Fatmia Dawakhana

Fatmia Dawakhana Hakeem Syed Shafiq Hussain
FTJ B.U.M.S (Pb)
Rawalpindi Pakistan

25/11/2023
19/08/2023

70% آنکھیں بند کر کے دیکھے اور بتائے آپ کو کیا نظر آرہا ہے_"🥹😭😥😥

24/05/2023

ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ‏( ﻣﺎﮨﺎﻧﮧ ﺍﯾﺎﻡ ‏) ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﺎﻡ ﺑﺎﺗﯿﮟ
ﻟﯿﮑﻦ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ ﻣﻮﺍﻗﻊ ﭘﺮ ﺍﻧﮉﮦ ﺑﺎﺭ ﺁﻭﺭ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺑﭽّﮧ ﺩﺍﻧﯽ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺭﮨﺎﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﺴﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺯﺍﺋﺪ ﺧﻮﻥ ﺍﻭﺭ ﻋﻀﻼﺕ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﺘﯽ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻓُﺮﺝ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺳﮯ ﺧﺎﺭﺝ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﻋﻤﻞ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮩﻼﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﻌﺾ ﻟﻮﮒ ﺍِﺳﮯ ﻣﺎﮨﺎﻧﮧ ﺍﯾﺎﻡ ﯾﺎ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺁﻧﮯ ﺳﮯ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﯾﮧ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﻠﻮﻏﺖ ﮐﺎ ﻋﻤﻞ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮐﮧ ﺑﻠﻮﻏﺖ ﮐﮯ ﮨﺎﺭﻣﻮﻧﺰ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﺎﻡ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔

ﮐﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺁﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻗﻊ ﮐﺐ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮐﺐ ﺗﮏ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ؟
9 ﺳﮯ 16 ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻭﻗﺖ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ، ﺗﺎﮨﻢ ﺍﭘﻨﯽ ﺳﮩﯿﻠﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﻮﺍﺯﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺠﺌﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﺑﻌﺾ ﮐﻮ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺟﻠﺪ ﺁﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻌﺾ ﮐﻮ ﺩﯾﺮ ﺳﮯ۔ ﮨﺮ ﻟﮍﮐﯽ ﻣﻨﻔﺮﺩ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﺎ ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﻧﻈﺎﻡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ۔ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺩﻭﺭﺍﻧﯿﮧ ﻋﺎﻡ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ 2 ﺳﮯ 7 ﺩِﻥ ﺗﮏ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ۔
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺩﻭﺭﺍﻧﯿﮧ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍِﺱ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﺌﮯ ﮐﺲ ﻃﺮﺡ ﻟﮕﺎ ﺳﮑﺘﯽ ﮨُﻮﮞ؟
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺍﯾﺎﻡ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﻭﻗﻔﮯ ﮐﻮ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺩﻭﺭﺍﻧﯿﮧ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻟﮩٰﺬﺍ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻧﺌﮯ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺁﺳﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﻟﮕﺎﯾﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﺩُﻭﺳﺮﯼ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺁﻧﮯ ﺗﮏ ﮐﮯ ﺩِﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺷُﻤﺎﺭ ﮐﯿﺠﺌﮯ۔ ﺑﻌﺾ ﮐﺎ ﺩﻭﺭﺍﻧﯿﮧ 28 ﺩِﻥ، 24 ﺩِﻥ، 30 ﺩِﻥ ﯾﺎ 35 ﺩِﻥ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ۔
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻧﺌﮯ ﮐﺎ ﻣﺨﺘﺼﺮ ﺟﺎﺋﺰﮦ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﺎ ﻣﺠﻤﻮﻋﮧ (PMS) ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﯾﺎ ﺩَﻭ ﮨﻔﺘﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﻌﺾ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﯾﺴﯽ ﭼﻨﺪ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﺫﯾﻞ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺝ ﮨﯿﮟ
ﻣﺮﻭﮌ۔
ﺳَﺮ ﺩﺭﺩ۔
ﻣﺰﺍﺝ ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻠﯿﺎﮞ۔
ﭼﮭﺎﺗﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩُﮐﮭﻦ۔
ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﺴﯽ ﭼﯿﺰ ﮐﯽ ﺷﺪﯾﺪ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮨﻮﻧﺎ۔
ﺑﻌﺾ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮨﻠﮑﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﺐ ﮐﮧ ﺑﻌﺾ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﯾﮧ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺷِﺪّﺕ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﮨﺮ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﺌﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﻗﺪﺭﺗﯽ ﻋﻤﻞ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﺭﺩ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺩﻭﺍ ﺳﮯ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﺍِﻥ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﯽ ﺷِﺪّﺕ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﻮ ﯾﺎ ﯾﮧ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻮ کسی اچھی ڈاکڑ کو چیک کرویے
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩِﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺩ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩِﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺴﻢ ﮐﮯ ﮨﺎﺭﻣﻮﻧﺰ ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ۔