Dr Amjad Khalil Homeopathic Consultant

Dr Amjad Khalil Homeopathic Consultant I am a Homeopathic practitioner and I have 10 year's experience in acute and chronic diseases.

بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں تو بیٹے اللہ کی نعمت، کسی گھر میں مسلسل بیٹیوں کا پیدا ہونا اور بیٹے کا نا ہونا خواتین کے لئے طع...
15/10/2024

بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں تو بیٹے اللہ کی نعمت، کسی گھر میں مسلسل بیٹیوں کا پیدا ہونا اور بیٹے کا نا ہونا خواتین کے لئے طعنہ بن جاتا ہے حالانکہ اس میں عورت کا کوئی قصور نہیں ہوتا، پیدا ہونے والے بچے جنس کے تعین میں مرد کا ہی بنیادی کردار ہوتا ہے، ہمارے معاشرے میں ایسی خواتین ذہنی اذیت کا شکار ہو کر رہ جاتی ہیں، سسرال میں بھی انکو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا الٹا شوہر کو بیٹے کے حصول کیلئے دوسری شادی پر اکسایا جاتا ہے۔

کیا بیٹے کا حصول ممکن ہے؟

جی ہاں، اللہ تعالی نے کچھ ادویات میں ایسی تاثیر رکھی ہے اگر ان کا بروقت استعمال کیا جائے تو اولاد نرینہ کی پیدائش سو فیصد ممکن ہو جاتی ہے۔ ہمارے زیر علاج کئی جوڑے جن کو اللہ تعالی نے تین تین، چار چار بیٹیوں کے بعد بیٹے کی نعمت سے نوازا ہے آج بھی ہمارے ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
اگر آپ بے اولاد ہیں یا آپ کی صرف بیٹیاں ہی ہیں اور بیٹے کے خواہش مند ہیں تو آج ہی ہمارا کلینک وزٹ کریں یا فون پہ ماہرِ امراض انفرٹیلٹی ڈاکٹر امجد خلیل صاحب سے مفت مشورہ کریں۔

ہم سے رابطہ کے لیے اس لنک پر کلک کریں یعنی نیچے دیے گئے نمبر پر کال کریں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ
نزد HBL بینک ساہیوال
۔03004076076

الرجی سے مراد ہمارے جسم کے اندر کسی بھی چیز کے خلاف ایک انتہائی حساسیت کا پیدا ہو جانا ہے۔ ان اشیاء میں پولن، فنگس، پالت...
15/10/2024

الرجی سے مراد ہمارے جسم کے اندر کسی بھی چیز کے خلاف ایک انتہائی حساسیت کا پیدا ہو جانا ہے۔ ان اشیاء میں پولن، فنگس، پالتو جانوروں کا بھورا، کیڑے مکوڑوں کے ڈنگ، انگریزی ادویات اور کچھ مخصوص اشیائے خوردونوش قابل ذکر ہیں۔ یہ اشیاء ہمارے جسم میں ایک شدید نوعیت کا ری۔ایکشن پیدا کر دیتی ہیں جو مختلف علامات کا باعث بنتا ہے۔ یہ مدافعتی ری۔ایکشن جسم میں داخل ہونے والے الرجن کے خلاف ایک اینٹی-باڈی جسے آئی جی ای (IgE) کہتے ہیں کے بننے سے شروع ہوتا ہے جس کے نتیجے میں الرجی کی مختلف علامات پیدا ہوتی ہیں۔

الرجی کے باعث ہونے والا ری۔ایکشن معمولی علامات جیسا کہ آنکھوں سے پانی کا بہنا، ناک بہنا یا جسم پر دانے یا سوزش سے لیکر شدید قسم کے اینافلیکسیز تک پہنچ سکتا ہے۔ الرجی کی شدید شکل اینافلیکسیز انسان کے منہ اور گلے کی انتہائی سوزش کے ذریعے سانس کی دشواری کا باعث بن جاتی ہے جو کہ مہلک بھی سکتا ہے۔

الرجی کو عام طور پر دو قسموں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک قسم کا تعلق سانس اور دوسری کا جِلد سے ہے، جو حساس لوگوں کو مخصوص چیزوں کو چھونے سے ہونے لگتی ہے۔ سانس کی الرجی کو پولن الرجی بھی کہتے ہیں، جو اسلام آباد کے گردو نواح میں جنگلی شہتوت کے باعث ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ زرعی علاقوں میں فصلوں پر کیے جانے والے اسپرے اور جانور الرجی کا باعث بنتے ہیں۔ جِلد کی الرجی سے جسم پر خارش ہوتی ہےاور جِلد کا رنگ آہستہ آہستہ سرخی مائل ہو جاتا ہے۔ بروقت علاج نہ کروانے سے جِلد چمڑے کی طرح سخت ہو کر ایگزیما کی صورت اختیار کر لیتی
ہے۔

الرجی کی جانچ کے لئے سب سے عام سکن ٹیسٹ ہے۔ اس ٹیسٹ میں ڈاکٹر جلد پہ الرجن رکھ کر مسلتا ہے جو اس کے جلد کے اندر رسائی کا باعث بنتا ہےاور اس کے نتیجے میں اگر کچھ منٹ میں جلد پر کوئی ری۔ایکشن نمایاں ہو تو اس کا مطلب ہے کہ مریض کو الرجی ہے وگرنہ نہیں۔

احتیاطی تدابیر میں قالین اور کارپٹس کی باقاعدگی سے صفائی، بستروں کو جھاڑنا، تکیوں کے غلافوں کو باقاعدگی سے دھونا، ایسی اشیاء سے پرہیز کرنا جن سے الرجی کی علامات بڑھ جاتی ہوں اور ان موسموں میں محتاط رہنا شامل ہے جن میں الرجی ہونے کے ذیادہ امکانات ہوں۔

