Shaheen Medical and General Store Phalia

Shaheen Medical and General Store Phalia We deal with Health care and general use product. Since 1998 we have moved to Helan chungi near Mobilink sales outlet.

We’ve been serving the local community since 1978, providing traditional pharmaceutical services such as prescriptions, over-the-counter remedies, and general healthcare advice. We’re passionate about helping our customers to enjoy real wellbeing, and to this end we also specialise in aelopethic, homeopathic products, natural remedies, supplements, general store and the rare healthcare items which

you won’t find on the high street. Everyone has a right to enjoy good health, and everyone is different. We take the time to get to know our customers and find out about their healthcare needs, so as to offer the best advice we can.

16/07/2025

اگر آپ Type 2 ڈائیبیٹک ہو چکے ہیں اور ادویات اور انسولین لینے کے باوجود 350 سے کم شوگر نہیں آ رہی، کیونکہ آپ صبح دوپہر شام گندم کی روٹیاں کھا رہے ہیں۔ لیکن آپ کا ڈاکٹر کے آگے دعوی صرف یہ ہے کہ میں میٹھا نہیں کھا رہا۔۔تو یہ بے فضول ہے۔۔اصل شوگر تو آپ کی گندم کی روٹی ، چاول اور آلو بڑھا رہے ہیں۔

اس کی بجائے آپ صبح ناشتے میں جو white oats کا دلیہ کھائیں۔ اور دوپہر کو یہ تصویر میں نظر آ رہا ایک meal ہے۔ اس کو آپ سلاد نا بولیں۔ اس کے اجزاء، ابلا ہوا راجمہ(لال لوبیا)، کھیرا، ٹماٹر، پیاز، زیتون، حسب ذائقہ نمک، کالی مرچ، لیموں کا رس ، یہ سب ملا کر آپ دوپہر کے لنچ کے طور ایک پلیٹ پیٹ بھر کے کھائیں۔

آپ لال لوبیے کی جگہ، سفید ابلے چنے، یا کالے چنے، سفید یا براون لوبیا ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں آپ کو plant based پروٹین ، کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ بہترین antioxidant اور وٹامنز کے ساتھ محفوظ انرجی ملے گی۔

رات کو آپ ملٹی گرین آٹے کی 100 گرام کی پکی چپاتی کے ساتھ کوئی بھی ایسا سالن کھا سکتے ہیں جس میں آلو نا ہوں۔ چاول بھی آپ لے سکتے ہیں لیکن پکے ہوئے صرف 120 گرام۔

اس کے ساتھ سالن یا سلاد کی مقدار زیادہ رکھ لیں ، تا کہ پیٹ بھر جائے۔ رات کا یہ کھانا سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کھا لیں۔ اور کھانے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد 30 سے 45 منٹ واک یا کوئی فزکل ایکٹیویٹی کریں۔

صرف دو دن میں آپ کی شوگر دھڑم سے نیچے آ گرے گی۔
آپ کو شوگر کی ادویات کم یا بالکل چھوڑنا پڑ جائیں گی۔

کیونکہ آپ کے لبلبے کے beta cells پر سے گندم کے ہیوی glycemic کا لوڈ انتہائی کم کر دیا گیا ہے۔ beta cells ریلیکس ہوتے ہیں اور دوبارہ اتنی انسولین بنانا شروع کر دیتے ہیں کہ آپ کی خوارک کو انرجی میں بدل کر آپ کے جسم میں دوبارہ پہنچنا شروع ہو جاتی ہے۔ اگر آپ ایسا دو ماہ کر لیتے ہیں تو آپ کی diabetes ریورس ہو سکتی ہے۔ آپ ایک نارمل انسان کی طرح سو فیصد تندرست ہو جائیں گے۔

پاکستان diabetes میں بد ترین پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔۔لوگ 30 سال میں ہی ڈائیبیٹک ہو رہے ہیں۔۔اور کچھ پتا نہیں کیا کھانا ہے کیا نہیں اور 50 تک جاتے جاتے امراض دل و گردوں کے عارضوں میں مبتلا ہوکر فوت ہو جاتے ہیں۔

