TARIQ Dawakhana

TARIQ Dawakhana Hakeem Malik Muhammad Tariq 118/9-L Sahiwal,Punjab,Pakistan

23/10/2024

*گردہ کے امراض*
جس شرح سے نوجوان گردوں کی بیماری میں مبتلا ہیں وہ تشویش ناک ہے۔
اس بیماری کی 5 وجوہات ہیں:
1. ٹوائلٹ جانے میں تاخیر-:-
اپنے پیشاب کو زیادہ دیر تک اپنے مثانے میں رکھنا ایک برا خیال ہے۔ ایک مکمل مثانہ مثانے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ پیشاب جو مثانے میں رہتا ہے بیکٹیریا کو تیزی سے بڑھا دیتا ہے۔ ایک بار جب پیشاب ureter اور گردوں کی طرف لوٹ جاتا ہے تو ، زہریلے مادے گردے کے انفیکشن ، پھر پیشاب کی نالی کے انفیکشن ، اور پھر ورم گردہ اور یہاں تک کہ یوریمیا کا سبب بن سکتے ہیں۔ جب فطرت بلائے - جتنی جلدی ممکن ہو اسے کریں۔
2. بہت زیادہ نمک کھانا:-
آپ کو روزانہ 5.8 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہیے۔
3. بہت زیادہ گوشت کھانا:
آپ کی خوراک میں بہت زیادہ پروٹین آپ کے گردوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ پروٹین ہاضمہ امونیا پیدا کرتا ہے - ایک زہریلا جو آپ کے گردوں کے لیے بہت تباہ کن ہے۔ زیادہ گوشت گردوں کو زیادہ نقصان پہنچانے کے برابر ہے۔
4. بہت زیادہ کیفین پینا:
کیفین بہت سے سوڈاس اور سافٹ ڈرنکس کا جزو ہے۔ یہ آپ کے بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور آپ کے گردوں کو تکلیف ہونے لگتی ہے۔ لہذا آپ کو کوک کی مقدار کم کرنی چاہیے جو آپ روزانہ پیتے ہیں۔
5. پانی نہ پینا-:-
ہمارے گردوں کو مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ کیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنے افعال کو اچھی طرح انجام دے سکیں۔ اگر ہم کافی نہیں پیتے تو ، خون میں ٹاکسن جمع ہونا شروع ہو سکتے ہیں ، کیونکہ گردوں کے ذریعے ان کو نکالنے کے لیے کافی سیال نہیں ہے۔ روزانہ 10 گلاس سے زیادہ پانی پیئے۔ یہ چیک کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے کہ کیا آپ پیتے ہیں۔،
کافی پانی: اپنے پیشاب کا رنگ دیکھیں ہلکا رنگ ، بہتر.
اس پیغام کو اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کریں۔
صحت سے متعلق اہم تجاویز:
1. بائیں کان سے فون کالز کا جواب دیں۔
2. اپنی دوا ٹھنڈے پانی سے نہ لیں ....
3۔ شام 5 بجے کے بعد بھاری کھانا نہ کھائیں۔
4. صبح زیادہ پانی پیئے ، رات کو کم۔
5. سونے کا بہترین وقت رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک ہے۔
6۔ دوا لینے کے بعد یا کھانے کے فورا بعد نہ لیٹیں۔
7. جب فون کی بیٹری آخری بار سے کم ہو تو فون کا جواب نہ دیں ، کیونکہ تابکاری 1000 گنا زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔

14/08/2024

ہر وقت باوضو رہنا اور خوشبو کا استعمال یہ دو ایسے ہتھیار جو انسان کو شیطان کے ہتھکنڈوں سے بچائے رکھتے جائیں

17/07/2024

*🍁چنا اور کشمش🍁*
چنے اور کشمش دونوں ہی خود کو صحت مند رکھنے کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اگر آپ بھیگے ہوئے چنے اور کشمش کو باقاعدگی سے کھائیں تو اس سے موٹاپے، جسم میں خون کی کمی، کمزور قوت مدافعت کا مسئلہ کم ہوسکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں چنے اور کشمش کو ایک ساتھ کھانے کے صحت کے لیے کیا کیا فوائد ہیں؟

درحقیقت چنے اور کشمش دونوں ہی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ باقاعدگی سے بھگوئے ہوئے چنے اور کشمش کھائیں تو اس سے موٹاپے، جسم میں خون کی کمی، قوت مدافعت کی کمزوری کا مسئلہ کم ہوسکتا ہے۔ بتا دیں کہ کشمش میں پروٹین، آئرن، فائبر، پوٹاشیم، مینگنیج، کاپر، وٹامن-بی 6 جیسے بہت سے ضروری غذائی اجزا ہوتے ہیں، جو کئی طرح سے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔ دوسری طرف، بھیگے ہوئے چنے میں پروٹین، فائبر، کاربوہائیڈریٹ وغیرہ ہوتے ہیں۔ یہ تمام غذائی اجزاء آپ کے جسم کے لیے بہت اہم ہیں۔