الرجی کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے جن میں اِنہیلرز، ناک میں کرنے والے سپرے، آنکھ میں ڈالنے کیلئے ڈراپس، جلد پر لگانے کے لئے مختلف کریمیں اور اینٹی الرجک گولیاں کھلائی جاتی ہیں۔ لیکن یہ سب کچھ استعمال کرنے کے باوجود الرجی مکمل ٹھیک نہیں ہوتی بلکہ عارضی افاقہ ملتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ الرجی کی علامت شدت اختیار کر جاتی ہیں اور مریض کا جینا دوبھر ہو جاتا ہے۔ الرجی جسم کی اندرونی حساسیت کی وجہ سے ہوتی ہے اس لئے سپرے یا بیرونی استعمال کی ادویات اسے مکمل طور پر درست نہیں کر سکتیں۔
اگر ہومیوپیتھک طریقہ علاج کو اپنا جائے تو الرجی کو مستقل طور پر ٹھیک کیا جا سکتا ہے، ہم گزشتہ گیارہ سالوں سے ہومیوپیتھک ادویات کے ذریعے الرجی کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں، الحمدللہ ہمارے بہت سے الرجی کے مریض مکمل صحت یاب ہو کر نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔ اگر آپ کسی بھی قسم کی الرجی میں مبتلا ہیں اور باوجود مہنگے علاج کے شفایاب نہیں ہو پائے تو ایک بار ہمارے کلینک وزٹ کریں۔ انشاء اللہ آپ کو مایوسی نہیں ہو گی۔ ہم سے رابطہ کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دئیے گئے نمبر پر کال کریں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ
نزد HBL بینک ساہیوال
03004076076۔

بانجھ پن کی وجوہات، علامات اور علاجمردانہ بانجھ پن۔( infertility/sterility):اقسام اور وجوہات۔1_اولیگوسپرمیا (Oligospermi...
15/07/2024

بانجھ پن کی وجوہات، علامات اور علاج

مردانہ بانجھ پن
۔( infertility/sterility):

اقسام اور وجوہات۔
1_اولیگوسپرمیا (Oligospermia):
سپرم مطلوبہ مقدار سے کم بن رہے ہوں یا نسبتاً کم ظاہر ہو رہے ہوں،ایسی کنڈیشن کو اولیگوسپرمیا(Oligospermia ) کہتے ہیں_
2_ایتھینو سپرمیا(Athenosprimia):
اس حالت میں پہلے پہل سپرم زیادہ ہوتے ہیں بعض میں تو پہلی اولاد بھی ہوتی ہے لیکن بعد میں بتدریج ان کی مقدار کم ہونا شروع ہو جاتی ہے_اس طرح کے کیس آٹو امیون ڈس آرڈر (Auto immune disorder)میں آتے ہیں مطلب یہ کہ اپنی باڈی اپنے ہی جسم کے سیلز کو دشمن سمجھ کر مارنا شروع کر دیتی ہے_
3_ایزوسپرمیا(Asospermia):
اس میں سپرم سرے سے ہی Nil ہوتے ہیں-
ایزوسپرمیا کی وجوہات( Causes for Asospermia):
خصیوں کا چھوٹا ہونا
خصیوں میں نقص مثلاً گلٹی، رسولی یا پھر پانی پڑنا وغیرہ
سیمن ڈکٹ کا بلاک ہونا
خصیوں میں نالی کا گچھا یا گلٹی بننا جو سپرم ڈکٹ کو بلاک کر دے۔
خصیوں کا درجہ حرارت زیادہ ہونا
ہارمونز کا ان بیلنس ہونا اس میں اکثر دیکھا گیا ہے مثلاً L.H ,F.S.H, پرولیکٹن کی زیادتی ہو جانا یا پھر Testosterone لیول کا کم ہو جانا
تھائی رائیڈ کے فنکشن میں نقص آ جانا
خصیوں کا چھوٹا ہونا:
خصیوں میں نقص ہونا:
سپرم ڈکٹ کا بلاک ہونا۔

مردوں میں بانجھ کا علاج کرتے وقت فیملی ہسٹری، کاز، جینیٹل آرگنز کی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوا تجویز کرنی چاہیے۔ مردانہ بانجھ پن میں عام طور پر یہ دوائیں یوز ہوتی ہیں۔
Carc, medo, tub, syph
Aurum m, sili, damiana, X rays, Lyco, conium, tribulus, zinc m ect

۔زنانہ بانجھ پن اسباب اور وجوہات
عورت کی بے اولادی کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جس میں فیلوپن ٹیوب کی بندش انڈے یعنی eggs کا نہ بننا بیضہ یعنی eggs کا ان مچور ہونا، سسٹ یعنی پانی کی تھلیاں، یوٹرس کے اندر سوجن، یوٹرس میں رسولیوں کا بن جانا، پیریڈ کا ڈسٹرب ہونا، ہارمونز کا ان بیلنس ہونا جن کی وجہ سے ایگ مچور نہیں ہوتے بعض اوقات ایگ بننے بند ہو جاتے ہیں، PCOS، حد سے زیادہ موٹاپا بھی بانجھ پن کی ایک وجہ ہے۔ یہ مختلف عوامل بےاولادی میں شامل ہیں سب سے پیچیدہ مسئلہ ٹیوبز کا بندش ہونا اور ایگز کا نہ بننا ہے۔

عورتوں میں بھی بانجھ کا علاج کرتے وقت فیملی ہسٹری، کاز، جینیٹل آرگنز کی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوا تجویز کرنی چاہیے۔ زنانہ بانجھ پن میں عام طور پر یہ دوائیں یوز ہوتی ہیں۔
Carc, medo, tub, Baci, syph
Aurum m, X rays, nat m, sep, puls, nat carb, sulph, ashoka ect

اگر آپ یا آپ کا کوئی فیملی ممبر بانجھ پن کا شکار ہے اور مختلف جگہوں سے علاج باوجود اولاد کی نعمت سے محروم ہے تو آج ہی ہمارا کلینک وزٹ کریں۔

