حکیم رضوان

حکیم رضوان مردانہ و زنانہ امراض

15/06/2025
مثانے کی کمزوری اور انار پیشاب کرنے کے بعد پیشاب کے قطرے آنا۔ وضو قائم نہ رہنا۔بار بار پیشاب آنا۔ پیشاب کے بعد پیشاب کے ...
13/05/2025

مثانے کی کمزوری اور انار
پیشاب کرنے کے بعد پیشاب کے قطرے آنا۔ وضو قائم نہ رہنا۔
بار بار پیشاب آنا۔

پیشاب کے بعد پیشاب کے قطرے آنا یہ مثانے کی کمزوری کی علامت ہے۔ مثانے کے اندر ضرورت سے زیادہ گرمی ہو جائے تو پھر بھی پیشا ب کے قطرے آتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ پٹھے عضلات سرد ہونے کی وجہ سے بھی یہ مرض ہوتا ہے۔
کچھ مریض ایسے ہوتے ہیں جن کے کھانسی کرنے سے بھی پیشاب کے قظرے نکل جاتے ہیں۔
کچھ مریض ایسے ہوتے ہیں جو وضو کر کے اوٹھتے ہیں تب بھی پیشاب کے قطرے نکل آتے ہیں جس سے اس کے کپڑے ناپاک رہتے ہیں اور وضو قائم نہیں ہے رہتا ۔

معجون انار
نسخے کے اجزا انتہائی آسان
ھوالشافی!
آنار کے چھلکے لے کر ان کو خشک کر لیں اس میں تری نہ رہے دھوپ میں یا سائے میں جیسے چاہے آنار کے چھلکوں کوخشک کر لیں۔
اس کے بعد آپ نے آنار کے چھلکوں کو پیس کر پاوڈر بنا لینا ہیں۔ اگر سفوف 100 گرام ہے تو اس کے اندر آپ دو گنا شہد کو ڈال لیں یہ معجون سی بن جائے گی۔
ترکیب استعمال:-:
ایک چمچ صبح اور ایک چمچ شام کو کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کے ساتھ لے لیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مندرجہ بالا تکالیف پیشاب کنٹرول نہ ہونا، قطرے آنا معدے کی خرابی،
خواتین میں لیکوریا وغیرہ انشاءاللہ ایک ہفتے میں کے اندر اندر ان پر کنٹرول ہو جائے گا۔ اس کی میعاد استعمال کی پابندی نہیں ہے۔ آپ اس کو پندرہ دن بھی استعمال کر سکتے ہیں بیس دن بھی اور ایک ماہ بھی استعمال کر سکتے ہیں
صرف شوگر کے مریض یہ نسخہ نہیں لیں باقی سب اس نسخہ کو استعمال کر سکتے ہیں۔۔

جو افراد اپنا گھر اجاڑ بیٹھے ہے جن کی بیویاں ناراض ہو کر سسرال چلی گی ہے یا جو افراد ہمبستری کرنے کے بالکل قابل نہیں ہے ...
13/05/2025

جو افراد اپنا گھر اجاڑ بیٹھے ہے
جن کی بیویاں ناراض ہو کر سسرال چلی گی ہے یا جو افراد ہمبستری کرنے کے بالکل قابل نہیں ہے وہ افراد اس کو استعمال کرے یہ نسخہ اس قدر مفید ہے کہ میرے مطب کا یہ ایک کرشمہ ہے ایک جادوئی نسخہ ہے سخی نہ آنا یا پھر سختی آئے تو بھی نہ ہونے کے برابر دل ہی نہ کرنا ہمبستری کرنے کو اگر ہمبستری کر بھی لے تو پھر اسی وقت انزال اور کام ختم شہوت ختم اور دوبارہ عرصہ گزر جائے دل ہی نہ کرے ایسے افراد کے لیے الحمدللہ یہ نسخہ ایک جادوئی نسخہ ثابت ہوتا ہے

