Dynamic cure clinic

Dynamic cure clinic Homeopathy is gentle, soft, permanent, and offers no side-effects.

H/Dr Shoaib Mumtaz & H/Dr Abdul Muqeet came across many cases where patients were really frustrated due to their chronic conditions while practicing But homeopathy is really a hope.

05/03/2025

کہانی: خوف کا قید خانہ—شدید بےچینی اور گھبراہٹ کے حملے

دن کا وقت تھا، سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا تھا، مگر اچانک دل کی دھڑکن تیز ہونے لگی، سانس پھولنے لگی، ہاتھ کانپنے لگے، اور دماغ میں ایک خوفناک سوچوں کا طوفان اُٹھ کھڑا ہوا—جیسے کچھ بہت برا ہونے والا ہے! جسم پر پسینہ آ گیا، ہاتھ پیر سن ہونے لگے، اور ایسا محسوس ہوا جیسے ابھی جان نکل جائے گی۔ کسی کو کچھ سمجھ نہ آیا کہ یہ کیا ہو رہا ہے، بس سب کچھ دھندلا سا محسوس ہونے لگا۔ کچھ لمحوں میں یہ کیفیت تھم گئی، مگر ایک انجانی بےچینی، ایک نادیدہ خوف مسلسل قائم رہا۔ یہ تھا ایک گھبراہٹ کا حملہ (Panic Attack)، جو آج کل بے شمار لوگوں کی حقیقت بن چکا ہے، مگر اکثر اسے پہچانا ہی نہیں جاتا!

شدید بےچینی (Anxiety) اور گھبراہٹ کے حملے (Panic Attacks) کی نشانیاں

بہت سے لوگ ان علامات کو عام جسمانی کمزوری یا دل کے مسئلے سے جوڑ دیتے ہیں، حالانکہ حقیقت کچھ اور ہوتی ہے۔ ان میں شامل ہو سکتے ہیں:

✔️ دل کی تیز دھڑکن یا سینے میں جکڑن
✔️ سانس لینے میں دشواری، دم گھٹنے کا احساس
✔️ چکر آنا، جسم پر پسینہ آنا
✔️ ہاتھ، پیر، یا پورا جسم کانپنا
✔️ معدے میں گرانی یا متلی
✔️ ایسا لگنا جیسے سب کچھ غیر حقیقی ہو
✔️ شدید خوف، جیسے ابھی موت واقع ہو جائے گی

یہ حملے چند منٹ سے لے کر آدھے گھنٹے تک رہ سکتے ہیں، مگر ان کے اثرات کئی دنوں تک محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ اگر وقت پر ان کا حل نہ نکالا جائے، تو یہ شدید ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

---

ہنگامی حالات میں فوری اقدامات (Emergency Precautions & Solutions)

اگر کسی کو گھبراہٹ کا شدید حملہ ہو جائے، تو ان فوری اقدامات سے مدد کی جا سکتی ہے:

1️⃣ پریشان نہ ہوں اور خود کو یقین دلائیں کہ یہ وقتی کیفیت ہے۔
– گھبراہٹ کے حملے جان لیوا نہیں ہوتے، مگر وہ دماغ کو دھوکہ دیتے ہیں کہ کچھ خطرناک ہو رہا ہے۔
– خود کو بار بار کہیں: "یہ بس ایک وقتی کیفیت ہے، میں ٹھیک ہوں، یہ ختم ہو جائے گی۔"

2️⃣ سانس کی مشق کریں (Deep Breathing Exercise)
– 4-7-8 کا طریقہ:
✔️ 4 سیکنڈ ناک سے گہری سانس لیں۔
✔️ 7 سیکنڈ اسے روکے رکھیں۔
✔️ 8 سیکنڈ میں آہستہ آہستہ منہ سے باہر نکالیں۔
– یہ دماغ کو سکون دیتا ہے اور دل کی دھڑکن کو معمول پر لاتا ہے۔

3️⃣ کسی چیز پر دھیان مرکوز کریں (Grounding Technique)
– 5 چیزیں دیکھیں، 4 چیزیں چھوئیں، 3 آوازیں سنیں، 2 خوشبوئیں محسوس کریں، 1 چیز چکھیں۔
– یہ تکنیک دماغ کو موجودہ لمحے میں واپس لاتی ہے اور حملے کی شدت کم کرتی ہے۔

4️⃣ جسمانی حرکت کریں
– پانی پیئیں، چہل قدمی کریں، ہاتھ دھوئیں، کوئی چیز پکڑ کر نرمی سے دبائیں—یہ سب حملے کو کم کر سکتا ہے۔

5️⃣ کسی قریبی شخص سے بات کریں
– اگر ممکن ہو تو کسی دوست، گھر کے فرد یا ساتھی کو بتائیں کہ آپ کی حالت ٹھیک نہیں۔
– اگر تنہا ہوں تو خود کو بلند آواز میں کہیں: "یہ بس ایک گھبراہٹ کا حملہ ہے، میں اسے شکست دے سکتا ہوں!"

