30/09/2025
الرجی کیا ہے اور یہ کیوں ہوتی ہے؟؟
الرجی دراصل جسم کے مدافعتی نظام کی ایک غیر معمولی ردعمل ہے۔ جب جسم کو کوئی ایسا مادہ ملتا ہے جو عام طور پر نقصان دہ نہیں ہوتا، تو مدافعتی نظام اسے دشمن سمجھ کر ضرورت سے زیادہ ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ اس سے چھینکیں، خارش، سوجن، دمہ، جلد پر دانے یا سانس کی تکالیف جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
الرجی کیوں ہوتی ہے ؟؟
اس کے کئی عوامل ہیں
موروثی وجہ: اگر خاندان میں الرجی ہے تو امکان بڑھ جاتا ہے۔
مدافعتی نظام کی حساسیت: کچھ لوگوں کا جسم چند مخصوص چیزوں پہ زیادہ ردعمل دیتا ہے
الرجی کی اہم اقسام
1. سانس کی الرجی (Respiratory Allergy)
دمہ (Asthma)
ناک کی الرجی (Allergic Rhinitis, Hay Fever)
2. جلدی الرجی (Skin Allergy)
ایگزیما (Eczema)
چھپاکی/خارش (Urticaria, Hives)
کانٹیکٹ ڈرماٹائٹس (کسی چیز کو چھونے سے)
3. خوراک کی الرجی (Food Allergy)
مچھلی، جھینگا، مونگ پھلی، خشک میوہ جات وغیرہ۔
4. دوائی کی الرجی (Drug Allergy)
اینٹی بائیوٹکس (مثلاً پینسلن)
درد ختم کرنے والی دوائیں (NSAIDs)
5. کیڑے یا ڈنک کی الرجی (Insect Allergy)
شہد کی مکھی، بھڑ یا چیونٹی کے ڈنک سے۔
6. موسمی الرجی (Seasonal Allergy)
بہار میں پولن (Pollen Allergy)
موسم بدلنے پر چھینکیں، آنکھوں میں پانی، سانس کی تنگی۔
سانس کی الرجی کیوں ہوتی ہے؟
سانس کی الرجی اس وقت ہوتی ہے جب ہمارا مدافعتی نظام (Immune System) سانس کے راستے سے داخل ہونے والے عام ذرات کو دشمن سمجھ کر زیادہ ردعمل دیتا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات:
پولن الرجی: درختوں اور پودوں کے پھولوں کا زرد ذرّہ
فضائی آلودگی: گرد و غبار دھول مٹی کے جراثیم اور دھول کے کیڑے
پالتو جانوروں کے بال یا ان کی خشکی (Animal dander)
کپڑا، قالین یا پرانے فرنیچر میں چھپی الرجی والی چیزیں
سگریٹ کا دھواں، آلودگی یا کیمیکل
موسمی تبدیلی (خاص طور پر بہار اور خزاں میں)
یہ سب چیزیں سانس کے راستے میں سوزش، تنگی یا بلغم پیدا کرتی ہیں۔
سانس کی الرجی کی اقسام
1. ناک کی الرجی (Allergic Rhinitis / Hay Fever)
بار بار چھینکیں
ناک بہنا یا بند ہونا
آنکھوں میں پانی یا خارش
2. دمہ (Asthma)
سانس لینے میں دشواری
سیٹی جیسی آواز (Wheezing)
سینے میں جکڑن
کھانسی، خاص طور پر رات کو یا صبح کے وقت
3. ایٹاپک الرجی (Atopic Allergy)
یہ الرجی اکثر بچپن سے شروع ہوتی ہے اور سانس کے ساتھ جلد پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
4. موسمی سانس کی الرجی (Seasonal Respiratory Allergy)
بہار یا خزاں کے موسم میں ہوا میں نمی اور پولن زیادہ ہونے پر ظاہر ہوتی ہے۔
5. پریینئیل الرجی (Perennial Allergy)
سال بھر رہتی ہے، خاص طور پر گھر کی دھول یا پالتو
جانوروں کی وجہ سے۔
علاج !
ویکسینیشن اس کا بہترین اور موثر علاج ہے ۔ اس مقصد کیلئے حکومت پاکستان نے اسلام آباد (چک شہزاد)میں نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے قریب خصوصی ایک الرجی سینٹر قائم کیا ہے ۔ وہاں پہلے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور پھر الرجی کی قسم کے حساب سے ویکسین دی جاتی ہے۔
شئیر کرنا مت بھولیں تاکہ کسی بیمار کی تکلیف دور ہو جائے شکریہ!