New Dar-Ul-Shifa Hospital. Sabzi Mandi Road Gamber

New Dar-Ul-Shifa Hospital. Sabzi Mandi Road Gamber Children and General Consultations, General Surgery and Maternity Hospital

29/05/2025

عظیم امریکی، ٹرمپ، کی جانب سے شیخ مصطفیٰ العدوی کے نام
مجھے آپ کا ویڈیو پیغام موصول ہوا جس میں آپ نے مجھے اسلام کی دعوت دی ہے۔ یہ پیغام اسی طرز پر تھا جیسے تمہارے نبی محمد نے دنیا کے عظیم حکمرانوں کو دعوت دی تھی: ہرقل، قیصرِ روم کو؛ کسریٰ، بادشاہِ فارس کو؛ اور مقوقس، عظیم مصر کے حکمران کو۔
مجھے تجسس ہوا کہ آخر یہ دعوت نامہ کس محلِ حکومت سے آیا ہے؟ تو مجھے بتایا گیا کہ آپ تو نیل کے کنارے واقع مصر کے ایک دیہات میں رہتے ہیں، نہ آپ کسی حکومت یا اقتدار کے فرد ہیں، بلکہ عوام کو نکاح، طلاق، زکوٰۃ اور دیگر مسائل پر فتوے دیتے ہیں۔
اس کے باوجود، میں آپ کو حیران کروں گا کہ میں نے آپ کا پیغام سنجیدگی سے لیا۔ میں نے اس دعوت پر غور کیا، لیکن مجھے کوئی ایک وجہ بھی ایسی نظر نہیں آئی کہ میں آپ کی دعوت قبول کروں۔
آپ مجھے اسلام کی طرف بلاتے ہیں جبکہ میرے ایک اشارے پر، تمہارے سارے مسلمان حکمران میرے سامنے سر جھکا کر حاضر ہو جاتے ہیں۔ کیا بہتر نہ ہوتا کہ آپ پہلے انہی کو اسلام کی دعوت دیتے؟
آپ مجھے اسلام کی طرف بلاتے ہیں، جبکہ آپ کا اپنا اسلام آپ کو اس قابل نہ بنا سکا کہ آپ غزہ کی طرف قدم بڑھاتے، جہاں ہمارے ہتھیاروں سے مسلمانوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے۔ آپ نے کوئی لشکر نہیں نکالا، نہ ہی کوئی قیادت سنبھالی۔ کیا وہ آپ کے دینی بھائی نہیں؟
آپ مجھے اسلام کی طرف بلاتے ہیں، لیکن آپ کا اسلام آپ کو یہ جرات بھی نہ دے سکا کہ اپنے حکمرانوں کے خلاف حق کی ایک آواز بلند کرتے، جو کہ غزہ کے خلاف سازشوں میں شریک ہیں اور وہاں کے مسلمانوں کو بھوکا مارنے میں ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔
میں کل ہی تین خلیجی ممالک، سعودی عرب، قطر اور امارات کے دورے سے لوٹا ہوں، اور مسلمانوں کے چار ٹریلین ڈالر لے کر واپس آیا ہوں۔ اگر مزید قیام کرتا تو اور زیادہ لے آتا۔ تو کیا آپ کا اسلام اس لوٹ مار کو جائز قرار دیتا ہے؟ یا کم از کم، کیا آپ کا اسلام آپ کو اجازت دیتا ہے کہ آپ اس پر خاموش رہیں؟
آپ نے مجھے اسلام کی دعوت دی، جبکہ آپ کے حکمران مجھے صرف دولت اور اندھی اطاعت پیش کرتے ہیں، اور آپ خود ان پر نکیر کرنے کے بجائے مجھے دعوت دیتے ہیں۔ میں آپ کے حکمرانوں سے اسلام کی عزت تلاش کرنے گیا، مگر صرف دولت اور غلامی ملی۔
آپ مجھے اسلام کی طرف بلاتے ہیں، جبکہ آپ کی دنیا چھپن ریاستوں میں تقسیم ہے جو آپس میں دست و گریبان ہیں، اور آپ میں سے کسی کی زبان سے آج تک یہ نہیں سنا کہ آؤ ہم ان سرحدوں کو مٹائیں اور ایک عادل امام کے تحت متحد ہوں۔
آپ مجھے اسلام کی دعوت دیتے ہیں، اور خود اپنے حکمرانوں کے سامنے اتنے بزدل ہیں کہ ان کے خلاف آواز بھی بلند نہیں کرتے، جبکہ یہ وہی حکمران ہیں جو میرے ایک اشارے پر میرے قدموں میں ہوتے ہیں۔
