
10/04/2025
جس طرح ایک خوشحال ملک وہ ہوتا ہے جو درآمدات پر انحصار نہ کرے، اسی طرح خوشحال انسان وہ ہوتا ہے جو اپنی ذات میں مکمل ہو اور اس کے اندرونی وسائل اس کی پوری زندگی کو بھرپور بنائیں۔ وہ دوسروں سے صرف اتنی ہی توقع رکھتا ہے جو اس کی دلجوئی کے لئیے کافی ہو۔ اسے یقین ہوتا ہے کہ بیرونی ذرائع سے کچھ حاصل کرنے کے لیے ایک بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، اور وہ قیمت ہوتی ہے انحصار اور غلامی۔ ایسے ذرائع عموماً پریشانی اور غم کا باعث بنتے ہیں، اور آخر کار وہ کبھی بھی اس معیار کے نہیں ہوتے جو ہمارے اندرونی وسائل اور صلاحیتیں ہمیں فراہم کرتی ہیں۔
کسی کا دن خراب کر کے اپنا دن اچھا کرنے کی کوشش نہ کریں
کسی سے ایسا سوال نہ کریں جس سے وہ ڈسٹرب ہو جائے۔
کسی کی بھی دکھتی رگ نہ چھیڑیں ایسا کرنا کم ظرفی ہے
طنز نہ کریں
پرسنل زندگی کو کریدنے اور معلومات لینے کی کوشش نہ کریں۔
حال چال پوچھیں، ہنسیں مسکرائیں