Young Nurses Association Swat

Young Nurses Association Swat **Well-Wisher Of Every Nurse**

We fight for nurses' rights👊

Reach out—we’re here to help.**
your voice - Our mission!

اپنے مسائل ھم تک ضرور پہنچائے

06/10/2025

(پریس ریلیز):
ہیلتھ کوارڈینیشن کونسل سیدو ٹیچنگ ہسپتال سوات نے اعلان کیا ہے کہ سیدو ٹیچنگ ہسپتال کی نجکاری (ایم ٹی آئی ایکٹ) کے خلاف تمام الیکٹیو سروسز بند رہیں گی۔
ہیلتھ کوارڈینیشن کونسل نے بارہا انتظامیہ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا مگر تاحال کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ایمرجنسی سروسز بھی بند کر دی جائیں گی۔

ہیلتھ کوارڈینیشن کونسل کے یہ اقدامات کسی ذاتی مفاد کے لیے نہیں بلکہ نظامِ صحت کی بہتری اور مریضوں کے حق میں کیے جا رہے ہیں۔ حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے فوری طور پر ہمارے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں۔

ہیلتھ کوارڈینیشن کونسل
سیدو ٹیچنگ ہسپتال، سوات

03/10/2025

Nursing A Noble Profession having it's own Identity نرسنگ کا پیشہ
ماضی میں نرسنگ کو محض ڈپلومہ کی سطح تک محدود سمجھا جاتا تھا اور اُسے پیرا میڈکس یا الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے ساتھ جوڑا جاتا تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ نرسنگ کے شعبے میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ آج نرسنگ ایک خودمختار اور باوقار پیشہ ہے جس میں پانچ سالہ بیچلر ڈگری ، ماسٹر ڈگری ،پی ایچ ڈی پروگرام شامل ہے۔ یہ ڈگری بے شمار جدوجہد، انتھک محنت، گھریلو مالی مشکلات اور ذاتی قربانیوں کے بعد حاصل کی جاتی ہے۔
نرسنگ کی تعلیم و تربیت ایک بااختیار ادارہ "پاکستان نرسنگ کونسل" کے تحت ہوتی ہے جو کامیاب نرسز کو لائسنس جاری کرتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے ڈاکٹروں کو ان کا لائسنس پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل دیتی ہے۔ یعنی نرسنگ کی اپنی ایک الگ پہچان اور ایک مضبوط شناخت موجود ہے۔
بدقسمتی سے آج بھی کچھ لوگ کم علمی اور تنگ نظری کے باعث نرسنگ کے اس باوقار پیشے کو صرف پیرا میڈکس کے ساتھ جوڑ کر دیکھتے ہیں۔ حالانکہ پیرا میڈکس بھی ایک محترم اور اعلیٰ پیشہ رکھتے ہیں اور ہم نے ہمیشہ اس پیشہ کو عزت اور احترام سے دیکھا ہیں، لیکن یہ حقیقت واضح ہونی چاہیے کہ نرسنگ کا نوبل پیشہ اپنی جگہ ایک الگ اور خودمختار شعبہ ہے، جس کی حیثیت کو تسلیم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
نرسنگ نہ صرف ایک پیشہ ہے بلکہ یہ خدمتِ انسانیت کا عظیم جذبہ ہے، اور اس کی شناخت و وقار کو ماننا ایک باشعور معاشرے کی پہچان ہے۔
بشکریہ وائ این اے سوات

02/10/2025

پاکستان نرسنگ کونسل (PNMC)

ایکٹ، آرڈیننس، صدارتی حکم اور ضوابط

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان نرسنگ کونسل سے متعلق ترمیمی بل، آرڈیننس، صدارتی حکم اور ضوابط 25 ستمبر 2025 کو جاری کیے گئے۔ ان ترامیم کے ذریعے درج ذیل نکات نہ صرف پاکستان نرسنگ کونسل کی خودمختاری کو متاثر کرتے ہیں بلکہ انہیں قانونی و آئینی اصولوں کے منافی بھی قرار دیا جا سکتا ہے:
1. پاکستان نرسنگ کونسل کو وزارتِ صحت کے ماتحت ادارہ/منسلک ونگ کے طور پر شامل کر دیا گیا۔
2. نرسز کو ووٹ کے ذریعے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق ختم کر دیا گیا۔
3. صرف نجی اداروں سے ممبران نامزد کرنے کی شق شامل کی گئی۔
4. جنس کی بنیاد پر تفریق متعارف کروائی گئی۔

یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ گزشتہ کونسل میں تین صوبوں کے سابق صدور بطور کونسل ممبران شامل تھے۔ گزشتہ ڈھائی برس کے دوران نرسنگ کونسل میں غیر نرس افراد کو صدر اور سیکرٹری کونسل کے طور پر تعینات کیا گیا، تاہم جب عدالتِ عالیہ نے نرس صدر اور سیکرٹری کی بحالی کا حکم دیا تو مذکورہ سابق صدور نے وزارتِ صحت کے ساتھ مل کر اس آرڈیننس کی منظوری میں کردار ادا کیا۔

یوں نرسز کی طویل جدوجہد، محنت اور قربانیوں کے باوجود ایک آزاد اور خودمختار کونسل کو وزارتِ صحت کے ماتحت ادارہ بنا دیا گیا۔

اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس اقدام کی ذمہ داری کون قبول کرے گا اور نرسز کے آئینی و قانونی حقوق کا تحفظ کون کرے گا؟

30/09/2025

Proud Leader of YNA
GS YNA KP
📰 ریاض الدین — نرسیز کی آواز، جدوجہد کی علامت
تحریر: محمد عالم، نرسنگ افسر، ادارہ سوات ٹیلیویژن

🌟 نرسنگ کی دنیا کا اُبھرتا ہوا لیڈر

نرسنگ کے شعبے میں خدمت، قیادت اور جدوجہد کا اگر کوئی نمایاں نام سامنے آتا ہے تو وہ ہے ریاض الدین — ایک معصوم دل رکھنے والا، باوقار اور وژنری لیڈر جس نے نرسیز کے حقوق اور وقار کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔

📚 تعلیم و پیشہ ورانہ آغاز

ریاض الدین نے نرسنگ کی تعلیم 2015 میں پاکستان کی مشہور و معتبر ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کراچی سے مکمل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کراچی میں بطور اسٹاف نرس کیا۔
تین سالہ شاندار خدمات کے بعد 2018 میں وہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور سے وابستہ ہوئے اور بطور پریکٹیکل اسٹاف نرس اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

🤝 نرسیز کے حقوق کی جنگ

2018-19 میں ریاض الدین نے بطور لیڈر اور ممبر ینگ نرسیز ایسوسی ایشن (YNA) خیبرپختونخوا نرسیز کے حقوق کی جنگ میں قدم رکھا۔ انہوں نے نرسیز کے سروس اسٹرکچر، انٹرنشپ، وظائف، تنخواہوں، جاب سکیورٹی اور انتظامی مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی۔
ڈی جی ہیلتھ، سیکرٹری ہیلتھ اور ایم ٹی آئی ایل آر ایچ سمیت تمام اداروں میں مسلسل کوششوں کے نتیجے میں نرسیز کے کئی دیرینہ مسائل حل ہوئے۔

🏥 خدمات کا تسلسل اور نئی ذمہ داریاں

پانچ سال کی خدمات کے بعد ریاض الدین نے 2022 میں اے آئی پی پراجیکٹ کے تحت لنڈی کوتل میں بطور چارج نرس ذمہ داریاں سنبھالیں جو وہ آج تک سرانجام دے رہے ہیں۔
2023 میں انہیں ان کی قیادت اور خدمات کے اعتراف میں ینگ نرسیز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کا صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ اس منصب پر انہوں نے نرسیز کی ترقی، پروموشن اور دیگر بڑے مسائل کے حل کے لیے شاندار کردار ادا کیا۔

🌍 مرج اضلاع میں قیادت کا کردار

ریاض الدین نے مرج اضلاع کے نرسیز کے حقوق کے لیے بھی بھرپور آواز اٹھائی۔ انہوں نے تنخواہوں کی بحالی، کنٹریکٹ کی ایکسٹینشن، اور تین سال سے رکے ہوئے معاملات پر متعلقہ حکام سے لگاتار رابطہ رکھا۔
احتجاجی تحریکوں، دھرنوں اور بیداری مہمات میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہے اور اپنی ٹیم کو معلومات اور رہنمائی فراہم کرتے رہے۔

🏆 وائی این اے کی ترقی اور کامیابی

ریاض الدین کی قیادت میں ینگ نرسیز ایسوسی ایشن نے صوبے بھر میں ایک مضبوط تنظیمی حیثیت حاصل کی۔ آج اے آئی پی نرسیز ریگولرائزیشن کی منزل کے قریب ہیں، جو ان کی انتھک محنت اور عزم کا ثمر ہے۔
مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود وہ اپنے مشن پر قائم رہے اور نرسیز کے حقوق کی جدوجہد کو کبھی کمزور نہ ہونے دیا۔