شیخ مصطفیٰ! آج غزہ کے لیے مظاہرے نیویارک، فلوریڈا، کیلیفورنیا اور دیگر امریکی ریاستوں میں ہو رہے ہیں، مگر آپ میں سے کسی کو ان کی قیادت کرتے نہیں دیکھا۔ بلکہ آپ تو ان مظاہروں کو اختلاط کی وجہ سے حرام قرار دیتے ہیں!
ہمارا ایک ماہر پائلٹ، جس پر ہم نے لاکھوں ڈالر خرچ کیے، غزہ کے حالات پر دل گرفتہ ہو کر خود کو آگ لگا بیٹھا۔ اور آپ اپنے گھروں میں آرام سے کھانے پینے میں مشغول ہیں۔ شاید آپ میں سے کوئی فتوٰی دے دے کہ وہ جہنمی ہے کیونکہ اس نے خودکشی کی!
میں حیران ہوں کہ آپ نے مجھے دعوت کیوں دی، جبکہ آپ خود اپنی زندگیوں میں کوئی ایسی نشانی نہیں رکھتے جو کسی اور کو آپ کے دین کی طرف راغب کرے؟ بلکہ میں تو یہ سوچنے لگا ہوں کہ کیا آپ اور آپ جیسے دیگر علماء واقعی مسلمان ہیں؟
شیخ مصطفیٰ! آؤ میں تمہاری سمت درست کر دوں۔
تمہارے نبی محمد نے مکہ میں، ہجرت سے پہلے، کسی بادشاہ یا حکمران کو کوئی دعوت نامہ نہیں بھیجا۔ اگر بھیجتے تو کیا کہتے؟ کہ ہم مظلوم ہیں، محصور ہیں، قریش ہمیں اذیت دے رہے ہیں، بھوک سے پیٹ پر پتھر باندھ رہے ہیں؟
اس لیے نبی نے "أسلم تسلم" (اسلام لاو، سلامت رہو) کے الفاظ سے اپنی دعوتوں کا آغاز مدینہ میں کیا، جب آپ قوت و اقتدار کے مالک بن چکے تھے، اور دنیا بھر کے حکمرانوں کو دعوت دی۔ تب آپ کے پاس ایک عملی نظام تھا، جسے دشمن بھی تسلیم کرتے تھے۔
یہی وہ حقیقی دعوتِ اسلام ہے جو بادشاہوں کو دی جاتی ہے، نہ کہ وہ جو آپ نے مجھے اپنے گھر یا ٹی وی سکرین پر بیٹھ کر بھیجی۔
شیخ مصطفیٰ! یہ نہ سمجھو کہ ہم خوشحال ہیں۔ ہمارا سرمایہ دارانہ نظام ہمیں تھکا چکا ہے، ہمارے خاندان برباد کر دیے، ہماری معاشرت کو جانوروں سے بدتر بنا دیا۔ یہاں مرد مرد سے اور عورت عورت سے شادی کرتی ہے، اور میں پوری قوت سے ان گندگیوں کے خلاف لڑ رہا ہوں، لیکن حیرت ہے کہ آپ کے خواص میں بھی یہ رجحانات جنم لے رہے ہیں!
تم کہاں ہو؟ اور وہ اسلام کہاں ہے جس کی طرف تم بلاتے ہو؟
میں قسم کھاتا ہوں ایوانکا اور اس کی ماں کی عزت کی، کہ اگر تم نے اسلام ویسے ہی نافذ کیا ہوتا جیسے تمہارے نبی اور خلفائے راشدین نے کیا، تو ہم سب سے پہلے تمہارے دین کو قبول کرتے۔ ہمیں اس دین کی ضرورت ہے، نہ کہ صرف رسوم کی، بلکہ اس لیے کہ یہ ہمیں سرمایہ دارانہ نظام کی غلاظت سے نکالے۔ مگر کیا کریں، تم تو اسے نافذ کرنے کی جرات ہی نہیں رکھتے۔
آخر میں، میں تمہیں عزّ بن عبدالسلام کی یاد دلاتا ہوں، جس نے ظالموں کے خلاف کلمہ حق کہا اور تخت و تاج ہلا دیے۔
میں تمہیں دعوت دیتا ہوں کہ ان کے نقش قدم پر چلو، حق بات کہو، اللہ سے ڈرو، دنیا سے نہیں۔ ویسے ہی مرد بنو جیسے تمہارے رب نے تمہیں کہا، ویسے ہی تبدیلی لاؤ جیسے تمہارے نبی نے لائی۔ ان سرحدوں کو مٹاؤ جو ہم نے تمہارے درمیان قائم کیں، ان تختوں کو گراؤ جو ہم نے تمہارے سروں پر بٹھائے، اور انہی کے ملبے پر اپنا اسلام نافذ کرو۔
اگر تم نے ایسا کیا تو ہمیں تمہاری دعوت کی ضرورت نہیں رہے گی، بلکہ میں خود اپنے لوگوں کی قیادت کرتا ہوا تمہارے ملک کی طرف ہجرت کروں گا۔
ٹرمپ
شیخ سرور الدین سرور حفظہ اللہ۔ منقول سید محمد کلیم جان

