Dr. Pir Muhammad Zahid - Consultant Rheumatologist

Dr. Pir Muhammad Zahid - Consultant Rheumatologist Doctor / Consultant / Rheumatologist / Medical
FCPS (Rheumatology)
FCPS (Medicine)
MRCP (London)

ڈاکٹر پیر محمد زاہد کل سے اپنے کلینک میں موجود ہونگے۔کلینک پتہ:کمرہ نمبر 72 آئی بی پی ، اوپی ڈی بلاک، ایم ٹی آئی، ایل آر...
04/05/2025

ڈاکٹر پیر محمد زاہد کل سے اپنے کلینک میں موجود ہونگے۔

کلینک پتہ:
کمرہ نمبر 72 آئی بی پی ، اوپی ڈی بلاک، ایم ٹی آئی، ایل آرائچ پشاور

اوقات کار: 4:0 بجے سے رات 8:0 بجے تک

Eid Mubarak
31/03/2025

Eid Mubarak

کیا آپ یقین کریں گے؟افریقہ میں اسلام کی دعوت پھیلانے والے عظیم عرب داعی شیخ عبدالرحمن السمیط کہتے ہیں: میرے افریقہ میں د...
09/07/2023

کیا آپ یقین کریں گے؟

افریقہ میں اسلام کی دعوت پھیلانے والے عظیم عرب داعی شیخ عبدالرحمن السمیط کہتے ہیں: میرے افریقہ میں دعوتی کام کے دوران'ایک دن میں وہاں چلڈرن ہسپتال کے وزٹ پر تھا کہ میں نے ایک افریقی عورت کی درد بھری آہ و بکا سنی'یہ عورت ایک بچوں کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر کے سامنے
کھڑی گریہ وزاری کرتے ہوئے اپنی افریقی زبان میں بار بار کوئی التجا کر رہی تھی اور اس کیلئے اُسے رو رو کے واسطے دے رہی تھی'میں اُس کے اصرار کی شدت اور اپنے مقصد کو منوانے کے عزم سے واقعی متاثر ہوا اور میں نے آگے بڑھ کر مترجم کے ذریعے ڈاکٹر سے دریافت کیا کہ جناب اس عورت کے ساتھ

