Dr.Feroz Khan Achakzai Cancer Specialist

Dr.Feroz Khan Achakzai Cancer Specialist Oncologist/Cancer specialist ماہر سرطان
at Radiation and Medical oncology help humanity

🔥🚨 خاموش قاتل — سروائیکل کینسر! 🚨🔥پاکستان میں ہر سال 5000 خواتین اس کینسر کا شکار بن جاتی ہے پاکستان میں ہر سال ہزاروں خ...
17/09/2025

🔥🚨 خاموش قاتل — سروائیکل کینسر! 🚨🔥

پاکستان میں ہر سال 5000 خواتین اس کینسر کا شکار بن جاتی ہے
پاکستان میں ہر سال ہزاروں خواتین اس کینسر کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا دیتی ہیں 😢۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ یہ مرض ہے کیا، اور جب پتہ چلتا ہے تو بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔

💉 اب حکومتِ پاکستان نے HPV ویکسین مفت فراہم کرنا شروع کر دی ہے — یہ ویکسین 9 سے 14 سال کی بیٹیوں کو ایک جان لیوا کینسر سے بچا سکتی ہے۔
دنیا بھر میں یہ ویکسین محفوظ، مؤثر اور لاکھوں زندگیاں بچا چکی ہے۔ 🌍✨

لیکن 😔 ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ افواہیں پھیلا کر والدین کو ڈرا رہے ہیں — "یہ ویکسین بانجھ پن کرتی ہے"، "یہ غیر محفوظ ہے" وغیرہ۔ یہ سب جھوٹ اور غلط پروپیگنڈا ہے! 🚫

✅ اصل حقیقت:

یہ ویکسین صرف ایک کینسر سے بچاؤ کے لیے ہے۔

بیٹیوں کو صحت مند مستقبل دینے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔

جتنا جلدی ویکسین دی جائے گی، اتنی ہی مؤثر رہے گی۔

💔 سوچیں! اگر ہم افواہوں پر یقین کر کے ویکسین سے انکار کر دیں، تو کل کو ہماری بیٹیوں کو وہ تکلیف جھیلنی پڑ سکتی ہے جو ہم آج روک سکتے ہیں۔

👉 فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے:
🔹 افواہیں ⛔ یا 🔹 اپنی بیٹیوں کی زندگی کا تحفظ ✅؟

🙌 اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ہر ماں باپ کو پتہ چلے کہ HPV ویکسین زندگی بچاتی ہے، نقصان نہیں پہنچاتی!

ایچ پی وی وائرس ویکسین مرد عورت دونوں کو لگنی چاہیے ✍️ روبینہ یاسمین آ ج فیس بک پر سروائیکل کینسر ویکسین کی بہت بات ہو ر...
16/09/2025

ایچ پی وی وائرس ویکسین مرد عورت دونوں کو لگنی چاہیے
✍️ روبینہ یاسمین

آ ج فیس بک پر سروائیکل کینسر ویکسین کی بہت بات ہو رہی ہے۔
جس وائرس کے پھیلاؤ کے روکنے کے لئے یہ ویکسین لگائی جاتی ہے وہ انفیکٹڈ انسان کے ساتھ سکن ٹو سکن رابطے میں آ نے سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس انفیکٹڈ انسان کی متاثرہ جگہ کو چھونے سے صحت مند انسان کو لگ سکتا ہے۔

یہ ایچ پی وی ویکسین مرد اور عورت دونوں کو لگنی چاہیے ۔ کیونکہ یہ وائرس ایک دوسرے سے ہی پھیلتا ہے۔
خواتین میں سروائیکل کینسر کی تو بات سب کر رہے ہیں لیکن مردوں کو بھی اس وائرس سے خود کو محفوظ رکھنا ضروری یے۔
مزید تفصیلات گوگل کر کے خود پڑھ سکتے ہیں۔

اگر ویکسین نہیں کروائی گئی تو ہر چار میں سے تین لوگ اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی اس سے متاثر ہو جاتے ہیں۔
اگر شادی چھبیس سال کی عمر سے پہلے ہورہی ہے تو شادی سے پہلے ضرور یہ ویکسین لگوا لیں۔
بہترین پروٹیکشن کے لئے گیارہ سے بارہ سال کی عمر میں لگوا لینی چاہیے ۔

جو بھی جس عمر میں شادی کرنے جا رہا ہو وہ شادی سے پہلے ڈاکٹر کے مشورے سے اس عمر میں اس وائرس سے محفوظ رکھنے والی ویکسین ضرور لگوا لے۔

پریگننسی کے دوران یہ ویکسین نہیں لگائی جاتی۔

یہ ویکسین جس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لگائی جاتی ہے وہ وائرس قربت کے تعلقات سے پھیلتا ہے۔ کیونکہ پاکستان میں آ ئیڈیل حالات ہیں اور شادی کے وقت ہر مرد اور ہر عورت پہلی بار قربت کے تعلقات قائم کرتے ہیں اس لئے شادی سے پہلے بھی لگوائی جا سکتی یے۔

ویسٹرن ممالک احتیاط کے طور پر گیارہ سے بارہ سال کی عمر کے سب لوگوں کو لگا دیتے ہیں۔

پھر یاد دلا دوں کہ مرد اور عورت دونوں کو لگوانی چاہیئے ۔
یہ ویکسین دوسری ویکسینز کی طرح بچے پیدا کرنے کی صلاحیت کو ٹارگٹ نہیں کرتی اس کا لینا دینا ایچ پی وی وائرس سے ہے اور بس

مزید تفصیلات کے لئے صحت کی عالمی ویب سائٹس کو زحمت دیں۔

احتیاط علاج سے بہتر ہے۔
یہ وائرس طبی آ لات کے غیر محتاط استعمال سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے ویکسین سب کے لئے ایک اضافی احتیاط ہے ۔

آج، عالمی لیمفوما آگاہی دن پر، ہم بیداری بڑھانے، جنگجوؤں کو عزت دینے، اور لیمفوما سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے ایک ...
15/09/2025

آج، عالمی لیمفوما آگاہی دن پر، ہم بیداری بڑھانے، جنگجوؤں کو عزت دینے، اور لیمفوما سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ لیمفوما ایک بیماری سے زیادہ ہے - یہ طاقت، ہمت اور لچک کا سفر ہے۔ ہر جنگ ایک ایسی کہانی بتاتی ہے جس کو بانٹنے کے قابل ہو، ایک زندگی جس کے لیے لڑنے کے قابل ہو، اور ایک امید کو برقرار رکھو ،ہم مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے امید اور علاج کے جدید اختیارات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ آئیے آگاہی پھیلائیں۔ آئیے مل کر لیمفوما سے لڑیں۔

14/09/2025

🌸 ایک ویکسین، ایک نئی زندگی 🌸

پچھلے کچھ دنوں سے میرا واٹس ایپ اور اِن باکس سوالات سے بھرا ہوا ہے۔
حتیٰ کہ ڈاکٹر دوست بھی یہی پوچھ رہے ہیں:
"یہ سروائیکل کینسر ویکسین کیا ہے؟ یہ اتنی ضروری کیوں ہے؟"

🔹 حقیقت یہ ہے کہ:

دنیا بھر میں سروائیکل کینسر خواتین میں کینسر کی چوتھی سب سے عام وجہ ہے۔

پاکستان میں اصل اعداد و شمار موجود نہیں، کیونکہ ابھی تک کوئی باقاعدہ کینسر رجسٹری نہیں ہے۔

اس کی سب سے بڑی وجہ ایک وائرس ہے: HPV وائرس (جو 99٪ کیسز کا سبب بنتا ہے)۔
یہی وائرس منہ، گلے اور مردانہ جنسی اعضاء کے کینسر کا بھی ذمہ دار ہے۔

✨ اب ذرا سوچیے... اگر ایک انجکشن آپ کی بیٹی کو اس خطرناک بیماری سے بچا سکتا ہو تو؟