03/05/2025
21/04/2025

اوکاڑہ۔ عید گاہ و سبزی منڈی روڈ کوسالہا سال کے قابضین و بھتہ خوروں سے واگزارکروا کر مفاد عامہ کے لئے کھول دیا گیا ہے

21/04/2025
With Dr Shakeel Ramay Children Clinic A-2 New Medical Colony Near DHQ Okara – I'm on a streak! I've been a top fan for 7...
21/04/2025

With Dr Shakeel Ramay Children Clinic A-2 New Medical Colony Near DHQ Okara – I'm on a streak! I've been a top fan for 7 months in a row. 🎉

21/04/2025

کیا واقعی ڈاکٹر قصائی ہیں؟ — ذرا رُک کر سوچیں

جب کوئی مریض اسپتال میں دم توڑتا ہے، جب کوئی بچہ وقت پر آکسیجن نہ ملنے سے جان ہار جاتا ہے، جب کسی کے پیارے کی بیماری بگڑ جاتی ہے… تو دل سے ایک فریاد نکلتی ہے، "یہ ڈاکٹر قصائی ہیں!"
مگر کیا کبھی آپ نے سوچا، اُس ڈاکٹر کے دل پر کیا گزرتی ہے؟

کیا آپ نے کبھی رات 3 بجے اسپتال کی ایمرجنسی میں، اپنی نیند اور اپنے سکون کو قربان کر کے، ایک اجنبی کی جان بچانے والے ڈاکٹر کی آنکھوں میں جھانکا ہے؟
کیا آپ نے دیکھا ہے کہ کیسے ایک نوجوان ڈاکٹر 36 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد بھی بغیر شکایت کے اگلے مریض کو چیک کرتا ہے؟
نہیں… کیونکہ ہم صرف تب دیکھتے ہیں جب کچھ غلط ہو۔