ہڈیوں کو بنائیں مضبوط:
جسم کی ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے بھیگے ہوئے چنے اور کشمش کھانا زیادہ فائدہ مند ہے۔ بتا دیں کہ چنے اور کشمش دونوں کے مرکب میں کیلشیم وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے، جو آپ کی ہڈیوں کی مضبوطی کو بڑھاتا ہے۔ یہ کھوکھلی ہڈیوں میں زندگی لا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہڈیاں طویل عرصے تک صحت مند رہتی ہیں۔

توانائی میں اضافہ:
چنا اور کشمش کو توانائی کا پاور ہاؤس سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کمزوری کا شکار ہیں تو ان دو چیزوں کا باقاعدگی سے استعمال کریں۔ بتا دیں کہ کشمش اور چنے میں آئرن اور بہت سے ضروری وٹامن ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے آپ کے جسم کو وافر مقدار میں توانائی مل سکتی ہے۔

09/06/2024

*🍁کولیسٹرول..اور ٹرائی گلیسراہیڈ میں احتیاطی تدابیر🍁*

۔۔بغیر ادویات کے درست کریں
غذائی علاج اور پرھیز سے

1۔چکناہنٹ سے مکمل پرھیز کیا جاے

2۔۔روزانہ ایک سے ادھا گھنٹہ سیر کی جاے۔

3میٹھا بند کر دے کم سے کم لیں

4۔اچھے گھی لیں دیسی گھی زیتون ۔کھوپر ا بادام کا روغن

5۔اومیگا تھری ۔مچھلی۔مچھلی کے کیپسول. تل۔جیا کے بیج ۔السی
۔۔فاہبر۔سلاد سبزیاں لیں

6۔نیند پوری کرے

7۔۔کو شش کریں کھانا صبح شام لیں ۔درمیان میں پانی پھل فروٹ ۔سلاد کھائیں

8۔اور نیم گرم پانی استعمال کیا جاے

9۔۔نماز کی پانبدی کی جاے اور سجدہ طویل کیا جاے

10۔۔پیٹ بھر کر کھانا نہ کھایا جاے اور ایسا نہیں کہ صبح ناشتہ کیا اور پھر دس گیارہ بجے کوئی خوراک کھا لی ۔جو ملتا گیا کھاتے گے ۔۔عام طور پر کو لیسٹرول اور ٹرائی گیلسراہیڈ ان کو ہوتا ہے جو کھانے پینے کے شوقین ہوتے ہر وقت کھاتے رہتے ہیں

11۔۔پرھیز ۔۔
۔میٹھا۔چینی ۔گڑ ۔روٹی ۔چاول۔مٹھائی بیکری کا سامان۔جوس کے ڈبے۔شربت ۔ڈرنک ۔چاکلیٹ
۔ان تدابیر اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے
۔اور اس مرض کو شکت دی جا سکتی ہے
کاپی پیسٹ

26/05/2024

*🍁گرمی / سن سٹروک / ہیٹ سٹروک سے بچاو کی تدابیر*🍁

دن بدن گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں گرمی سے بچاو کے لئے چند سادہ اقدامات درج ذیل ہیں؛

1۔ کام کاج دھوپ تیز ہونے سے پہلے ختم کرنے کی ترتیب بنا لیجئے یا دھوپ ختم ہونے کے بعد کام کاج نبٹانے کی کوشش کیجئے۔ دھوپ گرمی کی شدت دن 10 بجے سے شام 5 بجے تک عروج پر ہوتی ہے۔

2۔ ہلکی نرم زود ہضم غذا کھائیں۔ وقفے وقفے سے پانی خاص طور پر سکنجبین، فالسے کا شربت، املی آلو بخارا کا شربت گھر پر بنا کر پیتے رہیں۔ گوشت، انڈہ، کوک، پیسی، تیز مرچ مصالحے، پالک، میتھی، فاسٹ فوڈ اور باہر کے کھانے کھانے سے مکمل اجتناب کیجئے۔

3۔ کھلے، ڈھیلے ڈھالے ہلکے رنگ کے سوتی کپڑے پہنیں اور سوتی بنیان ضرور استعمال کیجئے تا کہ بدن براہ راست تپش سے محفوظ رہے۔ کالا، نیلا، لال، میرون، جامنی غرض گہرے رنگ والے کپڑے پہننے سے گریز کیجئے۔

4۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے سر پر سفید سوتی کپڑا یا چھوٹا تولیہ پانی سے گیلا کر کے رکھ لیجئے۔ چھتری کا استعمال کیجئے۔ سبز رنگ کے شیشوں والی عینک، ہیٹ، ٹوپی کو بھی مہیا ہو سکے دھوپ میں باہر نکلتے وقت ضرور استعمال کیجئے۔ ایک چھوٹی سپرے بوتل میں پانی بھر کر ساتھ رکھیں جب ضرورت محسوس ہو منہ پر ہاتھوں پر پانی سپرے کر لیجئے۔

5۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے پینے کے پانی کی بوتل اور کچھ کھانے کو گھر سے ہی ساتھ رکھ لیجئے۔ مکمل کوشش کیجئے کہ کسی صورت باہر سے کچھ کھانا پینا نہ پڑے تا کہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

6۔ گاڑی میں باہر جائیں تو بچوں کو کبھی گاڑی میں نہ چھوڑیں وہ بہت جلد گرمی سے متاثر ہوتے ہیں۔

7۔ گھر میں موسمی پھلوں تربوز، لوکاٹ، خربوزہ، آڑو وغیرہ کا استعمال کھانے کی نسبت زیادہ کیجئے اور سلاد میں قدرتی پھلوں کے سرکے میں بھگوئی پیاز اور کھیروں، ککڑیوں وغیرہ کا استعمال بھی گرمی کی شدت سے بچنے اور ہاضمہ و صحت ٹھیک رکھنے میں معاون ہے۔

8۔ گرمی کے موسم میں ورزش نہیں کرنی چاہیئے یا گھر پر سایہ دار، ہوا دار، کھلی جگہ پر ٹھنڈے وقت ہلکی ورزش کر۔لیں۔

9۔ دن میں جب موقع ملے نہا لیجئے لیکن کسی صورت گرم پانی سے نہ نہائیں۔ بعض لوگوں کے گھر بارہ مہینے گیزر چلتا رہتا ہے اور گرم پانی سے نہاتے ہیں جو کہ گرم موسم میں سخت مضر ہے۔

10۔ چائے، کافی، سگریٹ اور کیفین والے مشروبات کا استعمال بند کر دیجئے۔ کا مشروبات کی جگہ پھلوں کا تازہ جوس، املی آلو بخارا کا شربت یا سکنجبین استعمال کیجئے۔ سونف اور الائچی کا قہوہ گرمی کا بہترین توڑ ہے۔

11۔ جو کے ستو اور شکر کا شربت بنا کر پینا بدن کو ٹھنڈک کے ساتھ طاقت بھی دیتا ہے۔

12۔ جو کا دلیہ(تلبینہ) گرمیوں میں ٹھنڈی لیکن بدن کی توانائی بحال رکھنے والی بہترین غذا ہے۔ ناشتے میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔

13۔ ایک گلاس پانی میں چار یا پانچ کھجوریں گٹھلیاں نکال کر بھگو کر ف*ج میں رکھ دیجئے آٹھ گھنٹے بعد بلینڈر میں بلینڈ کر کے ٹھنڈک و توانائی بخش مشروب "نبیذ" بنا کر مزے سے پئیں۔

14۔ درخت لگائیں چاہے گملوں میں ہی لگانا پڑیں لیکن درخت ضرور لگائیں۔

15۔ پانی / کولڈ ڈرنکس کی خالی بوتلیں دھو کر صاف پینے والے پانی سے بھر کر فریز کر لیجئے یا ف*ج میں ٹھنڈی کر لیجئے اور جب بھی گھر سے نکلنا ہو اپنے ساتھ رکھ لیجئے اور راستے میں ٹریفک پولیس، مسافروں یا ریڑھی والوں میں تقسیم کر کے اجر عظیم حاصل کریں۔ اس طرح آپ جوس، سینڈوچ، بسکٹ وغیرہ بھی تقسیم کر سکتے ہیں۔

