07/01/2024
ذیابطیس ٹائپ 2 کے مریض انسولین سے بچ سکتے ہیں
پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں میں سے %90 مریض ذیابطیس ٹائپ 2 کا شکار ہیں
ذیابطیس ٹائپ 2 کے لاحق ہونے کی سب اہم وجہ جسم کے خلیوں کا جسم کی ہی قدرتی انسولین کے خلاف مزاحمت کرنا ہے۔
ایسے مریضوں کو جب بلاضرورت انسولین پر لایا جاتا ہے تو ان میں موٹاپا ، کولیسٹرول، بلڈپریشر اور دل کی تکالیف جیسے مسائل جنم لینے لگتے ہیں جو آگے چل کر سنگین بیماریوں کو جنم دیتے ہیں۔
موٹاپا اپنے ساتھ جوڑوں اور ہڈیوں کی تکالیف لے کر آتا ہے
ہائی شوگر کے ساتھ جب ہائی بلڈپریشر بھی مل جاتا ہے تو گردوں کو ناکارہ کرنے لگتا ہے
اس لیے ذیابطیس ٹائپ 2 کے مریض انسولین سے جس حد تک ممکن ہو سکے بچیں
بلاضرورت انسولین اور انسولین کی غلط مقدار آپ کی صحت کی دشمن ہے
ذیابطیس ٹائپ 2 کو پرہیز ، واک / ایکسرسائز اور ادویات سے کنٹرول کریں
اپنے معالج سے اپنی شوگر کی ٹائپ اور اپنے طریقہ علاج کے متعلق تحفظات پر تفصیلی گفتگو کریں
معالج سے انسولین چھوڑنے کے متعلق مشورہ کریں کیونکہ ذیابطیس ٹائپ 2 کے مریض کئی سال سے انسولین کے زیر استعمال رہنے کے باوجود انسولین چھوڑ سکتے ہیں
لیکن صرف مستند معالج کی زیر نگرانی
میڈیکل سپیشلسٹ اور ماہر ذیابیطس ڈاکٹر احمد وقاص سے آن لائن کنسلٹیشن کے لیے ابھی کمنٹس میں لکھیں Dr
ٹیم آپ کو تفصیلات فراہم کر دے گی