HealthTalk

HealthTalk We are a group of Doctors from Lahore General Hospital with an aim to spread authentic Medical information from the specialists of their field.

25/04/2023
26/03/2023

کیا آپ جانتے ہیں پاکستان میں لگنے والے کتنے ٹیکے غیر ضروری ہیں اور یہ کن بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں؟

پاکستان میں ہر سال تقریباً5  لاکھ افراد ٹی بی سے متاثر ہوتے ہیں، جس میں تقریباً ایک تہائی علاج کے لیے کہیں بھی رجسٹرڈ نہ...
24/03/2023

پاکستان میں ہر سال تقریباً5 لاکھ افراد ٹی بی سے متاثر ہوتے ہیں، جس میں تقریباً ایک تہائی علاج کے لیے کہیں بھی رجسٹرڈ نہیں ہوتے اور ان کے ذریعے یہ مرض پھیلتا رہتا ہے۔ ٹی بی کا ایک مریض اپنی بے احتیاطی کی وجہ سے تقریباً 10مزید افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔ ان 5 لاکھ میں تقریباً 70ہزار مریض موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

پھیپھڑوں کی ٹی بی کی عام علامات میں دو ہفتے یا اس سے زائد مدت کا ایسا بخار اور کھانسی، جو عام علاج سے ٹھیک نہ ہو رہے ہوں۔ اس کے ساتھ وزن کم ہونا، زائد پسینہ آنا، خصوصاًرات میں اس کی علامات میں شامل ہیں۔

ٹی بی کا مرض100 فیصد قابل علاج ہے۔ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام نے ٹی بی کی مفت تشخیص اور علاج کو یقینی بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال، دیہی مرکز صحت اور بنیادی مرکزی صحت میں ٹی بی کے مراکز رکھے ہیں۔اگر آپ کو ٹی بی علامات ہیں تو ان مراکز سے رابطہ کریں.

24March
World TB Day.

دنیا میں معزوری کی سب سے بڑی وجہ اور موت کی دوسری بڑی وجہ فالج ہے۔ دنیا میں ہر 40  سیکنڈ بعد ایک شخص کو فالج کا دورہ پڑت...
30/12/2022

دنیا میں معزوری کی سب سے بڑی وجہ اور موت کی دوسری بڑی وجہ فالج ہے۔
دنیا میں ہر 40 سیکنڈ بعد ایک شخص کو فالج کا دورہ پڑتا ہے اور ہر 2 منٹ بعد ایک شخص کی فالج سے موت واقع ہو جاتی ہے۔
بیماری سے بچاؤ کیلے اس کی آگاہی بہت ضروری ہے۔

17/12/2022

ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں بانجھ پن کی شرح 10 فیصد ہے۔
عمومی طور پر شادی کے پہلے سال ہی تقریباً 80 فیصد جوڑے اولاد کی نعمت سے مالا مال ہو جاتے ہیں، البتہ 10فی صد جوڑوں میں دو سال کے بعد حمل کے امکانات پائے جاتے ہیں، جب کہ اس سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد باقی 10فی صد جوڑوں کو حمل کے حصول کے لیے علاج کی ضرورت پیش آتی ہے۔
بانجھ پن میں اکثر اوقات خواتین کو مورد الزام ٹھرایا جاتا ہے جبکہ بانجھ پن کے مسائل مردوں میں بھی پائے جاتے ہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ مرد اپنا ٹیسٹ ضرور کروا لے۔
مَردوں میں بانجھ پن کی وجوہات ہیں سرِ فہرست اسپرم کا سُست ہونا، جرثوموں کی کمی اوران کا صحت مند نہ ہوناہے۔ جب کہ بعض کیسز میں کسی مرض مثلاً ذیابطیس یا فالج کے سبب بھی تولیدی نظام ناکارہ ہوجاتا ہے، تو کبھی جرثوموں کا اخراج درست نہیں ہوتا، جو کسی بیماری یا جسمانی چوٹ کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔
خواتین میں وہ تمام امراض جن میں رحم یا رحم کی نالیوں کو نقصان پہنچا ہو،حمل ٹھہرنے میں رکاوٹ کاباعث بنتے ہیں۔ان میں پیلوک اِن فلیمیٹری ڈیزیز، رسولی، رحم کا اپنی جگہ سے ہٹ جانا، کوئی پیدایشی نقص اورموروثی بیماریاں سرفہرست ہیں، جب کہ دیگر وجوہ میں انڈے کا نابالغ یا صحیح وقت پر تیار نہ ہونا، بچّہ دانی کے منہ پر کسی قسم کی رکاوٹ، انڈے اور جرثوموں کا ملاپ نہ ہونا اور بار بارحمل ضایع ہوجانا وغیرہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چالیس سال سے کم عُمرخواتین میں بانجھ پن زیادہ تر رحم کی نالی میں رکاوٹ کے سبب ہوتا ہے۔
1978ء میں آئی وی ایف کے ذریعے پہلی ٹیسٹ ٹیوب بے بی پیداہوئی اور تب سےلے کر تاحال تقریباً 30 لاکھ سے زائد بچّے اسی تیکنیک کے ذریعے پیدا ہوچُکے ہیں، جن کی قوّتِ مدافعت قدرتی طریقۂ تولید کے ذریعے پیدا ہونے والے بچّوں سے کم نہیں۔ اس لیے ان میں بیماری کا تناسب بھی وہی ہے، جو عام بچّوں میں پایا جاتا ہے۔