جو کہ انسان کو ایک کامل مرد بنا دیں گا انشاءاللہ کوئی مریض معدے کا مریض ہے تو پہلے معدے کا علاج کرے پھر یہ نسخہ کھائے
مصطگی رومی ۔
موصلی سفید انڈین
موصلی سیاہ
مغز جائفل
دار چینی
لونگ
جلوتری
عاقر قرحا
جنسنگ
ریگ ماہی
سچے موتی
جند بیدستر
زعفران
خراطین مصفیٰ خشک
ورق سونا
عرق گلاب
سب اجزاء کو ہم وزن لینا ہے
سب اجزاء کو کھرل میں کوٹ کر باریک کر لیں پھر آپ نے ایک ایک کر کہ ورق سونا عرق گلاب میں کھرل کرنا ہے اور پھر یک جان کر کہ گولیاں تیار کرنی ہے
ایک گولی صبح ناشتے کے بعد ایک گھنٹہ بعد آدھا کلو گرم دودھ سے
ساتھ میں معدے کی ہلکی پھلکی پھکی بھی استعمال کرے

دمہ                   دمہ لفظ دم سے نکلا ہے دم سے مراد سانس ہے جس کا سانس تنگی سے آتا ہوں سانس پھولتا ہو جلدی جلدی سانس ...
27/04/2025

دمہ

دمہ لفظ دم سے نکلا ہے دم سے مراد سانس ہے جس کا سانس تنگی سے آتا ہوں سانس پھولتا ہو جلدی جلدی سانس لینا پڑتا ہو دمہ کہلاتا ہے
عموماً یہ کیفیت ہوائی نالیوں یا اعضائی غیر طبعی حرکات اور صورت سے پیدا ہوتی ہے
اس میں کبھی آکسیجن کی کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادتی بھی ہوتی ہے
اقسام
اطباء جدید و قدیم نے دمہ کو تین اقسام میں شمار کیا ہے
1نزلی دمہ
2قلبی دمہ
3گلوی دمہ

( نزلی دمہ)
اس قسم میں نزلی بلغمی اور استرخاٸی اقسام بھی شریک ہے مریض کے اعضاء صدر پر رطوبات کی کثرت ہو جاتی ہے اعضاء ڈھیلے ہو جاتے ہیں بلغم کا اخراج مشکل ہو جاتا ہے کوشش کے بعد بھی بلغم خارج نہیں ہوتی اور یوں الٹی تک نوبت پہنچ جاتی ہے قارورہ سفید اور غیر منہضم ہوتا ہے کبھی رطوبات کا دباؤ پھیپھڑوں کی طرف بڑھ کر دورے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے اور انتڑیوں کی طرف کم ہوکر قبض ہو جاتی ہے
(قلبی دمہ)
اس قسم میں تشنجی ریحی اور معدی دمہ شامل ہے اکثر پیٹ میں ریاح قبض کی زیادتی چہرے کی خشکی اور کارورہ کی کمی نبض تیز گھبراہٹ اور حرارت کا بڑھ جانا وغیرہ وغیرہ ہے)
(گلوی دمہ)
اس دمہ میں غشاء مخاطی جگر اور گردوں کے افعال میں خرابی ہوتی ہے بلغم پتلی و غلیظ رنگ زردی مائل اکثر چہرے اور قارورہ میں زردی جی متلانا کبھی مروڑ کی کیفیت بعض اوقات پیشاب میں جلن سینے میں جلن رنگت زردی مائل اورضعف قلب کی شکایت ہوتی ہے)
(شربت اکسیر دمہ)
گل بنفشہ۔۔۔۔۔۔۔3تولہ
گل نیلوفر۔۔۔۔۔۔3تولہ
ملٹھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3تولہ
خشخاش۔۔۔۔۔۔۔3تولہ
عناب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔10عدد
تخم خبازی۔۔۔۔۔۔۔2تولہ
گاؤزبان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔2تولہ
تخم ریحان۔۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
لسوڑیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
بہیدانہ۔۔۔۔۔۔۔۔1تولہ