پری میچور ڈیتھ سے ایک پورا خاندان اجڑ جاتا ہے۔
اپنے اردگرد بہت سے لوگوں کو کھانے پینے کا لائف سٹائل دیکر ان کی جانیں بچائیں ہیں۔ جو اپنے taste buds ہر سمجھوتہ نہیں کرتے تو ان کو اپنی صحت تباہ کرکے قیمت چکانی ہوتی ہے۔
باقی آپ کا جسم آپ کی مرضی
Copied

Get Your Daily Dose with a Smileپھا لیہ چونگی پر ایک محنت کش  نے جوس کا ٹھیلا لگایا ہے ۔ بہت مناسب قیمت میں لذیذ جوس تاز...
09/12/2024

Get Your Daily Dose with a Smile
پھا لیہ چونگی پر ایک محنت کش نے جوس کا ٹھیلا لگایا ہے ۔
بہت مناسب قیمت میں لذیذ جوس تازہ کشید کردہ ایک دفع ضرور پی لیں

04/06/2023
21/02/2023

موٹاپا کیا ہے اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے ؟

تحریر طارق نعیم شاہ

یہ ایک وسیع موضوع ہے جس پر گھنٹوں بحث ہوسکتی ہے اور ہزاروں الفاظ لکھے جاسکتے ہیں مگر یہاں ہم چند بنیادی باتوں پہ توجہ دیں گے ۔ یاد رہے کہ یہ معلومات عمومی تحقیق کا نتیجہ ہیں ۔ صحت سے متعلق کسی بھی معاملے میں ہمیشہ مستند ڈاکٹرز ہی بہتر رائے دے سکتے ہیں ۔

ہمارے جسم میں نظر آنے والا موٹاپا اصل میں ذخیرہ شدہ چربی ہے ۔ ہم جو بھی خوراک کھاتے ہیں وہ آخر میں جاکر ایندھن کی ایک شکل میں تبدیل ہوتی ہے جس کی اکائی ایک کیلوری ہے ۔ ہماری خوراک سے جتنی بھی توانائی حاصل ہوتی ہے ہم اسے کیلوریز میں شمار کرتے ہیں ۔ ایک اوسط انسانی جسم کی روزانہ کی ضرورت تقریباً دو ہزار سے پچیس سو کیلوریز ہوتی ہیں ۔

ہمارے جسم میں قدرتی طور پر ایک ایسا نظام بائی ڈیفالٹ موجود ہے جو خوراک سے حاصل شدہ اضافی کیلوریز کو جسم سے خارج کردینے کے بجائے اسے چربی کی شکل میں ذخیرہ کرنے لگتا ہے ۔ یہ ذخیرہ اس لئے کیا جاتا ہے کہ اگر کسی وجہ سے ہمیں چند روز ( تقریباً پندرہ سے بیس روز) تک خوراک دستیاب نہ ہو (یہاں پانی کا ذکر نہیں ہورہا ) تو ہم اسی ذخیرہ شدہ چربی کو استعمال کرکے کم از کم مرنے سے بچ جائیں ۔ہمارے جسم میں یہی نظام اصل میں ہماری موٹاپے کی یا کہہ لیں کہ " مصیبت " کی اصل وجہ ہے ۔ ہماری جسمانی ضروریات سے اضافی خوراک چربی کی شکل میں ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں ذخیرہ ہوتی جاتی ہے اور مزید موٹے ہوتے جاتے ہیں ۔

سادہ الفاظ میں کہیں تو خرابی ہمارے اندرونی سسٹم میں نہیں یا مصیبت کی جڑ ہمارے چربی ذخیرہ کرنے والا سسٹم نہیں بلکہ اصل مصیبت ہمارے چسکے اور ڈٹ کر کھانے کی عادت ہے جس کا آغاز زبان پر موجود ذائقے کے ریسیپڑز سے ہوتا ہے ۔ ہم جو چیز کھاتے ہیں اس کا ذائقہ ہماری زبان پر موجود چھوٹے چھوٹے ابھاروں میں موجود ریسیپٹرز کے ذریعے سگنل کی شکل میں ہمارے دماغ تک پہنچتا ہے اور ہمیں مزہ اور لطف دیتا ہے ۔جوں جوں ہمیں مزہ آتا جاتا ہے ہم مزید کھاتے جاتے ہیں اور جسمانی ضرورت سے کئی گنا زیادہ ڈکار جاتے ہیں ۔