ﺑﻌﺾ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﯾﺎ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮐﮯ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ Prostaglandin ﻧﺎﻣﯽ ﮨﺎﺭﻣﻮﻥ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺑﭽّﮧ ﺩﺍﻧﯽ ﮐﮯ ﻋﻀﻼﺕ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﻭﮌ ﺍﻭﺭ ﺩﺭﺩ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﺴﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺩ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻠﮑﯽ ﺩﻭﺍ ﻟﯽ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ، ﯾﺎ ﮔﺮﻡ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺑﻮﺗﻞ ﺳﮯ ﭘﯿﭧ ﮐﯽ ﺳﮑﺎﺋﯽ ﮐﯽ ﺟﺎﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﯾﺎ ﮔﺮﻡ ﭘﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﻧﮩﺎﯾﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﺴﭩﺮﻭﺟﯿﻦ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﺯﻧﺎﻧﮧ ﮨﺎﺭﻣﻮﻥ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ، ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮐﻮ ﺗﺴﮑﯿﻦ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺘﺮﯼ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﻔﺘﮧ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﭩﺮﻭﺟﯿﻦ ﮐﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﮐﻢ ﮨﻮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ۔ ۔ ﺍِﺱ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ،ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ، ﺑﻌﺾ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮐﮯ ﻣﺰﺍﺝ ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ۔
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺎﺕ (PMS) ﺳﮯ ﮐﺲ ﻃﺮﺡ ﻧﻤﭩﺎ ﺟﺎﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ؟
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﺑﮭﺎﻝ ﺩﺭﺝِ ﺫﯾﻞ ﺧﻮﺩ ﺍﺣﺘﯿﺎﻃﯽ ﺗﺪﺍﺑﯿﺮ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ ﮐﯽ ﺟﺎﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ
ﺍﭘﻨﯽ ﻏﺬﺍ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﯿﺠﺌﮯ
ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺗﮭﻮﮌﺍ ﺗﮭﻮﮌﺍ ﮐﮭﺎﻧﺎﺗﯿﻦ ﺳﮯ ﺯﺍﺋﺪ ﻭﻗﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﮭﺎﺋﯿﮯ ﺗﺎ ﮐﮧ ﭘﯿﭧ ﭘﮭﻮﻟﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮭﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﻧﮧ ﮨﻮ۔
ﻧﻤﮏ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﮑﯿﻦ ﮐﮭﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﮐﻢ ﮐﺮ ﺩﯾﺠﺌﮯ ﺗﺎ ﮐﮧ ﭘﯿﭧ ﻧﮧ ﭘُﮭﻮﻟﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﺭﻃﻮﺑﺘﯿﮟ ﺟﻤﻊ ﻧﮧ ﮨﻮﮞ
ﻣﺮﮐّﺐ ﮐﺎﺭﺑﻮ ﮨﺎﺋﯿﮉﺭﯾﭧ ﻭﺍﻟﯽ ﻏﺬﺍﺋﯿﮟ ﮐﮭﺎﺋﯿﮯ ﻣﺜﻸٔ ﭘﮭﻞ، ﺳﺒﺰﯾﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﻟﻢ ﺍﻧﺎﺝ ﻭﻏﯿﺮﮦ۔
ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮐﯿﻠﺸﯿﻢ ﻭﺍﻟﯽ ﻏﺬﺍﺋﯿﮟ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﯿﺠﺌﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﮈﯾﺮﯼ ﮐﯽ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﮨﻀﻢ ﻧﮧ ﮨﻮﮞ ﯾﺎ ﺁﭖ ﮐﯽ ﻏﺬﺍﻣﯿﮟ ﮐﯿﻠﺸﯿﻢ ﮐﯽ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﮐﯿﻠﺸﯿﻢ ﺳﭙﻠﯿﻤﯿﻨﭧ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ۔
ﮐﯿﻔﯿﻦ ﺍﻭﺭﺍﻟﮑﺤﻞ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﺸﺮﻭﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﮔﺮﯾﺰ ﮐﯿﺠﺌﮯ۔
ﻭﭨﺎﻣﻦ B6 ﻟﯿﺠﺌﮯ۔ ﯾﮧ ﻭﭨﺎﻣﻦ ﺳﺎﻟﻢ ﺍﻧﺎﺝ، ﮐﯿﻠﮯ، ﮔﻮﺷﺖ ﺍﻭﺭ ﻣﭽﮭﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍِﺱ ﻭﭨﺎﻣﻦ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺧﯿﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﺭُﮐﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺭﻃﻮﺑﺎﺕ ‏( ﺟﻦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﭼﮭﺎﺗﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩُﮐﮭﻦ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ‏) ﮐﻮ ﺧﺎﺭﺝ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﯾﮧ ﻭﭨﺎﻣﻦ ﮈﭘﺮﯾﺸﻦ ﮐﻮ ﮐﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﻔﯿﺪ ﮨﮯ۔
ﻭﺭﺯﺵ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﺋﯿﮯ
ﮨﻔﺘﮯ ﮐﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﺩِﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ 30 ﻣﻨﭧ ﺗﮏ ﺗﯿﺰ ﭼﺎﻝ ﮐﯿﺠﺌﮯ، ﺳﺎﺋﯿﮑﻞ ﭼﻼﺋﯿﮯ، ﺗﯿﺮﺍﮐﯽ ﮐﯿﺠﺌﮯ ﯾﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﺣﺮﮐﺖ ﮐﯽ ﺳﺮﮔﺮﻣﯽ ﮐﯿﺠﺌﮯ۔ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﻭﺭﺯﺵ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺻﺤﺖ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﮭﮑﻦ ﺍﻭﺭ ﮈﭘﺮﯾﺸﻦ ﺩُﻭﺭ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺗﻨﺎﺅ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ
ﺧﻮﺏ ﻧﯿﻨﺪ ﮐﯿﺠﺌﮯ۔