رابطہ کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دئیے گئے نمبر پر کال کریں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ہومیوپیتھک ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ نزد HBL بینک
ساہیوال
03004076076۔

اھل اسلام کو عیدالاضحٰی کی خوشیاں مبارک 🎉🎉
16/06/2024

اھل اسلام کو عیدالاضحٰی کی خوشیاں مبارک 🎉🎉

پتہ کی پتھری وجوہات، علامات اور علاجپتہ جگر کے باکل نیچے موجود ہوتا ہے جس کی شکل تھیلی نما ہوتی ہے۔ پتہ عام طور پر چار ا...
03/06/2024

پتہ کی پتھری وجوہات، علامات اور علاج
پتہ جگر کے باکل نیچے موجود ہوتا ہے جس کی شکل تھیلی نما ہوتی ہے۔ پتہ عام طور پر چار انچ لمبا اور ایک انچ چوڑا ہوتا ہے جس میں ایک سیال (Bile) موجود ہوتا ہے جو کہ کھانے میں موجود چکنائی کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

پتہ کی پتھری کی علامات زیادہ تر عورتوں میں 30 سال کی عمر کے بعد دیکھنے میں آتی ہے۔ پتہ کی پتھری کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلی قسم کو کولیسٹرول پتھری کہا جاتا ہے جو کہ جسم میں کولسیٹرول کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے بنتی ہے، جب کہ دوسری قسم کو پگمنٹ پتھری کہا جاتا ہے جو کہ بلی روبین (Bilirubin) کی سطح میں اضافے کی وجہ سے بنتی ہے۔

پتے کی پتھری کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، لیکن اس پتھری کی سب سے بڑی وجہ موٹاپہ اور فیٹی لیور کو سمجھا جاتا ہے، جب کہ چکنائی والی غذاؤں کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے بھی اس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ وزن میں اضافے کی وجہ سے کولیسٹرول کی مقدار بھی بڑھنے لگتی ہے جس کی وجہ پتے کی پتھری بننے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔

پتے میں پتھری بننے کی صورت میں مختلف علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان علامات میں دائیں کندھے میں تکلیف، جِلد کا پیلا پن، تیز بخار کے ساتھ سردی کا احساس، سینے کی جلن، قے، بدہضمی، اور پیٹ میں گیس کا زیادہ بننا شامل ہے۔

پتے کی پتھری سے نجات حاصل کرنے کے لیے عام طور پر سرجری کا سہارا لیا جاتا ہے جس میں پتھری کے ساتھ ساتھ پتہ کو بھی نکال دیا جاتا ہے جبکہ پتہ ہماری باڈی کا اہم آرگن ہے، اللہ تعالی نے کوئی چیز بھی ہمارے جسم کے اندر فالتو پیدا نہیں کی۔ جن لوگوں کا پتہ آپریشن کے ذریعے نکال دیا جاتا ہے وہ ساری زندگی ہاضمے کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔

ہومیو پیتھک طریقہ علاج کے ذریعے پتہ کی پتھری کو بغیر آپریشن کے ختم کیا جا سکتا ہے اس سے پتھری ختم ہونے کے ساتھ ساتھ پتہ بھی محفوظ رہتا ہے اور مریض مختلف طرح کی پیچیدگیوں میں بھی مبتلا نہیں ہوتا۔ پتہ کی پتھریاں چونکہ ایک پیچیدہ مرض ہے لہذا اس کے علاج کے لئے معالج کا تجربہ کار اور ماہر ہونا ضروری ہے۔
جن مریضوں میں پتہ کی پتھریاں کی موجودگی پائی گئی ہے وہ وقت ضائع کرنے کی بجائے جلد از جلد اس کا ٹریٹمنٹ کروائیں کیونکہ پتھری کا سائز جتنا کم ہوگا علاج میں اتنی آسانی ہوگی اور پتھری بھی جلد ختم ہوگی۔ ہمارے بہت سے مریض جن میں زیادہ تر تعداد خواتین کی ہے پتہ کی پتھریوں سے نجات پا کر نارمل زندگی گزار رہے ہیں اگر آپ یا آپ کی فیملی میں کسی کو پتہ کی پتھریوں کے مسائل کا سامنا ہے آج ہی ہمارے کلینک وزٹ کریں۔
ہم سے رابطہ کے لیے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دیے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
خلیل ہومیوپیتھک کلینک
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
03004076076۔

ہیٹ ویو کے دوران ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ملک کے اکثر علاقوں میں ان دنوں شدید گرمی کی لہر جاری ہے ہیٹ ویو کے دور...
25/05/2024

ہیٹ ویو کے دوران ہیٹ اسٹروک
سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

ملک کے اکثر علاقوں میں ان دنوں شدید گرمی کی لہر جاری ہے ہیٹ ویو کے دوران انسان ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوسکتا ہے لیکن اس حوالے سے زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آسان احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ ممکن ہے۔ لیکن ہیٹ اسٹروک کے علاج میں زیادہ تاخیر کی صورت میں خطرے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ جسم کا درجہ حرارت 40.6 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہونے کی صورت میں اسے ہیٹ اسٹروک انسان ہیٹ سٹروک کا شکار ہو سکتا ہے۔ کیا جاسکتا ہے تاہم آسان احتیاطی تدابیر اپنا کر ہیٹ اسٹروک سے بچا جا سکتا ہے۔ جلد تشخیص اور کسی بھی طرح سے جسم کے درجہ حرارت میں کمی سے خطرے کے امکانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ چھوٹے بچے، بوڑھے افراد، کھلاڑی اور باہر کام کاج کرنے والے افراد کو ہیٹ اسٹروک کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

ہیٹ اسٹروک کی علامات

عام طور پر ہیٹ اسٹروک کے شکار افراد کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے یا شدید گرمی میں جِلد سرخ یا خشک ہو جاتی ہے لیکن ایسی حالت میں پسینہ نہیں آتا۔ اس کے علاوہ کمزوری، سستی، سر درد، چکر آنا اور دھندلا پن ہیٹ اسٹروک کی علامات ہیں۔

ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟

دن کے گرم ترین اوقات میں باہر جانے سے گریز، سخت کاموں اور ورزش وغیرہ سے پرہیز کریں۔ براہ راست سورج کی روشنی میں کم سے کم نکلنا اور زیادہ مقدار میں پانی پینے سے بھی ہیٹ اسٹروک کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ باہر نکلنے کی صورت میں سائے میں رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بیمار افراد کو زیادہ مٹھاس والے سافٹ ڈرنکس یا چائے کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی کو بڑھا سکتی ہیں۔ شدید گرم موسم میں نمکین غذاؤں اور چھتری کا استعمال، سر کو ڈھکنا، ہلکے رنگ کے کپڑے پہننا اور نہانا بھی بہت فائدہ مند ہے۔ اگر گرمی کی لہر کے دوران آپ کو چکر، کمزوری، بے چینی یا شدید پیاس اور سر درد محسوس ہو تو ایسے میں جلد از جلد کسی ٹھنڈی جگہ پر جا کر ٹھہر جانا چاہیے اور ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
03004076076۔

کڈنی فیلئر کی علامات کریٹینین، یوریا کا بڑھ جانا، پیشاب کم آنا، چہرے ہاتھ پاؤں ہو سوزش ہونا، پیاس کا بڑھ جانا، غنودگی ہو...
21/05/2024

کڈنی فیلئر کی علامات

کریٹینین، یوریا کا بڑھ جانا، پیشاب کم آنا، چہرے ہاتھ پاؤں ہو سوزش ہونا، پیاس کا بڑھ جانا، غنودگی ہونا، اس کے ساتھ قبض کی شکائیت، خون کی کمی، چہرے کا پیلا پڑ جانا، مریض کا خوف میں مبتلا ہو جانا، بلڈ پریشر کا بڑھ جانا، ڈائیلیسز یعنی گردے واش ہونا گردے خرابی کے مریضوں میں نظر آنے والی عام علامات ہیں۔

اگر آپ شوگر کی وجہ سے یا بغیر شوگر کے کڈنی فیلئیر میں مبتلا ہیں اور کسی بھی علاج افاقہ حاصل نہیں کر پا رہے تو ایک بار ہم سے رابطہ کریں۔ ہم جدید سائنٹیفک، بے ضرر اعلیٰ کوالٹی کی ہومیوپیتھک ادویات سے کڈنی فیلئیر کا کامیاب علاج کرتے ہیں۔

رابطہ کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے گئے نمبر پر کال کریں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

معالج خصوصی
امراض گردہ
ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
03004076076۔



معذور بچوں کی بحالی صحت کے لئے کوشاں،آپ بھی ہمارے دست بازو بنیں۔گزشتہ پانچ سال سے ہم  معذور بچوں کی بحالی صحت کے لیے اپن...
19/05/2024

معذور بچوں کی بحالی صحت کے لئے کوشاں،
آپ بھی ہمارے دست بازو بنیں۔

گزشتہ پانچ سال سے ہم معذور بچوں کی بحالی صحت کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت کوشش کر رہے ہیں جس میں بچوں کا چیک اپ بلکل فری ہے اس کے ساتھ ساتھ ڈائٹ پلان، ایکسرسائز کی تکنیک سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے جو معذور بچوں کی بحالی صحت میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں، ایک ماہ کی میڈیسن کے صرف ایک ہزار روپے چارج کیے جاتے ہیں جو صرف دوا کی لاگت ہیں اس کے علاوہ ایسے بچے جن کے والدین بہت زیادہ غریب ہیں اور ایک ہزار بھی افورڈ نہیں کر سکتے ان کا علاج بلکل فری کیا جاتا ہے اور ان سے کسی بھی قسم کے چارجز نہیں لئے جاتے۔

آپ کی فیملی میں یا کسی بھی جاننے والے محلے دار، رشتہ دار، دوست کی فیملی میں کوئی بچہ معذور ہے تو اسے ہمارے کلینک ریفر کر کے مخلوقِ خدا کی بھلائی میں ہمارے معاون بنیں۔

رابطہ کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دیے گئے نمبر پر کال کریں۔
https://wa.me/923004076076

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ
بالمقابل ٹرانسفارمر ورکشاپ
ساہیوال
03004076076۔

بواسیرکیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟  بواسیر موجودہ دور کی ایک عام بیماری ہے جو غذائی بدپرہیزی مثلاً  فاسٹ فوڈ، شوا...
15/05/2024

بواسیرکیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟

بواسیر موجودہ دور کی ایک عام بیماری ہے جو غذائی بدپرہیزی مثلاً فاسٹ فوڈ، شوارما، برگر، پیزا، باربی کیو کڑاھی گوشت، مصالحہ دار اور میدہ سے بنی ہوئی اشیاء کے کثرت سے استعمال، ورزش کے نہ ہونے یا دیگر مختلف بیماریوں کی وجہ سے آنت کی سوزش اوردائمی قبض کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ جس کی علامات میں مقعد پر مسلسل زور یا بوجھ پڑنے کی وجہ سے یہاں دوران خون سستی کا شکار ہوجاتا ہے جس سے آہستہ آہستہ مقعد کے اردگرد جگہ پھول جاتی ہے۔ یہاں سوجن، جلن، خارش، اور درد وغیرہ جیسی علامات پیدا ہوجاتی ہیں یہی سوجن بعد میں باقاعدہ مسوں کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ عام طور پریہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عمر رسیدہ لوگوں کی بیماری ہے لیکن آج کل کے دور میں یہ بیماری ہر عمر کے افراد میں عام پائی جاتی ہے۔

