AlShifa Homoeopathic Clinic

AlShifa Homoeopathic Clinic "I Treat, Allah Cures"
We treat in all diseases.

24/01/2025

اپنے پاؤں کے تلوؤں، ہاتھ، پاؤں کے ناخنوں اور ناف میں تیل لگا لیا کریں۔
سر، ٹانگوں، کمر، پاؤں میں درد، ہاتھ پاؤں گرم رہتے ہوں، جوڑوں کا درد، بے چینی، نیند نہ آنا اور دیگر ایسی علامات کا بہترین علاج

کوئی سا بھی تیل سرسوں یا زیتون وغیرہ پاؤں کے تلوؤں اور پورے پاؤں، ناخنوں اور ناف میں لگائیں خاص طور پر تلوؤں پر تین منٹ تک دائیں پاؤں کے تلوے اور تین منٹ بائیں پاؤں کے تلوے پر رات کو سوتے وقت مالش کرنا کبھی نہ بھولیں ، اور بچوں کی بھی اسی طرح مالش ضرور کریں ساری زندگی کا معمول بنا لیں پھر قدرت کا کمال دیکھیں آپ ساری زندگی سر میں کنگھی کرتے ہیں جوتے صاف کرتے ہیں ، تو سوتے وقت پاؤں کے تلوؤں پر تیل کیوں نہیں لگاتے۔

قدیم چینی طریقہ علاج کے مطابق بھی پاؤں کے نیچے 100 کے قریب Acupressure Points (ایکوپریشر پوائنٹ) ہوتے ہیں۔ جن کو دبانے اور مساج کرنے سے بھی انسانی اعضاء صحت یاب ہوتے ہیں۔ اس کو
Foot Reflexogy

کہا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں پاؤں کی مساج تھراپی سے علاج کیا جاتا ہے۔

23/12/2024

شدید سرد موسم سے بچاؤ کے لئے PUBLIC AWARENESS MESSAGE
چالیس، پچاس سال سے اوپر کی عمر کے لوگ خصوصاً اور باقی عمروں کے لوگ عمومی طور پر اس شدید سردی کے موسم میں صبح کی سیر سے گریز بلکہ پرہیز کریں۔ کیونکہ صبح اپنے علاقے میں ٹمپریچر 5, 6 ڈگری یا بعض اوقات اس بھی کم ہوتا ہے۔ ایسے موسم میں ٹھنڈی ہوا ناک اور منہ کے ذریعے پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ اور نزلہ، زکام، کھانسی حتیٰ کہ نمونیہ کا بھی سبب بن سکتی ہے۔ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کی قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے یہ لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دل کے دورہ کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس لئے اس موسم میں سردی سے بچیں۔ جب تک زیادہ سردی ہے۔ صبح کی سیر سے گریز کریں اور ہو سکے تو دوپہر کے وقت کر لیں یا گھر کے اندر ایکسرسائز کر لیں تاکہ شدید موسم سے محفوظ رہ سکیں۔ سردی سے متاثر ہونے/ ٹھنڈ لگنے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ہومیو پیتھی سردی کے اثرات کو کم کرنے اور شفا یابی میں مؤثر کردار ادا کرتی ہے۔
اپنی صحت کے متعلق کسی بھی قسم کے مشورہ کے لئے ڈاکٹر امجد سلیم جتالہ فون نمبر 03219690752 یا واٹس ایپ پر رجوع کریں۔

20/11/2024

Typhoid.۔ٹائیفائیڈ بخار پر ایک مختصر بیان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹائفائیڈ بخار کے دوران
ٹھوس غذا بند کردینی چاھیے ۔
شروع سے آخر تک علامات کے مطابق درج ذیل دوائیں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
1. Typhodinum 1M wekly one dose.