❓ عام سوالات اور ان کے جواب

> یہ ویکسین کم عمری میں کیوں دی جا رہی ہے؟
👉 جیسے باقی ویکسینز بچپن میں دی جاتی ہیں تاکہ انفیکشن ہونے سے پہلے مدافعتی نظام تیار ہو جائے، بالکل اسی طرح یہ ویکسین بھی HPV کے انفیکشن سے پہلے لگائی جاتی ہے۔
کم عمری میں دینے کا مقصد یہ ہے کہ وائرس کے داخل ہونے سے پہلے ہی جسم میں زندگی بھر کی قوتِ مدافعت (Lifelong immunity) پیدا کر دی جائے۔

> یہ صرف لڑکیوں کو کیوں دی جا رہی ہے؟
👉 کیونکہ یہ ویکسین انفیکشن سے پہلے مدافعتی نظام کو فعال کر کے زندگی بھر کا تحفظ دیتی ہے۔ پہلے لڑکیوں سے آغاز ہو رہا ہے، پھر بتدریج توسیع ہوگی۔

> کیا یہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت (fertility) پر اثر انداز ہوتی ہے؟
👉 نہیں! یہ ویکسین صرف مدافعتی نظام کو وائرل پروٹین کے خلاف مضبوط کرتی ہے۔ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر کوئی اثر نہیں۔

> کیا لڑکوں کو بھی لگ سکتی ہے؟
👉 جی ہاں! دنیا بھر میں یہ لڑکوں کو بھی لگتی ہے تاکہ وہ بھی محفوظ رہیں۔

> کیا یہ محفوظ ہے؟
👉 یہ ویکسین 2006 سے دنیا بھر میں استعمال ہو رہی ہے۔ کوئی بڑے سائیڈ ایفیکٹس رپورٹ نہیں ہوئے۔ انہی ممالک میں سروائیکل کینسر کی شرح ڈرامائی حد تک کم ہو چکی ہے۔

> ڈوزنگ: صرف ایک انجکشن، کوئی بوسٹر نہیں۔

💔 بطور آنکولوجسٹ، میں نے اپنی آنکھوں سے ان خواتین کا دکھ دیکھا ہے جو سروائیکل کینسر کی تکلیف میں زندگی گزار رہی ہیں۔
🌸 یقین جانیے، یہ ویکسین آپ کی بیٹیوں کے لئے سب سے قیمتی تحفہ ہے۔

🙏 براہِ کرم اس پیغام کو عام کریں، اپنے دوستوں تک پہنچائیں۔
شاید آپ کا ایک شیئر کسی کی زندگی بچا لے۔

بیٹی کو ویکسین دیں، مستقبل سنواریں

ڈاکٹر فریحہ شیخ
Consultant Oncologist

14/09/2025

ستمبر کا مہینہ کینسر کے حوالے سے آگاہی کا مہینہ
🎗️ بچوں کا کینسر – قابلِ علاج ہے، اگر بروقت تشخیص ہو 🎗️

بچوں میں کینسر ایک حقیقت ہے مگر یہ قابلِ علاج بھی ہے۔ اگر علامات کو جلد پہچانا جائے تو علاج کے امکانات کئی گنا بڑھ ۔جاتے ہیں
اہم علامات
️ بار بار بخار
حد سے زیادہ کمزوری اور رنگت کا زرد ہونا
جسم یا پیٹ پر سوجن/گلٹیاں
ہڈی یا جوڑوں میں مسلسل درد
بار بار خون آنا یا نیل پڑنا
آنکھ میں سفیدی یا نظر کی خرابی

آگاہی ہی زندگی بچا سکتی ہے۔
اگر آپ کے بچے میں یہ علامات نظر آئیں تو فوراً ماہرِ اطفال یا
پیڈیاٹرک آنکولوجسٹ سے رجوع کریں۔
یاد رکھیں بروقت تشخیص =کامیاب علاج =صحت مند مستقبل
Copied

*ﮐﻮﻟﯿﺴﭩﺮﻭﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺅ ﮐﯽ ﺗﺪ ﺑﯿﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﻼﺝ۔۔*کولیسٹرول موم کی طرح چکنا مادہ ہے جو ہمارے جگر میں تیا...
13/09/2025

