Munir Health Care Centre.

Munir Health Care Centre. ڈی ایچ ایم ایس ڈاکٹر سعدیہ بتول حیدر
ماہر نفسیات ڈی ایچ کیو سے تربیت یافتہ
مصریال روڈ راولپنڈی کینٹ

01/07/2025
کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں لمبر پنکچر کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد موجود شفاف مائع (Cerebrospi...
21/05/2025

کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں لمبر پنکچر کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد موجود شفاف مائع (Cerebrospinal Fluid) کے تجزیے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ کئی سنگین بیماریوں کی تشخیص کے لیے نہایت اہم ہے، لیکن اس کی سب سے بڑی اہمیت گردن توڑ بخار یعنی میننجائٹس کی بروقت شناخت میں ہے۔

گردن توڑ بخار ایک خطرناک انفیکشن ہوتا ہے جو دماغ کی جھلیوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بیماری اگر وقت پر پہچانی جائے تو اس کا مؤثر علاج ممکن ہوتا ہے۔ کمر کے پانی کا ٹیسٹ ہی وہ ذریعہ ہے جس سے ڈاکٹر فوری طور پر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بچے کو یہ بیماری لاحق ہے یا نہیں۔ اگر یہ ٹیسٹ تاخیر سے کیا جائے، یا والدین خوف یا غلط فہمیوں کی بنیاد پر اسے کروانے سے انکار کر دیں، تو علاج میں دیر ہو سکتی ہے — اور یہی تاخیر بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

اگر گردن توڑ بخار کی بروقت تشخیص نہ ہو اور وقت پر دوا نہ دی جائے تو بچے کو کئی قسم کی پیچیدگیاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ ان میں سب سے عام قوتِ سماعت سے محرومی، بولنے یا سمجھنے کی صلاحیت میں کمی، ذہنی کمزوری، سیکھنے میں دشواری، مرگی، اور بعض صورتوں میں مستقل دماغی معذوری یا موت شامل ہیں۔ بعض بچے مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو پاتے اور عمر بھر کے لیے متاثر ہو جاتے ہیں۔

بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں اس ٹیسٹ کے بارے میں کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ "کمر سے پانی نکالنے سے بچہ اپاہج ہو جائے گا" یا "یہ ٹیسٹ کروانے سے بچہ بولنا بند کر دیتا ہے"۔ یہ تمام باتیں بے بنیاد اور سائنسی حقیقت کے برعکس ہیں۔ دنیا بھر میں ڈاکٹر میننجائٹس کی فوری تشخیص کے لیے یہی ٹیسٹ کرتے ہیں، اور یہ محفوظ طریقہ ہے۔ تجربہ کار عملے کے ہاتھوں یہ ٹیسٹ کروایا جائے تو اس سے کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا۔ ہلکی پھلکی تکلیف، جیسے عارضی سر درد یا کمر میں درد، ممکن ہے لیکن یہ وقتی ہوتا ہے اور خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔

والدین سے گزارش ہے کہ اگر آپ کے بچے میں گردن توڑ بخار
کی علامات ظاہر ہوں، جیسے تیز بخار، گردن کی اکڑن، غنودگی، جھٹکے یا کمزوری، تو فوراً اسپتال جائیں اور ڈاکٹر کے مشورے پر اعتماد کریں۔ اگر ڈاکٹر کمر کے پانی کا ٹیسٹ تجویز کرے تو اس میں دیر نہ کریں۔ یہ ٹیسٹ آپ کے بچے کی جان بچانے میں مدد دے سکتا ہے اور اس کی زندگی کو لاحق سنگین خطرات سے بچا سکتا ہے۔

20/03/2025
ڈاکٹرز یا قصائی یورپ میں چار مہینے بعد پہلا الٹراساؤنڈ ہوتا ہے اور اگر کوئی جاننا چاہتا ہو تو بچے کی جنس بتا دی جاتی ہے۔...
09/03/2025

ڈاکٹرز یا قصائی

یورپ میں چار مہینے بعد پہلا الٹراساؤنڈ ہوتا ہے اور اگر کوئی جاننا چاہتا ہو تو بچے کی جنس بتا دی جاتی ہے۔
ڈیلیوری کے وقت خاوند عورت کے پاس ہوتا ہے اور کمرے میں ایک یا دو نرسیں ہوتی ہیں۔ کسی قسم کی دوائی نہیں دی جاتی، عورت درد سے چیختی ہے مگر نرس اسے صبر کرنے کا کہتی ہے اور %99 ڈیلیوری نارمل کی جاتی ہے۔ نہ ڈیلیوری سے پہلے دوا دی جاتی ہے نہ بعد میں۔ کسی قسم کا ٹیکہ نہیں لگایا جاتا۔