2.تمام جسم میں درد دردوں کے ساتھ بے چینی اور رات کو درد میں شدت Rhus tox 30.۔

3..تمام جسم میں درد دردوں کے ساتھ بہت زیادہ۔ سستی۔ اور پیاس ۔Bryonia.
4.Ars Alb.سردی۔ جسم اور دماغی بے چینی کے ساتھ۔ مریض جگہ بدلتا رہے پیاس اس گھونٹ پیاس اور بار بار۔

5.تمام جسم کی دردیں۔منہ سانس۔پاخانہ۔جسم۔ان سے ہلکی بدبو۔۔غنودگی۔سوال پوچھنے پر جواب مکمل نہ دے پاے پھر غنودگی۔ Baptisia دیں۔

6..ہاتھ پاؤں ٹھنڈے۔سر گرم۔پیشاب اور پاخانہ کنٹرول نہیں۔سانس بدبو
غنودگی ۔پوچھنے پر جواب مکمل دے۔اور کہے کہ وہ ٹھیک ھے۔Arnica.دیں

7....سستی۔غنودگی۔سر بھاری۔پیاس نہیں۔Gelsemium
8..مشت زنوں کو ٹائیفائیڈ ۔Acid Phos.

9.پرانا۔ٹائیفائیڈ ۔جسم ۔سانس۔پاخانہ بدبو۔ٹمپریچر۔100.سے اوپر۔۔Pyroginum.

اگر ہلکا ہلکا بخار۔ٹمپریچر 100.سے نیچے۔Echnacea.Q.

Kali phos.. ۔10.ٹائیفائیڈ بخار میں دے سکتے ہیں۔تمام اخراج زبان بھوری۔بدبو۔دست وغیرہ بولنے میں دقت ۔۔زبان خشک۔

ٹائیفائیڈ کے بداٹرات۔۔۔۔
ٹائیفائیڈ سے ۔فالج۔۔رسٹاکس۔
ٹائیفائیڈ کے دوران۔کن پیڑ۔مینگینم۔
ٹائیفائیڈ کے بعد بال گرے۔سلینیم۔ایسڈ فلور۔
ٹائیفائیڈ کے بعد سنائ کم دے۔پیٹرولیم۔کالی فاس۔
ٹائیفائیڈ کے بعد بانجھ پن۔ٹائیفوڈینم۔۔کالی فاس۔
ٹائیفائیڈ کے دوران ۔نمونیا۔فاسفورس۔برائئ اونیا۔۔

کوئی بھی دوا استعمال کرنے سے پہلے ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
سیلف میڈیکیشن نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ کون سی دوا، کس پوٹینسی میں، کتنی مرتبہ لینی ہے یہ آپ کا ڈاکٹر بہتر بتا سکتا ہے۔
مشورہ کے لئے
ڈاکٹر امجد سلیم
فون نمبر 03219690752

06/11/2024

سموگ کے دوران احتیاط
صحت مند اور محفوظ حیات

06/11/2024

سموگ سے متاثر ہونے کی صورت میں ہومیوپیتھک ادویات سے فوری آرام پائیں۔
ہومیو ڈاکٹر امجد سلیم
03219690752

06/11/2024

سموگ سے متاثر ہونے کی صورت میں فوری آرام کے لئے ہم سے رابطہ فرمائیں۔ ہومیوپیتھک دوا سے شافی آرام پائیں۔
ہومیو ڈاکٹر امجد سلیم
03219690752

05/11/2024
04/11/2024

امیون سسٹم کی کمزوری اور بار بار بیمار ہونے یا بار بار زکام لگنے کا علاج

"Treatment for a weakened immune system and frequent illness or recurring colds."