*ﮐﻮﻟﯿﺴﭩﺮﻭﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺅ ﮐﯽ ﺗﺪ ﺑﯿﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﻼﺝ۔۔*
کولیسٹرول موم کی طرح چکنا مادہ ہے جو ہمارے جگر میں تیار ہوتا ہے اور ہماری غذا سے حاصل ہو کر خون میں ذرات کی شکل میں شامل ہو جاتا ہے۔ کولیسٹرول کی معمولی سی مقدار ہمارے جسم کی ساخت میں شامل خلیوں کی نشوونما اور صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ مختلف ہارمونز کی تیاری اور نظام ہاضمہ کی کارکردگی کا اہم جزو ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں حرارت پیدا کرنے کے لیے بھی استعما ل ہوتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول ایک مقررہ حد تک رہے تو ہر چیز معمول کے مطابق کام کرتی ہے۔ تا ہم اگر یہ مقررہ حدسے بڑھ جائے تو بہت سارے مسائل جنم لیتے ہیں اور جسم کے مختلف اعضاء خصوصاً دل ،دماغ اور شریانوں پر بہت منفی اثر پڑتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول کہاں سے آتا ہے؟

خون میں کولیسٹرول کی مقدار ، کسی حد تک ہماری غذا پر منحصر ہے ۔ لیکن اس کا زیادہ تر انحصا ر (80فیصد) ہمارے جگر میں اس کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔ یہ سمجھیں کہ جگر ، کولیسٹرول پیدا کرنے کی فیکٹری ہے۔ کچھ لوگوں میں یہ فیکٹر ی موروثی طور پر ضرورت سے زیادہ کام کرکے خون میں کولیسٹرول کی مقدار مقرر کردہ حدود سے بڑھا دیتی ہے۔ یہ مقدار بڑھنے سے کولیسٹرول خو ن کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جمع ہوجاتا ہے اور کولیسٹرول کے ذخیرے ( Plaques ) بن جاتے ہیں۔جس کی وجہ سے خون کی گردش میں کمی واقعہ ہوجاتی ہے یا خو ن کی نالیاں بالکل بند ہو جاتی ہیں اور مختلف اعضاء کو نقصا ن پہنچتا ہے۔

*کولیسٹرول غذا کی کن کن اشیاء میں پایا جاتا ہے؟*
کولیسٹرول جانوروں سے حاصل شدہ غذا میں پایا جاتا ہے۔ اس غذا میں مندرجہ ذیل اشیاء نمایاں ہیں۔
* چھوٹا اور بڑا گوشت
* انڈے کی زردی
* ڈیری کی اشیاء مثلاًدودھ ، دہی ، مکھن ، پنیر۔
* گردہ ، کلیجی ، مغز وغیرہ میں کولیسٹروال بہت زیادہ ہوتا ہے۔
* مرغی اور مچھلی کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار نسبتاً کم ہوتی ہے۔
* نباتات سے حاصل کردہ غذا مثلاً پھل ، سبزیاں ، دالیں ، میوہ جات میں بھی کولیسٹرول کافی کم ہوتا ہے۔

*کولیسٹرول کی کتنی اقسام ہیں؟*
* ایچ ڈی ایل ( HDL: High Density Lipoprotein) کولیسٹرول
* ایل ڈی ایل ( LDL: Low Density Lipoprotein ) کولیسٹرول
* ٹرائی گلیسرائیڈز ( Triglycerides)

کولیسٹرول کے ذرات بذات خودخون میں گردش نہیں کرتے بلکہ وہ ایک خاص پروٹین کے سہارے چلتے ہیں۔ اس پروٹین کو Lipoprotein کہا جاتا ہے۔ Lipoprotein کی مثال ایک گاڑی کی ہے جو سڑک پر چل رہی ہے اور اس پر سامان لدا ہوا ہے اور یہ سامان کولیسٹرول کی مختلف اقسام کا ہے جو خون کے ذریعے مختلف اعضاء تک پہنچتا ہے۔

*ایچ ڈی ایل ( HDL) کولیسٹرول*
اس کولیسٹرول کو “اچھا” سمجھا جاتا ہے ۔ وہ اس لیے کہ یہ کولیسٹرول کو خون کی نالیوں اور پٹھوں سے جگر کی طرف لے جاتا ہے اور چونکہ جگر ایک فیکٹری کی طرح ہے تو یہ کولیسٹرول وہاں پہنچ کر بھسم ہوجاتاہے۔ اس طرح سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار مقررہ حد میں رکھنے میں مدد دیتا ہے اور اعضاء خصوصی طور پر دل کی حفاظت کرتے ہیں۔

