
31/07/2025
مجھے جادوئی بوٹی ملی۔۔۔
کئی مہینوں سے ایک عجیب اور پریشان کن بیماری نے میری زندگی کا سکون چھین رکھا تھا۔ سردیاں آئیں اور میری جلد پر خارش، دانے، پھنسیاں اور جلن بھرے سرخ نشانات ابھر آئے۔ کبھی راتوں کو سونا محال، کبھی دھوپ میں باہر نکلنا مشکل۔ جلد پر خارش کے ساتھ ساتھ جسم میں پھوڑے، گیس اور قبض نے جیسے ڈیرہ ڈال رکھا تھا۔
دوائیں، مہنگی کریمیں، اور انجیکشن تک آزما لیے، مگر سکون کہیں نہ ملا۔
پھر جولائی کی ایک شام، کسی مہربان نے محبت بھرے لہجے میں کہا:
"بھائی! ایک بار پنیر بوٹی (خمجیرا) آزما کر دیکھو۔ یہ پہاڑوں کی کڑوی نعمت ہے، مگر کام میٹھا کرتی ہے۔"
میں نے سوچا، آزمائش میں کیا ہرج ہے؟
خشک پنیر بوٹی کے چند پھل لے کر رات کو بھگویا، صبح نہار منہ پانی چھان کر پیا — اور یہ معمول ایک ہفتے تک جاری رکھا۔
اور سچ پوچھیں تو…
ساتویں دن میری جلد صاف، خارش ختم، قبض غائب اور پیٹ ہلکا — جیسے قدرت نے خود شفا بخش دی ہو۔
وہ پھنسیاں جو برسوں سے چہرے کی خوبصورتی چھین رہی تھیں، اب محو ہونے لگیں۔ گیس، سینے کی جلن اور جسمانی بھاری پن سب ختم۔
عوام کے لیے تجویز – پنیر بوٹی کیا ہے؟
پنیر بوٹی (سائنسی نام Withania coagulans) قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے جو پاکستان، بھارت اور افغانستان کے پہاڑی علاقوں میں پیدا ہوتی ہے۔ اسے خمجیرا یا کڑوی بوٹی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جڑی بوٹی کئی بیماریوں کا سستا، آسان اور مؤثر علاج ہے۔
افادیت اور اہمیت:
دودھ کو پھاڑنے والی خاصیت کی وجہ سے "پنیر بوٹی" کہلاتی ہے
طب یونانی میں جگر، معدے، جلد اور مثانے کے امراض کے لیے مجرب
اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی بیکٹیریل اور سوزش ختم کرنے والے قدرتی مرکبات سے بھرپور
کن بیماریوں کا علاج ہے؟
✅ الرجی، دانے دار خارش
✅ پھنسیاں، ایکنی، جلدی سوزش
✅ قبض، پیٹ کی گیس، تیزابیت
✅ جگر کی گرمی
✅ ذیابیطس (بلڈ شوگر متوازن رکھتی ہے)
✅ مثانے کی جلن، بار بار پیشاب
✅ موٹاپا اور جسمانی بھاری پن
استعمال کا طریقہ:
1. قہوہ (صبح خالی پیٹ):
5 سے 7 دانے پنیر بوٹی کے خشک پھل رات کو پانی میں بھگو دیں
صبح ان کو مسل کر پانی چھان کر پی لیں
15 سے 30 دن استعمال کریں
2. سفوف بنا کر:
خشک پھل پیس کر پاؤڈر بنائیں
آدھا چمچ روزانہ نیم گرم پانی کے ساتھ
3. اُبال کر:
10 دانے پانی میں ابالیں، جب آدھا پانی رہ جائے تو چھان کر پی لیں
یہ کڑوی سی پنیر بوٹی دراصل اندر سے وہ شفا ہے جسے ہم عرصہ دراز سے ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔
یہ مہنگی دواؤں کا سستا نعم البدل بھی ہے اور قدرتی تحفظ بھی۔
آپ بھی آزمائیے، مگر صبر اور تسلسل سے — کیونکہ قدرتی علاج خاموش اور لمبا ہوتا ہے، مگر اثر گہرا رکھتا ہے۔