Said Anwar Medical Centre

Said Anwar Medical Centre Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Said Anwar Medical Centre, Hospital, II Railway Road, Dabgari Gardens Cantt, Peshawar.

The Said Anwar Medical Centre is committed to providing quality Healthcare Services through state of the art diagnostic facilities and treatment of the highest possible standard in a comfortable, caring and safe environment...

12/06/2025

ہیٹ اسٹروک — ایک خطرناک مگر قابلِ پرہیز بیماری

گرمیوں کا موسم اپنی تپش، شدت اور لو کے تھپیڑوں کے ساتھ آتا ہے۔ جہاں یہ موسم کچھ افراد کے لیے خوشگوار ہوتا ہے، وہیں یہ بعض اوقات انسانی صحت کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک گرمیوں کے موسم میں پیش آنے والی ایک نہایت سنجیدہ اور خطرناک حالت ہے، جو فوری توجہ نہ ملنے کی صورت میں موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟

ہیٹ اسٹروک ایک ایسی حالت کو کہتے ہیں جب انسانی جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور جسم اپنے کولنگ سسٹم یعنی پسینے کے ذریعے اسے کم کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے۔ عام طور پر انسانی جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، لیکن جب یہ 40 ڈگری یا اس سے اوپر پہنچ جائے اور جسم پسینہ خارج نہ کر پائے، تو یہ ہیٹ اسٹروک کی علامت ہے۔

ہیٹ اسٹروک کی وجوہات:

1. تیز دھوپ میں زیادہ دیر تک رہنا

2. جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی

3. ہوا کی کمی یا بند جگہوں میں رہنا

4. سخت جسمانی محنت یا ورزش کرنا

5. مناسب آرام نہ کرنا

علامات:

ہیٹ اسٹروک کی کچھ نمایاں علامات درج ذیل ہیں:

تیز بخار (جسم کا درجہ حرارت 40°C یا اس سے زائد)

پسینے کا بند ہو جانا

سر درد، چکر آنا یا ذہنی الجھن

سانس لینے میں دشواری

جلد کا سرخ اور خشک ہو جانا

دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا

قے یا بے ہوشی

ہیٹ اسٹروک کے خطرات:

ہیٹ اسٹروک کی صورت میں اگر فوری طبی امداد نہ دی جائے تو:

دماغ، گردے، جگر جیسے اہم اعضا ناکارہ ہو سکتے ہیں

مریض کوما میں جا سکتا ہے

جسمانی نظام مکمل طور پر بیٹھ سکتا ہے

حتیٰ کہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے

بچاؤ اور احتیاطی تدابیر:

ہیٹ اسٹروک سے بچنا ممکن ہے، صرف تھوڑی سی احتیاط کی ضرورت ہے:

1. گرمی کے موسم میں روزانہ زیادہ پانی پئیں (کم از کم 3-5 لیٹر)

2. دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں، خاص طور پر دوپہر 12 سے 3 بجے تک

3. دھوپ میں نکلتے وقت ٹوپی، چشمہ، چھتری اور ہلکے کپڑے پہنیں

4. پھلوں، سبزیوں اور مشروبات کا استعمال زیادہ کریں

5. گوشت، تلی ہوئی چیزوں اور گرم غذاؤں سے پرہیز کریں

6. کمروں میں ہوا کی روانی اور نمی برقرار رکھیں

7. بزرگوں، بچوں اور بیمار افراد کا خاص خیال رکھیں

ہیٹ اسٹروک ایک سنجیدہ مگر قابلِ پرہیز بیماری ہے۔ اس سے بچاؤ کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم خود بھی احتیاط کریں اور دوسروں کو بھی اس حوالے سے آگاہ کریں۔ پانی کا کثرت سے استعمال، مناسب لباس، اور دھوپ سے بچاؤ ہی ہماری زندگی کو محفوظ بنا سکتا ہے۔

احتیاط علاج سے بہتر

10/03/2024

رمضان میں صحت مند رہنے کے آسان طریقے

رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لیے بہت ہی مقدس ہے، جس میں روزے رکھ کر وہ نہ صرف اللہ کا حکم مانتے ہیں بلکہ پورا ماہ اپنے نفس پر قابو پانے کی مشق بھی کرتے ہیں۔

مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے میں مذہبی عبادات کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ انسان اس مہینے میں اپنی صحت کو نہ بھولے۔