*ایل ڈی ایل (LDL) کولیسٹرول*
یہ کولیسٹرول “برا” سمجھا جاتاہے کیونکہ یہی وہ قسم ہے جو خون کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جم کر ان کو موٹا کر کے خون کی گردش میں کمی لاتا ہے اور د ل کی شریانوں کے امراض کا باعث بنتا ہے۔

*ٹرائی گلیسرائیڈز ( Triglycerides )*
یہ وہ چکنائی ہے جو ذرات کی شکل میں اس وقت جمع ہوتی ہے۔ جب جسم میں ضرورت سے زیادہ کلو ریز بہم پہنچائی جائیں۔ اضافی توانائی کی ضرورت پڑنے کی صورت میں (مثلاً ورزش ، بھار ی جسمانی کام وغیرہ) ٹرائی گلیسرائیڈ کی ضرورت پڑتی ہے ۔ تاہم خون میں ان کی زیادتی لگاتار رہنے کی صورت میں یہ د ل کے امراض کا باعث بنتی ہے۔ ذیابیطس جیسے امراض میں ان کی مقدار بہت بڑھ جاتی ہے۔
*خون میں کولیسٹرول کی مقررہ حد اور ہائی کولیسٹرول کی مقدار کیا ہے؟*
* ٹوٹل کولیسٹرول کی نارمل یا معمول کی مقدار موجودہ درجہ بندی کے مطابق 180ملی گرا م یا اس سے کم ہے۔
* بارڈر لائن ہائی کولیسٹرول کی مقدار 181سے 199ملی گرا م ہے۔
* ہائی کولیسٹرول کی مقدار 200ملی گرام یا اس سے زیادہ ہے۔
خون میں کولیسٹرول کے بڑھنے کی وجوہات کیا ہیں؟
* موروثی اثرات بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ کولیسٹرول کچھ خاندانوں میں موجود ہوتا ہے۔یہاں تک کہ موروثی اثرات کے تحت بچوں اورنوجوانوں میں بھی کولیسٹرول کی زیادتی پائی جاتی ہے۔
* غذا میں چکنائی کی مقدار کی زیادتی بھی کولیسٹرول کو بڑھا دیتی ہے۔ زردی والا انڈہ ، مرغن غذائیں ، تلی ہوئی اشیاء ، ناریل ، مغز ، گردہ ، کلیجی ، نہاری ، پائے ، گائے کا گوشت چند ایک مثالیں ہیں جن کا مسلسل اور کثرت سے استعمال کولیسٹرول کی مقدار کو خون میں بڑ ھاتی ہیں ۔ خصوصی طور پر ان افراد میں جن کی فیملی میں کولیسٹرول بڑھنے کا رجحان ہے۔ الکوحل کا استعمال بھی کولیسٹرول بڑھاتا ہے۔

* کچھ امراض بھی ایسے ہیں جن میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے۔ مثلاً تھائی رائیڈ thyroid کا مرض ، گردوں کامرض ، شوگر کا مرض وغیرہ۔
* موٹاپا، کولیسٹرول کو بڑھانے کا ایک اہم عنصر ہے۔
* ورزش کی کمی اور سگریٹ نوشی۔

*ہائی کولیسٹرول کی کیا علامات ہیں؟*
عمومی طور پر ہائی کولیسٹرول کی کوئی علامات نہیں ہوتی ۔ اس کا پتہ صرف خون میں کولیسٹرول کی مقدار کے لیے ٹیسٹ کروا کر ہی ہو سکتا ہے۔ تاہم کچھ افراد میں کولیسٹرول آنکھوں کے گرد ، جلد میں اور جوڑوں پر پیلے پیلے نشانات کی شکل میں جمع ہوجاتا ہے۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ کولیسٹرول آہستہ آہستہ کئی سالوں پر محیط عرصے میں خون کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جمتا رہتا ہے۔ اس کے نتیجے میں نالیاں تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں ۔ خون کی گردش کی مقدار میں کمی واقعہ ہوجاتی ہے اور اس طریقہ سے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچتا ہے۔