ترکیب
تمام دواؤں کو تین سے چار کلو پانی میں رات کو بھگو کر رکھیں صبح اس کا تین کلو عرق کشید کریں کشید شدہ عرق میں
عناب۔۔۔۔۔۔۔5عدد
لسوڑیاں۔۔۔۔۔۔20عدد
منقیٰ تخم نکالا ہوا۔۔۔۔3تولہ
بہیدانہ۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
انجیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔10عدد
پوست خشخاش۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
بیخ سونف۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
گل خطمی۔۔۔۔۔۔۔1تولہ
اجوائن خراسانی۔۔۔۔۔۔1تولہ
اصل السوس۔۔۔۔۔۔۔۔1تولہ

کشید شدہ عرق میں ڈال کر 5 /6 ہلکی آنچ پر جوش دیں اس کے بعد چھان کر پھر چولہے پر چڑھا دیں اور آگ نرم جلائیں جب پانی تقریباً ڈیڑھ کلو رہ جائے تو اتنی ہی چینی ڈال کر گاڑھا قوام کریں ٹھنڈا ہونے پر استعمال کریں
ترکیب استعمال
کھانے کے بعد دو دو چمچ صبح شام

فوائد
کھانسی چاہے کسی قسم کی ہو چند خوراکوں میں انشاءاللہ ٹھیک ہو جاتی ہے پرانی کھانسی کالی کھانسی چند دن کے استعمال سے ختم ہو جاتی ہے
30سال پرانا دمہ ایک ماہ کے استعمال سے انشاءاللہ خاتمہ ہو جاتا ہے سینہ کی درد کو دورکرتا اور بلغم کو چھانٹتا ہے سینہ کو مواد سے پاک کرتا ہے اعضاۓ صدر کے امراض مثلا کھانسی دمہ وغیرہ کے لیے بہت مفید ہے

گرمی کے موسم میں گلقند کے فوائدقدیم حکمت سے جدید سائنس تک ایک حیرت انگیز سفر گلقند پر ایک دلنشین، طبی اور حکیمانہ انداز ...
27/04/2025

گرمی کے موسم میں گلقند کے فوائد

قدیم حکمت سے جدید سائنس تک ایک حیرت انگیز سفر

گلقند پر ایک دلنشین، طبی اور حکیمانہ انداز کی غزل حاضر ہے:

غزل — “گلقند کی خوشبو”

گلابوں میں چھپی ہے جو دعا گلقند ہے
شفا کی اک کھلی سی رہگزر گلقند ہے

دل و دماغ، معدہ و جگر کو دے قرار
حرارتوں کا میٹھا سا اثر گلقند ہے

نہ صرف چاشنی، یہ حکمتوں کا ہے نچوڑ
پرانی طب کا روشن اک ہنر گلقند ہے

بقراط سے صابر تلک ہر اک نے یہ کہا
طبیبِ عشق کی سب سے نظر گلقند ہے

فسادِ خون ہو یا ذہنی شورشیں ہوں جب
بدن کے اندرونی سب خطر گلقند ہے

اگرچہ پھول ہے لیکن دوا سے کم نہیں
عطا ہو رب کی، ایسا ایک ثمر گلقند ہے

"جب سورج تپتا ہے، زمین پگھلتی ہے اور جسم جلتا ہے، تب قدرت اپنی گود سے گلاب نکالتی ہے اور انسان گلقند بنا لیتا ہے۔ یہ صرف ایک میٹھا مرکب نہیں بلکہ ہزاروں سالہ طبی حکمت کا نچوڑ ہے۔"

گلقند، یعنی گلاب کی پتیاں، چینی یا شہد کے ساتھ ملا کر دھوپ میں پکایا گیا وہ معجون ہے جو مشرقی طب، آیوروید، یونانی اور اسلامی طب میں ایک معجزہ مانا جاتا ہے۔ خاص طور پر گرمیوں میں یہ جسم، دل، دماغ، اور روح سب کو تسکین دیتا ہے۔

گلقند کی قدیم تاریخی جڑیں:

بقراط (Hippocrates) نے گلاب کو دل و دماغ کے لیے بہترین قرار دیا۔

ابنِ سینا نے گلاب کو دماغی امراض میں تسکین بخش اور دل کو طاقت دینے والا بتایا۔

ویدوں میں گلاب کو "دیویوں کا پھول" کہا گیا اور اس کا استعمال راجہ مہاراجاؤں کی طعام میں لازم سمجھا جاتا تھا۔
گلقند اور اسلامی تعلیمات:

گلاب کو خوشبو اور طہارت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو پسند تھی، اور گلاب کی خوشبو روحانی طہارت میں شمار کی جاتی ہے۔

قانون مفرد اعضاء کے مطابق:

حکیم دوست محمد صابر ملتانی کے نظریہ کے مطابق گلقند اعصابی تحریک ، عضلاتی تسکین اور غدی تحلیل تینوں نظام کو فائدہ دیتا ہے، بالخصوص حرارتِ و رطوبت غریزی میں اضافہ کرتا ہے اور رطوبتِ غریزی کو بڑھاتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ:

گلقند میں اینٹی آکسیڈنٹس، فلاوونائیڈز اور وٹامن C وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

یہ آنتوں کی حرارت کو کم کرتا ہے، قبض کو دور کرتا ہے اور جلدی امراض جیسے گرمی دانے، فنگس، اور الرجی میں مفید ہے۔
حجامہ، فصد، اور گلقند:
گرمی دانے اور گرمی کی زیادتی سے پیدا شدہ دموی امراض میں جب حجامہ یا فصد کے بعد مریض کو گلقند دیا جاتا ہے تو جسمانی نظام حیرت انگیز توازن پا لیتا ہے۔ یہ ایک مکمل دیسی ڈیٹاکس پلان ہے۔
دیسی روایات اور دادی اماں کے ٹوٹکے:
بچوں کو گرمی دانوں سے بچانے کے لیے دادی اماں روزانہ چٹکی بھر گلقند پانی کے ساتھ دیتی تھیں۔
دولہنوں کو گلقند کا استعمال صاف شفاف جلد اور اچھی خوشبو کے لیے کرایا جاتا تھا۔
طبی نسخہ:
مزاج: سرد و تر گلقند کا نسخہ:

تازہ دیسی گلاب کی پتیاں: 500 گرام

دیسی کھانڈ یا شہد: 500 گرام

قیمتی چاندی کا ورق: 2 عدد

محفوظ برتن میں دھوپ میں 15 دن رکھیں، دن میں دو بار ہلائیں۔
"یہ معجونِ گلاب صرف دوا نہیں، یہ عشق کا تحفہ ہے۔ جب میں اسے کسی بیمار کو دیتا ہوں، تو مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں اس کے جسم کو نہیں، دل کو دوا دے رہا ہوں۔"

گلقند ایک مکمل طرزِ حیات ہے۔ اگر جدید انسان نے اس قدیم خزانے کو اپنایا ہوتا تو آج گرمی دانے، معدے کی جلن، جلدی بیماریاں اور دماغی تھکن کا نام و نشان نہ ہوتا

ملاپ کے بغیر ویرج کا نکلنا خواہ وہ پیشاب سے پہلے ۔بعد یا درمیان میں خارج ہو یا چلنے پھرتے یا کام کرتے وقت خیالات شہوانی ...
27/04/2025