گویا انسان کے لیے ضروری ہے کہ اس کے جسم میں پانی کی مقدار صحیح ہو، وہ رمضان کے دوران اعتدال میں کھائے اور اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ اسے مناسب آرام میسر ہے۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ چند چھوٹی باتوں کا دھیان رکھ کر مسلمان روزے میں بھی اپنی صحت کا خیال رکھ سکتے ہیں۔

افطار پر اعتدال سے کھانا:
شام میں افطار پر اعتدال سے خوراک لینی چاہیئے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ چینی اور چربی سے بنی چیزوں سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیئے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔

سحری ضروری ہے:
بعض اوقات ہم کاہلی کا شکار ہوتے ہیں اور نیند کے باعث سحری پر نہیں اٹھ پاتے۔

طبی ماہرین کے نزدیک یہ رویہ غلط ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ سحری ضرور کرنی چاہیئے اور سحری میں ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں جیسا کہ روٹی اور دالیں۔

مکمل نیند لیں:
رمضان عبادات کا مہینہ ہے۔ بعض اوقات رمضان میں نیند کے دورانیے میں کمی آ جاتی ہے جو کہ غلط رجحان ہے اور انسان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ سب کو کوشش کرنی چاہیئے کہ دن کے 24 گھنٹے میں سے کم از کم 8 گھنٹے سویا جائے۔

ورزش کو نہ بھولیں:
رمضان کے مہینے کا قطعاً یہ مقصد نہیں کہ انسان اپنی زندگی میں سے ورزش کو بالکل جگہ نہ دے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ رمضان میں ہلکی ورزش کرنی چاہیئے مگر ورزش کو اپنا معمول ضرور بنانا چاہیئے۔ رمضان میں پیدل چلنے کو اپنا معمول بنائیں۔

ہینگ کا پانی وزن کم کرسکتا ہے؟زمانہ قدیم سے دوا کے طور پر استعمال کی جانے والی ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری ...
05/03/2023

ہینگ کا پانی وزن کم کرسکتا ہے؟

زمانہ قدیم سے دوا کے طور پر استعمال کی جانے والی ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کی حامل ہے، ہینگ بے پناہ خوبیوں کی وجہ سے انسانی صحت کے لیے انتہائی مُفید ہے اور ہزاروں سال پرانی نباتاتی دوا ہے۔ یہ نا صرف ایک منفرد ذائقے کی حامل ہے بلکہ اس کے ممکنہ صحت کے فوائد بھی ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ جس ہینگ ہماری صحت کے لیے مفیدہے تو ویسے ہی ہینگ کے پانی میں بھی ہماری صحت سے متعلق بےشمار فوائد موجود ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہینگ کا پانی پینے سے آپ کے ہاضمے کی صحت میں مدد ملتی ہے جیسے آنتوں کی سوزش کی بیماریاں اور آنتوں کی باقاعدگی کو برقرار رکھنا۔ اس کے علاوہ، ہینگ اینٹی مائکروبیل، اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی کینسر خصوصیات بھی رکھتی ہے۔

گوبھی، بروکولی جیسی سبزیاں کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں؟
ہینگ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کا ایک غیر معمولی ذریعہ ہے جسے روزانہ ہینگ کا پانی پینے سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مزید برآں، اس سے دمہ کی علامات کو کم کرنے، خون میں گلوکوز اور بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ہینگ کے پانی کے چند کرشماتی فوائد درج ذیل ہیں:

وزن میں کمی:ہینگ کا پانی آپ کے میٹابولزم کو بہت ضروری فروغ دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ایک تیز میٹابولزم براہ راست وزن میں کمی کا اندازہ لگاتا ہے کیونکہ میٹابولک ریٹ جتنا زیادہ ہوگا آپ اپنا کھانا اتنا ہی بہتر ہضم کریں گے۔ اچھا ہاضمہ آپ کے وزن کی مقدار کے براہ راست متناسب ہے۔اچھی جِلد:جی ہاں! آپ روزانہ صرف ہینگ کا پانی پینے سے چمکدار جلد حاصل کر سکتے ہیں۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھری ہوئی ہے اور اسے باقاعدگی سے پینا آپ کے جسم کو آزاد ریڈیکل کے نقصان سے بچا سکتا ہے۔