اسلامی نظریاتی کاؤنسل کے مطابق ٹیسٹ ٹیوب بے بی بالکل جائز ہے کہ اگر انڈا اور جرثوما میاں بیوی کا لیا جائے اور بیوی ہی کے رحم میں بچّے کی نمو کروائی جائے، تو ٹیسٹ ٹیوب بے بی سو فی صد جائز ہوگا اور اس پرعلمائے کرام کا اتفاق ہے۔

ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ٹیم ہیلتھ ٹالک نے بانجھ پن (Infertility) کے متعلق ایک اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔ اس مہم کا مقصد معاشرے میں اس بات کو عام کرنا ہے کہ “بانچھ پن عیب نہیں، مرض ہے” اور اس کا علاج موجود ہے۔

ٹیم ہیلتھ ٹاک پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب کی صحت سے متعلق آگاہی مہم میں ھماری مدد کرنے پر انتہائی مشکور ھے۔

اگر آپ ہمارے پیغام کی تائید کرتے ہیں تو براہ کرم لائیک ، شیئر، سبسکرائب، فالو کریں اور اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ایک صحت مند اور باخبر معاشرے کی تشکیل ہوسکے۔
شکریہ

09/12/2022

کہاں ہے میرٹ ؟
پچھلے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر امیرالدین میڈیکل کالج کے گرایجوئیٹ ڈاکٹر ولید ملک خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ میڈیا سے لیکر سرکاری ایوانوں تک ان کی کامیابی کے گن گائے جا رہے ہیں۔
آپ کو اسی طرح کے ایک گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر عباس کی کہانی سناتے ہیں۔ 2020 میں گرایجوئیٹ ہونے والے ڈاکٹر عباس نے اپنے ایم بی بی ایس کے دوران 7 گولڈ میڈل حاصل کئے ہیں۔ اور پچھلے دو سال سے نوکری کی تلاش میں ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھاڑٹی چنیوٹ نے 2 دن پہلے ایڈہاک بھرتیوں کی لسٹ مرتب کی اور میرٹ کی دھجیاں اڑا دیی۔ ڈاکٹر عباس 37 میں سے ۱ سیٹ کے بھی حق دار نہ ٹھرے۔

اقربا پروری اور سفارشی کلچر میں عام گھر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کا کوئی پرسان حال نہیں۔
حالات سے تنگ ڈاکٹر عباس بلآخر بول اٹھے۔ اور ان کا ماننہ ہے کہ ان کا نام لسٹ میں اس لئے نہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی سفارش یا رشوت دینے کیلے پیسے نہیں تھے۔ اسی طرح کا واقع مظفر گڑھ میں بھی پیش ایا ہے۔ محکمہ صحت بھی آئے دن سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والوں کو نوازنے کے لیئے بھرتی کے نت نئے معیار نکال لیتا ہے۔ ان بدلتی پالیسیوں کے متعلق سوال پر ہمیں ہر بار یہ باور کرایا جاتا ہے کہ پچلی پالیسی ناقص تھی اور نئی پالیسی میرٹ پر مبنی ہے۔ پھر ہم سے کہا جاتا ہے اگر اب کہیں بھی میرٹ پامال ہو تو بتائیں۔ بہت سی مثالوں میں سے ایک پیش ہے اور سوال وہی ہے۔ کہاں ہے میرٹ ؟

چیف منسٹر پنجاب، ہیلتھ سیکریٹریٹ اور ہیلتھ منسٹر سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس واقع کا نوٹس لیں اور انصاف فراہم کیا جائے۔

ملیں ڈاکڑ ولید کو۔ ولید امیر الدین میڈیکل کالج کا گریجویٹ ہے اور اپنے پانچ سالہ ایم بی بی ایس کے دوران مختلف مضامین میں ...
01/12/2022

ملیں ڈاکڑ ولید کو۔
ولید امیر الدین میڈیکل کالج کا گریجویٹ ہے اور اپنے پانچ سالہ ایم بی بی ایس کے دوران مختلف مضامین میں 29 گولڈ میڈل حاصل کئے ہیں۔
شکریہ ولید امیرالدین میڈیکل کالج کو اک نئی پہچان دینے کا.