ملاپ کے بغیر ویرج کا نکلنا خواہ وہ پیشاب سے پہلے ۔بعد یا درمیان میں خارج ہو یا چلنے پھرتے یا کام کرتے وقت خیالات شہوانی لے پیدا ہونے سے جاری ہو جائے یا حرکات یا کسی چیز کو مس کرنے سے نکل جائے وغیرہ وغیرہ ملاپ یا کسی ایسی صورت کے علاوہ جس میں اخراج منی کی کوشش کی جائے اگر منی بلا ارادہ خارج ہو تو جریان منی کے نام سے موسوم کیا جائے گا
جلق ۔کثرت ملاپ ۔کثرت منی ۔محرک شہوت مناظر دیکھنا۔شہوانی خیالات ۔محرک اشیا مثلا چائے قہوہ ۔شراب وغیرہ گرم مقوی غذاؤوں ۔گوشت ۔پلاو کا بکثرت استعمال کمزورئی خزانہ منی وغیرہ وغیرہ اسباب ہیں
پیشاب اور پاخانہ کے وقت ویرج کے قطرے نکلتے ہیں کمزوری ۔سرعت۔بدہضمی ۔دردسر۔کمزوری دماغ ۔وغیرہ عوارض پیدا ہو جاتے ہیں خصیے چھوٹے اور نازک ۔آلہ تناسل سکڑا ہوا ہوتا ہے مریض تنہائی پسند ۔کمزور ہمت۔غمگین اور سست ہو جاتا ہے
جب یہ معلوم ہو جائے کہ کوئی سفید یازردیا سیاہی مائل ۔پتلی یا گاڑھی رطوبت عضو کے سوراخ کے راستے سے خارج ہوتی ہے تو اس امر کے تصفیہ کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ رطوبت کیا ہے کیا وہ منی الواقعہ منی ہے یا کوئی اور رطوبت اس طرح عضو کے سوراخ سے مندرجہ ذیل رطوبت خارج ہو سکتی ہے
منی۔ودی۔مذی۔گردوں کی چربی۔پیپ اور دوسری رطوبات
یاد رہے کہ پیپ میں ایک قسم کی بو آتی ہے جو گندی چیزوں کی بو سے ملی جلی ہوتی ہے اس کے علاوہ یہ بھی تشخیص ضروری ہے کہ پیشاب کی نالی یا مثانہ میں جہاں سے وہ نکل سکتی ہے اس جگہ زخم اور سخت درد محسوس ہو اور کبھی نہ ہو اور اس کے ساتھ خون کا کوئی قطرہ نکل آئے تو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ پیپ ہے اور پیشاب کی نالی یا مثانہ وغیرہ میں زخم ہے یہ منی نہیں لہذا اس کے مطابق علاج کیا جانا چاہیے
مذی اور ودی تو اس قسم کی رطوبات میں کہ ان کا خارج ہوتے رہنا ضروریات سے ہے یعنی یہ کہ وہ عام طور پر تھوڑی سی غیر محسوس مقدار میں پیشاب کی نالی کے راستہ سے نکلتی رہتی ہیں
مذی اس رطوبت کا نام ہے جو عضو کے تناو میں آجانے پر یا شہوت انگیز مناظر دیکھنے پر یا خیالات ہونے پر پیشاب کی نالی سے جاری ہو جاتی ہے تاکہ احلیل اجزائے منی کے لیے چکنا ہو کر صاف ہو جائے اور منی بلا کسی رکاوٹ کے خارج ہو سکے یہ رطوبت احلیل میں جاری ہو کر سپاری کے منہ پر اس سوراخ کے باہر والے حصے پر جو اس راستہ کا سوراخ بنے آجاتی ہے اور تری سے معلوم ہوا کرتی ہے
ودی اس رطوبت کا نام ہے جو پیشاب نکلنے کے وقت پیشاب کے سوراخ میں آجاتی ہے اور اپنی لیس دار رطوبت کی وجہ سے احلیل کی دیواروں کو رگڑ سے محفوظ رکھتی ہے غرض ان دونوں رطوبات کا اخراج ضروریات سے ہے مگر جب ان عذور کی قوتیں کمزور ہو جاتی ہیں تو یہ بھی کثرت سے شروع ہو جاتی ہیں مذی تناو کے وقت بہت زیادہ نکل جاتی ہے اور عضو کے تناو کو کمزور کر دیتی ہے اور ودی پیشاب سے پہلے یا کبھی کبھی پیچھے نکل آتی ہے اور ایسی حالت میں جب یہ قدرتی مقدار سے زیادہ نکلیں تو انسان کو بہت کمزور کر دیتی ہے
گردوں کی چربی خصوصا اس وقت نکلتی ہے جب ملاپ کرنے کے بعد پیشاب کیا جاتا ہے اور دوسرے اوقات میں کبھی کبھی اس کا اخراج پایا جاتا ہے اور یہ ایک لیس دار سفیدی مائل اور پتلی رطوبت کے رنگ میں نکلتی ہے اور کمزوری گردہ کی علامات اس کے ساتھ پائی جاتی ہیں
نوٹ
اگر منی ودی یا مذی ثابت نہ ہو تو جریان ہے اگر ودی یا مذی ہو تو اسے جریان نہ سمجھیں اور اگر صرف منی نظر آئے جریان کا مرض سمجھنا چاہیے۔
علاج
بیج بند ۔
مغز کونچ بیج۔
پھول انار۔
موچرس
بہو پھلی۔
اندرجوشریں
تال مکھانہ
سمندر سوکھ
موصلی سیاہ
موصلی سفید
ست گلو
سنگھاڑا خشک
مصطلگی رومی
کباب چینی
دانہ الائچی کلاں
طباشیر
خارخسک ہر ایک چھ ماشہ
نشاستہ ۔گوند ناگوری ۔لسوڑہ ۔بیج خشخاش ہر ایک چار ماشہ چینی سب کے برابر
خوراک
9ماشہ سے ایک تولہ صبع و شام تازہ پانی کے ساتھ استعمال کریں
اگر مریض جریان پیشاب کی نالی کے زخم کی وجہ سے ہے تو یہ سفوف استعمال کریں
سلاجیت شدھ دو تولہ۔طباشیر دو تولہ۔الائچی خورد۔سنکھاہولی ہر ایک دو تولہ۔چینی دو تولہ۔اور سفوف بنائیں