بعض اوقات بواسیر کی علامات شروع میں کچھ زیادہ محسوس نہیں ہوتیں لیکن جب رفتہ رفتہ یہ بیماری بڑھتی ہے یعنی مقعد میں سوجن بڑھتی ہے تو پھر علامات پیدا ہوجاتی ہیں جس میں سب سے پہلے پاخانہ کرتے وقت سوزش یا پاخانہ سخت ہونے کی وجہ سے مقعد میں جلن یا درد کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ دیگر علامات بھی سامنے آتی ہیں جیسے مقعد میں مسوں کا پیدا ہوجانا، پھول جانا، درد، جلن، پاخانہ کرتے یا پاخانہ کرنے کے بعد مقعد میں سے ٹیسیں اُٹھنا، بے چینی، پاخانہ کھل کر نہ آنا، پاخانہ زور سے آنا، مقعد میں بوجھ کا احساس جیسے کوئی چیز پڑی ہو، اگر خونی بواسیر ہے تو پاخانے کے ساتھ یا بعد میں مقعد سے خون بہنے جیسی شکایت بھی پیدا ہوجاتی ہے ۔

بواسیر کو عام طور پر دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ خونی اور بادی بواسیر۔ خونی بواسیر میں پاخانے کے ساتھ مقعد سے خون رستا ہے یا پاخانے کے بعد خون کا آتا ہے جو کہ ایک خطرناک کیفیت ہے۔ مریض زیادہ خون بہنے سے خون کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے اس کے ساتھ عام علامات میں مقعد میں درد، بوجھ، جلن یا ٹیسیں اٹھنا جیسی تکلیف بھی جنم لیتی ہیں۔
بادی بواسیر میں پاخانے کے ساتھ خون تو نہیں آتا لیکن باقی ساری علامات موجود ہوتی ہیں اور بعض اوقات مریض کو درد کی شدت محسوس ہوتی ہے پیٹ میں مروڑ اٹھتا اور بےچینی ہوتی ہے جبکہ باقی علامات ایک جیسی ہی ہوتی ہیں بس فرق صرف اتنا ہے کہ خونی بواسیر میں خون کا آنا شامل ہے جبکہ بادی بواسیر میں خون نہیں آتا۔

بواسیر کے پیچھے بہت ساری وجوہات موجود ہوتی ہیں مثلاً لمبے عرصے تک قبض کا رہنا، جگر کا صحیح طرح سے کام نہ کرنا، جگر کی بیماری، حمل کی وجہ سے، تیز مصالحہ دار خوراک، گوشت کا زیادہ استعمال، بازاری ناقص غذائیں، مسلسل بیٹھے رہنا، ورزش نہ کرنا، ادویات کا بے جا استعمال یا دوران خون کا ٹھیک نہ ہونا جیسی وجوہات شامل ہیں۔
ان سے مختلف پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جیسے کہ خونی بواسیر میں خون کی کمی ہوجانا، مقعد کا راستہ تنگ یا بند ہوجانا، مسوں میں زخم کا بے بڑھ جانا یا زخم بگڑ کر ناسور بن جانا جیسی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

پرہیز۔
جیسے عید قرباں کا موقع ہے اور ہر گھر میں گوشت کا استعمال کثرت سے ہوگا۔ بواسیر کے مریضوں کو گوشت سے پرہیز کرنا ضروری ہے خاص طور پر بڑے گوشت سے، اس کے علاؤہ باربی کیو، برگر، شوارما، پیزا، تیز مرچ مصالحہ، تلی ہوئی اور گرم تاثیر والی چیزوں سے پرہیز ضروری ہے، قبض اس کی بہت بڑی وجہ ہے لہذا قبض نا ہونے دیں۔

علاج۔

بواسیر کا بروقت علاج ہی بہتر ہے، علاج کے بارے اگر دیکھا جائے تو عام طور پر لوگ ایلوپیتھک ، ہربل یا مختلف ادویات جو بازار میں بواسیر کے نام پر بیچی جاتی ہیں لوگ استعمال کرتے ہیں جب ان ادویات سے فرق نہیں پڑتا تو مریض سرجری کی طرف چلا جاتا ہے یا عام طور پر سرجن بھی سرجری ہی تجویز کرتے ہیں کیونکہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی متبادل رستہ موجود نہیں ہوتا بلکہ اب تو جدید طریقوں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے لیکن سرجری بھی آخری حل ثابت نہیں ہوسکتی بلکہ بعض مریضوں میں مسے دوبارہ سے پیدا ہوجاتے ہیں یعنی بواسیر عود آتی ہے اس لیے مسوں کو کاٹنے سے یہ بیماری مستقل ختم نہیں ہوتی لہذا دیرپا حل کےلیے مسوں کے پیچھے موجودہ وجوہات کو دور کرنا ہوتا ہے تاکہ اس بیماری کا جڑ سے خاتمہ ہوسکے۔

ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں بواسیر کا تیز ترین اور مستقل علاج موجود ہے۔ بواسیر کی وجوہات جن کی وجہ سے بواسیر پیدا ہوئی ہوتی ہیں ان کو دور کر کے بہت تھوڑے عرصہ میں اس بیماری سے مستقل جان چھڑائی جا سکتی ہے۔ وہ بھی بغیر سرجری اور بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے۔ ہمارے بہت سے مریض بواسیر بہت تھوڑے عرصے میں بواسیر سے نجات پا کر نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی فیملی ممبر اس بیماری میں مبتلا ہے آج ہی ہمارے کلینک کا وزٹ کریں یا نیچے دئے گئے لنک پر کلک کریں اور اس موذی مرض سے مستقل نجات پائیں۔

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
واٹس ایپ 03004076076

بانجھ پن کی وجوہات اور اس کا کامیاب علاجمردانہ بانجھ پن۔( infertility/sterility):اقسام اور وجوہات۔1_اولیگوسپرمیا (Oligos...
12/05/2024

بانجھ پن کی وجوہات اور اس کا کامیاب علاج

مردانہ بانجھ پن
۔( infertility/sterility):

