........
پروفیسر صاحب جیسے ہی یونیورسٹی سے نکلے تو ایک سفید ریش بزرگ گاڑی کے آگے کھڑے ہوگئے ۔ پروفیسر صاحب چونکہ جلدی میں تھے کیونکہ اس کی شریک حیات زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی تھی تھبی آگے بڑھنے کی کی بہتیرا کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔
خیر اس نے بزرگ سے پوچھ ہی لیا ۔۔
جی بابا جی کیا خدمت کرسکتا ہوں ۔۔۔
بابا جی نے جواب دینے کی بجائے اگلے سیٹ پر بیٹھنا ہی مناسب سمجھا ۔ وہ جیسے ہی بیٹھ گئے پروفیسر صاحب دوبارہ گویا ہوئے ۔۔ میں کہاں آپ کو ڈراپ کروں ؟
اب اسے اتفاق کہئیے کہ بابا جی کی منزل بھی اس ہسپتال کے آس پاس ہی تھی جہاں پروفیسر صاحب کی بیوی داخل تھی ۔۔
دونوں جب روانہ ہوئے تو بابا جی نے ہاتھ میں پکڑی ہوئی لاٹھی کو جنبش دی ، ایک سرد آہ بھری اور پروفیسر کی طرف دیکھ کر کہا ۔ آپ کی بیوی کینسر کے ساتھ نبرد آزما ہے ۔ ڈاکٹروں نے جواب دے دیا ہے ۔ آپ میری بات مان لیں اور اپنی بیوی کو آج کے بعد دھماسے (ازغکے ) کا پانی شروع کردیں ۔ اللہ نے چاہا تو شفا نصیب ہوگی ۔۔ کینسر کا بس یہی ایک علاج ہے ۔۔۔
پروفیسر نے جیسے ہی یہ باتیں سنی تو اس پر لرزہ طاری ہوگیا اور حیران ہونا بجا تھا کیونکہ بابا جی کو اس نے زندگی میں پہلی بار دیکھا تھا اور جس نے اس کی پوری کہانی اسے بتادی تھی ۔۔
اس نے بہت کوشش کی بابا جی سے یہ پتا لگانے کی کہ وہ کون ہے اور یہ سب کیسے جانتا ہے لیکن بابا جی کے دبدبے کے سامنے وہ لاچار نظر آیا ۔۔۔ بابا جی جب گاڑی سے اتر رہے تھے تو یہ اس کے آخری الفاظ تھے ۔" دھماسہ مسلسل دیتے رہنا اور سور الرحمن کی تلاوت بھی سناتے رہنا ۔ ایک دو مہینے میں آپ کو پتا لگ جائیگا ۔۔
پروفیسر ویسے بھی ڈاکٹرز سے مایوس ہوچکا تھا جیسے ہی ہسپتال سے گھر پہنچا ۔ نوشہرہ سے دھماسے کا پودا منگوایا ، اس کو پانی میں ڈبو کر ایک کپڑے سے چھان کیا اور اللہ کا نام لے کر پلانا شروع کیا ۔
میں نے جب کہانی یہاں تک سنی تو چونکہ مجھے بھی ضرورت تھی اسی لئے سیدھا اسلام آباد پہنچ گیا اور مذکورہ پروفیسر جس کا نام شکیل شاہ تھا سے اس کے رہائش گاہ پر ملا ۔۔
یہ سال ٢٠١٨ میں رمضان کا شائد بائیسواں روزہ تھا ۔۔۔ آگے کی کہانی میں نے ان سے خود سنی ۔۔
وہ کہتے ہیں ۔
دھماسے کا استعمال میں مسلسل کرتا رہا اور میری بیوی کی تکلیف میں کمی آتی رہی ۔۔ ڈاکٹروں کے بتائے ہوئے پندرہ دن سے جب ہم بچ گئے تو پھر میرا حوصلہ اور بھی بڑھ گیا ۔۔
دھماسے کے مسلسل استعمال اور سورہ الرحمن سنانے کے پورے ایک مہینے بعد جب ہم نے ٹیسٹ کروائے تو بیماری کا نام و نشان تک نہ تھا ۔۔
آپ کو پتا ہے دس سال سے ذیادہ ہوگئے ہیں اور پروفیسر صاحب کی بیوی اب بھی حیات ہے ۔۔ اور پروفیسر صاحب اب باقاعدہ سیمینارز میں جاتے ہیں اور دھماسہ کی افادیت اور کینسر پر پریزینٹیشنز دیتا ہے ۔۔۔۔
اس کے پاس ان مریضوں کی باقاعدہ لسٹ تھی جو شفایاب ہوچکے تھے۔۔۔
دھماسے کو پشتو میں ازغکے کہتے ہیں اور وہ لوگ جو ستر کی دہائی میں جوان ہورہے تھے ان کو مذکورہ پودے کے بارے میں سب کچھ معلوم ہے ۔۔۔۔
اس کے بارے میں بہت سے لوگوں نے ٹھیک ہونے کے دعوے کئے ہیں شئیر کریں اگر کسی کا بھلا ہوں
منقول
ایک پوسٹ پر کسی کا کمنٹ