شربت انار ذائقے دار اور قدرتی انار کے شربت کی تفصیلی ترکیباجزاء:تازہ انار (رَد شدہ): 2 کلوسفید چینی: 2 کلولیموں کا رس: 2...
27/04/2025

شربت انار
ذائقے دار اور قدرتی انار کے شربت کی تفصیلی ترکیب

اجزاء:

تازہ انار (رَد شدہ): 2 کلو

سفید چینی: 2 کلو

لیموں کا رس: 2 کھانے کے چمچ

انار کا ایسنس: 1 چائے کا چمچ

برف: حسبِ ضرورت

ترکیب:

1. اناروں کو اچھی طرح دھو کر رَد کریں اور پھلوں کا گودا نکال لیں۔ اس کے لیے آپ ہینڈ بلینڈر یا رس نکالنے والی مشین بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

2. حاصل شدہ انار کے رس کو ایک بھاری ڈھکن والی کڑاہی یا پتیلے میں ڈالیں اور درمیانی آنچ پر گرم کرنا شروع کریں۔

3. جب رس ہلکا سا اُبالنے لگے تو اس میں چینی آہستہ آہستہ ڈالیں اور چمچ سے ہلاتے رہیں تاکہ چینی پوری طرح گھل جائے۔

4. آنچ کو درمیانے سے کم رکھ کر تقریباً 30 سے 40 منٹ تک پکائیں، جب تک شربت گاڑھا نہ ہو جائے اور اس کا حجم تقریباً ایک تہائی رہ جائے۔

5. شربت کی گاڑھا پن چیک کرنے کے لیے ایک چمچ پر تھوڑا سا شربت لیں، اگر وہ جلدی بہنے کے بجائے چمچ پر جم جائے تو شربت تیار ہے۔

6. آنچ بند کر دیں اور شربت کو تھوڑا سا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اس کے بعد اس میں لیموں کا رس اور انار کا ایسنس ملا کر اچھی طرح گھولیں۔

7. کسی صاف اور خشک بوتل میں شربت کو چھان کر بھر لیں۔ بوتل کو ڈھکن سے بند کر کے ٹھنڈی جگہ پر یا ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔

8. پیش کرنے کے وقت برف کے ٹکڑے گلاس میں ڈالیں اور اوپر سے تین سے چار چمچ انار کا شربت ڈال کر ٹھنڈا ٹھنڈا لطف اٹھائیں۔

نکات:

شربت کو زیادہ عرصہ محفوظ رکھنے کے لیے بوتلیں پہلے اُبلتے پانی میں استریل کر لیں۔

اگر آپ کم میٹھا پسند کرتے ہیں تو چینی کی مقدار کم کر کے 1.5 کلو بھی رکھ سکتے ہیں۔

