06/10/2025
یادداشت اور دماغی کمزوری (Dementia)
عمر کے ساتھ ساتھ یادداشت میں کچھ کمی آنا ایک فطری عمل ہے، مگر جب بھولنے کی عادت اتنی بڑھ جائے کہ روزمرہ زندگی متاثر ہونے لگے تو یہ بیماری کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔ دماغی کمزوری یا یادداشت کی بیماری زیادہ تر بڑھاپے میں ہوتی ہے، مگر بعض اوقات یہ درمیانی عمر میں بھی شروع ہوسکتی ہے۔
عام علامات
بار بار ایک ہی بات بھول جانا یا بار بار سوال دہرانا
چیزیں رکھ کر بھول جانا اور پھر الزام دوسروں پر دینا
وقت، دن یا جگہ کی پہچان میں مشکل
فیصلے کرنے کی صلاحیت کم ہونا
اپنے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کو نہ پہچان پانا
مزاج میں تبدیلی، غصہ یا الجھن بڑھ جانا
روزمرہ کے کام جیسے کپڑے پہننا یا کھانا کھانا مشکل ہونا
نفسیاتی اور جسمانی فرق
عام جسمانی بیماری میں یادداشت پر براہ راست اثر نہیں پڑتا، جبکہ دماغی کمزوری میں یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت دونوں متاثر ہوتی ہیں۔
کبھی کبھی معدے، جگر یا دل کے مریض ادویات کی وجہ سے وقتی بھولنے کا شکار ہوسکتے ہیں، مگر ڈیمینشیا میں یہ کیفیت مسلسل بڑھتی ہے۔
علاج اور تدارک
اس بیماری کا مکمل علاج ممکن نہیں، مگر صحیح وقت پر علاج سے رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے۔
مریض کے ساتھ صبر اور نرمی سب سے بڑی دوا ہے۔
ذہنی ورزش، گفتگو اور کتابوں کا مطالعہ یادداشت بہتر رکھنے میں مددگار ہیں۔
ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات استعمال کرنے سے مریض کے مزاج اور رویے میں بہتری آسکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر
بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول کو قابو میں رکھیں
دماغی ورزش جیسے مطالعہ، کھیل اور نئی چیزیں سیکھنے کو معمول بنائیں
سگریٹ نوشی اور الکحل سے پرہیز کریں
صحت مند خوراک اور روزانہ تھوڑی ورزش کریں
مریض کو تنہا نہ چھوڑیں بلکہ خاندان کے افراد اس کا سہارا بنیں
👨⚕️
Dr. Fazal Ullah
MBBS, FCPS
Assistant Professor BIPBS (BMC)
Clinic: Salman Medical, Saleem Complex Quetta
⏰ وقت: شام 5 بجے سے رات 9 بجے تک #آگاہی #ذہنی #صحت #کوہٹہ #بلوچستان