---

طویل مدتی حل (Long-Term Solutions)

✔️ روزانہ ورزش کریں
– تیز چلنا، یوگا، یا کوئی بھی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی دماغی تناؤ کو کم کرتی ہے۔

✔️ کیفین اور نشہ آور چیزوں سے پرہیز کریں
– چائے، کافی، اور انرجی ڈرنکس گھبراہٹ کو بڑھا سکتے ہیں۔ ان کا کم استعمال کریں۔

✔️ صحیح غذا کھائیں
– تازہ پھل، سبزیاں، اور ہلکی غذا ذہنی صحت کے لیے بہترین ہیں۔

✔️ مراقبہ اور گہری سانس لینے کی مشق کریں
– روزانہ چند منٹ کے لیے سانس لینے کی مشق اور مراقبہ کریں۔

✔️ سونے کا نظام بہتر کریں
– نیند کی کمی گھبراہٹ کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے روزانہ 7-8 گھنٹے کی نیند لیں۔

✔️ ماہر نفسیات یا معالج سے بات کریں
– اگر گھبراہٹ کے حملے بار بار ہو رہے ہیں، تو کسی معالج سے رجوع کریں۔ یہ کسی کمزوری کی علامت نہیں، بلکہ ایک دانشمندانہ قدم ہے۔

---

بطور معاشرہ ہم کیا کر سکتے ہیں؟

1️⃣ گھبراہٹ اور بےچینی کو سنجیدگی سے لینا سیکھیں
– اگر کوئی بار بار کہے کہ "مجھے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے" یا "مجھے بہت عجیب لگ رہا ہے", تو اس کی بات مذاق میں نہ لیں، بلکہ اس کا ساتھ دیں۔

2️⃣ کسی کو تنہا محسوس نہ ہونے دیں
– جو لوگ تنہائی میں زیادہ رہتے ہیں، وہ زیادہ جلدی ان مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اپنے اردگرد کے لوگوں سے رابطے میں رہیں، چاہے ایک چھوٹا سا میسج ہی کیوں نہ ہو۔

3️⃣ کام کے دباؤ کو کم کریں
– دفاتر، اسکول، اور گھروں میں ایسا ماحول پیدا کریں جہاں ہر فرد آزادانہ بات کر سکے کہ وہ کیسا محسوس کر رہا ہے۔

4️⃣ مدد طلب کرنے کو عام کریں
– گھبراہٹ اور ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پھیلائیں، تاکہ لوگ شرمندہ ہوئے بغیر مدد لے سکیں۔

---

آخری بات

گھبراہٹ کے حملے اور شدید بےچینی کسی کو بھی ہو سکتی ہے، مگر یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کیفیت قابلِ علاج ہے۔ اگر آپ خود یا آپ کے اردگرد کوئی اس کا شکار ہے، تو اسے تنہا نہ چھوڑیں۔ یہ وقت مدد کرنے کا ہے، کیونکہ ایک چھوٹا سا سہارا کسی کی زندگی بچا سکتا ہے!

01/03/2025

خاموش قاتل—تناؤ اور ڈپریشن سے واپسی

زندگی ایک پرسکون دریا کی طرح بہتی جا رہی تھی، یا شاید ایسا ہی لگتا تھا۔ مگر اس بہاؤ میں کہیں ایک ایسا موڑ آیا، جہاں پانی رکنے لگا، بوجھ بڑھنے لگا، اور راستہ دھندلا ہونے لگا۔ کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ یہ کیا ہو رہا ہے، مگر جوش، خوشی، اور جینے کی لگن آہستہ آہستہ ختم ہونے لگی۔ نیند راتوں کو آنکھوں سے روٹھ گئی، دل ہر وقت بوجھل، خیالات بکھرے، اور جذبات بےقابو ہونے لگے۔ یہ دباؤ تھا، تناؤ تھا، ڈپریشن تھا—مگر کوئی اسے پہچان نہیں پایا، نہ خود، نہ دوسروں نے!

یہ کہانی صرف ایک فرد کی نہیں، بلکہ ہمارے اردگرد موجود ہر اس شخص کی ہے جو روزمرہ کی مشکلات میں الجھ کر، بنا جانے، ایک خطرناک دلدل میں دھنستا جا رہا ہے۔ کچھ لوگ کمزور پڑ جاتے ہیں، تو کچھ آخر میں خود کو ختم کر لیتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی وقت پر انہیں تھام لے، تو وہ بچ سکتے ہیں!