شکریہ ،نقل

19/05/2024

بادشاہ نے گدھوں کو قطار میں چلتے دیکھا تو کمہار سے پوچھا، "تم انہیں کس طرح سیدھا رکھتے ہو؟"
کمہار نے جواب دیا کہ "جو بھی گدھا لائن توڑتا ہے، میں اسے سزا دیتا ہوں، بسی اسی خوف سے یہ سب سیدھا چلتے ہیں۔"
بادشاہ نے کہا، "کیا تم ملک میں امن قائم کر سکتے ہو؟"
کمہار نے حامی بھر لی، بادشاہ نے اسے منصب عطا کر دیا۔ پہلے ہی دن کمہار کے سامنے ایک چوری کا مقدمہ لایا گیا۔
کمہار نے فیصلہ سنایا کہ "چور کے ہاتھ کاٹ دو۔"
جلاد نے وزیر کی طرف دیکھا اور کمہار کے کان میں بولا کہ "جناب یہ وزیر صاحب کا خاص آدمی ہے۔"
کمہار نے دوبارہ کہا کہ "چور کے ہاتھ کاٹ دو۔"
اس کے بعد خود وزیر نے کمہار کے کان میں سرگوشی کی کہ "جناب تھوڑا خیال کریں۔ یہ اپنا خاص آدمی ہے۔"
کمہار بولا، "چور کے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں اور سفارشی کی زبان کاٹ دی جائے۔"
اور کہتے ہیں کمہار کے صرف اس ایک فیصلے کے بعد پورے ملک میں امن قائم ہو گیا۔
ہمارے ہاں بھی امن قائم ہو سکتا ہے مگر اس کے لیئے چوروں کے ہاتھ کاٹنا پڑیں گے اور کچھ لوگوں کی زبانیں کاٹنا پڑیں گی!

17/05/2024

سر چکرانے کا باعث بننے والی 7 وجوہات


اگر آپ کبھی اچانک کھڑے ہوئے ہوں اور پھر سر چکرانے پر حیرت ہو تو یہ سوال ذہن میں ضرور آئے گا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے۔

اس کا جواب یہ ہے کہ متعدد وجوہات اس کے پیچھے ہوسکتی ہیں جن میں کچھ عام جبکہ کچھ سنگین بھی ہوسکتی ہیں۔

یہاں آپ کو وہ ممکنہ وجوہات بتائی جارہی ہیں جو کہ اکثر سر چکرانے کا باعث بنتی ہیں۔

لو بلڈ پریشر
اگر تو لیٹنے کے بعد بیٹھنے یا کھڑے ہونے پر اچانک سر چکرانے لگے تو یہ ممکنہ طور پر بلڈ پریشر میں اچانک بہت زیادہ کمی کی نشانی ہوسکتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جب آپ بیٹھنے یا لیٹنے کے بعد اچانک تیزی سے کھڑے ہوتے ہیں تو جسم ین گردش کرتا خون اتنی تیزی سے سر تک نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں سر چکراتا ہوا محسوس ہوتا ہے، اگر آپ کو اکثر ایسی شکایت ہوتی ہو تو آرام سے پوزیشن بدلنے کو عادت بنائیں جبکہ ڈاکٹر کو فوری طورپر بلڈ پریشر چیک کروائیں۔

پانی کی کمی
جسم میں پانی کی معمولی سی کمی بھی غشی، سر چکرانے اور غیر متوازن جسمانی حالت کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ جسم میں دوران خون کی گردش میں کمی ہوتی ہے، جسم میں پانی کی کمی بلڈ پریشر کو تیزی سے کم کرتی ہے جو اس تکلیف کا باعث بنتی ہے۔

چائے یا کافی کا زیادہ استعمال

چائے یا کافی میں شامل کیفین کی کافی زیادہ مقدار کو جسم کا حصہ بنالیا جائے تو اس کے نتیجے میں بھی سر چکرانے لگتا ہے، درحقیقت کیفین دوران خون کو دماغ کی جانب سے روکتا ہے جس کے نتیجے میں سر چکرانے لگتا ہے۔

بہت زیادہ فکرمندی

ہر انسان فکرمند ہوتا ہے مگر جب یہ ذہنی بے چینی بہت زیادہ ہوجائے تو اس کے ساتھ سر بھی چکرانے لگتا ہے، ایسا ہونے پر لگتا ہے کہ جیسے سر ہلکا ہوکر گھوم رہا ہے، دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے جبکہ سانسیں بھاری ہوجاتی ہیں، اگر آپ خود کو پرسکون رکھنے میں ناکام ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

دماغی صدمہ جس سے سر اور ریڑھ کی ہڈی متاثر ہو

اگر آپ کا سر کسی چیز سے حال ہی میں ٹکرایا ہو چاہے وہ گھر کا کوئی دروازہ ہی کیوں نہ ہو، اس کے نتیجے میں سر چکرانے کی وجہ دماغی صدمہ ہوتا ہے، عام طور پر ایسے صدمے معتدل ہوتے ہیں مگر یہ سب دماغ میں کسی نہ کسی قسم کی انجری کا باعث بنتے ہیں اور کسی ماہر کو دکھانے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اگر چوٹ لگنے کے بعد اکثر سر چکرانے لگے، یہ کیفیت چند گھنٹے یا چند ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہے۔

