29/04/2025
Renal Function Test (RFT) یا Kidney Function Test (KFT) ایک لیبارٹری ٹیسٹ ہے جو گردوں کی کارکردگی اور صحت کا جائزہ لینے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ مختلف بایو کیمیکل ٹیسٹوں پر مشتمل ہوتا ہے جو گردوں کی فلٹریشن، فضلہ خارج کرنے اور الیکٹرولائٹ بیلنس کو جانچتے ہیں۔
RFT کے اہم اجزاء اور ان کی تفصیلات
1. Serum Creatinine
• نارمل رینج:
• مرد: 0.7 – 1.3 mg/dL
• خواتین: 0.6 – 1.1 mg/dL
• اہمیت: کریٹینائن گردوں کی فلٹریشن کا ایک اہم مارکر ہے۔ اگر اس کی سطح بڑھ جائے تو اس کا مطلب گردے صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے۔
2. Blood Urea Nitrogen (BUN)
• نارمل رینج: 7 – 20 mg/dL
• اہمیت: یوریا ایک فضلہ پروڈکٹ ہے جو گردوں کے ذریعے خارج ہوتا ہے۔ اس کی زیادہ مقدار گردوں کی کمزوری کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
3. Uric Acid
• نارمل رینج:
• مرد: 3.4 – 7.0 mg/dL
• خواتین: 2.4 – 6.0 mg/dL
• اہمیت: زیادہ یورک ایسڈ گردوں میں پتھری یا گاؤٹ (Gout) کی نشانی ہو سکتی ہے۔
4. Estimated Glomerular Filtration Rate (eGFR)
• نارمل ویلیو: 90 mL/min/1.73m² یا اس سے زیادہ
• اہمیت: یہ گردوں کی فلٹریشن کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر eGFR کم ہو تو گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
5. Electrolytes (Sodium, Potassium, Chloride, Bicarbonate)
• Sodium (Na⁺): 135 – 145 mEq/L
• Potassium (K⁺): 3.5 – 5.0 mEq/L
• Chloride (Cl⁻): 98 – 107 mEq/L
• Bicarbonate (HCO₃⁻): 22 – 28 mEq/L
• اہمیت: گردے جسم میں پانی اور الیکٹرولائٹ بیلنس کو برقرار رکھتے ہیں۔ ان میں کمی یا زیادتی گردوں کی خرابی یا ڈی ہائیڈریشن کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
6. Calcium & Phosphorus
• Calcium (Ca²⁺): 8.5 – 10.5 mg/dL
• Phosphorus (P): 2.5 – 4.5 mg/dL
• اہمیت: گردے کیلشیم اور فاسفورس کے لیول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ گردوں کے امراض میں فاسفورس بڑھ سکتا ہے اور کیلشیم کم ہو سکتا ہے۔
7. Protein in Urine (Urine Protein or Albumin Creatinine Ratio - ACR)
• نارمل ویلیو: کم سے کم یا 30 mg/g سے کم
• اہمیت: اگر پیشاب میں پروٹین آ رہا ہو تو یہ گردوں کی فلٹریشن میں خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔
RFT کے نتائج کا مطلب
• نارمل رزلٹ: گردے صحت مند ہیں اور صحیح کام کر رہے ہیں۔
• کریٹینائن، یوریا، یا BUN میں اضافہ: گردے صحیح طریقے سے فلٹریشن نہیں کر رہے، گردوں کی بیماری ہو سکتی ہے۔
• eGFR کم ہونا: گردوں کے دائمی یا شدید نقصان کا اشارہ۔
• الیکٹرولائٹ کا عدم توازن: ڈی ہائیڈریشن، گردوں کی خرابی یا دیگر میٹابولک مسائل کی نشاندہی۔
• پیشاب میں پروٹین کا زیادہ ہونا: گردوں میں فلٹریشن کا مسئلہ ہو سکتا ہے، جو ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر سے متعلق ہو سکتا ہے۔
RFT کب کروانا چاہیے؟
• گردوں کی بیماری یا گردے فیل ہونے کا شبہ ہو۔
• ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو باقاعدگی سے۔
• پانی کی کمی یا الیکٹرولائٹ عدم توازن کے شبہ پر۔
• گردے کی پتھری، انفیکشن یا سوجن کی علامات میں۔