30/11/2022
30/11/2022

عموماً خواتین کے لیے حمل اور زچگی خوشی کی بات ہوتی ہے لیکن کچھ مائیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو بچے کی پیدائش کے بعد پریشانی، مایوسی، غصہ، خوف یہاں تک کہ جرم کے احساس کا شکار ہو جاتی ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ کوئی عام کیفیت نہیں بلکہ یہ ایک بیماری ہے جیسے پوسٹ پارٹم ڈپریشن کہتے ہیں۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن میں مبتلا خواتین میں اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ انھیں اپنے نومولود سے کوئی انسیت محسوس نہیں ہوتی اور نہ ہی ان میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے جس وجہ سے وہ خود کو قصوروار سمجھتی ہیں۔ یہ صورتحال ایسی ہے جیسے کوئی احساس جرم انسان کو بے چین رکھتا ہے۔‘
ان کے مطابق ’عموماً خواتین کو بچے کی پیدائش کے بعد چلے میں بالخصوص پہلے چھ ہفتے میں اس کا سامنا ہوتا ہے تاہم اگر کبھی یہ شدت اختیار کر لے تو یہ ڈپریشن لمبا بھی ہو جاتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کہ مطابق دنیا بھر میں 13 فیصد خواتین بچے کی پیدائش کے بعد اس ڈپریشن کا شکار ہوتی ہیں جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح 20 فیصد ہے

دوسری بیماریوں کی طرح یہ بھی ایک حقیقی بیماری ہے جس کی آگاہی اور علاج اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ باقی بیماریوں کا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم ہیلتھ ٹالک نے ڈپریشن کے متعلق ایک اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔

اس مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ اگر آپ کو ہمارا پیغام اچھا لگے تو اس کو اپنے پیاروں تک شیر کریں، ہمارے چینل کو سبسکرائب، لائک، فالو کریں اور ایک صحت مند معاشرہ بنانے میں ہمارا ساتھ دیں۔

شکریہ۔

We are a team of Professional Doctors with an aim to spread medical information in simple language from the concerned authorities. For this purpose, we interview health professions and sometimes do panel discussions.

for more videos related to medical topics subscribe to our YouTube channel as we upload a video every week.
https://www.youtube.com/channel/UCJ3mguXuaEERXMQsjGEjiMw

If you want us to cover any specific topic you can comment below.

DISCLAIMER:
While we make every effort to broadcast correct information, we are still learning. we will double-check all our facts but realize that medicine is a constantly changing science and art. We welcome any comments, suggestions, or corrections of errors. These videos are not intended as medical advice. Consult your own physician for any medical issues that you may be having.

11/11/2022

زیابیطس، جسے عام طور پر شوگر کہا جا تا ہے، یہ بیماری پاکستان میں بہت عام ہے۔ پاکستان کی تقریبا 26٪ آبادی کو ذیابیطس کا سامنا ہے جو کل آبادی 3 کروڑ 30 لاکھ ہے۔ پریشان کن عنصر یہ ہے کہ 1 کروڑ 10 لاکھ آبادی میں اس کی تشخیس تک نہیں کی جا سکی۔

ہمارے پیارے اس خاموش قاتل سے متاثر ہو تے ہیں اور ہم میں سے اکثر لوگ اس عام مرض کے رسک اور ایگریواٹنگ فکٹرز سے بے خبر ہیں- لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ ذیابیطس مکمل طور پر قابل علاج مرض ہے۔ لہذا اگلی بار جب آپ کسی کو اس مرض کی علامات کا سامنا کرتے ہوے دیکھیں تو انہیں ڈاکٹر کے پاس جانے کا مشورہ دیں۔

ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ٹیم ہیلتھ ٹالک نے زیابیطس کے متعلق ایک اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔ نہ صرف ڈاکٹر بلکہ ہر ایک کو ذیابیطس کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔

ٹیم ہیلتھ ٹاک ڈاکٹر طاہر صدیق کی صحت سے متعلق آگاہی مہم میں ھماری مدد کرنے پر انتہائی مشکور ھے۔

Healthtalk on YouTube:
https://www.youtube.com/channel/UCJ3mguXuaEERXMQsjGEjiMw

Healthtalk on Facebook:
https://m.facebook.com/HealthTalk-110239827321751

We are a group of doctors from Lahore General Hospital, Pakistan with an aim to spread medical information in simple language from the concerned authorities. For this purpose, we interview health professions and sometimes do panel discussions.

for more videos related to medical topics subscribe to our YouTube channel as we upload a video every week.
https://www.youtube.com/channel/UCJ3mguXuaEERXMQsjGEjiMw

If you want us to cover any specific topic you can comment below.

DISCLAIMER:
While we make every effort to broadcast correct information, we are still learning. we will double-check all our facts but realize that medicine is a constantly changing science and art. We welcome any comments, suggestions, or corrections of errors. These videos are not intended as medical advice. Consult your own physician for any medical issues that you may be having.

06/11/2022

قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) مردانہ جنسی مسائل میں سے سب سے عام پائے جانے والے مسائل میں سے ایک ہے۔ اس کا شکار شخص خواہش اور کوشش کے باوجود خود پر قابو نہیں رکھ پاتا اور مختصر وقت میں انزال کی وجہ سے جسمانی تعلق موقوف کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف متاثرہ مرد کےلئے شدید پریشانی کا سبب بنتا ہے بلکہ شریک حیات کو بھی عدم اطمینان اور ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
قبل از وقت انزال مردوں میں سب سے عام جنسی عارضہ ہے، جو مردانہ آبادی کے 30% سے 50% کو متاثر کرتا ہے۔ قبل از وقت انزال تسلی بخش جنسی ملاپ سے پہلے یا 60 سیکنڈ کے اندر انزال ہے ۔
ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ٹیم ہیلتھ ٹالک نے قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) کے متعلق ایک اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔ اس مہم کا مقصد معاشرے میں اس بات کو عام کرنا ہے کہ “قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) عیب نہیں، مرض ہے” اور اس کا علاج موجود ہے۔

ٹیم ہیلتھ ٹاک پروفیسر ڈاکٹر محمد نذیر کی صحت سے متعلق آگاہی مہم میں ھماری مدد کرنے پر انتہائی مشکور ھے۔

اگر آپ ہمارے پیغام کی تائید کرتے ہیں تو براہ کرم لائیک ، شیئر، سبسکرائب، فالو کریں اور اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ایک صحت مند اور باخبر معاشرے کی تشکیل ہوسکے۔

01/11/2022

قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) مردانہ جنسی مسائل میں سے سب سے عام پائے جانے والے مسائل میں سے ایک ہے۔ اس کا شکار شخص خواہش اور کوشش کے باوجود خود پر قابو نہیں رکھ پاتا اور مختصر وقت میں انزال کی وجہ سے جسمانی تعلق موقوف کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف متاثرہ مرد کےلئے شدید پریشانی کا سبب بنتا ہے بلکہ شریک حیات کو بھی عدم اطمینان اور ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
قبل از وقت انزال مردوں میں سب سے عام جنسی عارضہ ہے، جو مردانہ آبادی کے 30% سے 50% کو متاثر کرتا ہے۔ قبل از وقت انزال تسلی بخش جنسی ملاپ سے پہلے یا 60 سیکنڈ کے اندر انزال ہے ۔
ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ٹیم ہیلتھ ٹالک نے قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) کے متعلق ایک اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔ اس مہم کا مقصد معاشرے میں اس بات کو عام کرنا ہے کہ “قبل از وقت انزال/سرعت انزال (Premature Ej*******on) عیب نہیں، مرض ہے” اور اس کا علاج موجود ہے۔

ٹیم ہیلتھ ٹاک پروفیسر ڈاکٹر محمد نذیر کی صحت سے متعلق آگاہی مہم میں ھماری مدد کرنے پر انتہائی مشکور ھے۔

اگر آپ ہمارے پیغام کی تائید کرتے ہیں تو براہ کرم لائیک ، شیئر، سبسکرائب، فالو کریں اور اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ایک صحت مند اور باخبر معاشرے کی تشکیل ہوسکے۔

Address

LGH, Lahore
Punjab
55400

Telephone

+923452110789

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HealthTalk posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to HealthTalk:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category