کم سے کم کوشش جو ایک فرد کر سکتا ہے:

1. سُننا اور محسوس کرنا
جب کوئی خاموش ہو جائے، پہلے جیسا خوش نہ رہے، چھوٹی باتوں پر الجھن محسوس کرے، یا بار بار کہے کہ "میری زندگی بے مقصد ہے"—یہ نشانیاں ہیں کہ وہ مشکل میں ہے۔ بس اسے نظر انداز نہ کریں، ایک لمحے کے لیے رکیں، اسے سنیں۔

2. سادہ سا سوال: "تم ٹھیک ہو؟"
بعض اوقات یہی سوال کسی کی جان بچا سکتا ہے۔ کوئی اگر ہچکچائے، تو اسے احساس دلائیں کہ آپ اس کی فکر کرتے ہیں، اور وہ اکیلا نہیں ہے۔

3. چھوٹے چھوٹے الفاظ، جو بڑا اثر چھوڑیں
– "میں تمہارے ساتھ ہوں۔"
– "تمہاری زندگی کی قیمت ہے۔"
– "یہ وقت گزر جائے گا، تم اکیلے نہیں ہو۔"
– "چلو، تھوڑی دیر باہر چلتے ہیں، بات کرتے ہیں۔"

4. معمولات میں دلچسپی بڑھائیں
کسی کو ڈپریشن سے نکالنے کا ایک بہترین طریقہ ہے کہ اسے معمول کی سرگرمیوں میں واپس لایا جائے۔ چائے پر بٹھائیں، واک پر لے جائیں، کسی پسندیدہ کام میں شامل کریں۔

زیادہ سے زیادہ کوشش جو ایک فرد کر سکتا ہے:

1. ایک محفوظ جگہ فراہم کریں
کچھ لوگ اپنی پریشانیوں کا اظہار نہیں کر پاتے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ کوئی انہیں سمجھے گا نہیں، یا مذاق اڑائے گا۔ ان کے لیے ایک ایسا ماحول بنائیں جہاں وہ کھل کر بات کر سکیں، بنا کسی خوف کے۔

2. پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے کا مشورہ دیں
اگر کوئی بہت زیادہ ڈپریشن میں ہے، اور خود کو سنبھال نہیں پا رہا، تو اسے کسی ماہر نفسیات کے پاس جانے کے لیے قائل کریں۔ یہ کوئی شرمندگی کی بات نہیں، بلکہ ایک عقلمندانہ فیصلہ ہے۔

3. نقصان دہ رویوں کو روکیں
– اگر وہ خود کو نقصان پہنچانے کی بات کرے، تو اسے سنجیدگی سے لیں۔
– اگر وہ شراب، نشے یا ادویات کے ذریعے خود کو سنبھالنے کی کوشش کر رہا ہو، تو نرمی سے بات کر کے اسے صحیح راستہ دکھائیں۔
– اگر وہ خود کو مکمل طور پر الگ کر رہا ہو، تو مسلسل رابطے میں رہیں اور اسے تنہا نہ چھوڑیں۔

بطور معاشرہ ہم کیا کر سکتے ہیں؟

1. ذہنی صحت پر کھل کر بات کریں
ہمارا معاشرہ اکثر ذہنی صحت کو سنجیدگی سے نہیں لیتا، یہی وجہ ہے کہ کئی لوگ اپنی پریشانیوں کو چھپا کر جیتے رہتے ہیں۔ اسکول، دفاتر، اور گھروں میں اس پر گفتگو ضروری ہے تاکہ ہر شخص جان سکے کہ یہ ایک بیماری ہے، کمزوری نہیں۔

2. مدد مانگنے کو شرمندگی نہ بنائیں
لوگ اس خوف سے مدد نہیں لیتے کہ لوگ انہیں کمزور سمجھیں گے۔ ہمیں یہ سوچ بدلنی ہوگی—اگر کسی کو بخار ہو تو ہم اسے ڈاکٹر کے پاس بھیجتے ہیں، تو ڈپریشن کے مریض کو کیوں نہیں؟

3. کمیونٹی سپورٹ سسٹم بنائیں
مساجد، تعلیمی ادارے، اور دفاتر میں ایسے گروپ اور سپورٹ سسٹمز بنائے جائیں جہاں لوگ اپنی پریشانیاں بیان کر سکیں اور حل تلاش کر سکیں۔

