15/05/2025
قطرہ قطرہ سمندر
“Little drops of water make the mighty ocean.”
ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم کی کتاب سلف ایمپروومنٹ سے انتخاب:مشکوۃ فاتحہ : گلوبل ہینڈز
ایک بادشاہ نے اپنے علاقے میں ایک بڑا کنواں کھدوایا اور اعلان کیا کہ:
"رات کے وقت ہر شخص آ کر اس میں ایک پیالہ دودھ ڈال دے۔"
تاکہ صبح کنواں دودھ سے بھرا ہو اور سب کو فائدہ پہنچے۔
ایک شخص نے سوچا:"اتنے سارے لوگ دودھ ڈالیں گے، اگر میں صرف ایک پیالہ پانی ڈال بھی دوں تو کیا فرق پڑے گا؟"
لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ سب نے یہی سوچا تھا!صبح جب کنویں کا ڈھکن کھولا گیا، تو وہ پورا پانی سے بھرا ہوا تھا۔
کیوں؟کیونکہ ہر ایک نے یہی سمجھا کہ میرے ایک پیالہ پانی سے کیا ہوگا۔
آج ہماری قوم بھی اسی سوچ کا شکار ہے۔معاملہ ایمانداری کا ہو یا کسی ظالم ملک کی پراڈکٹ کے بائیکاٹ کی ۔معاملہ ٹریفک کے اشاروں کی پابندی کا ہو یا ملکی قوانین کی پابندی کا ۔ہر انسان اسی سوچ کا شکار ہے کہ میرے ایک سے کیا فرق پڑتا ہےا ور ایک ایک فرد کی یہی سوچ ہمیں اجتماعی طور پر نقصان پہنچاتی ہے ۔ ذرا اس ظالم ملک کے بارے لوگوں کی سوچ دیکھیں :"میرے ایک کوک یا پیپسی نہ پینے سے کیا فرق پڑے گا؟"لیکن یہ دور اکانومی کے مضبوط کرنے ہونے کا زمانہ ہے ۔ آپ کے ایک ایک روپے کو وہ معصوموں کی جان لینے کے لیے استعمال کر رہا ہے اور مسلسل کر رہا ہے ۔ ذرا حالیہ پاک بھارت جنگ میں مشاہدہ کریں کتنے ممالک جمع ہو کر آپ کو صفحہ ہستی سے مٹانے آئے تھے ۔ آپ کے ملک کا نام و نشان مٹا دینا چاہتے تھے ۔ برائے مہربانی اپنے حصے کی ذمہ داری پوری کیجیے ۔ اپنے حصے کا ہوم ورک کیجیے اور مکمل ایمانداری سے کیجیے ۔
یاد رکھیں!
فرق تب ہی پڑے گا جب ہر ایک فرد اپنا کردار ادا کرے گا۔دنیا میں اس وقت جنگ اور دوستی کا انحصار مکمل معاشیات پر ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اجتماعی شعور اور اپنی طاقت کو پہچاننے کی توفیق عطا فرمائے۔چھوٹے چھوٹے قدم مل کر بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔قوموں کی ترقی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہوتی ہے۔ ہمیں صرف نعرے نہیں لگانے، بلکہ عمل کرنا ہے۔ ہر شخص اگر اپنے حصے کا "ہوم ورک" درست کر لے، تو ہمارا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ بن سکتا ہے۔ یاد رکھیے:
“Little drops of water make the mighty ocean.”
جس قوم کے افراد اپنے حصے کا کام ایمانداری سے مکمل کرتے ہیں، وہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں۔ ترقی کا راز کسی جادو یا معجزے میں نہیں، بلکہ ہر فرد کی ذمے داری کو سمجھنے اور اسے خوش اسلوبی سے ادا کرنے میں پوشیدہ ہے۔ یہ ایک سادہ اصول ہے: “Do your part honestly, and success will follow collectively.”
ہم سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، بالکل جیسے مشین کے پرزے۔ اگر ایک پرزہ بھی کام چھوڑ دے تو پوری مشین رک جاتی ہے۔ اسی طرح معاشرے کا ہر فرد اپنے حصے کا "ہوم ورک" یعنی اپنی ذمے داری ادا کرے تو نہ صرف انفرادی بہتری آتی ہے بلکہ اجتماعی ترقی بھی ممکن ہوتی ہے۔ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ صرف حکمران، وزرا یا بڑے لوگ ہی کسی قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایک قوم کی ترقی میں ایک مزدور، ایک استاد، ایک طالب علم، ایک صفائی کرنے والا، ایک کسان — سب کا کردار اتنا ہی اہم ہے جتنا ایک بادشاہ کا۔
جیسے ایک گھڑی کے ہر پرزے کی اہمیت ہوتی ہے، ویسے ہی معاشرے کے ہر فرد کی محنت قوم کے وقت کو آگے بڑھاتی ہے۔ اگر ایک صفائی والا اپنی ذمے داری چھوڑ دے تو شہر گندہ ہو جاتا ہے؛ اگر ایک استاد پڑھانا چھوڑ دے تو نسلیں جاہل ہو جاتی ہیں؛ اگر ایک تاجر ایماندار نہ ہو تو اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔
“No job is too small, and no person is too insignificant when it comes to building a nation.”
اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ قوم کی تعمیر صرف بلند دعووں سے نہیں، بلکہ ہر شخص کی خاموش، مسلسل، اور ایماندار کوششوں سے ہوتی ہے۔ہر شخص ہی اہم ہے لہذا ایسا مت سوچیں کہ آپ کے ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ایک معمولی سا بیج بھی درخت بن جاتا ہے، بس اپنی جگہ پر قائم رہنا شرط ہے — اور آپ اپنی جگہ بہت اہم ہیں۔آپ اہم ہیں، کیونکہ چراغ جلانے والے وہی ہاتھ ہوتے ہیں جو اندھیروں کو شکست دیتے ہیں۔کائنات کی اس تصویر میں ۔۔۔۔۔آپ اگر نہ ہوں تو تصویر ادھوری ہے، رنگ بے معنی ہیں، اور وقت ساکت ہے۔ اپنے واٹس ایپ نمبر پر روز ایک تحریر حاصل کرنے کے لیے ہمارے پرسنل نمبر 03317640164 پر اپنا نام شہر جاب ایجوکیشن لکھ کر میسج کیجیے اور ہمارے فیس بک پیج کو فالو کر لیجیے ۔ اپنی راۓ دے سکتے ہیں ۔ https://www.facebook.com/Dr.M.AzamRazaTabassum/
Dr.Muhammad Azam Raza Tabassum is one of the most remarkable Young Scholar,Writer,Poet,Columnist,Motivator Speaker and Evaluator. He is also linked with the homeopathic field and teaching profession.He is a founder Knowledge4learn NGO.