معاملہ کیا ھے؟ اُس نے بتایا کہ:اس عورت کا دودھ پیتا لاغر سا بیمار بیٹا ھے جسے ہم ناقابلِ علاج قرار دے چکے ہیں مگر یہ عورت نہیں سمجھ رہی اور چاہتی ھے کہ میں اس کے بیٹے کو بھی اُن بچوں میں شامل کرلوں جنہیں علاج کی غرض سے ایڈمٹ کرلیا گیا ھے حالانکہ اس طرح جو رقم ہم اس کے
قریب المرگ بیٹے پر خرچ کریں گے وہ ضائع ہی جائے گی اور اُس کا علاج کرنے سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔۔کیونکہ اس کا بیٹا گنتی کے چند ایام ہی جیئے گا سو یہ پیسے اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ انہیں کسی اور بچے پر خرچ کیا جائےکہ جس کا علاج ممکن ہو' شیخ السمیط کہتے ہیں:ڈاکٹر کے ساتھ
میرے اس مکالمے کے دوران وہ عورت میری طرف بڑی امید بھری اور رحم طلب نظروں سے دیکھ رہی تھی جبکہ ڈاکٹر میرے مترجم کے ذریعے اس کے بیٹے کی بابت مجھے بڑی ہی سخت مایوس کن رپورٹ دے رہا تھا'آخر میں نے کچھ سوچتے ہوئے مترجم سے کہا:ڈاکٹر سے پوچھو کہ اسے اس بچے کو داخل کر لینے
کی صورت میں اسکے علاج معالجےکیلئے یومیہ کس قدر اضافی رقم درکار ہوگی؟جب اُس نے رقم بتائی تو میں نے اسے بہت ہی معمولی پایا'اتنی کہ جتنی ہم اپنے ملک میں ایک دفعہ سافٹ ڈرنک پی کرخرچ کر دیتے ہیں سو میں نے کہا:کوئی مسئلہ نہیں'آپ اس بچے کو بھی داخل کرلیں اور اسے بچانے کی
کوشش کریں اور اس کے علاج پر جتنی اضافی رقم خرچ ہوگی وہ میں اپنی طرف سے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں سے ادا کر دیتا ہوں اور یوں ڈاکٹر نے میری سفارش پر اور بچے کے اخراجات کی زمہ داری اٹھا لئے جانے پر مطمئن ہوکر اس قریب المرگ بچے کو بھی داخل کرنے اور اس کا علاج کرنے کی حامی بھر لی
ادھر بچے کی ماں یہ ماجرا دیکھ سن کر فرط مسرت سے میرے ہاتھ چومنے کیلئے آگے بڑھی'جسے میں نے منع کر دیا اور پھر چیک بک نکالتے ہوئےاس عورت سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے سال بھر کے علاج کیلئے یہ رقم لےلے'اور اگر پیسوں کی کچھ کمی ہوئی تو وہ رقم بھی تمہیں یہ شخص دے دے گااور یہ
بات میں نے اپنے ایک مقامی افریقی معاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہی' اور اس کے ساتھ ہی اس عورت کو ایک چیک سائن کرکے دےدیا تاکہ وہ مطلوبہ رقم وصول کر سکے۔۔حقیقت یہ ھےکہ ڈاکٹر کی باتیں سن کر میں نے بھی اُس عورت کے بچےکو میت' ڈیڈ باڈی' ہی سمجھ لیا تھا مگر مذکورہ رقم
تو محض اس کی ماں کو تسلی دینے کیلئے دی تھی اور اس لئے بھی تاکہ وہ قبول اسلام کیلئے اپنے کیے گئے وعدے پر قائم رہے اور وہ اس تالیف قلبی کے سبب اسلام پر پختہ ہو جائے۔۔اس واقعے کے بعد مہینے اور سال گزرتے گئے اور افریقہ میں دعوتی مصروفیات کے سبب میں یہ معمولی سا واقع یکسر طور پر
بھول چکا تھا'لیکن اس واقعے کے تقریباً 12 سال سے بھی کچھ زیادہ عرصہ کے بعد ایک دن جب میں اپنے افریقی دعوتی مرکز میں بیٹھا تھاکہ میرا ایک ماتحت آیا اور بولا کہ ایک افریقی عورت آپ سے ملنے پراصرار کر رہی ھے اس کے ساتھ ایک دس بارہ سال کا لڑکا بھی ھے اور ہمارے اُسےٹالنےکے باوجود
وہ بار بار پھر آجاتی ھے میں نے کہا:اُسے بھیج دو' تبھی ایک عورت اندر داخل ہوئی جسے میں پہچانتا نہ تھا اور اس کے ساتھ ایک خوبصورت اور مطمئن چہرے والا لڑکا تھا وہ عورت آتے ہی کہنے لگی: یہ میرا بیٹا عبدالرحمن ھے اور یہ پورا قرآن حفظ کرچکا ھے اوراسے بہت سی احادیث ﷺبھی زبانی
یاد ہیں اور میں یہ چاہتی ہوں کہ یہ آپ کے ساتھ رہ کر آپ ہی کی طرح کا داعی اسلام بن جائے'میں خاموش بیٹھا تھا اور وہ عورت بار بار اپنی بات دہرائے جارہی تھی۔۔میں اُس کے اصرار پر حیران ہوا اور مترجم کے ذریعے اس سے پوچھا کہ تم اپنی اس درخواست پر مجھ سے اتنا اصرار کیوں کر رہی ہو؟

میرے یہ پوچھنے پر ماں کے بجائے لڑکا مترجم کے بغیر براہ راست عربی میں جواب دینے لگا' تو میں بڑا حیران ہوا کہ یہ بچہ افریقی زبان کے بجائے بڑے اطمینان سے عربی بول رہا ھے وہ مجھے کہنے لگا:شیخ!اگر اسلام اور اس کی رحمتیں نہ ہوتیں تو میں آج زندہ نہ ہوتا اور نہ ہی آج آپ کے سامنے
کھڑا یوں باتیں کر رہا ہوتا۔۔میری ماں نے آپ کے ساتھ بیتا سارا قصہ مجھے سنا رکھا ھے'اس نے بتایا ھے کہ میری صغر سنی میں جب ڈاکٹر لاعلاج قرار دے کر مجھے ہسپتال سے نکال رھے تھے تو میری ماں کے رونے دھونے پر رحم کھا کر کس طرح آپ نے میرے علاج معالجے کے خرچ کی زمہ داری اٹھا کر
مجھے ہسپتال میں داخل کروا دیا تھا اور میں نے اپنی اسی مہربان ماں کی شدید خواہش پر بڑی محبت سے قران پاک حفظ کیا ھے اور ابتدائی طور پر اسلام کو سیکھا ھے اور ابھی میں اپنی ماں کا حکم مان کر بڑے شوق سے آپ کے تحت رہ کر اسلام کی بابت بہت کچھ سیکھنا چاہتا ہوں اور اسلام کیلئے
بہت کچھ کرنا بھی چاہتا ہوں'میں عربی اور افریقی دونوں زبانیں یکساں جانتا ہوں اور میں آپ کے ماتحت رہ کر آپ کی طرح اسلام کے داعی کے طور پر کام کرنا چاہتا ہوں اور اس کام کے عوض مجھے کھانے کے علاؤہ کچھ بھی نہیں چاہیئے ہوگا۔۔اور شیخ! اس موقع پر مجھے اور میری ماں کو اچھا لگے گا
اگر آپ میری قرآن کی تلاوت بھی سن لیں' میں نے مسکراتے ہوئے اُسے تلاوت کرنے کیلئے کہا تو۔۔اُس نے بڑی ہی سریلی آواز میں ترتیل کے ساتھ سورة البقره کی آیات پڑھنا شروع کر دیں اور اس دوران اُس کی خوبصورت ذہین آنکھیں مجھے مسلسل اُمید کی نظر سے دیکھ رہی تھیں۔۔اور اس دوران میری
یاداشت میں ایکدم وہ بھولا بسرا ہوا واقعہ روشن ہونے لگا کہ جس کا ذکر یہ بچہ اپنی تلاوت سے پہلے کر رہا تھا'سب کچھ یاد آجانے پر میں نے فرط حیرت و مسرت سے کہا:کیا یہ وہی بچہ ھے جسے ڈاکٹروں نے ناقابلِ علاج قرار دے دیا تھا؟ ماں نے کہا:ہاں ہاں۔۔یہ وہی بچہ ھے جسے انہوں نے سمجھ
لیا تھا کہ یہ زندہ نہیں بچے گا'پھر وہ بولی:یہی بتانے کیلئے تو میں اسے ساتھ لے کر آپ کے پاس آنے کے لئے اصرار کر رہی تھی اور میں نے اس کا نام بھی آپ کے نام پر عبدالرحمن رکھا ھے_ شیخ السمیط کہتے ہیں:
حقیقت حال معلوم ہونے پر مجھ پر خوشی سے کپکپاہٹ طاری ہونے لگی اور
مجھے لگا کہ میرے قدم میرا بوجھ اُٹھانے سے قاصر ہو رھے ہیں سو میں ایکدم فرش پر بیٹھ گیا'میں خوشی اور حیرت سے کسی مفلوج آدمی جیسا ہو چکا تھا' میں نے وہیں پہ الله کے حضور سجدہ شکر ادا کیا اور پھر میں روتے ہوئے گویا اپنے رب سے کہہ رہا تھا:صرف سوفٹ ڈرنک جتنا خرچ ایک
جان بچا سکتا ھے اور اس سے بڑھ کر الحمدلله ہمیں ایک داعی بھی عطا کر سکتا ھے کہ جس کی ہمیں اس وسیع میدان میں شدید ضرورت بھی ھے۔۔ اور ساتھ ہی میری زبان پر بے ساختہ سورة المائدہ کی آیت جاری ہوگئی:
ومن أحياها فكانما أحيا الناس جميعاً.
(سورةالمائدة_ آية:32)
ترجمہ: "اور جس نے کسی ایک انسان کی جان بچائی
اُس نے گویا ساری نوع انسانی کو بچالیا".
اور الحمدلله بعد میں یہی لڑکا غیر مسلم افریقی قبائل میں اسلام کی دعوت پھیلانے والا سب سے مشہور داعی بنا۔۔جسے اپنی زبان کی تاثیر کے سبب لوگوں میں سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی_
بسا اوقات بعض معمولی سے صدقات بیشمار لوگوں کی زندگیاں بدل دیتے ہیں اور اُنہیں سعادت مند بنا دیتے ہیں اور دوسری طرف کتنے ہی کثیر اموال ہم بغیر کسی مقصد اور ہدف کے فضول خرچ کر دیتے ہیں جو کہ خود ہمارے لئے اور اُمت کے لئے بھی وبال بن جاتے ہیں.
(منقول)

عید الاضحی مبارک 🐪
29/06/2023

عید الاضحی مبارک 🐪

رہیوماٹائڈ آرتھرائٹس:(Rheumatoid Arthritis)اس مرض کو Autoimmune Inflammatory Diseases بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں ج...
28/05/2023

رہیوماٹائڈ آرتھرائٹس:(Rheumatoid Arthritis)

اس مرض کو Autoimmune Inflammatory Diseases بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں جسم کا مدافعتی نظام اپنے ہی نارمل خلیوں کے خلاف کام شروع کردیتا ہے، جو جوڑوں کی جھلّی کی سوزش کا سبب بنتا ہے۔یہ بیماری جوڑوں کے علاوہ پھیپھڑوں اور آنکھوں کوبھی متاثر کرسکتی ہے۔ مرض لاحق ہونے میں جنس کی قید ہے، نہ عُمر کی۔ البتہ مَردوں کی نسبت خواتین میںاس کی شرح 2سے3گنا زائدہے۔

رہیوماٹائڈ آرتھرائٹس کے اسباب میں موٹاپا، تمباکو نوشی اور موروثیت وغیرہ شامل ہیں۔ مرض کی ابتدا عموماً ہاتھ یا پاؤں کے جوڑ کی جھلّی متورّم ہونے سے ہوتی ہے۔ بعد ازاں، جسم کے دیگر جوڑ بھی متاثر ہوجاتے ہیں۔نیز، جوڑوں کو مستقل طور پر نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔ بسا اوقات ایک وقت میں ایک سے زائد جوڑ متورّم ہوجاتے ہیں اور درد کی شدّت بڑھ جاتی ہے، خصوصاً صُبح اُٹھنے کے بعد جوڑوں میں زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔

جوڑ سخت اور منجمد محسوس ہوتے ہیں،تاہم 2سے3گھنٹے بعد اس علامت میں بہتری آنے لگتی ہے۔ مرض کی دیگر علامات میں نیند، بھوک اوروزن میں کمی اور تھکاوٹ وغیرہ شامل ہیں۔ عام طور پر تشخیص کے لیےجوڑوں کے معائنے کے بعد ایکس رے اور خون کے مختلف ٹیسٹس تجویز کیے جاتے ہیں۔

اس عارضے کے علاج کا بنیادی مقصد مرض پر قابو پانا، سُوجن کم کرنا اور جوڑوں کو مستقل نقصان سے بچانا ہے، لیکن یہ تب ہی ممکن ہے، جب بروقت تشخیص کے ساتھ درست علاج شروع کیا جائے۔ علاج کے ضمن میں ادویہ تجویز کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ مخصوص ورزشیں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔ چوں کہ علاج کا دورانیہ طویل ہے، اس لیے معالج کی ہدایات پر لازماً عمل کیا جائے۔

مرض کی علاماتگٹھیا کے درد کی عام علامات میں شدید درد، سوجن، جوڑوں میں حرکت کی طاقت کم ہوجانا اور ان کے حرکت کرنے میں فرق...
28/05/2023

مرض کی علامات

گٹھیا کے درد کی عام علامات میں شدید درد، سوجن، جوڑوں میں حرکت کی طاقت کم ہوجانا اور ان کے حرکت کرنے میں فرق آجانا شامل ہیں۔

ان علامات کے ساتھ بعض دفعہ مریض کو بخار، وزن میں تیزی سے کمی اور تھکاوٹ کا سامنا بھی ہوتا ہے۔


مخصوص ادویات کا استعمالاگر ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے ادویات استعمال کی جارہی ہوں تو بھی جسم میں یورک ایسڈ کی سطح ...
27/05/2023

مخصوص ادویات کا استعمال

اگر ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے ادویات استعمال کی جارہی ہوں تو بھی جسم میں یورک ایسڈ کی سطح بڑھنے لگتی ہے، جوڑوں کے مرض یا ہڈیوں کی کمزوری کے شکار کے افراد اگر ان ادویات کا استعمال کرتے ہیں ان میں گھٹیا کے مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کو جوڑوں میں تلیف رہی ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے ادویات کی تبدیلی کے لیے مشورہ کریں۔


جوڑ آپ کے جسم کے وہ حصے ہیں جہاں آپ کی ہڈیاں آپس میں ملتی ہیں۔ جوڑ آپ کے جسم کی ہڈیوں کو حرکت دینے میں مدد کرتے ہیں۔:آپ ...
21/05/2023

جوڑ آپ کے جسم کے وہ حصے ہیں جہاں آپ کی ہڈیاں آپس میں ملتی ہیں۔ جوڑ آپ کے جسم کی ہڈیوں کو حرکت دینے میں مدد کرتے ہیں۔

:آپ کے جسم کے جوڑوں میں شامل ہیں

کندھے –

کولہے –

کہنی –

گٹھنے –

جوڑوں کے درد سے مراد جسم کے کسی بھی جوڑ میں تکلیف ، درد اور سوزش ہے۔ جوڑوں کا درد ایک عام شکایت ہے۔ اس کے لئے عام طور پر ہسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

بعض اوقات ، جوڑوں کا درد کسی بیماری یا چوٹ کا نتیجہ ہوتا ہے۔ جوڑوں کے درد کی ایک عام وجہ گٹھیا / آرتھرائٹس بھی ہے۔ تاہم ، یہ دوسرے حالات یا عوامل کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

Table of Contents

جوڑوں کا درد کیوں ہوتا ہے؟
:گٹھیا / آرتھرائٹس
:جوڑوں کے درد کی دوسری وجوہات
جوڑوں کے درد کی علامات کیا ہیں؟
جوڑوں کے درد کی تشخیص کس طرح کی جاتی ہے؟
جوڑوں کے درد کا علاج کس طرح ہوتا ہے؟
:گھریلو علاج
:فیزیکل تھیراپی
:طبی علاج
آپ کو اپنے ڈاکٹر سے کب ملنا چاہئے؟
جوڑوں کا درد کیوں ہوتا ہے؟
:گٹھیا / آرتھرائٹس
جوڑوں کے درد کی ایک سب سے عام وجہ گٹھیا ہے۔ گٹھیا کی دو اہم شکلیں اوسٹیو ارتھرائٹس (او اے) اور ریماٹائڈ آرتھرائٹس (آر اے) ہیں۔

امریکن کالج آف ریمومیٹولوجی کے مطابق ، او اے 40 سال سے زیادہ عمر کے بالغوں میں سب سے زیادہ عام ہے۔ یہ آہستہ آہستہ ترقی کرتا ہے اور عام طور پر استعمال ہونے والے جوڑ کو متاثر کرتا ہے جیسے

کلائی –

ہاتھ –

کولہے –

گٹھنے –

او اے کی وجہ سے جوڑوں کا درد کارٹلیج کے خراب ہونے سے ہوتا ہے جو جوڑوں کے لئے کشن اور جھٹکا جاذب کا کام کرتا ہے۔

گٹھیا کی دوسری شکل آر اے ہے۔ گٹھیا فاؤنڈیشن کے مطابق ، آر اے تقریبا 15 ملین امریکیوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ مردوں سے زیادہ عام طور پر خواتین کو متاثر کرتا ہے۔

یہ وقت کے ساتھ ساتھ جوڑ کو خراب اور کمزور کرسکتا ہے۔ آر اے جوڑوں میں درد ، سوزش اور مائع کی تشکیل کا سبب بنتا ہے کیونکہ جسم کا قوت مدافعتی نظام اس جھلی پر حملہ کرتا ہے جو جوڑ کو جڑا رکھتی ہے۔

:جوڑوں کے درد کی دوسری وجوہات
:جوڑوں کے درد کی دوسری وجوہات مین شامل ہیں

برسائٹس ، یا جوڑوں کے آس پاس کشننگ پیڈ کی سوزش –

لیوپس –

گاؤٹ –

کچھ متعدی امراض ، جیسے ممپس ، انفلوئنزا اور ہیپاٹائٹس –

پٹیللا کا کونڈروومالائٹس ، یا گھٹنے میں کارٹلیج کا خراب ہونا –

زخم –

ٹینڈینائٹس ، یا کنڈرا کی سوزش –

ہڈی یا جوڑ کا انفیکشن –

جاڑوں کا زیادہ استعمال –

کینسر –

فبرومائیلجیا –

آسٹیوپوروسس –

سارکوائڈوسس –

رکٹس –

جوڑوں کے درد کی علامات کیا ہیں؟
جوڑوں کے درد سے وابستہ علامات میں شامل ہوسکتی ہیں

جوڑوں کے گرد لالی –

جوڑوں پر سوجن –

جسم میں جوڑ کے حصے پر بخار ہونا –

لنگڑا پن –

جوڑوں کا جم جانا –

جوڑوں کے ہلنے میں تکلیف ہونا –

جوڑوں میں سختی –

کمزوری –

:آپ کو ڈاکٹر سے بھی ملنا چاہئے اگر

جوڑ کے آس پاس کا علاقہ سوجن ، سرخ ، ٹینڈر یا ہاتھ لگانے پر گرم ہے –

درد تین دن یا اس سے زیادہ جاری رہا ہے –

آپ کو بخار ہے لیکن فلو کی کوئی علامت نہیں ہے –

:اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی بھی واقع ہو تو آپ کو ایمرجنسی روم میں جانے کی ضرورت ہے

آپ کو شدید چوٹ پہنچی ہے۔ –

جوڑ درست شکل میں ظاہر نہیں ہوتا ہے۔ –

جوڑ کی سوجن اچانک ہوجاتی ہے۔ –

جاڑ مکمل طور پر متحرک ہے۔ –

آپ کو جوڑوں کا شدید درد ہے۔ –

جوڑوں کے درد کی تشخیص کس طرح کی جاتی ہے؟
آپ کا ڈاکٹر شاید جسمانی معائنہ کرے گا۔ وہ آپ سے آپ کے جوڑوں کے درد کے بارے میں سلسلہ وار سوالات بھی کریں گے۔ اس سے ممکنہ وجوہات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

جوڑوں کے درد سے متعلق مشترکہ نقصان کی نشاندہی کرنے کے لئے جوڑوں کا ایکس رے ضروری ہوسکتا ہے۔

اگر آپ کے ڈاکٹر کو شبہ ہے کہ اس کی کوئی اور وجہ ہے تو ، وہ کچھ خودکار امراض کی خرابی کی جانچ کرنے کے لئے خون کے ٹیسٹ کا بھی کہ سکتے ہیں۔ وہ جسم میں سوزش کی سطح یا خون کی ایک مکمل گنتی کی پیمائش کرنے کے لئے سیڈیمنٹیشن ٹیسٹ کی بھی درخواست کرسکتے ہیں۔

جوڑوں کے درد کا علاج کس طرح ہوتا ہے؟
جوڑوں کا درد ہلکا سا پریشان کرنے سے لے کرآپ کو کمزور کرنے تک ہوسکتا ہے۔ یہ چند ہفتوں (شدید) ، یا کئی ہفتوں یا مہینوں (دائمی) تک چل سکتا ہے۔ یہاں تک کہ جوڑوں میں قلیل مدتی درد اور سوجن آپ کے معیار زندگی کو متاثر کرسکتی ہے۔ جوڑوں کے درد کی وجہ سے جو بھی ہو ، آپ عام طور پر اسے دوائیوں ، جسمانی تھراپی یا متبادل علاج سے منظم کرسکتے ہیں۔

آپ کا ڈاکٹر پہلے اس حالت کی تشخیص اور علاج کرنے کی کوشش کرے گا جو آپ کے جوڑوں کے درد کا باعث ہے۔ مقصد یہ ہے کہ درد اور سوزش کو کم کیا جائے اور جوڑوں کے فنکشن کو محفوظ کیا جاسکے۔

:گھریلو علاج
ڈاکٹر او اے اور آر اے دونوں کو دائمی حالات سمجھتے ہیں۔ اس وقت کوئی علاج دستیاب نہیں ہے جو گٹھیا سے وابستہ جوڑوں کے درد کو مکمل طور پر ختم کردے گا یا واپس آنے سے روک دے گا۔ تاہم ، درد کو سنبھالنے کے طریقے موجود ہیں:

ٹاپیکل پین ریلیورز اور نان سٹیرائڈل اینٹی انفلامیٹری ڈرگز کے استعمال سے درد ، سوجن اور سوزش کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

جسمانی طور پر چست رہیں اور اعتدال پسند ورزش پر توجہ مرکوز رکھنے والے فٹنس پروگرام کی پیروی کریں۔

اپنے جوڑوں میں حرکت کی اچھی حد برقرار رکھنے کے لئے ورزش کرنے سے پہلے کھینچیں۔

اپنے جسمانی وزن کو صحت مند حد میں رکھیں۔ اس سے جوڑوں پر دباؤ کم ہوگا۔

اگر آپ کا درد گٹھیا کی وجہ سے نہیں ہے تو ، آپ بغیر نسخہ لینے ، سوزش والی دوائی لینے ، مساج کرنے ، گرم غسل کرنے ، کثرت سے کھینچنے اور مناسب آرام کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ بھی آپ گھر میں کچھ آسان تکنیکوں کے ذریعے قلیل مدتی جوڑوں کے درد کو دور کرسکتے ہیں۔

کے ساتھ جوڑ کی حفاظت کری.کسی پٹی

جوڑ کو آرام دیں ، ایسی کسی بھی سرگرمی سے گریز کریں جس سے آپ کو تکلیف ہو۔

تقریبا 15 منٹ کے لئے جوڑ کو آئس کریں ، یعنی اس پر برف لگائیں ہر دن کئی بار.

لچکدارپٹی کا استعمال کرتے ہوئے جوڑ کو دبائیں۔

اپنے دل کی سطح کے اوپر جوڑ کو بلند کریں۔

آپ کے دکھتے جوڑوں کو برف لگانے سے درد اور سوجن دور ہوسکتی ہے۔ جوڑوں کے ارد گرد پٹھوں میں ہونے والی کھنچائو کے لئے ، ہیٹنگ پیڈ استعمال کرنے کی کوشش کریں یا دن میں کئی بار لپیٹیں۔ آپ کا ڈاکٹر تجویز کرسکتا ہے کہ آپ حرکت کو کم سے کم کرنے یا درد کم کرنے کے لئے جوڑ کو ٹیپ کریں ، لیکن جوڑ کو زیادہ دیر تک بے حرکت رکھنے سے گریز کریں کیونکہ یہ سخت ہو سکتا ہے اوراس کا فنکشن خراب ہو سکتا ہے۔