عورت کو حوصلہ ہوتا ہے کہ اس کا خاوند پاس کھڑا اس کا ہاتھ پکڑے ہوئے ہے۔ ڈیلیوری کے بعد بچے کی ناف قینچی سے خاوند سے کٹوائی جاتی ہے اور بچے کو عورت کے جسم سے ڈائریکٹ بغیر کپڑے کے لگایا جاتا ہے تاکہ بچہ ٹمپریچر مینٹین کر لے۔ بچے کو صرف ماں کا دودھ پلانے کو کہا جاتا ہے اور زچہ یا بچہ دونوں کو کسی قسم کی دوائی نہیں دی جاتی سوائے ایک حفاظتی ٹیکے کے جو پیدائش کے فوراً بعد بچے کو لگتا ہے۔ پہلے دن سے ڈیلیوری تک سب مفت ہوتا ہے اور ڈیلیوری کے فوراً بعد بچے کی پرورش کے پیسے ملنے شروع ہو جاتے ہیں۔

پاکستان میں لیڈی ڈاکٹر ڈیلیوری کے لئے آتی ہے اور خاتون کے گھر والوں سے پہلے ہی پوچھ لیتی ہے کہ آپ کی بیٹی کی پہلی پریگنینسی ہے، اس کا کیس کافی خراب لگ رہا ہے جان جانے کا خطرہ ہے، آپریشن سے ڈیلیوری کرنا پڑے گی۔ %99 ڈاکٹر کوشش کرتی ہے کہ نارمل ڈیلیوری کو آپریشن والی ڈیلیوری میں تبدیل کر دیا جائے۔

ڈیلیوری سے پہلے اور بعد میں کلوگرام کے حساب سے دوائیاں دی جاتی ہیں ڈیلیوری کے وقت خاوند تو دور کی بات خاتون کی ماں یا بہن کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور اندر ڈاکٹر اور نرس کیا کرتی ہیں یہ خدا جانتا ہے یا وہ خاتون۔

نارمل ڈیلیوری بیس تیس ہزار میں اور آپریشن والی ڈیلیوری اسی نوے ہزار میں ہو تو ڈاکٹر کا دماغ خراب ہے نارمل کی طرف آئے آخر کو اس کے بھی تو خرچے ہیں بچوں نے اچھے سکول میں جانا ہے نئی گاڑی لینی ہے بڑا گھر بنانا ہے۔ اسلام کیا کہتا ہے انسانیت کیا ہوتی ہے سچ کیا ہوتا ہے بھاڑ میں جائے، صرف پیسہ چاہئیے۔۔💯 ڈاکٹر مافیا جن کو لوگ مسیحا سمجھتے ہیں اصل میں قصائی ہے اگر کسی کو شک ہے تو ان کے درمیان وقت گزاریں سب پتہ لگ جائیں گا کے صحت کا شعبہ پاکستان کے بڑے مافیاز میں سے ایک بن گیا ہے،جہاں مریض،انسانیت،دین ،اخلاقیات ،نہیں صرف کاروبار ہوتا ہے۔
بات تو سچ ہے مگر۔۔۔۔۔

Food digestion time 🕰️
09/03/2025

Food digestion time 🕰️

آپ کے جسم میں پانی کی کمی سے آپ کا دماغ خراب ھو جاتا ھےدماغ 80% پانی سے بنا ھوتا ھے اور جب ہم کافی پانی نہیں پیتے ہیں تو...
14/02/2025

آپ کے جسم میں پانی کی کمی سے آپ کا دماغ خراب ھو جاتا ھے

دماغ 80% پانی سے بنا ھوتا ھے اور جب ہم کافی پانی نہیں پیتے ہیں تو دماغ کے کچھ ٹشو سکڑ جاتے ھیں اور یہ سکڑنا دماغ اور علمی افعال کو متاثر کرتا ھے۔

دماغ کو درکار پانی میں صرف 1% کمی دماغ کے علمی افعال میں 5% کمی کا باعث بنے گی۔

پانی کی کمی دماغ کو علمی کاموں کو انجام دینے کے لیے زیادہ کوشش کرنے کا سبب بھی بنتی ھے۔
مثال کے طور پر، ایک سائنسی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جسم میں پانی کی کمی کے دوران دماغ انتہائی تھکاوٹ کا شکار ھو جاتا ھے اور دماغ کو فعال کام کرنے کے لیے آکسیجن سے لدے خون کی ایک بڑی مقدار کی ضرورت ھوتی ھے۔

خوش قسمتی سے دماغی خلیات پر پانی کی کمی کے اثرات کو درست کیا جا سکتا ھے اور اگر جسم میں پانی اور معدنیات کی وافر مقدار موجود ہو تو وہ دوبارہ اپنے کام کی طرف لوٹ سکتے ھیں۔
تاہم، بوڑھوں میں دماغی افعال کو بحال کرنا مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر اگر پانی پینا سالوں اور طویل عرصے تک نظر انداز کیا جائے، جس سے دماغی خلیات کو دوبارہ بحال کرنا مشکل ھو جاتا ھے۔
پانی پیو
اللہ پاک کی شان ھے

21/01/2025

ڈپریشن (Depression) ایک ذہنی بیماری ہے جو انسان کے جذبات، خیالات اور طرزِ عمل پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ یہ ایک مستقل افسردگی، بے بسی اور بے دلی کی کیفیت ہوتی ہے جس میں انسان روزمرہ کی زندگی کی سرگرمیوں میں دلچسپی کھو دیتا ہے۔