اماں کا کہنا تھابس صرف میرے بچوں کے لیے ایک چارپائی دے دیں کہیں رات میں یہ نالہ میں نہ گر جائیں، رات بھر انہیں چونٹیاں پ...
14/09/2025

اماں کا کہنا تھا
بس صرف میرے بچوں کے لیے ایک چارپائی دے دیں کہیں رات میں یہ نالہ میں نہ گر جائیں، رات بھر انہیں چونٹیاں پریشان کرتی ہیں 😭😭
ایسے حالات میں سب دوستوں کو آگے بڑھنا چاہیے۔
یقینا یہ بھی کسی ماں کے لال اور شہزادے ہیں۔
copied

ملکہ ٹائی – قدیم مصر کی طاقتور ملکہملکہ ٹائی، فرعون امن ہوٹپ سوم کی بیوی، فرعون اخناتون کی والدہ اور مشہور فرعون توت عنخ...
14/09/2025

ملکہ ٹائی – قدیم مصر کی طاقتور ملکہ
ملکہ ٹائی، فرعون امن ہوٹپ سوم کی بیوی، فرعون اخناتون کی والدہ اور مشہور فرعون توت عنخ آمون کی نانی تھیں۔ وہ قدیم مصر کے اٹھارویں خاندان کی سب سے عظیم اور بااثر ملکہوں میں سے ایک مانی جاتی ہیں۔ ان کی شخصیت نہ صرف شاہی خاندان میں بلکہ پورے مصر کی سیاست اور مذہب میں ایک نمایاں مقام رکھتی تھی۔
ملکہ ٹائی کی شہرت ان کی غیر معمولی ذہانت، مضبوط ارادے اور حکمت عملی پر مبنی فیصلوں کی وجہ سے تھی۔ وہ اپنے شوہر امن ہوٹپ سوم کے دورِ حکومت میں نہ صرف ایک شریکِ حیات کے طور پر بلکہ ایک قابل مشیر کے طور پر بھی سامنے آئیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ سلطنت کے اہم سیاسی اور مذہبی فیصلوں میں شریک رہتی تھیں اور اکثر اپنے خیالات کھلے عام پیش کرتی تھیں۔
ملکہ ٹائی نے مصری دربار میں عورتوں کے کردار کو ایک نئی پہچان دی۔ وہ پہلی ملکہوں میں سے تھیں جنہوں نے اپنی حیثیت کو ایک طاقتور حکمران کے برابر منوایا۔ ان کے دور میں مصر میں امن و خوشحالی رہی، اور سلطنت کی سرحدیں وسیع ہوئیں۔ ان کی دانشمندی کی بدولت دربار میں داخلی اور خارجی مسائل کا حل نکلتا رہا۔
تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ ملکہ ٹائی کے خطوط اور مراسلات دوسرے ممالک کے بادشاہوں تک جاتے تھے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر بھی اثرورسوخ رکھتی تھیں۔ ان کی شخصیت آج بھی تاریخ کے اوراق میں ایک طاقتور، بااثر اور ذہین خاتون کی علامت سمجھی جاتی ہے۔
ملکہ ٹائی کا نام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدیم مصر میں خواتین نے صرف گھریلو زندگی تک محدود رہنے کے بجائے سلطنت کے مستقبل کو سنوارنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