ہم جلدی تھک کیوں جاتے ہیں؟
نزلہ اور کھانسی کا علاج کرتا ہے:یہ سردیوں کا موسم ہے، ہینگ کا پانی پینا آپ کو نزلہ زکام سے بچا سکتا ہے۔ ہینگ سانس کی بیماریوں جیسے کھانسی اور زیادہ بلغم کے علاج کے لیے جانا جاتا ہے۔ماہواری کے درد کو دور کرتا ہے:اگر ماہواری کے دوران، آپ کو زیادہ درد ہوتا ہے تو دوائیں لینے سے اچھا ہے کہ آپ ہینگ کا پانی پی لیں، اس سے آپ کو راحت ملے گی۔آنتوں کی سوزش کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے:
ہینگ کا پانی ناصرف ہمارے نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے بلکہ آنتوں کی سوزش کی بیماریوں کے پیدا ہونے کے خطرات کو بھی ختم کرتا ہے۔

دل کے مریضوں کیلئے کونسا تیل مفید؟
چونکہ آپ اس صحت بخش مشروب کی تعریفوں کے بارے میں جانتے ہیں، آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اسے صحیح طریقے سے کیسے بنایا جائے؟

ہینگ کا پانی بنانے کا طریقہ:
ایک گلاس نیم گرم پانی لیں۔
اس میں چٹکی بھر ہینگ کا چوتھائی حصہ ڈالیں۔
یکجا کرنے کے لیے اچھی طرح مکس کریں۔
اس مشروب کو ترجیحی طور پر خالی پیٹ استعمال کریں۔
آپ اینٹی آکسیڈنٹس کی اضافی خوراک اور وزن میں تیزی لانے کے لیے اس میں ایک چٹکی ہلدی بھی شامل کر سکتے ہیں۔

18/11/2022

ڈینگی وائرس کی اقسام، علامات، تشخیص اور علاج

پچھلے چند سالوں میں تیزی سے بڑھنے اور وبا کی شکل اختیار کرنے والا یہ مہلک مرض مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔


اقسام اور پھیلاؤ
ڈینگی وائرس وائرس کی فیملی فلیوی۔ویریڈی کے ممبر ہیں اور ان کا جینس فلیوی۔وائرس ہے۔ یہ انتہائی چھوٹے ایک پٹی پر مشتمل آر۔این۔اے سے ملکر بنے ہوتے ہیں۔ انسانوں میں یہ وائرس مچھروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ یہ وائرس دلیوڑی کے وقت یا حمل کے دوران ماں سے بچے میں بھی پھیل سکتا ہے۔



بیماری کی علامات
یہ ہڈی توڑ بخار، ڈینڈی فیور، ڈینگی ہیمریجک فیور اور ڈینگی شاک سنڈروم کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ذیادہ تر ٹراپیکل اور سب۔ٹراپیکل موسمی حالات میں شہری علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ تمام عمر کے افراد جو کہ متاثرہ مچھر تک رسائی رکھتے ہیں اس بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیماری ذیادہ تر ایشیاء اور جنوبی امریکہ کے ٹراپیکل علاقوں میں بارشوں کے موسم میں ہوتے ہیں جہاں وہ مخصوص مچھر ذیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ مادہ مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے جبکہ انسانوں میں یہ اچھوت کی شکل اختیار نہیں کر سکتی۔ وائرس کے خون میں داخل ہونے اور علامات ظاہر ہونے تک کا دورانیہ 14۔3 دن ہے جبکہ بیماری کا دورانیہ 7۔3 دن ہے۔



علامات میں شدید سر درد، ہڈیوں جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد، آنکھ کے پیچھے شدید درد، جسم پر ریشم اور مختلف اشکال اور سائز کے نیل پڑ جانا، ناک سے خون نکلنا، مسوڑوں سے خون رسنا، پیشاب میں خون آنا اور بازو پر پٹی باندھنے والا ٹیسٹ پوزیٹو آنا قابل ذکر ہیں۔



تشخیص
ا. ڈینگی کی تشخیص ذیادہ تر جسمانی معائنے اور علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے کلینک میں ہی کی جاتی ہے۔

ب. لیکن سی۔بی۔سی کی رپورٹ بھی تشخیص میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور اس میں خون کو جمانے والے خلیے- پلیٹلیٹس - کی تعداد نمایاں طور پر کم ہوتی ہے۔



ٹارنیکویٹ ٹیسٹ
بلڈ پریشر ماپنے والا آلہ بازو پر باندھ کر اس میں ہوا بھری جاتی اور نتیجتا بازو پر پڑنے والے نیلگوں نشانات گنے جاتے ہیں اور اگر یہ ایک انچ میں 20۔10 ہوں تو ڈینگی کی تشخیص کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔



علاج
١. علاماتی علاج

٢. او۔آر۔ایس

٣. انتقال خون صرف شدید کمی میں



بیماری کا نتیجہ
ذیادہ تر افراد بالکل تندرست ہو جاتے ہیں۔ جبکہ شرح اموات 5۔1 فیصد ہے جو کہ مکمل علاج سے 1 فیصد سے بھی کم رہ جاتی ہے۔ تاہم اگر بلڈ پریشر خاصا کم ہو جائے تو اموات کی شرح بڑھ کر 26 فیصد تک چلی جاتی ہے۔



احتیاط
١. پورے بازوں والی قمیضیں پہنیں اور پوری ٹانگوں کو ڈھانپنے والی پینٹس کا استعمال کریں۔

٢. اپنے کپڑوں پر مچھر مار ادویات یا سپرے(پرمیتھرن) کا چھڑکاؤ کریں۔

٣. ای۔پی۔اے سے منظور شدہ مچھر مار ادویات جیسا کہ ڈیٹ کا استعمال کریں

٤. اگر آپ کے علاقے میں مچھر کافی تعداد میں پائے جاتے ہیں تو مچھر دانی کا استعمال لازمی کریں۔

٥. اپنے گھروں میں، برتنوں میں، ٹوٹے ہوئے ٹائروں میں، گلدانوں میں یا ٹوٹی ہوئی بوتلوں میں پانی مت کھڑا ہونے دیں۔ ڈینگی کے بخار کی ویکسین لگوائیں...

07/10/2022

Is 2-3 ci******es per day an acceptable range?

The oldest woman ever to live smoked a cigarette a day for 80 years of her over 120 years of life.

On the other hand most people lack the restraint to smoke that little.

Medically speaking there isn’t such a thing as a “safe” dose of a carcinogen. If the reader lives within a few miles of a coal burning power plant they get more carcinogens from that than from smoking 10 ci******es a day. If the reader doesn’t wear sunscreen they receive an amount of cancer causing UV rays every time they step into the sun.

Every year science discovers new dangers in the world around us. Sugar causes diabetes and heart disease, two of the top killers in the western world. Yet it makes things taste good, and in fact humans need a certain amount of sugar to function normally (not nearly the amount most people eat.) Processed meat also contains toxins and can cause cancer.

What is the proposed alternative, what is the “safe” lifestyle?

Most anti smoking posts contain personal anecdotes, so here is mine:

I only had two grandparents at birth, and a great aunt.

My mother’s mother was a very active and healthy lady I’m told. She went walking every day, never smoked, drank rarely and in moderation. She died before age 65 of ovarian cancer. So it goes.

My father’s father was a lifetime alcoholic. He died at age 65 from liver and heart failure.

My great aunt died a few years into my life. I loved her very much. She also never smoked. She died of ovarian cancer.

My father’s mother helped raise me. She went walking every day, cooked for herself and charity. She read everything about being healthy she could and lived as clean as possible. Her compassion and ability to connect with others led her to help the elderly into her 70s, she wouldn’t have stopped working if she didn’t get sick. She had ALS, a degenerative nerve disease that is the cruelest thing I’ve ever seen a human be subjected to. She didn’t smoke, not a thing was wrong with her apart from losing some sort of sadistic lottery.

My mother’s father was incredibly reckless by comparison. He drank heavily, smoked ci**rs for at least a decade and spent more hours on the road than anyone else I’ve heard of that didn’t do it for a living. He lived the life he wanted, even when that meant overeating incredibly rich and heavy food. He survived to see me graduate high school and see his great great grandchildren. A few years ago he passed peacefully at age 93.

What do I take from all of this (apart from how vastly different my family is)? That life is all too short and cruel for some, and that safe living does nothing to protect against sudden illness.

I smoked regularly for 8 years, though a few of those years I smoked less than once a month. I’m now down to 4 ci**rs a year. This is not “safe”. I ride my bike several hundred miles a year and that isn’t safe either. Life well lived isn’t safe by my observation.

Khyber Medical College, Peshawar, 1954 (c).In 1954, the foundation stone of Khyber Medical College, as faculty of Medici...
24/07/2022

Khyber Medical College, Peshawar, 1954 (c).

In 1954, the foundation stone of Khyber Medical College, as faculty of Medicine, of Peshawar University, was laid by the then Governor General of Pakistan, Mr. Ghulam Muhammad. The College started functioning in 1955 with enrollment of fifty students with meager facilities.

An estimated 29 million people in Pakistan are suffering from genetic disorders attributed to cousin marriages.National ...
23/07/2022

An estimated 29 million people in Pakistan are suffering from genetic disorders attributed to cousin marriages.

National University of Medical Sciences and University College London England have joined hands to work on the genetic neurological disorders which would help the affected families.

Dr Sara Mumtaz from the NUMS Department of Biological Sciences is conducting research on inherited neurological disorders in Pakistan in collaboration with Dr Henry Houlden, Professor of Neurology and Neurogenetics, from Queen Square Institute of Neurology, UCL, England.

Prof Houlden, was in Pakistan to attend a neurological conference and was specially invited by NUMS to deliver a lecture at its PWD Campus.

He gave a talk on the clinical and genetic aspects of neurological disorders to the faculty members of the NDBS. He referred to different molecular methods that were being used in diagnosis of disorders.

He added that he would send report of each case after molecular diagnosis so that his work can be used for the benefit of family and patients.

Dr Sara Mumtaz said prevalence of genetic disorders was much higher in Pakistan as compared to Western countries. One adverse outcome of cousin marriages in our population is that it allows expression of recessive mutations in families, she added.

The research will be helpful for others for not to go for cousin marriages to avoid the possibility of genetic diseases in future generations.
-

👈1- معدہ ( Stomach ) :  اس وقت ڈرا ہوتا ہے جب آپ صبح کا ناشتہنہیں کرتے ۔👈2 -  گردے ( Kidneys ) اس وقت خوفزدہ ہوتے ہیں جب...
01/07/2022

👈1- معدہ ( Stomach ) : اس وقت ڈرا ہوتا ہے جب آپ صبح کا ناشتہ
نہیں کرتے ۔
👈2 - گردے ( Kidneys ) اس وقت خوفزدہ ہوتے ہیں جب آپ 24 گھنٹے میں 10 گلاس پانی نہیں پیتے ۔
👈3 - پتہ ( Gall bladder ) اس وقت پریشان ہوتا ہے جب آپ رات 11 بجے تک سوتے نہیں اور سورج طلوع سے پہلے جاگتے نہیں ہیں
👈4 - چھوٹی آنت ( Small intestines ) اس وقت تکلیف محسوس کرتی ہے جب آپ ٹھنڈے مشروبات پیتے ہیں اور باسی کھانا کھاتے ہیں،
👈5 - بڑی میں آنت ( Large intestine ) اس وقت خوفزدہ ہوتی ہے جب زیادہ تلی ہوئی یا مصالحہ دار چیز کھاتے ہیں
👈6 - پھیپھڑے ( Lungs ) اس وقت بہت تکلیف محسوس کرتے ہیں جب آپ دھواں دھول سگریٹ بیڑی سے آلودہ فضا میں سانس لیتے ہیں ۔
👈7 - جگر ( Liver ) اس وقت خوفزدہ ہوتا ہے جب آپ بھاری تلی ہوئی خوراک اور فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں
👈8 - دل ( Heart ) اس وقت بہت تکلیف محسوس کرتا ہے جب آپ زیادہ نمکین اور کولیسٹرول والی غذا کھاتے ہیں
👈9 - لبلبہ ( Pancreas ) لبلبہ اس وقت بہت ڈرتا ہے جب آپ کثرت سے
مٹھائی کھاتے ہیں اور خاص کر جب وہ فری دستیاب ہو،
👈10 - آنکھیں ( Eyes ) اس وقت تنگ آجاتی ہیں جب اندھیرے میں موبائل اور کمپیوٹر پر ان کی تیز روشنی میں کام کرتے ہیں ۔
👈11 - دماغ ( Brain ) اس وقت بہت دکھی ہوتا ہے جب آپ منفی negative سوچتے ہیں ۔
👈! اپنے جسم کے اعضاء کا خیال رکھئے اور ان کو خوفزدہ مت کیجیئے ۔
یاد رکھئے یہ اعضاء مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں ۔۔۔!!!!

Address

II Railway Road, Dabgari Gardens Cantt
Peshawar
25000

Telephone

+92912214005

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Said Anwar Medical Centre posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Said Anwar Medical Centre:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category