ڈپریشن کی وجوہات
ڈپریشن کی مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں:
۱- دماغی کیمیکل کا عدم توازن: دماغ میں سیروٹونن، ڈوپامائن اور نورایپینیفرین جیسے کیمیکلز کی کمی۔
۲- وراثتی عوامل: اگر خاندان میں کسی کو ڈپریشن ہو تو اس کے ہونے کے امکانات زیادہ ہو سکتے ہیں۔
۳- ذہنی دباؤ: زندگی کے سخت حالات جیسے مالی مسائل، نوکری کا دباؤ، یا تعلقات کی خرابی۔
۴- صدمات: کسی قریبی شخص کی موت یا بچپن کے جذباتی یا جسمانی صدمات۔
۵- دوا یا بیماری: کچھ ادویات یا دائمی بیماریاں بھی ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہیں۔
۶-سماجی عوامل: تنہائی، سماجی دباؤ، یا زندگی کے مقاصد کا نہ ہونا۔

ڈپریشن کی علامات
ڈپریشن کا مریض مندرجہ ذیل علامات کا شکار ہو سکتا ہے:

۱- مسلسل اداسی اور افسردگی۔
۲- کسی کام میں دلچسپی یا خوشی محسوس نہ کرنا۔
۳- نیند کے مسائل (نیند کی کمی بیشی)۔
۴- تھکن اور توانائی کی کمی۔
۵- وزن میں کمی یا زیادتی۔
۶- بے مقصدیت، خود پر یا دوسروں پر مایوسی محسوس کرنا۔
۷- توجہ مرکوز نہ کر پانا یا فیصلہ لینے میں مشکل۔
۸- موت یا خودکشی کے خیالات۔

ڈپریشن کے انسانی صحت پر اثرات

۱- جسمانی صحت: دل کی بیماریاں، بلڈ پریشر، اور دائمی درد۔
۲- ذہنی صحت: یادداشت کی کمزوری اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری۔
۳- سماجی اثرات: تعلقات میں مشکلات اور تنہائی کا احساس۔
۴- کارکردگی پر اثر: نوکری یا تعلیم میں ناکامی۔
۵- معاشرتی نقصان: خودکشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے واقعات۔

ڈپریشن سے بچنے کے طریقے:

👍روزانہ ورزش کریں۔
👍صحت بخش غذا کا استعمال کریں۔
👍مثبت اور خوش مزاج لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں۔
👍نیند کا باقاعدہ نظام بنائیں۔
👍ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے میڈیٹیشن یا دعا کریں۔
👍اپنے جذبات کو دوسروں کے ساتھ شیئر کریں۔
👍اپنی پسندیدہ سرگرمیوں میں مشغول رہیں۔

ہومیوپیتھک علاج:
ہومیوپیتھی میں ڈپریشن کا علاج مریض کی علامات اور ذاتی تجربات کو مدِنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ درج ذیل ادویات عام طور پر استعمال ہوتی ہیں:↙

1. Ignatia Amara:
صدمے یا کسی نقصان کے بعد افسردگی کے لیے۔

2. Natrum Muriaticum:
تنہائی پسند افراد کے لیے جنہیں ماضی کی یادوں نے جکڑ رکھا ہو۔

3. Aurum Metallicum:
شدید مایوسی یا خودکشی کے خیالات والے افراد کے لیے۔

4. Pulsatilla:
موڈ میں اتار چڑھاؤ اور توجہ کی کمی کے لیے۔

5. Sepia:
تھکن اور جذباتی بے حسی کے لیے۔

6. Arsenicum Album:
بے چینی اور خوف کے ساتھ افسردگی کے لیے۔

7. Calcarea Carbonica:
دباؤ کے باعث کمزوری اور تھکن کے لیے۔

ہر مریض کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں، اس لیے ہومیوپیتھی میں علاج فرد کی تفصیلات اور مکمل کیس ہسٹری پر انحصار کرتا ہے۔ مندرجہ بالا کسی بھی دوا کے استعمال سے پہلے اس نمبر پر رابطہ کریں۔ 03005095894
شکریہ
🌹🌹🌹🌹🌹😊😊😊😊😊🌹🌹🌹🌹🌹
ڈاکٹر سعدیہ بتول حیدر

https://theeuropetoday.com/urdu/eyes-by-muhammad-ali-pasha/
25/12/2024

https://theeuropetoday.com/urdu/eyes-by-muhammad-ali-pasha/

محمد علی پاشا نوجوان نسل کے ممتاز شاعر ہیں۔ ان کےفن پاروں کے مجموعے "آنکھیں" اور "سراب" کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی شاعری کے پہلےمجموعے" آنکھیں" کے

Address

St 9, Friends Colony, Misrial Road
Rawalpindi
46000

Telephone

+923005095894

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Munir Health Care Centre. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Munir Health Care Centre.:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram