17/04/2024
#ٹراٸیگلیسراٸیڈ
انسان کے خون میں درج زیل لپڈز پائے جاتے ہیں
1 ٹوٹل لپڈز
انسانی جسم میں موجود چکنائیاں 1000 جبکہ ان کی مناسب ویلیو 700 تا 800 ہونی چاہیے
مطلب تقریباً %3 کولیسٹرول ریشو ہونی چاہیے
2کولیسٹرول
سادہ کولیسٹرول 200
یہ خون کو چلانے میں مدد دیتا ہے اگر اس کی ریشو نارمل رہے تو. اور اسکی ریشو تقریباً 165 تا 170 ہونی چاہیے
اچھا کولیسٹرول
HDL50
اگر یہ 60 یا 70 ہو تو قوت مدافعت کے مضبوط ہونے کی دلیل ہے ہارٹ اٹیک کے چانس ختم کرتا ہے خواہ ٹرائی گلیسرائیڈ زیادہ ہو اور اگر HDL کم ہو یعنی 40 یا 30 تو ہارٹ اٹیک کے چانس بہت زیادہ ہو جاتے ہیں اگرچہ ٹرائی گلیسرائیڈ بہت ہی کم ہو یعنی ہم کہ سکتے ہیں کے HDL قوت مدبرہ بدن کی ولیو ہے
ٹرائی گلیسرائید (50-150)
یہ مخاطی مادہ ہے جو قشری نبض میں موجود ہوتا ہے
ٹرائی گلیسرائیڈ تین چکنائیاں
تین طرح کے کولیسٹرول کا مجموعہ HDL+LDL+VLDL
اب اس مجموعہ میں ldl اور vldl ٹرائی گلیسرائید کی بیس ہیں اگر یہ بیس (ldl+vldl and
نارمل ریشو سے کم ہو تو اس کا مطلب ہے ٹرائی گلیسرائیڈ مزید نہیں بڑھے گا چاہے ٹرائی گلیسرائیڈ کی کوئی بھی ویلیو ہو
اور اگر یہ بیس نارمل ویلیو سے زیادہ ہو تو ٹرائی گلیسرائیڈ کسی بھی وقت شوٹ کر جائے گا چاہے اس کی ویلیو نارمل رینج سے کتنی ہی کم کیوں نہ ہو اب آسان سی بات ہے کہ جسکا ٹرائی گلیسرائیڈ زیادہ اسکا خون گاڑھا ہے اورجسکاخون گاڑھا اس کا Bp ہائی
آج کل اس مرض کے بہت کیس آرہے ہیں خون میں موجود چکنائیوں یعنی لپڈز LDL VLDL اور HDL کا مجموعہ ٹرائی گلیسرائیڈ کہلاتا ہے
یہ تین شحمی ترشے کولیسٹرول کے ساتھ ملکر ٹرائی گلیسرائیڈ بناتے ہیں اور تونائی کا زخیرہ کرنے والے سالمے کہلاتے ہیں یہ حیوانی چربی اور نباتاتی روغنیات میں ہوتے ہیں پانی سے ہلکے اور پانی میں غیر حل پزیر ہیں عام درجہ حرارت پر ٹھوس یا مائع کی صورت پائے جاتے ہیں تب ان کو چربی کہا جاتا ہے یہ نشاستہ اور لحمیات سے دگنی توانائی کے حامل ہوتے ہیں آنتوں میں پہنچ کر لبلبہ کی رطوبت کی مدد سے کولیسٹرول اور شحمی ترشوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں ایک طویل عمل کے بعد قلب کے نذدیک بڑی نالیوں کے زریعے خون میں شامل ہوجاتے ہیں
ٹرائی گلیسرائیڈ کی علامات
بھوک بند ہونا
متلی۔ الٹی
گردن کندھوں اور ایڑی کے پٹھوں میں کچھاو
قبض
پیٹ کا شدید درد ہونا
سردرد
بلڈ پریشر ہائی ہونا
آنکھ کے اوپری پپوٹے میں سوجن اور ناک کی طرف پپوٹوں پر مسے بننا
پرپرا۔۔۔ جلد پر نیلے جامنی دھبے
پتے کی سوزش اور پتے کی پتھریاں
جگر پر چربی جمنا fatty liver
آنکھ کے ریٹینیا کے گرد سفیدی
طحال کا بڑھنا
زیر جلد چربی کی تہہ بننے کا عمل موروثی ٹرائی گلیسرائیڈ کے مریضوں میں دیکھا گیا ہے
خون میں ٹرائی گلیسرائیڈ کی زیادہ مقدار سے تھکے اور لوتھڑے یعنی CLOTS بنتے ہیں۔ اور شرائین کی سختی atherosclerosis پیدا ہوتا ہے
ٹرائی گلیسرائیڈ کی زیادتی پنکریاس یعنی لبلبہ کی سوزش کا باعث ہے۔ اس لیئے شوگر کے مریضوں میں اس کی مقدار بڑھی ہوئی ہوتی ہے
بلڈ شوگر کے مریضوں کا 95% ٹرائی گلیسرائیڈ بڑھا ہوا ہوتا ہے اگر ان کا ٹرائی گلیسرائیڈ کم کریں تو شوگر آٹو میٹیک کم ہوجاتی ہے ٹرائی گلیسرائیڈ کے مریض کو گردے کی پتھریوں کا بھی اندیشہ ہوتا ہے
ٹرائی گلیسرائیڈ کی زیادتی سے پاوں کے تلوے بھی جلتے ہیں مگر خیال رہے ٹیسٹ ضرور کروالیں کیونکہ پاوں کا جلنا سوزش جگر سے بھی ہوتا ہے۔ سب سے پہلے مریض کی خوراک پر توجہ دیں اور چاول چکنائیاں وغیرہ بند کریں۔