جب ہم کوئی بھی حرکت کرتے ہیں ، حتیٰ کہ پلکیں تک جھپکتے ہیں تو اس میں بھی کچھ کیلوریز خرچ ہوتی ہیں ۔ چلنا پھرنا ، کام کرنا ، اور جسمانی اندرونی اور بیرونی افعال حتی کہ سردی سے کانپتے وقت بھی جسم کیلوریز کو خرچ کرتا ہے ۔ ہم کھائی گئی خوراک سے حاصل شدہ کیلوریز سے کم کام یا حرکت کریں گے تو اضافی توانائی چربی بن کر جسم میں سٹور ہوگی ۔ خوراک سے حاصل شدہ کیلوریز جتنا کام کریں گے تو کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور اگر حاصل شدہ کیلوریز سے زیادہ کام کریں گے تو اضافی کیلوریز ہمارے جسم میں موجود چربی سے کاٹ لی جائیں گی یا وہاں سے نکال کر استعمال میں لائی جائیں گی اور یہ سب ہمارے علم میں لائے بغیر ، ہمارا جسم خودکار انداز میں سرانجام دے گا ۔

ہم موٹاپے کو دو طریقوں سے کم کرسکتے ہیں ۔ کم کھا کر یا محض جسم کی بنیادی ضروریات کے مطابق کھا کر وزن کو کنٹرول میں رکھنا یا مزے کی خاطر زیادہ کھا کر اور پھر ورزش یا جسمانی مشقت کے ذریعے اضافی کیلوریز کو جلا کر یا استعمال کرکے وزن کو قابو میں رکھنا ۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کون سا آپشن منتخب کرتے ہیں ۔

ایک قربانی تو آپ کو دینا ہی ہوگی ۔ اگر آپ کام کرنے اور محنت مشقت کے عادی ہیں ( جو کہ ہم نہیں ہیں ) تو پھر تو مزے کریں اور جو جی میں آئے کھائیں ۔لیکن اگر آپ میری کام سے دور بھاگتے ہیں جسم کو حرکت دینے سے گھبراتے ہیں تو پھر آپ کو کھانے اور اس کے نتیجے میں ملنے والے چسکے اور مزے پر کمپرومائز کرنا ہوگا ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھائیں بھی ڈٹ کر اور کام کے نیڑے ( نزدیک) بھی نہ جائیں تو پھر آپ کو موٹاپے کی مشقت ، بیماریوں کی آمد اور زندگی کی دیگر کئی مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنا چاہئیے ۔

ایک عام آدمی کیا کرے ؟

توازن ، توازن ، توازن

ہم نہ تو خود کو کھانے سے روک سکتے ہیں خصوصاً جب سامنے دل پسند کھانے موجود ہوں اور نہ ہی زیادہ مشقت برداشت کرسکتے ہیں جبکہ ہمارے کام کرنے ( حتٰی کہ اب انڈہ چھیلنے کی مشینیں تک آگئی ہیں) کی عادت تقریباً ختم ہوچکی ہے تو اس کا بہتر حل یہ ہے کہ آپ دونوں طرف سے تھوڑی تھوڑی قربانی دے لیں ۔

خوراک پہ کچھ کمپرومائز کرلیں اور دل پہ پتھر کرکھ کر زیادہ کھانے کی عادت ترک کر دیں ۔ بے شک ہر چیز کھائیں مگر تھوڑی تھوڑی ۔ بسکٹ کھانے کا من چاہے تو ایک دو پر گزارہ کرلیں ۔ چکن کڑاہی کا دل کرے تو ساتھ سلاد میں اضافہ کرلیں اور کم کھائیں ۔ بیکری مصنوعات جو کہ موٹاپے کی سب سے بڑی ہیں ، بہت ہی کم کردیں ۔ تیل دار ، تلی ہوئی ، چکنائی دار ، میٹھی چیزوں سے دوری اختیار کریں۔

مشقت نہیں کرسکتے تو ہلنے جلنے کی عادت اپنائیں ۔ دوکان تک ، بازار تک ، دودھ دہی لینے ، چھوٹے موٹے کام کیلئے نزدیکی مقامات تک پیدل جائیں ۔ اپنے کام خود کریں ۔ حرکت میں رہیں۔ آہستہ آہستہ اپنی کم کھانے اور چلنے پھرنے کی عادت کو پختہ کرتے جائیں اور اس میں اضافہ ممکن بنائیں ۔

یاد رکھیں ،

ہم کسی بھی ایکسٹریم یا انتہائی سطح پر زیادہ دیر نہیں ٹک سکیں گے ۔ کھانا چھوڑ دینا مستقلاً ممکن نہیں۔ جم جاکر جسم توڑ ورزش مستقل پیمانے پر ہم نہیں کرپائیں گے تو بس پھر یہی طریقہ رہ جاتا ہے کہ درمیان راستہ اختیار کرکے اپنی صحت بہتر بنا لیں ۔

اللّٰہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو !

ساری دنیا کا سفر ریل میں کاٹوں گا مگرشہر "لاھور" جہاں آیا اتر جاوں گا ❣لاھور لاھور ہے میرے یار
04/01/2023

ساری دنیا کا سفر ریل میں کاٹوں گا مگر
شہر "لاھور" جہاں آیا اتر جاوں گا ❣

لاھور لاھور ہے میرے یار

06/10/2022

شوگر یا diabetes کیا ھوتی ھے ۔۔

دیکھا جائے تو آج شائد بلڈ پریشر کے بعد دنیا میں شوگر کے مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ھے ۔۔۔۔اس کو diabetes Melitis بھی کہتے ھیں ۔۔۔۔اور یہ وہ بیماری ھے جو 70 سال کے بوڑھے لوگوں سے لے کر ایک دن کے بچے کو بھی ھو جاتی ھے

شوگر کیوں ھوتی ھے ۔۔۔۔

ہر انسان کو زندگی گزارنے کے لئے توانائی کی ضرورت ھوتی ھے ۔۔۔۔اللہ نے ھمارے جسم کا نظام اتنا مکمل بنایا ھے کہ ھم جو کچھ بھی کھائیں ھمارا جسم اس کو توانائی میں تبدیل کر کے جسم کو چاک وچوبند رکھتا ھے ۔۔۔۔۔
جب ھم کچھ بھی کھاتے ھیں تو اس خوراک میں موجود گلوکوز ۔۔۔carbohydrates ....چکنائی ۔۔Fats پروٹین ۔۔۔شامل ھوتی ھیں ۔۔ھمارے معدے میں ایک عضو جس کو لبلبہ یا Pancreas کہتے ھیں ۔۔اس کا کام جسم میں مختلف قسم کے Enzymes اور ہارمون خارج کرنا ھوتا تاکہ یہ تمام۔غزا ھضم کر سکے ۔۔
۔اس میں ایک ہارمون انسولین ۔۔۔۔۔ Insulin ھوتا ھے جو ان carbohydrates کو توانائی میں تبدیل کر کے ان کو جسم کے ہر cell تک پہنچانے کا زمہ دار ھوتا ھے ۔۔۔چنانچہ جیسے ھی ھم کھانا کھاتے ھیں لبلبہ فورا انسولین خارج کرتا ھے اور جسم میں موجود شوگر ۔۔گلوکوز کو ہر cell میں Transport کرتا ھے ۔یہ ہر انسان میں ایک نارمل process ھوتا ھے ۔۔۔۔۔
اب کسی وجہ سے یہ لبلبہ اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دے پاتا ۔۔۔۔یا تو انسولین بلکل خارج نہیں کرتا ۔۔یا بہت کم خارج کرتا ھے ۔۔دونوں صورتوں میں جسم کو اتنی انسولین نہیں ملتی کہ وہ تمام شوگر یا گلوکوز کو توانائی میں بدل سکے ۔۔یوں ھمارے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے جس کو ھم شوگر کا مرض یا diabetes کہتے ھیں ۔۔۔

شوگر کی قسمیں ۔۔۔۔۔۔۔Types of diabetes

لبلبہ کی کارکردگی کی بنا پر شوگر کی 2 قسم ھوتی ھیں ۔۔۔۔۔۔۔
Type..1
Type..2
اس کے علاؤہ ایک اور قسم بھی ھوتی ھے جو صرف pregnancy میں حاملہ خواتین کو ھوتی ھے ۔۔جس کو Gestational diabetes کہتے ھیں ۔۔۔۔
Type 1
شوگر کی یہ قسم اس وقت ھوتی ھے جب ھمارا لبلبہ انسولین بنانا بلکل بند کر دیتا ھے ۔۔۔۔۔تو جسم کو carbohydrates کو ھضم کرنے کے لئے باہر سے انسولین دینی پڑتی ھے ۔۔۔۔ایسے مریضوں کی شوگر کو ٹائپ 1 کہتے ھیں ۔۔۔یہ ایک دن کے بچے سے لے کر 30 سال کے عمر تک میں ھوتی ھے ۔۔۔۔اور ان کو ساری عمر انسولین لگانی پڑتی ھے ۔۔یہ Auto immune کی قسم ھوتی ھے ۔۔۔
Type 2
شوگر کی یہ قسم عام طور پر 40 سال کے اوپر کے لوگوں میں ھوتی ھے ۔۔۔۔اس میں لبلبہ انسولین تو بناتا ھے ۔۔مگر یا تو وہ بہت کم ھوتی ھے ۔۔یا اس کے sense کرنے والے cell کمزور ھونے کی وجہ سے گلوکوز کو detect نہیں کرسکتے اور گلوکوز کو transport نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے ۔۔
اس قسم کی شوگر کو insulin resistant بھی کہتے ھیں ۔۔۔۔اور dietary شوگر بھی کہتے ھیں ۔۔۔کیونکہ یہ کم یا زیادہ خوراک کھانے پر depend کرتی ھے ۔۔۔دنیا میں اس کے مریض بہت زیادہ ھوتے ھیں ۔۔

Gestational diabetes.
اکثر خواتین کو pregnancy کے 25 ھفتے میں کسی وجہ سے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے ۔۔جس کو Gestational diabetes کہتے ھیں۔ ۔۔اس کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ھوتا ھے ورنہ بچے کی زندگی کو خطرہ ھو سکتا ھے ۔۔۔۔یہ صرف 25 ہفتے کے بعد ھوتی ھے ۔۔اگر pregnancy کے شروح میں ھو تو اس کو Gestational diabetes نہیں کہتے ۔۔۔۔

شوگر کی علامات ۔۔۔۔۔
شوگر بڑھنے پر جس کو hyperglycemia بھی کہتے ھیں اس کی علامات میں
1۔۔۔۔۔۔ بھوک کا بہت زیادہ لگنا ....poly hegia
2۔۔۔۔۔ پیاس کا بہت لگنا ....poly dexia
3۔۔۔۔۔ پیشاب کی زیادتی ۔۔۔۔poly urea
4.۔۔۔۔ ھاتھ پاؤں میں کمزوری ۔
5 ۔۔۔۔۔ ٹانگوں اور پاؤں میں درد۔۔
ان شکایت کے ساتھ جب کوئی ڈاکٹر کے پاس جاتا ھے تو وہ اس کے شوگر کے ٹیسٹ کرواتے ھیں ۔ان میں ۔۔۔
Fasting Suger test
یہ صبح ناشتے سے پہلے کیا جاتا ھے ۔۔۔۔

Random Suger test
یہ کھانے کے دو گھنٹے بعد ۔۔یا دن میں کسی بھی وقت کیا جاتا ھے ۔۔۔۔

HbA1c
یہ بہت ضروری ٹیسٹ ھوتا ھے ۔۔جو مریض کی پچھلے 3 مہینے کی شوگر کی average کو بتاتا ھے ۔۔۔یہ کنفرم ٹیسٹ ھوتا ھے ۔۔۔۔

شوگر کی ویلیوز ۔۔
ناشتے سے پہلے ۔۔۔۔۔۔۔۔100...120
کھانے کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔130......200

اگر کسی کی شوگر اس range میں رہتی ھے تو وہ ایک نارمل شخص ھو گا ۔۔ اگر ان سے زیادہ ریڈنگ آئے تو ڈاکٹر اس کو شوگر کا مریض قرار دیتے ھیں ۔۔۔۔۔۔

فاروق جاوید ۔۔۔دوسری پوسٹ میں شوگر کی بیماری کی complications...اور اور غذائی چارٹ وغیرہ discuss کریں گے ۔۔۔۔
فاروق جاوید
سائنسی معلومات😎

Copied

Address

Helan Road Phalia
Phalia
50430

Opening Hours

Monday 08:00 - 23:30
Tuesday 08:00 - 23:30
Wednesday 08:00 - 23:30
Thursday 08:00 - 23:30
Friday 08:00 - 23:30
Saturday 08:00 - 23:30
Sunday 08:00 - 23:30

Telephone

00923351745251

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shaheen Medical and General Store Phalia posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Shaheen Medical and General Store Phalia:

Share

Category