:فیزیکل تھیراپی
آپ جوڑ کے ارد گرد کے پٹھوں کو مضبوط بنانے ، مشترکہ کو مستحکم کرنے ، اور اپنی حرکت کی حد کو بہتر بنانے کے لئے جسمانی معالج کے ساتھ کام کرسکتے ہیں۔ تھراپسٹ الٹراساؤنڈ ، حرارت یا کولڈ تھراپی ، یلیکٹریکل نرو سٹیمولیشن ، اور مینیپولیشن جیسی تکنیک استعمال کرے گا۔

اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو ، وزن کم کرنے سے آپ کے تکلیف دہ جوڑوں پر ہونے والے کچھ دباؤ کو دور کیا جاسکتا ہے۔ ورزش وزن کم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے (خوراک کے ساتھ ساتھ) ، لیکن کم اثر والی ورزشوں کے ساتھ قائم رہنے میں محتاط رہیں جو جوڑوں کو مزید پریشان کر سکتی ہیں۔ تیراکی اور بائیسکلنگ بہترین مشقوں میں شامل ہیں کیونکہ دونوں ہی آپ کو اپنے جوڑوں کو اس پر اثر ڈالے بغیر ورزش کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ چونکہ پانی خوش کن ہے لہذا تیراکی آپ کے جوڑوں کے دباؤ کو بھی دور کرتی ہے۔

:طبی علاج
آپ کے علاج کے اختیارات درد کی وجہ پر منحصر ہوں گے۔ کچھ معاملات میں ، آپ کے ڈاکٹر کو انفیکشن یا گاؤٹ یا جوڑوں کے درد کی دیگر وجوہات کی جانچ کے لئے جوڑوں کے ارد گرد جمع سیال نکالنا ہوگا۔ وہ جوڑوں کو تبدیل کرنے کے لئے سرجری کی بھی سفارش کرسکتے ہیں۔

علاج کے دیگر غیر معمولی طریقوں میں طرز زندگی میں تبدیلیاں یا دوائیں شامل ہوسکتی ہیں جو ممکنہ طور پر آپ کے آر اے کو ریمشن میں جانے کا سبب بن سکتی ہیں۔ آر اے کے معاملے میں ، آپ کا ڈاکٹر پہلے سوزش کو دور کرے گا۔ ایک بار جب آر اے ریمیشن میں چلا جاتا ہے تو، آپ کا طبی علاج آپ کی حالت پر کڑی لگام لگانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔

آپ کو اپنے ڈاکٹر سے کب ملنا چاہئے؟
جوڑوں کا درد اکثر اس نقصان کا نتیجہ ہوتا ہے جو عام وئیر اینڈ ٹئیر کے ذریعے ہوتا ہے۔ تاہم ، یہ انفیکشن یا ممکنہ طور پر آراے کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

آپ کو اپنے ڈاکٹر سے ملنا چاہئے اگر آپ کو کوئی بلا وجہ جوڑوں کا درد ہو ، خاص طور پر اگر یہ کچھ دن بعد خود ہی دور نہیں ہوتا ہے۔ جلد پتہ لگانے اور تشخیص آپ کی تکلیف کی بنیادی وجہ کے موثر علاج کی اجازت دے سکتے ہیں۔

Credit: oladoc.com

Rheumatoid Arthritis (RA) symptoms to Never Ignore..
21/05/2023

Rheumatoid Arthritis (RA) symptoms to Never Ignore..

Address

Khyber Medical Center Dabgari Garden
Peshawar
25000

Opening Hours

Monday 16:00 - 21:00
Tuesday 16:00 - 21:00
Wednesday 16:00 - 21:00
Thursday 16:00 - 21:00
Friday 16:00 - 21:00

Telephone

+923488123519

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Pir Muhammad Zahid - Consultant Rheumatologist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram