11/09/2022
یورک ایسڈ: (گٹھیا، جوڑوں کے درد کی بیماری) Gout:
ہمارے ملک میں گھٹیا، یا یورک ایسڈ کی زیادتی ایک نارمل بیماری بنتی جا رہی ہے۔ کچھ لوگ صبح اٹھتے ہیں تو ان کے ہاتھ یا پاؤں کے جوڑوں میں ہلانے سے درد محسوس ہوتی ہے۔ جو کبھی کبھار کچھ دیر چلنے پھرنے کے بعد ٹھیک ہو جاتا ہے۔ یہ گٹھیا (یورک ایسڈ کی زیادتی) کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔ جو آگے چل کر انتہائی خطرناک اور مہلک شکل اختیار کر سکتی ہے۔
یورک ایسڈ جسم میں ایک عام فاضل مادہ ہے، اس کے کچھ فوائد بھی ہیں، لیکن اس کی زیادتی بہت نقصان دیتی ہے۔
یورک ایسڈ کیسے بنتا ہے:
ہم جو پروٹین کھاتے ہیں یا جسم کی پرانی پروٹین ٹوٹ کر امائینو ایسڈ بناتی ہے، یہ امائینو ایسڈ (خاص طور پر پیورین اور فروکٹوز شوگر) ٹوٹ کر جگر میں یورک ایسڈ بناتے ہیں، جو پیشاب اور پاخانہ کے ذریعے جسم سے باہر نکل جاتا ہے۔ یہ انسانی جسم کا ایک نارمل سائیکل ہے۔
اب مسئلہ وہاں بنتا ہے، جب اس کی Intake زیادہ ہو جائے، یا جگر میں زیادہ بننے لگے، یا اس کا گردوں کے ذریعے اخراج کم ہو جائے۔ اس صورت میں خون میں اس کی زیادتی ہو جاتی ہے، پھر یہ یورک ایسڈ خاص طور پر جوڑوں میں جمع ہو کر کرسٹلز بنا لیتا ہے، جو ان جوڑوں کو ہلاتے ہوئے تکلیف کا سبب بنتا ہے۔
اس کے آفٹر ایفیکس کیا ہیں:
* یورک ایسڈ کی ابتدائی علامات ہر چند دنوں بعد یا مسلسل جوڑوں میں تکلیف رہنا ہے،
* جوڑوں میں جمع ہونے والے یورک ایسڈ کے کرسٹلز اگر علاج نہ کیا جائے، تو ہڈیوں کی لُبریکیشن (گریس) ختم کر کے اور ان کے سلپ ہونے والے حصوں کو کھردرا کر کے آرتھرائٹس میں بدل دیتے ہیں، جس کا علاج صرف اس جوڑ کا بدلنا رہ جاتا ہے۔
* یورک ایسڈ جسم میں بلڈشوگر رزسٹیس پیدا کر کے (Type-II (NIDDM) Diabetes) ذیابیطس پیدا کرتا ہے،
* اس کے علاوہ یہ خون کی نالیوں میں تنگی اور بندش، ہارٹ اٹیک اور گردے میں پتھری بھی پیدا کرتا ہے۔
یورک ایسڈ ٹیسٹ کی ویلیوز: (لیب بلڈ ٹیسٹ)
کم - مرد (2.5mg/dl>)، عورت (1.5mg/dl>)
نارمل - مرد (2.5-7mg/dl)، عورت (1.5-6mg/dl)
زیادہ - مرد (7mg/dl