کانوں کا انفیکشن

کانوں کے درمیان اگر انفیکشن ہوجائے تو اس سے کانوں کے پردے کے پیچھے مواد جمع ہونے لگتا ہے جو کہ جسمانی توازن کو بگاڑتا ہے اور سر چکرانے کی شکایت کافی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔

وٹامن بی 1 کی کمی

جسم میں وٹامن بی 1 کی کمی بھی سر چکرانے کی ایک اور وجہ ہے، جسم کے لیے درکاری یہ ضروری جز مرکزی اعصابی نظام کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس کی کمی سے کمزوری اور غیر معمولی دل کی دھڑکن کی شکایت ہوتی ہے، وقت گزرنے کے ساتھ یہ دل کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے جو کہ دماغ کی جانب خون کی سپلائی میں رکاوٹ بنتی ہے جس کے باعث سر چکرانے لگتا ہے، اس کا طبی معائنہ کرانے کی ضرورت ہوتی ہے

معدہ کی خرابی
اگر معدہ میں کسی قسم کی خرابی ہو جائے قے آنا شروع ہو جائے تو اس سے بھی چکر انا شروع ہو جاتے ہیں

21/04/2024

*🍁قبض کی علامات.وجوہات. اور علاج🍁

قبض ایک عام مسئلہ ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو روزانہ اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی میں مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔ زیادہ تر افراد کو اس مسئلے کا سامنا رمضان المبارک میں کرنا پڑتا ہے کیوں کہ روزہ رکھنے کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ لوگوں کے نزدیک قبض ایک معمولی مسئلہ ہوتا ہے لیکن یہ مسئلہ کسی خطرناک بیماری جیسا کہ ذیابیطس یا کینسر کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کہتے ہیں کہ اس مسئلے کو معمولی سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔

*قبض کی علامات*

متلی –
پیٹ درد –
پیٹ کے پھول جانے کا احساس –
پاخانے کا خشک اور سخت ہو جانا –
پاخانہ کم آنا –
دو یا تین دن بعد پاخانہ انا
پاخانہ کرتے وقت تکلیف کا سامنا کرنا –
قوتِ ہاضمہ اور بھوک میں کمی –
نیند کی کمی –
اعصابی تھکان –
سستی و کاہلی –

مختلف وجوہات کی وجہ سے ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

*قبض کی وجوہات*

اس بیماری کی ممکنہ وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں
کھانے میں فائبر کی کمی –
پانی کا کم استعمال –
آنتوں کی بیماریاں –
طرزِ زندگی میں تبدیلی (جیسا کہ سفر کرنا، حاملہ ہونا، یا بڑھتی عمر) –
ادویات کا استعمال (جو قبض کا باعث بنتی ہیں) –
پاخانے کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا –
قبض کی علامات کا زیادہ عرصے تک سامنا کرنا پڑے تو یہ بیماری ان تین پریشان کن مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
*بواسیر* –
بڑی آنت میں نقصان دہ اجزاء کا جمع ہو جانا جو پاخانے کے ذریعے خارج ہوتے ہیں –
پاخانہ روکنے میں مشکلات –
تاہم قبض کی علامات کو آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

*قبض کے مؤثر گھریلو علاج کون سے ہیں؟*

*کیسٹر آئل*
اس بیماری کی علامات کو ختم کرنے کے لیے کیسٹر آئل کئی برسوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ دراصل اس تیل میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو آپ کی چھوٹی اور بڑی آنتوں کو حرکت میں لا کر اس کی علامات سے نجات دلاتے ہیں۔ اس تیل کے ایک سے دو چائے کے چمچ خالی رات سوتے وقت دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے صرف آٹھ گھنٹوں میں مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
پروبائیوٹکس غذاؤں کا استعمال
ایسی غذائیں، جن میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس بیماری کی شدت کو روکنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ دہی اور دودھ میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے قبض کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔

*زیادہ پانی کا استعمال*

عام طور پر جسم میں پانی کی کمی اس بیماری کا باعث بنتی ہے اس لیے زیادہ تر لوگ رمضان المبارک میں اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے بچاؤ کی بہترین صورت یہ ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پیا جائے۔ تاہم اس بیماری کا شکار افراد بھی زیادہ پانی استعمال کر کے ریلیف حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن اس بات خیال رکھیں کہ چینی سے بنے ہوئے سوڈا کا استعمال مفید خیال نہیں کیا جاتا بلکہ اکثر افراد میں تو اس کے استعمال سے قبض کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت اپنا لیں جو قبض سے بچاؤ میں مفید ثابت ہو گی۔