ﯾﻮﮔﺎ ﺁﺯﻣﺎﺋﯿﮯ ﯾﺎﺳﮑﻮﻥ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻨﺎﺅ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ، ﻣﺴﺎﺝ ﮐﺮﻭﺍﺋﯿﮯ ۔
ﭼﻨﺪ ﻣﺎﮦ ﺗﮏ ﺍﭘﻨﯽ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﺎ ﺭﯾﮑﺎﺭﮈ ﺭﮐﮭﺌﮯ
ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﺎ ﺭﯾﮑﺎﺭﮈ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﺳﮯ ﯾﮧ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻋﻮﺍﻣﻞ ﮐﯿﺎ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﻭﻗﺖ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍِﺱ ﻃﺮﺡ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻌﺎﻟﺞ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺳﮑﯿﮟ ﮔﯽ ﺗﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍِﻥ ﻋﻼﻣﺎﺕ ﮐﻮ ﮐﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﺗﺪﺍﺑﯿﺮ ﺑﺘﺎ ﺳﮑﮯ۔
ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺁﺭﺍﻡ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﺒﮭﯽ ﻭﺭﺯﺵ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ۔
ﺣﻘﯿﻘﺖ
ﺟﺲ ﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺁﺭﺍﻡ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮ ﻭﮦ ﮐﯿﺠﺌﮯ، ﻟﯿﮑﻦ ﻭﺭﺯﺵ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮔﮭﺒﺮﺍﺋﯿﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﺍِﺱ ﺳﮯ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺑﮩﺎﺅﭘﺮ ﻓﺮﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ، ﺑﻠﮑﮧ ﻭﺭﺯﺵ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﻋﻀﻼﺕ ﻣﯿﮟ ﺁﮐﺴﯿﺠﻦ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﺭﺩ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﺁﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔
ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻧﮩﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﻣﺮﻭﮌ / ﺩﺭﺩﻣﯿﮟ ﺍِﺿﺎﻓﮧ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎﮨﮯ
ﺣﻘﯿﻘﺖ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻧﮩﺎﻧﺎ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺩُﺭﺳﺖ ﮨﮯ۔ ﺩﺭﺣﻘﯿﻘﺖ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩِﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﺎﻧﺎﺻﻔﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﻟﺤﺎﻅ ﺳﮯ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﺍﮨﻢ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﻧﮩﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﮐﭽﮫ ﺧﻮﻥ ﯾﺎ ﺩﮬﺒّﮯ ﺁﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﮔﮭﺒﺮﺍﺋﯿﮯ ﻧﮩﯿﮟ، ﯾﮧ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮨﮯ۔
ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺧﻮﻥ، ‘‘ ﮔﻨﺪﮦ ’’ ﺧﻮﻥ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺣﻘﯿﻘﺖ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺧﻮﻥ ﺩﺭﺣﻘﯿﻘﺖ ﺑﭽّﮧ ﺩﺍﻧﯽ ﮐﯽ ﺍﻧﺪﺭﻭﻧﯽ ﺩﯾﻮﺍﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﻋﻀﻼﺕ ﮐﺎ ﺑﮩﺎﺅ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﺎ ﮐﮧ ﻧﺌﮯ ﻋﻀﻼﺕ ﺑﻦ ﺳﮑﯿﮟ، ﻟﮩٰﺬﺍﺍِﺱ ﻣﯿﮟ ‘‘ ﮔﻨﺪﮦ ’’ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔
ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ
ﺍﻧﮉﮮ، ﻣُﺮﻏﯽ، ﺑﮑﺮﮮ ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ ﺍﻭﺭ ﺧﺸﮏ ﻣﯿﻮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﯾﮧ ‘ ﮔﺮﻡ ’ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍِﻥ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﺟﻠﺪﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ۔
ﺣﻘﯿﻘﺖ
ﺑﺸﻤﻮﻝ ﻣﻨﺪﺭﺟﮧ ﺑﺎﻻﻏﺬﺍﺅﮞ ﮐﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻗِﺴﻢ ﮐﯽ ﻏﺬﺍ ﻟﯿﻨﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ۔ ﺍِﺱ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﯽ ﺳﺒﺰﯾﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﻞ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﯿﮟ۔
ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ
ﻣﺎﮨﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺩِﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﻥ ﺿﺎﺋﻊ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺣﻘﯿﻘﺖ
ﺍِﺱ ﮐﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﻧﻈﺮ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﺳﮯ ﺍِﺱ ﮐﯽ ﺣﻘﯿﻘﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﺑﮩﺖ ﮐﻢ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔
مکمل علاج کے لیے رابطہ کریں
حکیم سید شفیق حسین
فاضل طب و الجراحت
03335197465
راولپنڈی پاکستان