تقریبا20% لوگوں پیدائشی کمزور ہوتے ہیں، وہ بار بار بیمار ہوتے رہتے ہیں، بار بار زکام لگتا رہتا ہے، وقفہ وقفہ سے مختلف بیماریاں لگتی رہتی ہے، ان میں قوت برداشت بالکل نہیں ہوتی، سانس لینے میں دقت، تھوڑا سا چلنے سے سانس پھول جانا، ناک کی ہڈی کا ٹیڑہا ہونا، سائینوسائٹس ،مٹی سے الرجی، دودھ بالکل ہضم نہ ہونا، وغیرہ تکلیفات ہوتی ہیں۔ان سب کا امیون سسٹم کمزور ہوتا ہے ۔معمولی سی بھی سردی برداشت نہ ہوسکنا بھی امیون سسٹم کی کمزوری کی علامت ہے۔ ایلو پیتھک طریقہ علاج میں اس کی کوئی بھی دواء نہیں۔الحمد للہ ہومیو پیتھک میں اس کی یقینی مجرب لاثانی دواء موجود ہے۔
الحمد للہ ہومیو ادویہ بہت زیادہ مریضوں کو امیون سسٹم کی کمزوری کے لئے دی ہیں اور اچھا نتیجہ حاصل کیا ہے۔اس لئے آپ سب کے فائدہ کے لئے ذکر کر رہا ہوں۔
کچھ لوگوں میں بہت زیادہ ماسٹربیشن یا کثرت مباشرت کی وجہ سے ان کا امیون سسٹم بہت کمزور ہو جاتا ہے۔ وہ بار بار بیمار ہونے لگتے ہیں بار بار سردی لگنے لگتی ہے ، وہ ایک بیماری کے بعد دوسری بیماری میں گرفتار ہونے لگتے ہیں، جن کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتا ۔ ان کو بھی ہومیوپیتھک ادویہ ہی کی ضرورت ہے۔
کچھ لوگ صرف جسم کی طاقت بڑھانا چاہتے ہیں، حافظہ مضبوط کرنا چاہتے ہیں یا وزن زیادہ کرنا چاہتے ہیں، ان سب کو چاہئے کہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورہ سے ہومیو ادویات کا کورس کریں۔ یہ ادویات جسم کی طاقت بڑھانے میں لاجواب ہیں۔
طب یونانی میں امیون سسٹم کو قوت مدافعہ کہتے ہیں۔ ہومو میں امیون سسٹم کو قوت حیات کہتے ہیں۔ یہ بیماریوں سے لڑنے والی طاقت ہے۔اس کا کام جسم کو بیماریوں سے بچانا ہے۔