✨ معصوم دل اور مضبوط قیادت کا امتزاج

ریاض الدین نہ صرف ایک باصلاحیت نرس ہیں بلکہ ایک معصوم دل، نرم گفتار، اور مضبوط عزم والے لیڈر بھی ہیں۔ انہوں نے نرسیز کو ایک الگ شناخت دی اور YNA کو ترقی کے اس مقام تک پہنچایا جہاں سے وہ اب ایک مضبوط اور متحد آواز بن چکی ہے۔

📍 اختتامیہ:
ریاض الدین کی کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جس نے اپنے پیشے کو صرف نوکری نہیں بلکہ خدمت، جدوجہد اور قیادت کا مشن بنایا۔ آج وہ خیبرپختونخوا کے ہزاروں نرسیز کے لیے امید اور حوصلے کی علامت ہیں، اور ان کی جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

29/09/2025

تحریر: محمد عالم – نرسنگ آفیسر، سواتن
🌟 حیدر شاہ President YNA KP— نرسنگ تحریک کا جری رہنما،
قربانی، خدمت اور حقوق کی جنگ کا استعارہ 🌟

پاکستان میں نرسنگ ہمیشہ خدمت، قربانی اور ایثار کی علامت رہی ہے۔ اسی شعبے میں اگر کسی نے اپنی بہادری، ہمت، جدوجہد اور عملی اقدامات سے تاریخ رقم کی ہے تو وہ ہیں حیدر شاہ — ایک نڈر نرس رہنما، جو نوجوان نرسز کی آواز بن کر ہر فورم پر ڈٹے رہے۔
آج وہ ینگ نرسیز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر (2025) کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور نرسنگ کمیونٹی کی قیادت کرتے ہوئے ان کے حقوق، عزت اور وقار کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر سرگرم ہیں۔
💉 نرسز کے حقوق کی جنگ — حیدر شاہ کا مشن

حیدر شاہ نے نرسنگ کے پیشے کو صرف خدمت نہیں بلکہ ایک مقدس جدوجہد سمجھا۔ انہوں نے نرسز کے مسائل، محرومیوں اور مطالبات کو ہمیشہ حکومتی ایوانوں تک پہنچایا اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے۔
ان کی کوششوں سے:

سروس اسٹرکچر میں بہتری کے لیے پالیسی سفارشات تیار ہوئیں۔

تنخواہوں، الاؤنسز اور پروموشنز کے لیے مسلسل دباؤ ڈالا گیا۔

نرسز کو ادارہ جاتی فیصلوں میں بااختیار بنانے کے لیے آواز بلند کی گئی۔

🩹 قربانی اور حوصلے کی مثال — 2019 کا تاریخی احتجاج

سال 2019 میں لیڈی ریڈنگ اسپتال (LRH) پشاور میں نرسز کے حقوق کے لیے ہونے والا احتجاج نرسنگ تحریک کی تاریخ کا اہم باب ہے۔
اس موقع پر حیدر شاہ صفِ اول میں تھے۔ پولیس کے لاٹھی چارج میں وہ شدید زخمی ہوئے مگر پیچھے نہیں ہٹے۔ ان کے عزم اور قربانی نے نرسنگ کمیونٹی کو حوصلہ دیا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے متحد ہو کر جدوجہد جاری رکھیں۔

📢 اے آئی پی نرسیز — ریگولرائزیشن کی کامیاب جدوجہد

AIP نرسیز کی جدوجہد میں بھی حیدر شاہ نے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں نرسز کی آواز حکومت تک پہنچی اور ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے سنا گیا۔
اہم کامیابیاں جن میں حیدر شاہ کا کردار نمایاں رہا:

اے آئی پی نرسیز کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیا۔

ان کی ریگولرائزیشن (مستقل تقرری) کے عمل کو تیز کیا گیا۔

حکومت کو نرسز کی خدمات کو وقتی نہیں بلکہ مستقل تسلیم کرنے پر قائل کیا گیا۔

🏛️ نرسنگ کونسل اور ڈی جی ہیلتھ میں خدمات کا نمایاں کردار

حیدر شاہ اور ان کے ساتھیوں نے صرف سڑکوں اور احتجاجوں تک خود کو محدود نہیں رکھا، بلکہ انہوں نے نرسز کی آواز کو ملک کے اعلیٰ ترین اداروں تک پہنچایا۔

🔹 پاکستان نرسنگ کونسل (PNC) میں:

نرسز کی نمائندگی کو مؤثر بنانے کے لیے مسلسل رابطے کیے گئے۔

رجسٹریشن، لائسنسنگ اور نصاب کی بہتری کے لیے سفارشات پیش کیں۔

نرسنگ تعلیم اور پریکٹس کے معیار کو عالمی سطح سے ہم آہنگ کرنے کی کوششیں کیں۔

🔹 ڈی جی ہیلتھ آفس خیبر پختونخوا میں:

نرسز کی پالیسی سازی میں شمولیت کو یقینی بنایا۔

سروس سٹرکچر، پروموشن پالیسیز اور نئے عہدوں کی تخلیق کے لیے باضابطہ تجاویز دیں۔

نرسز کے نمائندہ اجلاسوں اور کمیٹیوں میں حصہ لے کر ان کے مفادات کے مضبوط وکیل بنے۔

یہ خدمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ حیدر شاہ نے نرسز کی جدوجہد کو صرف احتجاج تک محدود نہیں رکھا بلکہ ادارہ جاتی سطح پر ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے۔

🎓 طلبہ نرسز کے لیے امید کا پیغام

حیدر شاہ نے مستقبل کے نرسنگ لیڈرز — یعنی نرسنگ طلبہ — کو بھی اپنی ترجیح میں شامل رکھا۔ ان کی کوششوں سے:

وظائف (Scholarships) اور اسٹائپینڈز میں اضافہ ہوا۔

انٹرنشپ اور ٹریننگ پروگرامز کے معیار کو بہتر کیا گیا۔

اعلیٰ تعلیم اور بیرونِ ملک اسکالرشپس کے مواقع فراہم کیے گئے۔

یہ اقدامات نئی نسل کے لیے ترقی اور پیشہ ورانہ استحکام کی راہیں ہموار کر گئے۔

🏆 اختتامیہ — نرسنگ کا روشن مستقبل اور حیدر شاہ کی قیادت

حیدر شاہ کا سفر قربانی، خدمت، قیادت اور عزم کی لازوال داستان ہے۔ وہ اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہیں کہ نرسز صرف مریضوں کی خدمت تک محدود نہیں بلکہ اپنے حقوق، عزت اور مستقبل کے لیے مضبوط قیادت بھی کر سکتے ہیں۔

آج وہ نرسز کے حقوق، سروس سٹرکچر، تنخواہوں، ریگولرائزیشن، تعلیمی مواقع، اور ادارہ جاتی نمائندگی کے لیے میدانِ عمل میں سرگرم ہیں۔
ان کی خدمات نہ صرف موجودہ نسل بلکہ آنے والی نرسنگ نسلوں کے لیے بھی مشعلِ راہ ہیں۔

📍 "نرسنگ محض پیشہ نہیں، ایک تحریک ہے — اور حیدر شاہ اس تحریک کے سب سے روشن چہرے ہیں۔"

28/09/2025

🌟 سجاد حسین — نرسنگ کے میدان کے جاں باز، خدمت و قربانی کے روشن علمبردار 🌟

پاکستان میں نرسنگ کے شعبے کی تاریخ میں اگر کسی نام کو سنہری حروف سے لکھا جائے تو وہ بلاشبہ سجاد حسین کا ہے۔ وہ نہ صرف ایک باوقار اور اعلیٰ تعلیم یافتہ پی ایچ ڈی نرس اسکالر ہیں بلکہ اپنی زندگی کے قیمتی سال نرسز کی خدمت، حقوق کے حصول، عزت و وقار کی بحالی، اور ترقی کے لیے وقف کر چکے ہیں۔
ان کی زندگی جدوجہد، قربانی، خدمت، قیادت اور ایثار کی مثال ہے۔
🎓 علمی سفر اور قائدانہ کردار

سجاد حسین نے نرسنگ کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے نرسنگ کمیونٹی کے لیے نئی راہیں ہموار کیں۔ وہ نہ صرف ایک تجربہ کار نرس اسکالر ہیں بلکہ ایک باصلاحیت رہنما بھی ہیں۔ انہوں نے بطور جنرل سیکرٹری وائی این اے خیبر پختونخوا (KPK) شاندار خدمات انجام دیں اور آج وہ پاکستان ینگ نرسیز فیڈریشن (PYNF) کے موجودہ صدر کے طور پر اپنی قوم کے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
💉 نرسز کے حقوق کے محافظ اور بے خوف ترجمان

سجاد حسین ہر اس فورم پر نرسز کی آواز بن کر سامنے آئے جہاں ناانصافی، تاخیر یا حقوق کی پامالی ہوئی۔
انہوں نے:

سروس اسٹرکچر میں بہتری کے لیے مسلسل آواز اٹھائی۔

پروموشنز کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے حکومتی سطح پر تجاویز پیش کیں۔

نرسز کی تنخواہوں، الاؤنسز اور سروس مراعات کے حصول کے لیے تاریخی کردار ادا کیا۔

ان کی بدولت نرسنگ کمیونٹی کے مسائل حکومت کے ایوانوں تک پہنچے اور کئی پالیسی فیصلے ان کی کوششوں کا نتیجہ بنے۔
🤲 خدمت و قربانی — زندگی کا مشن

سجاد حسین کی شخصیت کا سب سے نمایاں پہلو ان کی قربانی، خدمت اور ایثار ہے۔ وہ نرسز کے لیے ہر میدان میں لڑے، ہر مشکل وقت میں اُن کے ساتھ کھڑے رہے اور ہر پلیٹ فارم پر ان کے حق میں آواز بلند کی۔
ان کی رہنمائی میں نرسز نے اتحاد و حوصلے کے ساتھ اپنے حقوق کی جدوجہد جاری رکھی، اور کئی بار وہ خود احتجاجی تحریکوں میں صفِ اول میں نظر آئے۔
📢 اے آئی پی نرسیز — آغاز سے ریگولرائزیشن تک کی جدوجہد

نرسنگ کی تاریخ کا ایک اہم باب AIP (Ad-hoc Incentive Program) نرسیز کی بھرتیوں اور اُن کی جدوجہد سے وابستہ ہے۔
سجاد حسین نے نہ صرف اے آئی پی نرسز کے آغاز میں ان کی آواز بن کر حکومت کو اس پروگرام کو مضبوط بنانے پر مجبور کیا بلکہ ان کی تنخواہوں (Salaries) اور ریگولرائزیشن (مستقل تقرری) کے لیے تاریخی کردار ادا کیا۔

ان کی قیادت میں:

اے آئی پی نرسیز کو بروقت تنخواہیں دلوانے کے لیے مسلسل حکومت سے رابطے کیے گئے۔

ان کی خدمات کے اعتراف میں مستقل تقرری (Regularization) کے لیے مؤثر قانونی و احتجاجی تحریک چلائی گئی۔

حکومت کو یہ باور کرایا گیا کہ یہ نرسز صحت کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور ان کی خدمات عارضی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر تسلیم ہونی چاہئیں۔

آج اے آئی پی نرسیز کی آواز ایوانوں میں سنی جاتی ہے اور ان کے حقوق کی جدوجہد کو عملی شکل دینے میں سجاد حسین کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔
🎓 طلبہ نرسز کے سرپرست — وظائف، انٹرنشپ اور تعلیمی مواقع

سجاد حسین نے نہ صرف سروس میں موجود نرسز بلکہ طلبہ نرسز کے مستقبل کے لیے بھی شاندار خدمات انجام دیں۔ ان کی کوششوں سے:

طالب علم نرسز کے لیے وظائف (Scholarships) اور اسٹائپینڈز میں اضافہ ہوا۔

انٹرنشپ پروگرامز کو بہتر بنایا گیا۔

بیرونِ ملک اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے گئے۔

ان کے اقدامات نے ہزاروں طلبہ نرسز کو مالی اور تعلیمی سہارا دیا، جس سے وہ اپنے کیریئر کو بہتر انداز میں آگے بڑھا سکیں۔
🏆 نتیجہ — نرسنگ کا روشن ستارہ

سجاد حسین کی انتھک جدوجہد، ایثار، قیادت اور قربانیوں نے انہیں پاکستان کی نرسنگ کمیونٹی کا ایک عظیم رہنما بنا دیا ہے۔ وہ صرف ایک لیڈر نہیں بلکہ ایک تحریک ہیں، جنہوں نے نرسز کو عزت، حقوق، اتحاد اور خود اعتمادی کا احساس دلایا۔

🌿 آج بھی سجاد حسین نرسز کے حقوق، سروس اسٹرکچر، ریگولرائزیشن، طلبہ کے تعلیمی مستقبل اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے سرگرم ہیں۔ ان کی خدمات کو آنے والی نسلیں خدمت، قربانی اور قیادت کی مثال کے طور پر یاد رکھیں گی۔

Address

Saidu Sharif

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Young Nurses Association Swat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram