
14/10/2024
فروزن شولڈر (Frozen Shoulder) کو "ایڈیسیو کیپسولائٹس" (Adhesive Capsulitis) بھی کہا جاتا ہے، یہ کندھے کے جوڑ کی ایک حالت ہے جس میں جوڑ کے اردگرد کا ٹشو سخت ہو جاتا ہے، جس سے حرکت محدود ہو جاتی ہے اور درد محسوس ہوتا ہے۔ اس میں کندھا منجمد ہو جاتا ہے، اور حرکت کرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔
علامات:
فروزن شولڈر کے مخصوص علامات درج ذیل ہیں:
1: کندھے میں درد: ابتدا میں کندھے کے جوڑ میں ہلکا یا شدید درد ہوتا ہے، جو وقت کے ساتھ بڑھتا جاتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت۔
2:حرکت کی محدودیت: کندھے کی حرکت آہستہ آہستہ کم ہو جاتی ہے، اور اسے اوپر، نیچے یا دائیں بائیں حرکت دینا مشکل ہو جاتا ہے۔
3:کندھے کی سختی: کندھا سخت محسوس ہوتا ہے، جیسے کہ منجمد ہو گیا ہو، اور کوئی حرکت آسانی سے نہیں ہوتی۔
4:دائمی درد: بیماری کے بڑھنے کے بعد، کندھے میں درد مستقل طور پر موجود رہتا ہے اور کسی بھی حرکت کے بغیر بھی محسوس ہوتا ہے۔
یہ علامات عموماً آہستہ آہستہ بڑھتی ہیں اور مختلف مراحل میں سامنے آتی ہیں۔
فروزن شولڈر (Adhesive Capsulitis) کے خطرات میں شامل عوامل درج ذیل ہیں:
1: عمر: زیادہ تر افراد جو 40 سے 60 سال کی عمر کے درمیان ہوتے ہیں، اس بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
2: صنف: عورتوں میں فروزن شولڈر کا خطرہ مردوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔
3: ذیابیطس: ذیابیطس کے مریضوں میں فروزن شولڈر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر انسولین پر انحصار کرنے والے افراد میں۔
4:کندھے کی چوٹ یا سرجری: کندھے کی کسی چوٹ یا سرجری کے بعد اگر حرکت محدود ہو جائے تو فروزن شولڈر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
5:دیگر بیماریاں: دل کے امراض، پارکنسنز ڈیزیز، یا تھائرائڈ کے مسائل کے شکار افراد میں بھی اس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
6: غیر فعال طرز زندگی: جو افراد لمبے عرصے تک کندھے کو حرکت نہیں دیتے یا جسمانی سرگرمیاں کم کرتے ہیں، ان میں بھی یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
Physiotherapy Role in Frozen shoulder:
فزیوتھراپی فروزن شولڈر کے علاج میں ایک مؤثر اور غیر جراحی حل فراہم کرتی ہے جو بغیر ادویات کے مریضوں کی مکمل بحالی میں مدد کرتی ہے۔ فزیوتھراپی کندھے کے پٹھوں اور جوڑوں کی حرکت کو بہتر بنانے کے لئے مختلف تکنیکوں پر مشتمل ہوتی ہے، جیسے:
1: مخصوص ورزشیں: فزیوتھراپسٹ مریض کو خصوصی مشقیں سکھاتے ہیں جو کندھے کی حرکت کو آہستہ آہستہ بہتر کرتی ہیں اور پٹھوں کی سختی کو کم کرتی ہیں۔
2:سٹریچنگ: نرم سٹریچنگ تکنیکوں کے ذریعے کندھے کے جوڑ کے اردگرد کے ٹشوز کو کھینچ کر حرکت کی حدود میں بہتری لائی جاتی ہے۔
3: مینول تھراپی: فزیوتھراپسٹ اپنے ہاتھوں کا استعمال کرکے کندھے کے جوڑ میں آہستہ آہستہ حرکت اور لچک پیدا کرتے ہیں۔
4: گرم اور سرد تھراپی: اس میں گرم یا سرد پیک کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ سوزش اور درد کو کم کیا جا سکے۔
فزیوتھراپی کے ذریعے مریضوں کو ادویات یا سرجری کے بغیر اپنے کندھے کی حرکت اور درد میں نمایاں بہتری محسوس ہوتی ہے، اور یہ علاج فروزن شولڈر کے مختلف مراحل میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
فزیوتھراپی کا مقصد نہ صرف موجودہ مسئلہ کو حل کرنا ہوتا ہے بلکہ دوبارہ اس بیماری سے بچاؤ بھی ممکن ہوتا ہے۔