
04/07/2025
ملیریا ... ہر بخار ڈینگی نہیں ہوتا!
ملیریا ایک جان لیوا بیماری ہے جو Anopheles مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ یہ مچھر شام کے بعد اور رات کے وقت زیادہ سرگرم ہوتا ہے، اور گندے یا سست پانی میں پیدا ہوتا ہے۔
پاکستان میں خاص طور پر برسات یا سیلاب کے دنوں میں ملیریا کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ملیریا کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟
ملیریا میں مچھر کے کاٹنے سے جسم میں ایک پیراسائٹ داخل ہو جاتا ہے جو خون کے سرخ خلیات پر حملہ کرتا ہے۔ اگر بروقت علاج نہ ہو، تو یہ جگر، دماغ اور گردے تک کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
علامات:
وقفے وقفے سے بخار (کبھی تیز، کبھی ہلکا)
سردی لگنا اور کپکپی
پسینہ آنا
سر درد
متلی، قے
جسمانی کمزوری یا تھکاوٹ
اکثر لوگ ملیریا کو عام بخار سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
بچاؤ کے طریقے:
مچھر دانی استعمال کریں، خاص طور پر رات کو
ارد گرد پانی کھڑا نہ ہونے دیں
صفائی کا خاص خیال رکھیں
بخار کی صورت میں فوری بلڈ ٹیسٹ کروائیں
مچھر مار اسپرے یا کوائل استعمال کریں
ملیریا کی جلدی تشخیص اور مناسب علاج نہ صرف مریض کی جان بچاتا ہے، بلکہ مزید پھیلاؤ کو بھی روکتا ہے۔