
02/08/2025
کامیابی کی کہانی
جمعرات، 31 جولائی 2025 کو، 15 سالہ فائر آرم انجری کے مریض گل ولی ولد سیف الملوک کو نہایت تشویشناک حالت میں کٹیگری ڈی ہسپتال ماموند کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ لایا گیا۔ مریض کو پیٹ میں شدید گولی کا زخم تھا اور مسلسل و خطرناک حد تک خون بہہ رہا تھا۔
پہنچتے ہی میڈیکل ٹیم نے فوراً جنرل اینستھیزیا دیا، دو آئی وی لائنز لگائیں اور بغیر کسی تاخیر کے مریض کو آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا۔ ایکسپلوریٹری لیپروٹومی کے دوران پتہ چلا کہ مریض کا تلی (Spleen) مکمل طور پر ٹوٹ چکی ہے اور پینکریاز کے آخری حصے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس موقع پر سپلینیکٹومی کی گئی، میسینٹرک ویسلز کو کامیابی سے باندھا گیا، خون روکنے کے لیے سرجیکل اسپنجز (Peaks) رکھے گئے، اور ضروری خون کی بوتلیں و آئی وی فلوئڈز فراہم کیے گئے۔
یہ کیس ڈاکٹر نعیم (جنرل سرجن) اور ڈاکٹر ذاکر (آرتھوپیڈک سرجن) نے کامیابی سے مینیج کیا۔ معالجین کے مطابق، مریض کی جان بچانے کے لیے وقت نہایت اہم تھا، اور صرف 5 تا 10 منٹ کی تاخیر بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی تھی کیونکہ اندرونی خون بہنے کی شدت بہت زیادہ تھی۔
مریض کو کامیابی سے مستحکم کرنے کے بعد کمانڈنٹ، ضلعی انتظامیہ، اور مقامی سیاسی قیادت کی ہدایات پر باجوڑ اسکاوٹس کے حوالے کیا گیا، جہاں سے بعدازاں مریض کو مزید اسپیشلائزڈ علاج کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور منتقل کر دیا گیا۔
فالو اپ کے مطابق، مریض کی حالت اب مستحکم ہے، الحمدللہ۔
سرجیکل اور ایمرجنسی ٹیم کی اس شاندار کاوش کو تمام اسٹیک ہولڈرز خصوصاً مریض کے اہل خانہ کی جانب سے بے حد سراہا گیا ہے۔