ڈاکٹر صرف ہسپتال میں ڈاکٹر نہیں ہوتا !
آپ اُسے شادی میں روک کر دوائی پوچھ لیتے ہیں، راستے میں ایکسرے دکھا دیتے ہیں، گلی میں ملیں تو بچے کا بخار بتا دیتے ہیں اور وہ بغیر نخرے کے، بغیر فیس کے، آپ کو جواب دیتا ہے۔
کیا کسی اور پیشے کا شخص یہ کرتا ہے؟ جج، پولیس افسر، وکیل، یا انجینئر؟
پھر بھی تنقید صرف ڈاکٹر پر کیوں؟

ڈاکٹر بننے کا سفر ایک قربانیوں بھرا راستہ ہے۔
میٹرک ، انٹر میں مقابلے کی دوڑ، انٹری ٹیسٹ کا دباؤ، پھر پانچ سال کا مشکل ترین ایم بی بی ایس، ایک سال کی ہاؤس جاب، چار سے پانچ سال کی اسپیشلائزیشن، اور سپر اسپیشلسٹ بننے کے لیے مزید دو سال — وہ بھی سخت امتحانات، وسیع نصاب، اور مسلسل ذہنی دباؤ کے ساتھ۔
یہی نہیں، ایک ڈاکٹر کے لیے عید ہو یا کسی پیارے کی شادی، اکثر فرض پہلے ہوتا ہے۔ وہ ڈیوٹی پر ہوتا ہے جب سب خوشیاں منا رہے ہوتے ہیں۔ اُس کی سوشل زندگی، ذاتی لمحے، سب قربان ہوتے ہیں — صرف انسانیت کی خدمت کے لیے۔

جب ایک تجربہ کار پروفیسر ڈاکٹر، جس نے اپنی ساری زندگی طب کے شعبے کو دی، فیس لیتا ہے تو ہم اُسے لٹیرا کہتے ہیں؟
جبکہ وکیل مہنگا ہو تو "کامیاب"، انجینئر مہنگا ہو تو "قابل"، مگر ڈاکٹر مہنگا ہو تو "ظالم"؟
سینئر ڈاکٹر، پروفیسر، یا سپیشلسٹ — اُن کی فیس اُن کی مہارت، تجربے اور قربانیوں کی قیمت ہے۔
کیا ایک نوبیل انعام یافتہ سائنسدان اور ایک عام ٹیچر کی تنخواہ برابر ہو سکتی ہے؟
پھر ڈاکٹر کے ساتھ یہ دوہرا معیار کیوں؟

پاکستانی ڈاکٹرز بلا شبہ دنیا کے بہترین معالج ہیں۔
یہی ڈاکٹر جب امریکہ، برطانیہ یا کینیڈا جاتے ہیں، تو وہاں کے اسپتالوں میں پروفیسر، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، اور ریسرچ لیڈرز بنتے ہیں۔
یہ وہی پاکستانی ڈاکٹر ہوتے ہیں جنہیں ہم یہاں “قصائی” کہہ دیتے ہیں۔
وہ دنیا میں میڈیکل بُکس کے مصنف، نامور اسپیشلسٹ، اور انسانی خدمت کی مثال ہیں — یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں۔

پاکستان میں، آپ براہِ راست کسی بھی سپیشلسٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ کا بچہ بیمار ہے؟ سیدھا چائلڈ سپیشلسٹ کے پاس جائیں۔دنیا کے کئی ممالک جیسے برطانیہ میں، آپ کو پہلے جنرل پریکٹشنر کے پاس جانا پڑتا ہے، وہاں سے ریفرل لینا پڑتا ہے، اور پھر مہینوں بعد اسپیشلسٹ سے ملنے کا وقت ملتا ہے۔
ایمرجنسی کی بات کریں تو وہاں بھی ٹرائیج سسٹم ہوتا ہے — آپ کی حالت زیادہ سنگین نہ ہو تو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
جبکہ پاکستان میں، آپ براہِ راست ایمرجنسی میں ڈاکٹر کے سامنے ہوتے ہیں۔

سرکاری اسپتالوں میں اکثر ایسا ہوتا ہے ڈاکٹرز ٹیسٹ اور ادویات کے لیے مریضوں کو اپنی جیب سے پیسے دے رہے ہوتے ہیں ،صرف اس لیے کہ اُس کے سامنے ایک انسان تکلیف میں ہے۔
مگر یہ کہانیاں کبھی وائرل نہیں ہوتیں، نہ ہی ہیڈلائن بنتی ہیں۔