*خشک آلو بخارا*

آلو بخارا کا جوس قبض کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ٹوٹکہ ہے لیکن یہ پھل سارا سال دستیاب نہیں ہوتا اس لیے اس کو خشک کر لیا جاتا ہے جو سارا سال استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق اس بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لیے آلو بخارا فائبر سے زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ آلو بخارا کے 7 خشک دانے دن میں 2 مرتبہ استعمال کرنے سے اس بیماری کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم معدے کے امراض کا شکار اس ٹوٹکے کو اپنے معالج کے مشورے کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔

*زیادہ ورزش*

سست طرزِ زندگی اور زیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنا اس بیماری کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں جس سے بچنے کے لیے ورزش ضروری خیال کی جاتی ہے۔ تاہم معمولی جسمانی سرگرمیاں جیسا کہ چہل قدمی یا سائیکل چلانا بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہر روز 15 منٹ تک چہل قدمی کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو کھانے کے بعد غنودگی کا احساس ہو تو چہل قدمی کی عادت اپنائیے جس سے نظامِ اانہظام میں بہتری آئے گی اور آپ قبض کی علامات سے بچ جائیں گے۔

*فائبر کا استعمال*

فائبر کی حامل غذائیں آنتوں کے افعال بہتر بناتی ہیں جس سے اس بیماری کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ قبض کا شکار افراد کی اکثریت کو فائبر کے ذریعے چھٹکارا ملتا ہے۔ دالوں، بیجوں، اور گریوں میں پائی جانے والی فائبر کی قسم زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے کیوں کہ یہ قسم معدے میں پانی جذب کرنے کے بعد جیل جیسا پیسٹ بنا دیتی ہے جس سے اس بیماری کی روک تھام ہوتی ہے۔

*لیموں پانی*

لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ نظامِ انہظام کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر روز ایک گلاس لیموں پانی یا لیموں کو چائے میں استعمال کرنے سے ہاضمہ کا نظام بہتر ہوتا ہے اور اس بیماری سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
ایسڈ بھی پایا ج۔ قبض کی علامات کی شدت کم کرنے کے لیے
چیری اور خوبانی بھی استعمال کی جا سکتی ہیں کیوں کہ یہ بھی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔

یہ غذائیں عام طور نوجوانوں اور بڑوں میں قبض کی شکایات کو رفع کرتی ہیں ۔اس بیماری کی علامات گھریلو علاج کے ذریعے بآسانی ختم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم اگر یہ علامات زیادہ عرصے تک برقرار رہیں تو کچھ شدید بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

*حکیم ملک محمد طارق ساہیوال*
واٹس ایپ
03032326642
03446823118

21/04/2024

*قبض کی علامات، وجوہات، اور علاج*

قبض ایک عام مسئلہ ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو روزانہ اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی میں مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔ زیادہ تر افراد کو اس مسئلے کا سامنا رمضان المبارک میں کرنا پڑتا ہے کیوں کہ روزہ رکھنے کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ لوگوں کے نزدیک قبض ایک معمولی مسئلہ ہوتا ہے لیکن یہ مسئلہ کسی خطرناک بیماری جیسا کہ ذیابیطس یا کینسر کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کہتے ہیں کہ اس مسئلے کو معمولی سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔

*قبض کی علامات*

متلی –
پیٹ درد –
پیٹ کے پھول جانے کا احساس –
پاخانے کا خشک اور سخت ہو جانا –
پاخانہ کم آنا –
دو یا تین دن بعد پاخانہ انا
پاخانہ کرتے وقت تکلیف کا سامنا کرنا –
قوتِ ہاضمہ اور بھوک میں کمی –
نیند کی کمی –
اعصابی تھکان –
سستی و کاہلی –

مختلف وجوہات کی وجہ سے ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

*قبض کی وجوہات*

اس بیماری کی ممکنہ وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں
کھانے میں فائبر کی کمی –
پانی کا کم استعمال –
آنتوں کی بیماریاں –
طرزِ زندگی میں تبدیلی (جیسا کہ سفر کرنا، حاملہ ہونا، یا بڑھتی عمر) –
ادویات کا استعمال (جو قبض کا باعث بنتی ہیں) –
پاخانے کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا –
قبض کی علامات کا زیادہ عرصے تک سامنا کرنا پڑے تو یہ بیماری ان تین پریشان کن مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
*بواسیر* –
بڑی آنت میں نقصان دہ اجزاء کا جمع ہو جانا جو پاخانے کے ذریعے خارج ہوتے ہیں –
پاخانہ روکنے میں مشکلات –
تاہم قبض کی علامات کو آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