اقسام اور وجوہات۔
1_اولیگوسپرمیا (Oligospermia):
سپرم مطلوبہ مقدار سے کم بن رہے ہوں یا نسبتاً کم ظاہر ہو رہے ہوں،ایسی کنڈیشن کو اولیگوسپرمیا(Oligospermia ) کہتے ہیں_
2_ایتھینو سپرمیا(Athenosprimia):
اس حالت میں پہلے پہل سپرم زیادہ ہوتے ہیں بعض میں تو پہلی اولاد بھی ہوتی ہے لیکن بعد میں بتدریج ان کی مقدار کم ہونا شروع ہو جاتی ہے_اس طرح کے کیس آٹو امیون ڈس آرڈر (Auto immune disorder)میں آتے ہیں مطلب یہ کہ اپنی باڈی اپنے ہی جسم کے سیلز کو دشمن سمجھ کر مارنا شروع کر دیتی ہے_
3_ایزوسپرمیا(Asospermia):
اس میں سپرم سرے سے ہی Nil ہوتے ہیں-
ایزوسپرمیا کی وجوہات( Causes for Asospermia):
خصیوں کا چھوٹا ہونا
خصیوں میں نقص مثلاً گلٹی، رسولی یا پھر پانی پڑنا وغیرہ
سیمن ڈکٹ کا بلاک ہونا
خصیوں میں نالی کا گچھا یا گلٹی بننا جو سپرم ڈکٹ کو بلاک کر دے۔
خصیوں کا درجہ حرارت زیادہ ہونا
ہارمونز کا ان بیلنس ہونا اس میں اکثر دیکھا گیا ہے مثلاً L.H ,F.S.H, پرولیکٹن کی زیادتی ہو جانا یا پھر Testosterone لیول کا کم ہو جانا
تھائی رائیڈ کے فنکشن میں نقص آ جانا
خصیوں کا چھوٹا ہونا:
خصیوں میں نقص ہونا:
سپرم ڈکٹ کا بلاک ہونا۔

۔زنانہ بانجھ پن اسباب اور وجوہات
عورت کی بے اولادی کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جس میں فیلوپن ٹیوب کی بندش انڈے یعنی eggs کا نہ بننا بیضہ یعنی eggs کا ان مچور ہونا، سسٹ یعنی پانی کی تھلیاں، یوٹرس کے اندر سوجن، یوٹرس میں رسولیوں کا بن جانا، پیریڈ کا ڈسٹرب ہونا، ہارمونز کا ان بیلنس ہونا جن کی وجہ سے ایگ مچور نہیں ہوتے بعض اوقات ایگ بننے بند ہو جاتے ہیں، PCOS، حد سے زیادہ موٹاپا بھی بانجھ پن کی ایک وجہ ہے۔ یہ مختلف عوامل بےاولادی میں شامل ہیں سب سے پیچیدہ مسئلہ ٹیوبز کا بندش ہونا اور ایگز کا نہ بننا ہے۔

اگر آپ یا آپکا کوئی فیملی ممبر ان مسائل کا شکار ہے تو آج ہی ہمارا کلینک وزٹ کریں۔ ہم گزشتہ دس سال سے بانجھ پن اور اس کی وجوہات کا کامیاب علاج کر رہے ہیں۔
ہم سے رابطہ کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دیے گئے نمبر پر کال کریں۔
https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
03004076076۔

فسچولا (بھگندر) کیا ہے اور اس کا بغیر آپریشن علاج ممکن ہے؟فسچولہ لاطینی زبان میں نلی یا پائپ کو کہتے ہیں میڈیکل کی اصطلا...
11/05/2024

فسچولا (بھگندر)

کیا ہے اور اس کا بغیر آپریشن علاج ممکن ہے؟
فسچولہ لاطینی زبان میں نلی یا پائپ کو کہتے ہیں میڈیکل کی اصطلاح میں اس سے مراد وہ نلی جیسا غیر قدرتی راستہ ہوتا ہے جو جسم کے اندرون دو اعضاء کے درمیان یا کسی اور عضو کے جسم کی باہر کی سطح تک پیدا ہو جاتا ہے ۔عربی میں اسے ناسور کہتے ہیں مثلاً دانت میں ناسور ،ناف میں ناسور وغیرہ عورتوں میں دوران زچگی کوئی پیچیدگی پیدا ہو جائے تو مثانے میں فسچولہ بن جاتا ہے جس کی وجہ سے ایسی عورت کی باقی زندگی انتہائی تکلیف دہ گزرتی ہے. فسچولہ کا لفظ جب بغیر کسی لاحقہ کے استعمال ہوتا ہے تو اس کا مطلب مبرز کا ناسور ہوتا ۔انگریزی میں اس کو اینل فسچولہ کہتے ہیں ۔مقعد کے پھوڑے جو خود بخود پھٹ جائیں یا آپریشن کے ذریعے خراب ہو جائیں تو وہ ناسور کی صورت اختیار کر لیتے ہیں ایسی صورت حال میں مریض کے مقعد سے مسلسل پیپ دار مواد رستا رہتا ہے ۔جب کھبی اس مواد کا رسنا بند ہو جائے تو مریض کو شدید درد اور بے آرامی ہوتی ہے مقعد میں اکثر و بیشتر ٹیومر بھی پیدا ہو جاتے ہیں جو بعد ازاں بھر کر ناسور یا کینسر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ مقعد میں پیدا ہونے والے عموماً ٹیومرز کو polypus یا polypi کہا جاتا ہے اور انہیں مختلف نام دئیے جاتے ہیں ۔
(1)فائبروما Fibroma
(2)لائپوما۔ Lipoma
(3)انجیوما۔ Angioma
(4)مائیوما۔ Myoma
(5)لمفوما۔ .…Lymphoma
مقعد کے ناسور کی مختلف اقسام
(1)کھلا ہوا ناسور
یہ ایسا ناسور ہے جو ریکٹم کے اندر اگلی طرف واقع ہوتا ہے اور جلد کے ذریعے کھلتا ہے جبکہ اس کا دوسرا سرا عام سا ہوتا ہے
(3)بیرونی اندھا ناسور
یہ صرف جلد میں کھلتا ہے اور انتڑیوں میں داخل نہیں ہوتا
(4)اندرونی اندھا ناسور
یہ عام طور پر محسوس نہیں ہوتا لیکن اس کا اظہار پاخانے کے ساتھ خون یا پیپ کے اخراج سے ہوتا ہے ۔یہ ریکٹم کے اندر (ایک انچ اندر )واقع ہوتا ہے ۔
علامات ۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلے پہل سیدھی آنت میں ایک طرف ایک چھوٹی سی پھنسی نکلتی ہے جو بعد ازاں بڑی ہو کر مریض کو بے آرامی اور درد کی کیفیت سے دو بار کر دیتی ہے ۔کچھ ہی دنوں بعد آس پاس کی جگہ سوج جاتی ہے اور اس میں پیپ دار مواد شروع ہو جاتا ہے اگر ناسور کا منہ کھل جائے اور پیپ کا اخراج ہوجائے تو سوجن اور درد کم ہو جاتی ہے ۔

(1)مسلسل پیپ آلود سیلان کا اخراج
(2) مریض انتہائی درد اور تکلیف کی حالت میں ہوتا ہے
(3) ناسور رسنے والی نالی کا دہانہ مقعد کے دہانے سے ایک ڈیڑھ انچ پر ہی ہوتا ہے
(4)کبھی کبھار اس نالی کا منہ خود بخود ہی بھر جاتا ہے اور مواد جمع ہو کر پھوڑے کی شکل اختیار کر لیتا ہے
(5)ناسور کے آس پاس کی جلد میں پھڑکن ہوتی ہے اور جلد سخت ہو جاتی ہے ۔
وجوہات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فسچولہ مبرز کے اردگرد پیپ جمع ہو جانے یا سیدھی آنت کی لعابی جھلی میں زخم ہو جانے کے سبب بنتا ہے ۔فضلہ اور گیس کا دباؤ زخم کو جلد بھرنے نہیں دیتا اس طرح یہ زخم مدتوں ایسا رہتا ہے اس کے علاوہ نظام ہاضمہ کے ایسے امراض جو کہ ٹھیک نہ ہو رہے ہوں جیسے بواسیر ،مقعد کے معمولی زخم اور دیگر ایسے امراض جو کہ بعد ازاں ناسور کا سبب بنتے ہوں ۔
فسچولا یا بگھندر کی وجہ سے آپ برسوں سے پریشان ہیں آپریشن کا سوچ رہے ہیں یا آپریشن کرانے کے بعد بھی اس تکلیف دہ مرض سے نجات نہیں پا سکے تو فسچولا کا بغیر آپریشن کامیاب علاج کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔
مشورہ اور علاج کے لئے اس لنک پر کلک کریں یا نیچے دئے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔
https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

ڈاکٹر امجد خلیل
کلینک۔
فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
03004076076۔

ایچ پائلوری، معدہ کا السر، وجوہات اور علاج          اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اس قدر خوبصورتی سے تخلیق کیا ہے کہ جس...
07/05/2024

ایچ پائلوری، معدہ کا السر، وجوہات اور علاج

اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اس قدر خوبصورتی سے تخلیق کیا ہے کہ جس کی کوئی مثال موجود نہیں اور جب تک قدرت کے بنائے ہوئے طریقوں پر انسانی جسم چلتا رہتا ہے تب تک یہ بالکل صحت مند رہتا ہے لیکن جیسے ہی قدرت سے بغاوت کرنے کا سوچتا ہے تو اس خوبصورت شاہکار میں بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے ۔ معدے کا کام خوراک کو ہضم کرکے بدن کا حصہ بنانا ہے جب تک معدہ ٹھیک طرح سے کام کرتا ہے تو پورا جسم حتٰی کہ دماغ بھی بہترین کام کررہا ہوتا ہے لیکن جیسے ہی معدے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں پورا جسم متاثر ہوجاتا ہے اسی لیے معدے کو اُم الامراض بھی کہا جاتا ہے ۔ ان سب عوامل کے پیچھے بہت ساری وجوہات کارفرما ہوتی ہیں جیسے کہ ناقص خوراک کے ساتھ مختلف انرجی ڈرنکس وغیرہ لیکن آج ہم ایک خاص جراثیم جس کا نام ہیلی کوبیکٹر پائلوری (Helicobacter pylori) ہے سے پیدا شدہ مسائل پر بات کریں گے ۔

ایچ پائلوری انفیکشن کیا ہے ؟

ایچ پائلوری دیگر جراثیم کی طرح ایک عام جراثیم (Bacteria) ہے جو کہ معدہ میں پایا جاتا ہے اور وقتا فوقتاً معدے کی اندرونی تہہ (Stomach linning) پر حملہ آور ہوتا ہے جس کی وجہ سے معدہ اور چھوٹی آنت میں السر یعنی کہ زخم پیدا ہوسکتا ہے بعض اوقات بغیر کسی نقصان کے بھی پایا جاسکتا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں چوالیس فی صد یا پچاس فی صد لوگوں کو ایچ پائلوری انفیکشن ہے ۔ اپنے آپ کو برقرار رکھنے کے لیے معدے کی تیزابیت کو کم کرنے کے ساتھ معدے کے ماحول کو تبدل کر دیتا ہے جس سے معدے کے مختلف مسائل جنم لیتے ہیں مثلا ً پیپٹک السر (peptic ulcer)، گیسٹراءٹس (Gastritis) وغیرہ ۔

علامات کیا ہیں ؟

اگر دیکھا جائے تو بعض لوگوں میں ایچ پائلوری جراثیم کی کوئی علامات موجود نہیں ہوتیں، لیکن ان میں جراثیم پائے جاتےہیں ۔ لیکن جب معدے کی تہہ میں السر یعنی کہ زخم پیدا ہوتا ہے تو پھر کچھ علامات سامنے آتی ہیں جیسے کہ خاص طور پر خالی پیٹ یا کھانے کے کچھ دیر بعد معدے میں درد، سوزش، تیزابیت ، پاخانے کا بےقاعدہ نہ ہونا ۔ اس کے علاوہ پیٹ میں اپھارہ ، بلند ڈکاریں ، بھوک کی کمی ،متلی، اور جسم میں کمزوری یا لاغری پیدا ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ سر میں بوجھ کے احساس کا پیدا ہونا یا ذہنی تناؤ جیسی علامات سامنے آتی ہیں ۔

وجوہات کیا ہیں ؟

ایچ پائلوری پھیلنے کی خاص وجہ تو ابھی تک دریافت نہ ہوسکی البتہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایچ پائلوری جراثیم ناقص ، آلودہ پانی یا خوراک کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے میں منتقل ہوتے ہیں ۔ یا منہ یعنی بوسہ لینایا پاخانے کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص کو متاثر کرتے ہیں یعنی کہ متاثرہ شخص کے پاخانے کے ذریعے دوسروں تک ایچ پائلوری جرثومہ پہنچتا ہے ۔ لہٰذا پاخانے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا چاہیے ۔

پیچیدگیاں کیا ہوسکتی ہیں؟

معدے اور چھوٹی آنت میں حفاظتی تہہ کو خراب کر کے السر یا زخم کا پیدا ہوجانا ۔ اس کے علاوہ معدے کے دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ معدے کے مختلف کینسر کا سبب بھی یہ جرثومہ بن سکتا ہے ۔

تشخیص کیسے کی جائے؟

عام طور پر خون میں انٹی باڈیز کی مدد سے پتا لگایا جاتا ہے کہ آیا ایچ پائلوری کے خلاف انٹی باڈیز جسم میں موجود ہیں کہ نہیں ، پاخانے کا تجزیہ کرکے بھی جراثیم کو دیکھا جاتا ہے اور اس مقصد کے لیے خون یا پاخانے کا کلچر ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ سانس کے معائنے جس میں انزائم یوریس اور EGD کا پتہ لگایا جاتا ہے اور جس میں معدہ اور آنت کو بھی دیکھا جاتا ہے ۔

علاج کیا ہے؟

عام طور پر اگر دیکھا جائے تو ایچ پائلوری انفیکشن میں یہ دونوں انٹی بائیوٹیکس جیسا کہ ) (amoxicillin, clarithryomycin کا استعمال عام کیا جاتا ہے ۔ (metranidazole) اور (azithromycin, tetracycline) کے ساتھ ساتھ (proton pump inhibitor) گروپ کی ادویات کا استعمال بھی کیا جاتا ہے مثلاً (lansoprazole, omeprazole, pantoprazole, rabeprazole or esomeprazole)

بعض اوقات دیگر ادویات کے ساتھ (Bismuth subsalicylate) کا استعمال بھی کروایا جاتا ہے تاکہ معدے کی تہہ کی حفاظت ہوسکے ۔

آج کل تو دو انٹی بائیوٹیکس کمبینیشن (rifabutin and amoxicillin) کا استعمال (proton pump inhibitor) کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ جو کہ چودہ دن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ (Azithromycin) نامی انٹی بائیوٹیک کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے لیکن ان سب کے باوجود مریضوں میں معدے کے مسائل بڑھتے رہتے ہیں ۔

ہومیو پیتھک علاج کیا ہے؟

ایچ پائلوری انفیکشن کو اگر دیکھا جائے تو شروع میں کوئی خاص مسائل پیدا نہیں کرتا ، لیکن اگر یہ جراثیم ایک عرصے تک معدے کو خراب کرتے رہیں اور اس کے بعد طرح طرح کے انٹی بائیوٹیکس اور معدے کی دیگر ادویات کا بے دھڑک استعمال کیا جاتا رہے تو یہ جراثیم پیچیدہ مسائل پیدا کردیتے ہیں اور مریض میں پیچیدہ قسم کے مسائل جنم لے لیتے ہیں حتٰی کہ معدے کے مختلف کینسر اسی وجہ سے پیدا ہوجاتے ہیں اگر ہم ہومیوپیتھک ادویات کی بات کریں جو کہ نہایت محفوظ طریقہ علاج ہے تو اس میں ایچ پائلوری کا علاج بہت ہی آسانی سے کیا جاتا ہے بلکہ نہ صرف ایچ پائلوری انفیکشن کا بلکہ اس سے پیدا شدہ پیچیدگیوں کو بھی بہترین طریقے سے نمٹا جاسکتا ہے عام طور پر جن ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں
(nux vomica, arsenic alb, phosphorus, carbo veg, natrum phos, lyco, iris vers)

اگر آپ ایچ پائیلوری انفیکشن اور اس کی پیچیدگیوں میں مبتلا ہیں یا معدہ کے دیگر مسائل کا شکار ہیں اور ان پیچیدگیوں سے مکمل نجات چاہتے ہیں تو آج ہی ہمارے کلینک وزٹ کریں یا نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کریں،

https://wa.me/message/OQ45ZXOL26MAP1

امراض معدہ کے محفوظ اور کامیاب علاج کے لئے ہم سے رجوع کریں۔

ہومیوپیتھک ڈاکٹر امجد خلیل
کلینک:
فرینڈز سینما روڈ بالمقابل
ٹرانسفارمر ورکشاپ ساہیوال
03004076076۔

Address

خلیل ہومیوپیتھک کلینک نزد HBL بنک فرینڈز سینما روڈ ساہیوال
Sahiwal
57000

Telephone

+923004076076

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Amjad Khalil Homeopathic Consultant posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Amjad Khalil Homeopathic Consultant:

Share

Category