*کالی بھیڑیں ہر شعبے میں ہوتی ہیں اور میں اس سے انکاری نہیں*
*جو ڈاکٹر بددیانتی کرتا ہے، کمیشن پر دوائیں لکھتا ہے، وقت پر اپنی ڈیوٹی یا اپنی او پی ڈی میں نہیں آتا* — وہ مجرم ہے...
اُسے سزا ضرور ملنی چاہیے۔۔۔۔
*مگر چند غلط چہرے، ہزاروں نیک نیت، محنتی ڈاکٹروں کو دھندلا نہ کریں۔*

پاکستان کے بیشتر سرکاری اسپتال اپنی اصل صلاحیت سے پانچ گنا زیادہ مریضوں کا علاج کر رہے ہوتے ہیں۔ *جہاں روزانہ سو مریضوں کا انتظام ہونا چاہیے، وہاں پانچ سو سے زائد مریض آ جاتے ہیں۔*
*او پی ڈی(OPD) مریضوں کا ہجوم روزانہ کی حقیقت ہے۔ قطاریں، شور، بےچینی اور درمیان میں ایک تھکا ہارا ڈاکٹر، جو سب کو سننے کی کوشش کرتا ہے۔۔۔*
ڈاکٹر کو معلوم ہے کہ ہر مریض احترام، توجہ اور رہنمائی کا حق رکھتا ہے۔مگر اُسے جلدی کرنی پڑتی ہے چند منٹ میں چیک اپ، دوا، مشورہ… تاکہ زیادہ سے زیادہ مریض دیکھے جا سکیں۔
نتیجہ کئی مریض عدم اطمینان کا شکار ہو جاتے ہیں، اور الزام ڈاکٹر پر آتا ہے. نہ تو مریض قصوروار ہے، نہ ہی وہ ڈاکٹر جو اپنی نیند، تھکن اور ذاتی زندگی کو قربان کر کے سینکڑوں مریضوں کی خدمت کر رہا ہے۔
*قصور نظام کا ہے — جس میں وسائل کم، آبادی زیادہ، اور دباؤ ناقابلِ تصور ہے۔۔۔*

حکومت کو چاہیے کہ چھوٹے شہروں میں بنیادی سہولیات فراہم کرے، ریفرل سسٹم بنائے، اور میڈیکل شعبے میں اصلاحات لائے
*اور ہمیں چاہیے کہ ہم ڈاکٹر کو صرف الزام کا نشانہ نہ بنائیں، اُس کی قربانی، اُس کی محنت، اُس کی انسانیت کو تسلیم کریں۔۔۔۔*

آخر میں ایک سوال — اگر واقعی ڈاکٹر قصائی ہیں، تو پھر شفا کہاں سے آئے گی؟

Well done Punjab government well performed
09/04/2025

Well done Punjab government well performed

اوکاڑہ۔ عید گاہ و سبزی منڈی روڈ کوسالہا سال کے قابضین و بھتہ خوروں سے واگزارکروا کر مفاد عامہ کے لئے کھول دیا گیا ہے

29/01/2025

With Dr Shakeel Ramay Children Clinic A-2 New Medical Colony Near DHQ Okara – I'm on a streak! I've been a top fan for 4 months in a row. 🎉

Good work government Punjab
29/01/2025

Good work government Punjab

اوکاڑہ۔ عید گاہ و سبزی منڈی روڈ کوسالہا سال کے قابضین و بھتہ خوروں سے واگزارکروا کر مفاد عامہ کے لئے کھول دیا گیا ہے

Address

Okara

Telephone

+923443335333

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when New Dar-Ul-Shifa Hospital. Sabzi Mandi Road Gamber posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to New Dar-Ul-Shifa Hospital. Sabzi Mandi Road Gamber:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category