*خون کی نالیوں میں کولیسٹرول جمنے سے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں؟*
خون کی نالیاں تنگ اورخون کی گردش کم ہونے سے مختلف اعضاء پر مندرجہ ذیل منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:ٹانگوں کی شریانوں میں تنگی آنے کی صورت میں ٹانگوں میں شدید درد ہو سکتا ہے جو خصوصی طور پر چلنے کے وقت ہوتا ہے۔ خون جم جانے کی صورت میں ٹانگ ناکارہ ہو سکتی ہے اور یہاں تک کہ ٹانگ کاٹنی پڑتی ہے۔

*دماغ*
دماغ کی رگوں میں خون جم سکتا ہے یا نالیاں پھٹنے سے خون بہہ سکتا ہے ۔ اس کے نتیجے میں فالج کا اثر ہوجاتا ہے۔ فالج ایک جان لیوا مرض ثابت ہو سکتا ہے۔ خون جمنے کا عمل ، دل سے دماغ کی طرف جانے والی نالیوں میں بھی ہو سکتا ہے۔ اس سے یا تو فالج یا وقتی بیہوشی کی علامات ہو سکتی ہیں۔

*دل*
دل کی شریانیں تنگ ہونے سے
* دل کادرد ( Angina )
* د ل کا دورہ ( Heart Attack)
*ہارٹ فیلیر ( Heart failure)
جیسے موذی اثرات ہو سکتے ہیں۔

*دوسری شریانیں*
دل ، دماغ اور ٹانگوں کی شریانوں کی طرح باقی اعضاء مثلاً گردے ، آنتیں اور د ل سے نکلنے والی بڑی شریانوں میں بھی وہی عمل یعنی تنگی اور خون کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے ان اعضاء کو نقصا ن پہنچتا ہے۔
یہ تو تھا کولیسٹرول کا تعارف اس کی وجوہات اور جسم پرکولیسٹرول کی وجہ سے پڑنے والے اثرات،اب میں آپ کو ایک ایسا مجرب اور نایاب نسخہ بتانے جا رہا ہوں جو کہ بہت محنت اور بہت زیادہ ریسرچ کے نتیجے میں حاصل کیا گیا ہے۔ یہ نسخہ نہ صرف کولیسٹرول بلکہ شوگراور بلڈ پریشر کے لیے بھی بہت مفید ثابت ہوا ہے۔
ایک پاؤکریلے لیکر چھیلنے کے بعد خشک کرلیں اور پھر اسے بیج سمیت گرائنڈ کر کے سفوف کی شکل میں محفوظ رکھیں۔

صبح ا ور شام آدھاچمچ کھائیں۔یہ شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے مرض کے لیے بے انتہا مفید ہے۔
روزانہ سیر ، واک یا بہتر کہ گیمز کو اپنا معمول بنائیں اور جتنا ہو سکے تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعما ل کریں

ضروری پوسٹ آگے شیر کرے
12/09/2025

ضروری پوسٹ آگے شیر کرے

💉 14–9 سال کی عمر میں HPV ویکسین سب سے زیادہ مؤثر ہےیقینی بنائیے کہ ہماری بیٹیاں سرویکل کینسر سے محفوظ ہو جائیں۔ 🌸آج کا ...
11/09/2025

💉 14–9 سال کی عمر میں HPV ویکسین سب سے زیادہ مؤثر ہے

یقینی بنائیے کہ ہماری بیٹیاں سرویکل کینسر سے محفوظ ہو جائیں۔ 🌸
آج کا ایک حفاظتی قدم، صحت مند کل کو یقینی بنا سکتا ہے۔ ✨

🌸 صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ 🌸

|
Government of Pakistan

Address

Dropped Pin, Https://maps. App. Goo. Gl/gk7wN15vk4AjHXkEA
Quetta

Website

https://www.marham.pk/doctors/quetta/oncologist/dr-feroz-khan-achakzai

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Feroz Khan Achakzai Cancer Specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr.Feroz Khan Achakzai Cancer Specialist:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category