14/09/2025
مسجد الحرام میں کئی میتوں کا ایک ساتھ جنازہ ہوا اور عجیب بات یہ ہوئی کہ ان میں سے ایک میت کا چہرہ ڈھکا ہوا نہیں تھا۔ ایس...
14/09/2025

مسجد الحرام میں کئی میتوں کا ایک ساتھ جنازہ ہوا اور عجیب بات یہ ہوئی کہ ان میں سے ایک میت کا چہرہ ڈھکا ہوا نہیں تھا۔
ایسا کیوں ہوا؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ جو شخص حالتِ احرام میں انتقال کر جائے تو اسے جب کفن دیا جائے گا تو اس کا سر اور چہرہ ظاہر کیا جائے گا۔ یعنی کپڑے سے ڈھکا ہوا نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ اسے دو کپڑوں میں کفن دیا جائے گا اور اسے خوشبو بھی نہیں لگائی جائے گی۔
رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا۔ تفصیل کے لیے صحیح بخاری کی حدیث دیکھتے ہیں:
‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وهُوَ مُحْرِمٌ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ،‏‏‏‏ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّدًا..
ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے کہ اونٹنی نے ایک شخص کی گردن توڑ دی جبکہ وہ حالتِ احرام میں تھا۔ تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: " اسے بیری کے پتوں اور پانی سے غسل دو اور دو کپڑوں کا کفن پہناؤ اور اسے خوشبو نہ لگانا اور نہ ہی اس کا سر ڈھانپنا بیشک قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اس حال میں اٹھائے گا کہ وہ تلبیہ پڑھ رہا ہو گا۔
(حدیث نمبر:1267)
اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص حالتِ احرام میں انتقال کر جائے (چاہے اس نے عمرے کا احرام باندھا ہو یا حج کا ) تو پھر اس کا سر نہیں ڈھانپا جائے گا۔ چونکہ یہ شخص احرام کی حالت میں انتقال کر گیا تھا تو اس لیے اس کا سر نہیں ڈھانپا گیا اور یوں ایک خبر بن گئی۔
ابو الحسن نعیم

ایک طیارہ ۔۔۔۔صرف ایک طیارہ۔۔۔ کافی ھے۔۔ پوری امت کی آنکھیں کھولنے کے لیے ۔۔لیکن نہیں؟دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ ...
14/09/2025

ایک طیارہ ۔۔۔۔صرف ایک طیارہ۔۔۔ کافی ھے۔۔
پوری امت کی آنکھیں کھولنے کے لیے ۔۔
لیکن نہیں؟
دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی تعمیری لاگت 1.5 بلین ڈالر
جبکہ
امریکہ کا ایک B-2 بمبار طیارہ 2.1 بلین ڈالر کا ہے۔
کیا ہم نے کبھی سوچا کہ ہماری ترجیحات کیا ہیں؟
امتِ مسلمہ عمارتیں بلند کرتی رہی
وہ قومیں اپنی سوچ بلند کرتی ہیں۔
اسی لیے ہم پیچھے ہیں، وہ آگے۔
امریکہ ہر سال 900 بلین ڈالر دفاع پر خرچ کرتا ہے
اور ہم ابھی تک فخر سے کہتے ہیں:
ہمارے پاس تیل ہے!
تیل سے عقل نہیں خریدی جا سکتی۔
ہم خواب بناتے رہے
وہ منصوبے بناتے ہیں۔
ہم صرف دعائیں کرتے رہے
وہ محنت کرتے ہیں۔
ہم تقریر کرتے ہیں
وہ تحقیق کرتے ہیں۔
کیا یہی ہے فرق ترقی یافتہ اور زوال پذیر قوم میں؟
اگر ایک طیارہ ہماری سب سے بڑی عمارت سے مہنگا ہو سکتا ہے، تو شاید ہمیں اپنی سوچ کا نقشہ بدلنے کی ضرورت ہے۔
ہمیں صرف مسجدیں نہیں، لیبارٹریاں بھی درکار ہیں۔
صرف منبر نہیں
مائیکروسکوپ بھی۔
صرف عالم نہیں
سائنسدان بھی!
خوابِ غفلت سے بیدار نہ ہوئے تو۔۔
وقت تاریخ کے کچرے دان میں ڈال دے گا۔
(ویسے اب بھی تاریخ کے کباڑ خانے میں ہی ہیں)
ہم نے بچوں کو ماضی کے قصے سنائے
دشمن نے انہیں مستقبل کا ہنر سکھایا۔۔
نتیجہ:
ہم ماضی میں جیتے رہے
وہ مستقبل میں پہنچ گئے .

