18/02/2025
نیند پوری،،نہ ہونے کے 5 نقصانات جو جاننا بے حد ضروری ہے
نیند اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ایک عظیم نعمت ہے، جو جسم اور دماغ کو سکون دے کر اسے نئی توانائی فراہم کرتی ہے۔ اگر نیند پوری نہ ہو تو نہ صرف سستی اور تھکن محسوس ہوتی ہے بلکہ صحت کے کئی سنگین مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق روزانہ 6 سے 8 گھنٹے کی نیند لینا صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے (National Sleep Foundation, 2020)۔ اگر نیند کی کمی مسلسل جاری رہے تو جسم اور دماغ پر اس کے خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ نیند پوری نہ ہونے کے 5 بڑے نقصانات کیا ہیں۔
1.👈دماغی کمزوری اور یادداشت پر منفی اثرات
نیند کا تعلق براہِ راست دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت سے ہے۔ جب ہم سوتے ہیں تو ہمارا دماغ دن بھر کی معلومات کو ترتیب دیتا ہے اور یادداشت کو مضبوط بناتا ہے۔ اگر نیند پوری نہ ہو تو دماغ صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتا، جس کے نتیجے میں یادداشت کمزور ہو جاتی ہے، فیصلہ سازی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، اور کام کرنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے بعض اوقات دماغی دھند (Brain Fog) بھی محسوس ہوتی ہے، جس میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے (Harvard Medical School, 2019)۔
2.👈موٹاپے اور ہارمونی تبدیلیوں کا سبب
نیند کا ہماری خوراک اور ہارمونی نظام سے گہرا تعلق ہے۔ جب نیند پوری نہ ہو تو جسم میں بھوک بڑھانے والا ہارمون (Ghrelin) زیادہ ہو جاتا ہے اور پیٹ بھرنے والا ہارمون (Leptin) کم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے زیادہ کھانے کی طلب بڑھ جاتی ہے اور وزن تیزی سے بڑھنے لگتا ہے (National Institutes of Health, 2016)۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی کی وجہ سے جسم کا میٹابولزم سست ہو جاتا ہے، جس سے چربی جلنے کی رفتار کم ہو جاتی ہے اور موٹاپے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
3.👈دل کی بیماریوں کا خطرہ
نیند کی کمی دل کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ جو لوگ روزانہ 6 گھنٹے سے کم سوتے ہیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور دل کی دیگر بیماریوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں (American Heart Association, 2021)۔ نیند کے دوران ہمارا دل اور خون کی شریانیں آرام کرتی ہیں، لیکن اگر نیند پوری نہ ہو تو بلڈ پریشر مسلسل بڑھا رہتا ہے، جو کہ دل کی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔
4.👈قوتِ مدافعت میں کمی اور بار بار بیمار ہونے کا خدشہ
نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے جسم کی قوتِ مدافعت بھی کمزور ہو جاتی ہے، جس سے بیمار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ نیند کے دوران جسم Cytokines نامی پروٹین بناتا ہے، جو انفیکشن اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔ اگر نیند کی کمی ہو تو جسم میں یہ پروٹین کم مقدار میں بنتے ہیں، جس کی وجہ سے بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے (Mayo Clinic, 2022)۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ نیند پوری نہیں کرتے، وہ زیادہ جلدی نزلہ، زکام، اور وائرل انفیکشنز کا شکار ہو جاتے ہیں۔
5.👈ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا سبب
نیند کا ہماری ذہنی صحت سے بھی گہرا تعلق ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے دماغ میں Cortisol (تناؤ پیدا کرنے والا ہارمون) کی مقدار بڑھ جاتی ہے،
جو ذہنی دباؤ (Anxiety) اور ڈپریشن کا سبب بنتی ہے (National
Institute of Mental Health, 2023)۔ نیند نہ پوری ہونے کی صورت میں مزاج میں چڑچڑاپن، اداسی، اور بے چینی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ طویل مدت تک نیند کی کمی ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔
نتیجہ
نیند صحت مند زندگی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اگر آپ مسلسل نیند کی کمی کا شکار ہیں تو اپنی روزمرہ کی روٹین میں تبدیلی کریں، جلدی سونے کی عادت اپنائیں، اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
آپ کی رائے ہمارے لئے بہت اہم ہے جواب ضرور دیں
کیا آپ نیند کی کمی کے ان نقصانات سے پہلے واقف تھے؟ اور آپ روزانہ کتنے گھنٹے سوتے ہیں؟ کمنٹ میں اپنی رائے ضرور دیں!ا