لیموں کا رس تازہ استعمال کریں تاکہ ذائقہ تروتازہ رہے۔

برگ بانسہ (Barg-e-Bansa) ایک مشہور یونانی دوا ہے جو ادرک کے پتے جیسے پتے رکھنے والا پودا ہوتا ہے، اور اس کا سائنسی نام A...
27/04/2025

برگ بانسہ (Barg-e-Bansa) ایک مشہور یونانی دوا ہے جو ادرک کے پتے جیسے پتے رکھنے والا پودا ہوتا ہے، اور اس کا سائنسی نام Adhatoda vasica یا Justicia adhatoda ہے۔ یہ خاص طور پر پھیپھڑوں، سانس، اور کھانسی کی بیماریوں میں استعمال ہوتا ہے۔

فوائد:

1. سانس کی نالیوں کی صفائی:

بلغمی کھانسی، دمہ، برونکائٹس اور سانس کی نالیوں کے امراض میں مفید۔

بلغم کو نرم کرتا ہے اور آسانی سے خارج ہونے میں مدد دیتا ہے۔

2. مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے:

جسم کو وائرل اور بیکٹیریل انفیکشنز سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔

3. بخار میں فائدہ مند:

متعدی بخار یا فلو میں آرام دیتا ہے۔

4. خون صاف کرتا ہے:

جلدی امراض جیسے پھوڑے، پھنسی اور خارش میں مفید۔

5. بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے:

ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی اس کا استعمال فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

---

استعمالات:

1. قہوہ کی صورت میں:

برگ بانسہ کو پانی میں ابال کر قہوہ بنایا جاتا ہے۔

دن میں 1-2 مرتبہ پیا جا سکتا ہے۔

2. شربت کی شکل میں:

یونانی دواخانے یا حکیمی دواخانوں سے شربت بانسہ ملتا ہے، جو خاص طور پر کھانسی اور دمہ کے لیے ہوتا ہے۔

3. پاؤڈر یا سفوف:

خشک پتے پیس کر سفوف بنا کر استعمال کیا جاتا ہے، اکثر دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ۔

4. گھریلو نسخہ:

برگ بانسہ، شہد، اور ادرک ملا کر استعمال کرنے سے کھانسی اور گلے کی خراش میں آرام ملتا ہے۔

گردوں کی خرابی اور مثانے کی کمزوری اور کمر میں درد اور گردہ میں سوزش اور مثانے کی کمزوری کے لیے بھی مفید ہےویاگرہ اور دو...
27/04/2025

گردوں کی خرابی اور مثانے کی کمزوری اور کمر میں درد اور گردہ میں سوزش اور مثانے کی کمزوری کے لیے بھی مفید ہے
ویاگرہ اور دوسری جنسی ہیجان کی ادویات کے استعمال سے اکثر یہ مسائل سامنے آتے ہیں ان کے علاج سے پہلے اس قسم کی ادویات سے مکمل توبہ کی جائے اور کچھ ہمبستری سے اجتناب کیا جائے
نسخے کے اجزاء

*ھوالشافی*
مغز پستہ 100 گرام
، بھکڑا 100 گرام ،
تل سفید 200 گرام ،
سنگھاڑا 100 گرام
بھکڑا اور سنگھاڑا کو مشین میں پیس لیں جبکہ پستہ اور تل مشین میں نہیں پیسنے صرف کوٹ لینے ہیں
سب کو اچھی طرح مکس کریں

*استعمال*
پندرہ گرام صبح شام تازہ پانی کے ساتھ
یہ بیس دن کی دوا ہے اس کے بعد 7 دن وقفہ کریں پھر دوبارہ بیس دن استعمال کریں

بہی _سفرجل یہ سیب کی شکل کا پھل ہے ہندو لوگ اس کی پوجا کرتے ہیں پاکستان میں آزاد کشمیر مری سوات اور مردان کے علاقوں میں ...
16/04/2025

بہی _سفرجل
یہ سیب کی شکل کا پھل ہے ہندو لوگ اس کی پوجا کرتے ہیں پاکستان میں آزاد کشمیر مری سوات اور مردان کے علاقوں میں پایا جاتا ہے
یہ پھل آپ کو ستمبر اکتوبر میں منڈیوں میں مل سکتا ہے لذیذ تو بہت لیکن قابض بھی ہے.