*قبض کے مؤثر گھریلو علاج کون سے ہیں؟*

*کیسٹر آئل*
اس بیماری کی علامات کو ختم کرنے کے لیے کیسٹر آئل کئی برسوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ دراصل اس تیل میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو آپ کی چھوٹی اور بڑی آنتوں کو حرکت میں لا کر اس کی علامات سے نجات دلاتے ہیں۔ اس تیل کے ایک سے دو چائے کے چمچ خالی رات سوتے وقت دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے صرف آٹھ گھنٹوں میں مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
پروبائیوٹکس غذاؤں کا استعمال
ایسی غذائیں، جن میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس بیماری کی شدت کو روکنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ دہی اور دودھ میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے قبض کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔

*زیادہ پانی کا استعمال*

عام طور پر جسم میں پانی کی کمی اس بیماری کا باعث بنتی ہے اس لیے زیادہ تر لوگ رمضان المبارک میں اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے بچاؤ کی بہترین صورت یہ ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پیا جائے۔ تاہم اس بیماری کا شکار افراد بھی زیادہ پانی استعمال کر کے ریلیف حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن اس بات خیال رکھیں کہ چینی سے بنے ہوئے سوڈا کا استعمال مفید خیال نہیں کیا جاتا بلکہ اکثر افراد میں تو اس کے استعمال سے قبض کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت اپنا لیں جو قبض سے بچاؤ میں مفید ثابت ہو گی۔

*خشک آلو بخارا*

آلو بخارا کا جوس قبض کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ٹوٹکہ ہے لیکن یہ پھل سارا سال دستیاب نہیں ہوتا اس لیے اس کو خشک کر لیا جاتا ہے جو سارا سال استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق اس بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لیے آلو بخارا فائبر سے زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ آلو بخارا کے 7 خشک دانے دن میں 2 مرتبہ استعمال کرنے سے اس بیماری کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم معدے کے امراض کا شکار اس ٹوٹکے کو اپنے معالج کے مشورے کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔

*زیادہ ورزش*

سست طرزِ زندگی اور زیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنا اس بیماری کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں جس سے بچنے کے لیے ورزش ضروری خیال کی جاتی ہے۔ تاہم معمولی جسمانی سرگرمیاں جیسا کہ چہل قدمی یا سائیکل چلانا بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہر روز 15 منٹ تک چہل قدمی کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو کھانے کے بعد غنودگی کا احساس ہو تو چہل قدمی کی عادت اپنائیے جس سے نظامِ اانہظام میں بہتری آئے گی اور آپ قبض کی علامات سے بچ جائیں گے۔

*فائبر کا استعمال*

فائبر کی حامل غذائیں آنتوں کے افعال بہتر بناتی ہیں جس سے اس بیماری کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ قبض کا شکار افراد کی اکثریت کو فائبر کے ذریعے چھٹکارا ملتا ہے۔ دالوں، بیجوں، اور گریوں میں پائی جانے والی فائبر کی قسم زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے کیوں کہ یہ قسم معدے میں پانی جذب کرنے کے بعد جیل جیسا پیسٹ بنا دیتی ہے جس سے اس بیماری کی روک تھام ہوتی ہے۔

*لیموں پانی*

لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ نظامِ انہظام کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر روز ایک گلاس لیموں پانی یا لیموں کو چائے میں استعمال کرنے سے ہاضمہ کا نظام بہتر ہوتا ہے اور اس بیماری سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
ایسڈ بھی پایا ج۔ قبض کی علامات کی شدت کم کرنے کے لیے
چیری اور خوبانی بھی استعمال کی جا سکتی ہیں کیوں کہ یہ بھی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔

یہ غذائیں عام طور نوجوانوں اور بڑوں میں قبض کی شکایات کو رفع کرتی ہیں ۔اس بیماری کی علامات گھریلو علاج کے ذریعے بآسانی ختم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم اگر یہ علامات زیادہ عرصے تک برقرار رہیں تو کچھ شدید بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

*حکیم ملک محمد طارق ساہیوال*
واٹس ایپ
03032326642
03446823118

20/02/2024

**🍁ادرک کا قہوہ🍁**
*چائینیز اور عربوں کا پسندیدہ قہوہ ناشتے کے ساتھ پئیں*
*سارا دن چستی اورلائف کا بونس بھی ملے گا
کولیسٹرول حد سے بڑھ جائے توہارٹ اٹیک اور موٹاپے کا باعث بن جاتا ہے,
غیر معیاری غذاوں اور طرز معاشرت کی وجہ سے کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے۔بعض حالات میں یہ صرف ڈپریشن سے بھی بڑھ جاتا ہے .۔
ان حالات میں ایسے افراد جن میں کولیسٹرول بڑھنے کی شرح زیادہ ہوتی ہے انہیں ادرک کو اپنی غذا کا حصہ بنانا چاہئے ۔
ماہرین اغذیہ کے مطابق ادرک کھانے میں کتر کر یا پیس کر ڈالی جائے یا اسکا پاوڈر پانی کے ساتھ یا کھانے پر چھڑک کر یا پھر اسکا جوشاندہ بنا کر پی لیا جائے ،
یہ ہر دوصورت میں جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ کردار اداکرتی ہے اور اسکے اجزا خون میں اضافی اور مضر صحت کولیسٹرول بڑھنے نہیں دیتے.
ادرک کے استعمال سے خون میں بننے والے چکنے مادوں کا دو سے چار ہفتوں کے دوران تدارک ہوجاتا ہے ۔
جس سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔
ہمارے ہاں عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ ادرک خشکی اور گرمی پیدا کرتی ہے ۔یہ مفروضہ ہے ،
البتہ اعتدال سے زیادہ استعمال کرنا مناسب نہیں ہوتا ۔اپنے طبی معالج یا ماہر غذائیت سے مشورہ کرنے کے بعد ہی اسکی مقدار کا تعین کرنا چاہئے۔
ہمارے لوگ زیادہ تر ذائقہ کی بنا پر ادرک کا قہوہ نہیں پیتے کیونکہ ذائقہ میں یہ تلخ ہوتا ہے۔
*ادرک کو گرم پانی میں ابال کر اس میں شہد یا لیموں ڈال کر اسکے تلخ ذائقہ کو اعتدال پر لایا بلکہ زیادہ مزیدار بنا کر پیا جاسکتا ہے*
*چائینز اس میں لیمن ڈال کر پیتے ہیں اور عربوں کو اس میں شہد ڈالنا زیادہ اچھا لگتا ہے۔
اسکو ناشتہ کے دوران چائے کی جگہ پیا جاتا ہے ۔یہ قہوہ عمر دراز کرتا ہے۔
اگر ہم پاکستانی بھی صبح چائے کی بجائے ادرک کا قہوہ لیموں یا شہد کے ساتھ پینا شروع کردیں تو دنوں میں صحت دوبال ہوجائے گی.
اور سارا دن چستی بھی برقرا ر رہے گی۔کولیسٹرول اور موٹاپے میں مبتلا افراد کو ادرک کے قہوہ کی روزانہ چند چسکیاں لینی چاہیئں ،اس سے انہیں قدرتی وٹامنز کا خزانہ بھی حاصل ہوگا ۔
*ادرک*
میں میگنیشم ،وٹامن سی کی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے جو انسانی کارکردگیکو بڑھانے والے سیلز کی ضروریات پوری کرتی ہیں۔

07/01/2024
06/12/2023

*🍁زیتون کا تیل🍁*
کیا آپ زیتون کوکنگ آئل کے دھوکے میں مالش والا تیل تو نہیں کھا رہے ؟؟؟

کچھ لوگ گھر میں زیتون کوکنگ آئل میں پکانا پسند کرتے ہیں۔ یا سلاد میں زیتون کا تیل استعمال کرتے ہیں لیکن بازار میں مالش میں استعمال ہونے والا تیل کھانے کے طور پر فروخت ہو رہا ہے۔

اب یہ کھانے والا اور مالش والا تیل کیا ہے ؟

زیتون کے پھل کو جب پہلی بار کولہو میں ڈالا جاتا ہے تو اس سے جو تیل حاصل کیا جاتا ہے اسے ایکسٹرا ورجن کہتے ہیں۔ یہ پہلا بار نکلا ہوا تیل کھانے کے لیے بہترین ہوتا ہے۔

اب تیل نکالنے کے بعد بچے ہوئے چورے کو جب دوبارہ کولہو میں ڈالا جاتا ہے تو اس سے بچا کچا تیل بھی نکل آتا ہے اسے ورجن آئل کہتے ہیں۔

اب آخر میں جب چورا بچ جاتا ہے اس سے بھی تیل نکالنے کے لیے ایک مخصوص قسم کا کیمیکل ڈالا جاتا ہے یہ کیمیکل سپرٹ کی طرح ہوتا ہے اور اس چورے سے بچا کچا تیل بھی نکال لیتا ہے جسے پومس آئل کہتے ہیں یہ تیل مالش کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

ایکسڑرا ورجن اور پومس آئل کی قیمتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

اگر آپ زیتون کا تیل کھانے کا شوق رکھتے ہیں تو ایکسٹرا ورجن یا ورجن زیتون کے تیل کا انتخاب کریں۔

Address

Sahiwal

Telephone

+923032326642

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when TARIQ Dawakhana posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to TARIQ Dawakhana:

Share