24/09/2024

✍️ایچ پائیلوری اور ہومیوپیتھی
ایچ پائیلوری سپائرل شیپ بیکٹیریا ہیں جو عملِ انہضام کی نالی میں افزائش پاتے ہیں اور پیٹ کی اندرونی تہہ پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ایچ پائیلوری بیکٹیریازعام طور پر کوئی نقصان نہیں پہنچاتے لیکن وہ زیادہ ترمعدہ اور چھوٹی آنت میں ہونے والے السر میں واضح حد تک ذمہ دار ہوتے ہیں۔ایچ پائیلوری بیکٹیریا کی ایک عام قسم ہے جو عام طور پر پیٹ کو متاثر کرتے ہیں۔ میوکلینک کے مطابق یہ پوری دنیا کے افراد میں تقریباً نصف سے زیادہ میں موجود ہوسکتے ہیں۔
ایچ پائیلوری پیٹ کے کھردری ،تلخ اور ایسڈک ماحول کو تبدیل کرکے اسکی تیزابیت کو کم کرکے زندہ رہ سکتے ہیں۔ایچ پائیلوری کی ساخت انھیں پیٹ کی اندرونی تہہ میں داخل ہونے میں مدد کرتی ہے۔بلغم سے انھیں تحفظ ملتاہے اور جسم کے مدافعتی خلیات ان بیکٹیریا تک پہنچنے سے قاصر رہتے ہیں۔یہ بیکٹیریا مدافعتی ردعمل میں مداخلت کرکے پیٹ کے مسائل پیداکرسکتے ہیں۔
ایچ پائیلوری کی وجوہات
یہ بیکٹیریازپیٹ کے مسائل کا سبب بنتے ہیں۔جب یہ پیٹ کی اندرونی تہہ کے اندر داخل ہوتے ہیں تو پیٹ میں پیدا ہونے والے اصل ایسڈ کو بے اثر کردیتے ہیں۔ یہ ایسڈ پیٹ کے خلیات کے لئے زیادہ خطرہ ہوتاہے۔پیٹ میں موجود ایسڈ اور ایچ پائیلوری دونوں مل کر پیٹ کی اندرونی تہہ میں جلن اور زخم یعنی معدہ اور چھوٹی آنت کے اگلے حصہ میں السر کا سبب بن سکتے ہیں۔
یہ بیکٹیریا زمتاثرہ شخص کے منہ اور چہرے سے کسی بھی دوسر ے شخص کے منہ میں پھیل سکتے ہیں۔اگر باتھ روم سے فراغت کے بعد صابن سے ہاتھ اچھی طرح نہ دھوئے جائیں تو بھی یہ بیکٹیریا پھیل سکتاہے۔آلودہ پانی اور کھانا بھی اسکی ممکنہ وجہ ہے۔
👈ایچ پائیلوری انفیکشن کی علامات
ایچ پائیلوری کے شکار زیادہ تر افراد میں اسکی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن جب یہ انفیکشن السر کی طرف بڑھتاہے توکچھ علامات جیسے رات کے وقت جب آپکا پیٹ خالی ہوتاہے یا کھانے کے چند گھنٹوں بعدپیٹ میں درد ، ظاہر ہونے لگتی ہیں۔یہ درد عام طور پر آتاجاتارہتاہے یعنی ہوکر ختم ہوجاتاہے۔یہ درد عام طورپرگنونگ پین کے طور پر جاناجاتاہے۔کھاناکھانے یا اینٹاسڈڈرگز لینے سے اس درد میں افاقہ ہوتاہے۔اگر آپ کو اس قسم کایا اس سے بھی شدید درد ہوتو اسے نظر انداز نہ کریں ڈاکٹرکے پاس ضرورجائیں۔
👈ایچ پائیلوری کی دیگر علامات مندرجہ ذیل ہیں: ضرورت سے زیادہ ڈکاریں،اپھارہ محسوس ہونا،متلی یاقے،بھوک کی کمی،اور بلاوجہ وزن میں کمی۔
ایچ پائیلوری سے متاثر ہونے والے افراد
بچوں میں ایچ پائیلوری انفیکشن کے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور بچوں میں اس خطرے کی بڑی وجہ مناسب حفظان صحت کی کمی ہے۔
انفیکشن کا خطرہ ماحول اور حالاتِ زندگی پر منحصر ہے۔
نارمل صحت مند لوگ بھی اس انفیکشن سے متاثر ہوسکتے ہیں
ایچ پائیلوری کے شکار افراد کے درمیان رہنے اور ان سے شیئرنگ کرنے سے۔
طویل مدت تک نون سٹیروئیڈل انفلیمنٹری ڈرگز بھی معدہ کے السر کے خطرے کو بڑھاتی ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ معدہ کا السر کشیدگی اور کھانے کی ان اشیاء سے نہیں ہوتاہے جو ایسڈ میں ہائی ہوتی ہیں ۔دراصل یہ اس قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتاہے۔
متاثرہ افراد میں سے تقریباًدس فیصد افراد ایچ پائیلوری کی وجہ سے معدہ کے السر میں مبتلا ہیں ۔
کیا کھائیں کیا نہ کھائیں ۔
پرہیزی کھانے / پھل وغیرہ
ایک ساتھ پیٹ نہ بھریں بلکہ سارا دن میں تھوڑا تھوڑا کھائیں کھاتے رہیں جہاں دن میں تین بار پیٹ بھر کر کھاتے ہیں وہیں تھوڑا تھوڑا دن میں چھ بار کھا سکتے ہیں تاکہ معدہ میں تیزابیت کی پیداوار میں کمی ہو ۔
تمام ایسڈ پیدا کرنے والی غذائیں بند کر دیں ۔
مسالے دار تمام قسم کے کھانے، تمام قسم کے سافٹ ڈرنک، ڈبے کا جوس جس میں سٹرک ایسڈ موجود ہوتا ۔ الکحل مشروبات ۔
کھٹے جوس و کھانے، تلی ہوئی غذائیں، پراٹھے، کھٹا دہی، انڈے، سرخ گوشت، ڈبے کا دودھ،نمکین کھانے کی اشیاء، چربی والی غذائیں، کافین والے ڈرنک، اچار، تمباکو، نسوار، ۔لیمن و اس کا جوس، مالٹا، انناس، کالی مرچ، مسالہ دار کھانے، لہسن، پیاز، کیچپ، مینونیز، ورسٹر سوس، سویا سوس، ہر وہ چٹنی جس ذرا سا کھٹاس کا شبہ ہو، کافی، چاکلیٹ، کالی چائے ۔جب دودھ ہضم ہوتا کیلشیم میں تبدیل ہوتا ہے تو تیزابیت پیدا کرتا ہے اس لئے دودھ سے پرہیز کرنا بہتر ہے پینا بھی چاہیں تو بالائی اتار کر پتلا کرکے پی سکتے ہیں ۔
سبزیوں اور پھلوں کو ہمیشہ اچھی طرح دھو کر استعمال کریں ۔
👈علاج کے دوران کیا کھائیں ۔
زیتون کے تیل میں ہانڈی پکائیں ۔
گوبھی لیکن پہلے اسے ابال کر پانی پھینک دیں اور پھر پکائیں ۔ آلو کو نمک لگا کر پانی نکال لیں ۔ پھر پکائیں ۔ گاجر، ابلی ہوئی بروکلی، پپیتا، سادہ دہی، تازہ پھل، کیلا، ادرک کا قہوہ ،پتے دار سبزیاں، مولی، سیب ،دلیا، تھوڑی مقدار میں شکر قندی، ابلی ہوئی سبزیاں استعمال کریں، مٹر، دالیں، سفید گوشت، وغیرہ ۔
اگر تیزابیت کی کمی ہے تو غذا میں تبدیلی ہو سکتی ہے ۔
👈ہومیو پیتھک میں بھی ادویات وہی ہیں جو آئی بی ایس میں ہیں ۔ تھوڑی تبدیل بھی ہیں ۔
ایچ پائیلوری کے کیس میں ایچ پائیلوری ون ایم سے علاج شروع کرنا چاہئے
باقی ادویات کچھ اس طرح سے ہیں ۔
سمفائیٹم، کریکا پپایا، زنجبر، بسمتھ، آرسینک البم، مرکیورس ڈلسس، چائنا، کروٹن ٹگ، نائٹرک ایسڈ، ہائیڈراسٹس، ایٹروپن ،کالی بائیکرام، یورینیم نائٹریکم، آئرس ورس وغیرہ وغیرہ

