
08/08/2025
سرکاری اسپتالوں میں بقایا رقم کا کھیل — مریضوں کی جیب سے “خاموش کٹوتی”
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے او پی ڈی کاؤنٹرز پر ایک نیا “رواج” جنم لے چکا ہے۔ پرچہ بناتے وقت عملہ مریض کو بقایا رقم واپس کرنے کے بجائے یہ کہہ کر ٹال دیتا ہے کہ “ٹوٹے پیسے نہیں ہیں، واپسی پر لے لیجیے گا”۔
عینی شاہدین کے مطابق، یہ جملہ تقریباً ہر مریض کو سننے کو ملتا ہے، مگر واپسی پر ہسپتال کی بھاگ دوڑ میں زیادہ تر مریض اپنے چند روپے لینا بھول جاتے ہیں۔ یوں یہ رقوم آہستہ آہستہ “گم” ہو جاتی ہیں، اور عملے کے لیے ایک خاموش آمدنی کا ذریعہ بن جاتی ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل کرپشن کی ایک نرم شکل ہے، جس پر انتظامیہ کو فوری توجہ دینی چاہیے۔ “یہ رقم چھوٹی ضرور ہے، لیکن جب روزانہ سینکڑوں مریضوں سے لی جائے تو یہ چھوٹا دھندا بڑا ہو جاتا ہے”، ایک مریض نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں شفاف مالیاتی نظام، رسید کی مکمل ادائیگی، اور بقایا رقم موقع پر واپس کرنا ضروری ہے، تاکہ مریضوں کا اعتماد بحال ہو اور یہ “چند روپوں کا سکینڈل” جڑ سے ختم ہو سکے۔