Shaheen e pakistan institute of medical sciences

Shaheen e pakistan institute of medical sciences (today's struggle is
tomorrow succes)

17/05/2025
12/05/2025

اِسرائیل کی صرف 90 لاکھ آبادی 45 کروڑ عربوں کے سامنے کھڑی ھے۔

انڈیا 1 ارب 30 کروڑ کا ملک ھے، پاکستان 24 کروڑ کا۔ لیکن پورے خطے میں صرف پاکستان ہی ھے جو 78 سال سے انڈیا کے سامنے ڈٹے ہوئے ھے، بغیر کسی ڈر یا احساسِ کمتری کے۔

ہماری ریاست سے غلطیاں ہوئیں، جیسے ہر ملک سے ہوتی ہیں۔ انڈیا کچھ پہلوؤں میں بہتر ہو سکتا ھے، مگر ہم کبھی اس سے مرعوب نہیں ہوئے۔ پاکستان اتنا ہی نڈر ھے جتنا ایک عام پاکستانی—یعنی بالکل بےخوف۔

دنیا میں ہمیشہ طاقت کی زبان چلی ھے، اور آگے بھی چلے گی۔ ریاستیں مفادات دیکھتی ہیں، رومان نہیں۔ ہمیں سیکھنا سب سے چاہئے، لیکن ڈرنا کسی سے نہیں۔ طاقت کا مقابلہ طاقت سے ہی ممکن ھے۔

ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن ذلت بھی قبول نہیں۔
اگر جنگ ھے تو ٹھیک، اور اگر نہیں، تو اور بھی بہتر۔

پاکستان پائندہ باد
پاکستانی زندہ باد
افواجِ پاکستان زندہ باد

30/04/2025

جانور جانوروں کو جنم دیتے ہیں، لیکن انسان سے صرف جسم پیدا ہوتا،
انسان بننے کے لیے زندگی بھر محنت کرنی پڑتی ہے
بدلیں گے ہم تو
بدلے گا پاکستان

میٹرک امتحان سے فارغ اور کالج میں جانے والے طلباء کیلئے بطور استاد میرے چند راہنما جملے۔۔۔!میٹرک سے فارغ ہونے والے طلباء...
28/04/2025

میٹرک امتحان سے فارغ اور کالج میں جانے والے طلباء کیلئے بطور استاد میرے چند راہنما جملے۔۔۔!

میٹرک سے فارغ ہونے والے طلباء انشاءاللہ ستمبر کے وسط میں کالج میں قدم رکھینگے،
میٹرک ریزلٹ کے بعد پورا ایک مہینہ آپکی بھاگ دوڑ میں لگ جائیگا، پہلی بار آپ اپنے ایڈمیشن کے لئے خود بھاگ دوڑ کرینگے،

اس سے پہلے آپکے والدین نے آپکا ہاتھ تھام کر آپکو سکول میں داخل کروایا تھا۔۔
جب آپ کو دائیں اور بائیں ہاتھ میں فرق بھی معلوم نہیں تھا،

میٹرک تک آپکے والدین نے ایک دوسرے سے معلوم کر کے آپکو بہتر سے بہترین سکول میں پڑھانے کی پوری کوشش کی،

والدین نے خود پر سختی گزار کر آپکو میٹرک میں کامیابی دلانے کی پوری کوشش کی۔۔۔

سکول اساتذہ اور کالج کے اساتذہ میں بھی بہت فرق ہوتا ہے، سکول میں پابند ماحول کی وجہ سے اساتذہ بھی پابند رہتے ہیں، وقت پر سلیبس مکمل کرانا، ڈائری میں ہوم ورک دینا، ویکلی ٹیسٹ کا ریزلٹ والدین کو میسج کرنا ، منتھلی ٹیسٹ کے ریزلٹ میں والدین کو بلانا اور سکول کے فائنل ایگزیم میں فیل ہونے کا ڈر وغیرہ۔۔۔ بہت سی پابندیاں آپکو پڑھنے پر مجبور کرتی ہیں،

ساتھ ساتھ آپ چھوٹے ہوتے ہیں ، تو ماں باپ اور اساتذہ سے ڈانٹ بھی ملتی رہتی ہے، سو آپ تمیز کے دائرے سے بھی باہر نہیں نکل سکتے، مگر۔۔۔

مگر اب آپ کالج میں جانے والے ہیں ، ہوشیار رہئیے گا ۔۔۔۔!

کالج میں اچھے برے کالج نہیں ہوتے، مگر آزاد ماحول کی وجہ سے کچھ کالجز کا ماحول آوٹ آف کنٹرول ہوتا ہے،

پیارے بچو۔۔۔! یہ نہ ہو کالج کے آزاد ماحول میں آپ اتنے مشغول ہوجائیں کہ پڑھائی آپ سے رہ جائے، یا آپ سے اللہ نہ کرے لوفر۔لفنگا انسان بن جائے،

یا آپ غلط دوستوں کی صحبت میں نسوار، سگریٹ نوشی کی لعنت میں پڑ جائیں، کیونکہ اس عمر میں معمولی سی لاپرواہی آپکی عمر بھی کی تباہی اور ناکامی کیلئے کافی ہے۔۔

مارکس کم زیادہ آسکتے ہیں، یہ آپکی محنت اور ذہنی صلاحیت پر منحصر ہے، مگر آپ کو اپنے کردار سے غافل نہیں رہنا چاہئے، ہمارے ایک ہیڈماسٹر صاحب نے اسمبلی میں ہمیں ایک نصیحت کی تھی، کہ آپ ہر وقت باوضو رہیں، آپ سے نہ گناہ سرزد ہوگی نہ آپ بد کردار ہونگے، اس وقت سے اب تک ہر وقت خود کو وضو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، اور اسکے بہت سے فوائد بھی ہیں،
آپ بھی باوضو رہیں، تاکہ برائی قریب بھی نہ آئے،

اس طرح میں بچوں کو ایک نصیحت ضرور کرتا ہوں کہ آپ اپنے لئے اپنے رب سے خوب دعا مانگا کریں، اپنے لئے ہدایت مانگے، ماحول اور معاشرے کے شر سے اپنے لئے حفاظت کی دعا کریں، اپنی کامیابی کیلئے اللہ سے دعا کیا کریں، اور اپنی عادات میں اچھی عادتوں کا اضافہ کرتے رہیں، اور دوسروں کی بری عادتوں کو قریب نہ آنے دیں، یہ اسلئے ضروری ہے کہ دعا ضرور قبول ہوتی ہے، اور اپنے لئے ہدایت مانگنا ، اسکی قبولیت میں کوئی شک نہیں۔۔۔!

میں نے اپنے ہی کلنک میں پڑھانا اور سکھانا شروع کیا تھا اور اسکے بعد اب تک اپنے انسٹی ٹیوٹ میں ٹیچنگ سے براہ راست واسطہ ہونے کی وجہ سے طلباء کی نفسیات سے پوری طرح واقف ہوں، میں ایک طالب علم کو دیکھ فیصلہ کرسکتا ہوں کہ اسکی اکیڈیمک کس وجہ سے خراب ہے ، ہر طرح کے سکول اور کالجز کے طلبہ سے واسطہ رہا، کسی نے مشورہ مانگا تو کسی سے میں نے معلوم کیا ، اور یوں میں اس قابل ہوا کہ آج بطور استاد ایک بچے کیلئے بہتر بات اس پلیٹ فارم پر لکھ سکتا ہوں،

لہذا اپنے اس تجربہ کی بنیاد پر کالج میں جانے والے طلبہ سے گزارش ہے، کہ وقت ضائع نہ کریں،
کالج میں ایف۔ایس۔سی سیشن کا دورانیہ چھ ماہ سے زائد نہیں ہوتا۔۔۔ ابھی آپ دوستوں کے ساتھ کالج کے مست ماحول میں مشغول ہونگے کہ سیشن گزرا ہوگا، اور پھر گھر میں بیٹھ کر یہ ساری تیاری آپ سے نہیں ہوپائیگی،

گھر پر تین گھنٹے کا ایک سٹڈی شیڈول بنائیں، اور ہر سبجیکٹ کو روزانہ وقت دیا کریں، تاکہ سال کے آخری دو ماہ کیلئے بوجھ باقی نہ ریے،
کوئی سبجیکٹ مشکل نہیں ہوتا ، اور نہ کوئی سبجیکٹ بغیر وقت دئیے آسان ہوتا ہے، ، ہر سبجیکٹ کو وقت دینا ضروری ہے،
کالج کونسا اچھا ہے، سرکاری کالجز سب اچھے ہیں۔۔ یا نجی کالجز میں کسی اچھے کالج کا انتخاب کریں۔۔

،
اللہ تعالٰی تمام طلباء کو اپنے نیک مقصد میں کامیاب کرے، اور والدین اور اساتذہ کا نام روشن کرے، آمین

بدلیں گے ہم تو
بدلے گا پاکستان

23/04/2025

خوشخبری
نہم اور دہم امتحانات کے فوراً بعد ہم ایک ورکشاپ شروع کرنے جارہے ہیں امتحان سے فارغ طلباء اور طالبات کے لئے جس میں ہم $ #تقاریر #فن گفتگو آنگلش لینگویج اور بہترین مستقبل کے لئے تعین اہداف targets and goal setting کے بارے میں سکھا ینگے ان کو زندگی کے مقصد کے بارے میں اور کامیابی کے بارے میں جدید طریقے سے آئیڈیا دینگے
تعلیم سے بدلے دنیا

بدلیں گے ہم
تو بدلے گا پاکستان
Timing 2:30pm to 4:30 pm
Duration 2month
پتہ چارپریزہ چوک پشاور

23/04/2025

Arshad Iqbal

18/04/2025

میٹرک تک سلیبس اس طرح ہونا چاہیے کہ بچے کے پاس کوئی نہ کوئی ہنر آ جائے اور بچے کو پتہ چل جائے کہ اس نے میٹرک کے بعد کون سے فیلڈ اختیار کرنی ہے یعنی اس کی کس فیلڈ میں دلچسپی ہے ۔
میرا خیال ہے اب رٹا سسٹم ختم ہونا چاہیے بچوں کو دسویں تک زیادہ سے زیادہ ٹیکنیکل تعلیم دینی چاہیے ۔۔
جمعہ اور ہفتہ دو دن ایسے ہوں جس میں نصابی کتابیں بالکل بند کر دی جائیں اور بچوں کو ہنر سکھائے جائیں
ایسے کون سے ہنر ہیں جو بچے دسویں کلاس تک سیکھ سکتے ہیں ۔۔

1- آٹو مکینک
خصوصی طور پر موٹر سائیکل کے بارے میں بچوں کو تربیت دی جائے اس کے انجن کے بارے میں پرزے تبدیل کرنے کے بارے میں انہیں چھٹی کلاس سے لے کر دسویں کلاس تک مرحلہ وائز موٹرسائیکل کا کام سکھایا جائے وہ اس قدر ماہر بن جائیں کہ دسویں کلاس کے بعد پرزے خرید کر پورا موٹر سائیکل اسمبل کر سکیں ۔۔

2- بجلی کا کام الیکٹریشن

بچوں کو عملی طور پر بجلی کا کام سکھایا جائے انڈر گراؤنڈ وائرنگ کیسے کی جاتی ہے اوپن گراؤنڈ وائرنگ کیسے کی جاتی ہے موٹر وائنڈ کیسے کی جاتی ہے مکمل طور پر بچوں کو کام سکھایا جائے اور یہ شعبہ اور یہ ہنر خود میں پوری ایک سائنس ہے فزکس میں اس کے چیپٹر تو ہیں تھیوری کے طور پر میں کہنے سے چاہتا ہوں کہ بچوں کو پریکٹیکلی کام سکھایا جائے صحیح معنوں میں

3- گھر کا ڈاکٹر

چھٹی کلاس سے لے کے دسویں کلاس تک کے تمام بچوں کو گھر ڈاکٹر بنا دیا جائے جو کہ وقت کی اشد ضرورت ہے
بچے کو بلڈ پریشر مانیٹر کرنا آنا چاہیے ۔۔
وین میں انجیکشن لگانا سکھائیں گوشت میں انجیکشن لگانا سکھائیں بوقت ضرورت ڈرپ کیسے لگائی جاتی ہے ۔
ایمرجنسی کی صورت میں بینڈج کرنا سکھائیں ۔۔
ضروری نہیں یہ کام اس نے لوگوں کے لیے کرنے ہیں یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں جو بچے کی ساری زندگی اس کے کام آنے والی ہیں۔۔۔

4- موبائل ریپیئرنگ اور سافٹ ویئر

بچوں کو موبائل ریپیئرنگ کے بارے میں تربیت دی جائے ان کو موبائل ریپیئر کرنا سکھایا جائے موبائل میں سوفٹ ویئر کیسے اپڈیٹ کیا جاتا ہے سافٹ ویئر انسٹال کیسے کیا جاتا ہے ۔۔

5- خود سے پیسے کمانا

گرمی کی چھٹیوں میں بچوں کو ٹاسک دیا جائے کہ پانچ پانچ بچے مل کر تھوڑے تھوڑے پیسے ڈال کر کوئی کاروبار کریں کوئی چیز لے کر فروخت کریں تاکہ وہ عملی زندگی میں اس طرح کی صورتحال میں پریشان نہ ہو مطلب ان کو کمانا سکھائیں ( ہمارے پڑوسی ملک انڈیا میں یہ پریکٹیکل کئی سالوں سے ہو رہا ہے )

6- فری لانسنگ

ویڈیو گیم کھیلنے کے علاوہ کمپیوٹر اور بھی بہت سے مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے یہ بچوں کو عملی طور پر باور کروایا جا سکتا ہے انہیں بتائیں کہ انٹرنیٹ کا دور ہے اپ اپنی چیزیں انٹرنیٹ پر کس قدر اسانی کے ساتھ فروخت کر سکتے ہیں ۔۔
اپنی خدمات کو انٹرنیٹ پر فروخت کرنا سکھائیں ۔۔

مثال کے طور پر اگر کوئی بچہ دیہاتی ہے اور اس کے گھر میں دیسی گھی ہے تو اس کا استاد بتائے کہ وہ دیسی گھی کا پیج بنا کر انٹرنیٹ پر ایمانداری کے ساتھ کس قدر کامیاب کاروبار کر سکتا ہے ایلسی کی پنیا فروخت کر سکتا ہے مکئی کا اٹا فروخت کر سکتا ہے سردیوں میں ساگ بنا کر فروخت کر سکتا ہے مکھن فروخت کر سکتا ہے اور بھی بہت کچھ یہ اسے سکھایا جائے ۔۔!!

7- نرسری اگانا

بچوں کو بیج لگانے کی تربیت دی جائے پھولوں کے بیج سبزیوں کے بیج درختوں کے بیج اور یہ کام سکول میں بہت اسانی کے ساتھ ہو سکتے ہیں کہ اگر مستقبل میں اس کا رجحان نیچر کی طرف بڑھ جائے تو وہ نرسری کا اپنا کاروبار کر سکتا ہے اسے یہ ہنر ضرور سکھانے چاہیے ۔۔

8- چھوٹے پیمانے پر صابن سازی

9- بیچنا آنا چاہیے بچوں کو مارکیٹنگ

بچوں کے اندر اس قدر اعتماد پیدا کیا جائے کہ وہ بہترین مارکیٹر بن سکے ان کو اپنی چیزیں بیچنا آنا چاہیے اور اساتذہ سے بڑھ کر کوئی ایسی ہستی نہیں جو بچوں میں اس قدر اعتماد پیدا کر سکے والدین سے بھی زیادہ اعتماد بچوں کو سکول میں ماحول سے ملتا ہے اساتذہ سے ملتا ہے

اب وقت ہے کہ سلیبس میں موجود فضول کہانیوں کو یکثر مسترد کر کے ہمارے انے والے بچوں کو دسویں تک مکمل پریکٹیکل تعلیم دی جائے تاکہ وہ اپنا باعزت روزگار کما سکے اور وطن عزیز کے باعزت شہری بن سکیں ۔۔
بدلیں گے ہم تو
بدلےگاپاکستان
Copied

Address

Shaghali Payan
Peshawar

Telephone

+923119745428

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shaheen e pakistan institute of medical sciences posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share