آبپارہ مارکیٹ ایف سکس میں اتوار بازار میں یہ لیڈیز پکوڑے بھیچتی ہے ۔اس کا اور کمانے والا نہیں ایک بیٹا تھا۔وہ اپنے وطن ک...
13/09/2025

آبپارہ مارکیٹ ایف سکس میں اتوار بازار میں یہ لیڈیز پکوڑے بھیچتی ہے ۔اس کا اور کمانے والا نہیں ایک بیٹا تھا۔وہ اپنے وطن کیلئے جان قربان کر دی بس بھئی جب بھی اسلام آباد آؤ اس اماں جی سے کچھ نا کچھ لے لیا کرو ۔تا کہ ان کا کاروبار بھی اچھا چلے ۔اور انکی گھر کی ضروریات پوری ہو سکے

جلیبی سے زیادہ لوگوں کے بل ہیںایک انگریز سائنسدان پاکستان کی سیر کو آیا۔واپس جاتے وقت اس نے ایک دوکان پر جلیبی دیکھی۔ جل...
13/09/2025

جلیبی سے زیادہ لوگوں کے بل ہیں
ایک انگریز سائنسدان پاکستان کی سیر کو آیا۔
واپس جاتے وقت اس نے ایک دوکان پر جلیبی دیکھی۔ جلیبی دیکھ کر اُسے بڑا تعجب ہوا کہ یہ ایسے گول کیسے ہو جاتے ہیں اور پھر اس طرح یہ کہ اس کے اندر شیرہ بھی ہے آخر یہ اس کے اندر کیسے گیا۔
اس نے ایک کلو جلیبی پیک کروائی اور
ساتھ لیکر اپنے ملک پہنچا۔۔۔
اپنے ملک پہنچ کر وہ جلیبی لیکر اپنے لیبارٹری پہنچا اور اپنے سینئر سائنسدان کو دکھایا کہ اس پر ریسرچ کریں کہ آخر جلیبی کے اندر شیرہ کیسے گیا۔؟
اس پر سینئر سائنسدان نے غصے سے اپنی دراز کھولی اور اس میں سے ایک سموسہ نکال کر اسے دکھاتے ہوئے کہا۔۔۔
پاکستان سے آئے ہو؟
میں پانچ سالوں سے اس سموسے پر ریسرچ کر رہاہوں کہ اس کے اندر آلو کیسے گیا اور ابھی تک پتہ نہیں لگا پایا ہوں اور تو ایک نئی پریشانی لے آگیا ہے
👈آج معاشرے میں بہت کم لوگ آپ کو مخلص ملیں گے ہر دوسرا بندہ کوشش کرے گا کہ آپ کو نقصان ہو اوپر سے آپ کی تعریف کرے گا اندر سے حسد کی بھٹی میں جل رہا ہوگا.
لوگوں میں اتنے بل ہیں کہ آپ ہر کسی کو اپنا خیر خواہ نہیں سمجھ سکتے۔

Address

Raheem Chowk Masoom Shah Road Near Chowk Kumharan
Multan
60000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Easy Marriage Bureau Multan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Easy Marriage Bureau Multan:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram