08/07/2025
آج کل آذاد کشمیر کے کچھ ریجن میں خصوصاً ضلع مظفرآباد میں Appendicitis ایک وبائی صورت اختیار کر چکی ہے اور یہ سلسلہ پچھلے 4سالوں سے اسی طرح آے دن اضافہ کے ساتھ چل رہا ہے ہر سال اس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے چونکہ ہمارا صحت کق نظام انتہائی ناقص اور بے راہ روی کا شکار ہے سرکاری ہسپتالوں میں معقول توجہ نہ ہونے کی بناء پر عوام الناس پرائیویٹ ڈاکٹرز کے ہتھے چڑھ کر ایک آپریشن کے ستر ،اسی ہزار کے لگ بگ رقم دے کر اور اوپر سے سرجن صاحب کا یہ احسان کہ آپ کا مریض بہت کملیکیٹڈ تھا کوئی اور اگر یہ آپریشن کرتا تو وہ شاید آپ سے 150 لوکھ سے کم نہ کرتا چونکہ ہمارا طے ہو چکا تھا اس لیے آپ سے وہی چارجز لیں گے لواحقین بھاری بھر رقم کے ساتھ ڈاکٹر کا یہ احسان بھی ساتھ لے کر جب گھر واپس جاتے ہیں تو پیچھے دوسرا مریض تیار بیٹھا ہوتا ہے ایسی صورت حال میں ایک غریب سفید پوش کیلئے بڑا مشکل ہو جاتا ہے حکومت وقت کے اعلانات کے باوجود ابھی تک صحت کارڈ کسی ہوسپٹل میں بحال نہیں ہوا اور نہ ہی سرکاری یا پرائیویٹ ڈاکٹرز آج تک اس مرض کی وبائی کنڈیشن کو ریسرچ کر سکے کہ اس کے پیچھے کیا وجہ ہوسکتی ہے
میں اپنے تجربے کی روشنی میں اسکی چند ایک وجوہات اور کون کون سے ایسے عوامل ہیں جو appendisitis کا موجب بنتے ہیں پر گفتگو کےبعد اس سے بچنے کیلیے چند بنیادی اصولوں پر بھی بات کروں گا
اپینڈکس مختلف عوامل سے متاثر ہو سکتا ہے، بشمول:
*متعدی عوامل:*
1۔ بیکٹیریل انفیکشن*: اپینڈکس اکثر اس وقت ہوتا ہے جب اپینڈکس میں بیکٹیریا بڑھ جاتے ہیں۔
2. *وائرل انفیکشن*: کچھ وائرل انفیکشن، جیسے معدے، اپینڈیسائٹس کا سبب بن سکتے ہیں۔
*روکنے والے عوامل:*
1. *Fecaliths*:
سخت پاخانہ (fecaliths) اور مسلسل قبض chronic Constipationاپینڈیسایٹس کا سبب بن سکتا ہے، جس سے اپینڈیسائٹس ہوتا ہے۔
2. خوراک کے ذرات*: کھانے کے بڑے ذرات اپینڈکس میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
3.Lymphoid hyperplasia:
اپینڈکس میں لمفائیڈ ٹشو کا بڑھنا رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔
*دوسرے عوامل:*
1. *جینیاتی رجحان*: خاندانی تاریخ اپینڈیسائٹس میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
2. *عمر*: اپینڈیسائٹس بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ عام ہوتی ہے۔
3. *غذائیت*: کم فائبر والی خوراک اپینڈیسائٹس کیا موجب بن سکتی ہے۔
4. *معدے کی حرکت*: معدے اورآنتوں کی حرکت میں کمی سے اپینڈیسائٹس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
جسمانی عوامل:*
1.اپینڈکس کا مقام:
اپینڈکس کا مقام اس کی رکاوٹ اور سوزش کے لیے حساسیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
2. *اپینڈکس سائز*: بڑے اپینڈکس میں رکاوٹ کا زیادہ خطرہ ہوسکتا ہے۔
:روک تھام:
1. سوزش والی آنتوں کی بیماری
:کروہن کی بیماری یا السرٹیو کولائٹس جیسی حالتیں اپینڈیسائٹس کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔
2. جسم میں کہیں اور انفیکشن*: جسم کے دوسرے حصوں میں انفیکشن ممکنہ طور پر اپینڈکس تک پھیل سکتے ہیں۔
کوشش کریں کہ اپنی خوراک کو متوازن بناہیں اور زیفائبر والی غذا استعمال کریں فرائی کھانوں سے اپنے آپ کو اور بچوں کو دور رکھیں سادہ غذا کا استعمال کریں صفائی کا خاص احتمام کریں چشموں کے پانی کو اچھی طرح اوبال کر اور چھان کر استعمال کریں بچوں کو پاپڑ سلانٹیز اور ان جیسے دیگر غیر معیاری اشیاء سے بچاہیں سب سے بڑھ کر کام کرنے کی عادت بناہیں اس سے آپ کا معدہ اور آنتوں کی حرکت درست رہے گی کھانا ہضم ہو گا IBS جو آنتوں کی بیماری ہے سے محفوظ رہیں گے
اگر آپ کو شک ہے کہ خود کو یا کسی کو اپینڈیسائٹس ہے تو فوری طور پر معالج سے #رجوع کریں اورطبی امداد حاصل کریں۔