31/08/2024
**اڈینووائرس کنجنکٹیوائٹس:
بیماری، بچاؤ، اور علاج کی آگاہی**
اڈینووائرس کنجنکٹیوائٹس ایک عام مگر بہت زیادہ متعدی آنکھوں کی بیماری ہے، جو اڈینووائرس نامی وائرس سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر سردیوں اور بہار کے موسم میں زیادہ پھیلتی ہے اور زیادہ تر بچوں، کمزور مدافعتی نظام والے افراد، اور قریبی روابط رکھنے والے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔
**علامات:**
آنکھوں کی سرخی، سوجن، پانی آنا، خارش، اور کبھی کبھار ہلکا سا درد شامل ہیں۔ اکثر اوقات، ایک آنکھ پہلے متاثر ہوتی ہے اور چند دنوں بعد دوسری آنکھ بھی متاثر ہو جاتی ہے۔ بعض صورتوں میں گلے کی خراش، بخار، اور ناک بہنا بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
**بچاؤ کے طریقے:**
1. **ہاتھوں کی صفائی:** ہمیشہ ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھوئیں، خاص طور پر آنکھوں کو چھونے سے پہلے اور بعد میں۔
2. **آنکھوں کو ہاتھ نہ لگائیں:** آنکھوں کو غیر ضروری طور پر چھونے سے گریز کریں کیونکہ اس سے وائرس پھیل سکتا ہے۔
3. **ذاتی اشیاء کا استعمال:** ذاتی تولیہ، رومال، کاسمیٹکس اور کانٹیکٹ لینز دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
4. **قریبی رابطے سے بچاؤ:** اگر کسی کو آنکھوں کی انفیکشن ہو تو ان سے قریبی رابطہ نہ کریں اور انہیں آئسولیشن میں رکھیں تاکہ بیماری کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔
5. **صاف پانی کا استعمال:** آنکھوں کی صفائی کے لیے صاف پانی کا استعمال کریں اور غیر محفوظ جگہوں پر نہانے سے گریز کریں۔
**علاج:**
اڈینووائرس کنجنکٹیوائٹس کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے کیونکہ یہ وائرس سے پیدا ہوتی ہے اور عام طور پر 7-10 دنوں میں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے۔ اس دوران:
- آرام کریں اور آنکھوں کو صاف ٹھنڈے پانی سےبار بار دھوتے رہیں۔
- اگر خارش یا سوجن زیادہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں جو آنکھوں کی صفائی کے لیے مناسب قطرے تجویز کر سکتے ہیں۔
- اینٹی بایوٹک کا استعمال مت کریں کیونکہ یہ وائرس کے خلاف مؤثر نہیں ہوتے۔
- اگر بیماری کی شدت بڑھ جائے یا نظر میں کوئی مسئلہ پیدا ہو تو فوری طور پر آنکھوں کے ماہر سے رابطہ کریں۔
یہ بیماری عام طور پر خطرناک نہیں ہوتی لیکن اس کا بروقت علاج اور احتیاط ضروری ہے تاکہ اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔آنکھیں اللہ تعالیٰ کی ایک قیمتی نعمت ہیں، ان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
دعا گو۔۔۔ڈاکٹر رضوان ناصر اعوان۔ کنسلٹنٹ لیزر آئ سرجن ، فاطمہ ہسپتال یونیورسٹی روڈ سرگودھا