24/05/2023

Hakeem Syed Shafiq Hussain.
ہر قسم کی کمزوری کے لیے ان شاء ﷲ مجرب المجرب یہ سینے کا راز ہے۔
ہوالشافی
موصلی سفید 10 گرام،
موصلی سیاہ 10 گرام،
ثعلب مصری 10 گرام، ،
دانہ سبز الائچی 5 گرام،
کشتہ صدف 3 گرام،،
فلفل دراز 10 گرام،
گوند کیکر 10 گرا م،
بہمن سفید 10 گرام،
بہمن سرخ 10 گرام،
گوندکتیرا 10 گرام،
لاجونتی 10 گرام،
کمرکس 10 گرام،
سنگھاڑا خشک 10 گرام،
تالمکھانہ 10 گرام،
تودری سفید 10 گرام،
تودری سرخ 10گرام،
دارچینی 10 گرام،
عقرقرحا 10 گرام،
جائفل 10 گرام،
موچرس 10 گرا م،
چھلکا ا سپغول 50 گرام،
کوزہ مصری 250 گرام،
اسپند 10 گرام
نوٹ ؟
شوگر کے مریض کوزہ مصری نہ ڈالیں۔
ترکیب تیاری۔
چھلکا اسپغول اور کشتہ جات کو چھوڑ کر باقی تمام ادویہ کو باریک پیس لیں اور پھر اس سفوف میں کشتہ جات اور چھلکا اچھی طرح مکس کر لیں
مقدارخوراک : ایک چمچ کھانے والا صبح اور شام خالی پیٹ ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں۔
فوائد۔
یہ نسخہ بے اولادی کے مسئلے کو ختم کر دیتا ہے، یہ نسخہ لائف ٹائم کام کرتا ہے، یہ نسخہ ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے، اس نسخہ کو 18 سال سے لے کر 90 سال کا مرد استعمال کر سکتا ہے، اس نسخہ کا ایک بھی سائڈ ایفیکٹ نہیں ہے، یعنی کے کوئی بھی نقصان نہیں ہر قسم کی کمزوری کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے، بالوں کوقبل از وقت سفید ہونے سے بچا تا ہے شوگر کے ایسے مریض جو مایوس ہو چکے ہیں وہ ایک بار لازمی استعمال کریں، دماغٰ کی کمزوری کو دور کرتا ہے، ، بے اولاد جوڑوں کے لیئے بہترین تحفہ ہے ، سپرمز کی پیدائش کو بڑھاتا ہے، عضو خاص میں بے انتہا سختی پیدا کرتا ہے، ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض بھی استعمال کر سکتے ہیں شوکر کے مریضوں کے لیے مجرب ترین نسخہ ہے۔

❣ﺧَﻴﺮُﺍﻟﻨَّﺎﺱِ ﻣَﻦ ﻳًﻨﻔَﻊُ ﺍﻟﻨَّﺎﺱ❣

ماہر امراض سپرم و سیمن مردانہ بانجھ پن بےاولادی
ہم سے کسی بھی مرض کے متعلق علاج کی معلومات فری مشورہ اور معیاری تیار شدہ ادویات حاصل کرنے کے لیے واٹس ایپ پر رابطہ کر سکتے ھیں
03335197465
حکیم سید شفیق حسین
فاضل طب و الجراحت
راولپنڈی پاکستان

24/05/2023

یہ بات ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے۔جس طرح عزت اور ذلت اﷲ کی طرف سے ہے اسی طرح بیماری اور شفاء کا دارومداد بھی اسی رحمٰن و رحیم کی طرف سے ہے! کچھ بیماریاں ایسی ہوتیں ہیں جو ہماری لاپروائی سستی یا بے احتیاطی کی وجہ سے پیدا ہوتیں ہیں ان میں ایک بواسیر ہے۔ یہ بڑی آنت اور مقعد کی سوزش کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔

بواسیر کی تین اقسام زیادہ مشہور اور تکلیف دہ ہوتیں ہیں ۔ اول :۔ بادی بواسیر ۔ دوم :۔ خونی بواسیر۔ سوئم :۔ موہکوں والی بواسیر ۔ بواسیر کے یہ تین مختلف درجے ہوتے ہیں جو مرحلہ وار اپنی شدت دکھاتے ہیں۔ بہر حال بواسیر بادی ہو یا خونی یا پھر موہکوں والی ہو یہ خطرناک مرض ہی ہے۔بواسیر کے اسباب بواسیر ایسے افراد میں زیادہ پائی جاتی ہے جو ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤکی فضا میں کام کرتے ہیں۔میٹابولزم کی سستی اور انتڑیوں کی کارکردگی کو متحرک رکھنے والے مفیدبیکٹیریاز میں کمی یا خاتمہ ہوجانے سے بھی بواسیر کی علامات سامنے آنے لگتی ہیں سردی کے موسم میں بواسیر کا شدید حملہ ہوتا ہے،اس شدت کی ایک بڑی وجہ پانی کا کم استعمال اور مرغن و توانائی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی بنتا ہےبواسیر سے بچاؤ کیلئے اول :قبض نہ ہونے دیں کیونکہ بواسیر کی بنیاد قبض ہی بنتی ہے۔ دوم :

۔ قبض سے بچاؤ کے لیے ریشے دار غذائی اجزاء کا بکثرت استعمال بہترین قدرتی حفاظتی ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔ سوئم :۔ گندم اور جوکادلیہ ناشتے میں لازمی استعمال کیا کریں۔ چہارم :۔ ناشتہ میں دہی کا استعمال بھی انتڑیوں کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ پنجم :۔ موسمی پھل،پھلوں کے جوسز اور کچی سبزیوں کا مناسب استعمال کرکے ہم بواسیر کے حملے سے کافی حد تک بچ سکتے ہیں۔ ششم :۔ ناشتہ سے قبل تیز قدموں کی سیر اور بدن کو گرمانے والی ورزش بواسیر سمیت لا تعداد امراض سے بچاؤہے۔ ہفتم :۔ روزانہ کم از کم 5 کلو میٹر پیدل چلنے کو اپنا معمول بنا ئیں۔ہشتم :۔ پانی ہمیشہ ابلا ہوا اورنیم گرم پیا کریں۔نہم :۔چاول جب بھی پکائیں ان میں بند گوبھی لازمی شامل کریں۔ دہم :۔تھوڑی تھوڑی دیر بعد اپنی جگہ سے ہلکر بیٹھنے والی جگہ پر ہوا لگوا لیا کریں بواسیر سے نجات کا قدرتی علاج اول :کھجور ایک مکمل غذا، دوا اور مفید ٹانک ہے۔

یہ ایسے افراد جن کے مزاج میں خشکی کا غلبہ ہو بے حد مفید ثابت ہوتی ہے۔ رات کے کھانے میں نرم اور ریشے والی کھجور یں کم ازکم سات سےدس بطور سویٹ ڈش کھانا بواسیر،قبض اور اعصابی کمزوری کے خاتمے کے لیے بہترین قدرتی علاج ہیں۔ دوئم :۔انجیر میں بھی بدنِ انسانی کے لیے بے شمار فوائد رکھے ہیں۔انجیر ایسے افراد جن کے مزاج میں رطوبات یعنی بلغم وغیرہ زیادہ پائی جاتی ہو کے لیے فوری اور موثر ترین دوا،مفید غذا اور طاقت ور قدرتی ہتھیار ہے۔ تین سے سات عددانجیر پانی میں بھگو کر نہار منہ کھانا دائمی قبض، بواسیراور بلغمی مواد کی زیادتی سے جان چھڑانے میں فوری مددگار بنتا ہے۔

24/05/2023

#مَنی کیا ہے اور کیسے بنتی ہیں

منی کو جوہر حیات کہا جاتا ہے یا منی کے ایک قطرے کو خون کی سو بوندوں کے برابر بھی کہا جاتا ہے جو کے سراسر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے-
جبکہ خدا تعالیٰ نے آپ کو عقل جیسی نعمت سے نوزا ہے تو اگر منی کا ایک قطرہ خون کی سو بوندوں کے برابر ہو تو ایک دن میں تین سے چار بار مٹھ مارنے والا بندہ تو زندہ ہی نہ رہے- اس لیے یہ خیال بکل غلط ہے کہ منی کا ایک قطرہ خون کے سو قطروں کے برابر ہے-

اکثر لوگ منی کی ماہیت یعنی نیچر کے حوالے سے بہت پریشان دکھائی دیتے ہیں کہ یہ گاڑھی ہے یا پتلی ، تھوڑی ہے یا زیادہ اس کا رنگ کیسا ہے وغیرہ وغیرہ - ہر آدمی کی نیچر کے لحاظ سے اس کی منی میں بھی فرق ہوتا ہے-اس کا مردانہ قوّت کے ساتھ گہرہ تعلق ہوتا ہے منی جتنی گھاڑی ہوگی ج**ع میں اتنا ہی مزا اور سرور آئے گا اور منی نکلنے میں کافی وقت لگے گا- اور منی کے ذریے نطفہ یعنی سپرمز باھر آتے ہیں جو مباشرت کے دوران عورت کے رحم میں جا داخل ہو کر حمل ٹھہراتے ہیں- اس کے علاوہ منی نطفہ کے لیے زندگی ہوتی ہے جس طرح آکسیجن انسانوں کے لیے ضروری ہوتی ہے-

ایک اور بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ اولاد کی پیدائش کے لیے منی کا گاڑھا ہونا ضروری ہے ایسا بلکل بھی نہیں ہے- منی کا اخراج صرف لطف حاصل کرنے کے لیے ہوتا ہے ( یاد رہے کے باز اوقات منی خارج کیے بغیر بھی لطف حاصل کیا جاتا ہے ) یا پھر رحم میں داخل ہو کر اولاد کی پیدائش اس کی اھم وجہ ہے- اور کچھ کیسز ایسے بھی دیکھنے میں آئے ہیں کے کسی مرد کی منی بہت گاڑھی ہے لیکن اس کے ہاں اولاد نہیں ہوتی کیونکہ اس کی منی میں صحتمند نطفے ہوتے ہی نہیں یا بہت کم ہوتے ہیں- اس لیے میرا آپ کو یہی مشورہ ہے کہ اس چیز کو کبھی اپنے ذہین پر سوار نہ ہونے دیں۔

اور ویسے بھی آپ نے منی کا ملک شیک بنا کر پینا تو نہیں.




جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے معدے میں جا کر ہضم ہوتا ہے خوراک کا کچھ حصّہ فالتو ہو کر نکل جاتا ہے جب کے باقی کا حصّہ پہلے ایک جوس کی شکل اختیار کرتا ہے ، پھر اس سے خون بنتا ہے- خون پورے جسم میں سرکولیٹ کرتا ہے- پھر اس سے گوشت بنتا ہے پھر چربی بنتی ہے اس کے بعد ہڈی اور ہڈی کے بعد ہڈی کا گودا جو اس کے اندر ہوتا ہے وہ بنتا ہے اور سب سے آخر میں منی بنتی ہے- منی ایک لیس دار چیز ہوتی ہے جس میں ایک خاص قسم کی بو پائی جاتی ہے- اگر یہ کپڑے پر لگ جائے تو کپڑا اکڑ جاتا ہے - ایک بار کی مباشرت سے تقریبا بارہ گرام منی خارج ہوتی ہے- اور اس میں دو سو لاکھ سپرمز ہوتے ہیں یہ سپرمز اگر خورد بین سے دیکھے جائیں تو سانپ کی شکل کے ہوتے ہیں اور حرکت کر رہے ہوتے ہیں ایک صحتمند آدمی کے سپرمز تیزی سے حرکت کرتے ہیں جب کے بیمار آدمی کے سپرمز آہستہ آہستہ حرکت کر رہے ہوتے ہیں اور یہ سب ہارمونز کی کمی بیشی یا خوراک کی کمی زیادتی کی وجہ سے ہو جاتا ہے اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ہے- اگر ایسا کبھی ہو بھی جائے تو کوالیفائیڈ اور جان پہچان والے حکیم سے ہی مشورہ کریں
#نوٹ
👈مہلک امراض کی تشخیص و تجویز،مشورہ اور علاج بالغذاء دوا کیلیئے مفت مشورہ صبح( 8 تا رات 8 )بجے تک روزانہ کر سکتے ہیں۔
فاطمیہ دواخانہ

حکیم سید شفیق حسین
فاضل طب و جراحت
رجسٹرڈ نیشنل کاوّنسل فار طب اسلام آباد
👈WhatsApp
03335197465

24/05/2023

بچپن کی نادانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے 98٪ لوگ مشت ذنی کرتے ہیں جب اُن کو شعور آتا ہے تب تک بہت نقصان کر لیا ہوتا ہے جیسا کہ
(۱) نفس کا ٹیڑھا ہنا نیچے سے
(۲) نفس کی رگیں تنگ ہو جانا
(۳) نفس کا حساس ہونا
(۴)پیشاب بہت زیادہ انا
(۵) سیکس ٹائمنگ کم ہونا
(۶) زکات حس ہونا
(۷) نفس کا چھوٹا ہو جانا یا سکڑ جانا
(۹)احتلام ہونا
(۱۰)نفس میں سختی نا ہونا
(۱۱)اولاد کا نا ہونا
(۱۲) بےچینی اور ڈپریشن ہونا
ان میں سب مسائل کا حل ہے سوائے ایک کے جو ہے نفس کا نیچے یہ پیچھے سے ٹیڑھا ہو جانا اور یہ کوئی مسئلہ ہے بھی نہیں۔

Consult with
Hakeem Syed Shafiq Hussain
Specialized
Anxiety
Depression
Sexual problems
Prostate glands
Premature ej*******on
Erectile dysfunction
Pe**le sensitivity
Whatsapp.
03335197465

Address

29C
Rawalpindi
46300

Telephone

+923335197465

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Fatmia Dawakhana posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Fatmia Dawakhana:

Share