20/09/2024

پتے میں پتھری کی علامات احتیاط اور ہومیوپیتھک علاج
پتے میں پتھری آج کل بہت عام ہوگئی ہے۔
اکثر لوگوں کو ہو جاتی ہے لیکن تمام اشخاص کو اس کی تکلیف نہیں ہوتی جس سے اس کی موجودگی کا شبہ یا اندازہ ہو سکے کیونکہ علامات کے بغیر بہت سے لوگ اس کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جن کے شدید درد ہوتا ہے۔

پتے کا کام صفرا کا جمع کرنا ہوتا ہے جو چکنائی وغیرہ کے ہضم ہونے میں مدد کرتا ہے۔ صفرا جگر سے پتے میں جا کر جمع ہو جاتا ہے۔ صفرا میں 97 فیصد پانی 1سے 2 فیصد نمکیات اور 1 فیصد پگمنٹ اور باقی چربی ہوتی ہے۔ طب جدید میں اس حصے کی کسی بھی بیماری کا شافی علاج موجود نہیں ہے۔
اسباب
جسم میں داخل ہونے کے بعد چکنائیوں اور خاص طور پر حیوانی ذریعے سے حاصل ہونے والی چیزوں میں کولیسٹرول زیادہ پائی جاتی ہے جوکہ پانی میں حل نہیں ہوتی لیکن صفرا میں شامل ہو جاتی ہے۔ جگر جب صفرا بناتا ہے تو اس میں کولیسٹرول کا ایک حصہ بھی موجود ہوتا ہے جو مرکب کی شکل میں پتے میں ذخیرہ ہوجاتا ہے لیکن پتے کی بعض بیماریوں میں ایک صفرا کی پیدائش کا عمل غلط ہو جاتا ہے۔
یہ بھی ممکن ہے کہ اگر ابتدا ہی میں کولیسٹرول کی اتنی مقدار پیدا کردی جائے کہ اس مرکب میں حل کرنا ممکن نہ ہو سکے یا مرکب کے دوسرے اجزا ناقص ہونے کی وجہ سے اسے حل پذیر نہ رکھ سکیں لیکن پتھری بنانے میں پتے کا اپنا کردار بھی اہم ہے، اگر وہ تندرست ہو تو عام حالات میں پتھری نہیں بننے دیتا۔
پتے میں اگر کسی وجہ سے سوزش ہو جائے تو پھر سوزش والے مقام پر کولیسٹرول جمنا شروع ہو جاتا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 90 فیصد مریضوں کو نہ صرف سوزش ہوتی ہے بلکہ اس کے ساتھ پتے میں پتھریاں بھی ہوتی ہیں۔ پتھریوں میں اگر کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو تو ایکسرے میں نظر آجاتی ہے ورنہ اس کی تشخیص کا بہترین ذریعہ الٹرا ساؤنڈ ہے جس کی مدد سے نہ صرف پتھریوں کا پتا چل سکتا ہے بلکہ صحیح سائز بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ پِتّہ انسانی جسم کا تھیلی نما حصہ ہے جو جگر کے داہنے حصے کی زیریں سطح پر موجود ہوتا ہے۔ یہ تھیلی تقریباً 4 انچ لمبی اور ایک انچ چوڑی ہوتی ہے۔
پتے کی پتھری کی چند بنیادی علامات مندرجہ ذیل ہیں:
پسلیوں کے نیچے دائیں جانب شدید درد ہوتا ہے، یہ پتے کے مرض کی علامت ہے۔ یہ کبھی ہلکا اور کبھی شدید شکل اختیار کرسکتا ہے۔
متلی اور قے آنا بھی پتے کی پتھری کی علامت ہو سکتی ہے۔
پتے کی بیماری میں نظام انہضام ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتا جس کے باعث کچھ کھانے سے متلی محسوس ہوتی ہے۔
بخار کا آنا اور بلڈ پریشر لو ہو جاتا ہے جو پتے کی خرابی کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ بخار پتے کے انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔
یرقان پتے کی پتھری اور بیماری کو ظاہر کرتا ہے۔
اگر تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد حاجت محسوس ہونے کی شکایت ہو تو یہ بھی پتے کی بیماری کی ایک علامت ہے۔
کبھی کبھار بعض مریضوں میں پتھری کی وجہ سے پس پڑ جاتا ہے اس کی وجہ سے شدید پیٹ میں درد ہوتا ہے۔
عورتوں اور عمر رسیدہ افراد کو پتے کے مسائل درپیش آنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

دیگر علامات
بدہضمی، گیسٹرک کی پرابلم، کھانے کے بعد پیٹ کا پھولنا ، قبض، سر چکرانا، خون کی کمی، ایکنی اور پھوڑے پھنسیاں نکل آنا شامل ہیں۔ موٹے لوگ جن کے خون میں کولیسٹرول کا لیول زیادہ ہو تو اس سے پتے میں پتھریاں بنتی ہیں۔ اگر پتے میں سوزش زیادہ عرصے تک رہے تو یہ پتھری کا سبب بن سکتی ہے۔

ذیابیطس بھی پتے کے مرض خاص طور سے پتھری بن جانے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
(میں نے ایسے بہت کیس دیکھے ہیں)
جو لوگ زیادہ ڈائٹنگ کرکے جلدی وزن کم کرلیتے ہیں ان کے جگر میں کولیسٹرول پیدا ہونے لگتا ہے جس سے پتے کے مسائل ہو سکتے ہیں۔
بھوکا رہنے سے بھی پتے کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے۔

احتیاط و تجاویز
پتے کی پتھری اگر زیادہ بڑی ہو جائے تو آنت کا منہ بند کرسکتی ہے۔ ایسا کم ہی ہوتا ہے لیکن اگر ہو جائے تو جان لیوا ثابت ہوتا ہے اور اگر ( اللہ نہ کرے ) پِتّہ پھٹ جائے اور پتا نہ چلے تو پیٹ میں بڑے پیمانے پر خطرناک انفیکشن پھیل سکتا ہے۔ اس کے خطرات 45سال سے زائد عمر کے افراد میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔ پِتے کا کینسر بہت کم دیکھنے میں آیا ہے۔ اگر جلدی علاج نہ کروایا جائے تو کینسر بن سکتا ہے۔
پتے کی پتھری والے مریضوں کی غذا کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ موٹے لوگ جن کے خون میں کولیسٹرول لیول زیادہ ہو اس سے ان کے پتے میں پتھریاں بنتی ہیں۔ لہٰذا چربی اور کولیسٹرول بڑھانے والی غذائیں مثلاً انڈہ، مکھن، گوشت، پالک، ٹماٹر کے بیج، چاول کم کھائیں،

چقندر، کھیرا اور گاجر تینوں کو 100 ملی لیٹر تازہ جوس پینے سے پِتّہ صاف ہو جاتا ہے۔ دن میں دو مرتبہ استعمال کریں۔ انار کا جوس فائدہ مند ہے۔ تقریباً ایک گلاس پئیں اور پتھری نکلنے کے بعد بھی استعمال جاری رکھیں کیونکہ یہ پتھری کو بننے نہیں دیتا۔
انجیر کا استعمال کریں یہ پتھری کو توڑ کر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
پتھری ہو جائے تو مولی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور اس کے علاوہ ناشپاتی پتے کی تمام بیماریوں کے لیے بہت مفید ہوتی ہے۔
اگر درد ہو رہا ہو تو پیٹ کے اوپر کے حصے کی سکائی کریں۔
ایلوپیتھک میں پتے کی پتھری کا سوائے آپریشن کے اور کوئی علاج نہیں ہے۔۔
لیکن جب آپریشن کے ذریعے پتے کو نکال دیا جاتا ہے تو ہاضمہ بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے کیونکہ یہ ہاضمہ کا غدود ہوتا پتہ نکالنے کے بعد ایسے مریضوں کو عموماً گیس بہت زیادہ بنتی ہے۔ زیادہ آئل کی چیز نقصان کرتی ہے۔ زیادہ چاول کا استعمال نقصان دہ ہوجاتا ہے۔۔
لیکن اس کے برعکس ہومیوپیتھک میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے جو پتھری کو چھوٹا سے چھوٹا کرکے ختم کردیتا ہے۔۔۔
اگر پتہ کی پتھری کے ساتھ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر ،کولیسٹرول، ٹرائی گلیسرائیڈ بھی زیادہ ہو گا تو کیس ٹیکنگ کے بعد دوا تجویز ہوگی ۔۔
سادہ کیسوں میں درج ذیل ادویہ اپنے ہومیو پیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے لی جا سکتی ہیں۔
Chelidonium
Berberis vulgaris
Carduus mirians
Cholestrinum
China
Dioscorea
Natrum sulph
Nux vomica

Address

Sahiwal

Opening Hours

Monday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Tuesday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Wednesday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Thursday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Friday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Saturday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00
Sunday 10:00 - 13:00
17:00 - 21:00

Telephone

0092-321-9690752

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AlShifa Homoeopathic Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to AlShifa Homoeopathic Clinic:

Share