
03/06/2025
کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں لمبر پنکچر کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد موجود شفاف مائع (Cerebrospinal Fluid) کے تجزیے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ کئی سنگین بیماریوں کی تشخیص کے لیے نہایت اہم ہے، لیکن اس کی سب سے بڑی اہمیت گردن توڑ بخار یعنی میننجائٹس کی بروقت شناخت میں ہے۔
گردن توڑ بخار ایک خطرناک انفیکشن ہوتا ہے جو دماغ کی جھلیوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بیماری اگر وقت پر پہچانی جائے تو اس کا مؤثر علاج ممکن ہوتا ہے۔ کمر کے پانی کا ٹیسٹ ہی وہ ذریعہ ہے جس سے ڈاکٹر فوری طور پر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بچے کو یہ بیماری لاحق ہے یا نہیں۔ اگر یہ ٹیسٹ تاخیر سے کیا جائے، یا والدین خوف یا غلط فہمیوں کی بنیاد پر اسے کروانے سے انکار کر دیں، تو علاج میں دیر ہو سکتی ہے — اور یہی تاخیر بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
اگر گردن توڑ بخار کی بروقت تشخیص نہ ہو اور وقت پر دوا نہ دی جائے تو بچے کو کئی قسم کی پیچیدگیاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ ان میں سب سے عام قوتِ سماعت سے محرومی، بولنے یا سمجھنے کی صلاحیت میں کمی، ذہنی کمزوری، سیکھنے میں دشواری، مرگی، اور بعض صورتوں میں مستقل دماغی معذوری یا موت شامل ہیں۔ بعض بچے مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو پاتے اور عمر بھر کے لیے متاثر ہو جاتے ہیں۔
بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں اس ٹیسٹ کے بارے میں کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ "کمر سے پانی نکالنے سے بچہ اپاہج ہو جائے گا" یا "یہ ٹیسٹ کروانے سے بچہ بولنا بند کر دیتا ہے"۔ یہ تمام باتیں بے بنیاد اور سائنسی حقیقت کے برعکس ہیں۔ دنیا بھر میں ڈاکٹر میننجائٹس کی فوری تشخیص کے لیے یہی ٹیسٹ کرتے ہیں، اور یہ محفوظ طریقہ ہے۔ تجربہ کار عملے کے ہاتھوں یہ ٹیسٹ کروایا جائے تو اس سے کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا۔ ہلکی پھلکی تکلیف، جیسے عارضی سر درد یا کمر میں درد، ممکن ہے لیکن یہ وقتی ہوتا ہے اور خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔
والدین سے گزارش ہے کہ اگر آپ کے بچے میں گردن توڑ بخار
کی علامات ظاہر ہوں، جیسے تیز بخار، گردن کی اکڑن، غنودگی، جھٹکے یا کمزوری، تو فوراً اسپتال جائیں اور ڈاکٹر کے مشورے پر اعتماد کریں۔ اگر ڈاکٹر کمر کے پانی کا ٹیسٹ تجویز کرے تو اس میں دیر نہ کریں۔ یہ ٹیسٹ آپ کے بچے کی جان بچانے میں مدد دے سکتا ہے اور اس کی زندگی کو لاحق سنگین خطرات سے بچا سکتا ہے۔