احادیث کی روشنی میں اس کے فوائد
1)حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بن عبیداللہ فرماتے ہیں
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو وہ اس وقت اپنے اصحاب کی مجلس میں تھے ان کے ہاتھ میں سفرجل تھا جس سے وہ کھیل رہے تھے جب میں بیٹھ گیا تو انہوں نے اسے میری طرف کرکے فرمایا اے ابا ذر! یہ دل کو طاقت دیتا ہے سانس کو خوشبودار بناتا ہے اور سینہ سے بوجھ کو اتار دیتا ہے .

2)حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت فرماتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا.
سفر جل کھاؤ کیونکہ وہ دل کے دورے کو ٹھیک کرکے سینہ سے بوجھ اتار دیتا ہے

3)حضرت انس رضی اللہ عنہ بن مالک فرماتے
سفرجل کو نہار منہ کھانا چاہئے .

4)نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
سفر جل کھاؤ دل کے دورے کو دور کرتا ہے
اللہ تعالیٰ نے ایسا کوئی نبی نہیں مامور فرمایا جسے جنت کا سفرجل نہ کھایا ہو . کیونکہ یہ فرد کی قوت کو چالیس افراد کے برابر کر دیتا ہے.
(ابن ماجہ )

5)نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
اپنی حاملہ عورتوں کو سفرجل کھلایا کرو کیونکہ یہ دل کی بیماریوں کو ٹھیک کرتا ہے اور لڑکے کو حسین بناتا ہے . (ذہبی رحمہ اللہ )

یہ دل کی نالیوں سے سدوں کو نکالتا ہے اس کی نالیوں سے رکاوٹ کو دور کرتا ہے اور انہیں وسیع کرتا ہے. (حافظ ابن القیم رحمہ )

میٹھا سفرجل ٹھنڈک پہنچاتا ہے جبکہ کھٹا قابض ہے معدے کے لئے مقوی مصلح ہے پیاس کو کم کرتا ہے قے روکتا ہے۔ پیشاب آور ہے پیٹ کے السر میں مفید ہے ہیضہ کے لئے بہترین ہے.
جبکہ اس کی جڑوں کا جوشاندہ یا پتوں کا عرق بھی تقریبا ایسے ہی فوائد رکھتا ہے کھانا کھانے سے پہلے لینا چاہئے
جن عورتوں میں مٹی کھانے کی عادت ہے وہ سفرجل کھائیں تو عادت چھوٹ جاتی ہے ۔
پیچس و دست کے لئے
تازہ کچے پھل کو ابال کر اس کا جوشاندہ دن میں کئی بار پلایا جائے.
کچے پھل کو خشک کرکے اس کے جوشاندہ کا ایک بڑا چمچ دن میں کئی بار دیں.

پھل کا گودہ نکال کر اس کو خشک کرکے ہوا سے محفوظ ڈبے میں رکھا جائے اس کا سفوف آدھا چمچ دن میں دو سے تین بار استعمال کرنا چاہئے. ۔

سفر جل کے درخت کی چھال جڑوں کی چھال اور پتوں کا جوشاندہ ودماغی امراض خاص طور پر مالیخولیا. مراق .اور ہسٹیریا میں مفید ہے اور اسی جوشاندہ کو اختلاج قلب کو بھی فائدہ ہوتا ہے.
بہی کا مربہ
نہار منہ کھانا چاہئے دل کے مریضوں کے علاوہ آنتوں میں السر. پرانی کھانسی. دمہ. دل کے پھیلاؤ اور پرانے پیچس کے لئے مفید ہے۔

Address

Lahore
Raiwind

Telephone

+923414922722

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when حکیم رضوان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share