4. خوشی کو فروغ دیں
– لوگوں کو اچھے الفاظ اور حوصلہ دینے کی عادت اپنائیں۔
– دوسروں کی مدد کریں، کیونکہ کسی کے چہرے پر خوشی لانا خود ایک علاج ہے۔
– مشکل وقت میں دوسروں کا ساتھ دیں، کیونکہ ہر شخص زندگی میں کسی نہ کسی وقت گرتا ضرور ہے۔

آخری بات

زندگی ایک سفر ہے، جہاں ہر انسان کسی نہ کسی موڑ پر الجھنوں میں گھِر جاتا ہے۔ لیکن اندھیروں سے نکلنے کے لیے روشنی ضروری

:ایک بوجھ، جو ہر کندھے پر ہےصبح آنکھ کھلتی ہے تو ذہن میں پہلے ہی پریشانیوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ دن بھر روزگار کی تگ و دو، مہ...
28/02/2025

:ایک بوجھ، جو ہر کندھے پر ہے

صبح آنکھ کھلتی ہے تو ذہن میں پہلے ہی پریشانیوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ دن بھر روزگار کی تگ و دو، مہنگائی کا دباؤ، اور غیر یقینی مستقبل کا خوف—یہ سب مل کر ایک نادیدہ بوجھ بن جاتے ہیں، جو کندھوں پر ہر وقت محسوس ہوتا ہے۔

یہ بوجھ ہر کسی کا اپنا ہے، لیکن اصل میں سب کا ایک جیسا ہے۔ کسی کے لیے یہ بلوں کی ادائیگی کا دباؤ ہے، تو کسی کے لیے بچوں کی فیسوں کی فکر۔ کوئی نوکری کی غیر یقینی میں جکڑا ہوا ہے، تو کوئی کاروبار کے اتار چڑھاؤ میں پھنسا ہے۔ خوف اور بےچینی دل پر ایک ایسی گرفت جماتے ہیں کہ نیند روٹھ جاتی ہے، سر میں بوجھ سا رہنے لگتا ہے، معدہ تیزابیت میں جلنے لگتا ہے، اور خون کی نالیاں دباؤ سے تنگ ہو کر خطرناک حد تک سکڑنے لگتی ہیں۔

یہ بوجھ نظر نہیں آتا، لیکن ہر چہرے پر جھلکتا ہے—کبھی خاموشی میں، کبھی بےوجہ غصے میں، کبھی تھکن بھرے لمحوں میں۔ اگر اسے پہچانا نہ جائے، تو یہ آہستہ آہستہ جسم کو کھوکھلا کر دیتا ہے، خوابوں کو دیمک کی طرح چاٹ جاتا ہے، اور زندگی کو بوجھ بنا دیتا ہے۔

یہ وقت ہے رکنے کا، سوچنے کا، اور خود کو سنبھالنے کا! زندگی صرف مسائل کا نام نہیں، بلکہ ان کے درمیان سکون تلاش کرنے کا فن بھی ہے۔ کچھ لمحے سانس لینے کے لیے نکالیں، اپنے اور ساتھ والوں کے بوجھ کو بانٹیں، اور جان لیں کہ ہم اکیلے نہیں ہیں—یہ آزمائش سب کی ہے، لیکن اسے سہنے کا حوصلہ بھی ہمارے اندر ہی موجود ہے!

مسلسل ان چیزوں کی فکر کرنا جو آپ کے قابو سے باہر ہیں، آپ کی جسمانی صحت کو نمایاں طور پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔یہ مستقل پری...
27/02/2025

مسلسل ان چیزوں کی فکر کرنا جو آپ کے قابو سے باہر ہیں، آپ کی جسمانی صحت کو نمایاں طور پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔

یہ مستقل پریشانی جسم کے تناؤ کے ردعمل کے نظام کو متحرک رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں دائمی تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، ایسا تناؤ مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتا ہے، جس سے انفیکشن اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مزید برآں، دائمی تناؤ دل کی بیماریوں سمیت قلبی مسائل، جیسے ہائی بلڈ پریشر، کا باعث بن سکتا ہے۔

جسم میں طویل عرصے تک تناؤ کے ہارمونز جیسے کورٹیسول کی سطح زیادہ رہنے سے ہاضمے کے مسائل، پٹھوں میں کھچاؤ، اور سر درد ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، ان چیزوں پر مسلسل سوچنے کی ذہنی تھکن جو آپ کے قابو سے باہر ہیں، غیر صحت بخش عادات کو جنم دے سکتی ہے، جیسے زیادہ کھانا یا نشہ آور اشیاء کا استعمال، جو مزید جسمانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

20/02/2025

Address

Shop No 1, Hamza Plaza Near Shalimar Guest House Rawalakot
Rawala Kot
12110

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dynamic cure clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category