
08/08/2025
حجامہ کے فوائد
1۔ جسم کی 70 فیصد بیماریاں خون کی عدم سربراہی یا اس کی رکاوٹوں کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ حجامہ کی وجہ سے جسم کا دوران خون Blood Circulation بہتر ہو جاتا ہے ۔
2۔ حجامہ , Lymphatic system , Vascular system, Arteries کی صفائی کرتا اورCapillaries اس کو فعال بناتا ہے ۔
3۔حجامہCholesterol Level کوMaintain کرتا ہے یعنیٰ LDL ( خراب چربی) کو کم کرتا ہے اور HDL ( فائدہ مند چربی) کو بڑھاتا ہے ۔
4 ۔جسم کے نازک و اہم بڑی شریانوں کی(Arteries) صفائی کرتا اور فعال کر کے شریانوں کی صلابت Arteriosclerosis/Atherosclerosis کو کم کرتا ہے ۔
5 ۔حجامہ جسم کی قوت مدافعت (Immune System) کو بھی تقویت دیتا ہے جس سے بیماریوں سے لڑنے کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے ۔
6۔ نفسیاتی امراض جیسےدماغی تناؤ،ذہنی دباؤ، گھبراہٹ اور بے چینی جیسے Psychological Disease میں کافی مفید ہے ۔
7 ۔حجامہ حسن کی افزائش( As a Beauty Therapy) میں مدد گار ہے ۔
8۔ حجامہ جسم کےTissues سے زہریلے اور فاسد مادوں کے اخراج میں مدد کرتا ہے ۔
9 ۔حجامہ دماغ ، اعصاب ، یادداشت اور حسی اعضاء Ear, Taste , Eye , Nose, Skin, Tongue کو طاقت دیتا ہے ۔
10۔ پھوڑے ، پھنسیاں اور زخم وغیرہسے Pus نکالنے میں مدد کرتا ہے ۔
Dry cupping مشہورAcupuncture طریقہ علاج زیادہ کار آمد ہے ۔
جسم کے پچھلے حصے پر Massage Cupping کم از کم دو کیلو میٹر پیدل چلنے کے برابر ہے ۔حجامہ جسےاردومیں سینگی اور پچھنا کہا جاتا ہے
انسانی جسم کے لئے بہت مفید طریقہ علاج ہے ۔ اس علاج میں جسم سے فاسد خون نکالا جاتا ہے ، اس کے ذریعہ جسم کو مختلف بیماریوں سے نجات کے علاوہ بدن کو مکمل راحت وسکون ملتا ہے ۔اس کے فوائد بے شمار ہیں مگر یہ علاج ہرجگہ موجود نہیں ہے جبکہ اس کی سہولت عام جگہوں پر بھی ہونی چاہئے ۔
حجامہ سے متعلق اکثر لوگوں میں غلط فہمیوں یا بعض لوگوں میں عدم معرفت کے باعث جہاں اس کی سہولت میسر ہے وہاں بھی لوگ اس سے کتراتے ہیں جبکہ اس میں شفا ہے اور بہترین طریقہ علاج ہے ۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
إن أمثَلَ ما تَداوَيتُم به الحِجامَةُ(صحيح البخاري:5696)
ترجمہ: بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنا لگوانا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ اسراء کی رات فرشتوں نے اس طریقہ علاج کو لازم پکڑنے کا حکم دیا تھا۔ ابن ماجہ میں نبی ﷺ کا فرمان ہے :
ما مررتُ ليلةَ أُسري بي بملإٍ من الملائكةِ إلا كلُّهم يقولُ لي عليك يا محمدُ بالحجامةِ(صحيح ابن ماجه:2818)
ترجمہ: معراج کی رات میرا گزر فرشتوں کی جس جماعت پر بھی ہوا اس نے یہی کہا : محمد آپ پچھنے کو لازم کرلیں ۔
میڈیکل سائنس بھی آج اس کے بے شمار فوائد کا ذکرکرتا ہے ۔ اس لئے جہاں عام جگہوں پر بھی اس کے مراکز کے قیام کی ضرورت ہے وہیں عوام کو بھی اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔
جہاں تک حجامہ لگوانے کی تاریخ ودن کا مسئلہ ہے کہ کون سی تاریخ کو اور کس کس دن حجامہ لگوانا چاہئے تو اس سلسلے میں بہت ساری روایات آئی ہیں ان میں اکثر میں ضعف ہے ۔ تاریخ سے متعلق ایک حسن روایت یہ ہے ۔ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے :
مَن احتجمَ لسَبعَ عشرةَ ، وتِسعَ عشرةَ ، وإحدى وعِشرينَ ، كانَ شفاءً مِن كلِّ داءٍ(صحيح أبي داود:3861)
ترجمہ: جو سترہویں ، انیسویں، اوراکیسویں تاریخ کو پچھنا لگوائے تو اسے ہر بیماری سے شفا ہوگی ۔
اور دن سے متعلق ایک حسن درجے کی روایت یہ ہے ۔
الحِجامةُ على الرِّيقِ أمثلُ ، وَهيَ تزيدُ في العقلِ ، وتزيدُ في الحِفظِ ، وتزيدُ الحافِظَ حفظًا ، فمن كانَ مُحتَجمًا ، فيومَ الخميسِ ، على اسمِ اللَّهِ ، واجتنِبوا الحجامةَ يومَ الجمُعةِ ، ويومَ السَّبتِ ، ويومَ الأحدِ ، واحتَجِموا يومَ الاثنينِ ، والثُّلاثاءِ ، واجتَنِبوا الحجامةَ يومَ الأربعاءِ ، فإنَّهُ اليومُ الَّذي أصيبَ فيهِ أيُّوبُ بالبلاءِ ، وما يَبدو جذامٌ ، ولا برصٌ إلَّا في يومِ الأربعاءِ ، أو ليلةِ الأربعاءِ( صحيح ابن ماجه:2826)
ترجمہ: نہار منہ سینگی لگوانا زیادہ مفید ہے، اس سے عقل میں اضافہ اور حافظہ تیز ہوتا ہے اور اچھی یادداشت والے کی یاد داشت بھی زیادہ ہوجاتی ہے۔ جس نے سینگی لگوانے ہو وہ اللہ کا نام لے کر جمعرات کو لگوائے۔ جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کو سینگی لگوانے سے اجتناب کرو۔ سوموار اور منگل کو سینگی لگوالیا کرو۔ بدھ والے دن بھی سینگی لگوانے سے بچوکیونکہ ایوب علیہ السلام کو اسی دن آزمائش آئی تھی۔ جذام اور برص صرف بدھ کے دن یا بدھ کی رات میں ظاہر ہوتا ہے۔
یہ روایت اس سند سے ضعیف ہے مگر متابعات کی وجہ سے البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے ۔
ان دونوں روایات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا جائے گا کہ مہینے میں سترہ ، انیس اور اکیس کی تاریخ مفید ہے اور ہفتے میں سوموار، منگل اور جمعرات مفید ہے البتہ سینگی کسی بھی تاریخ کو اور کسی بھی دن حتی کہ رات میں بھی لگوانا جائز ہے جیساکہ علماء نے اس بات کی صراحت کی ہے اور سلف سے ممانعت والے ایام میں بھی سینگی لگوانا ثابت ہے ۔ جمعہ ، ہفتہ ، اتوار اور بدھ کو حجامہ کی ممانعت محض کراہت پر محمول ہوگی ۔